Tag: fm-shah mehmood qureshi

  • افغان طالبان  کا وفد آج وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کرے گا

    افغان طالبان کا وفد آج وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کرے گا

    اسلام آباد : افغان طالبان وفد ملاعبدالغنی کی قیادت میں آج وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کرے گا، ملاقات میں وزیر خارجہ کو امریکہ سے معاہدے پر عملدرآمد کی صورتحال سے آگاہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان وفدملاعبدالغنی کی قیادت میں آج شام وزارت خارجہ پہنچے گا، جہاں وفد وزارت خارجہ میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کرے گا۔

    وفد وزیر خارجہ کوامریکہ سےمعاہدے پر عملدرآمد کی صورتحال سےآگاہ کرے گا ، دوران ملاقات بین الافغان مذاکرات کے جلد انعقاد پر بھی بات چیت ہوگی۔

    گذشتہ روز افغان طالبان کا وفد ملاعبدالغنی برادر کی قیادت میں دوحہ سے پاکستان پہنچا تھا، افغان طالبان کے وفد کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکا، طالبان اور افغان حکومت کے درمیان معاہدے کے تحت افغانستان میں معاملات تیزی سے امن کی جانب بڑھ رہے ہیں، افغانستان کی حکومت اور طالبان کے درمیان عیدالاضحیٰ کے موقع پر جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد 1500 قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

    گزشتہ ماہ افغان طالبان نے ’افغان امن معاہدے‘ کے تحت اور اپنے وعدے کے مطابق ایک ہزار سرکاری قیدیوں کو رہا کیا تھا۔

    طالبان کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ’قیدیوں کی رہائی کا مقصد افغانستان کے مسائل کو پر امن طریقے سے حل کرنا ہے جس کے لیے ہم ہر وقت تیار ہیں‘۔

    رواں ماہ 14 تاریخ کو افغانستان کی حکومت نے ملک میں مستقل قیام امن کے لیے اپنی قید میں موجود آخری 400 طالبان جنگ جوؤں کو بھی پُل چرخی جیل سے رہا کر دیا ہے، افغان حکومت کے اس عمل کے بعد طویل عرصے سے تعطل کے شکار بین الافغان امن مذاکرات کی راہ میں موجود بڑی رکاوٹ دور ہونے کا امکان ہے۔

  • بھارت کوئی بھی نئے فالس فلیگ کا ناٹک رچا کر پاکستان پر الزام لگاسکتا ہے، وزیرخارجہ

    بھارت کوئی بھی نئے فالس فلیگ کا ناٹک رچا کر پاکستان پر الزام لگاسکتا ہے، وزیرخارجہ

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہندوستان کامؤقف پٹ رہاہے اور مقبوضہ کشمیر پر بیانیہ تبدیل ہورہا ہے، بھارت کوئی بھی نئے فالس فلیگ کا ناٹک رچا کر پاکستان پر الزام لگاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کی حق خودارادیت کی جدوجہدنے نئی کروٹ لی ہے، مقبوضہ کشمیر میں سیاسی معاملات زور پکڑتےجارہے ہیں۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کی 6سیاسی جماعتوں نے 5اگست کےبھارتی فیصلےکی نفی کی، وزیراعظم نے اقوام متحدہ میں مقبوضہ کشمیر کو اجاگر کیا، فاروق عبداللہ ودیگرسیاسی رہنماؤں کااعلامیہ اہمیت کاحامل ہے.

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتیں سمجھتی ہیں آئینی حیثیت کوپامال کیا گیا ، بھارت کے غیرقانونی اقدامات نے کشمیریوں کے تشخص کو متاثر کیا اور ہزاروں کشمیری نوجوانوں کو بغیر کسی جرم کے گرفتاررکھاگیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان ہر عالمی فورم پر کشمیریوں کی آواز بنے ، کشمیری قیادت کے بہت سے لوگ اب بھی قید میں ہیں ، مقبوضہ کشمیر کےعوام کو غیرقانونی پابندیوں کا سامنا اب بھی ہے.

