Tag: fm-shah mehmood qureshi

  • بھارت سیکیورٹی کونسل کی ممبر شپ کیلئے بیتاب، پاکستان نے اپنی لابی شروع کردی

    بھارت سیکیورٹی کونسل کی ممبر شپ کیلئے بیتاب، پاکستان نے اپنی لابی شروع کردی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی کونسل کی ممبرشپ کیلئےاپنا طریقہ کار ہے،  پاکستان نے اپنی لابی شروع کردی ہے ، بھارت کےعزائم بےنقاب کرنےکیلئےہمارےپاس مواقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کے سیکیورٹی کونسل کاغیرمستقل ممبربننے کے حوالے سے کہا کہ سیکیورٹی کونسل کی ممبرشپ کیلئےاپنا طریقہ کار ہے، طریقہ کارکے مطابق مختلف ممالک کئی سال تک جدوجہدکرتے ہیں۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی کونسل کاممبربنناہرملک کاحق ہے، آئندہ کے لئے پاکستان نے اپنی لابی شروع کردی ہے اور بھارت بھی اپنی لابی جاری رکھے ہوئے ہے، بھارت کےعزائم بےنقاب کرنےکیلئے ہمارے پاس مواقع ہیں۔

    وزیرخارجہ نے کہا سات دفعہ پاکستان بھی سیکیورٹی کونسل کا میمبر بن چکا ہے،شاہ محمود قریشیسیکیورٹی کی ممبر شب کا ایک پروسیجر ہے، ہم اپنی لابی کر رہے ہیں ، ہمیں جذباتی انداز میں نہیں سمجھداری سے اس معاملے کو لیکر چلنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے عزام دنیا کے سامنے ہیں ۔ مودی سرکار کو اپنا رویہ تبدیل کرنا ہوگا ۔

    خیال رہے بھارت اقوام متحدہ کا غیرمستقل رکن بننے کوبیتاب ہیں اور جوڑتوڑ میں مصروف ہے، سترہ جون کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل کے لئے ووٹنگ ہوگی، ایشیا پسیفک گروپ کے لے بھارت نامزد ہے ۔

    ماہرین نے زور دیا ہے کہ بھارت عالمی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے ۔ ہندوانتہاپسندی اورمقبوضہ کشمیرپرغاصبانہ قبضہ بھی دنیا کو دیکھنا ہوگا۔

  • بجٹ میں ایسے سیکٹرز کو چنا ہے، جو روزگار پیدا کرتے ہیں، شاہ محمودقریشی

    بجٹ میں ایسے سیکٹرز کو چنا ہے، جو روزگار پیدا کرتے ہیں، شاہ محمودقریشی

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ بجٹ کی خاصیت یہ ہے حکومت نے کوئی نیاٹیکس نہیں لگایا، ہم نے ایسے سیکٹرز کو چنا ہے، جو روزگار پیدا کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی بجٹ کےحوالےسے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے ویڈیو پیغام میں کہا کہ 21 -2020 کابجٹ پیش کر دیا گیا ہے، کاش اپوزیشن کا رویہ سنجیدہ ہوتا، ہمارا جی ڈی پی آمدن میں جوخسارہ ہواوہ3000 ارب ہے ، بجٹ غیرمعمولی حالات میں پیش کیاگیا ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کورونانےدنیا کی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا ہے،معیشت کاپہیہ رک جانے سے محصولات میں800 ارب کمی آئی، جولائی سےمارچ برآمدات میں اضافہ ہوا، مارچ سےجون تک کوروناکی وجہ سےبرآمدات میں تیزی سےکمی آئی۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ماضی کے قرضہ جات پرسود ادائیگی میں بجٹ کابڑاحصہ صرف ہوتاہے، تحریک انصاف کی حکومت نے یہ قرضےنہیں لیے، یہ قرضے ماضی کی حکومتوں نے لیے لیکن ان کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی کوشش ہےترقی پذیرمعیشتوں کیلئےعالمی مالیاتی اداروں سے رعایت مانگیں، خوشی ہےجی 20 اورپیرس کلب نےہمیں کچھ رعایت دی ، توجہ عالمی مالیاتی اداروں کی طرف مرکوزہےمزیدرعایت مل سکے، مزید وسائل دستیاب ہونےپرغربت مٹانےکےلیےبروئےکارلا سکیں۔

