Tag: Foreign Funding Case

  • ممنوعہ فنڈنگ کیس : گرفتار پی ٹی آئی رہنما حامد زمان کے دوران تفتیش اہم انکشافات

    ممنوعہ فنڈنگ کیس : گرفتار پی ٹی آئی رہنما حامد زمان کے دوران تفتیش اہم انکشافات

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے خلاف ممنوعہ فنڈنگ کیس کے معاملے پر گرفتار رہنما حامد زمان کے خلاف ایف آٸی اے کی دوران ریمانڈ کی گئی تفتیش کی رپورٹ سامنے آگٸی۔

    ایف آٸی اے کی جانب سے گزشتہ سماعت پر عدالت میں جمع کرواٸی گٸی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حامد زمان نے تحریک انصاف کی لیڈرشپ سے مل کر تین بینک اکاؤنٹس کھولے۔

    ایک امریکی ڈالر، دوسرا پاؤنڈ اسٹرلنگ اور تیسرا بینک اکاؤنٹ پاکستانی کرنسی کا کھلوایا گیا، پاکستان میں یہ تمام بینک اکاؤنٹ انصاف ٹرسٹ کے نام سے کھلوائے گٸے۔

    ایف آئی اے رپورٹ کے مطابق مذکورہ بینک اکاؤنٹ میں 8 مئی 2013 کو چھ لاکھ پچیس ہزار امریکی ڈالر آئے۔ اس رقم میں سے تین کروڑ ساٹھ لاکھ روپے 9 مئی 2013 کو نجی کمپنی کمیونیکشن اسپاٹ کو ٹرانسفر کیے گئے۔

    اس کے علاوہ 10 مئی کو ڈھائی کروڑ روپے ایک اور نجی کمپنی کو ٹرانسفر کیے گئے، بیرون ملک سے آئی ہوئی تمام رقم کو تحریک انصاف کی سیاسی مہم کے لیے استعمال کیا گیا۔

    حامد زمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

    لاہور کی مقامی عدالت نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی رہنماء حامد زمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی،ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے کیس کی سماعت کی، ایف آئی اے نے تحریک انصاف کے رہنما حامد زمان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد عدالت کے روبرو پیش کیا۔

    ایف آئی اے کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ میں سات روزہ کی توسیع کی استدعا کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم سے ابھی تحقیقات کرنا باقی ہیں۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ آپ نے ابھی تک کیا تفتیش کی ہے، ملزم تو خود مان رہا ہے کہ پیسہ انصاف ٹرسٹ میں آیا ہے، پھر آپ نے اور کیا تفتیش کرنی ہے؟

    حامد زمان کے وکیل نے بتایا کہ ملزم نے ایف آئی اے کی تفتیش میں بھرپور تعاون کیا ہے، ملزم سے مزید کچھ برآمد نہیں کرنا، عدالت ایف آئی اے کی درخواست کو مسترد کرے۔

    دلائل سننے کے بعد عدالت نے ایف آئی اے کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزم کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے کا حکم دے دیا، عدالت نے ایف آٸی اے کو جلد چالان جمع کروانے کی ہدایت بھی کی۔

  • ممنوعہ فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کو بڑی کامیابی مل گئی

    ممنوعہ فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کو بڑی کامیابی مل گئی

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کا اہم مطالبہ مان لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی سماعت کی، سماعت کے آغاز پر وکیل پی ٹی آئی انور منصور نے کمیشن کو آگاہ کیا کہ آج کی کاز لسٹ میں بھی فارن فنڈنگ لکھا ہوا ہے، ہمارا پہلے دن سے مؤقف ہے کیس ممنوعہ فنڈنگ کا ہے فارن فنڈنگ کا نہیں۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ کے مؤکل بھی میڈیا پر فارن فنڈنگ کا لفظ استعمال کرتے رہے ہیں، ہم آپ کا موقف درست مانتے ہوئے ہدایات جاری کررہے ہیں کہ آئندہ کیس کو "فارن فنڈنگ” نہ لکھا جائے۔

    پی ٹی آئی وکیل انور منصور کے دلائل

    بعد ازاں کیس میں وکیل پی ٹی آئی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں الیکشن ایکٹ نہیں بلکہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002لاگو ہوگا کیونکہ پی پی او کےتحت غیر ملکی حکومت،ملٹی نیشنل ،مقامی کمپنیاں آتی ہیں جبکہ الیکشن ایکٹ2017میں پاکستانیوں کے علاوہ کسی سے بھی فنڈز لینےپر ممانعت ہے، اس لئے 2017تک کے تمام کیسز پر 2002 کے قانون کا ہی اطلاق ہوگا۔

