Tag: Foreign Direct Investment

  • پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے حیرت انگیز اعداد و شمار

    پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے حیرت انگیز اعداد و شمار

    پاکستان میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ ماہ 172 فی صد اضافہ ہوا ہے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ایف ڈی آئی 131.9 ملین ڈالر سے بڑھ کر 358.84 ملین ڈالر ہو گئی ہے، گزشتہ ماہ ہونے والا اضافہ ایک سو بہتر فی صد ہے۔

    براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ایس آئی ایف سی کے مینڈیٹ میں شامل ہے، ایس آئی ایف سی کا مقصد ایف ڈی آئی میں اضافہ اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کرنا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ گزشتہ 51 ماہ میں یہ سب سے بڑی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ہے، چین رواں سال 177.37 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی کے ساتھ اب تک سرفہرست ہے۔

    ایس بی پی کے مطابق متحدہ عرب امارات 51.93 ملین ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری کے ساتھ دوسرے نمبر پر جب کہ کینیڈا 51.89 ملین ڈالر کی ایف ڈی آئی کے ساتھ اب تک تیسرے نمبر پر ہے۔

  • سرمایہ کاری کے لحاظ سے سعودی عرب آگے رہے گا یا عرب امارات؟

    ریاض: رواں سال 2023 میں سعودی عرب کے سرمایہ کاری کے لحاظ سے متحدہ عرب امارات کو بھی پیچھے چھوڑنے کا امکان ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق ایک صنعتی رپورٹ میں سعودی عرب کی 2023 میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) حاصل کرنے میں متحدہ عرب امارات کو پیچھے چھوڑنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔

    سنہ 2012 کے بعد ایسا پہلی بار ہو سکتا ہے کیونکہ دونوں ممالک فنڈز کی آمد کے بڑے بینیفشری بن رہے ہیں۔

    لومینا کراس بارڈر انسائٹ کی رپورٹ کے مطابق 2022 میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ نے 40 بلین ڈالر کی ریکارڈ بلندیوں کو چھوا جو پچھلے سال کے مقابلے میں 58 فیصد اضافہ کو ظاہر کرتا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2023 میں فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ اور یو کے ٹو مڈل ایسٹ سرمایہ کاری کو آگے بڑھانے والے کلیدی منصوبوں میں انفراسٹرکچر اور انجینیئرنگ، سیاحت اور مہمان نوازی اور صاف، قابل تجدید توانائی خاص طور پر سعودی عرب کے میگا پروجیکٹس شامل ہوں گے۔

    مثال کے طور پر سعودی عرب کے بنیادی ڈھانچے کے 7 بڑے منصوبوں کی تعمیر پر 690 بلین ڈالر کی لاگت آئے گی، ان منصوبوں میں نیوم، روشن، الدرعیہ گیٹ، جدہ سینٹرل، بحیرہ احمر پراجیکٹ، العلا اور القدیہ شامل ہیں۔

    رپورٹ میں مزید پیش گوئی کی گئی ہے کہ مشرق وسطیٰ اور یورپ کے درمیان دو طرفہ سرمایہ کاری 2023 میں ریکارڈ فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کی سطح کو آگے بڑھائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق عالمی کارپوریٹس اور فنڈز تیزی سے خطے میں اپنی جڑیں بنا رہے ہیں اور ٹیلنٹ کی منتقلی جاری ہے، سنہ 2023 مشرقِ وسطیٰ میں فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ کے لیے ایک اور ریکارڈ سال ہونے کی توقع ہے۔

    رپورٹ میں خطے میں موجودہ شراکت داری میں ایک اہم تبدیلی کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے کیونکہ برطانیہ کی فرمز مشرق وسطیٰ میں مشترکہ منصوبوں کا دوبارہ جائزہ لیں گی تاکہ ان کی مطابقت کا تعین کیا جا سکے۔

  • کوروناکے منفی اثرات کے باوجود پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری میں 151 فیصد اضافہ

    کوروناکے منفی اثرات کے باوجود پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری میں 151 فیصد اضافہ