    وزیرخارجہ نے مزید کہا بجٹ کی خاصیت یہ ہے حکومت نےکوئی نیاٹیکس نہیں لگایا، حکومت نے عوام پر بے جا بوجھ نہیں ڈالا بلکہ ماضی کےبوجھ کو ہلکا کرنے کی کوشش کی ہے، بالواسطہ ٹیکس،ڈیوٹیزاورٹیرف کو کم کیا۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ ایف بی آرمیں اصلاحات سے ٹیکس وصولی نظام کوبہتربنائیں ، ٹیکس نظام کی آٹومیشن سے بہتری آئے گی،کرپشن میں کمی ہوگی، ہم نے ایسے سیکٹرز کو چنا ہے، جو روزگار پیدا کرتے ہیں۔

  • بھارت نے کوئی حماقت کی تو بڑے مناسب جواب کیلئے منتظر رہے،شاہ محمود قریشی کا واضح پیغام

    بھارت نے کوئی حماقت کی تو بڑے مناسب جواب کیلئے منتظر رہے،شاہ محمود قریشی کا واضح پیغام

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان جنگی جنون میں مبتلا نہیں ہونا چاہتا لیکن بھارت نے کوئی حماقت کی توبڑےمناسب جواب کیلئےمنتظر رہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خطے میں بہت بڑی ڈیولپمنٹ ہوئی ہے، افغانستان کے مسئلے پر سیاسی ڈیولپمنٹ درکار ہے، افغانستان کےاندرون مسائل کی وجہ سےامن عمل رک گیاتھا، کل اشرف غنی اورعبداللہ عبداللہ میں معاہدہ ہواہے ، دعاگو ہیں افغان قیادت ملکرمعاملات کےحل میں تعاون کرے گی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان کی بھرپور مدد اورتائید کرتے رہیں گے، پچھلے دنوں افغانستان کےدہشتگردی کے افسوسناک واقعات ہوئے۔

    مقبوضہ کشمیر سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کشمیر میں توقع تھی کوروناکےبعدبھارتی رویےمیں تبدیلی آئیگی، توقع تھی مقبوضہ کشمیر پر پابندیوں  میں نرمی ہوگی،بدقسمتی سےایسا نہ ہوا، ہندوستان کورونا کی آڑ میں اپنےعزائم کو فروغ دےرہا ہے اور غیرمتعلقہ لوگوں کو جائیداد خریدنےکی اجازت  دےرہاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہرفورم پر مسئلہ کشمیر کواٹھایا اورمذمت کی ہے ، ہندوستان اپنے عزائم کیلئے کچھ بھی کرسکتا ہے، پاکستان جنگی جنون میں مبتلا نہیں ہونا چاہتا ، بھارت نےفروری میں ایک حرکت کی اس کا مناسب جواب بروقت ملا،بھارت نے کوئی حماقت کی توبڑےمناسب جواب کیلئے منتظر  رہے۔

    کورونا کے حوالے سے وزیرخارجہ نے کہا کہ کوروناصورتحال سےکسی سیکٹرنےنکالناہےتووہ زراعت ہے ، پیڑولیم منصوعات کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی دیکھی گئی ، کسانوں کو کھاد کی قیمتوں میں ریلیف دیں گے۔

    افغان طالبان سے متعلق شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ طالبان کی قیادت کا رویہ ذمہ دارانہ ہے ، انٹرافغان کا ڈائیلاگ شروع ہوجاتا ہے تو بہتری آئےگی۔

  • وزیر خارجہ کا  کورونا اور ٹڈی دل حملے کے دوران پاکستان کی معاونت پر جاپان کا شکریہ

    وزیر خارجہ کا کورونا اور ٹڈی دل حملے کے دوران پاکستان کی معاونت پر جاپان کا شکریہ

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کورونا اور ٹڈی دل حملے کے دوران پاکستان کی معاونت پرجاپان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا توقع ہے جاپان جی 20 کا اہم رکن ہونے کے ناطےتجویز پرکردار ادا کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا جاپانی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں دونوں وزرائےخارجہ میں کوروناوائرس کے چیلنج سےمتعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

