Tag: FM-QURESHI

  • زلمے خلیل زاد کی  افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف

    زلمے خلیل زاد کی افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے امریکی نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد سے ملاقات میں کہا توقع ہےامریکاطالبان مذاکرات جلد بحال ہوں گے جبکہ زلمے خلیل زاد نے افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمےخلیل زاد وزارت خارجہ پہنچے ، جہاں انھوں نے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی سے ملاقات کی
    ملاقات میں افغان امن عمل سمیت خطے میں امن کی مجموعی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا طاقت کا استعمال افغان مسئلے کا حل نہیں، پاکستان شروع دن سے اس مؤقف پرقائم ہے، توقع ہےامریکاطالبان مذاکرات جلد بحال ہوں گے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا خطےمیں امن کادارومدارافغان قیام امن سےوابستہ ہے، پاکستان اپنامصالحانہ کردارخلوص نیت سےاداکرتارہےگا۔

    زلمے خلیل زاد نے افغان طالبان اور امریکاکےوفودکی سطح پرمذاکرات سےآگاہ کیا اور افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف کی۔

    مزید پڑھیں : امریکہ افغان طالبان مذاکراتی عمل 3 ماہ بعد قطر میں دوبارہ شروع

    خیال رہے امریکا اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ شروع ہونے کے بعد پاکستان کا پہلا دورہ ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے افغان طالبان اور امریکی ٹیم کے درمیان معطل ہونے والے امن مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہوا تھا، مذاکرات کے دوران امریکا کے خصوصی مندوب زلمے خلیل زاد اور طالبان مذاکراتی ٹیم کے ارکان نے مذاکرات کو اسی موڑ سے شروع کرنے پر زور دیا جہاں مذاکرات کو معطل کردیا گیا تھا۔

  • وزیر اعظم آزاد کشمیر کا وزیر خارجہ کو ہنگامی خط

    وزیر اعظم آزاد کشمیر کا وزیر خارجہ کو ہنگامی خط

    مظفر آباد: آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ہنگامی خط ارسال کیا جس میں انہوں نے کشمیر میں معصوم جانوں کے تحفظ کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھانے کی اپیل کی۔

    تفصیلات کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو ہنگامی خط ارسال کیا ہے۔ وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر نے خط اقوام متحدہ کے نمائندے اور اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے 5 مستقل ارکان کو بھی بھجوایا ارسال کیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ آزاد کشمیر سے لائن آف کنٹرول پار کرنے کے لیے لانگ مارچ کا معاملہ تشویشناک ہوگیا۔ زاروں کشمیری ایل او سی پار کرنا چاہتے ہیں۔ آزاد کشمیر کے عوام مقبوضہ کشمیر کے محصور بھائی بہنوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں۔

    وزیر اعظم آزاد کشمیر کی جانب سے بھجوائے گئے خط میں کہا گیا کہ کشمیر میں کرفیو اور تالہ بندی ہے، مواصلاتی نظام بند ہے اور 13 ہزار نوجوان پابند سلاسل ہیں، آزاد کشمیر حکومت ایل او سی پار کرنے کی خواہشمند عوام کے شدید دباؤ میں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کو ایل او سی سے 6 کلو میٹر کے فاصلے پر روکا گیا، لانگ مارچ ختم کرنے کے لیے مسلسل درخواستیں کی گئیں۔ لانگ مارچ کے شرکا جان کی پرواہ کیے بغیر ایل او سی پار کرنا چاہتے ہیں۔ شرکا سرینگر شاہراہ چکوٹھی پر دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔

    خط میں کہا گیا کہ منتظمین سلامتی کونسل رکن ممالک کے سفرا اور اقوام متحدہ نمائندوں سے ملنا چاہتے ہیں۔

    وزیر اعظم آزاد کشمیر نے خط میں اپیل کی کہ کشمیر میں معصوم جانوں کے تحفظ کے لیے ہنگامی اقدامات اٹھائیں۔ اقوام متحدہ نمائندوں، چین، امریکا، روس و دیگر سفرا کو چکوٹھی کا دورہ کروایا جائے۔

  • شاہ محمود قریشی جنیوا میں کشمیر کا مقدمہ پیش کرکے وطن  واپس پہنچ گئے

    شاہ محمود قریشی جنیوا میں کشمیر کا مقدمہ پیش کرکے وطن واپس پہنچ گئے

    اسلام آباد:  وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی جنیواکے3روزہ دورےکےبعدوطن واپس پہنچ گئے، ان کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل اور کشمیریوں کے حقوق کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل میں دنیا بھر کے مندوبین کے سامنے کشمیر کا مقدمہ پیش کرکے واپس لوٹے ہیں ، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کاسفاکانہ چہرہ پوری دنیاکےسامنےبےنقاب ہوچکاہے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ دنیامقبوضہ کشمیرمیں ظلم وستم پربھارت کوشدیدتنقیدکانشانہ بنارہی ہے،کشمیری اپنےحقوق کی جدوجہد میں تنہا نہیں ہے،وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی پاکستان کشمیریوں کی سیاسی، آئینی اور سفارتی معاونت جاری رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کشمیر کے ساتھ ہے اور ہم ہرفورم پرکشمیریوں کےحقوق کےلیےآوازبلندکرتےرہیں گے۔

