تاندلیانوالہ: پولیس سے بھاگتے ڈاکوؤں کے لیے فٹ بال گراؤنڈ میں گھسنا اس وقت مہنگا پڑ گیا جب میدان میں کھیل جاری تھا، کھلاڑیوں نے ڈاکوؤں ہی کو فٹ بال بنا کر درگت بنا دی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب کی تحصیل پیرے دی جھوک میں ڈاکو واردات کے بعد پولیس کی پکڑ سے بچنے کے لیے فرار ہو رہے تھے کہ کھیل کے گراؤنڈ میں داخل ہو گئے جہاں فٹ بال کھلاڑیوں نے انھیں پکڑ کر تشدد کا نشانہ بنایا، اس واقعے کی ویڈیو بھی وائرل ہو گئی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق 2 ڈاکو گاؤں پیرے دی جھوک میں واردات کے بعد فرار ہوئے، تو سی آئی اے پولیس نے موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں کا پیچھا کیا، ڈاکو موٹر سائیکل ایک جگہ چھوڑ کر گراؤنڈ میں گھس گئے۔
گراؤنڈ میں اس وقت فٹ بال کھیلی جا رہی تھی، فٹ بال ٹیم کے ارکان نے دونوں ڈاکوؤں کو پکڑ لیا اور تشدد کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا۔
ویسے تو انٹرنیٹ پر روز ہی پہلیاں شیئر ہوتی ہیں، جن میں سے چند ایک کو منتخب کرکے ہم انہیں آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں اور درست جواب تلاش کرنے کا چیلنج دیتے ہیں۔
اگر آپ خود کو ذہین سمجھتے ہیں تو اس تصویر میں ایک چھوٹا سا فرق تلاش کریں اور اپنی ذہانت کا اندازہ لگائیں کیونکہ ذہین افراد کی خاصیت ہوتی ہے کہ وہ ایک نظر میں دیکھ کر اندازہ لگا لیتے ہیں۔
آج جو پہیلی یا چیلنج آپ کے سامنے پیش کررہے ہیں وہ بظاہر بہت خاص اور دلچسپ ہے، جس کا جواب یقیناً مشکل ہے کیوں کہ یہ آپ کی بصارت کا امتحان ہے۔
درج ذیل پہیلی میں نظر آنے والی تصویر میں بہت ساری فٹبالز نظر آرہی ہیں جو بظاہر ایک جیسی ہیں لیکن ایسا نہیں ان میں ایک فٹبال دیگر سے بالکل علیحدہ ہے۔
کیا آپ فرق تلاش کر سکے؟ اگر نہیں تو تصویر کو دوبارہ دیکھیں اور اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ صرف ایک ہی جگہ فرق ہے۔
صرف انتہائی تیز والی آنکھوں والے لوگ ہی اس تصویر میں موجود مختلف ایک فٹ بال کو 4 سیکنڈ میں تلاش کرسکتے ہیں۔ کیا آپ بھی ان میں سے ایک ہیں؟ اس کا فیصلہ خود کریں۔
کیا آپ اس تصویر میں فرق کو پہچان سکے ہیں؟ اور اگر آپ اس پہیلی کا جواب اب تک نہیں ڈھونڈ پائے ہیں تو ہم آپ کی یہ مشکل آسان کیے دیتے ہیں، تو جواب جاننے کیلئے نیچے اسکرول کریں۔
صحیح جواب یہ ہے۔
⇓
⇓
⇓
⇓
⇓
⇓
⇓
⇓
نوٹ : اگر آپ مقررہ 4 سیکنڈ میں تصویری پہیلی کا جواب دینے میں کامیاب ہوگئے ہیں تو کمنٹس میں ضرور بتائیں۔
آکلینڈ: نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ میں آج سے خواتین کا فٹبال ورلڈ کپ شروع ہو رہا ہے، امریکی ٹیم گزشتہ دو ورلڈ کپ جیت چکی ہے، اور تیسری بار کپ جیتنے کے لیے پرعزم دکھائی دے رہی ہے۔
خواتین فٹبال ورلڈ کپ کا آغاز 1991 میں ہوا تھا، تب سے اب تک 8 ورلڈ کپ کھیلے جا چکے ہیں، اور ان میں سے 4 امریکی ٹیم نے جیتی ہیں، پچھلی بار فرانس میں امریکا نے ایک بھی گیم ہارے بغیر ٹرافی اپنے نام کی تھی، اور 7 میچوں میں اس کے خلاف صرف 3 گول ہی کیے جا سکے تھے۔