    وزیرخارجہ نے مزید کہا بھارتی اقدامات سےمقبوضہ کشمیرکی معیشت کو بے پناہ نقصان پہنچا ، ماہرین کا کہنا ہے مقبوضہ کشمیر کی معیشت کو ایک سال میں5ارب ڈالر کانقصان ہوا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دنیاخود اندازہ لگاسکتی ہے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال ایک سال بعدبھی وہی ہے، ایک سال میں بھارت نواز سیاسی جماعتوں کارخ بھی بدل چکا ہے، بھارت غیرجانبدارمبصرین کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت نہیں دےرہا، بھارتی غیر قانونی اقدامات پر چین نے بھی واضح مؤقف اپنایا۔

    انھوں نے کہا کہ ایک سال میں مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل میں 3بار زیر بحث آنا بہت اہم ہے، چین بھی کشمیر کو متنازع علاقہ قرار دیتا ہے، بھارت کا مقبوضہ کشمیر کو اندرونی معاملہ قراردینےکودنیا بھی تسلیم نہیں کررہی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت کا دعویٰ تاریخی،قانونی ،اخلاقی اعتبار سے کوئی اہمیت نہیں رکھتا ، 6سیاسی جماعتوں کااعلامیہ حالات معمول پرلوٹ آنے کے دعوے کی نفی ہے، ہندوستان کامؤقف پٹ رہاہے اور مقبوضہ کشمیر پر بیانیہ تبدیل ہورہا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا مسئلہ کشمیر پر دنیا کو آئندہ بھی باخبر رکھیں گے ، بھارت کوئی بھی نئے فالس فلیگ کا ناٹک رچا کر پاکستان پر الزام لگاسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے اکثریت کواقلیت میں بدلنے کیلئےغیرقانونی اقدامات کئے، بھارت نے کشمیریوں کے عزم کو بارہا تبدیل کرنے کی ناکام کوششیں کیں، حالیہ تحریک آزادی سے واضح ہوتا ہے کہ فتح کشمیریوں کی ہے۔

    وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ واضح کرتاہوں مسئلہ کشمیرپرسعودی عرب کےمؤقف میں تبدیلی نہیں آئی اور افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کی سنجیدہ کوششیں سب کے سامنے ہیں ، امید ہے بین الافغان مذاکرات سے امن کی راہ ہموار ہوگی ، افغان مسئلے پر پاکستان اور چین مکمل رابطے میں ہیں۔

  • وزیر خارجہ نے  کشمیر اور فلسطین میں ریاستی دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ کردیا

    وزیر خارجہ نے کشمیر اور فلسطین میں ریاستی دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ کردیا

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قربانیاں دینے والوں کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کشمیر اور فلسطین میں ریاستی دہشت گردی کےخاتمے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاک فوج، سیکیورٹی ادارے اور ان تمام شہریوں کوخراج عقیدت پیش کرتا ہوں، زندگیوں کاتحفظ دنیا کی مشترکہ ذمہ داری ہے، کشمیراور فلسطین میں ریاستی دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ کرتا ہوں۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے بیان میں کہا تا کہ کہ دہشت گردی کا شکار افراد،خاندانوں سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں، عوام گزشتہ 2 دہائیوں میں دہشت گردی کا نشانہ بنے،پاکستان کے 70 ہزار افراد دہشت گردی کا شکار ہوئے،دہشتگردی کی وجہ سے پاکستان کو 120 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ملک کی حفاظت کے لیے ہزاروں جوانوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا،شہید جوانوں اور اہلکاروں کے خاندانوں کو سلام پیش کرتے ہیں، پاکستان کے عوام اور حکومت ان کی قربانیوں کو فراموش نہیں کر سکتے،دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کا عزم غیر متزلزل ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری بھارت کے سول،فوجی حکام کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے،حکومت پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے عالمی برادری کے ساتھ ہے۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اہم دورے پر چین روانہ