    کراچی : پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم ایک سو اکاون فیصد اضافے سے اکتیس کروڑ چوہتر لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا، سب سے زیادہ 22 کروڑ 77 لاکھ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری چین سے آئی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی پالیسیز اور بہتر معاشی اشاریے کے باعث پاکستان پر غیرملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے لگا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ اکتوبر کے مہینے میں ملک میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ سال کے مقابلے ایک سو اکیاون فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

    جس کے بعد اکتوبر 2020 میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم اکتیس کروڑ چوہتر لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا جو گزشتہ سال اکتوبر میں بارہ کروڑ پینسٹھ لاکھ ڈالر تھا، اکتوبر میں چین کی جانب سے بائیس کروڑ ستاسی لاکھ ڈالر کی سب سے زیادہ براہ راست سرمایہ کاری کی گئی۔

    مرکزی بینک کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں نو فیصد اضافہ ہوا، جولائی سے اکتوبر تک براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری تہتر کروڑ اکتیس لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔

    رواں مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم بیالیس کروڑ پچپن لاکھ ڈالر رہا، اس دوران پورٹ فولیو انویسٹمنٹ سے چودہ کروڑ چھپن لاکھ ڈالر آئوٹ فلوریکارڈ کیا گیا۔

  • کورونا کے باوجود غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ، حجم 11کروڑ 43لاکھ ڈالرز تک جا پہنچا

    کورونا کے باوجود غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ، حجم 11کروڑ 43لاکھ ڈالرز تک جا پہنچا

    کراچی : جولائی2020 براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 11کروڑ 43لاکھ ڈالرزتک پہنچ گیا، غیرملکی سرمایہ کاری مشینری،فنانشل بزنس، کمیونیکیشن  سیکٹرمیں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ جولائی 2020 میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 60.8 فیصد اضافہ ہوا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم 11کروڑ 43لاکھ ڈالرز تک پہنچ گیا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ چین نے سب سے زیادہ 2کروڑ 71 لاکھ ڈالر سرمایہ کاری کی ، غیرملکی سرمایہ کاری مشینری، فنانشل بزنس اور کمیونیکیشن سیکٹر میں آئی۔

    مرکزی بینک کے مطابق جولائی 2020 میں 10.72 کروڑ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی ہے، ملکی نجی شعبے میں 4.11 کروڑ ڈالر اور سرکاری شعبے میں 6.61 کروڑ ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی، نجی شعبے میں بیرونی براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 11.43 کروڑ ڈالر رہا۔

    اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ سے جولائی میں 7.32 لاکھ ڈالر نکالے گئے ہیں جبکہ جولائی 2019 کے مقابلے رواں سال جولائی میں بیرونی سرمایہ کاری 2.2 فیصد بڑھی ہے۔

    یاد رہے مالی سال 20-2019 میں براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں 88 فیصد اضافہ ہوا تھا ، اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی تا اپریل غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 2 ارب 28 کروڑ ڈالر رہا، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں یہ حجم صرف 1 ارب ڈالر تھا۔

  • کورونا کے باوجود غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ، حجم 2 ارب 28 کروڑ ڈالر تک جا پہنچا

    کورونا کے باوجود غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ، حجم 2 ارب 28 کروڑ ڈالر تک جا پہنچا

    اسلام آباد : رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور سرمایہ کاری کا حجم 2 ارب 28 کروڑ ڈالر تک جا پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلےدس ماہ غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری میں137 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا، اسٹیٹ بینک کےاعدادوشمار میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال جولائی تا اپریل غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری کاحجم دوارب اٹھائیس کروڑڈالررہا، گزشتہ مالی سال کےاسی عرصےمیں یہ حجم ایک ارب ڈالرتھا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ گزشتہ ماہ کےمقابلےمیں اپریل میں غیرملکی سرمایہ کاری میں باون فیصدکی کمی ہوئی، اپریل میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم تیرہ کروڑتیس لاکھ ڈالررہا۔

    اعدادوشمارکےمطابق سب سےزیادہ سرمایہ کاری چین نے کی، چین نے ستاسی کروڑ اٹھتر لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی ، دوسرے نمبر پرسرمایہ کاری ناروے سے آئی جبکہ ہانگ کانگ سےسرمایہ کاری کا حجم سولہ کروڑتیس لاکھ ڈالر رہا۔

