Tag: FO spokeperson

  • سفارتکاروں کے گروپ کا مقبوضہ کشمیر کا نام نہاد دورہ محض فریب ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

    سفارتکاروں کے گروپ کا مقبوضہ کشمیر کا نام نہاد دورہ محض فریب ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر فوجی محاصرےمیں ہے اور بھارت دنیا کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہا ہے، سفارت کاروں کے وفد کو نام نہاد دورہ کرایا گیا، اس طرح کے دورے محض فریب ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ زاہد حفیظ نے میڈیا بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نیوی کی مشق امن 2021اختتام پذیرہوگئی، امن مشقوں میں 42 ممالک نے شرکت کی۔

    شاہ محمود قریشی کے دورہ مصر کے حوالے سے زاہد حفیظ کا کہنا تھا کہ وزیرخارجہ اس وقت مصرکےدورے پر ہیں، شاہ محموقریشی نے مصر کے صدر سے ملاقات کی اور مصری ہم منصب سے بھی مذاکرات کیے ہیں ، دورے کے دوران مصر کی قیادت کو نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا اور مصر کے صدرکو مقبوضہ کشمیرکی صورتحال سے آگاہ کیا، وزیرخارجہ کے دورہ مصر سے دونوں ممالک کے تعلقات مستحکم ہوں گے۔

    ترجمان نے کہا کہ مسعود فاؤنڈیشن کے صدراحمدعلی مسعود پاکستان کےدورے پر ہیں، احمدعلی مسعود نے وزیراعظم اور اسپیکرقومی اسمبلی سے ملاقات کی اور افغا ن امن عمل کے لیے پاکستان کے کردار کو سراہا۔

    مقبوضہ وادی کی صورتحال سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کاسلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، مقبوضہ کشمیر 5 اگست 2019 سے فوجی محاصرے میں ہے اور بھارت عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ سفارتکاروں کے ایک اور گروپ کو مقبوضہ کشمیر کا نام نہاد دورہ کرایا گیا، اس موقع پر مقبوضہ کشمیر کےعوام نے ہڑتال کے ذریعے سفیروں کو سلام پیش کیا اور غیر قانونی بھارتی قبضے کیخلاف کشمیریوں نے حقیقی جذبات کا اظہار کیا، اس طرح کے دورے محض ایک فریب ہیں ، ایسے دوروں کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی سے توجہ ہٹانا ہے۔

    پاک افغان تعلقات کے حوالے سے زاہد حفیظ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کیساتھ دوطرفہ تعلقات مستحکم کرنےاور افغان تنازع کے جامع ،وسیع البنیاد، جامع سیاسی تصفیہ آسان بنانے کیلئے پُرعزم ہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بھارت کی طرف سے سفارت کاروں کے گزشتہ دورے کو سخت تنقید کا سامنا رہا، بھارت نے سفارتکاروں کے سامنے ریٹائر فوجیوں کو سیب کے کاشتکار بنا کر پیش کیا، مقبوضہ کشمیرمیں آزادنقل وحمل اور ملاقاتوں کے بغیر سفیروں کا دورہ بے معنی ہے۔

    دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت نے غیر ملکی سفیروں کو حریت قیادت سے ملنے نہیں دیا، حریت قیادت سےملاقاتوں سے بھی غیرملکی سفیروں کو حقیقی صورتحال کا پتہ چل جاتا۔

  • پاکستان کا پھر عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی کارروائیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ

    پاکستان کا پھر عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی کارروائیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ

    اسلام آباد : پاکستان نے ایک بار پھر عالمی برادری سے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی  غیرقانونی کارروائیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کردیا، ترجمان دفترخارجہ نے کہا کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں مارا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی نے ہفتہ واربریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں مارا جا رہا ہے اور شہید کشمیریوں کی لاشیں بھی ورثاکےحوالے نہیں کی جارہیں۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ احتجاج کرنےوالےکشمیریوں پرگولیاں برسائی جاتی ہیں، بھارت سمجھ لے کہ وہ ظالمانہ ہتھکنڈوں سےکشمیریوں کی آواز دبا نہیں سکتا، پاکستان دنیا سے پھر مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی کارروائیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتا ہے۔

    عائشہ فاروقی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، وزیرخارجہ نے مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے رابطہ کیا، کورونا کی صورتحال میں دفترخارجہ اورسفارت خانے متحرک ہیں۔

