Tag: foreign aid

  • سعودی عرب : شاہ سلمان کا غیر ملکی امداد کیلئے بڑا فیصلہ

    سعودی عرب : شاہ سلمان کا غیر ملکی امداد کیلئے بڑا فیصلہ

    ریاض : کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر نے جمعرات کو ریاض میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں مملکت کے غیر ملکی امداد کے لیے آن لائن پلیٹ فارم پر ایک تعارفی ورکشاپ کا اہتمام کیا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق اس ورکشاپ کا مقصد دوسرے ممالک کو فراہم کی جانے والی انسانی اور ترقیاتی امداد کو بین الاقوامی سطح پر رجسٹرڈ اور دستاویز کرنا ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ، تعلیم، خزانہ، صحت، معیشت اور منصوبہ بندی، ماحولیات، پانی اور زراعت توانائی اور میڈیا نے اس ورکشاپ میں حصہ لیا۔

    کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کے ڈائریکٹر ریسرچ اینڈ انفارمیشن مکی حامد نے سعودی امدادی پلیٹ فارم اور اس کے مقاصد کو متعارف کرانے کے لیے ایک بصری پریزنٹیشن دی۔ انہوں نے انسانی اور ترقیاتی امداد کو دستاویزی بنانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔

    سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ، سعودی ریڈ کریسنٹ اتھارٹی، جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سول ڈیفنس، سعودی ڈویلپمنٹ اینڈ ری کنسٹرکشن پروگرام فار یمن، زکوٰۃ، ٹیکس اینڈ کسٹمز اتھارٹی، جنرل ڈائریکٹوریٹ آف پاسپورٹس، کنگ عبداللہ ہیومینیٹرین فاؤنڈیشن اور الولید ہیومینیٹیرین فاؤنڈیشن نے بھی ایونٹ میں حصہ لیا۔

    دریں اثنا کنگ سلمان ہیومینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر یمن کے الحديدة گورنریٹ کے ضلع الخوکہ میں پانی کی فراہمی اور ماحولیاتی صفائی کا منصوبہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

    کنگ سلمان ہیو مینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر اپنے قیام کے بعد سے یمنی بھائیوں کو پناہ، خوراک، ہیلتھ اور تعلیم سمیت مختلف اقسام کی انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

    واضح رہے کنگ سلمان ہیومینیٹرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر مئی 2015 میں قائم کیا گیا تھا، مرکز نے اب تک دنیا کے 69 ممالک میں مختلف قسم کے 1705 امدادی منصوبے شروع کیے ہیں۔

    یہ منصوبے 144 مقامی،علاقائی اور بین الاقوامی شراکت داروں کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں۔ ان منصوبوں پر 5.43 بلین ڈالر کی رقم خرچ کی گئی ہے۔

    کنگ سلمان ہیو مینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کی حالیہ رپورٹ کے مطابق جن ممالک نے اس مرکز کے منصوبوں سے سب سے زیادہ فائدہ اٹھایا ان میں یمن شامل ہے جہاں3.53 ارب ڈالرکے منصوبے شروع کیے گئے۔

    اس کے علاوہ فلسطین میں 363 ملین ڈالر، شام میں 305 ملین ڈالر اور صومالیہ میں 203 ملین ڈالر کے منصوبے شامل ہیں۔ کنگ سلمان ہیو مینیٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر نے عالمی ادارہ خوراک پروگرام، بچوں کے لیے اقوام متحدہ کے ایمرجنسی فنڈ اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کے ساتھ شراکت بھی کی ہے۔

    کنگ سلمان ہیومینیٹرین ایڈ اینڈ ریلیف سینٹر کی جانب سے انسانیت کی خدمت، امدادی اور ترقیاتی سرگرمیوں کے لیے عرب اور دیگر اسلامی ممالک میں کئی منصوبے جاری ہیں۔

  • کورونا کے دوران پاکستان کو ملنے والی غیرملکی  امداد کی تفصیلات سامنے آگئیں

    کورونا کے دوران پاکستان کو ملنے والی غیرملکی امداد کی تفصیلات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : پاکستان کو کورونا کے دوران 3098.59ملین ڈالر کی غیرملکی اقتصادی امداد موصول ہوگئی، کورونا سے نمٹنے کیلئے 3697.96 ملین ڈالر دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ اجلاس کورونا کے دوران پاکستان کوملنے والی غیرملکی اقتصادی امداد کی تفصیلات پیش کی گئیں، وزارت اقتصادی امورنےتفصیلات ایوان بالامیں پیش کی۔

