Tag: FM-QURESHI

  • وزیر خارجہ  کا اوآئی سی کےسیکرٹری جنرل سے رابطہ ، افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال

    وزیر خارجہ کا اوآئی سی کےسیکرٹری جنرل سے رابطہ ، افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اوآئی سی کےسیکرٹری جنرل سے رابطہ کرکے افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور کہا افغانستان میں قیام امن کیلئے مثبت کردارکیلئے پر عزم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اوآئی سی کےسیکرٹری جنرل سے فون پر رابطہ کیا ، جس میں افغانستان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان میں قیام امن کیلئےمثبت کردارکیلئے پر عزم ہیں، توقع ہے افغان رہنما سیاسی تصفیے کیلئے مذاکرات سےفائدہ اٹھائیں گے اور کابل میں کامیاب مذاکرات افغانستان سمیت خطے کیلئے بہتری کاباعث ہوں گے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان شہریوں کی سیکیورٹی اور حقوق کےتحفظ کو یقینی بنایا جائے، عالمی برادری افغانستان کی بحالی ،معاشی معاونت کیلئے کردار ادا کرے اور مسلم امہ بھی پرامن افغانستان کیلئے افغانوں سےیکجہتی کا اظہارکرے۔

    وزیر خارجہ نے اوآئی سی کےسیکرٹری جنرل کو افغانستان میں اور باہرامن مخالف قوتوں کے خطرے سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کابل میں وسیع بنیاد حکومت کے خواہاں ہیں۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی  کی تاجک صدر  سے ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی تاجک صدر سے ملاقات

    دوشنبے: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تاجک صدر سے ملاقات کرکے صدر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان کی طرف سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی دوشنبے تاجکستان میں صدارتی محل پہنچے ، جہاں تاجک صدر نےوزرائے خارجہ ووفود کے سربراہان کو آمد پر خوش آمدید کہا۔

    شاہ محمود قریشی اورایس سی او وزرائےخاجہ کونسل کےارکان کی تاجک صدر سے ملاقات ہوئی ، جس میں وزیر خارجہ نے کونسل اجلاس اور عمدہ میزبانی پر تاجک صدر سےاظہار تشکر کیا ۔

    وزیر خارجہ نے صدر اور وزیراعظم کی طرف سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا اور کہا تاجک صدرکےدورہ پاکستان سے باہمی تعلقات مزید مستحکم ہوئے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور تاجکستان میں تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں، تاجکستان سےتعلقات مزید مستحکم بنانے اور مختلف شعبوں میں تعاون کیلئے پرعزم ہیں، کاسامنصوبوں کی بروقت تکمیل، توانائی راہداری میں مددگار ہوگی۔

    ملاقات میں وزیر خارجہ نےتاجک صدر کوافغانستان میں قیام امن کی کوششوں سے آگاہ کیا۔

  • افغان پناہ گزينوں کی آڑ ميں پاکستان کے دشمن داخل ہوسکتے ہيں، وزیر خارجہ نے خبردار کردیا

    افغان پناہ گزينوں کی آڑ ميں پاکستان کے دشمن داخل ہوسکتے ہيں، وزیر خارجہ نے خبردار کردیا

    دوشنبے : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں صورتحال بگڑی تو پناہ گزينوں کی آڑميں پاکستان کے دشمن داخل ہوسکتےہيں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تاجکستان میں ایس سی اووزرائےخارجہ کونسل اجلاس پر بیان میں کہا ہے کہ ایس سی اواجلاس میں شرکت کیلئےتاجکستان میں موجود ہوں، خطے کے اہم ممالک سے افغان صورت حال پر پاکستان کا نکتہ نظر پيش کرنا چاہتا ہوں اور اہم ممالک کی آراسے مستفید ہونا چاہتا ہوں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تاجک وزير خارجہ سےافغان صورتحال پرتفصیلی گفتگو ہوئی ، آج ازبکستان، قازقستان اور افغان وزرائے خارجہ سےملاقات ہوگی جبکہ روس ،چین کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقات متوقع ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ خطے کے اہم ممالک ہیں اورافغان صورتحال پرنظر رکھےہوئےہیں، چاہتے ہیں اہم ممالک سے مشاورت کےبعدمتفقہ حکمت عملی اپنائی جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی ذمہ دارياں احسن طریقے سے نبھارہا ہے، افغانستان کی صورتحال بہتر ہونے کا سب کو فائدہ ہوگا اور اگر خوانخواستہ افغانستان کی صورتحال بگڑی تو سب متاثرہوں گے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا سنہری موقع ہے کہ مشاورتی عمل کو آگے بڑھايا جائے، افغانستان ميں امن بگڑا تو پڑوسی زیادہ متاثر ہوں گے، پاکستان کئی دہائیوں سے 30لاکھ افغان پناہ گزينوں کی خدمت کررہا ہے اور محدود وسائل کے باوجود افغان پناہ گزينوں کی خدمت جاری رکھی تاہم حالات خراب ہونے پرمزید افغان پناہ گزينوں کورکھنے کے متحمل نہيں ہوسکتے۔

    وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ ہم نے دہشتگردی کیخلاف 70ہزار جانوں کیساتھ معاشی قیمت ادا کی ، افغان پناہ گزینوں کی آڑ میں ایسے عناصر آسکتے ہیں جو نقصان پہنچائیں۔

    افغان پناہ گزينوں کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پاکستان میں قیام پذیر افغان پناہ گزينوں ميں اکثريت معصوم لوگوں کی ہے، یہ معصوم افغان پناہ گزين اپنے ملک واپس لوٹنا چاہتے ہيں، پناہ گزينوں کی آڑ ميں پاکستان کے دشمن داخل ہو سکتے ہيں، ہم نے بہت بڑی قيمت ادا کی،محتاط رہنا ہمارا فرض ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ معصوم لوگوں کی جانيں بچانے کا ہميں حق ہے، پاکستان چاہتا ہے افغانستان ميں دیرپا امن و استحکام ہو، ہم پر کب تک انگلیاں اٹھائی جاتی رہیں گی ، ماضی کی غلطیوں کو مت دہرائيں،اور مل بيٹھ کرراستہ نکاليں۔

    افغانستان میں امن کیلئے وزیر خارجہ نے افغانستان کی اہم شخصيات کو بات چيت کی دعوت ديتے ہوئے کہا افغان قائدین بيٹھيں اور بتائيں ہم کيسے ان کی مدد کرسکتے ہيں۔

    بھارت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے افغانستان میں اسپائیلر کا کردار ادا کيا، بھارت خطے کے امن ميں خلل ڈال رہا ہے، عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کو منفی رویےسے منع کرے۔

  • وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کیلئے تاجکستان روانہ

    وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کیلئے تاجکستان روانہ

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی دوشنبہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کی کونسل کے اجلاس میں شرکت کے لئے تاجکستان روانہ ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی تین روزہ سرکاری دورے پر تاجکستان پہنچ گئے، جہاں وہ ایس سی او وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں شرکت کرکے اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر شاہ محمود قریشی تاجکستان، کرغزستان، ازبکستان،افغانستان اور روس اور چین کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں کریں گے ،ان ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی روابط کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    وزیر خارجہ تاجکستان میں رابطہ گروپ برائے افغانستان کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے ، جس میں افغان امن عمل ،تیزی سے بدلتی ہوئی خطے کی صورتحال اور علاقائی تعاون کے فروغ کے حوالے سے پاکستان کا نکتہ نظر پیش کریں گے۔

    وزیر خارجہ اپنے دورے کے دوران تاجکستان کے صدرامام علی رحمان سے ملاقات بھی کریں گے۔

    خیال رہے وزیر خارجہ کو شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کی دعوت میں تاجک وزیر خارجہ سیروجدین مہریدین نے دی تھی۔

  • افغان امن عمل نازک مرحلے ميں داخل ہوچکا ہے، وزیر خارجہ

    افغان امن عمل نازک مرحلے ميں داخل ہوچکا ہے، وزیر خارجہ

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغان امن عمل نازک مرحلےميں داخل ہوچکاہے ، افغانستان ميں امن کئی ممالک کی ترجيح ہے، افغانستان ميں قیام امن کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دورہ ترکی اورخطے کی صورتحال کے حوالے سے بیان میں کہاہے کہ افغان امن عمل نازک مرحلےميں داخل ہوچکاہے، انطاليہ ميں مختلف وزرائے خارجہ موجود تھے، افغانستان ميں امن کئی ممالک کی ترجيح ہے، انطالیہ سفارتی فورم میں اپنا نکتہ نظر پيش کرنے کا موقع ملا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ سےمفيد نشست رہی ، افغانستان کی اندرونی صورتحال کااندازہ ہوا، اس حوالے سے پاکستان کا دوٹوک مؤقف پيش کرنےکاموقع ملا۔

