Tag: food

  • غذا کو خراب ہونے سے بچانے والا کاغذ

    غذا کو خراب ہونے سے بچانے والا کاغذ

    مختلف غذائی اشیا کو اگر فریج میں رکھ دیا جائے تو وہ خراب تو نہیں ہوتے تاہم ان کا ذائقہ بدل جاتا ہے جس کے بعد انہیں ضائع کردیے جانے کا امکان بڑھ جاتا ہے، تاہم اب کاغذ کا ایسا ٹکڑا تیار کیا ہے جو غذا کو خراب ہونے سے بچا سکتا ہے۔

    فریش پیپر کہلایا جانے والا کاغذ کا یہ ٹکڑا پھلوں اور سبزیوں کو 4 گنا زیادہ وقت کے لیے محفوظ رکھ سکتا ہے۔

    اس کاغذ کی تیاری میں نامیاتی مصالحہ جات شامل کیے جاتے ہیں۔ یہ اجزا بیکٹیریا کی افزائش کو روکتے ہیں جو اشیائے خورد و نوش کو خراب کرنے کا سبب بنتے ہیں۔

    علاوہ ازیں یہ اجزا ان انزائمز کو بھی پیدا ہونے سے روکتے ہیں جو پھلوں کو مزید پکا کر انہیں گلا سڑا دیتے ہیں۔

    اس کاغذ کو تیار کیے جانے کی کہانی بھی بہت دلسچپ ہے۔

    اسے بنانے والی بھارتی نژاد خاتون کویتا شکلا نے پہلی بار یہ کاغذ 12 برس کی عمر میں بنایا تھا۔

    ایک بار جب انہوں نے آلودہ پانی پی لیا تھا تو ان کی دادی نے انہیں بیمار ہونے سے بچانے کے لیے مصالحوں سے بنی ہوئی چائے پلائی تھی۔

    مزید پڑھیں: پھلوں کو خراب ہونے سے بچانے والے اسٹیکرز

    اس کے بعد کویتا نے مصالحوں پر مختلف تجربات کرنے شروع کیے کہ وہ کیا کیا کام سر انجام دے سکتے ہیں۔ آج ان مصالحوں سے تیار کردہ کاغذ 35 ممالک میں فروخت کیا جاتا ہے۔

    یہ کاغذ غذا کو خراب ہونے سے بچا کر غذا کو ضائع ہونے سے محفوظ رکھتا ہے، غذا کے خراب ہونے کی وجہ سے دنیا کی نصف زراعت ہر سال کوڑے میں پھینک دی جاتی ہے۔

  • ریسٹورنٹ انتظامیہ کی غفلت، سوپ کے ساتھ چوہا بھی پکا دیا

    ریسٹورنٹ انتظامیہ کی غفلت، سوپ کے ساتھ چوہا بھی پکا دیا

    اوٹاوا: آپ نے ریسٹورنٹ کے کچن میں چوہے تو گھومتے  ہی دیکھیں ہوں گے لیکن خاتون گاہک نے ویڈیو بنا کر ہوٹل انتظامیہ  کی صفائی کا  پردہ چاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا کے شہر ’وینکونور‘ کے ایک ریسٹورنٹ میں ایسا منفرد واقعہ پیش آیا جس نے کھانے پینے کے شوقین افراد کو نہ صرف چونکایا بلکہ  وہ سوچنے پر بھی مجبور ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وینکونور میں واقع ریسٹورنٹ میں کھانے کے لیے آئی خاتون نے جب اپنے من پسند سوپ کا آرڈر کیا تو  اسے  عجیب کیفیت سے گزرنا پڑا جس کا شاید اُس نے کبھی تصور بھی نہ کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: منفرد ریسٹورنٹ: جہاں ویٹرز گونگے بہرے ہیں

