Tag: FM-QURESHI

  • جنوبی پنجاب کی محرومیوں کے ازالے کا آغاز ہو چکا ہے: وزیر خارجہ

    جنوبی پنجاب کی محرومیوں کے ازالے کا آغاز ہو چکا ہے: وزیر خارجہ

    لاہور: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ملاقات ہوئی جس میں جنوبی پنجاب کے معاملات زیر بحث آئے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کی محرومیوں کے ازالے کا آغاز ہو چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے وزیر اعلیٰ آفس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ، ترقیاتی منصوبوں اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے شاہ محمود قریشی کو جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ سے متعلق آگاہ کیا، وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب تحریک انصاف کے دور حکومت میں ریکارڈ ترقی کرے گا، اسکولوں کی اپ گریڈنگ میں جنوبی پنجاب کو 38 فیصد حصہ دیا گیا ہے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ شکست خوردہ عناصر جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ ختم کرنے کا پروپیگنڈا کر رہے ہیں، پاکستان تحریک انصاف کو جنوبی پنجاب میں عوام نے فیصلہ کن برتری سے نواز، تحریک انصاف جنوبی پنجاب سمیت تمام پسماندہ علاقوں کی محرومیوں کا ازالہ کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کا اعزاز بھی پاکستان تحریک انصاف کو ہی حاصل ہوگا، جنوبی پنجاب کے سیکرٹریز کو بااختیار کر رہے ہیں تاکہ عوام کو لاہور نہ آنا پڑے، باقاعدگی سے ہر ماہ ملتان جا کر ترقیاتی منصوبوں اور دیگر امور کا جائزہ لوں گا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ کابینہ اجلاس بھی ملتان میں ہوگا، صوبائی وزرا ایک ایک دن جنوبی پنجاب میں بیٹھیں گے، جنوبی پنجاب کی 70 سالہ محرومیوں کا ازالہ کرنا چاہتے ہیں، ملازمتوں کا کوٹہ مخصوص کرنے پر قانون سازی بھی کی جارہی ہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ پر وزیر اعلیٰ پنجاب کا فوری ایکشن قابل تحسین ہے، انہوں نے بروقت ایکشن لے کر افواہوں کا خاتمہ کردیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کی محرومیوں کے ازالے کا آغاز ہو چکا ہے۔

  • وزیرخارجہ کا پاک بھارت جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم

    وزیرخارجہ کا پاک بھارت جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان سیز فائر کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا بھارت کے 5اگست کے یکطرفہ اقدامات کے برعکس اسے مثبت قدم سمجھتا ہوں۔

    تفصیلات کئے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہویے پاک بھارت سیز فائر پر اتفاق کے حوالے سے کہا کہ پاکستان اور بھارت کا2003کا سیزفائرمعاہدہ سب سے مؤثر تھا ، عام شہریوں کو نشانہ بنائے جانے پر 2003 کی معاہدہ اہمیت کا حامل تھا، عالمی سطح پر ہم نےمسلسل سیز فائر خلاف ورزیوں کا تذکرہ کیا ، سیزفائر خلاف ورزیوں پر مسلسل اپنے تحفظات سے آگاہ کرتےرہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آج کی پیش رفت کو مثبت سمجھتا ہوں بھارت کو نیک نیتی سے عملدرآمد کرنا چاہیے، بھارت کے 5اگست کے یکطرفہ اقدامات کے برعکس اسے مثبت قدم سمجھتا ہوں، ہمیں دیکھنا ہوگا اس مثبت قدم کے ذریعے آنیوالے دنوں میں کیا پیش رفت ہوگی۔

    مختلف وزرائے خارجہ سے جتنی گفتگو ہوتی رہی اس میں خطے کی صورتحال پر نظر تھی، بھارت آج کے اٹھائے گئے قدم پر قائم رہتاہےتو یہ مثبت پیش رفت ہوگی۔

    بھارت کشمیرمیں جس کامیابی کی توقع کررہا تھا وہ نہیں مل سکی، بھارتی اقدامات سے معاملات سدھرنے کے بجائے بگڑےہیں، 5اگست سے بھارتی اقدام سے ماحول مزید خراب ہوا اور یکطرفہ اقدامات سےبھارت کی عالمی سطح پر پسپائی ہورہی ہے ، بھارت اپنے فیصلوں ،پالیسی پر نظرثانی کرتاہے تو یہ سفارتکاری میں مثبت قدم ہوگا۔