    شاہ محمود قریشی نے جنیوا میں منعقد ہونے والے اجلاس سے خصوصی خطاب بھی کیا اور دنیا بھر سے آئے ہوئے انسانی حقوق کے مندوبین کے سامنے کشمیریوں کا مقدمہ پیش کیا۔وزیرخارجہ نے بھارتی اقدامات کے نتیجے میں خطے کو درپیش خطرات کی جانب توجہ دلائی اور اس اہم دورے کےدوران او آئی سی، ڈبلیو ایچ او کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کی ۔

    انہوں نے اس دورے میں مغربی افریقی ملک سینیگال کے ہم منصب احمدوبا سے ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔ اس موقع پر وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کونسل کی صدارت کا منصب سینیگال کے پاس ہےلہذا ہمیں سینیگال سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں۔

    جنیوا میں اپنے قیام کے دوران شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یو این ہیومن رائٹس ہائی کمشنر کی رپورٹس تشویش ناک صورتحال بتا رہی ہیں، نہتے کشمیریوں کو بربریت سے نجات دلانے کے لیے عالمی برادری کو آگے آنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 39ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔ وادی میں جبری گرفتاریاں اور نہتے مظاہرین کے ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ کشمیر کی صورتحال پر اقوام ِ عالم گہری تشویش کا اظہار کررہی ہیں۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی چین کے نائب صدر سے ملاقات

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی چین کے نائب صدر سے ملاقات

    بیجنگ: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چین کے نائب صدر وانگ قشن سے ملاقات کے دوران کہا کہ چین کی کرپشن کی روک تھام کے لیے کوششیں قابل تعریف ہیں، پاکستان چین کے تجربات سے استفادہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بیجنگ میں چین کے نائب صدر وانگ قشن سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور پاک چین اقتصادی راہداری سمیت اہم علاقائی اور عالمی امور پر گفتگو ہوئی۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات مثالی ہیں، پاکستان خطے میں تمام ہمسایوں سے بہتر تعلقات کا خواہاں ہے۔

    وزیر خارجہ نے کرپشن کی روک تھام اور 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالنے کے پروگرام پر چین کی کامیاب کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین کے تجربات سے استفادہ کرے گا، پاکستان چین کے ساتھ مضبوط اقتصادی تعلقات کا خواہاں ہے۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاک چین اسٹریٹجک تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

    کیمونسٹ پارٹی کے وزیر سے ملاقات

    شاہ محمود قریشی نے کیمونسٹ پارٹی کے بین الاقوامی وزیر سونگ تاؤ سے بھی ملاقات کی، سونگ تاؤ نے وزیر خارجہ کو بیجنگ آمد پرخوش آمدید کہا۔ ملاقات میں دونوں فریقین نے پارٹی سطح پر دو طرفہ وفود کے تبادلوں پر بھی اتفاق کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وفود کا تبادلہ دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے میں معاون ہوگا، تحریک انصاف اور کیمونسٹ پارٹی چین کے مابین مضبوط تعلقات کے خواہاں ہیں۔ پاک چین اقتصادی راہداری پر پاکستان کی تمام جماعتیں ایک صفحے پر ہیں۔

    خیال رہے کہ شاہ محمود قریشی وزرائے خارجہ اسٹرٹیجک مذاکرات میں شرکت کے لیے گزشتہ روز چین پہنچے تھے جہاں چینی سفیر، چین میں پاکستان کے سفیر اور سفارت خانے کے عملے نے ان کا استقبال کیا۔

    دورے کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی چین کی اہم قیادت سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔

    چین پہنچنے کے بعد انہوں نے چائنہ انسٹیٹیوٹ فار انٹرنیشنل اسٹریٹجک اسٹڈیز کا دورہ بھی کیا، چینی اسکالرز سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین گہرے دوست ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات اسٹریٹجک شراکت داری کی بنیاد پر استوار ہیں۔

    یاد رہے کہ حکومت نے چند روز قبل پاک بھارت کشیدگی پر چین سے اسٹریٹجک مشاورت کا فیصلہ کیا تھا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی چین کے دورے میں بھارت کے ساتھ کشیدگی کے خاتمے کے لیے کاوشوں کا احاطہ کریں گے اور داخلی سطح پر جاری اقدامات سے بھی چینی قیادت کو آگاہ کریں گے۔

