Tag: FM

  • ضلع دیامر میں لڑکیوں کا اسکول نذر آتش: وزیر خارجہ کی سخت مذمت

    ضلع دیامر میں لڑکیوں کا اسکول نذر آتش: وزیر خارجہ کی سخت مذمت

    اسلام آباد: وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں لڑکیوں کے اسکول کو جلانے کی سخت مذمت کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں لڑکیوں کے اسکول کو جلانے کی سخت مذمت کی ہے۔

    وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کے اسکول کو جلانا قائد اعظم اور علامہ اقبال کے پاکستان پر حملہ ہے، اس جرم میں ملوث مجرموں کو گرفتار کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان کے تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی کو یقینی بنائے، پاکستان ایسے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹے گا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اسلام میں مردوں اور خواتین کے لیے حصول علوم کی اہمیت واضح ہے، اسلام معاشرے میں مرد اور خواتین میں مساوات اور عدل قائم کرنے کا نام ہے، پیپلز پارٹی خواتین کی تعلیم، ترقی اور خود مختاری پر کسی مفاہمت کا شکار نہیں ہوگی۔

  • وزیر خارجہ کی میٹا کےاہم عہدے دار سے ملاقات

    وزیر خارجہ کی میٹا کےاہم عہدے دار سے ملاقات

    نیویارک: امریکا میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 77 ویں اجلاس کے سائیڈ لائنز میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کےاہم عہدے دار سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ٹیکنالوجی کمپنی میٹا کے عالمی امور کے صدر نک کلیگ سے ملاقات کی۔

    ملاقات میں پاکستان میں آئی ٹی سیکٹر کے فروغ پر بات چیت ہوئی، وزیر خارجہ نے میٹا کی جانب سے سیلاب زدگان کے لیے 125 ملین روپے کی امداد پر شکریہ ادا کیا۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ نے امریکا کی انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن کے سی ای او سکاٹ ناتھن سے بھی ملاقات کی جس میں نجی شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقعوں پر بات چیت کی گئی۔

    پاکستانی وزیر خارجہ اور کارپوریشن کے سی ای او کے درمیان توانائی اور زراعت کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں سے مقابلے کے منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، بلاول بھٹو نے اسکاٹ ناتھن کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔

  • وزیر اعظم سے وزیر خارجہ کی اہم ملاقات

    وزیر اعظم سے وزیر خارجہ کی اہم ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی اہم ملاقات ہوئی، ملاقات میں چین سے ملنے والے فنڈز اور آئی ایم ایف سے متعلق امور پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی ون ٹو ون اہم ملاقات ہوئی، ملاقات میں اتحادیوں سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں چین سے ملنے والے فنڈز اور آئی ایم ایف سے متعلق امور پر گفتگو ہوئی۔ وزیر اعظم نے سندھ میں بلدیاتی الیکشن میں پیپلز پارٹی کی کامیابی پر بلاول بھٹو کو مبارکباد بھی دی۔

    ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو اسلام آباد پہنچنے کے فوری بعد وزیر اعظم ہاؤس پہنچے تھے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم نے چند روز قبل کراچی کا دورہ کیا تھا جس کے بعد وہ نواب شاہ بھی گئے تھے۔ وزیر اعظم نے آصف زرداری سے ان کی والدہ کی وفات پر تعزیت بھی کی تھی۔

  • نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے یکطرفہ فیصلے سے کرکٹ شائقین کی دل آزاری ہوئی: وزیر خارجہ

    نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے یکطرفہ فیصلے سے کرکٹ شائقین کی دل آزاری ہوئی: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیوزی لینڈ کی ہم منصب ننایا مہوٹا سے گفتگو کے دوران کرکٹ ٹیم کی واپسی کے یکطرفہ فیصلے کا معاملہ اٹھایا، انہوں نے کہا کہ یکطرفہ فیصلے سے دونوں ممالک میں کرکٹ شائقین کی دل آزاری ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے نیوزی لینڈ کی ہم منصب ننایا مہوٹا کا ویڈیو لنک پر رابطہ ہوا، دونوں وزرائے خارجہ میں دو طرفہ تعلقات اور افغان صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

    گفتگو میں وزیر خارجہ قریشی نے افغانستان میں سلامتی اور استحکام کے حامل سیاسی تصفیے کی ضرورت پر زور دیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تیزی سے ابھرتے انسانی بحران سے نمٹنے کی ضرورت ہے، افغانستان کے لیے عالمی برادری کو ٹھوس اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ ضرورت ہے کہ افغانوں کو تنہائی کا شکار نہ ہونے دیا جائے۔

