Tag: for deputy chairman

  • وزیراعظم نے مرزا محمد آفریدی کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نامزد کردیا

    وزیراعظم نے مرزا محمد آفریدی کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نامزد کردیا

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے سابق فاٹا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مرزا محمد آفریدی کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نامزد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے مرزا محمد آفریدی کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نامزد کرنے کی تصدیق کردی۔

    دوسری جانب سینیٹر فیصل جاوید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کوفاٹا سے لیا گیا ہے، چیئرمین اورڈپٹی چیئرمین دونوں کامیاب ہوں گے۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف و اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا تھا ، جس میں عمران خان نے تمام نو منتخب سینیٹرز کو مبارک باد دیتے نومنتخب سینیٹرز کو ووٹ کاسٹ کرنے کے طریقہ کار سے آگاہ کیا۔

    ظہرانے میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے نام پر بھی مشاورت کی گئی، عمران خان نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ایک ایک ووٹ کی بہت اہمیت ہے، حکومتی واتحادی نومنتخب سینیٹرز ووٹ کی اہمیت کو سمجھیں ، انشااللہ سینیٹ کایہ معرکہ ہم جیتیں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر اعظم نے اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی ، ملاقات میں حکومتی اتحادی جماعتوں نے وزیر اعظم کو ڈپٹی چیئرمین کی نامزدگی کا اختیار دے دیا تھا۔

  • پیپلزپارٹی کی مولانا فضل الرحمان کو ڈپٹی چیئرمین کی پیشکش

    پیپلزپارٹی کی مولانا فضل الرحمان کو ڈپٹی چیئرمین کی پیشکش

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے ڈپٹی چیئرمین کے لئے مولانا فضل الرحمان کو پیشکش کردی ہے، ن لیگ نے تحریک انصافِ کے شفقت محمود سے رابطہ کرلیا ہے، چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے سیاسی رابطوں میں تیزی آگئی۔

    چیئرمین سینیٹ کیلئے پرانے تعلقات میں توڑپھوڑ اور نئے جوڑ توڑ عروج پر ہیں، مفاہمتی سیاست کے چیمپیئن سابق صدر آصف زرداری نے ایسی بساط بچھا دی کہ موجودہ سو میں سے ترپن سینیٹرز کے ووٹ پیپلز پارٹی کی جھولی میں نظر آتے ہیں۔

    پی پی رہنما رضاربانی نے مولانا فضل الرحمان کو ڈپٹی چیئرمین کی پیشکش کردی یعنی جے یوآئی کے پانچ سینیٹرز کا ووٹ پیپلزپارٹی کے حق میں ہوا، پی پی نے اتحادیوں اور اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ نشست میں متحدہ قومی موومنٹ، عوامی نیشنل پارٹی، جمیعت علمائے اسلام،ق لیگ اوربلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کو مدعو کرلیا۔

    ایم کیوایم کے آٹھ، عوامی نیشنل پارٹی کے سات، ق لیگ کے چاراور بی این پی عوامی کے دو سنیٹرز ایوان میں ہیں۔

    ن لیگ سیاسی بساط پر اپنی بساط کے مطابق چالیں چل رہی ہے۔ چیئرمین سینیٹ کی سیٹ نے وزیرِاعظم نواز شریف کو ق لیگ سے رابطے پر مجبورکر دیا، جس سے ان کی شدید خواہش عیاں ہوگئی، بلوچستان میں اکثریت کے باوجود ن لیگ کو پشتونخوا میپ سمیت بلوچ رہنماء اختر مینگل سے بھی ہاتھ ملانا پڑرہا ہے۔

    نوازشریف بھی مولانا فضل الرحمان کو رام کرنے کیلئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی کرسی پیش کر سکتے ہیں، جوڈیشل کمیشن قائم کرکے نواز شریف تحریکِ انصاف کے چھ سینیٹرز ساتھ ملا سکتے ہیں یعنی ن لیگ کےچھبیس سینیٹرز کے ساتھ دیگرجماعتوں کے انتالیس ووٹ نظر آرہے ہیں۔

    فاٹاکے سینیٹرز کا انتخاب باقی ہے اور آزاد ارکان کی تعداد 6ہے۔