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اہم دورے پر چین روانہ

    اسلام آباد : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی اہم دورے پر چین روانہ ہوگئے ، اپنے دورے میں وہ چینی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے، جس میں سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال ہوگا اور سی پیک، لداخ اور خطے کی سیکورٹی صورتحال پر بھی بات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی 2روزہ دورے پر چین روانہ ہوگئے، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود بھی ان کے ہمراہ ہیں، دورے کے دوران وزیر خارجہ چین میں چینی قیادت سے ملاقاتیں کریں گے ،پاک چین اسٹرٹیجک مذاکرات کے دوسرے دور میں شرکت کریں گے۔

    وزیرخارجہ کےدورے کےدوران سیکیورٹی تعاون پر تبادلہ خیال ہوگا اور سی پیک، لداخ اور خطے کی سیکورٹی صورتحال پر بھی بات ہوگی جبکہ سی پیک فیز 2سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر گفتگو ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی چینی صدر کے متوقع دورہ پاکستان پربھی گفتگوکریں گے جبکہ اپنےچینی ہم منصب وانگ ژی سےملاقات بھی کریں گے اور دونوں ممالک کےدرمیان وفودکی سطح پر مذاکرات بھی ہوں گے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چین روانگی سے قبل ویڈیو پیغام میں کہا کہ آج میں ایک اہم دورےپر چین روانہ ہو رہا ہوں ، دورے سے متعلق کل وزیر اعظم سے تفصیلی بات چیت ہوئی، میرا وفدپاکستان کی سیاسی اورعسکری قیادت کی سوچ کی عکاسی کرے گا، امید ہے چینی وزیرخارجہ سےملاقات دونوں ممالک کیلئے مفید ثابت ہو گی۔

    خیال رہے شاہ محمود قریشی کورونا وبا کے بعد چین کا دورہ کرنے والی پہلی سیاسی شخصیت ہیں جبکہ پاک چین اسٹرٹیجک مذاکرات کا پہلا دور مارچ میں منعقد ہوا تھا۔

  • بھارت کی پاکستان کو سفارتی تنہا کرنے کی کوششیں ناکام، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہمارے دائمی دشمن کے مقاصد کیا رہے ہیں؟

    بھارت کی پاکستان کو سفارتی تنہا کرنے کی کوششیں ناکام، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہمارے دائمی دشمن کے مقاصد کیا رہے ہیں؟

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کی پاکستان کوسفارتی تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہمارے دائمی دشمن کے مقاصد کیا رہے ہیں، جنوبی ایشیا کے تمام ممالک بھارت کےناپاک عزائم کا شکار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے 2سال پورےہونےپروفاقی وزرا نے پریس کانفرنس کی، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی پالیسی رہی ہے کہ پاکستان کوسفارتی محاذ پر تنہا کیا جائے اور ہماری کوشش رہی کہ پاکستان کے مؤقف کو بھرپوراندازمیں اجاگرکریں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں طویل عرصہ وزیرخارجہ نہ ہونے پر پاکستان کامؤقف پیش نہیں کیاگیا، دوست ممالک سے تعلقات کو دوبارہ مضبوط کرنا ہماری پالیسی رہی تاہم بھارت کی پاکستان کوسفارتی تنہا کرنے کی کوششیں ناکام ہوئیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں دیکھنا ہوگا کہ ہمارے دائمی دشمن کے مقاصد کیا رہے ہیں، جنوبی ایشیا کے تمام ممالک بھارت کےناپاک عزائم کا شکار ہیں، چین پاکستان کا دیرینہ اور آزمایا ہوا دوست ہے، کوشش رہی چین کیساتھ تعلقات کو اکنامک شراکت داری میں تبدیل کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا کامنظرنامہ بدل رہاہے، وزیراعظم نے کوروناصورتحال میں قرضوں کے معاملے پر آوازاٹھائی ، سی پیک میں واضح اہداف حاصل کیے ہیں جبکہ یورپی یونین بہت بڑا ٹریڈنگ پارٹنر ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ دنیا میں اسلاموفوبیہ کی ہوا چل رہی ہے، عمران خان مسلسل کہتے آئے افغان مسئلے کاحل سیاسی ہے، آج دنیا پاکستان کی بات کو قبول کررہی ہے ، عالمی برادری افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کےکردار کی معترف ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ افریقی ممالک کیساتھ تجارت کا نیا باب شروع ہورہاہے اور یورپی یونین کیساتھ اکنامک اسٹریٹجی پر عملدرآمد ہورہاہے، بنگلہ دیش بھارتی کیمپ تصورہوتاتھاوہاں بھی سرد مہری ہے ، نیپال بھارت تعلقات بھی آج سب کے سامنے ہیں ، پاکستان کے ترکی کے ساتھ بھی دیرینہ تعلقات ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزارت خارجہ میں کرائسزمینجمنٹ سیل قائم کیا گیا ہے، 2لاکھ 14ہزارپاکستانیوں کووطن واپس لایا گیا وزارت خارجہ میں اسٹریٹجک کمیشن ڈویژن بنایا گیا ہے۔