    انھوں نے کہا کہ فلسطين کےوزيرخارجہ سےبھي ملاقات ہوئی، مسئلہ فلسطين پرتفصیلی تبادلہ خيال ہوا، قطرکےوزيرخارجہ سےمشرق وسطیٰ کي صورتحال پر بات ہوئی اور کویت کے وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کا موقع ملا، اس دوران يمن صورتحال،سعودي عرب سے گفت وشنید،پيشرفت پربات ہوئی۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے کردارکوآج ساری دنيامثبت نگاہ سےديکھ رہی ہے، يورپی يونين کے وزير خارجہ سے بھی اہم ملاقات ہوئی ، يورپی يونين کے وزير خارجہ نےوزيراعظم کو دورہ برسلز کی دعوت دی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میڈیارپورٹس کےمطابق مودی سرکار کےاجلاس ميں بہت سی چيزيں زيربحث آئيں گی ، نريندرمودی کا اجلاس بلانا غير معمولی ڈيولپمنٹ ہے، تمام کشمیری 5اگست کے فيصلے سے ناخوش تھے، اس حوالے سے ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہو گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ترک صدر نے وزيراعظم عمران خان کو دورہ ترکی کي دعوت دی،وزيراعظم عمران خان کے دورہ ترکی کے خدوخال تيار ہورہے ہيں، وزيراعظم نے دو ٹوک انداز ميں پاکستان کا نکتہ نظر پيش کیا ، واضح کہہ چکے امن کیلئے دنيا کے ساتھ تعاون جاری رکھيں گے، ہم امن کی کوششوں ميں پارٹنر رہيں گے اور افغانستان ميں قیام امن کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔

  • پاکستان فوڈ سیکیورٹی شعبے میں کویت کی معاونت کرنے کیلئے تیار

    پاکستان فوڈ سیکیورٹی شعبے میں کویت کی معاونت کرنے کیلئے تیار

    انطالیہ : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کویتی وزیر خارجہ سے ملاقات میں کہا کہ پاکستان فوڈسیکیورٹی شعبےمیں کویت کی معاونت کرنے کیلئے تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انطالیہ سفارتی فورم پرکویت کے وزیر خارجہ سےملاقات کی ، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات ،مختلف شعبہ جات میں تعاون کےفروغ پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    دوران ملاقات شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کویت کےساتھ تعلقات کوبہت زیادہ اہمیت دیتاہے، کویت میں مقیم پاکستانی کویت کی ترقی میں اپناحصہ ڈال رہےہیں، پاکستان فوڈسیکیورٹی شعبےمیں کویت کی معاونت کرنے کیلئے تیار ہے۔

    دونوں وزرائے خارجہ نے علاقائی اوربین الاقوامی فورمزپردو طرفہ تعاون کےفروغ پراتفاق کیا ، کویتی وزیر خارجہ نےشاہ محمودقریشی کودورہ کویت کی دعوت دی ، جس پر وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نےدعوت کو شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔

    ملاقات میں وزرائے خارجہ کے درمیان دیرپااسٹریٹجک شراکت کاری کیلئےجامع پلان مرتب کرنےپراتفاق کیا گیا اور دو طرفہ تعاون بڑھانے کیلئےمشترکہ کوششیں بروئےکارلانےکےعزم کااظہار کیا۔

    یاد رہے اس سے قبل وزیرخارجہ نے ترکی میں یورپین خارجہ امور کے سربراہ سے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں پاک یورپ تعلقات اورافغان عمل پرتبادلہ خیال کیاگیا اور مقبوضہ کشمیر سمیت عالمی اور علاقائی صورتحال بھی زیرغورآئی۔

    شاہ محمود نے فیٹف پلان کے جامع نفاذ سے متعلق پیشرفت سے آگاہ کیا کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان سےدوطرفہ تعلقات مزیدمضبوط ہوئےہیں، جی ایس پی پلس کا دوطرفہ تجارت کےفروغ میں اہم کردار ہے۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی فورم میں شرکت کے لئے  رواں ہفتے ترکی جائیں گے