امریکی ٹیم نے 2019 میں تھائی لینڈ کے خلاف 13-0 سے جیت کر سب سے بڑے مارجن کا ریکارڈ بھی قائم کیا تھا۔ اب وہ لگاتار تین بار ورلڈ کپ جیت کر تاریخ رقم کرنے کے لیے پر تول رہی ہے، اس بار ورلڈ کپ میچز نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں کھیلے جائیں گے۔
2019 میں نیدرلینڈز کو ہرا کر چوتھی بار ورلڈ کپ جیتنے والی امریکی خواتین فٹبال ٹیم
لیکن اب تجزیہ کاروں کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ جس طرح امریکی ٹیم پرانی نسل کی تبدیلی سے گزری ہے، اور نئے کھلاڑی آئے ہیں، اور پھر کھلاڑیوں کو انجریز کا سامنا بھی ہے، تو اسے دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ شاید امریکی ٹیم پہلے کی طرح میچز میں حریفوں پر اتنی غالب نہ رہے۔
دوسری طرف دنیا بھر میں خواتین کے کھیل کے معیار اور مقبولیت میں اضافہ ہو رہا ہے، اور دوسری ٹیمیں بھی مضبوطی اور استحکام حاصل کر رہی ہیں، اس لیے سب سے زیادہ مضبوط اسکواڈ کے طور پر امریکی بالادستی کو خطرہ لاحق دکھائی دیتا ہے۔
کلب کی سطح پر انگلینڈ، اسپین، فرانس اور جرمنی کی ٹیموں نے شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، اس لیے کہا جا رہا ہے کہ یہ ٹیمیں امریکا کے لیے ایک سنگین چیلنج بن کر سامنے آ سکتی ہیں، اور دوسری طرف ہالینڈ، سویڈن، جاپان، اولمپک چیمپئن کینیڈا اور میزبان آسٹریلیا کی ٹیمیں بھی اس ٹورنامنٹ میں اپنی جگہ بنانے کے لیے سخت جدوجہد کریں گی، کئی تجزیہ کار تو برازیلی ٹیم کو بھی خطرے کی علامت قرار دے رہے ہیں۔
تو کیا ان میں سے کوئی بھی ٹیم امریکی فٹبال ٹیم کی فتوحات کا سلسلہ روک سکتی ہے؟ اس کا مختصر جواب یہ ہے کہ امریکی خواتین فٹبال ٹیم اب بھی شکست دینے والی ٹیم ہے، اور اسے فیورٹ قرار دیا جا رہا ہے، اس ٹیم کی جیتنے والی ذہنیت اور ناقابل تردید معیار نے اسے فیفا کی اعلیٰ درجہ کی ٹیم بنا دیا ہے۔
تاہم امریکی ٹیم میں انجریز اور نئی ٹیموں کے ابھرنے کے ساتھ اگر یہ ورلڈ کپ ہار جاتی ہے تو یہ کوئی بڑی حیرت کی بات نہیں سمجھی جائے گی۔
ریاض : فیفا ورلڈ کپ میں گزشتہ دنوں سعودی عرب اور ارجنٹائن کے درمیان ہونے والے معرکے میں سعودی ٹیم کی شاندار تاریخی فتح پر عوام کی خوشی کی انتہا نہ رہی۔
ایک جانب سعودی ٹیم نے پوری قوم کی جانب سے خوب پذیرائی حاصل کی اور شائقین کو اپنا دلدادہ بنا لیا تو دوسری جانب سعودی وزیر کھیل بھی پیچھے نہیں رہے۔
العربیہ اردو کی خبر کے مطابق انہوں نے بھی ٹینس بال کے ساتھ اپنی مہارت کا ثبوت دے کر ذرائع ابلاغ اور ٹوئٹر صارفین کا رخ اپنی طرف موڑ لیا۔
سعودی وزیر کھیل شہزادہ عبدالعزیز بن ترکی الفیصل کی ایک ویڈیو جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی جس میں انہوں نے ٹینس بال کی مدد سے اپنی فٹبال کی مہارت دکھا ڈالی اور لوگوں کو حیران کر ڈالا۔