    کشمیر کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے دوراقتدارمیں کشمیرکامسئلہ عالمی سطح پر اجاگر ہوا ، کشمیر کا مسئلہ اتنا ہی پرانا ہے جتنا کہ پاکستان ، کشمیریوں اور پاکستان کے نقطہ نظر کو ہر فورم پر اجاگر کیا گیا۔

    اس سے قبل وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ عوام کے سامنے 2سالہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کریں گے ، جمہوریت میں حکومت عوام کو جوابدہ ہوتی ہے، عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی نے رائٹ اور لیفٹ کی سیاست ختم کرکے رائٹ اور رانگ کی سیاست شروع کی، پاکستان تحریک انصاف کا وجود 1996 میں آیا۔

    شبلی فراز کا کہنا تھا کہ ایک سیاست کا مقصد فلاحی ریاست قائم کرنا ہوتا ہے ،دوسری سیاست کامقصد ذاتی مفادات کاحصول ہوتاہے، پی ٹی آئی کی سیاست کا مقصد فلاحی ریاست کاحصول ہے، ہمارامقصد ہےایسی ریاست بنائیں جس میں عوام کی خدمت پہلی ترجیح ہو۔

    انھوں نے مزید کہا کہ ہماری پالیسیاں غریب اور محنت کش کی فلاح و بہبود کے گرد گھومتی تھی، سیاست کو پیشہ بنا کراپنے مفادات کو ترجیح دینے کو عوام نے مسترد کردیا، ہم نے اندرونی اوربیرونی محاذ پر لڑنا ہے۔

    وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ اس وقت جاری ففتھ جنریشن وار سےسب واقف ہیں، ہمارا دشمن ہمیں ہرطرح نقصان پہنچانا چاہتے ہیں، ہمارا دشمن ہماری معیشت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں ناامیدی،افراتفری پھیلانےوالوں سےوزیر اعظم کی قیادت میں بھرپور مقابلہ کریں گے، ہم نے جدوجہد کے بعد سخت حالات پر قابو پایا ہے، اب ہم اس نتیجے پر آگئے کہ کہہ سکتے ہیں اب اچھا وقت شروع ہوچکا ہے۔

  • امیرقطر کی جانب سے  پاکستان حکومت اور عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار

    امیرقطر کی جانب سے پاکستان حکومت اور عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار

    اسلام آباد : قطری سفیر شیخ سعود بن عبدالرحمن الثانی نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات میں امیرقطر کی جانب سے پاکستان حکومت اور عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے قطر کے نو تعنیات سفیر شیخ سعود بن عبدالرحمن الثانی کی وزارت خارجہ میں ملاقات ہوئی، ملاقات میں دو طرفہ تعلقات،تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کےامورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر خارجہ نے قطری سفیر کو پاکستان میں ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا پاکستان اور قطر کے مابین گہرے، دیرینہ، برادرانہ تعلقات ہیں، توقع ہے کہ آپ کی تعیناتی سے پاک قطرتعلقات مزید مستحکم ہوں گے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں امن،استحکام، خوشحالی کے حصول کیلئے تعاون میں اضافہ ہوگا جبکہ قطری سفیر نے امیرقطر شیخ تمیم بن حماد الثانی کی جانب سے پاکستان حکومت اور عوام کیلئے نیک خواہشات کا اظہارکیا۔

