Tag: food poisoning

  • لاہور : شادی کا کھانا کھانے سے مہمان اسپتال پہنچ گئے

    لاہور : شادی کا کھانا کھانے سے مہمان اسپتال پہنچ گئے

    لاہور : شادی ہال میں ناقص کھانا کھانے سے تقریب میں شریک مہمان فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوگئے، متعدد کی حالت تشویشناک ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے ایک پوش علاقے میں شادی کی تقریب میں ناقص کھانا کھانے سےمتعدد افراد کی حالت خراب ہوگئی۔

    لاہورکے علاقے خیابان کے رہائشی شہری سرفراز کے گھر شادی کی تقریب جاری تھی جس میں تقریباً 360 سے زائد مہمانوں کو مدعو کیا گیا تھا۔

    تقریب میں جیسے ہی کھانے کا دور شروع ہوا تو تھوڑی دیر بعد ہی لوگوں نے اپنا پیٹ پکڑ لیا اور الٹیاں کرنا شروع کردیں۔

    اس موقع پر فوڈ پوائزنگ کے شکار مہمانوں کو تشویشناک حالت میں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں انہیں فوری طبی امداد فراہم کی گئی۔

    تقریب کے میزبان سرفراز نے میڈیا کو بتایا کہ 9 سے زائد افراد تشویش ناک حالت میں جنرل اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔ آخری اطلاعات تک واقعے کی اصل وجوہات کا علم نہیں ہوسکا۔

    علاوہ ازیں بھارت میں شادی کی تقریب اس وقت میدان جنگ میں تبدیل ہوگئی، جب مٹن کا سالن پیش نہ کرنے پر دلہے والوں نے ہنگامہ شروع کردیا۔ واقعے میں 10سے زائد افراد زخمی ہوگئے، دلہا اور دلہن والوں نے ایک دوسرے پر پلیٹوں اور کرسیوں سے حملہ کردیا۔

    دلہا اور دلہن والوں میں لڑائی کا آغاز اس وقت ہوا جب دلہے کے بعض رشتہ داروں نے مٹن کا سالن پیش نہ کرنے کی شکایت کی، جس پر کیٹرنگ کے عملے نے ان کے مطالبات ماننے سے انکار کر دیا۔

    https://urdu.arynews.tv/after-eating-wedding-50-people-condition-bride-groom-not-well/

  • چاول کھانے کے بعد یہ پھل ہرگز نہ کھائیں

    چاول کھانے کے بعد یہ پھل ہرگز نہ کھائیں

    کھانا کھانے کے بعد بہت سے لوگوں کی خواہش یا کوشش ہوتی ہے کہ کوئی پھل کھا لیا جائے بظاہر تو یہ عمل بے ضرر سا دکھائی دیتا ہے کیونکہ پھل صحت کیلئے مفید ہوتے ہیں لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق پیٹ بھر کھانے کے بعد پھل کھانے کا اتنخاب بھی کافی منفی عمل ہے کیونکہ پھل کھانے کا بھی ایک صحیح اور مناسب وقت ہوتا ہے۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں معروف ہربلسٹ ڈاکٹر بلقیس نے بتایا کہ چاول کھانے کے بعد کبھی بھی تربوز نہیں کھانا چاہیے اس سے قوی امکان ہے کہ فوڈ پوائزنگ ہوسکتی ہے۔

    نے کہا کہ تربوز کو رات کو سونے سے پہلے بھی نہیں کھانا چاہیے ژالے سرحدی کا کہنا تھا کہ جب تک سورج کی روشنی ہوتی ہے تب تک انسان کا میٹا بولزم سسٹم تیز کام کرتا ہے اور مغرب کے بعد یہ نظام سست ہوجاتا ہے اسی لیے کہا جاتا ہے کہ جب تک روشنی ہے تب تک پھل کھاؤ۔

    یاد رکھیں !! پھلوں کو ہمیشہ خالی پیٹ کھانا چاہیے ورنہ کھانے کے بعد پھل کھانا آپ کے نظام ہاضمہ کو متاثر کرے گا جس سے دیگر امراض کو پنپنے کا موقع ملتا ہے۔

