Tag: fm-shah mehmood qureshi

  • ‘ بھارت کیخلاف ٹھوس شواہد آچکے ہیں، دیکھنا ہے اقوام عالم کیا کرتا ہے’

    ‘ بھارت کیخلاف ٹھوس شواہد آچکے ہیں، دیکھنا ہے اقوام عالم کیا کرتا ہے’

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کیخلاف ٹھوس شواہد آچکے ہیں، دیکھنا ہے اقوام عالم کیا کرتا ہے، بھارتی حکومت ہرروزایسا کوئی زہراگلتی ہے ، جس سے معاملات بگڑتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ کے کرم سے پاکستان کے موقف کودرست قرار دے دیا گیا ، پلواما واقعہ ہوا توپاکستان پرالزامات لگنے شروع ہوگئے جبکہ بی جے پی حکومت کو بھارت کی 5ریاستوں میں سیاسی مار پڑی تھی۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ بھارتی فالس فلیگ آپریشن سےمتعلق عالمی رہنماؤں کوبہت خطوط لکھے، جس میں بتایا کہ بھارت پاکستان کوغیرمستحکم کرنے کی کوشش کررہا ہے، ڈس انفولیب نے بھارت سے متعلق انکشاف کردیا، بھارت کیخلاف ٹھوس شواہد آچکے ہیں،دیکھناہےاقوام عالم کیا کرتا ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا میڈیاکسی کاآلٰہ کارنہیں اور سوال کیا ایسی خبریں بھارت کے خاص چینل اورخاص اینکرکے پاس کیوں آتی ہیں ، بھارتی میڈیا اپنی حکومت کا فاشسٹ چہرہ دنیا کو تو دکھائے۔

    ان کا کہنا مزید کہنا تھا کہ دنیا کو پریشان ہونے کی ضرورت ہے، دہلی میں جو حکومت ہے وہ غیرذمہ دار ہے ، وہ سیاسی مقاصد کیلئےکچھ بھی کرسکتی ہے، برطانوی پارلیمنٹ نےبھی بھارتی بیانیے کومسترد کیا۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا کہ بھارتی حکومت ہرروزایسا کوئی زہراگلتی ہےجس سے معاملات بگڑتے ہیں۔

  • ‘بھارت پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی اور افغان امن عمل میں اسپائیلر کا کردار ادا کر رہا ہے’

    ‘بھارت پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی اور افغان امن عمل میں اسپائیلر کا کردار ادا کر رہا ہے’

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردوں کی پشت پناہی اور افغان امن عمل میں اسپائیلر کا کردار ادا کر رہا ہے اور نہیں چاہتا کہ افغانستان میں امن و استحکام ہو، ہم بھارت کے عزائم کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت خطےکا امن تہہ و بالا کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے اور پاکستان میں دہشتگردوں کی پشت پناہی کر رہا ہے.

    وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت افغان امن عمل میں اسپائیلر کا کردار ادا کر رہا ہے کیونکہ وہ نہیں چاہتا کہ افغانستان میں امن و استحکام ہو تاہم پاکستان ہر سفارتی محاذ پر بھارت کا مقابلہ کر رہا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کاواویلا ہے ، بطورسلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن بڑی کامیابی ملی، پاکستان سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن اور پاکستان کواہم ذمہ داریاں ملیں ، سلامتی کونسل میں 30کے قریب کمیٹیاں اور ذیلی کمیٹیاں ہوتی ہیں ، غیر مستقل رکن ہونےکےناطے بھارت کوذمہ داریاں ملنا اچنبھے کی بات نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی1267 کی قدغن لگانے والی کمیٹی کارکن بنانے کی خواہش ناکام ہوئی ، بھارت کوجوہری ہتھیاروں کی روک تھام کی کمیٹی کی صدارت نہیں ملی اور نہ ہی افغانستان کے حوالے سے کمیٹی میں شامل کیا گیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی دہشت گردوں کی پشت پناہی کے ثبوت پی 5 سمیت سامنے رکھے ، ہم بھارت کے عزائم کو بے نقاب کرتے رہیں گے ، اس سلسلے میں اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی سطح پر اپنے دوستوں سے رابطے میں ہیں۔