    یاد رہے پاکستان کے یوم آزادی پر حکومت قطر اور عوام کی جانب سے مبارکباد دی گئی تھی ، اس حوالے سے قطر کے سفیر نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ دونوں ملکوں کے تعاون میں وقت کے ساتھ وسعت پیدا ہوئی ہے، جس میں دونوں ممالک میں سیاسی، ثقافتی، معاشی، تجارتی اور دفاعی شعبہ جات سرفہرست ہیں۔

    قطری سفیر نے اپنے پیغام میں مزید کہا تھا کہ پاکستان نے مشکل حالات اور مختلف آزمائشوں کے باوجود بہت کچھ حاصل کیا۔

  • ‘منی لانڈرنگ ایسی وبا ہے، جس سے اس ملک کے بہت سے لوگوں نے فائدہ اٹھایا، اس وبا کا تدارک کرنا ہے’

    ‘منی لانڈرنگ ایسی وبا ہے، جس سے اس ملک کے بہت سے لوگوں نے فائدہ اٹھایا، اس وبا کا تدارک کرنا ہے’

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ ایسی وبا ہے، جس سے اس ملک کے بہت سے لوگوں نے فائدہ اٹھایا، ہمیں منی لانڈرنگ کی وبا کا تدارک کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کے بیان پر کہا کہ رانا تنویر موقع پر نہیں تھے اور ان کا نام ایف آئی آر میں آگیا ، راناتنویر کا بلاجواز نام ایف آئی آر میں آیا تو ملکر ان ساتھ دیں گے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ نیب دفتر کے باہر کل کے واقعے پر مزید بحث کی گنجائش ہے ، لوگ جاننا چاہتے ہیں گاڑیوں میں پتھر کہاں سے نمودار ہوئے ، میں نہیں چاہتا کہ ہاؤس کے ماحول کو کل کے واقعے سے متاثر کریں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ رانا تنویر موقعے پر موجود نہیں تھے تو ہرگز نام نہیں آنا چاہیے، ایک تاثر ہے کہ کل لاہور میں جان بوجھ کر ڈراما رچایا گیا ، نوید قمر نے بجا فرمایا کہ قانون سازی میں بیلنس ہونا چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا ایک مؤقف ہونا چاہیے کہ ٹیرر فائنانسنگ ایک لعنت ہے ، منی لانڈرنگ ایسی وبا ہے، جس سے اس ملک کے بہت سے لوگوں نے فائدہ اٹھایا، ہمیں منی لانڈرنگ کی وبا کا تدارک کرنا ہے۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا حکومت کامؤقف ہے ایف اے ٹی ایف کو سامنے رکھ کر ہماری قومی ضرورت کیا ہے ، ہاؤس کا ایک حصہ کہہ رہاتھانیب قانون میں ترمیم نہ کی جائے۔

    شاہ محمودکی تقریرکےدوران قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان کاشورشرابہ ہوا اور اپوزیشن اراکین احتجاجاًنشستوں پرکھڑے ہوگئے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دوسری چیزیں اٹھائیں گے تو ہاؤس کا ماحول خراب ہوگا ، ہاؤس کا ماحول خراب ہوا تو نادان لوگوں کو موقع ملےگا ، نوید قمر نے بالکل ٹھیک کہا کہ قانون سازی میں توازن ہونا چاہیے، قانون سازی اور بحث میں حصہ لینا ہر ارکان کا برابر کا حق ہے۔

    خیال رہے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا تھا کہ لاہور میں کل کے واقعے پررانا تنویر کے خلاف پرچہ درج ہوا ہے ، لاہور میں کارروائی کی بات کی صداقت کااندازہ اس سے لگایاجاسکتاہے، کل وہ یہاں بیٹھے تھے ایف آئی آر میں رانا تنویر کا نام درج ہے ، راناتنویر کیخلاف پرچہ درج کرنا بہت بڑی زیادتی ہے۔