    یاد رہے پاکستان اور بھارت کے درمیان ایل اوسی اوردیگر سیکٹرز پر آج سے سیز فائر کی خلاف ورزی نہ کرنے پر اتفاق ہوگیا، ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ رابطے کے نتیجے میں 2003 کے سیزفائر کی انڈر اسٹیڈنگ پر من وعن عمل ہوگا۔

  • شاہ محمودقریشی کی ترک وزیرخارجہ سے ملاقات، عالمی سطح پر اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پرتشویش کا اظہار

    شاہ محمودقریشی کی ترک وزیرخارجہ سے ملاقات، عالمی سطح پر اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پرتشویش کا اظہار

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی اور ترک وزیرخارجہ نے پاکستان اور ترکی کے مابین دوطرفہ تعلقات پر اطمینان اورعالمی سطح پر اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے  رجحان پرتشویش کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی سے ترک وزیرخارجہ کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں دوطرفہ کثیرالجہتی تعلقات،باہمی دلچسپی کےمعاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزرائے خارجہ نے پاکستان،ترکی کےمابین دوطرفہ تعلقات پراطمینان کااظہار کرتے ہوئے اسٹریٹیجک کوآپریشن کونسل کےفیصلوں پرعملدرآمد یقینی بنانے پر اتفاق کیا اور اسٹریٹیجک اکنامک فریم ورک پرجلد عملدرآمدکویقینی بنانےپرزور دیا۔

    شاہ محمودقریشی نے ترک وزیرخارجہ کو بھارتی قابض افواج کے کشمیریوں پر مظالم اور بھارت کی وجہ سےخطےکودرپیش خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے مسئلہ کشمیرپرترکی کی حمایت پرشکریہ ادا کیا۔

    وزیرخارجہ نےا فغانستان میں قیام امن کیلئےپاکستان کی کاوشوں سےآگاہ کرتے ہوئے کہا دونوں ممالک کےمابین نقطہ نظرمیں مماثلت خوش آئند ہے۔

    وزرائےخارجہ نےعالمی سطح پر اسلاموفوبیاکےبڑھتےہوئےرجحان پرتشویش کااظہار کرتے ہوئے اسلامی اقدارکےتحفظ کیلئےمشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت پر زوردیا ۔

  • اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل متنازع مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیاں رکوائے، وزیر خارجہ کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل متنازع مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیاں رکوائے، وزیر خارجہ کا مطالبہ

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور سیکریٹری جنرل کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کردیا اور مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل متنازع مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیاں رکوائے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر
    اور سیکریٹری جنرل کو خطوط لکھے، جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا گیا ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی طورپرآبادیاتی تبدیلیاں کررہاہے اور بھارت جان بوجھ کر اقلیت کو اکثریت میں تبدیل کر رہا ہے جبکہ بھارتی فورسزمقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں میں مصروف ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سےامن وسلامتی کوخطرات ہیں، بھارت برخلاف غیر کشمیریوں کو مقبوضہ کشمیر میں آباد کر رہا ہے اور مقبوضہ کشمیرمیں بسنے والے کشمیری سیاسی،سماجی پہچان کھورہےہیں، غیر کشمیریوں کوآباد کرکے جائیدادیں خریدنے کاحق دیا جا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ بھارت رواں برس2700بارجنگ بندی معاہدےکی خلاف ورزی کرچکا، خلاف ورزیوں سے 25معصوم شہری شہید،200زخمی ہوچکےہیں۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل متنازع مقبوضہ کشمیرمیں آبادیاتی تبدیلیاں رکوائے اور مقبوضہ کشمیر پراپنی قراردادوں پربھی عمل کرائے.

