Tag: fm-shah mehmood qureshi

  • ‘جنرل قاسم سلیمانی کا واقعہ اسامہ اور بغدادی کے واقعے سے بھی زیادہ سنگین ہوسکتا ہے’

    ‘جنرل قاسم سلیمانی کا واقعہ اسامہ اور بغدادی کے واقعے سے بھی زیادہ سنگین ہوسکتا ہے’

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں صورتحال بہت نازک اور تشویشناک ہے، مشرق وسطیٰ کسی نئی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا، جنرل قاسم سلیمانی کا واقعہ اسامہ بن لادن اور ابوبکر بغدادی کے واقعے سے بھی زیادہ سنگین ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا یہ خطہ عرصہ دراز سے کشیدگی‌ اور عدم استحکام کا شکاررہا، خطے کے بہت سے مسائل اب بھی حل طلب ہیں، مشرقی وسطیٰ کی تشویشناک صورتحال پرمؤقف پیش کروں گا، حقیقت سامنے رکھتے ہوئے نئے تنازعات سمجھنے میں آسانی ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عراق میں 31دسمبر کو امریکی سفارتخانے پر احتجاج ہوا تھا، امریکا نے ایران کو سفارتخانے پر جلاؤگھیراؤ کا ذمہ دار ٹھہرایا، امریکا نے قاسم سلیمانی کو سفارتخانے پر ہنگامہ آرائی کا ماسٹرمائنڈ قراردیا پھر 3 جنوری کوایک ڈرون کے ذریعے قاسم سلیمانی کو نشانہ بنایا جاتا ہے، اس نشانے سے جنرل قاسم سلیمانی کا انتقال ہوتا ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ واقعے کو خطے پر نظر رکھنے والے ماہرین تشویشناک کہہ رہےہیں، یہ اسامہ بن لادن، ابوبکر بغدادی واقعے سے بھی زیادہ سنگین ہو سکتا ہے،  ایران عراق میں لوگ سڑکوں پرہیں غم وغصہ آج بھی ہے، اس غصے کو مدنظر رکھتے ہوئے ہنگامی سیکیورٹی کونسل کا اجلاس بلایا گیا، سیکیورٹی کونسل  اجلاس کیساتھ عراق کابھی عوامی ردعمل سامنے آیا، احتجاج کے دوران امریکی سفارتخانے پر ہنگامہ آرائی کےدوران کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہفتے کے روز جنرل سلیمانی کا جنازہ ہوا تو لوگوں کی تعداد سے ردعمل کا اندازہ لگایاجاسکتا ہے ، عراق نے پوری صورتحال کاموازنہ کرنے کے بعد اہم فیصلہ کیا، عراق نے فیصلہ کیاکہ امریکی افواج کوعراق کی سرزمین چھوڑدینی چاہئے، عراقی وزیرخارجہ سےکہاگیااقوام متحدہ میں جا کر احتجاج ریکارڈ کرائے۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ موجودہ صورتحال پر اہم وزرائے خارجہ سے رابطے کا فیصلہ کیا، ایران کےوزیرخارجہ سے تفصیلی گفتگو ہوئی ، جس میں پاکستان  کا مؤقف پیش کیا، ایران میں غم و غصے کی کیفیت فطری سی بات ہے ، یواے ای کے وزیرخارجہ ، ترکی کے وزیرخارجہ اور سعودی وزیر خارجہ سے بھی بات ہوئی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ خطے کےدیگراہم ممالک سے بھی رابطے کی کوشش کررہےہیں، یورپی یونین سے بھی رابطہ کرکے اپنامؤقف سامنے رکھیں گے، کل تک چار ممالک کے وزائے خارجہ سے رابطے ہوئے، مشرق وسطیٰ میں صورتحال بہت نازک اور تشویشناک ہے، یہ صورتحال کوئی بھی کروٹ لے سکتی ہے ابھی کہناقبل ازوقت ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ ایران کے سپریم لیڈر برملا انتقام کا وعدہ کرچکے ہیں اور ایرانی صدر نے اس واقعے کو عالمی دہشت گردی قرار دیا جبکہ ایرانی وزیر خارجہ بھی سمجھتے ہیں یہ انتہائی خطرناک فعل تھا، واقعےسےخطے میں صورتحال سنگین ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عراق سمجھتا ہے امریکاکاڈرون حملہ سیکیورٹی معاہدے کی خلاف ورزی ہے ، آیت اللہ سستانی کہتے ہیں واقعے کے بعد عراق میں بیرون افواج ناقابل برداشت ہیں جبکہ حزب اللہ کےلیڈرحسن نصراللہ کہتے ہیں جوذمہ دار ہے ان کو سزا ملنی چاہئے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ پینٹاگون نے ڈرون حملے کا اعتراف کیا اور کہا یہ صدرکی ہدایت پر کیاگیا، پومپیو کا کہنا ہے کہ قاسم سلیمانی مزید حملوں کا ارادہ رکھتے تھے، خطےکی صورتحال پہلےہی حوصلہ افزانہیں کہ مزیدکشیدگی جنم لےرہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں جوٹینشنز چل رہی ہے وہ بہت عرصےسےہے، فریقین نےصبروتحمل کامظاہرہ نہ کیاتوخطہ نئی جنگ کی طرف بڑھے گا، خطے کو نئی جنگ کی طرف دھکیلا جارہاہے ، امریکا کا کہناہےایران نے ردعمل دیا تو ہمارا ردعمل زیادہ سنگین ہوگا ، ہر پاکستانی کو اس واقعے پر  ذمہ دارانہ مؤقف اپنانا ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان قاسم سلیمانی کےواقعے کو انتہائی سنگین تصور کرتاہے، پاکستان کےخیال میں واقعے کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں، پاکستان کوخطے میں تشویشناک صورتحال نظرآرہی ہے، واقعےسے خطے میں عدم استحکام بڑھے گا اور واقعے کے ردعمل سے افغان امن عمل بھی متاثر ہوسکتاہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یمن کی صورتحال پوشیدہ نہیں،یہودی سعودی عرب پر مزید حملےکرسکتے ہیں، حزب اللہ اسرائیل کوبھی حملے کا نشانہ بنا سکتا ہے، خطے میں اس وقت ہائی پروفائل ٹارگٹ کی صورتحال ہے ، یہودی اس آڑ میں سعودی عرب پرحملے کر سکتے ہیں، جو پہلے بھی ہوچکےہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ واقعے سے عراق،سیریاکےغیرمستحکام ہونےکےامکانات بڑھ گئےہیں، جب آئل سپلائی بندہوتواس کےعالمی معیشت پراثرات کا اندازہ  لگایا جاسکتاہے، خدشہ ہے دہشت گردی کے جس جن کو بوتل میں بند کیا گیا وہ پھرسر اٹھائے گا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کیلئے ماضی کے مقابلے میں 2019سب سے پرامن سال تھا ، ہماری کاوش رہی ہے کہ مسئلہ کشمیر پر اوآئی سی کو یکجا کریں ، اوآئی سی کےذریعے مسئلہ کشمیر پر بھارت کیخلاف بھرپور آواز کی کوشش کی، اس واقعےکےبعدمسئلہ کشمیر پر بھارت کیخلاف آواز کو بھی نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوستان ہر وقت پاکستان کو نشانہ بنانے کیلئے تاک میں رہتا ہے ، بھارت اپنےملک میں جاری احتجاج کو دبانے کی کوشش کررہا ہے،  پورے بھارت میں اس وقت احتجاج کی کیفیت ہے، این آرسی کاردعمل بھی آپ کےسامنےہے، بھارت میں اس ردعمل کودبانےکی کوششیں کررہاہے، واقعے پر کوئی بھی ردعمل آیا توخطے کےامن اورپاکستان کےمفاد میں نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ طاقت کےا ستعمال سے معاملات بگڑ سکتے ہیں سلجھ نہیں سکتے ، جوادظریف سے کہا کہ صورتحال کی سنگینی سے واقف ہوں، ہمارا نیشنل اکنامک ڈیولپمنٹ ایجنڈا اس سے متاثر ہوتا ہے، اس پر بڑا واضح مؤقف دے چکے اور 3تاریخ کو ہی دے چکے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بڑا واضح مؤقف اپنایاہےاعادہ کیاان پرنسپلزکاجویواین چارٹرڈمیں ہیں، ہم نےکہاہم اصولوں کی پاسداری کاقائل ہیں اور کھڑے ہیں، خطہ کسی نئی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا اسکے بیانات اثرات ہوں گے ، جوادظریف سےبھی کہاخطےکی صورتحال کوبھی مدنظر رکھنا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان آج بھی سمجھتاہےمسائل کامناسب راستہ سفارتی طریقہ کارمیں ہے، پاکستان کی سر زمین کسی دوسرے ملک کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے ، مشرق وسطیٰ کسی نئی جنگ کامتحمل نہیں ہوسکتا، ہماری اولین ترجیح پاکستان کی ترجیحات اورمفادات ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ آگ بجھانے اور خطے کو عدم استحکام سے بچانے کیلئے عالمی برادری کردار ادا کرے، 40 لاکھ سےزائدشہری وہاں روزگار کماتے ہیں، وہ بھی ہماری ذمہ داری ہیں، ہم دن بدن خطے کی صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ یہ چیلنج علاقائی ہےجس سےپاکستان دوچارہواہے، اس کے متحمل نہیں لیکن دوچارہیں کیونکہ ہمیں اس خطےمیں رہنا ہے، پاکستان کی کسی سے غلط فہمی نہیں ہے، پاکستانی قوم اور پاکستانی افواج غافل نہیں ہے۔