  • بیروت دھماکوں میں جانی ومالی نقصان ،حکومت پاکستان اور قوم کی طرف سے لبنان حکومت سے اظہارِتعزیت

    بیروت دھماکوں میں جانی ومالی نقصان ،حکومت پاکستان اور قوم کی طرف سے لبنان حکومت سے اظہارِتعزیت

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بیروت دھماکوں میں جانی ومالی نقصان پر حکومت پاکستان اور قوم کی طرف سے لبنان حکومت سے تعزیت کا اظہار کیا اور کہا پاکستان نے ادویات اور خوراک کاعطیہ روانہ کردیا ہے، جو آج لبنان پہنچ جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے لبنان کے وزیر خارجہ شربیل واہبہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، جس میں بیروت دھماکوں اور المناک سانحہ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا، شاہ محمودقریشی نے کہا 4اگست کوبیروت دھماکوں میں جانی ومالی نقصان پرہردل گرفتہ ہیں۔

    وزیر خارجہ نے سانحے پر حکومت پاکستان اور قوم کی طرف سے لبنان حکومت سے تعزیت کی اور کیا صدر پاکستان اور وزیراعظم نے بھی سانحے پر لبنانی قیادت سے ہمدردی اورتعزیت کا اظہار کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سانحےکےنتیجےمیں شدیدمعاشی نقصان پربھی بہت دکھ اورافسوس ہے، پاکستان مشکل گھڑی میں لبنانی بھائیوں کے ساتھ ہے، پاکستان نےادویات،خوراک کاعطیہ روانہ کردیاہےجوآج لبنان پہنچ جائے گا، سانحےمیں لبنان حکومت اورعوام کاعزم وحوصلہ قابل تحسین ہے۔

    دونوں وزرائے خارجہ نے حالات معمول پر آنے کے بعد جلد ملاقات پر اتفاق کیا۔

    یاد رہے بیروت کی بندرگاہ پر ہونے والے دھماکوں میں ہلاکتوں کی تعداد 157 ہو گئی ہے جبکہ 5 ہزار سے زائد زخمی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

  • اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر زیرِ بحث،  پاکستان کیلئے ایک اور سفارتی کامیابی

    اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر زیرِ بحث، پاکستان کیلئے ایک اور سفارتی کامیابی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سیکیورٹی کونسل میں ایک سال میں تیسری بار مسئلہ کشمیر زیربحث آیا، یہ مباحثہ 5 اگست کے اہم دن منعقد ہوا ، جو پاکستان کیلئے ایک اورسفارتی کامیابی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر،سیکیورٹی کونسل میں ایک سال میں تیسری بارزیربحث آیا، یسا پہلے کبھی نہیں ہوا، بھارت نےکوشش کی کہ یہ مباحثہ نہ ہوپائےمگراسےناکامی ہوئی۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ صدرسلامتی کونسل کوخط میں کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکی صورتحال بگڑ رہی ہے ، بھارت نےپورےخطے کے امن و امان کو داؤ پر لگا دیا ہے ، صدرسلامتی کونسل سےدرخواست کی مسئلےکو فوری زیربحث لایاجائے، شکرگزارہوں میری درخواست کے 72گھنٹےکےاندراس پر سیر حاصل بحث ہوئی۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پندرہ میں سے 14 ممبر ممالک نے اس بحث میں حصہ لیا ، بھارت کےتاثرکی نفی ہوئی کہ یہ دوطرفہ یااندرونی مسئلہ ہے، سلامتی کونسل کےایجنڈےنےواضح کر دیا یہ عالمی نوعیت کا مسئلہ ہے ، 55برس کے بعد یہ مسئلہ تیسری مرتبہ سلامتی کونسل میں زیر بحث آیا،شاہ محمودقریشی