    وکیل پی ٹی آئی نے کمیشن کو بتایا کہ ممنوعہ فنڈنگ کے معاملے پر بھارت اور ہمارا قانون مختلف ہے، بھارت میں دہری شہریت کی اجازت نہیں مگر پاکستان میں قانون ہے اسی طرح بھارت میں بیرون ملک رہائش پذیر شہری بھی سیاسی پارٹی کوچندا نہیں دے سکتے۔

    یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمشنر کیخلاف الزامات پر اہم وضاحت آگئی

    اس موقع پر درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل نے وضاحت دی کہ پاکستان میں فارن فنڈڈ پارٹی کے حوالے سے بھی قانون واضح ہے جس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ فارن فنڈڈ جماعت کیخلاف الیکشن کمیشن نہیں وفاق کارروائی کر سکتی ہے، اسکروٹنی کمیٹی صرف قانون میں درج طریقہ کار پر انحصارکر سکتی ہے۔

    انور منصور نے کہا کہ تحریک انصاف نے اکاؤنٹس میں ممنوعہ فنڈنگ کو قبول نہیں کیا، پارٹی اکاؤنٹس میں ممنوعہ فنڈنگ آئی بھی ہے تو واپس کردی گئی،جس اکاؤنٹ سے پیسے آئے تھے واپس کر دیئےتھے۔

  • دباؤ میں نہیں آئینگے، چیف الیکشن کمشنر، فارن فنڈنگ کیس سماعت 10 مئی تک ملتوی

    دباؤ میں نہیں آئینگے، چیف الیکشن کمشنر، فارن فنڈنگ کیس سماعت 10 مئی تک ملتوی

    الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے فارن فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی، تین رکنی بینچ نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد سماعت 10 مئی تک ملتوی کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی تین رکنی بینچ کے سامنے پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے اپنے دلائل جاری رکھے۔

    پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے سماعت کے آغاز پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ پڑھ کر سنایا اور استدعا کی کہ تمام پارٹیز کی فارن فنڈنگ کی اسکروٹنی کمیٹی کے فیصلے تک مؤخر کیا جائے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کا دل میں بہت احترام ہے مگر تینوں پارٹیز کے فارن فنڈنگزکیس مختلف اسٹیج پر ہیں۔

    وکیل انور منصور نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے 2018 میں کہا تھا پانچ سال کے اکاوئنٹس کی تفصیلات دیکھیں، آپ دوسروں کواس لیول پر لیکرنہیں آتے تو یہ درست نہیں، ہمارے دستاویزات درخواست گزار کو دیئےگئے لیکن ہمیں دوسری پارٹیز کے دستاویز نہیں دیے جا رہے۔

    اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم نے دستاویزات فراہمی کا حکم دے دیا ہے جبکہ ہائیکورٹ نے ہمیں نوٹس کیا ہے ہم وہاں جواب دینگے۔

    پی ٹی آئی کے وکیل نے مزید دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جب تک باقی کیسز اس لیول پر نہیں آتے کیس نہیں چل سکتا ہمیں برابر کی پلینگ فیلڈ دیں، جس پر ممبر سندھ نے استفسار کیا کہ کیا آپ چاہتے ہیں 8 سال کا کیس ڈسپوز آف ہوجائے۔

    بعد ازاں کیس کے مدعی اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے دلائل شروع کیے اور کہا کہ انہوں نے آرڈر اپنی مرضی سے پڑھا ہے، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ سارے کیس اکٹھے چلیں، یہ متضاد لائل ہیں، فیصلے سے ان کا الیکشن متاثر ہوگا۔

    اس پر ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اپنے مینڈیٹ کا پتہ ہے کہ کیا کرنا ہے۔

    وکیل انور منصور نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے73جماعتوں کے اکاؤنٹس کی چھان بین نہیں کی، الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس عید کے بعد سماعت کیلیےمقرر کرے،عید کے بعد نئے سرے سے دلائل دوں گا اور جن کمپنیز کی طرف سے فنڈنگ آئی ہے کلیئر کروں گا۔

    چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ 30 دن کے فیصلے والی بات آپ لے کر آئے تھے، جس پر وکیل انور منصور نے کہا کہ میں نے نہیں بلکہ ہم پر 30 دن کا فیصلہ مسلط کیا گیا۔