    بیرون ممالک میں پھنسے پاکستانیوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ دفترخارجہ اور سفاتخانے بیرون ملک پاکستانیوں سے مکمل رابطے میں ہیں، 90 ہزار سے زائد پاکستانیوں کو واپس وطن لایا جا چکا ہے۔

  • پاکستان کا امریکااور بھارت میں ہتھیاروں کے لین دین پر تشویش کا اظہار

    پاکستان کا امریکااور بھارت میں ہتھیاروں کے لین دین پر تشویش کا اظہار

    اسلام آباد : پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے امریکااور بھارت میں ہتھیاروں کے لین دین پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہتھیاروں کی دوڑ سے خطے میں مزید کشیدگی بڑھے گی، امن معاہدوں پر دستخط میں شاہ محمود قریشی پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کو 207 دن ہو چکے ہیں ، گزشتہ ایک ہفتے میں مزید تین کشمیریوں کو شہید کیا گیا ، ہجوم کی طرف سے مسجدوں، املاک ،گھروں کو نقصان پہنچانے کی اطلاعات ہیں ، دہلی کی صورتحال پر پاکستان اور عالمی برادری کو تشویش ہے ، اقوام متحدہ ، مذہبی آزادی کی تنظیموں نےدہلی کی صورتحال پر تشویش کا اظہارکیا۔

    دفتر خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کی ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ بھی جاری ہے ، پاکستان نےگزشتہ روز بھارتی سفارتکار کو طلب کرکے مذمت کی ، ہم اپنی افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

    ٹرمپ کے حوالے سے عائشہ فاروقی نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے دورہ بھارت میں کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کی ، امریکی صدر کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں، امریکی صدر نے مسئلہ کشمیر پر بات کی اور پاکستانی اقدامات کو سراہا،مسئلہ کشمیر کے حل سے خطے میں خوشگوار تبدیلی آئے گی۔

    عمران خان کے دورہ قطر سے متعلق ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ قطر کا دورہ کریں گی، دورہ قطر کے دوران وزیراعظم کی قطر کے امیر سے ملاقات ہوگی۔

    انھوں نے کہا کہ 29 فروری کو امن معاہدے پر دستخط ہورہےہیں، امن معاہدوں پر دستخط میں شاہ محمود قریشی پاکستان کی نمائندگی کریں گے، نیپال اور پاکستان کےتیسرے درجے کے مذاکرات ہوئے، دونوں ممالک نے بہتر تعلقات پر زور دیا۔

    دفترخارجہ کا چینی صدر کے دورہ پاکستان سے متعلق کہنا تھا کہ چین اورپاکستان کےدرمیان تعلقات کی گہرائی واضح ہے ، چینی صدر دورہ پاکستان کےحوالے سےتاریخوں پرکام ہورہاہے ،چین کے صدر کا دورہ پاکستان متوقع ہے۔

    عائشہ فاروقی نے کہا کہ سعودی عرب کی طرف سےعمرہ پرپابندی کےحوالےسےرپورٹس دیکھی ہیں ،عمرہ زائرین پر پابندی سے متعلق سعودی حکومت سےرابطےمیں ہیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ امریکااور بھارت میں ہتھیاروں کے لین دین پر تشویش ہے، ہتھیاروں کی دوڑسےخطےمیں مزیدکشیدگی بڑھے گی۔

    27 فروری کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان نے بھرپور طریقے سے بھارتی جارحیت کا جواب دیا ، افواج پاکستان ، عوام  کاکسی بھی جارحیت کاجواب دینےپرابہام نہیں ہوناچاہیے۔

    دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ کروناوائرس کےحوالے سے ایرانی حکام سےرابطے میں ہیں ، ایران کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہیں ، مشہد اور  زاہدان میں24گھنٹے ہیلپ لائن قائم کردی گئی ہے ، ایران میں پاکستانی سفارتخانہ ،قونصلیٹ سہولتیں مہیاکر رہےہیں۔

    عائشہ فاروقی نے کہا کہ  بھارت پاکستان کیخلاف کام کررہا ہے تو اس پرتعجب نہیں ہوناچاہیے، پاکستان نے4دہائیوں سے زائد عرصہ  پناہ گزینوں کوچھت فراہم کی، 4 دہائیوں میں پناہ گزینوں کورکھنےکی پاکستان نےقیمت بھی ادا کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ  افغانستان میں امن کی خواہش پاکستان سےزیادہ کسی کونہیں، پاکستان اور ملائیشیا کے دوستانہ تعلقات ہیں، چین کی صورتحال پرنظر ہے،بہتری کیلئےاقدامات کریں گے۔