    نئی امریکی حکومت کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نومنتخب امریکی صدرجوبائیڈن خطےسےواقف ہیں، نئی امریکی انتظامیہ کوبھی انگیج کریں گے، عنقریب نئے سیکرٹری آف اسٹیٹ انتھونی بلنکن کو خط لکھوں گا۔

    اپوزیشن سے متعلق انھوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ایک مختلف الخیال لوگوں کا منفی اتحاد ہے ، پی ڈی ایم کا مقصد حکومت کو زک پہنچانا اورکرپشن کیسز سے چھٹکارا ہے، مولانا کے2بڑے اعلانات تھے ایک مستعفی ہونادوسرا لانگ مارچ ، استعفوں پرتو پیپلز پارٹی پہلے اور اب ن لیگ بھی پیچھے ہٹ گئی ہے اب لانگ مارچ پر بھی ان کا اتفاق نہیں ہے۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ 31جنوری کی ڈیڈلائن ختم ہو گی تویہ مل بیٹھیں گے اور فیصلہ کریں گے ، تمام باتوں سے صاف ظاہر ہے کہ ان کی صفوں میں اتحاد نہیں۔

  • وزیر خارجہ کی اپوزیشن کو کشمیر کے مسئلے پر بات چیت کیلئے دفتر خارجہ آنے کی دعوت

    وزیر خارجہ کی اپوزیشن کو کشمیر کے مسئلے پر بات چیت کیلئے دفتر خارجہ آنے کی دعوت

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن کو کشمیر پر بات چیت کیلئے دفتر خارجہ آنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا آپ کی تجاویزجو مناسب ہوں گی ، ہم پلکوں پر رکھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کشمیر کے معاملے پر ہمارا نقطہ نظر اور منزل ایک ہے، مسئلہ کشمیر پر پوری قوم کا ایک ہی مؤقف ہے ، 5جنوری کےدن اقوام متحدہ نے کشمیریوں کیساتھ ایک وعدہ کیاتھا، اس میں کوئی شک نہیں اقوام متحدہ کا وعدہ وفا نہ ہوسکا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ آج کے دن اس ایوان کی طرف سے ایک پیغام جاناچاہیے، مقبوضہ وادی میں کشمیری کرب کی زندگی گزار رہے ہیں، اور کشمیریوں کی اپنی آواز بلند کرنے کی کوشش جاری ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے جبر سے مقبوضہ کشمیر کو ملٹرائز کیا اور 9 لاکھ فوجیوں کو مقبوضہ کشمیر میں تعینات کئے رکھا ہے ، آج بھارت میں آر ایس ایس کی انتہاپسند سوچ مسلط ہے جبکہ کشمیری بھارتی حکومت سےآج نالاں ہیں 72سالوں میں اتناکبھی نہیں ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوئی ایسا نہیں جو سیدعلی گیلانی کی قربانی سے واقف نہ ہو، آسیہ اندرابی اور ان کے شوہر طویل عرصےسے قید میں ہیں، نیویارک اور جنیوا میں ہم نے ان کیلئے آواز بلندکی ہے ، میں ان کےحریت جذبےکوسلام پیش کرتا ہوں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کو پامال کیا جارہا ہے، پاکستان کا ہر شہری کشمیریوں کی وکالت کررہا ہے اور کرتا رہے گا۔

    امریکا کے حوالے سے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکا میں نئی ایڈمنسٹریشن آنےوالی ہے، جوبائیڈن فارن پالیسی معاملات میں خاصہ تجربہ رکھتےہیں، جوبائیڈن اس خطے کے چیلنجزسے پوری طرح واقف ہیں۔