  • 80 لاکھ کشمیری بھارتی جبرسے نجات کیلئے دنیاکی طرف  دیکھ رہےہیں ، شاہ محمود قریشی

    80 لاکھ کشمیری بھارتی جبرسے نجات کیلئے دنیاکی طرف دیکھ رہےہیں ، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے ، 80 لاکھ کشمیری بھارتی جبرسے نجات کیلئے دنیاکی طرف دیکھ رہےہیں ، عالمی برادری مسئلہ کشمیر حل کرائے۔

    تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کے عالمی دن پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسانی حقوق کا عالمی دن منایا جارہا ہے، آج اقوام عالم کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق پر دلانا چاہتا ہوں، نہتے80 لاکھ کشمیری127روز سے کرفیو کا سامنا کر رہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالی عروج پر ہے اور ذرائع مواصلات پر پابندی بدستور جاری ہے ، اصل حقائق دنیا کی نظروں سے اوجھل رکھا جارہا ہے۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ 80 لاکھ کشمیری بھارتی جبر سے نجات کیلئے دنیا کی طرف دیکھ رہے ہیں، عالمی برادری اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کرائے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ وادی میں یوم سیاہ

    یاد رہےمقبوضہ کشمیر میں کرفیو اور پابندیوں کا آج 128 واں دن ہے، بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی کی آواز پر آج مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ منایا جا رہا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کا کہنا ہے کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، سکھ تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے سے روک دیا گیا ہے جبکہ مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ، موبائل سروس مسلسل تعطل کا شکار ہیں، کاروبار، تعلیمی ادارے، ٹرانسپورٹ بھی بند پڑے ہوئے ہیں، میر واعظ عمر فاروق، علی گیلانی، یاسین ملک سمیت حریت رہنما 5 اگست سے نظر بند ہیں۔

  • ہارٹ آف ایشیا کانفرنس ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی  ترکی پہنچ گئے

    ہارٹ آف ایشیا کانفرنس ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ترکی پہنچ گئے

     استنبول : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی دو روزہ سرکاری دورے پر ترکی پہنچ گئے،جہاں وہ ہارٹ آف ایشیا کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 2 روزہ سرکاری دورے پر ترکی پہنچ گئے، استنبول ہوائی اڈے پر ترکی میں پاکستانی سفیرسائرس سجاد قاضی نےاستقبال کیا ، اس موقع پر ترکی میں پاکستانی سفارتخانے کے سینئر حکام بھی استقبال کیلئے موجود تھے۔

    وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی استنبول میں منعقدہ 14 ممالک کے وزراء خارجہ کے اجلاس (ہارٹ آف ایشیا) میں شرکت کریں گے اور ہارٹ آف ایشیاء استنبول عمل کانفرنس میں باہمی تعاون اور فلاحی امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    ترکی کے وزير خارجہ مولود چاوش اوغلو اور افغانستان کے وزیر خارجہ ادریس زمان کانفرنس کی مشترکہ صدارت کریں گے، ہارٹ آف ایشیا استنبول عمل پر مبنی پہلی کانفرنس 2011 میں استنبول میں افغانستان کے متعلق منعقد ہوئی۔

    اس کانفرنس میں 14 ممالک ؛پاکستان، ترکی افغانستان، آذربائیجان، چین، ہند، ایران، قزاقستان، قرغزستان، روس، سعودی عرب ، تاجکستان ، ترکمنستان اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔

    وزیرخارجہ کانفرنس میں افغان امن عمل اور خطے میں امن واستحکام کیلئے پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کریں گے جبکہ ترکی میں مقامی اورعالمی میڈیا کے نمائندگان سے بھی ملیں گے اور مختلف علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان کے مؤقف سے آگاہ بھی کریں گے۔

  • آرمی چیف کی مدت میں توسیع کا فیصلہ صورت حال کے پیش نظر کیا گیا: وزیر خارجہ

    آرمی چیف کی مدت میں توسیع کا فیصلہ صورت حال کے پیش نظر کیا گیا: وزیر خارجہ

    ملتان: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آرمی چیف کی توسیع پرحکومت نےجوکیاقانون کے دائرے میں کیا ، عدالت نے نشاندہی کی کہ کچھ ابہام ہے، جس کو دور کرنا ضروری ہے، امید ہےاپوزیشن ارکان معاملےپرہماراساتھ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جوخدشات پاکستان ظاہرکرتا رہام او آئی سی نےمن وعن قبول کیا ، بابری مسجدپربھی اوآئی سی نےہمارےمؤقف کی تائیدکی ، مقبوضہ کشمیر میں کرفیوکو117دن ہوگئے، جامع مسجد پر تالے ہیں،نمازوں پر پابندی ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کچھ ممالک ٹریلین ڈالرزکامشترکہ جی ڈی پی ہے،اربوں کی برآمدکرتےہیں، ہم نےایک اجلاس منعقدکیا،اس میں صدرپاکستان تشریف لائے، سفارشات کو سامنے رکھ کرافریقہ سے متعلق پالیسی بنا رہے ہیں، طےکیاہےکہ ہمارا آئندہ اجلاس کینیا نیروبی میں ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم کوشش کریں گےکہ افریقہ سےہمارےسیاسی تعلق میں اضافہ ہو، کوشش ہےجن چیزوں کی افریقہ میں مانگ ہے، وہ برآمد کریں، افریقہ میں ٹریڈافسران کے لیے 45افراد کو منتخب کیا گیا ہے، افریقہ سےمتعلق 6نئی اسامیاں پیداکی گئی ہیں تاکہ برآمد بڑھ سکیں، چین اور ترکی  کی طرح افریقہ میں اپنی حیثیت میں اضافہ کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی توسیع پر حکومت نے جو کیا قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کیا،وزیراعظم نے کابینہ سے مشورےاور صورتحال کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا، فیصلہ کیا گیا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع ملک کے مفاد میں ہے،کسی ادارے سے تصادم کا سوچا بھی نہیں جا سکتا۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارت سے مسائل اور خطے کی صورتحال سب کے سامنے ہے، افغانستان اور بھارت سے معاملات کے حوالے سے توسیع ہوئی ، کابینہ سے مشاورت کے بعد وزیراعظم نے فیصلہ کیا، عدالت کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھا گیا، عدالت نے نشاندہی کی کہ کچھ ابہام ہے، جس کو دور کرنا ضروری ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم آپس میں مشورہ اور تفصیلی فیصلے کا انتظار کررہے ہیں، تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد مشاورت سے آگے بڑھیں گے، آرمی چیف کی آئندہ توسیع سے متعلق فیصلہ کرنا ہوگا، امید ہے اپوزیشن ارکان معاملے پر ہمارا ساتھ دیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے بھارت کچھ بھی کرسکتاہے ، بھارت پاکستان پرچڑھائی بھی کرسکتا ہے، ہمیں ہروقت تیار رہنا ہوگا، بھارت کسی فالس فلیگ آپریشن کا سہارا لے سکتا ہے، پاک افواج بھارت کے مذموم عزائم کا مقابلہ کرنے کے لیے تیارہیں۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی کانگریس میں مقبوضہ کشمیر سے متعلق2سماعتیں ہونا ہماری کامیابی ہے، 1965 کے بعد مسئلہ کشمیر دنیا میں بھرپور طریقے سے اجاگر ہوا ہے، دھرنے کی وجہ سے ہماری اور میڈیا کی توجہ مسئلہ کشمیرسے ہٹی، توجہ ملک کی سیاسی صورتحال کی طرف زیادہ ہوگئی۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کی اہمیت کو سامنے رکھ اس سےتوجہ نہیں ہٹنی چاہیے، بلیٹن میں 5سے 6منٹ مسئلہ کشمیر کی صورتحال پرہونی چاہیے، مقبوضہ کشمیر میں بلیک آؤٹ ہے،پاکستانی میڈیا بھرپور کردار ادا کرسکتا ہے، کل ملائیشیا کے ڈپٹی فارن کمشنر سے مسئلہ کشمیر پر بات ہوئی ۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی طرف سےسری لنکامیں نئی قیادت کومبارکباددوں گا، سری لنکامیں نئی قیادت کو مسئلہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کروں گا۔