    چیف الیکشن کمشنر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اللہ تعالیٰ نے ہمت دی ہے ہم دباؤ میں نہیں آئیں گے، پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت سے نہیں روکا گیا، 101 سیاسی جماعتوں کے اکاوئنٹس کی چھان بین کی ہے اور ہم نے آپ کی پسند کی تاریخ دی ہے۔

    الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 10 مئی تک ملتوی کردی۔

  • فارن فنڈنگ کیس میں کیا ہونے جارہا ہے؟  فیصل واوڈا کا اہم انکشاف

    فارن فنڈنگ کیس میں کیا ہونے جارہا ہے؟ فیصل واوڈا کا اہم انکشاف

    فارن فنڈنگ کیس میں کیا ہونے جارہا ہے؟ رہنما پی ٹی آئی فیصل واوڈا نے بڑا انکشاف کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام ‘ اعتراض ہے’ میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ جو کیس میرے خلاف بنایا گیا تھا وہی پی ٹی آئی کیخلاف بنایاگیا ہے، جس طرح مجھےنااہل کیاگیا ایسے ہی پی ٹی آئی کو کالعدم کرایا جائیگا، حالانکہ سپریم کورٹ نے آرڈر دیا تھا کہ الیکشن کمیشن کورٹ آف لا نہیں ہے۔

    رہنما پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کےایک ممبر کو سندھ حکومت نےنوکری دی ہوئی ہے اسی طرح دوسرے رکن کو ن لیگ کے دور میں نوکری سے نوازا گیا تھا۔

    پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے الیکشن کمیشن سے استفسار کیا کہ حالیہ ہارس ٹریڈنگ پر الیکشن کمیشن نے کوئی نوٹس لیا؟ میرے پاس سینیٹ الیکشن میں ووٹ خریدنےکی فوٹیج ہے کیا آج تک اس پر کچھ ہوا؟

    انہوں نے انتہائی اہم نقطہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ بتائیں کیسے پتہ چلا کہ الیکشن کمشنر کےاکاؤنٹس کی تحقیقات ہوئیں، آج ایک اور ثبوت سامنےآگیا کہ ن لیگ اور الیکشن کمشنر میں گٹھ جوڑہے۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنیکا حکم چیلنج

    اسلام آباد ہائیکورٹ کا فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنیکا حکم چیلنج

    پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کا حکم چیلنج کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی نے ہائیکورٹ کےسنگل بینچ کےفیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کردی جس میں فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ 30 روز میں کرنے کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست جمع کرادی ہے۔

    اپیل میں کہا گیا ہے کہ سنگل رکنی بنچ کا فیصلہ اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کے منافی ہے، الیکشن کمیشن ایک انتظامی اتھارٹی ہے، بینچ نے ای سی پی کو زیرالتوا شکایت پر کارروائی 30 دن میں مکمل کرنے کاحکم دیا، ہائیکورٹ کاحکم ای سی پی کے دائرہ کار میں دخل اندازی کےمترادف ہوسکتا ہے۔

    اپیل میں مزید کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 199 کےتحت متاثرہ شخص کی درخواست پر اختیار استعمال کیا جاسکتا ہے، ہائی کورٹ سوموٹو دائرہ اختیار نہیں لے سکتی جیسا کہ کیس میں کیا گیا، الیکشن کمیشن کے سامنے زیر التواکارروائی تفتیشی نوعیت کی ہے۔

    دریں اثنا پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں الیکشن کمیشن متعصب ہے، انصاف ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا اس لیے اپیل فائل کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جو کمیٹی بنی اس نے تحقیقات کرلی، میڈیا ٹرائل بھی شروع ہوگیا، عدالت نے کہا تمام پارٹیز کی فنڈنگ کی تحقیقات کرائی جائیں، سپریم کورٹ کی ہدایت پر منصفانہ اور شفاف طریقے سےعمل آگے بڑھنا چاہیے، الیکشن کمیشن سے تفصیلات لیکر دیکھیں ن لیگ،پی پی نے کیا دستاویز جمع کرائی۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ موجودہ الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کراتا ہوانظر نہیں آتا، عوام کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں تو آئیں عوام کو فیصلہ کرنے دیں۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر نے الیکشن کمیشن کو 30 روز میں کیس کا فیصلہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: ”فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات 30 روز میں مکمل کی جائے“

    حکمنامے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن درخواست گزار اکبر ایس بابر کو اسکروٹنی کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ بھی فراہم کرے۔

