Tag: Foreign Funding Case

  • مریم اورنگزیب کا فارن فنڈنگ کیس اوپن کرنے کےدعوے پرعمل کرنے کا چیلنج

    مریم اورنگزیب کا فارن فنڈنگ کیس اوپن کرنے کےدعوے پرعمل کرنے کا چیلنج

    لاہور : مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے فارن فنڈنگ کیس اوپن کرنے کےدعوے پرعمل کرنے کا چیلنج کردیا اور کہا عوام انتظار کر رہے ہیں،وزیراعظم اپنے اعلان پر کب عمل کریں گے؟

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے فارن فنڈنگ کیس اوپن کرنے کےدعوے پرعمل کرنے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کومزیدبیوقوف نہیں بنایاجاسکتا،عمران صاحب 24گھنٹےگزرچکےہیں، الیکشن کمیشن میں کیس کاریکارڈ اوپن کرنے کی درخواست نہیں کی،مریم اورنگزیب

    مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن میں کیس کی کھلی سماعت کی درخواست دیں، عوام انتظار کر رہے ہیں، اپنے اعلان پر کب عمل کریں گے؟ فارن فنڈنگ کیس کا تمام ریکارڈ عوام کے سامنے لانے کا حکم دیں۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے وزیرستان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس میں پارٹی سربراہوں کو بٹھا کر اوپن سماعت ہونی چاہیئے، چیلنج کرتا ہوں سیاسی فنڈ ریزنگ صرف تحریک انصاف نے کی ، فارن فنڈنگ کیس ٹی وی پر براہ راست دکھایا جائے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اوورسیزپاکستانیوں کےبھیجےگئےترسیلات زرسےملک چلتاہے، میں نے شوکت خانم کی فنڈنگ سمندرپارپاکستانیوں سےکی، ان جماعتوں کومعلوم ہے اورمجھے بھی پتا ہے فارن فنڈنگ کیاہے، کئی ملک ان جماعتوں کو پیسے دیتے رہے، ان ممالک سے تعلقات کی وجہ سےمیں بتا نہیں سکتا۔

  • چیلنج کرتا ہوں  فارن فنڈنگ کیس ٹی وی پر براہ راست دکھایا جائے، وزیراعظم

    چیلنج کرتا ہوں فارن فنڈنگ کیس ٹی وی پر براہ راست دکھایا جائے، وزیراعظم

    وانا : وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس اٹھانے پر اپوزیشن کا شکر گزار ہوں اور چیلنج کرتا ہوں فارن فنڈنگ کیس ٹی وی پر براہ راست دکھایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وزیرستان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں پارٹی سربراہوں کو بٹھا کر اوپن سماعت ہونی چاہیئے، چیلنج کرتا ہوں سیاسی فنڈ ریزنگ صرف تحریک انصاف نے کی ، فارن فنڈنگ کیس ٹی وی پر براہ راست دکھایا جائے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اوورسیزپاکستانیوں کےبھیجےگئےترسیلات زرسےملک چلتاہے، میں نے شوکت خانم کی فنڈنگ سمندرپارپاکستانیوں سےکی، ان جماعتوں کومعلوم ہے اورمجھے بھی پتا ہے فارن فنڈنگ کیاہے، کئی ملک ان جماعتوں کو پیسے دیتے رہے، ان ممالک سے تعلقات کی وجہ سےمیں بتا نہیں سکتا۔

    مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے عمران خان نے کہا ہے کہ فضل الرحمان مدارس کےبچوں کواستعمال کرکےبلیک میل کرتا ہے، مولانا فضل الرحمان کی اربوں روپے کی جائیداد کہاں سے آئیں، مولانا فضل الرحمان این آر او کے لیے بلیک میل کررہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ ہماری عوام کی سیاسی سوچ کو نہیں سمجھتے، عوام سمجھدار ہیں وہ کسی کی چوری بچانے کیلئےنہیں نکلیں گے، فارن فنڈنگ کیس اٹھانے پر اپوزیشن کا شکر گزار ہوں، سامنے آنا چاہیے سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ کہاں سےہوتی رہی۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ساری دنیا میں سیاسی جماعتیں فنڈنگ کرتی ہیں، اپوزیشن جماعتیں بتائیں انہوں نےپیسہ کہاں سے اکھٹا کیا، اوورسیز پاکستان فارن فنڈنگ نہیں ہیں، ساری قوم کوپتاچلےگاکس نےملک میں ٹھیک طریقے سے پیسہ اکھٹا کیا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ معاشی مشکلات کےباعث ہم نے خرچے کم کرنے تھے آمدنی بڑھانی تھی، خرچے کم کرنے سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ہم نے اصلاحات کرنی تھی جس میں دیر ہوئی، 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو ساتھ ملائے بغیر کچھ نہیں کر سکتے اور پارلیمانی جمہوریت میں بھاری اکثریت کےبغیراصلاحات نہیں ہو سکتیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ کورونا کے باوجود ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا، فیصل آباد سیالکوٹ میں ورکرز نہیں مل رہے تاہم معاشی بدحالی ،کورونا کے باوجود معاشی اعشاریے دیگر ممالک سےبہترہیں۔

  • بابر اعوان نے فارن فنڈنگ کیس سے متعلق آئینی اور قانونی پوزیشن واضح کردی

    بابر اعوان نے فارن فنڈنگ کیس سے متعلق آئینی اور قانونی پوزیشن واضح کردی

    اسلام آباد : وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے فارن فنڈنگ کیس سے متعلق آئینی اور قانونی پوزیشن واضح کرتے ہوئے پی ڈی ایم کو مرحوم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے پی ڈی ایم جماعتوں کی جانب سے الیکشن کمیشن کے سامنے ممکنہ احتجاج کے پیش نظر امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کیلئے تیاری مکمل کر لی ہے۔

    وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں فارن فنڈنگ کیس سے متعلق آئینی اور قانونی پوزیشن واضح کرتے ہوئے کہا فارن فنڈنگ کیس پرالیکشن کمیشن کے پاس پابندی کا اختیارنہیں۔

    بابر اعوان نے پی ڈی ایم کو مرحوم قرار دیتے ہوئے کہا کل کا احتجاج مرحوم پی ڈی ایم کی آخری سسکی ہے، کل الیکشن کمیشن کیخلاف مظاہرہ فرمائشی ہے، ان کا احتجاج سیاسی ہے نہ پارلیمانی اورنہ ہی آئینی۔

    پی ایم ڈی کے حوالے سے وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی فرمائش ہے فنڈنگ کو بنیاد بنا کرپی ٹی آئی کو ختم کیا جائے، پہلے پارٹی کو ختم کیا جائے اسکے بعدحکومت بھی گھربھیجیں، جس پٹیشن کو جواز بنارہے ہیں اسی طرز پر سپریم کورٹ فیصلہ دے چکی، پٹیشن پر پی ڈی ایم کی ایک جماعت کے لیڈر نے خود سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

    انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ممنوعہ فنڈنگ ،فارن فنڈنگ سے متعلق 2 باتوں کو طے کر دیا ، ممنوعہ فنڈنگ وہ ہے جس پرپی ٹی آئی پرکیس کی کوشش کی جارہی ہے اور فارن فنڈنگ وہ ہے جس میں خود پی ڈی ایم جماعتیں شامل رہیں۔

    بابراعوان کا کہنا تھا کہ ماضی میں الیکشن جیتنے،خواتین کی شمولیت کیلئےفارن فنڈنگ لی گئی، نواز شریف نے القاعدہ کے سربراہ سے فارن فنڈنگ لی تھی، جے یو آئی ف کے سربراہ نے لیبیاء کی ریاست سے فنڈنگ لی تھی۔

    وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فل بینچ کے فیصلے میں معاملہ واضح کیا جا چکا ہے، فیصلے میں کہا گیا یہ اختیار صرف اور صرف وفاقی حکومت کا ہے، پی ڈی ایم اینڈ کمپنی سنجیدہ تھےتواپنی حکومت میں فیصلہ کیوں نہیں کیا؟ب سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد 186 دن تک یہ حکومت میں رہے، یہ اختیار سپریم کورٹ نے آئین کے مطابق وفاقی حکومت کوسونپا۔

    ان کا کہنا تھا فارن فنڈنگ کیس ہوتا تو کیا یہ اپنی حکومت میں سپریم کورٹ نہ لےجاتے؟ اسوقت ممنوعہ فنڈنگ کا کیس صرف پی ٹی آئی کے خلاف ہی نہیں چل رہا، چار مختلف سیاسی جماعتوں کے خلاف یہ کیس چل رہا ہے، تحرک انصاف نے 40 ہزار دستاویز اور ڈونرز کی تفصیلات الیکشن کمیشن کو دیں، دوسری جماعت ن لیگ نے کہا 10 کروڑ کی فنڈنگ دینےوالا بندہ مر گیا، یہ نہیں بتا رہے بندہ کہا مرا کیوں مرا کس نے مارا؟ یہ وہی رقم ہے جس سے نواز شریف نے6 کروڑ نکال کر اکاؤنٹ منتقل کئے۔

    بابراعوان نے کہا کہ تیسری جماعت پیپلز پارٹی ہے جو کہتی ہے ہمارے پاس توریکارڈ ہی نہیں ، چوتھی جماعت مولانا کی ہے وہ کہتے ہیں میرے سے توپوچھو ہی مت، یہ ساری جماعتیں الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف کو پھنسانےگئی تھیں، اب یہ ساری جماتیں خود پھنس گئی ہیں اور بھاگنا چاہتی ہیں۔

    وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور کا کہنا تھا کہ بلاول نے پریس کانفرنس میں کہا صرف پی ٹی آئی کا فیصلہ کریں، آئین کے مطابق یکساں حالات میں کسی کیس کا یکساں فیصلہ ہی ہوسکتا ہے، الیکشن کمیشن چاروں جماعتوں کے بارے میں قوم کو حقائق بتائے ، کل کے احتجاج میں بلاول نہیں آئیں گے۔

    براڈ شیٹ سے متعلق انھوں نے کہا کہ براڈ شیٹ کا قصہ سامنے آنے پر حقائق سامنے آ چکے، طے ہو گیا کہ وزیراعظم عمران خان جوکہتےتھے وہ درست تھا، این آر او دیا جاتا ہے تو صرف لوٹی دولت ہاتھ سے نہیں نکلتی ، اثاثے بھی ہاتھ سے نکل جاتے ہیں جو ریکور ہو سکتے تھے۔

    بابر اعوان کا نواز شریف کے حوالے سے کہنا تھا کہ نواز شریف کے کسی بیان سے ملکی سیاست پر کوئی اثر نہیں پڑ سکتا، مفرور شخص باہر بیٹھ کر صرف اداروں کیخلاف گندگی اچھال رہے ہیں، نواز شریف باہر بیٹھ کر ملک و قوم کے 4 اداروں کو نشانہ بنا رہے ہیں، مسلح افواج، عدلیہ ،ایگزیکٹو اتھارٹی ،الیکشن کمیشن کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    وزیراعظم مشیر پارلیمانی امور نے مزید کہا کہ نواز شریف صرف چاہتے ہیں کسی طرح احتساب کے دروازے پرتالا لگے، آخری مقصد یہ ہے کہ عمران خان کو ادارے مجبور کریں کہ این آر او دیں، نواز شریف اور پی ڈی ایم جو مرضی کر لیں عمران خان این آر او نہیں دیں گے۔