    سی پیک کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا سب جانتے ہیں کہ سی پیک سے کون خائف ہے ، حکومت پاکستان سی پیک کوایک اہم منصوبہ سمجھتی ہے ، کسی پراپیگنڈےکااثرنہیں ہوگا یقین دلاتاہوں کہ ہماری توجہ قائم ہے، سی پیک دوسرے مرحلے میں داخل ہوچکا ہے ، سی پیک پاکستان کیلئے مستقبل میں گیم چینجر ثابت ہوگا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ایف اےٹی ایف میں پاکستان کا بھرپورمؤقف پیش کیا ہے ، 10سال میں وہ کام نہیں ہوا جو 10ماہ میں ہوا ہے ، آئندہ اجلاس میں مؤقف ایسےپیش کریں گےکہ بھارتی عزائم ناکام ہوجائیں، ہم آئندہ مرحلے میں پاکستان کو گرے لسٹ نکلوائیں گے، ترکی، انڈونیشا، ملائیشیااور قطری وزیر خارجہ سےملاقات کروں گا۔

  • نیدرلینڈز کی ملکہ میکسما کی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    نیدرلینڈز کی ملکہ میکسما کی وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات

    اسلام آباد : نیدرلینڈزکی ملکہ میکسما نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات میں پرتپاک خیر مقدم پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستان میں دیرپا اقتصادی ترقی کیلئے تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

    تفصیلات کے مطابق نیدرلینڈزکی ملکہ میکسما وزارت خارجہ پہنچی ، جہاں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کا خیرمقدم کیا، نیدرلینڈزکی ملکہ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ، ملاقات میں پاکستان کی اقتصادی بحالی، سماجی اور معاشی ترقی پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا آج دنیا میں پاکستان کی شناخت پرامن ملک کے طور پر ہو رہی ہے ، برطانوی جوڑے، نیدرلینڈ ملکہ کا دورہ مثبت تشخص کا اظہار ہے، پاکستان، نیدرلینڈز سے دوطرفہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، بہت سی ڈچ کمپنیز کامیابی کیساتھ کاروبار کررہی ہیں۔

    فریقین نے قابل تجدید توانائی، زراعت ،ہارٹی کلچر میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا ، جس پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اقتصادی ثقافتی سفارتکاری کو بروئے کار لاکر دنیا کوتوجہ دلا رہے ہیں ، حکومت سرمایہ کاری،سیاحت کے فروغ کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : ہالینڈ کی ملکہ 3 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئیں

    وزیرخارجہ نے اسلاموفوبیا اور مذہبی منافرت کے حالیہ واقعات پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایسے واقعات سے دنیا بھر میں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی۔