    وزیر خارجہ نے کورونا کاپھیلاؤ روکنے کیلئے جاپانی حکومت کےاقدامات کی تعریف کرتے ہوئے کورونا کے باعث جاپان میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا وبائی چیلنج اس صدی میں انسانیت کو درپیش بڑے چیلنجز میں سے ایک ہے ، وبائی چیلنج نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے،

    شاہ محمود قریشی نے کرونا ،ٹڈی دل حملے کے دوران پاکستان کی معاونت پرجاپان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا پاکستان محدود وسائل کیساتھتمام تر توانائیاں صرف کر رہا ہے۔

    وزیر خارجہ نے وزیر اعظم کے مجوزہ گلوبل ڈیٹ ریلیف کے خدوخال سےبھی آگاہ کیا اور کہا توقع ہے جاپان جی 20 کا اہم رکن ہونے کے ناطےتجویز پرکردار ادا کرے گا۔

    شاہ محمود قریشی نے جاپانی ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر کی تشویشناک صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ایک طرف دنیا کورونا سےنمٹنےمیں مصروف ہے، دوسری طرف بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہاہے۔

    دونوں وزرائےخارجہ نے سفارتی تعلقات کی 17ویں سالگرہ بھرپور طریقےسےمنانے اور کورونا صورتحال سمیت اہم امور پر مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

  • تیاری کرلو، ہم پنجاب کےبعد سندھ میں اپنا لوہا منوانے آرہے ہیں، شاہ محمود قریشی

    تیاری کرلو، ہم پنجاب کےبعد سندھ میں اپنا لوہا منوانے آرہے ہیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے سینیٹ اجلاس میں کہا کہ پہلےپیپلزپارٹی سےوفاق کی خوشبو آتی تھی آج کل صوبائیت کی بوآ رہی ہے تیاری کرلو،ہم پنجاب کےبعد سندھ میں اپنا لوہا منوانے آرہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ کوئی شک نہیں کورونا کے باعث غیریقینی صورتحال کا سامنا ہے، کورونا کے باعث مستحکم معیشتوں کے بھی ہاتھ پاؤں پھول گئے ہیں ، پاکستان کو اس آفت کا مقابلہ کرنا ہے اور ہم کررہےہیں ، مجھے امید ہے ہم کورونا کو شکست دینے میں کامیاب ہوں گے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کنفیوژن کوئی نہیں ، صورتحال واضح ہے ، پالیسی مرتب کی جاچکی ہے، جو پالیسیاں بنائی گئی ہیں ان میں صوبوں کی مشاورت شامل ہے ، جن پالیسیوں پر عملدرآمد ہورہاہے ان میں پیپلزپارٹی کا ہاتھ ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ بھی این سی سی کے ممبر ہے ، تاثردیاجارہاہے اس وبا کا حل لاک ڈاؤن ہے جو کہ ایسابالکل نہیں ، کورونا کا اصل حل ویکسین کا آنا ہے ، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان بھی صورتحال پر آن بورڈ ہیں ، لاک ڈاؤن صرف وباکےحل کاایک جز ہے ،جو احتیاطی تدابیر میں شامل ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم روزانہ کورونا کی صورتحال پرمیٹنگزکرتے ہیں، شیری رحمان کے کنفیوژن سے متعلق بیان کا احترام کرتا ہوں، میں اختلاف کروں گا کیونکہ اسکے خلاف ملکر حکمت عملی تیار کی گئی، ویکسین میں18 ماہ بھی لگ سکتے ہیں اور زیادہ وقت بھی لگ سکتا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ پارلیمانی جمہوریت میں پارلیمان کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا، یہ قومی ایمرجنسی ہے اس کیلئے پوری فیڈریشن کو ملکر کام کرنا ہے، پیپلزپارٹی کے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کہتے ہیں اجلاس نہ بلائیں، سلیم مانڈوی والاکاتعلق پی پی سےنہیں توبیان واپس لے لیتاہوں، پیپلزپارٹی پہلے اپنی صفوں میں اتحاد کرلیں پھربات کریں۔