  • فارن فنڈنگ کیس چائے کی پیالی میں طوفان اٹھانے کے مترادف ہے، حماد اظہر

    فارن فنڈنگ کیس چائے کی پیالی میں طوفان اٹھانے کے مترادف ہے، حماد اظہر

    اسلام آباد : وفاقی وزیر ریونیو حماد اظہر نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس چائے کی پیالی میں طوفان اٹھانے کے مترادف ہے، اپوزیشن جماعتیں اسے اس طرح پیش کررہی ہیں جیسے کوئی بہت بڑی بات سامنے آگئی ہو۔

    یہ بات انہوں نے سلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ اس پہلے بھی الیکشن کمیشن اس کیس کو دس ماہ تک لے کر بیٹھا رہا اور اب جا کر سکروٹنی کمیٹی بنائی ہے، ہم اس کمیٹی کے سامنے ضرور پیش ہوں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتیں فارن فنڈنگ کیس کو ایسا بنا کر پیش کر رہی ہے جیسے کوئی بہت بڑا کیس سامنے آگیا ہو، اس کیس کی مثال چائے کی پیالی میں طوفان کھڑا کرنے کے مترادف ہے۔

    حماد اظہر نے کہا کہ قانون سب سیاسی جماعتوں پر یکساں لاگو کیا جائے، نہ پہلے کچھ چھپایا تھا اور نہ کچھ اب چھپائیں گے، اس کیس کو سیاسی کیس بنادیا گیا ہے.

    اُن کا مزید کہا کہ موجودہ الیکشن باقی انتخابات کی نسبت زیادہ شفاف تھا ،یہ بات میں نہیں بلکہ عالمی ادارے کہہ رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس سے پی ٹی آئی کو کوئی خطرہ نہیں، فیصل چوہدری

    واضح رہے کہ فارن فنڈنگ کیس کے معاملے پر پی ٹی آئی کے سابق وکیل فیصل حسین چوہدری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس سے پی ٹی آئی کوکوئی خطرہ نہیں، معاملہ فارن فنڈنگ نہیں بلکہ ممنوعہ فنڈنگ کا ہے۔

    فیصل حسین چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ 2018کےحنیف عباسی کیس میں واضح کر چکی ہے ، ممنوعہ فنڈنگ معاملے کو وفاقی حکومت دیکھنے کا اختیار رکھتی ہے، میڈیا میں کچھ دوست پرانے قانون کا حوالہ دے رہے ہیں، اپوزیشن رہنما بھی پرانے قانون کا حوالہ دے رہے ہیں جو ختم ہوچکا۔

  • فارن فنڈنگ کیس سے پی ٹی آئی کو کوئی خطرہ نہیں، فیصل چوہدری

    فارن فنڈنگ کیس سے پی ٹی آئی کو کوئی خطرہ نہیں، فیصل چوہدری

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے سابق وکیل فیصل حسین چوہدری کا کہنا ہے کہ معاملہ فارن فنڈنگ کا نہیں بلکہ ممنوعہ فنڈنگ کا ہے، پی ٹی آئی کوکوئی خطرہ نہیں ، تحریک انصاف کے ساتھ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی ممنوعہ فنڈنگ کے کیس کو بھی دیکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے فارن فنڈنگ کیس کے معاملے پر پی ٹی آئی کے سابق وکیل فیصل حسین چوہدری نے اہم بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس سے پی ٹی آئی کوکوئی خطرہ نہیں، معاملہ فارن فنڈنگ نہیں بلکہ ممنوعہ فنڈنگ کا ہے۔

    فیصل حسین چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ 2018کےحنیف عباسی کیس میں واضح کر چکی ہے ، ممنوعہ فنڈنگ معاملے کو وفاقی حکومت دیکھنےکااختیار رکھتی ہے، میڈیا میں کچھ دوست پرانےقانون کا حوالہ دے رہے ہیں، اپوزیشن رہنمابھی پرانے قانون کا حوالہ دے رہے ہیں جوختم ہوچکا۔