    ذوالفقاربھٹو سے متعلق انھوں نے کہا کہ شیری رحمان نےذوالفقاربھٹوکاحوالہ دیامیں اعتراف کرتاہوں، بھٹوصاحب نےتقریرمیں فرمایا کشمیر کیلئے 1ہزارسال جنگ لڑنا پڑے تو لڑیں گے ، کاش اس کے جان نشین کشمیر سے اس طرح جان نہ چھڑاتے جس طرح چھڑائی گئی، کاش یہ اپنی سیاسی مصلحت سے بالاتر ہوکر مسئلہ کشمیر پر بات کرتے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جتنی کشمیرکمیٹی کی ذمہ داری مولاناکوملی شایدکسی اورکونہیں ملی، مسئلہ کشمیراجاگرکرنےکاجتناموقع فضل الرحمان کو ملا اتنا کسی کونہ ملا، 72سال ن لیگ،پیپلزپارٹی یادیگرجماعتوں کوکشمیرپرموقع نہیں ملا، میں یہ نہیں کہہ رہا انہوں نےکوشش نہیں کی ہوگی، کسی کی نیت پرشک نہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ کشمیریوں کو آج حوصلے کی ضرورت ہے، یہ اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے ان کے دلوں کو توڑتے ہیں، یہ اس طرح کی گفتگو کرتے ہیں، جس سے کشمیریوں کے دل ٹوٹتے ہیں۔

    مودی حکومت کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کامؤقف سب کومعلوم تھا انہوں نےکشمیرکوہڑپ کرناہے، یہ منشورکاحصہ جب بھی تھاجب مودی جاتی امرامیں مہمان تھا، یورپی یونین میں اس سے پہلے کشمیر پر سماعت کب ہوتی تھی، 3مرتبہ سیکیورٹی کونسل میں اس مسئلے کو اجاگر کیا گیا، سیکیورٹی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر بات کی گئی وہ ریکارڈ کاحصہ ہے۔

    وزیر خارجہ نے اپوزیشن کو دعوت دی کہ کشمیر پر جب چاہیں دفتر خارجہ آسکتے ہیں، آپ کے خیالات سے ہم مستفید ہوناچاہیں گے، آپ کی تجاویزجو مناسب ہوں گی ، ہم پلکوں پر رکھیں گے۔

  • ‘بھارت ہائبرڈ وارفیر کے ذریعے ‘سانحہ مچھ ‘ جیسے  واقعات کرا رہا ہے’

    ‘بھارت ہائبرڈ وارفیر کے ذریعے ‘سانحہ مچھ ‘ جیسے واقعات کرا رہا ہے’

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت، پاکستان کے اندر دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے اور ہائبرڈ وارفیر کے ذریعے سانحہ مچھ جیسے واقعات کرا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پی ڈی ایم احتجاج، ملکی و علاقائی صورتحال پر بیان میں کہا ہے کہ کل بہاولپور میں پی ڈی ایم کا شو تھا مگر پاور نہیں تھی ، اس لیے بہاولپور میں پی ڈی ایم کا”پاور شو” نہیں کہوں گا ، مریم نے کہا جنوبی پنجاب کو محروم رکھا گیا ، دیکھنا یہ ہے کہ جنوبی پنجاب کو محروم کس نے رکھا؟

    وزیرخارجہ نے سوال کیا کہ پچھلی کئی دہائیوں سے پنجاب میں کس کی حکومت تھی؟ کس دورمیں جنوبی پنجاب کے فنڈز کہیں اور خرچ کیے گئے؟ کس کے دور میں یہ نعرہ گونجتا رہا’’اساں قیدی تخت لاہور دے‘‘۔

    شاہ محمود قریشی نےجنوبی پنجاب کے حوالے سے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اڑھائی سال میں جنوبی پنجاب پر2 بڑے فیصلے کیے، اختیارات منتقلی کیلئے ملتان ، بہاولپور میں 2 انتظامی سیکریٹریٹ قائم کئے گئے، جنوبی پنجاب کیلئے فنڈزمختص کئے جوتعمیر و ترقی پر خرچ ہوں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ آواز جو بھارتی بیانیےسےملتی ہےاس سے کیاقومی خدمت ہو گی؟ اسوقت بھارت ہماری سرحدوں پر گولہ باری کر رہا ہے، آئے روز لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔

    وزیرخارجہ نے بتایا کہ بھارت، پاکستان کے اندر دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے ، بلوچستان میں یکے بعد دیگرے واقعات ہو رہے ہیں ، ان حالات میں جب اداروں پر تنقید بھارتی بیانیے کی ترویج ہے، اسٹیبلشمنٹ ہمیشہ آئین وقانون کےتحت ریاست کا تحفظ کرتی ہے۔