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی فورم میں شرکت کے لئے رواں ہفتے ترکی جائیں گے

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی ترک شہر انتالیہ میں منعقدہ فورم میں شرکت کیلئے رواں ہفتےترکی روانہ ہوں گے ، جہاں ان کی ترک صدر سے بھی خصوصی ملاقات متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی رواں ہفتےترکی جائیں گے، شاہ محمودقریشی کادورہ ترکی 3روزہ ہوگا، وزیر خارجہ 18سے 20جون تک ترکی کا دورہ کریں گے۔

    دورے کے دوران وزیرخارجہ ترک شہرانتالیہ میں منعقدہ فورم میں شرکت کریں گے ، فورم کے موقع پر افغان ، ایرانی اور کویتی ہم منصبوں اور دیگر وزرائے خارجہ اور سفارت کاروں سے ملاقات متوقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق توقع کی جارہی ہے کہ وزیرخارجہ ترک صدررجب طیب اردگان سے بھی خصوصی ملاقات کریں گے،  شاہ محمودقریشی کایہ ترکی کا گزشتہ3  ماہ میں تیسرادورہ ہوگا۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان کو ترک صدررجب طیب اردوان نے ٹیلی فون کیا تھا ، جس ‏میں اسرائیلی بربریت اور جارحیت پر دونوں رہنماؤں نےتبادلہ خیال کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں نےاسرائیلی جارحیت و بربریت کی مذمت کرتے ہوئے اتفاق کیا تھا کہ مسلم ممالک کو مل ‏کر اسرائیل کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے۔

    رہنماؤں نے اس نکتے پر بھی اتفاق کیا تھا کہ دونوں ممالک کے وزرائےخارجہ فلسطین کے مسئلےکو ‏عالمی سطح پر اٹھائیں گے۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کیلئے ترکی کےکردار کو سراہتےہیں جب کہ افغان امن عمل، فوجوں کےانخلاپرترکی کی کوششوں کےمعترف ہیں۔

  • ترکی فلسطینیوں کے حق میں پاکستان کےمؤقف اور کاوشوں کا معترف

    ترکی فلسطینیوں کے حق میں پاکستان کےمؤقف اور کاوشوں کا معترف

    انقرہ : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ترک صدر  سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر اور فلسطین پر دوٹوک موقف کی تعریف کی جبکہ ترک صدر نے کہا ترکی فلسطینیوں کےحق میں پاکستان کےمؤقف اور کاوشوں کامعترف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انقرہ میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی ترک صدررجب طیب اردوان سے صدارتی محل میں ملاقات ہوئی ، ملاقات میں ترک وزیر خارجہ بھی شریک تھے۔

    ملاقات میں دوطرفہ تعلقات،فلسطین کی صورتحال،فغان امن عمل پرگفتگو کی گئی ، وزیرخارجہ نے صدرمملکت،وزیراعظم کانیک تمناؤں کاپیغام ترک صدرکو پہنچایا اور کہا دونوں ممالک کی سوچ میں مماثلت تعلقات کےاستحکام کاباعث ہے۔

    وزیرخارجہ نے مسئلہ کشمیر اور فلسطین پرترک صدر کے دو ٹوک موقف کی تعریف کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر پر غیرمتزلزل اور پر زور حمایت پر ترک صدر کا شکریہ ادا کیا۔

    ترک صدررجب طیب اردوان نے وزیرخارجہ کی ترکی آمدپراظہار مسرت کرتے ہوئے ترکی فلسطینیوں کےحق میں پاکستان کے مؤقف اور کاوشوں کامعترف ہے، پاک ترک اعلیٰ سطح اسٹریٹیجک تعاون کونسل کےاجلاس کی میزبانی کریں گے۔

    ترک صدررجب طیب اردوان نے وزیرخارجہ کو وزیراعظم عمران خان کیلئے تہنیتی پیغام بھی دیا۔

  • فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت ،’ آج مسلم امہ کے اتحاد کا امتحان ہے’

    فلسطین میں جاری اسرائیلی بربریت ،’ آج مسلم امہ کے اتحاد کا امتحان ہے’