  • فارن فنڈنگ کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے جارہے ہیں، فرخ حبیب

    فارن فنڈنگ کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے جارہے ہیں، فرخ حبیب

    پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ انٹر کورٹ اپیل میں چیلنج کرنے جارہے ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن میں صرف پی ٹی آئی نہیں بلکہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ ممنوعہ فنڈنگ کیس چل رہے ہیں لیکن صرف پی ٹی آئی کیس میں حکم روزانہ کی بنیاد کا ہے تو پھرامتیازی سلوک نہیں ہونے دینگے۔

    فرخ حبیب نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کیلئے کوئی الگ قانون نہیں ہے، یہ نہیں ہوسکتا کہ پی پی ،ن لیگ کیساتھ الگ اور پی ٹی آئی کیساتھ الگ سلوک ہو، دوسری جماعت کے کیسز گوسلو پر ہمارا کیس روزانہ سنا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم کہتےہیں فیصلہ کریں ہمیں کوئی اعتراض نہیں، الیکشن کمیشن کی ذمے داری ہے وہ شفاف اور منصفانہ تحقیقات کرائے، مارچ 2018 میں پی ٹی آئی کی اسکروٹنی کمیٹی بنتی ہے، اس کےایک ماہ بعد ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی اسکروٹنی کمیٹی بنتی ہے لیکن عدلیہ کا حکم تھا بغیر امتیازی سلوک کے تمام جماعتوں کی جانچ پڑتال کرنی ہے، بتایا جائے کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کا حساب آگے کیوں نہیں بڑھ رہا جب کہ پی ٹی آئی کیس میں پہلے ایک ایک ماہ کی تاریخ ڈال دی جاتی تھی اور اب روزانہ سماعت ہورہی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہم اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر کررہے ہیں، درخواست میں سپریم کورٹ کے2017 کے فیصلے کا حوالہ دیا جارہا ہے، تمام جماعتیں گوشوارے جمع کراتی ہیں انہیں بھی سب بتانا ہوگا، سپریم کورٹ کے 2017 کے فیصلے کے مطابق امتیازی سلوک نہیں چاہتے۔

    فرخ حبیب نے کہا کہ وہ کہتے ہیں کہ اسرائیل، انڈیا سے فنڈنگ آگئی یہ سب آپ کا کردار ہے، اسامہ بن لادن سے پیسے لیکر تو حکومت آپ گراتےہیں جب کہ پی ٹی آئی پہلی جماعت ہے جس نے سیاسی فنڈ ریزنگ کے ایک ایک روپے کا حساب رکھا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل میں جا رہےہیں، آئین کےآرٹیکل 17،3پر مکمل عمل درآمدکراناہے، ہماری استدعا ہےکہ ان کیسز کا فیصلہ ایک ساتھ آنا چاہیے، پاکستانی قوم آئینی ادارے کی طرف دیکھ رہی ہے۔

  • فارن فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا

    فارن فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کو بڑا دھچکا

    اسلام آباد: پی ٹی آئی فارن فنڈنگ سے متعلق دائر متفرق درخواست پر الیکشن کمیشن نے اپنا فیصلہ سنادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت کے موقع پر تمام فریقین پیش ہوئے، سماعت کے آغاز پر الیکشن کمیشن نے گزشتہ سماعت پر کیا گیا محفوظ فیصلہ سنادیا اور اکبر ایس بابر کو کیس سے الگ کرنے کی پی ٹی آئی کی درخواست مسترد کردی۔

    معاون وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انور منصور سندھ اور شاہ خاور لاہور ہائیکورٹ میں مصروف ہونے کے باعث آج پیش نہیں ہوسکتے، کل ہی درخواست دی تھی کہ آج کی تاریخ تبدیل کی جائے۔

    معاون وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ چیلنج کرینگے، مناسب ہوگا کمیشن دو ہفتے کا وقت دےتاکہ اپیل پر فیصلہ ہو سکے۔

    یہ بھی پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس : تحریک انصاف کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد

    اس موقع پر ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی نے کہا کہ اکبر بابر کے وکیل نے آج دلائل دینے ہیں، بار بار التوا مانگنا اچھی روایت نہیں، اسکروٹنی کمیٹی سے کئی سال بعد کیس آیا ہے اب فیصلہ ہونے دیں، اسکروٹنی کمیٹی سے کئی سال بعد کیس آیا ہے اب فیصلہ ہونے دیں۔