    سانحہ مچھ سے متعلق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کل بلوچستان میں مزدوروں کی ہلاکت کاافسوسناک واقعہ ہوا، بھارت ہائبرڈ وارفیر کے ذریعے ایسے واقعات کرا رہا ہے ، بلوچستان سے تعلق رکھنے والی اپوزیشن قیادت کو دلچسپی لینی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ای یو انفولیب کے چشم کشاانکشافات دنیا کے سامنے آ چکے ہیں ، اس رپورٹ نے بھارت کے اصلی چہرے کو بے نقاب کر دیا، ڈوزئیر کے ذریعے بھارتی دہشت گردی پراہم شواہد دنیا کے سامنے رکھے۔

    بھارت کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی ہندوتوا پالیسیوں کی وجہ سےسیکولرازم کاتصور دفن ہو چکا ہے ، آج بھارت میں امتیازی قوانین کےذریعےاقلیتوں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے، پورے بھارت میں کسان سراپا احتجاج ہیں، آج بین الاقوامی میڈیابھی کھل کر بھارت کے خلاف لکھ رہا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر کو ہم ہر فورم پر اٹھا رہے ہیں اور اٹھاتے رہیں گے ، انشااللہ حق خود ارادیت کی تحریک کامیابی سے ضرور ہمکنار ہو گی۔

    مقبوضہ کشمیر سے متعلق انھوں نے کہا کہ آسیہ اندرابی نے دختران ملت سےکشمیری خواتین میں نیاولولہ بیدارکیا ، قابض بھارتی افواج کشمیری خواتین کی آبروریزی کررہی ہے، موثرآوازدبانے کیلئےجھوٹے کیسزمیں 15سال سے قید میں رکھا گیا۔

    وزیر خارجہ نے بتایا کہ سیکرٹری جنرل یواین،ہیومن رائٹس کمشنر کو خطوط ارسال کئے، مطالبہ کیا ہے سب قائدین کو فری ،فیئرٹرائل کی سہولت دی جائے اور بھارت کی طرف سےسیاسی قیدیوں کو فی الفور رہا کیا جائے۔

  • الحمدللہ پی ڈی ایم کے احتجاج سے کوئی ٹینشن نہیں، شاہ محمود قریشی

    الحمدللہ پی ڈی ایم کے احتجاج سے کوئی ٹینشن نہیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پوری قوم پی ڈی ایم کی حقیقت جان چکی ہے ، الحمدللہ پی ڈی ایم کے احتجاج سے کوئی ٹینشن نہیں، جو خود محتاج ہو وہ احتجاج کیا کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پی ڈی ایم کی پریس کانفرنس پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم، 31 جنوری کا انتظار کیوں کر رہی ہے، ان کےکہنےپر یاانکےدباؤپرمستعفی نہیں ہوں گے، ہمارے پاس عوام کا مینڈیٹ ہے، وزیراعظم کو ایوان کا اعتماد حاصل ہے، وزیراعظم ان کے کہنے پر مستعفی کیوں ہوں گے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ درحقیقت پی ڈی ایم کا بیانیہ عوام کی دلچسپی کھو چکا ہے، پی ڈی ایم کی ساڑھے5گھنٹےکی طویل نشست بے نتیجہ رہی، انہوں نے پی پی سی ای ای کے اجلاس میں ہوئے فیصلوں کی توثیق کی، انہوں نےبھی اعلان کردیا پی پی کی طرح ضمنی انتخاب میں حصہ لیں گے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ کہہ رہےہیں سینیٹ الیکشن میں شمولیت کافیصلہ وقت آنےپر کریں گے ، آج کہہ رہا ہوں کہ یہ سینیٹ کے انتخابات میں بھی حصہ لیں گے، اداروں نے ہمیشہ آئین اور قانون کے مطابق ذمہ داری نبھائی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اداروں پر دباؤ ڈالنے سے کچھ نہیں ہو گا ، پوری قوم پی ڈی ایم کی حقیقت جان چکی ہے ، الحمدللہ پی ڈی ایم کے احتجاج سےکوئی ٹینشن نہیں، جو خود محتاج ہو وہ احتجاج کیا کرے گا۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی  اپوزیشن کو مذاکرات کی پیشکش