    انہوں نے نیوزی لینڈ کی وزیر خارجہ کو کابل سے انخلا میں پاکستان کی معاونت اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم کے شواہد پر مبنی ڈوزیئر عالمی برادری کو پیش کیا، توقع ہے کہ نیوزی لینڈ تکنیکی بنیاد پر ایف اے ٹی ایف میں پاکستان کی حمایت جاری رکھے گا۔

    انہوں نے کیوی ہم منصب سے کرکٹ ٹیم کی واپسی کے یکطرفہ فیصلے کا معاملہ بھی اٹھایا، انہوں نے کہا کہ یکطرفہ فیصلے سے دونوں ممالک میں کرکٹ شائقین کی دل آزاری ہوئی۔

  • "طالبان کےبیانات حوصلہ افزا ہیں،ایک نئی سوچ کاپتہ چلتاہے”

    "طالبان کےبیانات حوصلہ افزا ہیں،ایک نئی سوچ کاپتہ چلتاہے”

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اب پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ بند ہونا چاہیئے، پاکستان موجودہ صورتحال میں ایک بااعتمادمصالحت کار ثابت ہوسکتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق عرب نشریاتی اداراے الجزیرہ کو دئیے گئے مفصل انٹرویو میں وزیر خارجہ نے افغانستان کی موجودہ صورت حال پر کھل کر گفتگو کی اور پاکستانی موقف کو بھرپور انداز میں عالمی دنیا کے سامنے پیش کیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف جنگ کی بھاری قیمت ادا کی، اس جنگ میں ہماری اسی ہزار شہادتیں ہوئیں، ایک سو پچاس بلین سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا، یہی نہیں ہم نے بیس لاکھ آئی ڈی پیز کو سنبھالا، دنیا بھول گئی کہ ہم تیس لاکھ سے زائد افغان مہاجرین کی میزبانی کرتے چلے آرہے ہیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نائن الیون حملوں کا ذمے دار پاکستان نہیں، قیمتی جانوں کاضیاع ہواا ور ہمیں جواباً’’ڈومور‘‘کا طعنہ دیا جاتا رہا،عالمی برادری سےرابطہ کی کوشش کی توشک کی نگاہ سےدیکھاگیا، طرح طرح کےسوالات اٹھائےگئے۔

    الجزیرہ کو دئیے گئے انٹرویو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیاکو بتاتےرہے کہ مسلط کی گئی افغان حکومت کو سیاسی حمایت حاصل نہیں، وہاں کرپشن اور ناکام طرز حکمرانی کادور دورہ ہے، مگر کسی نے ہماری بات پر کان نہیں دھرے، ان حالات کےباوجود ہم امن کی کاوشوں میں شراکت داری کےخواہاں ہیں۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سابق افغان صدر کو بین الافغان مذاکرات میں سب سےبڑی رکاوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ دوحہ میں ایک سال تک اشرف غنی کی سنی جاتی رہی، مگر سب سے بڑی رکاوٹ بھی وہی تھے، اشرف غنی نےالزام لگایا کہ پاکستان نےدس ہزار لوگوں کو افغانستان بھیجا، مجھےاس طرح کاغیرذمہ دارانہ بیان سن کرانتہائی حیرت ہوئی، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان کےپاس تین لاکھ تربیت یافتہ فورس موجود تھی، جدید آلات تھے،ہمت نہیں تھی توکیااسکاذمہ داربھی پاکستان ہے؟۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اشرف غنی کی حکومت کی عملداری،محض چندعلاقوں تک محدودتھی، انخلا سے قبل بھی چالیس سے پینتالیس فیصد علاقہ طالبان کےزیرکنٹرول تھا، طالبان نے بلا مزاحمت پیش قدمی کی،انہیں مقامی سپورٹ حاصل تھی۔

    الجزیرہ کو دئیے گئے انٹرویو میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں اچانک انخلا کافیصلہ ہماری رائے لیےبغیر کیا گیا، اب عالمی برادری کو کابل سےاپنےلوگوں کےانخلا کا چیلنج درپیش ہے، ہم اس حوالے سےبھی مثبت اورتعمیری کردارادا کررہےہیں، پاکستانی سفارتخانہ کابل میں چوبیس گھنٹےمتحرک ہے اور مختلف ممالک کےشہریوں کےانخلا میں معاونت کررہاہے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ افسوس اس بات کاہےکہ ہمارےاس کردارکوبھی نہیں سراہاگیا، پاکستان کا نام انخلا میں معاونت کرنیوالے ممالک میں شامل نہیں کیاگیا، کیا اسے محض بھول چوک سمجھاجائے؟، پاکستان نےبہت الزامات برداشت کر لیے،یہ سلسلہ بندہوناچاہیے، اپنی اندرونی ناکامیوں کی ذمہ داری پاکستان پرہرگز نہ ڈالی جائے۔

    وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ طالبان کےبیانات حوصلہ افزاہیں،ایک نئی سوچ کاپتہ چلتاہے، ہمیں اعتدال پسندطبقےکی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے، افغان مسئلےکافوجی حل نہیں،ہمیں سیاسی تصفیےکی جانب بڑھناہوگا، پاکستان امن کیلئےعالمی کوششوں میں شراکت داری کیلئے تیار ہے۔

  • انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی مدد میں مزید اضافہ

    انسداد پولیو کے لیے پاکستان کی مدد میں مزید اضافہ

    اسلام آباد: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے دوران بتایا کہ عالمی ادارہ صحت نے انسداد پولیو کے لیے پاکستان سے تعاون میں مزید اضافہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے پاکستان میں سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ وزارت خارجہ پہنچے جہاں ان کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی۔

    ڈاکٹر پلیتھا نے اپنی سفارتی اسناد وزیر خارجہ کو پیش کیں، انہوں نے بتایا کہ عالمی ادارہ صحت نے انسداد پولیو کے لیے پاکستان سے تعاون میں مزید اضافہ کر دیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پولیو کا مکمل خاتمہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، حکومت کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات کر رہی ہے۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ہوائی اڈوں پر تھرمل اسکینر اور سرحدی پوائنٹس پر قرنطینہ کی سہولت موجود ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں ڈاکٹر پالیتھا نے کہا تھا کہ پاکستان میں کرونا وائرس کی تشخیص کا بہتر نظام کام کر رہا ہے لہٰذا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت نے اس وائرس سے بچنے کے لیے اقدامات پہلے سے ہی کر رکھے تھے اور وہ اس سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ پاکستان کی جانب سے جس طرح کے اقدامات کیے گئے ہیں وہ اس سے پہلے کسی دوسرے ملک کی جانب سے دیکھنے کو نہیں ملے۔

  • افغان مہاجرین کو اعتماد دینا ہوگا کہ ان کا مستقبل افغانستان میں ہے: سیکریٹری جنرل، وزیر خارجہ

    افغان مہاجرین کو اعتماد دینا ہوگا کہ ان کا مستقبل افغانستان میں ہے: سیکریٹری جنرل، وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور یو این ایچ سی آر کے سربراہ نے مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کی باعزت واپسی چاہتا ہے، افغان مہاجرین کو اعتماد دینا ہوگا کہ ان کا مستقبل افغانستان میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقدہ مہاجرین سمٹ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس اور یو این ایچ سی آر کے سربراہ نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔

    نیوز کانفرنس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کا ایک دوسرے پر انحصار ہے، ہمیں پائیدار حل کے لیے ایک دوسرے کا ہاتھ بٹانا ہوگا۔ افغان امن کو نقصان پہنچانے والے موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں امن دشمنوں کے ناپاک عزائم ناکام بنانا ہوں گے، زلمے خلیل زاد کی بات سن کر یقین ہوا کہ امریکا ماضی کی غلطیاں نہیں دہرائے گا۔ مہاجرین کی میزبانی کے لیے اب تک کی عالمی امداد بہت کم رہی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغان مہاجرین کی باعزت افغانستان واپسی چاہتا ہے، ہمیں امن دشمنوں کے ناپاک عزائم مل کر ناکام بنانا ہوں گے۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ عالمی برداری کو پاکستان کے ساتھ اب معنی خیز تعاون کرنا ہوگا۔ افغان قیادت اور دنیا کو خطے میں امن کی کوششوں کو حقیقت میں بدلنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کے مضبوط عزم سے متاثر ہوا، پاکستان میں زبردست مہمان نوازی سے لطف اندوز ہوا ہوں۔ پاکستان کو لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کے لیے تعاون کی ضرورت ہے۔ وقت آگیا کہ عالمی برادی پاکستان کی صحیح معنوں میں مدد کرے، 40 سال تک افغان مہاجرین کی میزبانی پر پاکستان کے عوام تعریف کے مستحق ہیں۔

    سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل کی کامیابی ناگزیر ہے، افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہتا ہوں۔ دنیا میں تمام مسائل کا حل سفارتکاری اور ڈائیلاگ میں ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں افغانستان میں امن کے لیے مل کر کام کرنا ہے، اگر امن کے اس موقع کو ضائع کیا تو کوئی افغان شہری ہمیں معاف نہیں کرے گا۔ کسی بھی امن معاہدے سے پہلے کشیدگی میں کمی لازمی ہوتی ہے۔

    یو این ایچ سی آر کے سربراہ فلیپو گرینڈی کا کہنا تھا کہ ہمیں افغان عوام کو امید اور اعتماد دینا ہے، افغان مہاجرین کی میزبانی کے لیے بڑھ چڑھ کر تعاون کی ضرورت ہے۔ یونان میں غیر قانونی تارکین میں 37 فیصد افغان ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں فریقین کو افغان عوام کو اپنے ملک میں رہنے کا اعتماد دینا ہوگا، افغان مہاجرین کو بھی اعتماد دینا ہوگا کہ ان کا مستقبل افغانستان میں ہے۔