    پی ٹی آئی کے سابق وکیل نے کہا سیاسی جماعتیں جمہوری نظام کاپلرہوتی ہیں، ختم کرنااتناآسان نہیں، پی ٹی آئی فنڈنگ کیس میں جو تاثر بنایا جا رہا ہےوہ درست نہیں، الیکشن کمیشن سمیت اداروں کو بھی دیکھنا ہے انصاف ہوتا نظر آئے اور ن لیگ،پی پی کی ممنوعہ فنڈنگ کیس کوبھی دیکھا جائے۔

    یاد رہے گذشتہ روز پی ٹی آئی فنڈنگ کیس میں اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کی درخواست منظور ہوگئی تھی اور الیکشن کمیشن نے چھبیس نومبر سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے کا فیصلہ کیا تھا ، الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی کو کام تیزکرنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کی سماعت اب روزانہ ہوگی۔ چیف الیکشن کمشنر کی عدم موجودگی میں دو اراکین نے یہ فیصلہ لکھا۔

    دوسری جانب فارن فنڈنگ کیس میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی بھی الیکشن کمیشن کے ریڈار پرآگئیں ہیں ، اسکرونٹی کمیٹی نے دونوں جماعتوں کوچھبیس نومبر کے لئے سمن جاری کردیا ہے ، دونوں جماعتوں کوایک ہی دن الگ الگ وقت میں طلب کیا گیا ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی پر امریکا اور برطانیہ سے غیر قانونی فنڈنگ حاصل کرنے کا الزام عائد ہے، پی ٹی آئی کے رہنما فرخ حبیب نے دونوں جماعتوں کے خلاف درخواست دائر کررکھی ہے۔

  • غیرملکی فنڈنگ کیس ، ن لیگ نے تحریک انصاف کےالزامات مسترد کردیئے

    غیرملکی فنڈنگ کیس ، ن لیگ نے تحریک انصاف کےالزامات مسترد کردیئے

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کےخلاف غیرملکی فنڈنگ کیس میں ن لیگ نے تحریک انصاف کے الزامات کو من گھڑت اوربے بنیاد قرار دے کر مسترد کردیا اور درخواست خارج کرنے کی استدعا کردی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے تین رکنی کمیشن نے مسلم لیگ ن کے خلاف مبینہ غیرملکی فنڈنگ سے متعلق درخواست کی سماعت کی، مسلم لیگ ن نے چیئرمین پارٹی راجہ ظفرالحق کا بیان حلفی اورآڈیٹرزکی رپورٹ سمیت غیرملکی پارٹی فنڈنگ کی تفصیلات پر مشتمل جواب جمع کرایا۔

    مسلم لیگ ن نے جواب میں درخواست کو من گھڑت اور بے بنیاد قراردیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن 2002 سے پارٹی تفصیلات جمع کرارہی ہے، جماعت کسی ممنوعہ ذرائع سے فنڈنگ حاصل نہیں کررہی۔

    وکیل پی ٹی آئی نے جواب کی کاپی فراہم نہ کرنے کا بتایا تو ممبر کمیشن الطاف ابراہیم قریشی نے مسلم لیگ ن کے وکیل پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے بیس جنوری تک تحریک انصاف کو جواب کی کاپی فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    الیکشن کمیشن نے ن لیگ کے وکیل کو پی ٹی آئی کو جواب کی کاپی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت یکم فروری تک ملتوی کردی

    بعد ازاں رہنما پی ٹی آئی فواد چودھری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی جماعتیں اپنے اکاؤنٹس الیکشن کمیشن میں ڈیکلئیر کرنے کی پابند ہیں لیکن ن لیگ الیکشن کمیشن سے جوتے اتار کر بھاگ رہی ہے۔


    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی نے مسلم لیگ ن  کے خلاف فارن فنڈنگ کیس دائر کردیا


    انکا کہنا تھا کہ نواز شریف نے اپنی پارٹی کو بھی منی لانڈرنگ کے لیے استعمال کیا۔ فواد چوہدری نے لیگی رہنماوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خواجہ آصف بینک کلرک، مشاہداللہ پی آئی اے میں لوڈراوراسحاق ڈار کی پان کی دکان تھی جبکہ سعد رفیق لاہور میں ویگنوں سے بھتہ لیتے تھے،نواز شریف کے ساتھیوں کی سیاست سے پہلے کمائی ٹکوں میں تھی اب کروڑوں ہیں، ن لیگ کوجواب دیناہوگا۔