    ’پائی سن‘ نامی کینیڈین خاتون کا کہنا  تھا کہ اس نے ریسٹورنٹ میں ’چوڈر‘ (خاص قسم کا سوپ) پینے کی خواہش کا اظہار کیا، جب سوپ پیش کیا گیا تو اس کے اندر چوہا بھی تھا۔

    خاتون نے موقع پاتے ہی منظر کو کیمرے میں محفوظ کیا اور سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پوسٹ کردیا، جس کے  بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک نئی بحث چھڑ گئی اور ریسٹورنٹ انتظامیہ کو صارفین نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب ہوٹل انتظامیہ نے واقعے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے کچن میں صفائی کا خاص خیال رکھا جاتا ہے، اگر کسی کو شک ہے تو وہ دورہ بھی کرسکتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد کا پہلا ریسٹورنٹ، جہاں‌‌ ہرطرف خوف ہے

    بعد ازاں فوڈ اتھارتی کی کارروائی کے نتیجے میں ریسٹورنٹ کو جرمانے کے طور پر ایک دن کے لیے بند کیا گیا، تاہم انتظامیہ واقعے کی ذمہ داری قبول کرنے سے تاحال انکاری ہے۔

  • نئے سال میں آپ کا فوڈ ریزولوشن کیا ہے؟

    نئے سال میں آپ کا فوڈ ریزولوشن کیا ہے؟

    سال 2019 کا آغاز ہونے جارہا ہے۔ نئے سال کا آغاز ایک امید ہوتی ہے جس میں ہم بہت سے ادھورے کام نمٹانے، اپنے آپ کو بہتر بنانے اور اپنی خامیوں کو دور کرنے کا عزم کرتے ہیں۔

    نئے سال کے آغاز پر بے شمار افراد اپنی فٹنس پر کام کرنے کا بھی سوچتے ہیں۔ کچھ افراد اپنا وزن کم کرنا چاہتے ہیں، کچھ اضافہ کرنا چاہتے ہیں جبکہ کچھ اپنے جسم کو صحت مند اور سڈول بنانا چاہتے ہیں۔

    کیا نئے سال میں آپ کا بھی ایسا ہی کوئی ارادہ ہے؟ تو آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ نئے سال میں فٹنس کے حوالے سے آپ اپنے اہداف کیسے حاصل کرسکتے ہیں۔

    اس کے لیے آپ کو کچھ باتیں ذہن میں رکھنی ہوں گی۔


    صحت مند غذاؤں سے دوستی کرلیں

    سب سے پہلے تو اس بات کا خیال رکھیں کہ آپ جو بھی کھائیں وہ صحت مند اور غذائیت بخش ہو۔ کم کھا کر وزن کم کرنا اور جنک فوڈ کھا کر وزن بڑھانا نہایت بے وقوفانہ خیال ہے۔

    اگر آپ وزن کم کرنا چاہتے ہیں تو کھانے کی مقدار کم کرنے کے بجائے ڈائٹ میں تبدیلی کریں۔ پھلوں اور خصوصاً سبزیوں کا استعمال بڑھا دیں۔

    کم کھانے سے آپ کو تھوڑی ہی دیر بعد دوبارہ بھوک لگ جائے گی یوں آپ اپنے روزمرہ معمول کے برعکس زیادہ کھانے لگیں گے اور ڈائٹنگ دھری کی دھری رہ جائے گی۔

    اس کے برعکس سیر ہو کر سبزیاں، پھل، دودھ، انڈے، دالیں یا مچھلی وغیرہ کھانا آپ کے جسم کو درکار توانائی اور غذائی اجزا فراہم کرے گا اور آپ کا وزن بھی معمول پر آئے گا۔

    اسی طرح وزن بڑھانے کے لیے صحت مند غذائیں ہی استعمال کریں البتہ ان کی مقدار ذرا سی بڑھا دیں۔