    معاون وکیل پی ٹی آئی نے عدالت سے استدعا کی کہ اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ پر جواب اکبر ایس بابرکو نہ دیا جائے اور اکبر ایس بابر کی حیثیت پر اعلیٰ عدلیہ کو پہلے فیصلہ کرنے دیا جائے۔

    الیکشن کمیشن نے اکبر ایس بابر کے وکیل احمد احسن کو دلائل جاری رکھنے کی ہدایت کی اور معاون وکیل پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اکبر بابر کے وکیل دلائل دینگے آپ نوٹ کرکے سینئر وکیل کو بتا دیں۔

  • فارن فنڈنگ کیس میں اہم موڑ، الیکشن کمیشن کا بڑا حکم

    فارن فنڈنگ کیس میں اہم موڑ، الیکشن کمیشن کا بڑا حکم

    اسلام آباد: پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں اہم موڑ آگیا، الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی کو 10 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی سماعت ہوئی، اس موقع پر درخواست گزار اکبر ایس بابر اپنے وکیل کے ہمراہ پیش ہوئے جبکہ پی ٹی آئی کی جانب سے سابق اٹارنی جنرل انور منصور پیش ہوئے۔

    سماعت کے آغاز پر وکیل پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کی جانب سےسیاسی جماعتوں کی اسکروٹنی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے ہلکے پھلکے انداز میں طنز کیا کہ خوشی ہے پی ٹی آئی کی اسکروٹنی ہوگئی باقیوں کی ہو رہی ہے یہ اور بات ہے کہ پی ٹی آئی کی اسکروٹنی پہلے کر لی گئی، رپورٹ میں کئی خامیاں ہیں، بہت سے اعداد و شمار کی سمجھ نہیں آرہی کہ کہاں سےآئے؟

    انور منصور نے اپنے دلائل میں کہا کہ رپورٹ میں کئی اعداد و شمار کو دہرایا گیا ہے، رپورٹ میں بہت غلطیاں نظر آ رہی ہیں، ایک ہی رقم کو کئی جگہ ظاہر کیا گیا، 31 کروڑ کا ہنگامہ ہوگیا، پی ٹی آئی سے پہلے ہی کہا تھا کچھ ظاہر نہیں کیا تو سامنے لایا جائے، شروع سے موقف ہے کہ الیکشن کمیشن سے کچھ چھپایا نہ چھپائیں گے لیکن یہاں پارٹی کی اسکروٹنی ہوگئی ہے جس سے دیگر جماعتیں فائدہ اٹھا رہی ہیں۔

    اس موقع پر درخواست گزار اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے بھی چیف الیکشن کمشنر کو بتایا کہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کےکچھ حصے ہمیں نہیں دیے گئے، اسکروٹنی کمیٹی نےہمارے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

    اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے اور بتایا کہ ایک ممبر کی ریٹائرمنٹ سےاسکروٹنی کمیٹی غیر فعال ہو گئی ہے، پی پی پی اور ن لیگ کا کیس بھی اسی نوعیت کا ہے،اسکروٹنی کمیٹی کی تشکیل نو کر دی جائے گی۔

    فریقین کی جانب سے اعتراضات کے بعد الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی کو 10 روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے، الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ اسکروٹنی کمیٹی نے تقریباً اپنا کام مکمل کرلیا ہے۔

    دوران سماعت الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ فرخ حبیب پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس میں فریق نہیں ہیں مگر فرخ حبیب الگ سے درخواست دائر کرسکتے ہیں۔

    اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسکروٹنی کمیٹی اور فریقین کی رپورٹ خفیہ رکھنے کی استدعا نہیں مانی، جن دستاویزات کی بنیاد پر رپورٹ بنی ہے وہ بھی پبلک ہیں، جس پر پی ٹی آئی وکیل انور منصور نے کہا کہ تھوڑا وقت دیں کمیشن کو رپورٹ پراعتراضات سےآگاہ کروں گا۔

    چیف الیکشن کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ سماعت پر پیپلزپارٹی اورن لیگ کی پیشرفت رپورٹ مانگی تھی، وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ کمیٹی نے واضح لکھا ہے کہ اکبر ایس بابر کچھ ثابت نہ کر سکے جبکہ اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ نے اسٹیٹ بینک تفصیلات پبلک نہ کرنے کا کہا تاہم الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی وکیل کی مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت یکم فروری تک ملتوی کردی۔

  • فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ، شاہد خاقان عباسی نے بڑا دعویٰ کردیا

    فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ ، شاہد خاقان عباسی نے بڑا دعویٰ کردیا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کیا ہے کہ الیکشن کمیشن پرالزامات کی وجہ فارن فنڈنگ کیس ہے، فیصلہ حکومت کے خلاف ہی آئے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا وفاقی کابینہ الیکشن کمیشن پر حملہ آور ہوئی ہے، چیئرمین نیب سپریم کورٹ کے جج نہیں ہیں، ہارتسلیم کرنےکی بجائےالیکشن کمیشن پرعدم اعتمادکااظہارکردیا.