    ہالینڈ سے دس کروڑاسی لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری آئی جبکہ برطانیہ سے حاصل سرمایہ کاری کاحجم دس کروڑڈالررہا۔

  • کوروناکے منفی اثرات کے باوجود غیرملکی سرمایہ کاری میں 137  فیصد اضافہ

    کوروناکے منفی اثرات کے باوجود غیرملکی سرمایہ کاری میں 137 فیصد اضافہ

    اسلام آباد : کورونا وائرس نے پوری دنیا میں تباہی اور بربادی مچارکھی ہے تاہم ملک میں غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری میں 137 فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا اور حجم 2 ارب 14 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک جا پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا کے منفی اثرات کے باوجود غیرملکی سرمایہ کاری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ میں غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری میں 137 فیصد کا اضافہ ہوا اور حجم 2 ارب 14 کروڑ 80 لاکھ ڈالررہا، گزشتہ مالی سال کےاسی عرصےمیں یہ حجم 90 کروڑ 5 لاکھ ڈالر تھا۔

    اعدادوشمار میں بتایا گیا کہ مارچ میں غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 27 کروڑ 90 لاکھ ڈالررہا، سب سےزیادہ سرمایہ کاری چین نے کی، چین نے ستاسی کروڑ بیس لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جبکہ دوسرےنمبرپرسرمایہ کاری ناروے سےآئی۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ زیرغورعرصےمیں سب سےزیادہ سرمایہ کاری پاورسیکٹر، دوسرےنمبرپرکمیونیکیشن سیکٹرجبکہ تیسرے نمبر پر آئل اینڈ گیس سیکٹر ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ مرکزی بینک کا کہنا تھا سرمایہ کاروں نے 6 کروڑ ڈالر کے بانڈز فروخت کر دیے ہیں اور یکم مارچ سے 18 مارچ تک ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کے بانڈز فروخت کیے گئے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی سے 18 مارچ تک ایک ارب 86 کروڑ ڈالر کے بانڈز فروخت کیے گئے ہیں جس کے بعد حکومتی بانڈز میں کُل سرمایہ کاری ایک ارب 34 کروڑ ڈالر رہ گئی ہے۔

    خیال رہے کورونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے وہیں ممالک کی معیشت پر بھی بری طرح اثر انداز ہورہا ہے، دنیامیں کوروناوائرس سے ایک لاکھ70ہزار477اموات ہوچکی ہے جبکہ 24لاکھ82 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں اور کورونا وائرس کے 6لاکھ52ہزارسے زائد مریض صحت یاب ہوئے۔

  • براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 27فیصد گھٹ گئی

    براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 27فیصد گھٹ گئی

    اسلام آباد: بیرونی سرمایہ کار پاکستان میں پیداواری شعبوں میں سرمایہ لگانے سے گریز کرنے لگے جبکہ اسٹاک مارکیٹ میں بیرونی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔

    اقتصادی ماہرین کے مطابق ملکی صورتحال بیرونی سرمایہ کاری کو متاثر کرنے لگی ہے، جس کی تصدیق مرکزی بینک کی جاری کردہ اس رپورٹ سے ہوتی ہےکہ رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں پاکستان میں کی جانےوالی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ستائیس فیصد گھٹ کر سترہ کروڑ ڈالر رہ گئی ہے۔

    جوگذشتہ مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں تئیس کروڑ ڈالر رہی تھی، اسی طرح ملک میں مجموعی بیرونی سرمایہ کاری کا حجم بھی آٹھ فیصد کمی سے اکتیس کروڑ ڈالر تک محدود رہا۔

    اس کے بَرخلاف غیرملکی سرمایہ کاروں نے پاکستانی اسٹاک مارکیٹس سے شئیرز خریدنے میں غیرمعمولی دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور تین ماہ میں سترہ کروڑ پچیاسی لاکھ ڈالر کے شئیرز خرید لئے، جس میں تین سو باسٹھ فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