    مزید پڑھیں: دبلے پتلے افراد اپنا وزن کیسے بڑھا سکتے ہیں


    کچن میں کیا رکھنا ہے؟

    اس سال اپنے کچن میں نئے برتن لانے کے بجائے اسے دالوں، گندم، سبزیوں، پھلوں، جڑی بوٹیوں اور صحت بخش تیلوں سے بھر لیں۔ یقیناً اگلے سال میں آپ کی غذائی عادات بھی بہتر ہوجائیں گی۔


    گھر کے کھانے کو ترجیح دیں

    کیا آپ جانتے ہیں مستقل بنیادوں پر باہر کا کھانا کھانا آپ کو کینسر سمیت بے شمار بیماریوں میں مبتلا کرسکتا ہے؟

    باہر کے بنے کھانوں میں مرچ مصالحوں اور مضر صحت تیل کی بہتات ہوتی ہے۔ اس کے برعکس گھر کا بنا ہوا صاف ستھرا کھانا آپ کو امراض قلب، بلڈ پریشر اور ذیابیطس سے تحفظ فراہم کرے گا اور آپ ایک صحت مند کھانے سے لطف اندوز ہوں گے۔

    چنانچہ اگلے سال کے اہداف میں باہر کے کھانے سے پرہیز اور گھر کے کھانے کی ترجیح بھی شامل کرلیں۔


    ایک دن گوشت کے بغیر

    وزن میں کمی یا زیادتی دونوں صورتوں میں ہفتے کا ایک دن گوشت کے بغیر گزاریں۔

    گو کہ گوشت جسم کو وٹامنز، پروٹین اور آئرن تو فراہم کرتا ہے تاہم اس کا استعمال اعتدال میں کرنا چاہیئے اور ایک دن گوشت سے پرہیز اس کا نہایت بہترین طریقہ ہے۔

    گوشت کی جگہ سبزیوں کی مزیدار ڈش، انڈے، دال اور پھل دن کا بہترین کھانا ثابت ہوگا۔


    پانی کو مت بھولیں

    ہر موسم میں پانی کا زیادہ استعمال نہ چھوڑیں۔ پانی نظام ہاضمہ کو فعال رکھتا ہے اور کھانا جلد ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے، یہ وزن میں زیادتی یا کمی کرنے کے لیے ضروری ہے۔


    پھل اور سبزیاں بہترین دوست

    کیا آپ جانتے ہیں پھل اور سبزیاں ہمیں بے شمار فوائد پہنچاتی ہیں؟ یہ نہ صرف خون کے بہاؤ کو معمول پر رکھ کر امراض قلب اور بلڈ پریشر سے بچاتی ہیں بلکہ موڈ اور نفسیات پر بھی مثبت اثرات مرتب کرتی ہیں۔

    پھل اور سبزیاں کھانا ڈپریشن اور ذہنی تناؤ سے بھی بچاتا ہے جبکہ جسم میں خوشی پیدا کرنے والے ہارمونز میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

    تو اس سال ٹینشن دینے والے دوستوں سے جان چھڑائیں اور خوش رکھنے والی سبزیوں اور پھلوں سے دوستی کرلیں۔


    ویٹ مشین دیکھتے رہیں

    مندرجہ بالا تمام طریقوں پر عمل کرنے کے ساتھ ویٹ مشین کو بھی بار بار دیکھتے رہیں۔

    جب آپ وزن میں اضافہ یا کمی کرنے کے لیے اپنی غذا کا خیال رکھیں گے اور ویٹ مشین پر اپنے وزن میں فرق دیکھیں گے تو یقیناً آپ اور بھی دل سے اپنی فوڈ ریزولوشنز پر عمل کریں گے۔

  • سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی کا اجلاس، اہم منصوبے پر تبادلہ خیال

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی کا اجلاس، اہم منصوبے پر تبادلہ خیال

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی کا اجلاس ہوا جس میں فصل سے متعلق اہم منصوبے سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر سید مظفر حسین شاہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔

    اجلاس میں پاسکو کی جانب سے عمر کوٹ سندھ میں گودام کی تعمیر کے سلسلے میں ہونے والی پیش رفت ، پانی کی کمی کے باعث پنجاب اور سندھ میں گندم کی فصل کی صورت حال پر گفتگو ہوئی۔

    دوران اجلاس کپاس کی پیداوار، پاکستان ایگزی کلچر ریسرچ کونسل کی مختلف فصلوں کی بیجوں کی اقسام اور پر ہونے والی تحقیق کے علاوہ دیگر اہم معاملات بھی زیر غور آئے۔

    پاسکو کی جانب سے سندھ کے ضلع عمر کوٹ میں گوداموں کی تعمیر سے متعلق ایک اہم مسئلے کے بارے میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ عمر کوٹ کی ضلعی انتظامیہ نے 4 ایکڑ اراضی کی نشاندہی کی تھی جو کہ اس وقت مقامی طور پر بااثر افراد کے غیر قانونی قبضے میں ہے۔

    کمیٹی کو تمام پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ اس وقت اس منصوبے کی سمری وزیراعلیٰ کو بجھوائی گئی ہے، کمیٹی نے اس تمام صورتحال پر تشویش اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایات دیں کہ اگلے اجلاس میں تمام دستاویزات ساتھ لائی جائیں۔

    کمیٹی نے اپنے بھر پور تعاون کو یقین دلاتے ہوئے کہا کہ کمیٹی اس مسئلے کا حل چاہتی ہے، کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ فصلوں کی پیداوار اور بہتر نتائج کے حصول کے لیے زونگ پر فوکس کیا جائے۔

  • پھلوں کو خراب ہونے سے بچانے والے اسٹیکرز جو کھائے بھی جاسکتے ہیں

    پھلوں کو خراب ہونے سے بچانے والے اسٹیکرز جو کھائے بھی جاسکتے ہیں

    مختلف پھلوں کو چند دن محفوظ رکھا جائے تو یہ خراب ہونے لگتے ہیں اور کھانے کے قابل نہیں رہتے جس کے بعد مجبوراً انہیں ضائع کرنا پڑتا ہے، تاہم اب ایسے اسٹیکرز تیار کیے گئے ہیں جو پھلوں کے خراب ہونے کے عمل کو سست کردیں گے۔

    ملائیشیا میں تیار کیے جانے والے یہ اسٹیکرز پھلوں کو خراب ہونے سے بچا سکتے ہیں۔ یہ پھل کے خراب ہونے کی عام رفتار کے برعکس پھل کو مزید 14 دن تک تازہ اور میٹھا رکھ سکتے ہیں۔

    ان اسٹیکرز کو پپیتے، آم، سیب اور امرود سمیت مختلف پھلوں پر چپکایا جاسکتا ہے جس کے بعد یہ پھل کچھ عرصے تک محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    اسٹکس فریش نامی یہ اسٹیکرز پھلوں میں ان ہارمونز کی کارکردگی میں کمی کرتے ہیں جو پھل کو خراب کرنے کا باعث بنتے ہیں۔

    ان کو تیار کرنے کا مقصد ضائع شدہ غذا کی مقدار میں کمی لانا اور ساتھ ہی کسانوں، ہول سیلرز، ڈسٹری بیوٹرز اور ریٹیلرز کے پیسے بچانا ہے۔

    یہ اسٹیکرز سوڈیم کلورائیڈ اور موم سے تیار کیے گئے ہیں جو خوردنی ہیں اور کھائے بھی جاسکتے ہیں۔

  • کراچی: سندھ فوڈ اتھارٹی کا کریک ڈاؤن، 9 بڑے ہول سیلرز سیل

    کراچی: سندھ فوڈ اتھارٹی کا کریک ڈاؤن، 9 بڑے ہول سیلرز سیل

    کراچی: شہر قائد میں کھلا آئل اور گھی کی فروخت کے خلاف سندھ فوڈ اتھارٹی نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 9 بڑے ہول سیلرز سیل کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے واٹر پمپ اور گول مارکیٹ میں سندھ فوڈ اتھارٹی نے اہم کارروائی کرتے ہوئے نو بڑے ہول سیلرز سیل کیے۔