    وزارت اقتصادی امور نے بتایا کورونا سے نمٹنے کیلئے 3697.96 ملین ڈالر دینے کااعلان ہوا، اعلان شدہ امدادی رقوم سے3098.59ملین ڈالرموصول ہوئے۔

    تفصیلات میں کہا گیا کہ آئی ایم ایف کیجانب سے لون کی مد میں پاکستان کو 1386 ملین ڈالر ، ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے لون کی مد میں500 ملین ڈالر ، ایشین انفراسٹرکچر انویسمنٹ بینک سےلون کی مد750ملین ڈالرملے۔

    وزارت اقتصادی امور کا کہنا تھا کہ ورلڈبینک نےپراجیکٹ فنانسنگ لون کی مدمیں 510 ملین ڈالرکا اعلان کیا ، جس میں سے یہ114.2ملین ڈالرفراہم کرچکے جبکہ اے ڈی بی نے پراجیکٹ فنانسنگ لون کی مد میں 350 ملین ڈالرکااعلان کیا ، جس میں سےیہ 248ملین ڈالرفراہم کر چکے۔

    رپورٹ کے مطابق فرانس نےپراجیکٹ فنانسنگ لون کی مدمیں51.17ملین ڈالرکااعلان کیا ، جس میں سے یہ21.42 ملین ڈالرفراہم کرچکے، یورپین یونین نے گرانٹ ان ایڈکی مدمیں 57.34 ملین ڈالر کا اعلان کیا ، جس میں سے 39.50 ملین ڈالر فراہم کرچکے۔

    وزارت اقتصادی امور نے بتایا کہ امریکانےگرانٹ ان ایڈ کی مد میں 41.90 ملین ڈالر کا اعلان کیا ، جس میں سے یہ20.87 ملین ڈالرفراہم کرچکے، جاپان نےگرانٹ ان ایڈکی مد میں32.33 ملین  ڈالرکا اعلان کیا ، جس میں سے یہ6.87ملین ڈالرفراہم کرچکے۔

    رپورٹ میں کہا کہ اے ڈی بی نےگرانٹ ان ایڈکی مدمیں 7.78 ملین ڈالرکااعلان کیا ، جس میں سے یہ0.50ملین ڈالرفراہم کرچکے جبکہ چین نےگرانٹ ان ایڈ کی مد میں4 ملین  ڈالرکااعلان کیا اور برطانیہ نےگرانٹ ان ایڈ کی مدمیں 3.38ملین ڈالر کا اعلان کیا، جومکمل فراہم کر چکے ہیں۔

    اسی طرح کینیڈانےگرانٹ ان ایڈکی مدمیں2.39ملین ڈالرکااعلان کیا اور جنوبی کوریا نےگرانٹ ان ایڈ کی مدمیں 0.85ملین ڈالرکااعلان کیا جو مکمل فراہم کردی ہے جبکہ اسلامک ترقیاتی بینک نےگرانٹ ان ایڈ کی مد میں 0.42 ملین ڈالر کا اعلان کیا ، جس میں سے 0.21 ملین ڈالر فراہم کرچکے اور یو این نےگرانٹ ان ایڈکی مدمیں0.40ملین ڈالرکااعلان کیاجومکمل فراہم کرچکے ہیں۔

  • کانگریس کی منظور کردہ غیر ملکی امداد روکنے اور چھان بین کا حکم

    کانگریس کی منظور کردہ غیر ملکی امداد روکنے اور چھان بین کا حکم

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے دو سرکاری اداروں کو حکم دیا ہے کہ جب تک نظرثانی مکمل نہیں ہوجاتی، اربوں ڈالر مالیت کی غیر ملکی امداد منجمد کردی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق آفس آف مینجمنٹ اینڈ بجٹ (او ایم بی) نے امریکی محکمہ خارجہ اور بین الاقوامی ترقی کے امریکی ادارے کو احکامات جاری کیے ہیں کہ ”ذمے نہ لی گئی غیر ملکی امداد کا حساب دیا جائے، اور وہ رقوم خرچ نہ کی جائیں جنھیں سرکاری طور پر خاص مقاصد کے لیے مختص نہیں کیا گیا“۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ’او ایم بی‘ کی جانب سے جن 10 مدوں کو منجمد کرنے کےلئے کہا گیا ان میں بین الاقوامی صحت، منشیات اور امن کار کام سے متعلق پروجیکٹس اور ترقیاتی اعانت کے پروگرام شامل ہیں،یہ حکم نامہ گذشتہ اختتام ہفتہ ان اداروں کے حوالے کیا گیا۔