ٹویٹر پر پھیلے ہوئے اس کلپ پرصارفین نے تبصرے کئے۔ لوگوں نے کہا اگر وزیر کھیل اتنے ماہر تھے تو سعودی ٹیم نے جو پیش کیا وہ اس قدر حیرت انگیز نہیں۔
ایک صارف نے کہا اگر وزیر ایسے ہیں تو ہماری ٹیم کا اتنا تخلیقی ہونا معمول کی بات ہے، ایک دوسرے صارف نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہماری ٹیم میں اعلیٰ صلاحیتیں ہیں۔
وزیر کھیل کی یہ ویڈیو سعودی ٹیم "الاخضر” کی تاریخی فتح حاصل کرنے کے چند گھنٹے بعد ہی وائرل ہوگئی تھی۔ فیفا ورلڈ کپ کی تاریخی فتح میں سعودی عرب نے ارجنٹائن کی ٹیم کو ایک کے مقابلہ میں دو گول سے ہرا کر فٹ بال تاریخ کا سب سے بڑا اپ سیٹ کیا تھا۔
دوحہ: قطر نے فٹ بال ورلڈ کپ شائقین کے لیے کرونا ویکسینیشن کی شرط ختم کر دی۔
تفصیلات کے مطابق قطر کی وزارت صحت نے رواں برس ہونے والے فٹ بال ورلڈ کپ کے لیے کووِڈ نائنٹین کی ویکسین لگوانے کی شرط ختم کر دی ہے۔
گلف نیوز کے مطابق وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا کہ کرونا کیسز میں اضافے کی صورت میں کھلاڑیوں اور میچ انتظامیہ کو ’بائیو ببل‘ میں رہنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے۔
خیال رہے کہ قطر میں فٹ بال کے عالمی مقابلے 20 نومبر سے شروع ہوں گے، 2019 میں کرونا وبا پھیلنے کے بعد یہ 29 روزہ فیفا ورلڈ کپ پہلا بڑا عالمی ایونٹ ہوگا، قطری منتظمین نے توقع ظاہر کی ہے کہ 10 لاکھ سے زائد شائقین اس ایونٹ میں شرکت کریں گے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اگر کرونا کیسز میں اضافے کے سبب بائیو سیکیور ببل کا نفاذ کیا گیا، تو اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ٹورنامنٹ سے باہر کیا جا سکتا ہے۔
قطری ہیلتھ گائیڈ لائنز کے مطابق 6 برس سے زائد عمر کے شائقین کو قطر کی پرواز لینے سے قبل کرونا وائرس منفی آنے کی رپورٹ دکھانا ہوگی۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وبا کی صورت حال فی الحال کنٹرول میں ہے، اس لیے شائقین کے لیے ویکسینیشن کی لازمی شرط ختم کر دی گئی ہے۔
قطری حکام کے مطابق یکم نومبر سے صرف اُن شائقین کو داخلے کی اجازت ہوگی جن کے پاس ٹکٹ ہوں گے، جب کہ ایک ٹکٹ کے ساتھ 3 لوگوں کو آنے کی اجازت ہوگی۔
قطر آنے والے شائقین کے پاس خصوصی فین پاس، حایا کارڈ اور قطر کی کووِڈ ہیلتھ ایپلیکیشن ’اہتراض‘ لازمی موجود ہونی چاہیے۔
فٹ بال کی عالمی گورننگ باڈی فیفا کا کہنا ہے کہ یہ ایک میگا ایونٹ ہوگا جو اس بات کی علامت ہوگا کہ دنیا سے کووِڈ کی شرح میں کمی آ گئی ہے۔
ایک امریکی فٹبالر نے 70 گز (64 میٹر) دوری سے ایک ناقابل یقین گول کر کے سب کو حیران کر دیا۔
امریکی فٹبال کلب ’رئیل سالٹ لیک‘ کے 22 نمبر والی جرسی کے فٹبالر آرون ہریرا نے جمعرات کو میچ کے دوران ایک ناقابل یقین گول کیا، جس کی ویڈیو ٹویٹر پر وائرل ہو گئی۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب آرون ہریرا کو ایک دفاعی کھلاڑی نے فٹبال پاس کیا تو انھوں نے ستر گز کی دوری سے بھی ایک دل کش کک ماری، اور فٹبال سیدھا گول میں جا کر گرا۔