    ان کا کہنا تھا کہ دیکھنے کی بات یہ ہے کہ یہ مباحثہ 5 اگست کے اہم دن منعقد ہوا ، یہ اللہ کےفضل و کرم سے پاکستان کیلئے ایک اور سفارتی کامیابی ہے ، میں پوری قوم کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے ہر سطح پر جلوس نکالے اور دورافتادہ علاقوں کے لوگوں نے بھی کشمیر کے باسیوں سے اظہار یکجہتی کیا۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ سینیٹرز کا شکرگزارہوں متفقہ وزارت خارجہ کی قراردادکومنظورکیا ، چیئرمین سینیٹ کابھی شکرگزارہوں مختصروقت میں اجلاس کا انعقاد کیا اور صدرپاکستان کابھی ممنون ہوں کہ انہوں نےکھل کر اظہار خیال کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم کل مظفرآبادتشریف لےگئے،قانون سازاسمبلی سےمخاطب ہوئے ، پاکستان کے نئے سیاسی نقشے کو بہت پذیرائی حاصل ہوئی ، کشمیر کے معاملے پر پوری قوم نے اتفاق کیا۔

    انھون نے کہا کہ سینیٹ کا ماحول جذبہ حب الوطنی سے سرشار تھا، کشمیر کے مسئلے پر وزارت خارجہ میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو مدعو کیا ، خواہش تھی کہ جے یو آئی ف کا وفد بھی ہمارے ساتھ شامل ہوتا ، فضل الرحمان توخود کشمیرکمیٹی کے چیئرمین رہے ہیں ، ان کو مسئلے کی نزاکت کا سب سے زیادہ علم تھا۔

  • بھارت جبر کے باوجود نہتے کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کر سکا ، وزیر خارجہ

    بھارت جبر کے باوجود نہتے کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کر سکا ، وزیر خارجہ

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت جبر کے باوجود نہتے کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کر سکا، دنیاکےسامنے بھارت سرکار کا اصل چہرہ بےنقاب ہو چکا ہے، حق خوداردیت ملنے تک پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت کشمیرکی صورتحال پر آل پارٹیز کانفرنس ہوئی ، کانفرنس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ، وفاقی وزرا شبلی فراز، فروغ نسیم، علی امین گنڈا پور، شہریارآفریدی سمیت علی محمدخان ، معید یوسف، فہمیدہ مرزا نے شرکت کی۔

    آل پارٹیز کانفرنس میں مشاہدحسین سید، فرخ حبیب، راجہ ظفر الحق، پرویز اشرف، نوید قمر، شیری رحمان، مشتاق احمد، عبدالاکبر چترالی، ایمل ولی خان ، ستارہ ایاز، انوار الحق کاکڑ،مرتضیٰ جاوید عباسی، خواجہ آصف اور دیگر رہنما شریک ہوئے۔

    کانفرنس میں وزیرخارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پربریفنگ دی اور خطے میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ کشمیری 5 اگست کے بھارتی اقدامات کو یکسرمسترد کرچکے ہیں پاکستان نےبھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو ہر فورم پر بے نقاب کیا ، بھارت سرکار کی ہندتوا پالیسی خطےکے امن کےلیےخطرات کاباعث ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب تبدیل کرنا چاہتا ہے، آبادیاتی تناسب کی تبدیلی عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے، آج پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں مسئلہ کشمیرپرمتحدہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بی جے پی کی سرکار آر ایس ایس کی سوچ پر گامزن ہے، ہندوتواسوچ نےکشمیریوں اوربھارتی اقلیتوں میں نفرت کےبیج بوئے، بھارت جبر کے باوجود نہتے کشمیریوں کے حوصلے پست نہیں کر سکا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیاکےسامنے بھارت سرکارکااصل چہرہ بےنقاب ہو چکا ہے ، دنیابھارت کی منافرت پسندپالیسیوں کوتنقید کا نشانہ بنا رہی ہے ، قوم، سیاسی جماعتیں، اور عسکری قیادت مسئلہ کشمیر پرایک مؤقف رکھتی ہے، حق خوداردیت ملنےتک پاکستان کشمیریوں کی حمایت جاری رکھے گا۔