    کھانے کے فوراً بعد پھلوں کا استعمال معدے میں تناؤ کی صورتحال پیدا کر دیتا ہے جس کے نتیجے میں خوراک کو معدے اور آنتوں سے گزرتے ہوئے دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو خرابی صحت کی وجہ بنتا ہے۔

    لہٰذا ہمیشہ کھانا کھانے کے کم از کم دو گھنٹے بعد پھل کھائیں یا پھر بہتر یہ ہے کہ پھلوں کو خالی پیٹ کھائیں اور کھانے کے اوقات میں نہ کھائیں۔

    اس کے علاوہ ماہرین صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ کھانے کے فوراً بعد چائے پینا بھی معدے کے لیے نقصان دہ ہے۔ چائے میں موجود کیفین ہاضمے کو متاثر کرتی ہے۔

    اسی طرح کھانے کے فوراً بعد نہانا یا فوراً بعد سو جانا بھی نظام انہضام کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔ اس کی وجہ سے آنتوں میں انفیکشن ہو سکتا ہے جو دیگر کئی بیماریوں کا سبب بنتا ہے۔

  • لاعلمی میں زائدالمیعاد خوراک کھانے پر کیا کیا جائے؟

    لاعلمی میں زائدالمیعاد خوراک کھانے پر کیا کیا جائے؟

    ڈبہ پیک زائد المیعاد کھانوں کا استعمال کوئی بھی پسند نہیں کرتا البتہ اکثر لوگ کھانے کو بلاضرورت ضائع ہونے سے بچانے یا شک و شبے کا سہارا لیتے ہوئے اسے استعمال کرلیتے ہیں جو بہت خطرناک عمل ہے۔

    یہ ایک حقیقت ہے کہ کھانے کی مصنوعات کی زائد المیعاد تاریخوں کا موجودہ نظام ہمیں یہ نہیں بتاتا کہ ہمارے فریج میں موجود کھانے کی کوئی چیز کب تک قابل استعمال اور کب ایکسپائر ہو رہی ہے۔

    ویسے تو صارفین کی اکثریت کوئی بھی خوراک خریدنے سے قبل اس کے استعمال کی آخری تاریخ ضرور پڑھتی ہے لیکن اگر اس کے باوجود کوئی ایسی خوراک غلطی سے کھالی جائے تو اس کے مضر اثرات سے بچنے کیلئے کیا کرنا ضروری ہے؟۔

    اس حوالے سے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کسی بھی غذا کی میعاد ختم ہونے کے بعد اس کا استعمال کرلیا جائے تو فائدے کے بجائے ’فوڈ پوائزننگ‘یا صحت سے متعلق دیگر خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق کھانے کی میعاد ختم ہونے کی تاریخ گزر جانے کے بعد اس میں مخلتف اقسام کے جراثیم اور بیکٹیریاز جنم لے لیتے ہیں یا کیمیائی تبدیلیوں کی وجہ سے یہ کھانا غیر محفوظ ہوجاتا ہے۔

    میعاد ختم ہونے والے کھانے کا استعمال نقصان دہ بیکٹیریا جیسے سالمونیلا، ای کولی، یا لیسٹیریا کے ہضم ہونے کا خطرہ بڑھاتا ہے جو صحت کے لیے مختلف پریشان کن نتائج کا باعث بن سکتا ہے۔

    کھانا

    ماہرین کا کہنا ہے کہ پیک شدہ (پراسسڈ فوڈ) کھانا میعاد ختم ہونے کے تھوڑی دیر بعد کھایا جائے تو ان سے کم خطرہ لاحق ہوتا ہے جبکہ ڈیری مصنوعات یا گوشت معیاد ختم ہونے کے بعد نسبتاً زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے۔