    پیپلز پارٹی کے حوالے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سے پہلے ان میں حوصلہ ہوتاتھااب پیپلزپارٹی میں عجلت دکھائی دے رہی ہیں، جمہوریت کا درس دینے والوں کا آج حوصلہ دیکھ لیں ، پیپلزپارٹی مت گھبرائیں ، ہم ساتھ دیں گے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اس وبا سے نمٹنے کیلئے تمام فریقین کو ملکر کام کرنا ہوگا ، پہلے پیپلز پارٹی اپنی صفوں کے اندر اتفاق راے پیدا کر لے، پیپلز پارٹی کی قیادت خود اجلاس بلانےکیلئے بحث و مباثہ کا شکار رہی۔

    اٹھاویں ترمیم سے متعلق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 18 ویں ترمیم کا حترام کرتے ہیں،یہ آپ کو خودمختاری دیتی ہے، کل بھی سنا بڑا ظلم ہوگیا کہ آرڈیننس واپس کیاگیا، سندھ حکومت اپنی گریبان میں جھانک کردیکھیں ،کیا حکومت ان چیزوں پرقانون سازی کرسکتی ہیں جواختیارنہیں ، ہم نے یوٹیلیٹی بلزمیں ریلیف دیا،آپ کون ہوتےہیں ریلیف دینےوالے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آپ اپنی مرضی اورسیاسی نشوونما کی کوشش کریں گے توایسا نہیں ہوگا، کہاجاتاہےسندھ کیساتھ امتیازی سلوک کیا جارہا ہے ایسابالکل نہیں، وفاق نےآبادی کے تناسب سے سندھ کو زیادہ تعاون فراہم کیا، سندھ کے ساتھ زیاتی نہیں ہوئی اور نہ ہوگی ، ہم اصولو ں کےقائل کل بھی تھے آج بھی ہیں۔

    انھوں نے واضح کیا کہ حکومت 18ویں ترمیم کا خاتمہ نہیں چاہتی، ہمیں اٹھارویں ترمیم کے عمدہ پہلو قابل قبول ہے، ہم صرف 10سال کی کمزوریوں پر نظر  ثانی چاہتے ہیں۔

    کورونا آرڈینس کا حوالے دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا ہم نے سندھ حکومت کاآرڈیننس واپس کیا، اگر آپ اپنی مرضی اورسیاست کرناچاہیں توایسا نہیں ہوسکتا، تیاری کرلو ،ہم پنجاب کے بعد سندھ میں اپنا لوہا منوانے آرہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سندھ کی ٹھیکدار نہ بنے ، سندھ کے دارالحکومت میں پی ٹی آئی ،ایم کیو ایم کی اکثریت ہے ، پیپلز پارٹی سے وفاقیت کی خوشبو آتی تھی آج کل صوبائی بدبوآ رہی ہے، ہمیں معلوم ان کو راشن کی تقسیم میں مشکلات آئیں، آج یہ بات سپریم کورٹ پہنچ گئی ،اندرون سندھ کہاں لاک ڈاؤن ہے ، لاک ڈاؤن بڑھاتے تو ایک کروڑ 80لاکھ لوگ بے روزگار ہوتے۔

    بھارت کی صورتحال سے متعلق انھوں نے کہا کہ نریندرمودی نے کورونا کی آڑمیں تعاون نہیں دیا، میں او آئی سی اورپوری دنیا کےوزرائےخارجہ کوخط لکھا، خط میں پوچھوں گا کہ مسئلہ کشمیرپراو آئی سی کیوں نہیں بول رہی ہے۔

  • مودی سرکار نے گاندھی اور نہرو کی سوچ کو برباد کردیا، وزیرخارجہ

    مودی سرکار نے گاندھی اور نہرو کی سوچ کو برباد کردیا، وزیرخارجہ

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ میں سمجھتاہوں بھارتی رویے پرامریکا کو بھی احساس ہورہا ہے، مودی سرکار نے گاندھی اور نہرو کی سوچ کو برباد کردیا، اب سوال یہ ہے کہ یہ دنیا کب تک خاموش رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ امریکی رپورٹ بھارت کو بلیک لسٹ کرنے کا کہہ رہی ہے، بھارت میں مودی سرکار نے پوری ریاست کا حلیہ بگاڑ دیا، بھارتی سرکار کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کررہی ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آج امریکا کا غیرجانبدار ادارہ بھارت کو بےنقاب کررہاہے، توقع تھی کہ بھارت کا رویہ بدلے گا ، مگر دنیا نے دیکھ لیا ، بھارتی سرکار کورونا وائرس کی ذمہ داری بھی مسلمانوں پر ڈال رہی ہے، آج دنیا کے بڑے اخباروں میں بھارت سے متعلق رپورٹ کا تذکرہ ہے۔