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ آج مسلم امہ کے اتحاد کا امتحان ہے ، اسرائیلی جارحیت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، ظلم پرکمربستہ اسرائیل کاموازنہ بربریت کا شکار فلسطینیوں سے نہ کیاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی بربریت کیخلاف مسلم امہ نے آوازاٹھادی ہے ، اوآئی سی کے وزرائےخارجہ اجلاس میں واضح اوردو ٹوک الفاظ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی گئی، فلسطین کےوزیرخارجہ نے پاکستان کےدو ٹوک مؤقف کوسراہا اور مشکل گھڑی میں فلسطینیوں کی حمایت پرشکریہ اداکیا۔

    وزیر خارجہ  کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی فلسطین صورتحال پرعالمی رہنماؤں سےگفتگو ہوئی، میں نےامریکا،چین سمیت مختلف وزرائےخارجہ کو پاکستانی مؤقف پیش کیا ، اسرائیلی بربریت کےخلاف مسلم امہ نے آواز اٹھائی، ایک مشترکہ اعلامیہ جاری ہوااورآئندہ کا لائحہ عمل طے کیا گیا۔

    ،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل چین کی صدارت میں سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا، اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہونےپربہت سے ممالک کو مایوسی ہوئی ، امریکاکی جانب سے ویٹوہوجانےسےیہ مشترکہ اعلامیہ جاری نہ ہو سکا۔

    دنیا میں جاری احتجاج سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مغربی دارالحکومتوں میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں، 2لاکھ43ہزار سے زائد لوگوں نے آن لائن پٹیشن پر دستخط کئے ، اب یہ معاملہ یورپی یونین ،برطانوی پارلیمنٹ میں بھی جائےگا۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان کامؤقف ہے کہ زمینی حقائق اب نہیں چھپائے جاسکتے، آپ دفاتر مسمار اور میڈیا ہاؤس کو زمیں بوس کردیں مگر حقائق نہیں چھپتے، میڈیا ہاوسز پر بمباری کر کے انہیں خاموش نہیں کیا جاسکتا، سوشل میڈیا کے اس دور میں اس آواز کو جبراً نہیں دبایا جا سکتا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک میں بھی عوام فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرےکررہےہیں، یورپی یونین کا اجلاس کل طلب کرلیاگیا ہے ، اسرائیلی جارحیت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ، ایک طرف انسانیت اور دوسری طرف بربریت دکھائی دیتی ہے ، جنگی ہتھیاروں سے لیس اسرائیلی فوج ہے تو دوسری جانب نہتےفلسطینی، ظلم پرکمربستہ اسرائیل کاموازنہ بربریت کا شکار فلسطینیوں سے نہ کیاجائے ،شاہ محمود

    انھوں نے مزید کہا کہ  آج مسلم امہ کے اتحاد کا امتحان ہے ، انسانی حقوق تنظیموں کودہرامعیارختم کرکےفلسطینیوں کےساتھ کھڑاہوناہوگا۔

  • امدادی قرض کی واپسی،  متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو بڑا ریلیف دے دیا

    امدادی قرض کی واپسی، متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو بڑا ریلیف دے دیا

    ابوظبی : متحدہ عرب امارات نے پاکستان کو 2 ارب ڈالر امدادی قرض کی واپسی کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کرلیا ، وزیرخارجہ نےاس خیرسگالی اقدام پراماراتی وزیرخارجہ کاشکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی وزارت خارجہ متحدہ عرب امارات پہنچے ، جہاں اماراتی وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان نے پرتپاک خیرمقدم کیا۔

    شاہ محمودقریشی نے ابوظبی میں اماراتی ہم منصب سے ملاقات کی ، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات،اہم علاقائی وعالمی امورپر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ تجارت،سرمایہ کاری،انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔

    دوران ملاقات توانائی، ٹیکنالوجی،سیاحت،افرادی قوت کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، اس موقع پر وزیرخارجہ نےایکسپو2020دبئی میں پاکستانی پویلین کے قیام میں معاونت پرشکریہ ادا کیا۔

    اماراتی وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان کو 2 ارب ڈالر امدادی قرض کی واپسی کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کیا ہے، وزیرخارجہ نےاس خیرسگالی اقدام پراماراتی وزیرخارجہ کاشکریہ ادا کیا۔

    ملاقات میں شاہ محمود قریشی نےاماراتی وزیرخارجہ کا کورونا کے دوران پاکستانی کمیونٹی کی معاونت کرنے پر بھی شکریہ ادا کیا۔