    نیدرلینڈزکی ملکہ میکسما نے پرتپاک خیر مقدم پر وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پاکستان میں دیرپا اقتصادی ترقی کے لئے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    یاد رہے آج صبح نیدرلینڈ کی ملکہ میکسیما تین روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں تو وزارت خارجہ اور نیدرلینڈ کے سفارتخانے کے حکام نے ملکہ کا استقبال کیا۔

    ملکہ میکسما اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے کے طور پر پاکستان کا دورہ کررہی ہیں، دورے کے دوران وہ صدر عارف علوی اور وزیر اعظم عمران خان سے ملاقاتوں کے علاوہ سرکاری اور نجی شعبے کے شراکت داروں سے بھی ملاقاتیں کریں گی جبکہ ملکہ میکسما مائیکرو پیمنٹ گیٹ وے اسٹیٹ بینک کی افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کریں گی۔

  • بھارت خفت مٹانے کے لئے فالس فلیگ آپریشن سمیت کچھ بھی کرسکتا، شاہ محمود قریشی

    بھارت خفت مٹانے کے لئے فالس فلیگ آپریشن سمیت کچھ بھی کرسکتا، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق فی الفور بحال کئے جائیں اور پبلک سیفٹی ایکٹ کا کالا قانون ختم کیا جائے، بھارت خفت مٹانے کے لئے فالس فلیگ آپریشن سمیت کچھ بھی کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے مقبوضہ کشمیرکی تازہ ترین صورتحال کے حوالے سے اہم گفتگو کرتے ہوئے کہا بھارت اس وقت مختلف قسم کی منصوبہ بندیاں کر رہا ہے اور کرتا رہے گا، بھارت خفت مٹانے کے لئے فالس فلیگ آپریشن سمیت کچھ بھی کرسکتا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکی کانگریس کے”ٹام لنٹاس کمیشن” نے کشمیر پر ایک سماعت کی، سماعت میں عالمی تنظیموں کے مندوبین، ماہرین ، تجزیہ نگار موجود تھے ، سماعت میں واضح کہا گیا بھارت میں ہندونیشنلزم تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا مقبوضہ کشمیرمیں ذرائع مواصلات سمیت دیگربندشیں بدستورجاری ہیں، انسانی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے ، نقل وحرکت، مذہبی آزادی، آزادی اظہار رائے سب پر قدغن لگائی گئی، کمیشن کا کہنا ہے بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ نارواسلوک برتاجارہاہے اور جبر و تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کمیشن نے بابری مسجد پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا آسام میں 2ملین لوگوں کو خارج قرار دے کر اسٹیٹ لیس کر دیا گیا، بھارت یواین قراردادوں سے رو گردانی کر رہا ہے، کمیشن نے اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ سے مطالبہ کیا وہ بھارت سےرجوع کرے، بھارت سے کہیں انسانی حقوق کی پاسداری کر کے کشمیر سے محاصرہ ختم کرے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ میں اس پینل کی 3سفارشات آپ کے سامنے رکھتا ہوں، یہ پینل امریکی کانگریس سے مطالبہ کرتا ہے، امریکی کانگریس قرارداد پاس کرائے، کشمیر میں محاصرہ ختم کرنے کا کہا جائے اور یواین، عالمی مبصرین کو کشمیر میں جانے کی اجازت دی جائے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق فی الفور بحال کئے جائیں، پبلک سیفٹی ایکٹ جو ایک کالا قانون ہے، اسےختم کیا جائے، کل کی اس پیشرفت سے بھارت اور بی جےپی کافی نفسیاتی دباؤ کا شکار ہیں، ملک کے اندر انہیں شدید تنقید کا سامنا ہے، بھارتی معیشت کا گراف گررہاہے، اس صورت حال میں وہ کسی حرکت کا ارتکاب کر سکتے ہیں۔