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ن لیگ کے خلاف الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کے حوالے سے کیس دائر کیا تھا ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ن لیگ نےبیرون ملک ممنوعہ ذرائع سے بھاری رقوم حاصل کیں اور کاغذات نامزدگی میں ان ذرائع کو بھی خفیہ رکھا گیا لہذا الیکشن کمیشن ن لیگ کی چھپائی گئی تفصیلات کی جانچ پڑتال کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ن لیگ، پیپلز پارٹی کیخلاف فارن فنڈنگ کیس، نواز شریف اور زرداری سے8جنوری تک جواب طلب

    ن لیگ، پیپلز پارٹی کیخلاف فارن فنڈنگ کیس، نواز شریف اور زرداری سے8جنوری تک جواب طلب

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ کیس میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کے سربراہان کو نوٹسز جاری کرتےہوئے نواز شریف اور آصف زرداری سے آٹھ جنوری تک جوب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب کی جانب سے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کیخلاف دائر فارن فنڈنگ کیس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں چار رکنی کمیشن نے کی۔

    مسلم لیگ کی جانب سے ایڈوکیٹ جہانگیر جدون نےوکالت نامہ جمع کرا دیا جبکہ پیپلز پارٹی کے لطیف کھوسہ کی مصروفیت کے باعث ان کے جونئیر وکیل کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔

    سماعت کے دوران ممبر کمیشن ارشاد قیصر نے درخواست گزار فرخ حبیب سے پوچھا کہ آپ نے فارن فنڈنگ پر دودرخواستیں جمع کروائی ہیں کیا آپ سکیشن پندرہ کے تحت درخواستیں جمع کروا سکتے ہیں۔

    تحریک انصاف کی درخواستوں پر الیکشن کمیشن نے ن لیگ کے سربراہ نواز شریف اور پیپلزپارٹی کے چئیرمین آصف زرداری کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے آٹھ جنوری تک جواب طلب کرلیا ہے۔

    کیس کی سماعت بھی آٹھ جنوری تک ملتوی کردی گئی۔۔

    پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو پتلی گلی سے بھاگنے نہیں دینگے، درخواست گزار فرخ حبیب

    بمیڈیا سے گفتگو میں درخواست گزار فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ کروڑوں روپے کے فنڈز ن لیگ کو آئے لگتا ہے ن لیگ نے گوالمنڈی کے منشی سے پارٹی آڈٹ کروایا، اب ان کو جوابات جمع کروانا ہوگا، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کو پتلی گلی سے بھاگنے نہیں دینگے۔

    یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے خلاف الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگنز کے حوالے سے کیسز دائر کئے تھے ، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان دونوں بڑی جماعتوں نے بیرون ملک ممنوعہ ذرائع سے بھاری رقوم حاصل کیں اور کاغذات نامزدگی میں ان ذرائع کو بھی خفیہ رکھا گیا۔


    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی نے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس دائر کردیئے


    درخواست میں کہا گیا تھا کہ دونوں جماعتوں کی جمع کروائی گئی تمام اکاونٹ تفصیلات میں سقم ہیں، فارن فنڈنگ دونوں پارٹیوں کو بھی ہورہی ہے لہذا الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی چھپائی گئی تفصیلات کی جانچ پڑتال کرے۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کیخلاف فارن فنڈنگ کیس زیر سماعت ہے ، حنیف عباسی نے اپنی درخواست میں الزام لگایا تھا کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی اثاثوں کی تفصیلات میں اپنی آف شور کمپنی ‘نیازی سروسز لمیٹڈ’ سے متعلق معلومات نہ دے کر انکم ٹیکس آرڈیننس 1979 کی خلاف ورزی کی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پارٹی فنڈنگ کیس، پی ٹی آئی آج بھی جواب جمع نہ کراسکی، آئندہ سماعت پر سیکریٹری فنانس طلب