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی افغان ہم منصب سے ملاقات

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی افغان ہم منصب سے ملاقات

    کابل: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی کابل میں افغان وزیر خارجہ حنیف آتمر سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کابل میں افغان وزیر خارجہ حنیف آتمر سے ملاقات کی، ملاقات میں مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد، سیکریٹری خارجہ سہیل محمود اور نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق بھی موجود تھے۔

    ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔ افغان وزیر خارجہ نے افغانستان آمد پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو خوش آمدید کہا، وزیر خارجہ نے پرتپاک خیر مقدم پر افغان ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور افغانستان میں دیرینہ، تہذیبی اور تاریخی تعلقات ہیں، وزیر اعظم کا شروع سے مؤقف ہے افغان مسئلہ طاقت سے حل نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ افغانستان میں دیرپا اور مستقل قیام امن کا حامی رہا ہے، پاکستان قابل قبول مذاکرات کا حامی رہا ہے۔ خطے کا امن و استحکام افغانستان میں امن سے مشروط ہے، خوشی ہے آج دنیا پاکستان کے مؤقف کی تائید کر رہی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا آج افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہتی ہے، بین الافغان مذاکرات کا کامیابی سے ہمکنار ہونا ناگزیر ہے۔ افغان مصالحتی کونسل کے وفد کا دورہ تعاون کے فروغ کی علامت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان، افغان مہاجرین کی باوقار وطن واپسی کا متمنی ہے، افغان شہریوں کی سہولت کے لیے پاکستان نے نئی ویزا پالیسی کا اجرا کیا۔

    افغان وزیر خارجہ محمد حنیف آتمر نے افغان امن عمل میں پاکستان کی کاوشوں کو سراہا، انہوں نے دو طرفہ تعلقات کے لیے اقدامات پر وزیر خارجہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔

  • بھارت کے پاکستان میں دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوت ہیں: وزیر خارجہ