لیگز کپ شوکیس 2022 میں یہ گول ریئل سالٹ لیک کے کھلاڑی نے میکسیکو کی ٹیم ’اٹلس‘ کے خلاف کیا ہے، شائقین کو اس گول نے ششدر کر دیا ہے۔
ہریرا نے میچ کے 17 ویں منٹ میں جب دیکھا کہ اٹلس ٹیم کا گول کیپر نیٹ سے کچھ فاصلے پر ہے، تو انھوں نے ساتھی کھلاڑی کی طرف سے کیے گئے پاس کا بھرپور فائدہ اٹھایا، اور وہیں سے میزائل کی طرح اسے گول کی طرف داغ دیا۔
فٹ بال سیدھا جا کر گول کے ایک کونے میں داخل ہو گیا، یہ ایک ایسا گول تھا جس نے ناظرین کو حیران اور پرجوش کر دیا۔
اسٹار ریٹرن 2022 ایونٹ سعودی عرب میں پہلی بار ہوا ہے، برازیلی کھلاڑیوں نے بچوں کے لیے اسکول بیگ پر یادگار آٹو گراف بھی دیے۔ سعودی انٹرٹینمنٹ اتھارٹی کے مطابق اس ایونٹ میں سو سے زائد بچوں نے حصہ لیا۔
فیورٹ ٹیم کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ فیفا ورلڈ کپ میں ان کی فیورٹ ٹیم فرانس ہے، پاکستان کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ یہاں اگر زیادہ سے زیادہ فٹ بال کھیلی جائے گی تو اسے فروغ ملے گا۔
واضح رہے کہ قطر 2022 فٹبال کپ کی ٹرافی پاکستان پہنچ چکی ہے، ٹرافی رونمائی کی مرکزی تقریب مقامی ہوٹل میں ہوگی، فیفا ورلڈ کپ ٹرافی چارٹرڈ طیارے کے ذریعے تاشقند سے لاہور پہنچی، یہ ٹرافی سابق فرنچ فٹ بالر کرسچن کیرمبو لے کر آئے ہیں جو 1998 میں فرانس کے فاتح فٹ بال ٹیم کا حصہ تھے۔
کوئٹہ : پاکستانی نوجوانوں میں کھیلوں کی بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں صرف نوجوان لڑکے ہی نہیں بلکہ لڑکیاں بھی اس میدان میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا رہی ہیں۔
ان ہی میں سے بلوچستان کے شہر کوئٹہ سے تعلق رکھنے والی فٹبالر اقصیٰ پرویز بھی ہیں جنہوں نے اپنی انتھک اور محنت لگن سے اس شعبے میں اپنا علیحدہ مقام بنایا۔
کوئٹہ کی رہائشی اقصیٰ پرویز فٹبال کھیلنے کی خاطر لڑکوں جیسا حلیہ اپناتی ہیں، فٹبالر اقصٰی پرویز کو لڑکوں جیسے حُلیے پر شدید تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے لیکن انہوں نے اپنے اس شوق کے سامنے کسی رکاوٹ کو نہیں آنے دیا۔
بلوچستان کی اس ہونہار بیٹی کو یہ شوق کیسے ہوا اور اس کی تکمیل کیلئے انہیں کیا کیا مشکلات درپیش آئیں اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں اقصیٰ پرویز نے ناظرین کو تفصیلات سے آگاہ کیا ۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے والدین نے معاشرے کی شدید تنقید کے باوجود ہر موقع پر میری حوصلہ افزائی کی اور میرا بھرپور ساتھ دیا، جس کی وجہ سے آج میں اس مقام پر ہوں۔
فٹبالر اقصٰی پرویز نے کہا کہ اپنے ماموں کو کھیلتا دیکھ کر مجھے بھی شوق ہوا میرے پسندیدہ کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو ہیں ان کا انداز دیکھ کر میں بھی ان کی نقل کرنے کی کوشش کرتی ہوں۔