Tag: FO-rejects

  • فرانس میں مقیم پاکستانی قانون پسند شہری ہیں،ترجمان دفتر خارجہ

    فرانس میں مقیم پاکستانی قانون پسند شہری ہیں،ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: پاکستان نے فرانس میں مقیم پاکستانیوں کے خلاف بھارتی میڈیا کا منفی پروپیگنڈا مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی میڈیا کی جانب سے فرانس میں مقیم پاکستانیوں کیخلاف منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، پاکستان بھارتی پروپیگنڈےکو سختی سے مسترد کرتا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ فرانس میں پاکستانی کمیونٹی کے خلاف خبریں بے بنیاد اور جعلی ہیں، فرانس میں مقیم پاکستانی قانون پسند شہری ہیں، دشمن عناصر جعلی ٹوئٹراکاؤنٹس سےجعلی خبریں پھیلارہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان نے پلوامہ حملے سے متعلق بھارتی وزیراعظم کا بیان مسترد کرد یا

    اس سے قبل پاکستان نے پلوامہ حملےکےحوالےسے بھارتی وزیراعظم کے بیان کومسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت پلوامہ حملے میں پاکستان کےملوث ہونےکےشواہد فراہم کرنےمیں ناکام رہا ہے۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ ایک وفاقی وزیر کے بیان کو نیا موڑ دینے کی کوشش ہے، پاکستانی وزیر نے ریفرنس کے طور پر بات کی تھی، 26فروری 2019 کوپاکستان فوج کے دیئےجانیوالےردعمل کا حوالہ دیا۔

    ترجمان نے کہا کہ یہ عمل بی جے پی قیادت کاپاکستان کیساتھ ناقابل برداشت جنون ہے بھارت پلوامہ حملےمیں پاکستان کے ملوث ہونےکےشواہدفراہم کرنےمیں ناکام رہاہے اور پلوامہ حملے کاسب سے زیادہ فائدہ بی جےپی حکومت کو ہوا ہے۔

  • پاکستان نے پاک  افواج کی آذربائیجانی فوج کے ہمراہ لڑائی کی خبریں افواہ قرار دے دیں

    پاکستان نے پاک افواج کی آذربائیجانی فوج کے ہمراہ لڑائی کی خبریں افواہ قرار دے دیں

    اسلام آباد : پاکستان نے آرمینیا کیخلاف پاک افواج کی آذربائیجانی فوج کے ہمراہ لڑائی کی خبریں افواہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ مزید کشیدگی سے بچنے کیلئے آرمینیا فوری طور پر فوجی کارروائی بند کرے۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی افواج کی آذربائیجانی فوج کے ہمراہ لڑائی کی خبریں افواہیں ہیں، ناگورونو کاراباخ کی صورتحال پر پاکستان کو گہری تشویش ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ آذربائیجانی شہری آبادی پر آرمینیا کی بھاری شیلنگ نہایت افسوسناک ہے، ناگورونو کاراباخ کی صورتحال سے خطے کے امن کونقصان پہنچ سکتا ہے۔

    ترجمان نے مطالبہ کیا کہ مزید کشیدگی سے بچنے کیلئے آرمینیا فوری طور پر فوجی کارروائی بند کرے، ناگورونو کاراباخ پر آذربائیجان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔

    یاد رہے پاکستان نے کو نگورنوکاراباخ میں کشیدگی پر تشویش  کا  اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نگورنو کاراباخ پر آذربائیجان کے مؤقف کی حمایت کرتے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا  کہ پاکستان کو نگورنوکاراباخ ریجن میں سلامتی کی بگڑتی صورتحال پر تشویش ہے، پاکستان آرمینیا افواج کی آذربائیجان کی شہری آبادی پر شیلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔

    خیال رہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان 12 جولائی سے نگورنوکاراباخ میں کشیدگی جاری ہے اور مرنے والوں کی تعداد ایک سو تیس سے زائد ہوگئی  جبکہ  امریکہ، فرانس اورروس کا فوری جنگ بند کا مطالبہ کیا ہے تاہم آرمینیا اور آذربائیجان نے عالمی برادری کی جنگ بندی کی اپیل مسترد کردیں۔

  • پاکستان نے امریکا بھارت انسداد دہشت گردی ورکنگ گروپ کے بیان کو  مسترد کردیا

    پاکستان نے امریکا بھارت انسداد دہشت گردی ورکنگ گروپ کے بیان کو مسترد کردیا

    اسلام آباد : پاکستان نے امریکا بھارت انسداد دہشت گردی ورکنگ گروپ کے بیان کومستردکردیا اور کہا پاکستان میں سرحد پار دہشت گردی میں بھارت کی سرپرستی اور تعاون ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے امریکا بھارت انسداد دہشت گردی ورکنگ گروپ کے مشترکہ بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ بیان پر سنگین خدشات سے امریکا کو آگاہ کر دیا گیا، شراکت دار ممالک جنوبی ایشیامیں امن کےامور کا معروضی نظریہ اپنائیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری واقف ہے پاکستان سرحد پار دہشت گردی سے زیادہ متاثرہوا، پاکستان میں سرحد پار دہشت گردی میں بھارت کی سرپرستی اور تعاون ہے۔

    دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا کہ دنیا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں،کامیابیوں کو تسلیم کرتی ہے، پاکستان نے بار بار اس بات کی نشاندہی کی ہے ، جنوبی ایشیا میں امن کو بھارتی حکومت کی غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں سےخطرہ ہے، اس میں اقلیتوں، مقبوضہ کشمیر میں اس کی ریاستی دہشت گردی کے  ساتھ ساتھ خطے میں پاکستان اور دیگر ممالک کے خلاف اس کی لڑائی بھی شامل ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘عالمی برادری کو بھارت پر زور دینا چاہیے کہ وہ اپنا رخ موڑے اور علاقائی امن و استحکام کے لیے نقصان دہ کردار ادا کرنے سے باز رہے’۔