  • وزیراعظم کے دورہ امریکا سے متعلق قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے، دفتر خارجہ

    وزیراعظم کے دورہ امریکا سے متعلق قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا وزیراعظم عمران کے دورہ امریکا پر امریکی حکام سےرابطہ میں ہیں، دورے سے متعلق قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا وزیراعظم کے دورہ امریکاپرامریکی حکام سےرابطہ میں ہیں، معمول کے مطابق باقاعدہ اعلان مناسب وقت پر کیا جائے گا، وزیراعظم عمران کی دورےسے متعلق قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے۔

    اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگس نے نیوز کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ سے لاعلمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہمیں عمران خان کےدورہ امریکاکی کوئی اطلاعات نہیں، سنا ضرور ہے، لیکن عمران خان کے دورے سے متعلق سرکاری طور پر نہیں بتایاگیا۔

    مزید پڑھیں : ہمیں عمران خان کے دورہ امریکا کی کوئی اطلاعات نہیں، امریکی محکمہ خارجہ

    ترجمان مورگن اورٹیگس کا کہنا تھا کہ ہمیں وائٹ ہاؤس نے عمران خان کے دورے کی ابھی کوئی اطلاع نہیں دی، وائٹ ہاؤس سے رابطہ کرکےدورےکی تفصیلات حاصل کریں گے، عمران خان کے امریکاکے دورے کی تصدیق نہیں کرسکتے۔

    دوسری جانب ذرائع وائٹ ہاؤس نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے امریکی دورے سے متعلق بیان آج جاری ہوگا۔

    یاد رہے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی زلفی بخاری نے امریکی محکمہ خارجہ کے بیان پر کہا کہ اس میں کوئی ابہام نہیں ہے کہ عمران خان بیس جولائی کو امریکا پہنچیں گے، امریکی محکمہ خارجہ جلد ہی تحریری کنفرمیشن ملنے کے بعد اعلان کرے گا۔

    عمران خان 21 جولائی کوپاکستانی کمیونٹی سے خطاب کریں گے،وزیراعظم کادورہ امریکا انتہائی اہمیت کا حامل ہے ، عوام منفی باتوں پر دھیان نہ دیں۔

  • دفترخارجہ نے کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کی منسوخی کی تصدیق کردی

    دفترخارجہ نے کرتارپور راہداری پر پاک بھارت مذاکرات کی منسوخی کی تصدیق کردی

    اسلام آباد : پاکستانی دفترخارجہ نے کرتارپور راہداری پر پاک بھارت وفود کی سطح پر ملاقات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا آخری وقت پر بھارت کا ہمارامؤقف جانےبغیر مذاکرات ملتوی کرنا سمجھ سے بالاہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے سماجی رابطے کی وہب سائٹ ٹوئٹر پر کرتارپور راہداری پر پاک بھارت وفود کی سطح پر ملاقات منسوخی کی تصدیق کرتے ہوئے کرتارپورمیٹنگ ملتوی کرناافسوسناک قرار دیا اور کہا مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کے بھارتی رویے کے باعث مذاکرات منسوخ ہوئے، بھارت نے 14 مارچ کو کرتار پور کے حوالے سے ان مذاکرات پر اتفاق کیا تھا، مذاکرات کامقصد مسائل کوزیر بحث لانا اور حل تلاش کرنا تھا۔

    ڈاکٹر فیصل کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کی 19مارچ کو تکینکی ماہرین کی ملاقات بہت مثبت تھی، آخری وقت پر بھارت کا ہمارامؤقف جانےبغیر مذاکرات ملتوی کرنا سمجھ سے بالاہے۔

    یاد رہے بھارت نے کرتار پور راہدری پر دو اپریل کو واہگہ پر ہونے والے مذاکرات ملتوی کردیئے، بھارتی وزارت خارجہ نے عجیب منطق پیش کرتے ہوئے کہا مذاکرات سے پہلے پاکستان راہداری سے متعلق تجاویز پر وضاحت دے، جواب آنے کے بعد مذاکرات کے اگلے دور کی تاریخ کا اعلان کریں گے۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے واہگہ میں کرتار پور راہدری کیلئے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرلی

    بھارتی وزرات خارجہ نے کرتار پور سے متعلق کمیٹی کی تشکیل پر بھی اعتراض اٹھادیا اور مذاکرات سے پہلے ماہرین کی کمیٹی کا ایک اور اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کیا۔