    شاہد خاقان عباسی نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ،وزیرخزانہ اوروزیراعظم ناکام ہوگئے، ہراساں کرنےکی پٹیش نہ دیں توبہترہے، یہ وہی الیکشن کمیشن ہے، جس کے 20 پی او حکومت اٹھا کرلے گئی۔

    سینیٹ چیئرمین کے انتخاب کے حوالے سے لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ہدایت میں واضح ہے کہ خانے کے اندر کہیں بھی مہر لگائیں، عدالتوں کے چکر لگیں گے، عدالتیں فیصلہ کریں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ اخلاقی قدریں ہوتیں توچیئرمین سینیٹ کہتےمیں ہارگیاہوں، ملک کی جمہوری تاریخ میں ایک باب رقم ہوتا، یہ معاملہ چلنے والا ہے ، نہ چل سکتا ہے یہ لوگ بے نقاب ہوں گے ، یہ لوگ عدالتوں کے سامنے کھڑے ہوں گے۔

    سینیٹ الیکشن سے متعلق شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سینیٹ الیکشن 2018کےالیکشن کا ری پلے ہے، ملک اب 2018الیکشن ری پلے برداشت نہیں کرسکتا، یہ لوگ بے نقاب ہوں گے، انہی عدالتوں میں اصلی کیسز میں کھڑے ہوں گے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن پر الزامات کی وجہ فارن فنڈنگ کیس ہے، یہ فیصلہ حکومت کے خلاف ہی آئے گا ، فیصلہ آئے گا باہر سے پیسے آئے تھے اور عمران خان نے اپنے اکاؤنٹ میں پیسے ڈالے۔

    شہباز گل پر سیاہی پھینکنے کے واقعے پر ان کا کہنا تھا کہ شہبازگل کومیں نہیں جانتا ان پرسیاہی پھینکی گئی ہےتوبہت غلط ہوا، ایسانہیں ہونا چاہیے تھا، ہم نے ایسی سیاست کی کبھی حمایت نہیں کی۔

  • فارن فنڈنگ کیس کی کارروائی  عوامی سطح پر نہیں ہوسکتی ، الیکشن کمیشن

    فارن فنڈنگ کیس کی کارروائی عوامی سطح پر نہیں ہوسکتی ، الیکشن کمیشن

    اسلام آباد :الیکشن کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ فارن فنڈنگ کا کیس بہت ہی اہم اور حساس ہے ، اس کی کارروائی عوامی سطح پر نہیں ہو سکتی ، بغیر کسی خوف یا دباؤ کے میرٹ پر فیصلہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فارن فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اعلامیہ جاری کردیا ہے ،جس میں کہا گیا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی کی طرف سے کارروائی جاری ہے، غیر ضروری تبصروں سےگریزکیاجائے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ یہ بہت ہی اہم اور حساس کیس ہے ، اس پر میرٹ پر فیصلہ قومی مفاد میں ہے ، الیکشن کمیشن میں پہلے ہی کیس کی سماعت فریقین کے سامنےہورہی ہے جبکہ دوران سماعت میڈیا ،دوسرےمتعلقہ اشخاص،ادارے موجودہوتےہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اسکروٹنی کمیٹی کے اختیارات یامنصب ایک جےآئی ٹی کاہے ، اس کی کارروائی عوامی سطح پر نہیں ہو سکتی، اس سے کمیٹی کو اپنا کام کرنے میں دشواری ہوگی۔

    الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ کمیٹی اپنی جامع سفارشات مرتب کر کے کمیشن کو پیش کرےگی، کمیشن کھلی سماعت میں یہ سفارشات دونوں پارٹیوں کومہیا کرے گا اور دونوں اطراف کی بحث سننے کے بعد جلد میرٹ پر فیصلہ ہو گا اور بغیر کسی خوف یا دباؤکےمیرٹ پر فیصلہ کیاجائےگا۔