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی اپوزیشن کو مذاکرات کی پیشکش

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپوزیشن کو مذاکرات کی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ قومی نوعیت کے معاملے پر بات کرنا چاہیے تو ہم تیار ہیں، ہم سیاسی عمل کے قائل ہیں، پارلیمنٹ سب سے مقدس فورم ہے تو آئیے بات کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج پی ڈی ایم کی قیادت رائیونڈ میں اکٹھی ہورہی ہے، پیپلزپارٹی نے فیصلہ کیا ہے وہ استعفےنہیں دے گی ، سینیٹ انتخابات میں بھی حصہ لے گی اور پی پی کو ضمنی انتخابات میں حصہ لیناہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 31جنوری آئے گی اور چلی جائے گی،عمران خان استعفیٰ نہیں دیں گے، پی ڈی ایم اجلاس میں بھی استعفے نہ دینے کا فیصلہ ہوتا دکھائی دےرہا ہے، پی پی کےزیادہ ممبران کسی تاریخ پرزیادہ آمادہ دکھائی نہیں دیے، پی پی کے زیادہ ارکان نے معاملہ نواز شریف کی واپسی سے مشروط کیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں27 دسمبر بہت افسوسناک دن ہے، 27 دسمبر کو بینظیربھٹو کی شہادت ہوئی، اس صدمے میں سب شریک ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کا اتنااہم اجلاس ہے تو بلاول بھٹورائیونڈ میں کیوں نہیں؟ دیکھیں اجلاس میں پی پی کی نمائندگی یوسف رضا گیلانی، پرویزاشرف کررہےہیں، دیکھنا ہے پی ڈی ایم کے دیگر قائدین آج کیا فیصلہ کرتے ہیں، پی ڈی ایم کے استعفوں میں اعتماد کا فقدان پایا جاتا ہے، پی پی نے لانگ مارچ اوراستعفوں سےمتعلق اپنا فیصلہ سنادیا۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کے آج کے اجلاس میں بھی کوئی فیصلہ نہیں ہوگا، قوم سمجھ گئی ہے پی ڈی ایم کے مقاصد کیا ہیں، عوام کامینڈیٹ ہے، وزیراعظم عمران خان مستعفی نہیں ہوں گے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری نے اجلاس میں ان کوبھیجاجوبااختیارنہیں ہیں، اندرکی کہانی ہے پی پی کی بڑی تعداد استعفوں کی مخالف ہے، اپوزیشن قومی نوعیت کے معاملے پر بات کرنا چاہیے تو ہم تیار ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ درانی صاحب کس کی نمائندگی کررہےہیں وہی بہترجواب دےسکتےہیں،ن درانی صاحب کم ازکم تحریک انصاف کاتوحصہ نہیں ہیں، یہ فیصلہ انہوں نےکرناہے ان کی قیادت نے کرناہے۔

    مسلم لیگ ن کے حوالے سے وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ قیادت کےالفاظ ہیں کہ آریاپارکافیصلہ کرلیا، انہوں نےکہایاآرہوگایاپار، قوم سمجھ رہی ہےکہ ان میں ذہنی ہم آہنگی نہیں، یہ عارضی ،غیرفکری اوروقتی اتحادہے، ہم کہہ رہےہیں قوم کیساتھ مذاق مت کریں، اگرآپ سنجیدہ ہیں توسنجیدگی کامظاہرہ کریں، اگرفیصلہ مستعفی نہ ہونے، سینیٹ انتخاب میں حصہ لینےکاہےتواچھاہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خان صاحب کی سوچ بڑی واضح ہے، این آر او احتساب کےعمل سےبچنےکاراستہ ہے، وہ خواہش بے نقاب جب ہوئی جب مذاکرات ہوئے۔

    پی ایم ڈی اجلاس سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ آج کااجلاس ہوگا بڑی دھوم دھام سےپریس کانفرنس بھی ہوگی، قوم سمجھ گئی کہ حقیقت کیا ہے، قوم پہچان گئی ہےکہ پردے کے پیچھے کیا ہورہا ہے، ہم سیاسی عمل کے قائل ہیں، پارلیمنٹ سب سے مقدس فورم ہے تو آئیے بات کرتے ہیں، پارلیمنٹ میں آکربات کریں این آراو کو ایک طرف کردیں، قومی نوعیت کے مسائل سامنے رکھیں تو گفتگو ہوسکتی ہے۔