  • وزیر خارجہ کا ڈنمارک اور ناروے کے ہم منصب سے رابطہ

    وزیر خارجہ کا ڈنمارک اور ناروے کے ہم منصب سے رابطہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ڈنمارک اور ناروے کے ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈینش ہم منصب جیب کوفوڈ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی مخدوش صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے ڈینش ہم منصب کو بھارتی یکطرفہ اقدامات سے آگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے 5 اگست سے کشمیر کا محاصرہ اور کرفیو لگا رکھا ہے، بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔ بھارتی اقدامات اقوام متحدہ قراردادوں کے منافی ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اور سیکیورٹی کونسل نے نوٹس لیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے مذاکرات کے لیے تیار تھے اور تیار ہیں، عمران خان نے کہا تھا ایک قدم بڑھائیں تو ہم 2 قدم بڑھائیں گے، دو ایٹمی قوتوں کے مابین کشیدگی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔

    ڈینش وزیر خارجہ نے بھی مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ کشیدگی ختم کرنے کے لیے مذاکرات کا راستہ اپنائیں۔ دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی مشاورت اور روابط کا سلسلہ جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

    بعد ازاں وزیرخارجہ نے ناروے کی ہم منصب اینہ اریکسون سورائدے سے بھی فون پر رابطہ کیا اور مقبوضہ جموں و کشمیر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیر خارجہ نے بتایا کہ بھارت نے 5 اگست سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن کر رکھا ہے، مقبوضہ کشمیر میں خوراک اور دوائیں تک میسر نہیں۔ خواتین کو زچگی کی حالت میں اسپتالوں تک رسائی نہیں۔

    انہوں نے اپیل کی کہ ناروے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں رکوانے میں کردار ادا کرے۔ ناروے کی وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ خواہش ہے فریقین مل بیٹھ کر پر امن حل کی جانب پیش رفت کریں۔ دونوں وزرائے خارجہ کے مابین افغان امن عمل پر بھی بات چیت ہوئی۔ اینہ اریکسون نے افغان امن عمل میں پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ سری لنکا منسوخ

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ سری لنکا منسوخ

    اسلام آباد: سری لنکا میں حالیہ دہشت گردی کے واقعے کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ مالدیپ اور سری لنکا منسوخ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ مالدیپ اور سری لنکا منسوخ کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ نے 2 مئی کو ایک روزہ دورہ مالدیپ جبکہ 3 سے 5 مئی تک سری لنکا کا دورہ کرنا تھا تاہم سری لنکا میں سیکیورٹی صورتحال بہتر نہ ہونے پر دورہ منسوخ کیا گیا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ کا دورہ سری لنکا دوسری بار منسوخ کیا گیا ہے، اس سے قبل وزیر خارجہ کو مارچ کے پہلے ہفتے میں سری لنکا جانا تھا۔

    وزیر خارجہ کا دورہ سری لنکا دہشت گردی سے پہلے شیڈول کیا گیا تھا، تاہم اب سری لنکا میں حالیہ دہشت گردی کے بعد صورتحال تاحال معمول پر نہیں آئی جس کی وجہ سے ان کا دورہ منسوخ کردیا گیا۔

    خیال رہے کہ سری لنکا میں عیسائیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر سنڈے کے موقع پر دہشت گردی کا ہولناک واقعہ پیش آیا تھا جب 3 گرجا گھروں اور 4 ہوٹلوں میں خوفناک دھماکے ہوئے تھے۔

    واقعے کے نتیجے میں 259 افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • چینی سفیر کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    چینی سفیر کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    اسلام آباد: چینی سفیر ہاؤ جنگ کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر پیشرفت، باہمی تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ چینی سفیر ہاؤ جنگ دفتر خارجہ پہنچے جہاں ان کی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) پر پیشرفت، باہمی تعلقات اور خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں باہمی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر چینی سفیر کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی عوام کے دلوں میں جڑ پکڑ چکی ہے۔

    ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے چین کا کامیاب دورہ کیا، دونوں ممالک کی قیادت کے مابین اہم ملاقاتیں ہوئیں۔

    انہوں نے کہا کہ چینی ہم منصب سے بیجنگ اور کابل میں ملاقاتیں سود مند رہیں، ملاقاتوں میں دو طرفہ باہمی تعاون اور پاک چین دوستی مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان چین کی مضبوط حمایت و امداد پر چین کا شکر گزار ہے، سی پیک پاکستان کی معاشی ترقی کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