    انھوں نے کہا کہ یوایس کمیشن کی رپورٹ کے اثرات لازمی ہوں گے، بتدریج آگاہی آرہی ہے، امریکی میڈٰیا میں بحث شروع ہوگئی ہے،انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی اب بھارت پر کھل کر تنقید کررہی ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت میں تمام اقلیتیں بھی غیر محفوظ ہیں ، رپورٹ میں328 ایسی وارداتوں کی نشاندہی کی گئی جس میں زبردستی کی گئی ، بھارتی سپریم کورٹ کا بابری مسجد کا فیصلہ بےبسی کی منہ بولتی تصویر ہے، مودی سرکار نے گاندھی اور نہرو کی سوچ کو برباد کردیا، اب سوال یہ ہے کہ یہ دنیا کب تک خاموش رہے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ چند ہفتے پہلے اوآئی سی کو دوبارہ خط لکھا ہے ، خط میں بتایا کورونا وائرس کے بعد بھی بھارتی رویہ ذرا بھی نہ بدلا، او آئی سی کواب اپنے رویے پر نظرثانی کرنی چاہیے، اوآئی سی نے بھارتی رویے پرآواز نہ اٹھائی تو اپنی افادیت کھو بیٹھے گا۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت سےمتعلق یواین ایچ سی آر کی سوچ بدل چکی ہے ، میں سمجھتاہوں بھارتی رویے پرامریکا کو بھی احساس ہورہا ہے، مودی سرکار کے رویے پر بھارت کےاندر سے بھی آوازیں اٹھ رہی ہیں۔

    اپوزیشن کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ن لیگ ، پی پی نے5،5سال حکومت کی اور نیب پر تنقید کرتے رہے مگر اصلاح نہیں کی ، ن لیگ اور پی پی نے اپنے ادوار میں قانون سازی نہیں کی، ملک میں احتساب کا شفاف نظام رائج ہونا چاہیے ہماری حکومت کا مقصد انصاف کے تقاضوں پر احتساب ہونا چاہیے۔

  • ‘آج انشااللہ وزیراعظم کے کورونا ٹیسٹ کا رزلٹ موصول ہو جائے گا’

    ‘آج انشااللہ وزیراعظم کے کورونا ٹیسٹ کا رزلٹ موصول ہو جائے گا’

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم نےکل کوروناٹیسٹ کیلئےسیمپل دیاتھا،آج انشااللہ رزلٹ موصول ہو جائے گا، ہمیں تیار رہنا چاہیے ، کورونا سے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال پروزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ ٹیسٹنگ کی استعداد کار بڑھنےسےمتاثرین کی اصل تعدادسامنے آئے گی، پاکستان میں ابھی تک وائرس کی بلند ترین سطح پر نہیں پہنچے، ہمیں تیار رہنا چاہیے کوروناسےمتاثرین کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کورونا سےاموات کی شرح میں اضافہ بھی خارج از امکان نہیں ، آج ایسی صورتحال سے گزررہےہیں جہاں کورونا کا پھیلاؤروکناہے، دوسری طرف غریب طبقے کو بھوک سے بچانا ،توازن برقرار رکھنا ہوگا۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ دنیا کشمکش کاشکارہےکہ صورتحال سے نمٹنے کا کوئی مستقل ضابطہ نہیں ،پاکستان غریب ملک ہے مستقل لاک ڈاؤن نہیں کر سکتے ، تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے لائحہ عمل تبدیل کرتے رہنا ہوگا۔