    کرک واقعے کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ خوشی ہےچیف جسٹس نے کرک مندر کا نوٹس لیا، وزیراعظم نے بھی کرک مندر واقعے کی مذمت کی ہے، ہم سب اس واقع کی مذمت کرتےہیں، وزیراعظم نے کہا ملوث عناصر کو عبرتناک سزادی جائے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم چاہتےہیں ہماری مساجدکااحترام کیاجائے، ہمیں مندر،گوردواروں، گرجاگھروں کا بھی احترام کرنا ہوگا، کرک واقعے کا نوٹس لیا گیا ہے امید ہے 4جنوری کورپورٹ پیش ہوگی، جواس طرح کی حرکات کرتے ہیں، وہ پاکستانی امیج کو نقصان پہنچاتے ہیں

  • وزیر خارجہ متحدہ عرب امارات کے 2 روزہ دورے پر دبئی پہنچ گئے

    وزیر خارجہ متحدہ عرب امارات کے 2 روزہ دورے پر دبئی پہنچ گئے

    دبئی : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی متحدہ عرب امارات کے 2 روزہ دورے پر دبئی پہنچ گئے، دورے میں وزیر خارجہ یو اے ای کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی متحدہ عرب امارات کے2روزہ دورےپردبئی پہنچ گئے ، قونصل جنرل احمد امجد، سینئر افسران اور اماراتی وزارت خارجہ کے حکام نے استقبال کیا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود متحدہ عرب امارات کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے ، جس میں دو طرفہ تعلقات،تجارتی و اقتصادی تعاون کے فروغ سمیت  دیگر امورپر تبادلہ خیال ہوگا جبکہ شاہ محمود قریشی متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کریں گے۔

    وزیرخارجہ کادورہ مسلم ممالک کےساتھ اعلیٰ سطح روابط کے فروغ کا تسلسل ہے، دورے سے پاکستان اور یواےای کے دو طرفہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 17سے 18دسمبر تک متحدہ عرب امارات کا دورہ کریں گے، دورے میں یو اے ای کی قیادت سے ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کےامور پر بات چیت کی جائے گی اور سرمایہ کاری،ٹریڈ کےحوالے سےباہمی تعاون پر بات کریں گے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ متحدہ عرب امارات پاکستانی کمیونٹی کا دوسرا گھر ہے۔

  • وزیرخارجہ  کی جی20 سمٹ کے کامیاب انعقاد پر سعودی ہم منصب کو مبارکباد

    وزیرخارجہ کی جی20 سمٹ کے کامیاب انعقاد پر سعودی ہم منصب کو مبارکباد

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جی 20 سمٹ کے کامیاب انعقاد پر سعودی ہم منصب کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا پاکستان اور سعودی عرب کے مابین برادرانہ تعلقات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کی نائجر میں سعودی وزیر خارجہ سےملاقات ہوئی ، ملاقات او آئی سی وزرائےخارجہ اجلاس کےموقع پر ہوئی۔

    ملاقات میں دو طرفہ تعلقات ،خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور کورونا ،دو طرفہ تعاون سمیت باہمی دلچسپی کےمختلف امور پربات چیت ہوئی۔

    وزیرخارجہ نےجی20سمٹ کےکامیاب انعقادپرسعودی ہم منصب کومبارکباد دیتے ہوئے کہا پاکستان اورسعودی عرب کے مابین برادرانہ تعلقات ہیں۔

    مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور او آئی سی کے کردارپربھی تبادلہ خیال ہوا اور وزیر خارجہ نےسعودی ہم منصب کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سےآگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ نےمسئلہ کشمیرپرسعودی عرب کی مستقل حمایت پرشکریہ ادا کیا۔