    کیا آپ نے بھی کبھی غلطی سے یا انجانے میں ایسا کھانا کھایا ہے جو خراب تھا یا اسے استعمال کرنے کی میعاد ختم ہو چکی تھی؟ تو ماہرین صحت نے ایسے کھانوں کے استعمال سے پیش آنے والے ممکنہ خطرات بیان کیے جو درج ذیل ہیں۔

    طبی ماہرین کے مطابق ختم المیعاد (ایکسپائیرڈ) غذاؤں میں زہریلا مواد پیدا ہوجاتا ہے جسے کھانے کے بعد انسان متعدد بیماریوں میں مبتلا ہوسکتا ہے جیسے کہ فوڈ پوائزننگ وغیرہ۔

    فوڈ پوائزننگ کی علامات میں متلی، الٹی، اسہال، پیٹ میں درد، بخار اور شدید صورتوں میں پانی کی کمی اور اعضاء کا سکرنا شامل ہے۔

    ایسی غذا کا استعمال الرجک ردِ عمل کا بھی سبب بن سکتا ہے جیسے کہ سانس کے مسائل، سر درد اور سنگین صورتوں میں اعصاب میں تناؤ وغیرہ۔

    ڈبوں میں بند کھانا استعمال کی تاریخ گزر جانے کے بعد رنگ یا خوشبو بدلے یا نہ بدلے اس میں نقصان دہ کیمیکلز کی موجودگی ضرور بڑھ جاتی ہے جس کی وجہ سے اس کا استعمال تکلیف کا باعث بن سکتا ہے۔

    اگر آپ نے غلطی سے میعاد ختم ہونے کے بعد کھانا کھا لیا ہے تو ان ہدایات پر عمل کریں تاکہ کسی بڑی بیماری میں مبتلا ہونے سے محفوظ رہ سکیں۔

    پُرسکون رہنے کی کوشش کریں :

     Stay Calm

    گھبرانے سے صورت حال میں مدد نہیں مل سکتی، پرسکون رہنے کی کوشش کریں ایسے میں گہری سانسیں لیں اور اندازہ لگائیں کہ آپ کیسا محسوس کر رہے ہیں۔

    علامات کا خود جائزہ لیں :

    فوڈ پوائزننگ یا الرجک رد عمل کی علامات کے لیے خود کو مانیٹر کریں، علامات میں متلی، الٹی، اسہال، پیٹ میں درد، بخار، سر درد یا چکر آنا شامل ہوسکتے ہیں۔

    خوب پانی پیئیں :

    available.

    پانی پینے سے زہریلے مادوں کو باہر نکلنے اور فوڈ پوائزننگ کی علامات کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    باقی کھانے کو ترک کر دیں :

    food

    اگر آپ کو شک ہے کہ آپ نے جو کھانا کھایا ہے وہ آپ کی تکلیف کی وجہ بنا ہے تو باقی کھانے کو مزید استعمال سے روکنے کے لیے اسے فوری طور پر ترک کر دیں۔

    ڈاکٹر سے مشورہ کریں :

    ڈاکٹر

    اگر ایسے میں آپ کو شدید علامات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے یا اگر آپ اپنی صحت کے بارے میں فکر مند ہیں تو فوری طور پر طبی امداد حاصل کریں آپ کا معالج آپ کی مخصوص صورتحال کی بنیاد پر رہنمائی فراہم کر سکتا ہے۔

  • فوڈ پوائزنگ کے مریض کو سب سے پہلے کیا کرنا چاہیے؟

    فوڈ پوائزنگ کے مریض کو سب سے پہلے کیا کرنا چاہیے؟

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق دنیا بھر میں اوسطاً 16 لاکھ افراد ہر سال فوڈ پوائزننگ کا شکار ہوجاتے ہیں یا آلودہ کھانا کھانے کے بعد بیمار ہوجاتے ہیں جبکہ دنیا بھر میں اوسطاً یومیہ 340بچے آلودہ کھانا کھانے سے موت کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    جان لیوا فوڈ پوائزنگ کی کیا علامات ہیں اور متاثرہ شخص کو اس سے بچاؤ کیلئے کونسی احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اس کا علاج کیسے کرنا چاہیے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض معدہ و جگر ڈاکٹر حسان لیاقت میمن نے ناظرین کو فوڈ پوائزنگ سے بچنے کیلیے مفید مشورے دیئے۔

    فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے آپ کو الٹی، ڈائریا اور پیٹ میں شدید درد ہوسکتا ہے۔ اس کی علامات عام طور پر چند دنوں میں ختم ہوجاتی ہیں لیکن کچھ خطرناک حالات میں فوڈ پوائزننگ کی وجہ سے آپ کی صحت پر بہت برا اثر پڑسکتا ہے، خاص طور پر حاملہ خواتین، بوڑھے افراد اور چھوٹے بچوں کو مشکلات پیش آسکتی ہیں

    انہوں نے بتایا کہ فوڈ پوائزننگ ایک ایسی عام حالت ہے جو تقریباً ہر گھر میں کسی نہ کسی کو ہو چکی ہوگی، اس کا علاج تو آسان ہے لیکن چند مخصوص حالات میں اس میں کچھ پیچیدگیاں شامل ہوسکتی ہیں۔

    ڈاکٹر حسان لیاقت نے بتایا کہ صاف ستھرا رہنے سے بھی انسان بہت سی بیماریوں سے بچ سکتا ہے۔ اپنے ہاتھ، کھانے کے برتن وغیرہ اچھی طرح بار بار دھوئیں، اس کے علاوہ سبزیاں اور بھل کھانے سے پہلے پانی سے اچھی طرح دھولیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ گھریلو خواتین اس بات کو یقینی بنائیں کہ پکے ہوئے کھانے کو دو گھنٹے کے اندر اندر فریج یا فریزر میں لازمی رکھ دیں، عام طور پر جب کھانا زیادہ دیر تک باہر پڑا رہتا ہے تو کھانے کے قابل نہیں رہتا اس میں لاکھوں بیکٹیریاز پیدا ہوجاتے ہیں جس سے فوڈ پوائزننگ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    ڈاکٹر حسان لیاقت میمن نے بتایا کہ فوڈ پوائزنگ کے مریض کو چاہیے کہ مکمل بیڈ ریسٹ کرے اور جسم میں ہونے والی توانائی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے او آر ایس کا پانی لازمی استعمال کرے اور دو دن کے بعد اگر طبیعت میں بہتری نہ آرہی ہو تو ڈاکٹر رجوع کریں۔

  • سجاول: مضر صحت کھانے سے 100 سے زائد افراد بے ہوش

    سجاول: مضر صحت کھانے سے 100 سے زائد افراد بے ہوش

    سجاول: صوبہ سندھ کے ضلع سجاول کے ایک نواحی گاؤں میں مضر صحت کھانے سے 100 سے زائد افراد بے ہوش ہوگئے، ڈسٹرکٹ ڈسپنسری میں سہولتوں کا فقدان ہونے کے باعث درختوں پر لٹکا کر مریضوں کو ڈرپس لگائی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع سجاول کے ایک نواحی گاؤں میں مضر صحت کھانے سے 100 سے زائد افراد بے ہوش ہوگئے، متعدد بچے، خواتین اور بزرگ شہریوں کی حالت فوڈ پوائزن کا شکار ہو کر غیر ہوگئی۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ زائرین کی جانب سے بریانی تقسیم کی گئی، جس سے فوڈ پوائزن ہوا۔

    ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) سجاول نے مختلف علاقوں سے میڈیکل ٹیمیں روانہ کردی ہیں۔

    ڈسٹرکٹ ڈسپنسری میں سہولتوں کا فقدان ہونے کے باعث درختوں پر لٹکا کر مریضوں کو ڈرپس لگائی جارہی ہیں۔