    حکم نامے کے ناقدین کے اندازے کے مطابق، اس اقدام کے نتیجے میں دونوں اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ دو سے چار ارب ڈالر مالیت کی فنڈنگ روک دیں،چھان بین کی جانے والی رقم مالی سال 2018اور 2019 کے لیے ہے، اور اگر اسے جاری مالی سال کے اندر اندر خرچ نہ کیا گیا تو ستمبر کی 30 تاریخ کو یہ غیر استعمال شدہ رقم تصور ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ اختتام ہفتہ جاری ہونے والا یہ حکم نامہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کانگریس نو ستمبر تک تعطیلات پر ہے، اس لیے قانون ساز اس اقدام کو روکنے کے حوالے سے کچھ نہیں کر سکتے۔

    ایوان نمائندگان کی کمیٹی برائے امور خارجہ کے سربراہ، ایلیٹ اینگل نے کہا کہ ”انتظامیہ کی کانگریس سے نفرت مثالی ہے“،بقول ان کے جب کانگریس یہ فیصلہ کرتی ہے کہ غیر ملکی امداد کی مد میں کتنے پیسے خرچ کیے جائیں، تو یہ مشورہ نہیں، یہ قانون ہوتا ہے، جس کی آئین پاسداری کرتا ہے۔

    ڈیموکریٹک قانون ساز نے کہا کہ ریپبلکن انتظامیہ کا حکم نامہ ”امریکی اقدار اور قیادت کو عالمگیر سطح پر فروغ دینے کی امریکی استعداد کے لیے تباہ کن امر ہے۔

  • آسٹریا میں سیاسی مقاصد میں استعمال ہونے والی سات مساجد کو بند کرنے کا فیصلہ

    آسٹریا میں سیاسی مقاصد میں استعمال ہونے والی سات مساجد کو بند کرنے کا فیصلہ

    ویانا : آسٹریا کی حکومت نے  مبینہ طور پر غیر ملکی امداد سے چلنے والی سات مساجد کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ان مساجد کے اماموں کو بھی ملک بدر کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریا نے فیصلہ کیا ہے کہ مسلمانوں کی ایسی سات مساجد جو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال ہورہی ہیں یا غیر ملکی فنڈنگ سے چلائی جارہی ہیں انہیں بند کر کے ان کے اماموں کو ملک سے باہر نکال دیا جائے گا۔

    اس حوالے سے آسٹریا کے چانسلر سبیس چین کُرز کا کہنا تھا کہ اس اقدام کا مقصد ملک میں سیاسی اسلام کی بیخ کنی کرنا ہے، انہوں نے بتایا کہ انہیں شک ہے کہ کچھ مساجد کا تعلق ترکی کے قوم پرستوں سے ہے۔

    آسٹریا کی حکومت کا کہنا ہے کہ ملک میں موجود 260 اماموں میں سے 60 کے بارے میں تفتیش ہو رہی ہے، جن میں سے 40 ایسے ہیں جن کا تعلق اے آئی ٹی بی سے ہے اور یہ مسلمان تنظیم ترک حکومت کے بہت قریب ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ترکی کے صدارتی ترجمان نے آسٹریا کے اس اقدام کو اسلام مخالف، نسل پرستانہ اور متعصب قرار دیا گیا ہے۔

    ترک صدر کے ترجمان ابراہیم کلین نے اس حوالے سے ایک ٹویٹ میں کہا کہ آسٹریا کے چانسلر کے اس اقدام کا مقصد مسلمانوں کو نشانہ بنا کر محض اپنی سیاست چمکانا ہے۔

    واضح رہے کہ آسٹریا کی حکومت عرب مذہبی کمیونٹی کے نام سے قائم ایک تنظیم کو تحلیل کر رہی ہے، یہ تنظیم بند ہونے والی چھ مساجد کو چلا رہی ہے۔ ان میں تین مساجد ویانا، دو اپر آسٹریا جبکہ ایک کارتینیا میں واقع ہے۔