  • لیگی قیادت کے رویے سے لگتا ہے نواز شریف وطن واپس نہیں آئیں گے، شاہ محمود قریشی

    لیگی قیادت کے رویے سے لگتا ہے نواز شریف وطن واپس نہیں آئیں گے، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ن لیگی قیادت نواز شریف کی صحت کو سیاسی مسئلہ نہ بنائے، ان کی صحت کے لیے دعا گو ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم لیگ ن کی قیادت نواز شریف کی صحت کو سیاسی مسئلہ نہیں بنانا چاہئے، وہ ایک کیس میں سزا یافتہ ہیں، کسی سزا یافتہ شخصیت کی بیرون ملک جانے کی مثال نہیں ملتی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ جائزہ لینے کے بعد کابینہ نے انہیں بیرون ملک جانے کی تجویز دی ہے، رویے سے لگتا ہے کہ وہ وطن واپس نہیں آئیں گے۔

    مزید پڑھیں: نوازشریف کو4ہفتےکیلئےبیرون ملک جانے کی مشروط اجازت

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف صاحب ثروت آدمی ہیں، قانونی پہلوؤں کا جائزہ لے کر باہر جانے کی اجازت کا فیصلہ کیا گیا، حکومتی فیصلہ قبول نہیں تو عدالت جائیں۔

    واضح رہے کہ حکومت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کو علاج کے غرض سے4ہفتےکیلئےبیرون ملک جانےکی مشروط اجازت دے دی ہے۔

    کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے سربراہ فروغ نسیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ نوازشریف کو4 ہفتےکےلیے بیرون ملک جانے کی ون ٹائم اجازت ہوگی جب کہ نوازشریف یا شہبازشریف7ارب روپےکے سیکیورٹی بانڈزجمع کرائیں گے۔

    فروغ نسیم نے واضح کہا تھا کہ ہم بیل بانڈز نہیں انڈیمنٹی بانڈ مانگ رہے ہیں۔

  • ہندوستان گاندھی کی سوچ سے ہٹ کر آر ایس ایس کی ڈگر پر چل پڑا ہے، وزیر خارجہ

    ہندوستان گاندھی کی سوچ سے ہٹ کر آر ایس ایس کی ڈگر پر چل پڑا ہے، وزیر خارجہ

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج بھارت ہندوستان بن گیا ہے کیونکہ ہندو توا سوچ غالب آچکی ہے، ہندوستان گاندھی کی سوچ سے ہٹ کر آر ایس ایس کی ڈگر پر چل پڑا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا بھارت کی سوچ بدل گئی ہے، آج نہرو اور گاندھی کا بھارت نہیں ہے ، آج بھارت ہندوستان بن گیا ہے کیونکہ ہندو توا سوچ غالب آچکی ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سیکولر سوچ جس کا وہ پرچار کیا کرتے تھے وہ دفن ہو چکی ، نو نومبر کا بھارتی سپریم کورٹ کا فیصلہ اس کی واضح مثال ہے، ہم گوردوارہ تعمیر کر رہے تھے اور وہ مسجد مسمار کر رہے تھے، ہم تاریخ بنا رہے تھے اور وہ تاریخ کو دفن کر رہے تھے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ تقابلی جائزہ ہے پاکستان قائد اعظم کی سوچ کی ڈگر پر چل پڑا ہے، ہندوستان گاندھی کی سوچ سے ہٹ کر آر ایس ایس کی ڈگر پر چل پڑا ہے۔

    مزید پڑھیں :  آرایس ایس کا ہندوستان معرض وجود میں آرہا ہے ، وزیرخارجہ

    یاد رہے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے رویے میں فرق واضح کرنا چاہتے ہیں، کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر پوری طرح اجاگر ہوگیا ہے ، ہم نے مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کو ہر فورم پر اٹھایا ہے ، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارت عوامی سطح پر بدنام ہوگیا ہے۔

    گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ آرایس ایس کا ہندوستان معرض وجود میں آرہا ہے، اب بھارت گاندھی اور نہرو کا بھارت نہیں رہا، ہم نے ہمیشہ بھارت سے بات چیت کے لیے ہاتھ بڑھایا لیکن مودی نے راہ فرار اختیار کی، بابری مسجد کے فیصلے کو نہیں مانتے۔

  • مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارت عوامی سطح پر بدنام ہوگیا ہے، وزیرخارجہ

    مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارت عوامی سطح پر بدنام ہوگیا ہے، وزیرخارجہ