    بھارت کے پاکستان میں دہشت گردی کے ناقابل تردید ثبوت ہیں: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت بدمعاش ریاست کا روپ دھارنے جا رہا ہے، بھارت دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے، بھارت کے پاکستان میں دہشتگردی کے ناقابل تردید ثبوت ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت نے کل ایل او سی پر بزدلانہ کارروائی کی، کارروائی میں ہمارے نہتے شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ بھارتی فوج مسلسل سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ بھارت کا اصلی چہرہ قوم اور عالمی برادری کے سامنے بے نقاب کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے، بھارت بدمعاش ریاست کا روپ دھارنے جا رہا ہے، بھارت دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے۔ بھارت نے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ بھارتی غیر قانونی اقدامات کا مختلف فورمز پر اظہار کرتا رہا ہوں، وقت آگیا ہے کہ قوم اور عالمی برادری کو اعتماد میں لیا جائے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مزید خاموشی پاکستان کے مفاد میں نہیں ہوگی، خاموشی خطے کے استحکام کے مفاد میں بھی نہیں ہوگی، پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف نمایاں کامیابیاں ہیں، نائن الیون کے بعد دنیا نے دیکھا پاکستان ایک فرنٹ لائن اسٹیٹ بن چکا تھا، فرنٹ لائن اسٹیٹ بن کر پاکستان نے بہت بڑی قیمت ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف جتناہونا چاہیئے اتنا نہیں ہوتا، سنہ 2001 سے 2020 تک 19 ہزار 130 دہشت گرد حملے پاکستانیوں نے برداشت کیے، ان حملوں میں 83 ہزار سے زائد جاں بحق اور 25 ہزار سے زائد شہری زخمی ہوئے، پاکستان کو 126 ارب ڈالر سے زیادہ معاشی نقصان پہنچا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا جانتی ہے پاکستان دنیا کے لیے امن حاصل کرنے میں لگا ہوا تھا، اس دوران بھارت پاکستان کے گرد دہشت گردی کا جال مسلسل بنتا رہا، بھارت اپنی زمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت دے رہا تھا، بھارت کو جہاں موقع ملا اس نے فائدہ اٹھا کر اپنی کوششیں جاری رکھیں۔ آج ہمارے پاس ناقابل تردید شواہد ہیں جو سامنے رکھنا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شواہد ڈوزیئر کی شکل میں پیش کر رہا ہوں جس میں بہت تفصیلات ہیں، ہمارے پاس اور بھی تفصیلات ہیں جو وقت پر استعمال کی جاسکتی ہیں، پشاور اور کوئٹہ میں حالیہ دہشت گردی کے حملے بھی بھارتی منصوبہ بندی کی عکاسی کرتے ہیں، بھارتی انٹیلی جنس ایجنسیز پاکستان میں کالعدم تنظیموں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی و دیگر کو پاکستان نے شکست دی، بھارت کی جانب سے کالعدم تنظیموں کو اسلحہ اور رقم فراہم کی جا رہی ہے، بھارت نے اگست 2020 میں ٹی ٹی پی، جے یو اے، ایچ یو اے کو یکجا کرنے کی کوشش کی۔ بھارت نومبر، دسمبر میں دہشت گرد کارروائیاں مزید بڑھانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گرد لاہور، کراچی، پشاور و دیگر پر فوکس کیے ہوئے ہیں، را اور ڈی آئی اے پاکستان میں دہشت گردی کو فنانس کر رہی ہیں، بھارتی ایجنسیز دہشت گردوں کو ٹریننگ دے رہی ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کے 3 مقاصد ہیں، بھارت پاکستان کی امن کی پیش رفت میں خلل ڈالنا چاہتا ہے۔ بھارت گلگت بلتستان، سابق فاٹا اور بلوچستان میں انارکی پھیلانا چاہتا ہے، بھارت پاکستان کو معاشی خوشحال نہیں دیکھنا چاہتا، بھارت واحد ملک تھا جو فیٹف میں پاکستان کو بلیک لسٹ میں دھکیلنا چاہتا تھا، بھارت چاہتا ہے پاکستان میں غیر یقینی صورتحال ہو اور معاشی استحکام نہ ہو، بھارت کا تیسرا مقصد پاکستان میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ 3 سال میں بھارت نے خاص دہشت گرد تنظیموں کو وسائل مہیا کیے، بھارت 22 ارب روپے دہشت گرد تنظیموں میں تقسیم کر چکا ہے، بھارت باقاعدہ سی پیک کو سبوتاژ کر رہا ہے، کھل کر کہہ رہا ہوں کہ بھارت کا واضح پلان ہے سی پیک کو سبوتاژ کرنا، مصدقہ اطلاعات ہیں بھارت نے ایک سیل تشکیل دیا ہے۔ بھارتی سیل کا کام ہے کہ سی پیک پروجیکٹس کو نشانہ بنائے۔ اطلاعات کے مطابق بھارت سیل کے لیے 80 ارب روپے مختص کر چکا ہے۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت کو واضح بتا دینا چاہتا ہوں کہ پاکستان تیار ہے، سی پیک پروجیکٹس کی حفاظت کے لیے پاکستان کے جوان تیار ہیں، 2 سیکیورٹی ڈویژن سی پیک منصوبوں اور ٹیکنیشنز پر تعینات ہیں، بھارت نے گلگت بلتستان میں قوم پرستوں کے ذریعے انارکی پھیلانے کی کوشش کی، بھارت 3 عالمی کنونشنز کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ بھارت کی اشتعال انگیزی سے متعلق شواہد موجود ہیں، بھارت نے انتہا پسند تنظیموں کی فنڈنگ کر رہا ہے، دہشت گرد تنظیموں کی مالی مدد اور اسلحے فراہمی کے ثبوت موجود ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ افغان سفارتخانے میں کرنل راجیش نے دہشت گرد تنظیموں سے 4 ملاقاتیں کیں، ملاقاتوں میں پاکستان میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کی گئی، افغان سفارتخانے میں کرنل راجیش ماسٹر مائنڈ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کی پاکستان میں دہشت گردی کی معاونت کا مکمل خاکہ بتائیں گے، سرحد کے ساتھ بھارتی سفارتخانہ اور قونصل خانہ دہشت گردوں کے ٹھکانے ہیں، دہشت گردی کی مالی معاونت کے مصدقہ ثبوت موجود ہیں، را نے 55 ہزار 581 بھارتی بینک کے ذریعے منتقل کیے، 0.82 ملین ڈالر بھارت نے ٹی ٹی پی کمانڈرز کو منتقل کیے، بھارت نے 700 دہشت گردی کی فورس بنائی، 60 ملین ڈالرز دیے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں انتشار پھیلانے کے لیے 23.5 ملین ڈالر دیے، الطاف حسین گروپ کو 3.23 ملین ڈالر کی رقم دی گئی۔ بھارت پاکستان میں بدامنی کے لیے مختلف تنظیموں کی معاونت کرتا تھا، پی ایس ایکس میں بھارتی بارود اور خودکش جیکٹس استعمال ہوا تھا۔ را نے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے 22 ملین روپے دیے، را ایجنٹ ٹی ٹی پی کے نمائندوں سے ملتے رہے، سابق بھارتی سفارتکار اور بھارتی فوجی جنرل نے حاجی گاگ میں دہشت گردوں کے کیمپ کا دورہ کیا، قندھار میں کیمپ بنانے کے لیے بھارت نے 30 ملین ڈالر دیے۔