    آج صبح چینی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ چین نے پاکستان اوربھارت میں تناؤ کم کروانے میں مثبت کردارادا کیا، کشیدگی میں کمی کے لیے چند دیگر ممالک نے بھی کوششیں کیں۔

    چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کا پرامن طریقے سے ساتھ رہنا سب کے مفاد میں ہے، دوست ہمسائے کے طور پر دونوں ممالک میں امن مذاکرات کی کوششوں اور کشیدگی کم کرنے میں کردار ادا کیا۔

  • وزیر خارجہ محمود قریشی نے اہم قومی امور پرپارلیمانی جماعتوں کی مشاورتی کانفرنس بلالی

    وزیر خارجہ محمود قریشی نے اہم قومی امور پرپارلیمانی جماعتوں کی مشاورتی کانفرنس بلالی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اہم قومی اموراور نیشنل ایکشن پلان پرپارلیمانی جماعتوں کی مشاورتی کانفرنس بلالی، شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کےخلاف جہد مسلسل کےاعادے کیلئے شرکت کی دعوت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اہم قومی اموراور نیشنل ایکشن پلان پر مشاورت کا فیصلہ کرتے ہوئے پارلیمانی جماعتوں کی مشاورتی کانفرنس بلالی، پارلیمانی پارٹیوں سےمشاورت کا فیصلہ وزیر اعظم کی ہدایت پرکیاگیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے پارلیمانی جماعتوں کے قائدین کو خطوط لکھ دیا گیا ہے، مشاورتی کانفرنس 28 مارچ کو شام 4بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوگی۔

    خط میں شاہ محمود قریشی نے کہا آرمی پبلک اسکول پشاور کے واقعے کے بعدنیشنل ایکشن پلان مرتب ہوا ، نیشنل ایکشن پلان متفقہ مشاورت کے نتیجے میں قومی اتفاق رائے کا مظہر تھا، دہشت گردی کےخاتمے کے لیےنیشنل ایکشن پلان کے مختلف پہلو ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی کی جہات کے حامل مختلف پہلو نیشنل ایکشن پلان کا حصہ ہیں ، کسی کےخلاف سرزمین استعمال نہ ہونےدینےکےوعدےکی پاسداری شامل ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا اقوام متحدہ کی پابندیوں سے متعلق ذمےداریاں قومی حکمت عملی کاحصہ ہیں، انسداد دہشت گردی کی مالی معاونت سے متعلق عالمی تقاضوں پر عمل بھی شامل ہے، دہشت گردی کےخلاف جہد مسلسل کےاعادے کیلئے شرکت کی دعوت ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا مشاورت قومی حکمت عملی پرتیزی سےعمل ہمارے عزم کے تسلسل کواجاگرکرےگا، نیشنل ایکشن پلان پرعمل واضح طور پر پاکستان کےعوام کے طویل مدتی مفاد میں ہے۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمود نے اپنا دورہ جاپان منسوخ کردیا

    وزیرخارجہ شاہ محمود نے اپنا دورہ جاپان منسوخ کردیا

    اسلام آباد: پاکستانی وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نےدورہ جاپان منسوخ کردیا،انہوں نے آج چار روزہ دورے پر جاپان روانہ ہونا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی کا 24 سے 27 فروری تک دورہ جاپان طے تھا، اس دورے میں انہوں نے جاپانی وزیر اعظم شینزو ایبے سمیت دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں کرنا تھیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دورےکانیاشیڈول باہمی مشاورت کے بعد جاری کیاجائےگا،دورہ منسوخی کافیصلہ جاپانی حکام سےمشاورت کےبعدکیاگیا۔ یہ بھی بتایا جارہاہے کہ منسوخی کا سبب پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی ہے تاکہ وزیر خارجہ ان امور پر زیادہ توجہ اور تندہی سے کام کرسکیں۔

    شاہ محمود قریشی کا دورہ ان کے جاپانی ہم منصب تارو کونو کی دعوت پر شیڈول کیا گیا تھا۔ دورے کے دوران انہوں نے پاک جاپان دوستی پارلیمنٹری لیگ، پاک جاپان بزنس تعاون کمیٹی کے چیئر مین ٹیورو اسادا سے بھی ملاقاتیں کرنا تھیں۔ ساتھ ہی ساتھ جاپان انسٹی ٹیوٹ آف انٹر نیشنل افیئرز میں تقریر کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں جاپانی دانشور طبقے سے بھی ملاقات کرنا تھی۔