    کراچی : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان میں مذہبی آزادی ہے، مقبوضہ کشمیر میں نمازجمعہ کی اجازت آج بھی نہیں ہے، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارت عوامی سطح پر بدنام ہوگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان میں مذہبی آزادی ہے ، میں نے عمر کوٹ میں جاکر جلسہ کیا تھا، مقبوضہ کشمیر میں نمازجمعہ کی اجازت آج بھی نہیں ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے رویے میں فرق واضح کرنا چاہتے ہیں، کشمیر کا مسئلہ عالمی سطح پر پوری طرح اجاگر ہوگیا ہے ، ہم نے مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کو ہر فورم پر اٹھایا ہے ، مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بھارت عوامی سطح پر بدنام ہوگیا ہے۔

    مزید پڑھیں : ہندوستان میں اقلیتوں پر جگہ تنگ کی جا رہی ہے، وزیرخارجہ

    گذشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارتی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ آرایس ایس کا ہندوستان معرض وجود میں آرہا ہے، اب بھارت گاندھی اور نہرو کا بھارت نہیں رہا، ہم نے ہمیشہ بھارت سے بات چیت کے لیے ہاتھ بڑھایا لیکن مودی نے راہ فرار اختیار کی، بابری مسجد کے فیصلے کو نہیں مانتے۔

    مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق پٹیشن کو سنا ہی نہیں جارہا، گزشتہ روز کہا تھا بھارت ہمیں بھی شکریہ کا موقع دے، بھارت کشمیر سے کرفیو ہٹاکر ہمیں بھی شکریہ ادا کرنے کا موقع دے، 97 روز سے کشمیر میں مسلسل کرفیو نافذ ہے۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی ریاستی دہشت گردی جاری ہے ،بھارتی فورسزکی فائرنگ سےدوکشمیری نوجوان شہید ہوگئے   ہیں جبکہ وادی میں  99 روز سے جاری کرفیو نے زندگی مفلوج کردی ہے۔

  • کرتارپورراہداری ترقی کے راستے کھلنے کا باعث بنے گا، شاہ محمود قریشی

    کرتارپورراہداری ترقی کے راستے کھلنے کا باعث بنے گا، شاہ محمود قریشی

    لاہور: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کرتارپور راہداری ترقی کے راستے کھلنے کا باعث بنے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کرتارپور راہداری پر اپنا وعدہ پورا کردیا ہے، پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مکمل مذہبی آزادی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندو، مسیحی دیگر اقلیتیں اپنی مذہبی رسومات آزادانہ ادا کرسکتی ہیں، افسوس کشمیر میں بھارتی حکومت نے نماز جمعہ پر پابندی لگارکھی ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پہلی بار اقوام متحدہ میں کشمیر کا مسئلہ زیر بحث آیا ہے، او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر کی حمایت میں اپنا موقف دیا ہے۔

    مزید پڑھیں: کرتارپور راہداری ، افتتاحی تقریب میں کون سا بالی ووڈ اداکار پاکستان آرہا؟

    انہوں نے کہا کہ بھارتی دھمکیوں کے باوجود مہاتیر محمد نے کشمیر پر اپنا موقف تبدیل نہیں کیا ہے، کرفیو اٹھنے کے بعد مقبوضہ کشمیر کے عوام اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔

    واضح رہے کہ بابا گورونانک کے 550 ویں تاریخی جنم دن پر کرتارپور راہداری کا افتتاح کرنے کی تیاریاں زورشور سے جاری ہیں، وزیراعظم عمران خان کل کرتارپور راہداری کا افتتاح کریں گے۔

    سابق بھارتی کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے کرتارپور راہداری افتتاح کی تقریب میں شرکت کی اجازت کے لیے بھارتی حکومت کو 3 خط لکھے تھے، جس کے بعد انہیں بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے کرتارپور افتتاحی تقریب میں شرکت کی اجازت مل گئی تھی۔

    خیال رہے کہ اداکار و سیاستدان سنی دیول کا تعلق بھارتی پنجاب کے ضلع گورداس پور سے ہے اور سنی دیول نے بھارتی الیکشن میں بی جے پی کے پلیٹ فارم سے ضلع گوردار پور سے حصہ لیا تھا۔