Tag: Foreign exchange reserves

  • ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    کراچی : اسٹیٹ بینک کے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کئی ہفتے بعد 3 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ہفتہ وار رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس ہفتے ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 3 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ملکی زرمبادلہ ذخائر12ارب 61کروڑ40لاکھ ڈالر جبکہ سرکاری ڈالر ذخائر 40لاکھ ڈالربڑھ کر7ارب 51کروڑ 20لاکھ ڈالر ہوگئے۔

    اسٹیٹ بینک کا مزید کہنا ہے کہ کھاتے داروں کے ڈالرڈپازٹس5ارب 10کروڑ 30لاکھ ڈالر ہوگئے ہیں۔

  • مسلسل گراوٹ کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    مسلسل گراوٹ کے بعد ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    کراچی : پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں چار ہفتے مسلسل گراوٹ کے بعد پہلا اضافہ ہوا ہے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 12 اگست تک ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب 61 کروڑ ڈالر رہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر 12 اگست کو ختم ہونے والے ہفتے میں 5 کروڑ ڈالر بڑھے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے ذخائر 6 کروڑ 70 لاکھ ڈالر بڑھے ہیں جس کے بعد اسٹیٹ بینک کے ذخائر 12 اگست تک 7.89 ارب ڈالر رہے۔

    کمرشل بینکوں کے ذخائر 1.48 کروڑ ڈالر کم ہوکر 5.71 ارب ڈالر رہے۔

  • سکوک بانڈ کی ادائیگی : پاکستان کبھی ڈیفالٹ نہیں کرے گا، وزارت خزانہ

    سکوک بانڈ کی ادائیگی : پاکستان کبھی ڈیفالٹ نہیں کرے گا، وزارت خزانہ

    کراچی : پاکستان نے ایک ارب ڈالر کے سکوک بانڈ وقت سے پہلے ادا کردیئے، حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کبھی ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔

    وزارت خزانہ حکام نے کہا ہے کہ سکوک بانڈ کی عدم ادائیگی کی تمام افواہیں دم توڑ گئی ہیں، پاکستان نے5دسمبر کو ایک ارب ڈالر ادا کرنا ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کو48گھنٹے پہلے ادائیگی کا گرین سگنل دینا تھا،پاکستان نے72گھنٹے قبل از وقت ادائیگی کردی ہے، پاکستان نے پہلے ہی واضح کردیا تھا کہ بانڈ کی ادائیگی بروقت کریں گے۔

    وزارت خزانہ کے مطابق سکوک بانڈ جمعہ کی نیویارک مارکیٹ کھلتے ہی ادا کردیا، پاکستان نے کبھی ڈیفالٹ نہیں کیا نہ آئندہ کرے گا، سکوک بانڈ کی قبل از وقت ادائیگی سے عالمی مارکیٹ میں پاکستان کا اعتماد بڑھا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ سکوک بانڈ کی ادائیگی سے زرمبادلہ کے ذخائرمیں ایک ارب ڈالر کی کمی ہوئی، اسٹیٹ بینک کے خالص زرمبادلہ کے ذخائر 6.9ارب ڈالر ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ پاکستان نے10 سال قبل سکوک بانڈ جاری کرکے ایک ارب ڈالرحاصل کئے تھے۔

  • روپے کی قدر میں کمی کے بعد بھارت کو ایک اور معاشی جھٹکا

    روپے کی قدر میں کمی کے بعد بھارت کو ایک اور معاشی جھٹکا

    نئی دہلی : بھارت میں گزشتہ روز ڈالر کی قدر میں اضافے کے بعد بھارتی معیشت کو ایک بار پھر نئی معاشی پریشانی نے گھیرلیا۔

    اس حوالے سے بھارتی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بھارت کے زرمبادلہ کے ذخائر 14 اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں 4.5 بلین ڈالر کم ہو کر528.37بلین ڈالر رہ گئے ہیں۔

    موجودہ صورتحال کے بعد غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر دو برس کی کم ترین سطح پر آگئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار ریزرو بینک آف انڈیا کی جاری کردہ رپورٹ سے لیے گئے ہیں۔