    فوڈ اتھارٹی نے 5 ستمبر کو کھلےآئل اور گھی پر پابندی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا، سندھ فوڈ اتھارٹی نے سائنٹفک کمیٹی کی سفارش پر نوٹیفکیشن جاری کیا۔

    سندھ فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ہول سیلرکے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جبکہ نمونے لے کر لیبارٹری بھیج دیئے ہیں۔

    ترجمان فوڈ اتھارٹی کے مطابق مطابق کھلا آئل اور گھی حفظان صحت کے اصولوں کے منافی ہے۔

    کراچی، سندھ فوڈ اتھارٹی کا ایمپریس مارکیٹ میں چھاپہ، 2500 کلو مضر صحت گوشت تلف

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سندھ فوڈ اتھارٹی نے کراچی کی ایمپریس مارکیٹ میں چھاپہ مار کر 2500 کلو مضر صحت گوشت تلف کردیا تھا۔

    فوڈ اتھارٹی حکام کا کہنا تھا کہ غیرمعیاری گوشت فراہم کرنے والے دکانداروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    واضح رہے کہ تین ماہ قبل سندھ فوڈ اتھارٹی نے شہر قائد کے علاقے کورنگی میں زہر آلود مٹھائیاں بنانے والے غیر قانونی فیکٹریوں پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے مالکان کو رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا تھا۔

  • ویڈیو: غذائی اشیا میں کی جانے والی یہ جعلسازیاں آپ کو خوفزدہ کردیں گی

    ویڈیو: غذائی اشیا میں کی جانے والی یہ جعلسازیاں آپ کو خوفزدہ کردیں گی

    آج کے دور میں یہ کہنا مشکل ہے کہ ہم جو کچھ بھی کھاتے ہیں وہ واقعی تازہ اور خالص ہے یا کوئی ملاوٹ زدہ شے۔

    آج ہم آپ کو ایسی ہی کچھ معلومات بتانے اور دکھانے جارہے ہیں جنہیں جان کر آپ حیران رہ جائیں گے کہ کھانے کے نام پر کس کس طرح ہم سے جعلسازیاں کی جاتی ہیں۔

    سیب

    آپ کو لگتا ہے چمکتا ہوا سیب تازہ ہے؟ اسے نیم گرم پانی سے دھوئیں، اسے چمکدار بنانے کے لیے اس پر لگایا گیا موم اتر جائے گا اور اس ’مزیدار سیب‘ کی اصلیت واضح ہوجائے گی۔

    جوسز

    رنگین جوس کو ایک کپ میں ڈالیں اور ایک عدد ٹشو پیپر اس میں ڈال دیں۔ جوس کا رنگ ٹشو میں منتقل ہوجائے گا اور پیچھے رہ جائے گا کیمیکل اور مصنوعی شوگر ملا پانی۔

    کپ کیک

    کپ کیک کھانا مزیدار لگتا ہے؟ ایک چھلنی میں اسے اچھی طرح دھوئیں۔ کیک کا سارا مواد چھلنی سے بہہ جائے گا اور جانتے ہیں آخر میں کیا بچے گا؟ انسانی جسم کے لیے مضر سینتھٹک فائبر۔

    مکھن

    مکھن کا استعمال کرتے ہوئے آپ کو یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ مارجرین اور مکھن میں فرق ہے، مارجرین مصنوعی طریقے سے تیار کیا جاتا ہے جبکہ مکھن دودھ اور کریم سے بنایا جاتا ہے۔

    اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کے زیر استعمال مکھن ملاوٹ شدہ ہے تو ایک ٹکڑا گرم پانی میں ڈال کر ہلائیں۔ خالص مکھن پانی میں حل ہوجائے گا جبکہ مارجرین حل نہیں ہوگا۔

    مزید معلومات کے لیے ویڈیو دیکھیں۔

  • موڈ کو خوشگوار بنانے والی غذائیں

    موڈ کو خوشگوار بنانے والی غذائیں

    ماہرین کا کہنا ہے کہ صحت مند غذا نہ صرف ہمیں جسمانی فوائد پہنچاتی ہے بلکہ یہ ہمارے موڈ پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے جسم سے منفی خیالات و جذبات کو کم کر کے مثبت تبدیلیاں پیدا کرتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق 5 غذائیں ایسی ہیں جو اگر دن کے آغاز میں کھائی جائیں تو یہ دن بھر ہمارے موڈ کو خوشگوار رکھتی ہیں اور ہم سخت اور مشکل حالات میں بھی منفی جذبات و خیالات سے دور رہتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں وہ غذائیں کون سی ہیں۔

    چاکلیٹ

    choco-3

    ماہرین کے مطابق کئی بار تحقیق میں یہ بات ثابت کی جاچکی ہے کہ چاکلیٹ کھانا انسانی صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔ یہ دماغی کارکردگی، قوت مدافعت، خون کی روانی اور اعصاب کی کارکردگی میں اضافہ، وزن میں کمی اور امراض قلب، فالج اور جلدی بیماریوں سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ چاکلیٹ ہمارے جسم کی بے چینی اور ذہنی تناؤ میں 70 فیصد تک کمی کرسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سیاہ چاکلیٹ کے فوائد


    انڈے

    egg

    انڈوں میں موجود وٹامن ڈی ڈپریشن میں کمی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ قوت مدافعت میں اضافہ جبکہ مختلف موسمی بیماریوں جیسے کھانسی، نزلہ اور سردی سے بچاؤ فراہم کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈپریشن سے متعلق اہم انکشافات


    بیریز

    berries

    مختلف اقسام کی بیریز جیسے اسٹرابیری، رس بھری، بلو بیری اور بلیک بیری ذائقہ میں کھٹی اور میٹھی ہوتی ہیں اور ان میں بھرپور اینٹی آکسیڈنٹس مجود ہوتے ہیں۔

    یہ عنصر ڈپریشن اور ذہنی دباؤ میں کمی کے لیے نہایت مددگار ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈپریشن کم کرنے کے 10 انوکھے طریقے


    اخروٹ

    walnuts

    غذائیت بخش چکنائی سے بھرپور اخروٹ جسم میں کولیسٹرول کی مقدار کو معمول کے مطابق رکھتا ہے۔ یہ جسم کو ذیابیطس سے تحفظ فراہم کرتا ہے جبکہ جسم کو تناؤ میں مبتلا کرنے والے ہارمون میں بھی کمی کرتا ہے۔


    کیلا

    banana

    کیلا ایک غذائیت سے بھرپور غذا ہے۔ دن کے آغاز میں اس کا استعمال آپ کو دن بھر توانا اور چاق و چوبند کھتا ہے۔ یہی نہیں یہ آپ کے ڈپریشن اور دماغی تناؤ میں کمی کے لیے بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔

  • حادثاتی طور پر ایجاد ہونے والی لذیذ اشیا

    حادثاتی طور پر ایجاد ہونے والی لذیذ اشیا

    دنیا میں بہت سے واقعات حادثاتی یا اتفاقی طور پر ہوجاتے ہیں اور اپنا گہرا اثر چھوڑ جاتے ہیں۔

    کیا آپ جانتے ہیں ہماری روزمرہ کی زندگی میں کچھ غذائی اشیا ایسی بھی ہیں جو حادثاتی طور پر ایجاد ہوگئیں؟ ان کے بارے میں جاننا آپ کے لیے دلچسپی سے خالی نہیں ہوگا۔