  • بھارت: چکن کھانے سے فوڈ پوائزننگ، 2 بچوں کی موت

    بھارت: چکن کھانے سے فوڈ پوائزننگ، 2 بچوں کی موت

    نئی دہلی: بھارت میں چکن کھانے کے بعد مبینہ زہر خورانی سے 2 بچوں کی موت واقع ہوگئی، بچوں کی والدہ کی حالت تشویش ناک ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست تلنگانہ میں چکن کھانے کے بعد 2 بچوں کی موت واقع ہوگئی، پولیس کو زہر خورانی کا شبہ ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ منوہر آباد کے ایک گھر میں چند روز قبل رات کو چکن کا سالن بنایا گیا جسے گھر میں موجود ماں اور 2 بچوں نے کھایا۔

    آدھی رات کو نیند کے دوران ان کے پیٹ میں شدید درد کی شکایت محسوس ہوئی جس پر انہیں قریبی سرکاری اسپتال پہنچایا گیا، علاج کے دوران 15 سالہ منیشا اور 10 سالہ کمار کی موت واقع ہوگئی۔

    بچوں کی والدہ کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔

  • گوشت کھانے سے درجنوں افراد کی حالت غیر۔۔۔ وجہ کیا بنی؟

    گوشت کھانے سے درجنوں افراد کی حالت غیر۔۔۔ وجہ کیا بنی؟

    مشرقی افریقی ملک زیمبیا میں زہر آلود گوشت کھانے سے 24 افراد کی حالت خراب ہوگئی جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    یہ واقعہ زیمبیا کے مغربی علاقے نالولو ضلع میں پیش آیا، مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق مشتبہ طور پر زہر آلود گوشت کھانے سے 24 افراد کی حالت غیر ہوگئی، تمام افراد کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا۔

    پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ متاثرہ افراد میں 12 کم عمر ہیں جبکہ دیگر لوگ بالغ ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعہ ضلع کے ایک دور دراز علاقے میں پیش آیا ہے۔

    پولیس کے مطابق واقعے کی تفتیش بھی جارہی ہے اور ذمہ داران کا تعین کیا جارہا ہے۔

  • شوارمہ کھانے سے 262 افراد اسپتال پہنچ گئے

    شوارمہ کھانے سے 262 افراد اسپتال پہنچ گئے

    ریاض: سعودی عرب کے علاقے عسیر میں ایک ریستوران کا شوارمہ کھانے سے 262 افراد کی حالت غیر ہوگئی، متاثرین مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واقعہ عسیر ریجن کی تحصیل بحر ابو سکینہ میں پیش آیا جہاں ایک مشہور ریستوران میں شوارمے سے لوگوں کی بڑی تعداد زہر خوارنی کا شکار ہوگئی۔

    واقعہ دو روز قبل پیش آیا تھا، ابتدائی طور پر 40 افراد متاثر ہوئے تاہم 2 روز میں زہر خورانی سے متاثرہ افراد کی تعداد 262 ہوگئی۔ عسیر ریجن کے محکمہ صحت نے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    محکمہ صحت کے ترجمان کے مطابق اسپتالوں میں 65 متاثرین اب بھی زیر علاج ہیں جبکہ مریضوں کے مختلف ٹیسٹ لیے جارہے ہیں۔ ابتدائی اطلاعات میں 40 افراد کے متاثر ہونے کی اطلاع تھی، متعدد لوگ زہر خورانی کا شکار ہونے کے باوجود اسپتالوں سے رجوع نہیں کر رہے تھے۔

    محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ متاثرین میں سے کسی کی موت واقع نہیں ہوئی۔ پولیس نے ریستوران میں کام کرنے والے تمام افراد کو تحویل میں لے لیا ہے۔

    دوسری جانب میونسپلٹی کے افسران نے ریستوران پہنچ کر 41 سے زیادہ نمونے جمع کر کے لیبارٹری بھیج دیے ہیں جن کی رپورٹ آئندہ 72 گھنٹوں کے اندر مل جائے گی۔

    گورنر عسیر شہزادہ ترکی بن طلال نے وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ متاثرین کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فرہم کریں۔

    عسیر کے میئر ڈاکٹر ولید الحمیدی نے بھی ہنگامی تحقیقاتی کمیٹی قائم کی ہے، کمیٹی کو صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد فوری رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • مضر صحت کھانا کھانے سے 5 بچوں کی اموات، ریسٹورنٹ عملے کوحراست میں لے لیا گیا