    پارٹی فنڈنگ کیس، پی ٹی آئی آج بھی جواب جمع نہ کراسکی، آئندہ سماعت پر سیکریٹری فنانس طلب

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن میں پارٹی فنڈنگ کیس میں پی ٹی آئی نے آج بھی جواب جمع نہیں کرایا، الیکشن کمیشن نے آئندہ سماعت پر پی ٹی آئی کے سیکریٹری فنانس کو طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبر ایس بابر کی درخواست پر چار رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی، پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور کی جگہ جونئیر وکیل بنچ کے روبرو پیش ہوئے۔

    اکبر ایس بابر کے وکیل احمد حسن نے دلائل دیے کہ گزشتہ سماعت پر پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ وہ جواب جمع کرائیں گے۔

    پی ٹی آئی کے ایسوسی ایٹ وکیل نے بنچ کو یقین دہانی کرائی کہ آئندہ سماعت پر جواب جمع کرا دیں گے۔

    ممبر کمیشن ارشار قیصر نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ میں فارن فنڈنگ کیس کہاں تک پہنچا ہے جس پر احمد حسن نے جواب دیا کہ سپریم کورٹ فیصلہ محفوظ کرچکی ہے۔

    وکیل اکبر ایس بابر نے بنچ سے درخواست کی کہ پی ٹی آئی کے سیکرٹری فنانس کو اگلی سماعت پر طلب کیا جائے، جس پر الیکشن کمیشن نے سینئر کونسل انور منصور کو جواب جمع کروانے کی آخری مہلت دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکریٹری فنانس کو طلب کر لیا۔

    عمران خان کا انجام بھی رابرٹ موگابے جیسا ہوگا، اکبر ایس بابر

    سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکبر ایس بابر نے کہا کہ یہ بات مضحکہ خیز ہے جس الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی نے ہائیکورٹ میں چیلنج کررکھا ہے، اسی سے دوسری پارٹیوں کی فنڈنگ کی جانچ پڑتال کی درخواست کی جارہی ہے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ ایم این اے داوڑ کنڈی کو پارٹی سے نکالنا بادشاہت ہے، عمران خان کا انجام بھی رابرٹ موگابے جیسا ہوگا۔

    واضح رہے کہ تحریکِ انصاف کے بانی رکن خواجہ اکبر ایس بابر نے الیکشن کمیشن میں دائر درخواست میں عمران خان پر الزام لگایا تھا کہ وہ پارٹی فنڈز میں خورد برد کے مرتکب ہورہے ہیں جبکہ تحریکِ انصاف کو بیرونی فنڈنگ بھی ہوتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پی ٹی آئی نے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے خلاف فارن  فنڈنگ کیس دائر کردیئے

    پی ٹی آئی نے مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے خلاف فارن فنڈنگ کیس دائر کردیئے

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف نے ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے خلاف بھی الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگنز کے حوالے سے کیسز دائر کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے بعد ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے خلاف بھی الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگنز کے حوالے سے کیسز دائر کر دیے گئے، نواز لیگ اور پیپلزپارٹی کے خلاف پی ٹی آئی کے رہنما فرخ حبیب نے الیکشن کمیشن میں درخواستیں دائر کیں۔

    جن میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ان دونوں بڑی جماعتوں نے بیرون ملک ممنوعہ ذرائع سے بھاری رقوم حاصل کیں اور کاغذات نامزدگی میں ان ذرائع کو بھی خفیہ رکھا گیا۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ دونوں جماعتوں کی جمع کروائی گئی تمام اکاونٹ تفصیلات میں سقم ہیں، فارن فنڈنگ دونوں پارٹیوں کو بھی ہورہی ہے لہذا الیکشن کمیشن پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی چھپائی گئی تفصیلات کی جانچ پڑتال کرے۔