    بیرون ملک پھنے پاکستانیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جلدواپسی کیلئےکاوشیں کررہےہیں، اسوقت واپسی کے منتظرہزاروں پاکستانیوں کی تکالیف کامکمل احساس ہے ، پاکستانیوں کو واپس لانا ہماری ذمہ داری مگراپنی استعداد کار کو بھی دیکھنا ہے۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پہلے ہم 2000پاکستانیوں کو ہر ہفتے وطن واپس لا رہے تھے ، اب ٹیسٹنگ استعداد بڑھنے پر 6000 پاکستانیوں کو واپس لاسکیں گے ، واپس آنیوالوں کوٹیسٹنگ ،قرنطینہ کی سہولتیں فراہم کریں گے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ بھی ممکن ہےکوئی کورونامتاثر ہو مگر علامات نہ ہوں اور وہ فری بھی ہوجائے، ہمیں احتیاطی تدابیر اختیار کرنےکی ترغیب دینا اور خوف سے بچانا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم نےکل کوروناٹیسٹ کیلئےسیمپل دیا تھا، آج انشااللہ وزیراعظم کے ٹیسٹ کا رزلٹ موصول ہو جائے گا۔

  • پاکستان کی معیشت طویل لاک ڈاؤن برداشت نہیں کر سکتی ،شاہ محمود قریشی

    پاکستان کی معیشت طویل لاک ڈاؤن برداشت نہیں کر سکتی ،شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معیشت طویل لاک ڈاؤن برداشت نہیں کر سکتی ، طویل لاک ڈاؤن سے ملک میں غربت کی سطح میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے پارلیمانی کمیٹی کےاجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا پارلیمانی کمیٹی بھرپور انداز میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے، کمیٹی کو طویل دورانیہ پالیسیوں کیلئےتجاویز پیش کرنا چاہیے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن پرصوبوں کے تجربات سےآئندہ کی پالیسی مرتب کرناہوگی ، صحت اور معیشت کے درمیان توازن پیدا کرنا ہوگا ، پاکستان کی معیشت طویل لاک ڈاؤن برداشت نہیں کر سکتی ، طویل لاک ڈاؤن سے ملک میں غربت کی سطح میں اضافہ ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اللہ کا شکرہے پاکستان میں کورونا وائرس سے اموات کی شرح کم ہے ، صعنت کار، تاجر برداروی لاک ڈاؤن سے تیزی سےمتاثر ہو رہے ہیں ، غریب طبقہ لاک ڈاؤن سے شدید متاثر ہو رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز کو حفاظتی کٹس کے حوالے سے پالیسی کا ازسر نو جائزہ لیا جائے ، لاک ڈاؤن سے بچوں کی دماغی صحت، تعلیم کا نقصان ہو رہا ہے۔

    رمضان کےحوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ ماہ رمضان میں سماجی فاصلوں کا خصوصی خیال کرنا ہوگا، دینی فرائض کیساتھ صحت، بیماری کا پھیلاؤ روکنے کیلئے خود اقدامات کرنا ہوں گے، حکومت محدود وسائل میں اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔

  • جی 20کا ترقی پذیر ممالک کو ریلیف، پاکستان کے قرضوں پر رعایت کا اطلاق یکم مئی سے ہوگا

    جی 20کا ترقی پذیر ممالک کو ریلیف، پاکستان کے قرضوں پر رعایت کا اطلاق یکم مئی سے ہوگا