    انہوں نے کہا کہ گوادر پی سی ہوٹل حملے میں بی ایل ایف اور بی ایل اے ملوث تھیں، را افسر انوراگ سنگھ نے پی سی ہوٹل حملے کی منصوبہ بندی کی، انوراگ سنگھ کو حملے کے لیے 0.5 ملین ڈالر دیے گئے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے دہشت گرد تنظیموں سے بھارت کے رابطوں کے خطوط پیش کردیے، انہوں نے کہا کہ بھارت میں موجود داعش کے دہشت گرد افغانستان پہنچائے گئے، بھارتی سفارتخانے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے فنڈز دے رہے ہیں، افغانستان میں بھارتی سفارتخانہ بلوچ دھڑوں کو فنڈنگ دے رہا ہے۔ اجمل پہاڑی نے چیف جسٹس آف پاکستان کے سامنے بھارت میں 4 دہشت گرد کیمپوں کا اعتراف کیا، اے پی ایس حملے کے بعد جلال آباد کے بھارتی سفارتخانے میں جشن منایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی کونسل خانے میں موجود افراد نے پاکستان میں حملے کروائے، ان افراد کے نام حاجی حبیب اللہ، حاجی عزیز اللہ اور حاجی بیدار ہیں، کابل سے را کے اہلکار نے پاکستان میں دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کی۔

    پریس کانفرنس میں ڈاکٹر اللہ نذر کی آڈیو ٹیپ بھی سنائی گئی، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ڈاکٹر اللہ نذر مقادمی دہشت گردوں اور بھارت میں رابطوں کا ذریعہ رہا۔ ڈاکٹر اللہ نذر نے جعلی افغان پاسپورٹ پر بھارت کا سفر کیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے فیٹف پلیٹ فارم پر پاکستان مخالف اقدامات کیے، پاکستان کی فیٹف سے متعلق کامیابیوں پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی، بھارت مسلسل پاکستان کے خلاف لابنگ کر رہا ہے، بھارتی فوج نے ایل او سی پر اشتعال انگیزیاں بڑھا دی ہیں، بھارت معصوم بے گناہ شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنا رہا ہے۔ پاک فوج بھی مؤثر اور بھرپور جوابی کارروائی میں مصروف ہے۔

  • وزیر خارجہ کی  نئے چینی سفیرکو پاکستان آمد اور منصب سنبھالنے پر مبارکباد

    وزیر خارجہ کی نئے چینی سفیرکو پاکستان آمد اور منصب سنبھالنے پر مبارکباد

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نئے چینی سفیر کو پاکستان آمد اور منصب سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے وبائی چیلنج سے نمٹنے کیلئے معاونت پرچینی قیادت کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں چین کے نئے سفیرنونگ رونگ کی وزیر خارخہ شاہ محمودقریشی سے ملاقات ہوئی ، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات،کورونا صورتحال،باہمی دلچسپی کےامورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان آمد اور بطور سفیر منصب سنبھالنے پر مبارکباد دیتا ہوں ، سفیرنونگ رونگ کی تعیناتی سےدو طرفہ تعاون کومزیدفروغ ملےگا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان،چین کےمابین لازوال دوستی کوپوری دنیاجانتی ہے، پاکستان،چین نےہرمشکل وقت میں ایک دوسرےکی معاونت کی، وبائی چیلنج سےنمٹنے کیلئےمعاونت پرچینی قیادت کاشکریہ اداکرتا ہوں۔

    وزیر خارجہ نے سی پیک سمیت باہمی دلچسپی کےمنصوبوں کوجلد پایہ تکمیل تک پہنچانےکیلئے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا سی پیک منصوبوں کی تیزترتکمیل کویقینی بنانےکیلئےاقدامات کیےجارہےہیں۔

    ملاقات میں چینی سفیر کا کہنا تھا کہ دوطرفہ تعلقات کومزیدمستحکم بنانےکیلئےکردار ادا کروں گا۔