    چاکلیٹ چپ کوکی

    سنہ 1930 میں امریکی ریاست میسا چوسٹس کے ایک ریستوران میں رتھ وک فیلڈ نامی ایک شیف چاکلیٹ کوکیز (بسکٹ) تیار کر رہی تھی جب اچانک اسے اندازہ ہوا کہ اس کے پاس موجود چاکلیٹ ختم ہونے والی ہے۔

    رتھ نے اپنے پاس موجود چاکلیٹ بار کو ننھے ننھے ٹکڑوں میں توڑ کر اسے بسکٹ کے آمیزے میں ملا دیا۔ اس کا خیال تھا کہ یہ ٹکڑے پگھل جائیں گے اور بسکٹ کو چاکلیٹ کا ذائقہ دے دیں گے۔

    تاہم جب اس نے بسکٹس کو بیک کر کے باہر نکالا تو اسے علم ہوا کہ چاکلیٹ کے ٹکڑے پگھلے نہیں بلکہ جوں کے توں رہے۔

    حادثاتی طور پر تیار ہونے والی ان کوکیز کو بہت پسند کیا گیا جس کے بعد رتھ نے مستقل بنیادوں پر یہ کوکیز بنانی شروع کردیں۔


    پوٹاٹو چپس

    یہ ایجاد سنہ 1853 میں ہوئی جب نیویارک کے ایک ریستوران میں ایک گاہک نے فرنچ فرائز کھانے سے انکار کردیے کیونکہ وہ بہت زیادہ موٹائی کے حامل تھے۔

    ریستوران کے ایک شیف جارج کرم نے اسے دوبارہ فرائز بنا کر دیے لیکن گاہک کو وہ بھی پسند نہ آئے۔

    مزید پڑھیں: ہم پوٹاٹو چپس کیوں کھاتے چلے جاتے ہیں؟

    اب جارج نے گاہک کو سبق سکھانے کے لیے آلو کے بے حد پتلے ٹکڑے کاٹے لیکن جب اس نے انہیں تلا تو وہ اس قدر سخت ہوگئے کہ انہیں کانٹے کی مدد کے بغیر کھانا ممکن نہیں رہا۔

    گاہک کو وہ چپس بے حد پسند آئے اور اس نے نہایت شوق سے کھائے۔ ساتھ ہی دوسرے گاہکوں نے بھی انہی چپس کی فرمائش کر ڈالی۔


    قلفیاں

    سنہ 1905 کی سردیوں کے ایک دن فرینک اپرسن نامی 11 سالہ بچہ پانی میں سوڈا پاؤڈر ڈال کر سوڈا ڈرنک بنانے کی کوشش کر رہا تھا۔

    اس دوران اس نے آمیزے کو کھلی فضا میں رکھا ور اندر کسی کام سے چلا گیا۔

    سرد درجہ حرارت کی وجہ سے آمیزہ جم گیا۔ فرینک نے اسے چکھا تو یہ بہت ذائقہ دار تھا جس کے بعد اس نے اسے 5 سینٹ میں بیچنا شروع کردیا۔

    ابتدا میں اس کا نام فرینک کے نام پر اپرسن آئیسکلز رکھا گیا تاہم بعد میں یہ پاپسیکلز میں تبدیل ہوگیا۔


    سینڈوچ

    سنہ 1700 عیسوی میں انگلینڈ کے شاہی خاندان کا ایک شخص جسے ارل آف سینڈوچ کا خطاب دیا گیا تھا، جوئے کا بے حد شوقین تھا۔

    وہ جوئے کا اس قدر دھتی تھا کہ چاہتا تھا کہ کھانے کے دوران بھی اسے جوئے سے ہاتھ نہ روکنا پڑے، چنانچہ اس کے حکم پر ڈبل روٹی کے درمیان گوشت اور سبزیاں رکھ کر ایک ڈش تیار کی گئی جسے کھاتے ہوئے بھی وہ کھیل سکے۔