    خیال رہے 19 مارچ کوکرتار پور راہداری منصوبے پر پاک بھارت ٹیکنیکل ماہرین کی ملاقات زیرو لائن پر ہوئی تھی ، جس میں پاکستان اوربھارت نے کرتار پور راہداری پردونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق کرلیا تھا۔

    اس سے قبل 14 مارچ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں ایک وفد اٹاری گیا تھا، جہاں بھارتی حکام سے کرتار پور راہداری منصوبے پر مذاکرات کئے گئے تھے، بھارت نے اٹاری میں اجلاس کی کوریج کے لیے پاکستانی صحافیوں کوویزےنہیں دیےتھے۔

    وطن واپسی پر ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وفود میں دوسری ملاقات 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگی، بہت اچھی میٹنگ ہوئی، ہم آگے بڑھ چکے ہیں، 19 مارچ کو کرتارپور راہداری پر زیرو پوائنٹ پر ایک اور اجلاس ہوگا، 2 اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا، جس میں میڈیا کو مدعو کریں گے۔

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ کوئی ویزہ شرائط نہیں، کرتاپورراہداری ویزافری ہے ، کچھ تفصیلات سےابھی آگاہ نہیں کرسکتا۔

    پاکستان گوردوارہ صاحب سے سرحد تک اپنی حدود میں کرتارپور کوریڈور فیز ون میں ساڑھے 4 کلو میٹر سڑک تعمیر کرے گا، اسی طرح بھارت بھی اپنی حدود میں سرحد تک راہداری بنائے گا۔

  • کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے،ترجمان دفتر خارجہ

    کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے،ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے، امید ہے کرتارپور راہداری منصوبہ جلد مکمل ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے تقریب سے خطاب میں کہا ہمارا خطہ تاریخی، ثقافتی ورثہ کا گڑھ ہے، پاکستان میں یونیک ثقافتی تنوع ہے، خطے کی ثقافت کی ترویج بہت اہمیت کی حامل ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مختلف مذاہب کے اہم مقامات ہیں، عالمی ثقافتی ورثہ میں پاکستان کے6تاریخی مقامات شامل ہیں، وزارت خارجہ میں گندھارافورم منعقد کروایاگیاتاکہ ثقافت کو ترویج کی جائے۔

    ملک میں سیاحت خاص طور پر مذہبی سیاحت کےفروغ پر توجہ دی جارہی ہے

    ترجمان نے کہا ملک میں سیاحت خاص طور پر مذہبی سیاحت کےفروغ پر توجہ دی جارہی ہے، کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ جنوبی ایشیا کی تاریخ میں ایک سنگ میل ہے۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ امید ہے کرتارپور راہداری منصوبہ جلد مکمل ہوجائے گا، اس کامقصد سکھ کمیونٹی کو اپنےتاریخی مذہبی مقام تک رسائی دیناہے۔

    مزید پڑھیں : پاکستان اور بھارت کا کرتارپورراہداری پر دونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق

    خیال رہے کرتارپور رہداری پر آج پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں کرتارپورراہداری پردونوں جانب باڑ لگانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے جبکہ مذاکرات کااگلا دور2 اپریل کوواہگہ میں ہوگا۔

    یاد رہے اس سے قبل 14 مارچ کو ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کی قیادت میں ایک وفد اٹاری گیا تھا، جہاں بھارتی حکام سے کرتار پور راہداری منصوبے پر مذاکرات کئے گئے تھے۔

    وطن واپسی پر ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا پاک بھارت وفود میں دوسری ملاقات 2 اپریل کو پاکستان میں ہوگی، بہت اچھی میٹنگ ہوئی، ہم آگے بڑھ چکے ہیں، 19 مارچ کو کرتارپور راہداری پر زیرو پوائنٹ پر ایک اور اجلاس ہوگا، 2 اپریل کو اجلاس پاکستان میں ہوگا، جس میں میڈیا کو مدعو کریں گے۔

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ کوئی ویزہ شرائط نہیں، کرتاپورراہداری ویزافری ہے ، کچھ تفصیلات سےابھی آگاہ نہیں کرسکتا۔

  • ہم  مثبت پیغام لےکرجارہےہیں ، امید ہے بھارت بھی مثبت قدم آگے بڑھائے گا، ڈاکٹر فیصل

    ہم مثبت پیغام لےکرجارہےہیں ، امید ہے بھارت بھی مثبت قدم آگے بڑھائے گا، ڈاکٹر فیصل