  • پاکستان اور ازبکستان میں تجارت کا حجم بڑھانے پراتفاق

    پاکستان اور ازبکستان میں تجارت کا حجم بڑھانے پراتفاق

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ازبکستان وزیر خارجہ نے دونوں ممالک میں تجارت کا حجم بڑھانے پراتفاق کرلیا ، شاہ محمود قریشی نے کہا باہمی سیاسی مشاورت کا افتتاحی دور اسلام آباد میں جلد منعقد ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ازبکستان کےہم منصب سے فون پر رابطہ کیا ، جس میں باہمی تعلقات، علاقائی صورتحال اورباہمی دلچسپی کے امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اورازبکستان کے درمیان گہرے برادرانہ مراسم ہیں، دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے کےلیےپر عزم ہیں۔

    شاہ محمود نے کورونا وبا کے دوران پاکستانی کمیونٹی کا خیال رکھنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا باہمی سیاسی مشاورت کا افتتاحی دور اسلام آباد میں جلد منعقد ہوگا۔

    دونوں وزرائے خارجہ نے پاکستان اور ازبکستان میں تجارت کا حجم بڑھانے پراتفاق کیا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےدورہ پاکستان کی دعوت کو دہرایا، جس پر ازبک وزیر خارجہ نے وبائی صورتحال میں بہتری کے بعد دورے پر آمادگی ظاہر کردی۔

  • بین الافغان مذاکرات کاآغاز: ‘افغان قیادت کو قیامِ امن کے اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے’

    بین الافغان مذاکرات کاآغاز: ‘افغان قیادت کو قیامِ امن کے اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے’

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ بین الافغان مذاکرات کاآغازبہت اہم ہے، افغان قیادت کو قیامِ امن کے اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق انسٹی ٹیوٹ آف اسٹرٹیجک اسٹڈیز کے زیر اہتمام کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ڈاکٹرعبداللہ عبداللہ سےامن عمل پرتفصیلی بات ہوئی، افغانستان میں امن عمل کے آغاز کو اپنی کامیابی سمجھتے ہیں، بین الافغان مذاکرات کاآغازبہت اہم ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ چیئرمین افغان مفاہمتی کونسل کا دورہ بہت اہمیت کاحامل ہے، خطےمیں امن افغانستان میں امن سے مشروط ہے اور عالمی برادری افغانستان میں سیاسی عمل کی حمایت کررہی ہے۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ افغان قیادت کو قیامِ امن کے اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانا چاہیے، اس بات کااعتراف ہواکہ افغان مسئلہ مذاکرات سےحل ہوگا، طالبان اور امریکہ کے درمیان امن مزکارات تاریخی اہمیت کے حامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن عمل کو عالمی برادری کی مکمل حمایت حاصل ہے لیکن ہمیں امن عمل کو نقصان پہچانے والے عناصر سے خبردار رہنا ہو گا۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ افغانستان میں امن عمل علاقائی ترقی کےلیےناگزیرہے، پاکستان اور افغانستان میں امن ایک دوسرے سے مشروط ہے اور پاکستان افغانستان کی خود مختاری،آزادی ور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے۔

    شاہ محمودقریشی کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کے مستقبل کا فیصلہ افغان عوام نےکرنا ہے، افغان عوام پر مسئلے کا کوئی حل مسلط نہیں کیا جاسکتا۔

  • وزیر خارجہ کی ملائیشین حکومت اور عوام کو یومِ آزادی پر مبارکباد

    وزیر خارجہ کی ملائیشین حکومت اور عوام کو یومِ آزادی پر مبارکباد

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ملائیشین حکومت اور عوام کو یوم آزادی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانے کے منتظر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ملائیشیا کی حکومت اور عوام کو یوم آزادی پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ پاکستان آنے والے دنوں میں قریبی تعاون قائم کرنے اوردونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مضبوط بنانے کے منتظر ہے۔

    یاد رہے رواں سال کے آغاز میں وزیر اعظم عمران خان نے ملائیشیا کا دو روزہ سرکاری دورہ کیا تھا ، اس دوران دونوں ممالک نے باہمی تعاون اور مختلف شعبوں میں تجارت بڑھانے کے لئے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے گئے تھے۔

    وزیر اعظم عمران خان اور سابق ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد نے مضبوط معاشی شراکت قائم کرنے اور امت مسلمہ کو متاثر کرنے والے امور پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا تھا۔