    سعودی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کیلئے پرعزم ہیں۔

    سعودی وزیر خارجہ نے خطے میں قیام امن کیلئے پاکستان کی کاوشوں کوسراہا۔

  • افغانستان میں امن کیلئے پاکستان معاونت جاری رکھے گا، وزیر خارجہ

    افغانستان میں امن کیلئے پاکستان معاونت جاری رکھے گا، وزیر خارجہ

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کے دورے کا مقصد پاک افغان تعلقات کو وسعت دینا تھا، افغانستان میں امن کیلئے پاکستان معاونت جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دورہ افغانستان کے حوالے سے بیان میں کہا کہ افغان امن عمل آخری مرحلےمیں داخل ہو چکا ہے، دوحہ میں بھی بات چیت چل رہی ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کےدورےکامقصدپاک افغان تعلقات کو وسعت دینا تھا، افغانستان میں امن کیلئےپاکستان معاونت جاری رکھے گا۔

    وزیراعظم کے دورہ افغانستان سے متعلق وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان قیادت کے ساتھ ہماری اہم نشستیں ہوئیں ، دو طرفہ کثیر الجہتی اقتصادی تعاون کو بڑھانے کیلئے بات چیت ہوئی، صدر اشرف غنی کیساتھ بہت اچھی نشست ہوئی اور دورے کے دوران وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغان قیادت اس دورےکی اہمیت کو سمجھتی ہے، افغان قیادت وزیر اعظم عمران خان کےدورہ کابل کی منتظر تھی۔

    گذشتہ روز وزیراعظم کے دورہ کابل کے حوالے سے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ ہمارا افغانستان کادورہ ایک فالواپ دورہ تھا، دورےسےپیغام گیاہےکہ ہم اپنےمؤقف پرقائم ہیں امن کےخواہاں تھےاورخواہاں ہیں اور مددجاری رکھیں گے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دورےسےہم نےدونوں ممالک کےتعلقات کومضبوط کیا، دونوں ممالک کامستقبل کیسا ہونا چاہیے کاغذات پراتفاق کیا۔

    انھوں نے مزید کہا اشرف غنی مستقبل قریب میں پاکستان کادورہ کریں گے دونوں حکومتیں متفق ہیں اپنی زمین دہشت گردی کیلئےاستعمال نہیں ہونی چاہئیں اور دونوں حکومتیں اس جذبےکو لےکر آگےچلیں گی۔

  • ‘ایاز صادق نے ابھی نندن کے معاملے پر سیاق وسباق سے ہٹ کر بات کی’

    ‘ایاز صادق نے ابھی نندن کے معاملے پر سیاق وسباق سے ہٹ کر بات کی’

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ایاز صادق نے ابھی نندن کے معاملے پر سیاق وسباق سے ہٹ کر بات کی، اپنے مفاد کی خاطر اپوزیشن پاکستان کے مفاد کو نشانہ نہ بنائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں سیاق وسباق سے ہٹ کر بات کی، ابھی نندن کے معاملے پر ہم نے پوری پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ باتوں کو توڑ مروڑ کر پیش کرنا پاکستان کے مفاد میں نہیں ، اس وقت کی رپورٹ کے مطابق خطرات موجود تھے، ایازصادق نے قومی اسمبلی میں غیر ذمہ دارانہ گفتگو کی۔

    ن لیگ کی جانب سے بہت ہی غیر ذمہ دارانہ گفتگو کی گئی، یہ لوگ قوم کو ابھی نندن اور کلبھوشن کے معاملے پر گمراہ کررہے ہیں، اپنے مفاد کی خاطر اپوزیشن پاکستان کے مفاد کو نشانہ نہ بنائے۔

    ہم نے منتخب نمائندوں کو اعتماد میں لیا ،ہمارافیصلہ درست تھا، بھارت پاکستان کودوبارہ آئی سی جے لے جانا چاہتا ہے۔

    خیال رہے مسلم لیگ ن کے رہنما ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابھی نندن کو گھٹنے ٹیک کر واپس کیا گیا، شاہ محمود قریشی نے کہاتھا بھارت پاکستان پر حملہ کرنے والا ہے، بھارت نے کوئی حملہ نہیں کیا۔

    ایاز صادق کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو کے لئے آرڈیننس ہم نہیں لائے ، ابھی نندن کے وقت اہم اجلاس میں عمران خان نہ آئے، شاہ محمود نےکہاابھی نندن کوجانےدیں ورنہ بھارت رات 9 بجے حملہ کردے گا۔