    لاہور : ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ کرتارپورراہداری پراجلاس وزیراعظم کےوژن کاعکاس ہے، خطے میں امن کی خاطر آج میٹنگ کیلئے جا رہے ہیں، مثبت پیغام لےکرجارہےہیں ، امید ہےبھارت بھی مثبت قدم آگے بڑھائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے بھارت روانگی سے قبل واہگہ بارڈر پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم مذاکرات کےلیےمثبت پیغام لےکر جارہے ہیں ، امید ہے بھارت بھی مثبت قدم آگے بڑھائے گا۔

    [bs-quote quote=” کرتارپورراہداری پراجلاس وزیراعظم کےوژن کاعکاس ہے” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کرتارپور راہداری کھولنے کا فیصلہ کیا، کرتارپور راہداری  پراجلاس وزیراعظم کے وژن کاعکاس ہے، ہماری میٹنگ کرتارپور راہداری کھولنے سے  متعلق ہے۔

    دفترخارجہ کے ترجمان نے کہا پاک بھارت کشیدگی میں کمی خطے کے امن کے لیے ضروری  ہے،  شجر ایسا اپنے آنگن میں لگایاجائے، جس کا ہمسائے کے آنگن میں سایہ جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے 28 نومبر کو کرتار پور راہداری کی بنیاد رکھی، آج 18رکنی وفد مذاکرات کے لیے بھارت روانہ ہورہا ہے، خطے میں امن کی خاطر آج پہلی اجلاس کے لیےجا رہے ہیں، ملاقات میں گفتگوصرف کرتار پور راہداری کے حوالے سے ہوگی۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ ہمارا ایجنڈا کرتار پور کو کھولنے کے حوالے سے ہے، وزیر اعظم اور آرمی چیف نے کرتار پور راہداری پر بات کی تھی ، آج اس بات کو حتمی شکل دینے جا رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : کرتارپور راہداری: پاکستانی وفد کا بھارت جانا ہمسائے کے ساتھ اچھے تعلقات کی طرف قدم ہے، دفتر خارجہ

    گذشتہ روز ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ کرتارپورراہداری،پاکستان وفدکاجانامثبت ہم سائیگی کی طرف قدم ہے، ہم ایک مثبت پیغام کے ساتھ جارہے ہیں، جانا دہلی تھا تاہم بھارتی حکومت کی درخواست پراٹاری میں میٹنگ ہورہی ہے۔

    ترجمان نے کہا تھا پاکستان کاوفدجامع ہےجس میں تکینکی،سول دونوں کی نمائندگی ہے، کل کی ملاقات کرتارپور راہداری سے متعلق پہلا سلسلہ ہوگی، امید کرتے ہیں بھارت بھی آگے قدم بڑھائے گا، پاکستانی وفد کا جانا وزیراعظم کے وژن اور سپرٹ کا عکاس ہے۔

    واضح  رہے کرتارپورراہداری پر وزارت خارجہ کی سطح پرپاک بھارت مذاکرات آج ہوں گے، پاکستانی وفد کی قیادت دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کریں گے۔

    مذاکرات پاک بھارت سرحدی علاقے اٹاری میں ہوں گے ، جس میں کرتارپور راہداری کے حوالے سے بات چیت ہو گی جبکہ مذاکرات کے بعد پاکستانی وفد واہگہ بارڈر پر پیشرفت سے آگاہ کرے گا۔

    خیال رہے کہ کرتارپور راہ داری پر مذاکرات کی کوریج کے لیے پاکستان نے بھارت کو پاکستانی صحافیوں کو ویزا دینے کی درخواست کی تھی جسے انڈیا نے مسترد کر دیا، جس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے اس اقدام کو افسوس ناک قرار دیا تھا۔

  • بھارت نے گزشتہ ایک سال میں1400بارلائن آف کنڑول کی خلاف ورزی کی، دفترخارجہ

    بھارت نے گزشتہ ایک سال میں1400بارلائن آف کنڑول کی خلاف ورزی کی، دفترخارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے گزشتہ ایک سال میں چودہ سوبارلائن آف کنڑول کی خلاف ورزی کی،  مسئلہ کشمیر صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر فیصل نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ بھارتی فائرنگ سے30 پاکستانی شہری شہید اور100 سے زائد زخمی ہوئے اور ایک سال میں بھارت نے 1400 بار ایل او سی کی خلاف ورزی کی۔