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جی 20 کاترقی پذیر 67 ملکوں کو قرض ریلیف دینے کا فیصلہ خوش آئند ہے، جی ٹوئنٹی نے وزیراعظم  کی تجویز کی توثیق کی،یہ چوتھاگلوبل انیشیٹوہے جو عمران خان نےلیا، پاکستان کے قرضوں پررعایت کااطلاق یکم مئی سے ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے 12اپریل کو عالمی لیڈرز سے اپیل کی ، انھوں نے استدعاکی کورونا نے پوری دنیا کو لپیٹ میں لےرکھاہے، 20 لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوچکے ہیں، پوری دنیا متاثر ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ صرف پاکستان نہیں امریکایورپ میں کاروبار بند ، بےروزگاری بڑھ رہی ہے،دنیا بھر میں معیشتیں متاثر ہو رہی ہیں، وزیراعظم کا مؤقف تھا اس وائرس کا ترقی پذیر ممالک زیادہ متاثرہوں گے ، انھوں نے بتایا مجھے اندازا ہے اس کا پاکستان پر کیا اثر پڑے گا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک میں ہیلتھ کیئر سسٹم پر دباؤ زیادہ ہے، ترقی پذیرممالک کی آمدن گررہی ہے اور اخراجات بڑھ رہےہیں ، یہ ہونہیں سکتا ہےچین یورپ متاثر ہوں تو پاکستان متاثر نہ ہو، دنیا بھر میں ایکسپورٹ متاثر اور برآمدات بھی کم ہورہی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسدعمر،عبدالحفیظ شیخ اور حماد اظہر سے اپنا لائحہ عمل شیئر کیا، ہم نے وزرا کے مشوروں کو شامل کرکے مؤثر حکمت عملی بنائی، وزیراعظم سے اپنی حکمت عملی شیئر کی جس کو انھوں نے سراہا۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ وزیراعظم کو بتایا کہ اس حکمت عملی سے رسک بھی اٹھانا پڑسکتاہے، جس پر وزیراعظم نے کہا موجودہ صورت حال میں رسک بھی لیجئے ، بلاآخر وزیراعظم نے مؤثر حکمت عملی کے تحت ایک اپیل 12اپریل کو کی، عالمی لیڈرز سے اپیل کے دن یواین سیکریٹری جنرل کو درخواست دی، عالمی لیڈرز کو بھی وزیراعظم کی اپیل کے بعد خطوط ارسال کئے۔

    شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ کل شام چینی وزیرخارجہ سے اس موضوع پر تفصیلی تفتگو ہوئی ، چین جی 20کا اہم ملک ہے ، جی 7اجلاس میں بھی ہماری حکمت عملی زیربحث آئی، جی 7سے پہلے یورپی یونین کےاجلاس میں بھی معاملہ زیربحث لایا گیا، موجودہ صورتحال میں جی 7کےایم رکن چین،روس کا اعتماد ضروری تھا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جی 20کےاجلاس میں وزیراعظم عمران خان کےمؤقف کو سراہا گیا ، یواین سیکریٹری جنرل نے وزیراعظم کے مؤقف کو سراہا اور توثیق کی، ترقی پذیر76ممالک کو ڈیٹ ریلیف دینےکا فیصلہ ہوگیا جو بہت خوش آئند ہے ، ایم ڈی آئی ایم ایف ،ورلڈ بینک نے بھی اس تجویز کی توثیق کی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ عبدالحفیظ شیخ سے آج اس صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی، یہ چوتھا گلوبل انیشیٹوہے جوعمران خان نے لیا، دفترخارجہ نے معاونت کی ، عبدالحفیظ شیخ کا خیال ہے اس کی مزید تفصیلات آنے کا انتظار کرنا ہوگا، قرضوں میں رعایت کااطلاق پاکستان سمیت 76ممالک پر ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی تجویز کا مثبت اثر 76ممالک پرپڑے گا ، پاکستان کو قرضوں پر رعایت کا اطلاق یکم مئی سے ہوگا، رعایت کامعاملہ دیکھاجائےتو تمام مالیاتی ادارے شامل ہوجاتے ہیں۔

    سارک فورم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے سارک فورم خراب کرنےکی مکمل کوشش کی ، کورونا کی صورتحال پر ہم سارک فورم کا حصہ بنے۔

    اپوزیشن سے متعلق وزیرخارجہ نے کہا اپوزیشن کی شمولیت کیساتھ اسپیکر کی قیادت پارلیمانی کمیٹی بنی ، پارلیمانی کمیٹی میں پی پی، ن لیگ، پی ٹی آئی تینوں کی نمائندگی ہے، پارلیمانی کمیٹی میں وزیراعظم،پی ٹی آئی حکومت کا وژن سامنے رکھاہے، این سی اوسی کی شکل میں ہم نے نیوٹرل باڈی تشکیل دی، جس میں تمام صوبوں کی نمائندگی شامل ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی زیرصدارت قومی رابطہ کمیٹی میں بھی تمام صوبےشامل ہیں، سندھ کےوزیراعلیٰ قومی رابطہ کمیٹی میں صوبےکی نمائندگی کررہےہیں، وزیر اعظم سب سے پہلے جس کی بات سنتے ہیں وہ مرادعلی شاہ ہیں، ہماری نیت سب کو لیکر چلنے کی ہے۔