    اس سے قبل بھی رواں ماہ 7 اکتوبر کو بھارت کے زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل نویں ہفتے کمی ہوئی ۔ 23 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے اختتام پر بھارت کے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر 537.52ارب ڈالر تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر گزشتہ کئی ہفتوں سے مسلسل کم ہورہے ہیں، اور آر بی آئی نے زر مبادلہ کے ذخائر کو ایک حصہ ڈالر کے مقابلے میں تیزی سے گرتے ہوئے روپے کو سنبھالنے کیلئے استعمال کیا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی ڈالر کا بڑا جھٹکا : بھارتی روپیہ چاروں شانے چت

    یاد رہے کہ بھارتی روپے کی قدر میں بھی گراوٹ کا سلسلہ جاری ہے اور جمعے کو بھارتی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں گر کر 82 فی ڈالر سے بھی نیچے چلا گیا۔

    تاجروں کا کہنا ہے کہ مرکزی بینک نے کرنسی کی گرتی ہوئی رفتار کو روکنے کے لیے اس مدت کے دوران مداخلت بھی کی تھی۔

  • 2019 کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر سب سے کم سطح پر آگئے

    2019 کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر سب سے کم سطح پر آگئے

    کراچی : ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر مزید کم ہو کر 7.59 ارب ڈالر رہ گئے ، جو 2019 کے بعد سے سب سے کم سطح ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ہفتے ملک کے مجموعی ذرمبادلہ کے ذخائر میں چونتیس کروڑ اکیس لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    جس کے بعد ملک کے مجموعی ذرمبادلہ کے ذخائر تیرہ ارب چوبیس کروڑ اڑسٹھ لاکھ ڈالر کے رہ گئے۔

    گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک کے ذرمبادلہ کے ذخائر میں تیس کروڑ تیس لاکھ ڈالر گر کر 7 ارب59 کروڑ انہتر لاکھ ڈالر کے رہ گئے۔

    اسی طرح کمرشل بینکوں کے ذرمبادلہ کے ذخائر میں تین کروڑ نوے لاکھ ڈالر کم ہو کر پانچ ارب چونسٹھ کروڑ ننانوے لاکھ ڈالر کے رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کمرشل قرض اور یورو بانڈ سود ادائیگی کے سبب زرمبادلہ ذخائر کم ہوئے۔

    اس حوالے سے ماہر معاشیات مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے زرمبادلہ کے ذخائر میں 30 کروڑ ڈالر سے زائد کی کمی ہوئی اور 2019کےبعدزرمبادلہ کےذخائرسب سےکم سطح پرآگئے۔

  • بیرونی ادائیگیوں کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر برقرار ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

    بیرونی ادائیگیوں کے باوجود زرمبادلہ کے ذخائر برقرار ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

    کراچی : گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ تمام بیرونی ادائیگیوں کے باوجود ملکی زرمبادلہ کے ذخائر برقرار ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں معاشی ماہرین سے غیر رسمی ملاقات کے موقع پر کیا، انہوں نے کہا کہ سٹہ خوروں، غیر رسمی کرنسی مارکیٹ میں کریک ڈاؤن سے روپیہ مضبوط ہوا۔

    جمیل احمد کا کہنا تھا کہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی سپلائی بہتر ہے، اس مہینے کے آخر تک2ارب ڈالر کی ترسیلات متوقع ہیں۔

    گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ ہم اپنے بیرونی واجبات وقت پر ادا کررہے ہیں، بیرونی ادائیگیوں کے باوجود زرمبادلہ ذخائر برقرار ہیں، اسٹیٹ بینک نے آئی ایم ایف کے ستمبر تک کے اہداف پورے کئے ہیں۔

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 30 کروڑ ڈالرز کی کمی

    ملکی زرمبادلہ ذخائر میں 30 کروڑ ڈالرز کی کمی

    کراچی: ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں 30 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی جس کے بعد مجموعی ذخائر 13 ارب 76 کروڑ 19 لاکھ ڈالر کے رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ملک کے مجموعی زرمبادلہ ذخائر میں 23 ستمبر تک 30 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر 13 ارب 76 کروڑ 19 لاکھ ڈالر کے رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 23 ستمبر تک 34 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی کمی ہوئی جس کے بعد زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب 59 لاکھ ڈالر رہ گئے۔

    علاوہ ازیں بینکوں کے پاس زرمبادلہ ذخائر میں 3 کروڑ 25 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا جس کے بعد بینکوں کے پاس زرمبادلہ ذخائر 5 ارب 75 کروڑ 60 لاکھ ڈالر ہوگئے۔