    ترجمان کا مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسزکی فائرنگ سے بارہ کشمیریوں کی شہادت کی پروز مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آسیہ انداربی سمیت تین خواتین کی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں منتقلی بھی قابل مذمت ہے۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ مسئلہ کشمیر صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہوسکتا ہے، بھارت کے لئے کشمیرکا خصوصی اسٹیٹس ختم کرنا مشکل ہوگا، بھارت نے ماضی میں بھی آرٹیکل پینتیس اے ختم کرنے کی کوشش کی لیکن ناکامی ہوئی۔

    دفترخارجہ ترجمان کا کہنا تھا کہ شبیراحمدشاہ سمیت دیگر حریت رہنماؤں کی نظر بندی کی مذمت کرتے ہیں۔

    حالیہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے 21 کشمیریوں کو شہید جبکہ 310 افراد کو زخمی کیا تھا۔

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی دہشتگردی جاری ہے اور چوبیس گھنٹے میں شہید کشمیریوں کی تعداد پانچ ہوگئی ہے۔


    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیرمیں ایک ماہ کے دوران 21 کشمیری شہید


    بارہ مولا میں بھارتی فورسزنے چادراورچاردیواری کا تقدس پامال کیا اور گھروں میں گھس کرمتعددنوجوانوں کوگرفتارکرلیا جبکہ علاقے کی ناکہ بندی کرکے زبردستی دکانیں،تعلیمی ادارے بند کرا دئیے اور انٹرنیٹ اورموبائل سروس بھی بند کردی گئی۔

    یاد رہے چند روز قبل دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کیخلاف بھارتی میڈیا زہر اگلنا بند کرے، اور اپنے داخلئی معاملات پر توجہ دے۔

  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے تمام اقدامات کررہے ہیں، دفتر خارجہ

    مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے تمام اقدامات کررہے ہیں، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ پاکستان مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کےحوالے سے تمام اقدامات کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے ہفتےوار بریفنگ میں بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی دہشتگردی میں اسی سے زائد شہید ہوگئے جبکہ بھارتی فورسز کے ہاتھوں ابتک سات ہزار کے قریب کشمیری زخمی ہوچکے ہیں۔

    ترجمان کے مطابق تاحال پانچ سو کمشیریوں کی آنکھیں پلیٹ گن سے شدید متاثرہوئیں، معاون خصوصی طارق فاطمی نے سیکریٹری جنرل او آئی سی کو کشمیر کی صورتحال پر اعتماد میں لیا ہے۔


     مزید پڑھیں :  نریندر مودی نے کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے بلوچستان پر بیان دیا، دفترخارجہ


    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کا بیان مقبوضہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے سلسلے کی کڑی ہے تاہم مودی کے بیان کا پورے بلوچستان نے مظاہروں کی شکل میں جواب دیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ کے دورے کی منسوخی کے حوالے سے کسی بیان سے آگاہ نہیں، جان کیری نے گزشتہ ماہ دورہ پاکستان کی خواہش ظاہر کی تھی، دورے کی تاریخ تاحال موصول نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کے خاتمے اور انکی مذمت میں تمام اہم فورمز پربات کررہا ہے، ہم مسئلہ کشمیر پر اپنی بھرپور کوششیں کررہے ہیں۔

  • نریندر مودی نے کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے بلوچستان پر بیان دیا، دفترخارجہ

    نریندر مودی نے کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے بلوچستان پر بیان دیا، دفترخارجہ

    اسلام آباد : پاکستان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ نریندر مودی نے دنیا کی توجہ کشمیرسے ہٹانے کے لئے بلوچستان سے متعلق بیان دیا، کلبھوشن نیٹ ورک کراچی اوربلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث رہا۔

    ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ بلوچستان سے متعلق بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کا بیان مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے ریاستی ظلم وجبر پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش ہے، پاکستان کے عوام بھارتی انٹیلیجنس کی تخریبی کارروائیوں کا شکار ہیں۔

    نفیس زکریا نے کہا کہ کل بھوشن یادیو اور اس کا نیٹ ورک بھی بلوچستان اور کراچی میں دہشت گردی و تخریب کاری میں مصروف تھا، کشمیرکا معاملہ گذشتہ چھ دہائیوں سے اقوام متحدہ کے ایجنڈا پرہے۔بھارتی وزیراعظم کا بیان قراردادوں کے منافی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیرخارجہ کودورہ پاکستان کی دعوت دی ہے، کشمیرسے متعلق بھارت سے مذاکرات چاہتے ہیں۔