    یاد رہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ کا یہ دورہ سات سال کے تعطل کےبعد طے پایا تھا، اوراس سے دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ اسٹریٹجک، دفاعی اور کاروباری امور میں بہتری کے بے پناہ امکانات تھے۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ کے وسط میں شاہ محمود قریشی عالمی سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کرنے کے لیے میونخ بھی گئے تھے، جہاں انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ اور افغانستان میں قیام امن کےلیے پاکستان کی اہمیت اور قربانیوں کو اجاگر کیا تھا۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی عمانی ہم منصب سے ملاقات، دورہ پاکستان کی دعوت

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی عمانی ہم منصب سے ملاقات، دورہ پاکستان کی دعوت

    مسقط : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے عمانی ہم منصب یوسف بن علوی سےملاقات میں دورہ پاکستان کی دعوت دے دی ، وزیرخارجہ نے کہا عوامی سطح پر روابط کے فروغ کے لئے فرینڈ شپ گروپ کو فعال کیاجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دفترخارجہ میں عمان میں یوسف بن علوی سے ملاقات کی ، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات،خطےکی صورتحال اورعالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور مختلف شعبوں میں باہمی تعاون کوبڑھانےکےطریقہ کار کا بھی جائزہ لیاگیا۔

    وزیرخارجہ نے ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات کی پالیسی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا عوامی سطح پرروابط کےفروغ کیلئےفرینڈشپ گروپ کوفعال کیاجائے گا جبکہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ نے وفود کی سطح پر بھی مذاکرات کیے۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی عمانی ہم منصب کودورہ پاکستان کی دعوت دی۔

    وزیرخارجہ کی  عمان کے منسٹر رائل آفس جنرل نعمانی سے ملاقات


    اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے عمان کے منسٹر رائل آفس جنرل نعمانی سے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اورعلاقائی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا۔

    اس موقع پر شاہ محمودقریشی نے سلطان قابوس کیلئے نیک جذبات اور خواہشات کااظہار کیا۔

    دو دن کے دورے پر عمان روانہ ہو رہا ہوں، پاکستان عمان مشترکہ وزارتی کمیشن میں شرکت کروں گا، شاہ محمود قریشی

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے عمان کے دورے پر جانے سے قبل میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا دو دن کے دورے پر عمان روانہ ہو رہا ہوں، پاکستان عمان مشترکہ وزارتی کمیشن میں شرکت کروں گا، جس میں وزرائے خارجہ سمیت مختلف محکموں کے نمائندے شامل ہوں گے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ عمان خطے کا اہم ملک ہے پاکستان کے ان کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، وزیراعظم اور وزیر خارجہ سمیت اعلی قیادت سے ملاقاتیں ہوں گی، ملاقاتوں میں مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوگا جبکہ دورے میں مفاہمت کی یاداشت پر بھی دستخط کریں گے۔

    خیال رہے شاہ محمود قریشی آئندہ ماہ کی تین تاریخ کو برطانیہ کا دورہ کریں گے، جہاں وہ دارلعلوم میں مسئلہ کشمیر سے متعلق پاکستان کا موقف پیش کریں گے اورکشمیریوں پرہونے والے بھارتی مظالم کو بے نقاب کریں گے۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ کابل پہنچ گئے

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ کابل پہنچ گئے

    کابل : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ سہ فریقی مذاکرات میں شرکت کےلیے کابل پہنچ گئے، کابل پہنچنے پر افغانستان کے نائب وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان، افغانستان اور چین کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کابل میں ہوں گے، پاکستانی وفد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سمیت سیاسی, سول اور عسکری حکام شامل ہیں، اس حوالے سے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کابل میں کل ہونے والے مذاکرات میں3 ادوار ہوں گے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان افغانستان کی بہتری چاہتے ہیں، افغانستان میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم دوستی، امن اور خوشحالی کا پیغام اور تجاویز لے کر گئے جس پر تبادلہ خیال ہوگا، خواہش ہے ہمارا خطہ ترقی کے دوڑ میں آگے بڑھے، 21 ویں صدی اگر ایشیا کی ہے تو اس کے لئے امن ضروری ہے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پہلے دور میں افغانستان کی سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوگی، افغان طالبان سے مفاہمتی عمل پر بھی بات چیت کی جائے گی، اس کے علاوہ مذاکرات کے دوسرے دور میں فریقین کے درمیان خطے میں تعاون پر بات چیت ہوگی جبکہ تیسرے دور میں سیکیورٹی تعاون پر گفتگو کی جائے گی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کابل میں افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ و اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔

    سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سہ فریقی مذاکرات میں افغان سر زمین دہشت گردی میں استعمال کئے جانےکامعاملہ بھی اٹھائےجانے کا امکان ہے۔

    اس کے علاوہ یہ بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پاکستان اس موقع پر چین کے قونصل خانے پر حملے کا معاملہ بھی اٹھائے گا، چینی قونصلیٹ حملے میں این ڈی ایس اور را کے مبینہ طور پر ملوث ہونے پر غور کیا جائے گا۔