    مضر صحت کھانا کھانے سے 5 بچوں کی اموات، ریسٹورنٹ عملے کوحراست میں لے لیا گیا

    کراچی :شہر قائد میں میں ریسٹورنٹ کا مضرصحت کھاناکھانےسےایک ہی خاندان کے5 بچےجاں بحق ہوگئے، پولیس نے ریسٹورنٹ عملے کوحراست میں لے لیا ہے اور بچوں کی لاشوں کوپوسٹ مارٹم کیلئےسول اسپتال منتقل کردیاگیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں فوڈپوائزن کاایک اور بڑا واقعہ پیش آیا، مضرصحت کھاناکھانے سے ایک ہی خاندان کے 5 بچےجاں بحق ہوگئے ، فیملی نے مبینہ طور پر صدر میں نجی ریسٹورنٹ سے کھانا کھایا تھا۔

    ایس ایچ اونیوٹاؤن کا کہنا ہے کہ متاثرہ فیملی کا تعلق کوئٹہ سے ہے ، جاں بحق بچوں میں ڈیڑھ سال کاعبدالعلی، 4سال کاعزیز فیصل ، 6 سال کی عالیہ، 7 سال کا توحید، 9سال کی صلویٰ شامل ہیں جبکہ کھانے سے متاثرہ 28سال کی بینا اسپتال میں زیرعلاج ہے۔

    فیملی اس وقت اسٹیڈیم روڈپرنجی اسپتال میں موجود،پولیس کی تفتیش جاری ہے، بچوں کی پھوپھو کا کہنا ہے کہ صدر میں نوبہار ریسٹورینٹ سے کھانا کھایا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے پی ڈبلیوڈی کےافسر کے ریفرنس سےفیصل نامی شخص ریسٹورنٹ پہنچا تھا، متاثرہ فیملی قصرنازہوٹل کےکمرہ نمبر 58   اے میں ٹھہری ہوئی تھی ، متاثرہ فیملی نے خضدارمیں گزشتہ روزلنچ کیاتھا ، ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل صدرمیں قصرناز ریسٹورنٹ پہنچ گئے ہیں۔

    پولیس کے مطابق  متاثرہ فیملی کاتعلق ضلع پشین کےعلاقےخانوزئی سےہے، فیصل کاکڑاپنی اہلیہ کاعلاج کرانےکراچی آیاتھا اور اس کے  ہمراہ اس کی بہن  اور 5 بچےبھی تھے،  فیصل کےاہلخانہ نےراستےمیں گزشتہ شام خضدارکےایک ہوٹل پرکھانا کھایاتھا اور  رات ساڑھے 11بجےکےقریب فیملی کراچی میں اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس پہنچی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ  رات میں فیملی نےصدرکےہوٹل سےکھاناآرڈرکیاتھا اور کھاناکھانےکےبعدفیصل کی اہلیہ کی طبعیت بگڑگئی، جاں بحق بچوں کی ماں بیناکی حالت بھی تشویشناک ہے، جاں بحق بچوں کی عمریں ڈیڑھ سال سے9برس کےدرمیان ہیں اور جاں ہونےوالوں میں 3بچےاور2بچیاں شامل ہیں۔

    فیصل کاکڑ


    فیصل کاکڑ کا کہنا ہے کہ اہلیہ کواسپتال منتقل کیاگیاتوبہن نےاطلاع دی بچوں کی طبعیت بھی بگڑگئی ہے ، بچوں کواسپتال لےجانےکی غرض سے پہنچا تو بچے فوت ہوچکےتھے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ


    ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ فرانزک ٹیم کوشواہدجمع کرنے کیلئے بلالیاگیا ہے، کھاناکھانےسےاموات ہوئیں توکھانا کہاں سے آیا تھا چیک کر رہے ہیں، کھانا ہوٹل سے منگوایا یا باہر سے کچھ کھایا کہنا قبل ازوقت ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی آرابھی تک درج نہیں کی گئی، واقعےکی تحقیقات کی جارہی ہیں، ریسٹورنٹ مالک ابھی تک نہیں ملے،اسٹاف سےپوچھ گچھ کی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا مبینہ مضرصحت کھاناکھانےسے5 ہلاکتوں کانوٹس


    وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نے مبینہ مضر صحت کھانا کھانے سے5 ہلاکتوں کانوٹس لیتے ہوئے فوڈاتھارٹی سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور کمشنرکراچی کوانکوائری کی خود نگرانی کرنےکی ہدایت کی ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ کا کہنا ہے متاثرہ خاندان کی ہرقسم کی مدد کی جائے،اس قسم کے واقعات ناقابل برداشت ہیں۔

    متاثرین کےمختلف نوعیت کےٹیسٹ کئےجارہےہیں، اسپتال ذرائع


    اسپتال انتظامیہ کی جانب سےمعلومات فراہم کرنے سےگریز کیا جارہا ہے، اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کی متاثرہ فیملی کے تمام افراداسپتال میں زیرعلاج ہیں، متاثرین کے مختلف نوعیت کے ٹیسٹ کئے جارہے ہیں، مزید میڈیکل تجویز کیلئے نمونے حاصل کرلئےگئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رات کو3بجے بچوں کی والدہ اور پھوپھوکی طبیعت خراب ہوئی تھی، والدہ اور پھوپھو کو رات 3 بجے اسپتال لایاگیاتھا، جب فیملی ممبر واپس ہوٹل پہنچے تو دیکھا 5 بچے دم توڑ چکے تھے، صبح 8 بچے 5 بچوں کو بھی اسپتال منتقل کیاگیا۔

    نجی اسپتال انتظامیہ کے مطابق صبح5بچوں کومردہ حالت میں اسپتال لایاگیا ، ایک خاتون جواسی فیملی کاحصہ ہیں ان کوبھی لایاگیا ، خاتون کی حالت بھی ناسازتھی ، ہم پولیس کےساتھ ملکرتحقیقات میں مددفراہم کررہےہیں۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بچوں کی اموات کی وجہ ایم ایل اورپورٹ آنے کے بعدواضح ہوگی۔

    متاثرہ فیملی نے پارسل میں لائی ہوئی بریانی کھائی ، بریانی کھانے سے متاثرہ فیملی کو قے ہوئی، ڈائریکٹرفوڈاتھارٹی ابرارشیخ


    ڈائریکٹرفوڈاتھارٹی ابرارشیخ کا کہنا ہے کہ پولیس کےمطابق فیملی کوئٹہ سے کراچی پہنچی تھی ، متاثرہ فیملی نےحب اورخضدار سے بھی کھاناکھایا جبکہ کراچی میں پارسل میں لائی ہوئی بریانی کھائی ، بریانی کھانے سے متاثرہ فیملی کو قے ہوئی ، بچےجب اسپتال پہنچےتووفات پاچکےتھے۔

    ابرارشیخ نے بتایا فوڈ اتھارٹی نے نوبہارہوٹل سےکھانےکےنمونے جمع کرلئے ہے، بچے ہوئے کھانے کے نمونے بھی حاصل کرلئےگئے ، قصر ناز میں کھائی گئی بریانی جن پلیٹس میں تھی حاصل کرلیں، ہوٹل سے کھانے کے سیمپل حاصل کرلیےگئے ہیں اور نمونوں کولیب ٹیسٹ کے لئے بھجوا دیاگیا ہے۔

    ایڈیشنل آئی جی امیرشیخ


    ایڈیشنل آئی جی امیرشیخ کا کہنا ہے متاثرہ فیملی کل شام خضدار سے آئی تھی، راستےمیں ایک دوست کےگھر بھی کھانا کھایا اور یہاں نوبہار ریسٹورنٹ سے بھی رات کو کھانا منگوایا، ڈاکٹرز سے معلومات لے رہے ہیں۔