    تحقیقات ہوئیں توپتہ چلےگا کہ کس طرح ن لیگ، پی پی نے منی لانڈرنگ کی،فرخ حبیب 

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ دونوں جماعتوں کی فارن فنڈنگ کی درخواست جمع کرائی ہے، تحقیقات ہوئیں توپتہ چلےگا کہ کس طرح ن لیگ، پی پی نے منی لانڈرنگ کی ہے۔

    پی ٹی آئی کی رہنما نے کہا کہ ملک سےلوٹی ہوئی رقم ہنڈی کےذریعےملک سےبھیجی گئی، ن لیگ نےایک ارب20کروڑ کی انتخابی مہم چلائی، لگتا ہےاسحاق ڈار خود ہی اکاؤنٹس کا آڈٹ کرتےہیں، پیپلزپارٹی نے امریکا میں اپنی کمپنی رجسٹرکرائی ہوئی ہے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ باقی جماعتوں کے اکاونٹس کی بھی ویسے ہی سکروٹنی ہونی چاہیے جیسے پی ٹی آئی کی ہوئی ہے، اب دیکھتے ہیں الیکشن کمیشن کتنی تیزی سے اس معاملے کو دیکھتا ہے۔

    فرخ حبیب نے مزید کہا کہ عمران خان26اکتوبرکوالیکشن کمیشن میں پیش ہوں گے، عمران خان قانون کی پاسداری پریقین رکھتےہیں ،عمران خان سپریم کورٹ اور الیکشن کمیشن سے سرخروہوں گے۔

    یاد رہےکہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کیخلاف فارن فنڈنگ کیس زیر سماعت ہے ، حنیف عباسی نے اپنی درخواست میں الزام لگایا تھا کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن میں جمع کرائی گئی اثاثوں کی تفصیلات میں اپنی آف شور کمپنی ‘نیازی سروسز لمیٹڈ’ سے متعلق معلومات نہ دے کر انکم ٹیکس آرڈیننس 1979 کی خلاف ورزی کی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فارن فنڈنگ کیس الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی  کو ایک اور مہلت دیدی

    فارن فنڈنگ کیس الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو ایک اور مہلت دیدی

    اسلام آباد : فارن فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو ایک اور مہلت دیتے ہوئے اٹھارہ ستمبر تک فارن فنڈنگ کی تمام تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی سربراہی میں چار رکنی بنچ نے پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کی سماعت کی، سماعت کے دوران چيف الیکشن کمشنر نے پی ٹی آئی وکیل سے فنڈنگ کی تفصیلات جمع نہ کرانے کی وجہ پوچھی تو وکیل نے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے دو ہفتے میں تفصیلات دینے کاحکم دیا ہے، اس مدت میں ریکارڈ جمع کرادیں گے۔

    جس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا تحريک انصاف نے الیکشن کمیشن کو ریسلنگ رنگ بنا رکھا ہے، تین سال سے آپ کا موقف واضح نہیں ہوسکا۔

    الیکشن کمیشن نے فارن فنڈنگ سے متعلق محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے تحريک انصاف کو ایک اور مہلت دے دی اور کہا کہ اٹھارہ ستمبر تک پارٹی فنڈنگ پر جواب جمع نہ کرایا گیا تو تمام الزامات درست تصور کرلیے جائیں گے۔

    الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو ميں اکبر ایس بابر نے کہا تحريک انصاف نے ہنڈی کے ذریعے منتقل کی گئی رقم کی کوئی تفصیل نہیں دی ، پی ٹی آئی نے جھوٹی دستاویزات جمع کرا کر عدالت کو گمراہ کیا۔

    تحريک انصاف کے وکیل ثقلین حیدر نے کہا کسی فرد واحد کو فارن فنڈنگ کیس کی تفصیلات نہیں دیں گے۔

    تحريک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کی آئندہ سماعت اٹھارہ ستمبر کو ہوگی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