    اس کے نام پر سینڈوچ مشہور ہونے والی یہ شے جلد ہی عوام و خواص میں مقبول ہوگئی۔


    آئس کریم کون

    سنہ 1904 میں ارنسٹ ہموی نامی ایک شخص ایک میلے میں پیسٹری بیچ رہا تھا۔ اس کے برابر میں آئس کریم بیچنے والا ایک شخص موجود تھا۔

    جب آئس کریم بیچنے وال شخص کے پاس ڈشز ختم ہوگئیں جن میں وہ آئس کریم رکھ کر دے رہا تھا تو ارنسٹ نے اسے کون کی شکل میں پیسٹری دی جس کے اندر آئس کریم ڈال کر وہ بیچ سکے۔

    یہیں سے آئس کریم کون وجود میں آئی۔


    کوک

    حادثاتی طور پر کوک ایجاد کرنے والا شخص نشے کا عادی تھا۔

    وہ اپنی اس عادت کو ختم کرنا چاہتا تھا چنانچہ سنہ 1886 میں اس نے ایسا ٹانک تیار کیا جس میں معمولی سی کوکین کے ساتھ بہت ساری کیفین شامل تھی۔

    تھوڑے ہی عرصے بعد ایک دولت مند شخص نے اس فارمولے کو خرید لیا اور کامیاب اشتہاری حکمت عملی کی وجہ سے صرف چند سال میں یہ دنیا کا مقبول ترین مشروب بن گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا میں سلاد کے پتے کھانے سے ایک شخص ہلاک، سینکڑوں بیمار پڑ گئے

    امریکا میں سلاد کے پتے کھانے سے ایک شخص ہلاک، سینکڑوں بیمار پڑ گئے

    واشنگٹن: امریکا کے مختلف علاقوں میں ’رومین لیٹس‘ نامی سلاد کے پتے کھانے سے ایک شخص ہلاک اور سینکڑوں  بیمار پڑ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز امریکا کے مختلف علاقوں میں سلاد کے پتوں میں مخصوص بیکٹیریا ہونے کے باعث کھانے والے سینکڑوں شہری سخت بیمار ہوگئے جن میں سے ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق کی جاچکی ہے، جبکہ بیمار افراد کو علاج معالجے کے لیے اسپتال منتقل کیا جاچکا ہے۔

    امریکی حکام کی جانب سے لوگوں کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ اگر انہوں نے کہیں سے بھی ’رومین لیٹس‘ نامی سلاد کے پتے خریدے ہیں تو اسے فوراً پھینک دیں، یہ سلاد اس وقت تک استعمال نہ کریں جب تک انہیں یہ یقین نہ ہو جائے کہ اسے ریاست ایری زونا کے علاقے یوما میں نہیں اگایا گیا ہو۔

    پپیتے کے بیج بے شمار فائدوں کا باعث

    دوسری جانب ماہرین امریکی ریاست ایری زونا میں قائم دو درجن فارموں کا معائنہ کر رہے ہیں اور ان کی پیداوار کے نمونوں کا تجزیہ بھی کیا جارہا ہے جبکہ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سلاد میں موجود ’ای کولی‘ نامی بیکٹیریا کا حملہ بہت شدید ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں زیادہ تر مریضوں کو اسپتال داخل ہونا پڑتا ہے۔

    پپیتہ:ہزاروں خوبیوں سے لبریز،زود ہضم پھل

    خیال رہے کہ اس سے قبل امریکا میں ’ای کولی‘ بیکٹیریا نے 2006 میں وبائی شکل اختیار کی تھی، 2006 میں اس بیکٹیریا نے 200 سے زیادہ لوگوں کو بیمار کر دیا تھا، جبکہ ماضی میں ہونے والے حملے کے بعد یہ اس بیکٹیریا کا دوسرا بڑا حملہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