    پولیس نے ریسٹورنٹ کے عملے کوحراست میں لے لیا ہے جبکہ فرانزک اور تحقیقاتی ٹیم قصرناز پہنچ گئی،سیمپل جمع کیے جارہے ہیں۔

    کمشنرکراچی کا کہنا ہے کہ مضرصحت کھاناکھانےسےاموات افسوسناک واقعہ ہے، سندھ فوڈاتھارٹی کی جانب سےتحقیقات کا آغاز کردیاگیاہے۔

    قصرنازکامتاثرہ کمرہ سیل


    تحقیقاتی اداروں نے ریسٹورنٹ قصرناز کامتاثرہ کمرہ سیل کردیا ہے، ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا ہے کہ کمرےسےبریانی کے2ڈبے ،ٹافیاں اوردودھ ملاہے، ایچ ای جےکی ٹیم آرہی ہے، نمونےلےگی، ٹیسٹ کی رپورٹ آنےکے بعدہی حقائق سامنےآئیں گے جبکہ لسبیلہ خضدارمیں بھی ٹیمیں روانہ کی گئی ہے۔

    جاں بحق بچوں کی لاشوں کوپوسٹ مارٹم کیلئےسول اسپتال منتقل


    جاں بحق بچوں کی لاشوں کوپوسٹ مارٹم کیلئےسول اسپتال منتقل کردیاگیا ہے ، سیکریٹری صحت کی ہدایت پرپوسٹ مارٹم کےلیےٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، پولیس سرجن ڈاکٹر اعجاز کھوکھر کی سربراہی میں 4رکنی ٹیم پوسٹ مارٹم کرےگی ، دیگر میں ایڈیشنل پولیس سرجن سول اسپتال ڈاکٹر قرار عباسی ، ڈاکٹر سمیہ اور ڈاکٹرعارف میمن شامل ہیں۔

    ڈاکٹرروبینہ کا کہنا ہے کہ لاشوں کاپوسٹ مارٹم شروع کردیاگیاہے، پوسٹ مارٹم کے لیے 3ٹیمیں کام کر رہی ہیں، پوسٹ مارٹم پر 6 سے 7گھنٹے لگتے ہیں، تین ٹیمیں ہونے کی وجہ سے پوسٹم مارٹم جلدی ہورہاہے۔

    ڈی سی ساؤتھ کے مطابق لاشوں کو آبائی علاقے پہنچانے کا بندوبست کررہے ہیں، ایدھی کی ایئر ایمبولینس تیار ہے، پوسٹ مارٹم کے بعد لاشیں بلوچستان روانہ کی جائیں گی۔

    کوئی شک نہیں یہ فوڈپوائزنگ کا کیس ہے، ایس ایس پی ساؤتھ


    ایس ایس پی ساؤتھ پیرمحمدشاہ  کا کہنا ہے کہ کوئی شک نہیں یہ فوڈپوائزنگ کا کیس ہے ، ڈھائی بجے فیصل کی اہلیہ کی طبیعت خراب ہوئی، خاتون کو اسپتال منتقل کیاگیا تھا، واپس آئے تو کچھ بچے ہلاک ہوچکے تھے جبکہ 2 بچوں کی لاشیں اکڑ چکی تھیں۔

    پیرمحمدشاہ کا کہنا تھا کہا18 افراد کو نوبہار ریسٹورنٹ سے حراست میں لیا گیا، خون کے نمونے حاصل کئےگئے ہیں، متاثرہ فیملی نے کسی رشتہ دار کے گھر خضدار میں کھانا کھایا تھا، راستے میں جوس اورچپس وغیرہ کھائے تھے، رات کوخاتون اور بچوں کو صبح 9بجےاسپتال پہنچایاگیا۔

    یاد رہے نومبر 2018 میں کراچی کے علاقے کلفٹن کی زمزمہ اسٹریٹ پر واقع ریسٹورنٹ میں 2 بچے مضر صحت کھانا کھانے سے جاں بحق ہوگئے تھے، بچوں کی والدہ کو بھی تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