  • وزیر خزانہ کی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے تمام کوششیں اور دعوے بے بنیاد نکلے

    وزیر خزانہ کی زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے تمام کوششیں اور دعوے بے بنیاد نکلے

    کراچی : پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر مزید کم ہوکر 14.06 ارب ڈالر رہ گئے، ذخائر میں 278 ملین ڈالر کی کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی بہتری کے اقدامات کے دعوؤں کے باوجود پاکستان کے معاشی حالات بد سے بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔

    وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے کے تمام کوششیں اور دعوے بے بنیاد نکلے۔

    آئی ایم ایف سے معاہدے کے باوجود دوست ممالک سے چار ارب ڈالرملنے کی اُمید بَر نہ آسکی۔

    سیاسی عدم استحکام نے دوست ملکوں کو پاکستان کی مدد کرنے پرشش و پنج میں مبتلا کردیا ہے۔

    سیاسی عدم استحکام کے سبب ملکی زرمبادلہ کے ذخائر بھی کم ہوتے جارہے ہیں اور مجموعی ذخائر چودہ ارب چھ کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر 278 ملین ڈالر کم ہوئے ، جس کے بعد مرکزی بینک کے پاس 8.34 ارب ڈالرز اور کمرشل بینکوں کے پاس 5.72ارب ڈالرز کے زرمبادلہ ذخائر ہیں۔

  • زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی، خطرے کی گھنٹی بج گئی

    زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں کمی، خطرے کی گھنٹی بج گئی

    اسلام آباد: ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 21ماہ کے کم ترین سطح پر آگئے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری اعدادو شمار کے مطابق یکم اپریل کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران مرکزی بینک کے پاس موجود ذخائر میں 72کروڑ 80لاکھ ڈالر کی نمایاں کمی آئی ہے۔

    جس کے نتیجے میں اسٹیٹ بینک کے ذخائر کی مالیت 11ارب31کروڑ92لاکھ ڈالر ہوگئی ہے جو 26جون 2020کے بعد اسٹیٹ بینک کے کم ترین زرمبادلہ ذخائرہیں۔

    اعداد وشمار کے مطابق دیگر کمرشل بینکوں کے ذخائر میں بھی اس دوران 35کروڑ ڈالر کی کمی آئی جس کے نتیجے میں مجموعی زرمبادلہ کے ذخائر میں ایک ہفتے میں ہونے والی کمی ایک ارب7کروڑ80لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

    واضح رہے کہ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 2 ہفتوں کے دوران 3 ارب 96 کروڑ 28 لاکھ ڈالر کم ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ حکومت نے چین سے حاصل کردہ سافٹ لونز اور دیگر بیرونی قرضوں کی مد میں 2 ارب 90 کروڑ ڈالرز سے زائد کی ادائیگیاں کی تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں: وقت سے پہلے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود میں اضافہ

    اس سے قبل آج اسٹیٹ بینک نے وقت سے پہلے نئی مانیٹری پالیسی جاری کرتے ہوئے شرح سود میں 250 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا تھا۔

    ایس بی پی کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ 250 بیسس پوائنٹس بڑھنے سے 12.25 فی صد ہو گیا ہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ زری پالیسی کمیٹی کے پچھلے اجلاس کے بعد سے مہنگائی کا منظرنامہ مزید بگڑ گیا ہے اور بیرونی استحکام کو درپیش خطرات بڑھ گئے ہیں، امکان ہے کہ اجناس کی عالمی قیمتیں بشمول تیل طویل تر عرصے تک بلند رہیں گی۔

  • ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد زرمبادلہ ذخائر بڑھ کر 17 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ملکی زر مبادلہ ذخائر 4 فروری کو ختم ہونے والے ہفتے میں 1.63 ارب ڈالر بڑھے ہیں، ملکی زرمبادلہ ذخائر 4 فروری تک 23.72 ارب ڈالر رہے۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف قسط اور سکوک بانڈ کی فروخت سے 2 ارب ڈالر موصول ہوئے، اسٹیٹ بینک کے ذخائر 1.60 ارب ڈالر بڑھ کر 17.33 ارب ڈالر ہوگئے۔

    کمرشل بینکوں کے ذخائر 2.72 کروڑ ڈالر بڑھ کر 6.38 ارب ڈالر ہوگئے۔