    کورونا کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ کوروناوائرس کب تک رہے گا اس پر مختلف آرا ہیں ،ہرروزصورتحال مختلف ہے،م تو چاہتے ہیں پاکستانی راتوں رات واپس آجائیں ، پاکستانیوں کوواپس لانے کیلئے تمام اقدامات ضروری ہیں اور واپسی سے پہلےٹیسٹنگ اور قرنطینہ سہولتوں کو بھی مدنظررکھنا ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ چین آزمائش سے سرخرو ہوا تو سب سے پہلے ہم انھیں مبارکباددینےگئے، حفاظتی سامان کیلئے چین نے پاکستان کو دیگر ممالک پر ترجیح دی ، توقع ہے آئی ایم ایف پاکستان کیلئےآج1.4ارب ڈالرزکی منظوری دے گا۔

  • ڈینیل پرل کیس کے فیصلے پر امریکا کا ردعمل فطری ہے ، وزیرخارجہ

    ڈینیل پرل کیس کے فیصلے پر امریکا کا ردعمل فطری ہے ، وزیرخارجہ

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ڈینیل پرل کیس کےفیصلے پر امریکا کا ردعمل فطری ہے ، محکمہ داخلہ نے ملزمان کو90 دن کےلیے حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈینیل پرل کیس کے فیصلے پر امریکا کا ردعمل فطری ہے، پاکستان نے دہشت گردی کےخلاف بہت قربانیاں دیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ محکمہ داخلہ نےملزمان کو90دن کےلیےحفاظتی تحویل میں لےلیا، حکومت سندھ کی جانب سےفیصلےکےخلاف اپیل بھی دائرکی جائےگی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ اب بیرون ملک پاکستانیوں کوواپس لانانسبتاًآسان ہے، اب کہیں کہیں پاکستانی چھوٹی تعدادمیں پھنسے ہوئے ہیں۔

    گذشتہ روز وزارت داخلہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ وفاقی حکومت ڈینیئل پرل کیس میں سندھ ہائی کورٹ کے دو اپریل کے فیصلے سے آگاہ ہے اور فیصلہ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ فوجداری مقدمات کے تناظر میں اگرچہ یہ ایک صوبائی معاملہ ہے ، اسی تناظر میں سندھ کی حکومت کے ساتھ بھی معاملہ اٹھایا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اس صورتحال میں سندھ حکومت نے فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اپیل آئندہ ہفتہ سپریم کورٹ میں دائر کی جائے گی۔

    اعجاز شاہ کا مزید کہنا تھا کہ وفاق نے سندھ حکومت کو انصاف کے تمام تقاضےپورے کرنے، اپیل دائر کرنے کے حوالے سے بہترین وسائل استعمال کرنے اور معاملہ پر اٹارنی جنرل پاکستان سے بھی مشاورت کرنے کا کہا ہے۔

    وزارت داخلہ کے مطابق اپیل دائر ہونے کا عمل مکمل ہونےتک تمام ملزمان کے خلاف نقص عامہ کے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیاہے اور تمام ملزمان کواپیل دائر ہونے تک تین ماہ کے لیے نظربند کیا گیاہے ،وزارت داخلہ

    ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ اور حکومت پاکستان دہشتگردوں منطقی انجام تک پہنچانے کے لیےتمام قانونی ضابطے پورے کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔

    یاد رہے سندھ ہائی کورٹ نےڈینیل پرل قتل کیس کےتین ملزمان کوبری کردیا تھا جبکہ مجرم احمدعمرشیخ کی سزائے موت سات سال قید میں تبدیل کر دی گئی تھی۔

    بعد ازاں محکمہ داخلہ سندھ نےڈینئل پرل قتل کیس میں بری ہونیوالے چار ملزمان کودوبارہ تحویل میں لیکر نظر بندکردیا تھا۔

    خیال رہے امریکہ کی معاون نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز نے کہا تھا کہ ڈینئل پرل کے اغواء اور قتل کے ذمہ داروں سے مکمل انصاف ہونا چاہیے، حکومت پاکستان کی اپیل کرنے کے فیصلہ کا خیر مقدم کرتے ہیں۔