Tag: Foreign investment

  • حکومتی بانڈز میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی  کو بریک لگ گئے

    حکومتی بانڈز میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کو بریک لگ گئے

    کراچی : حکومتی بانڈزمیں غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی کے رجحان کو بریک لگ گئے، اپریل میں حکومتی بانڈزمیں بیس کروڑ ڈالر سے زائد کی سرمایہ کاری آئی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی بانڈزمیں غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی کے رجحان کا سلسلہ رک گیا ،اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار میں بتایا گیا اپریل میں حکومتی بانڈز میں 20 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی نئی سرمایہ کاری دیکھی گئی تمام تر سرمایہ کاری برطانیہ سے آئی تاہم نئی سرمایہ کاری کےساتھ ساتھ انخلاء بھی جاری ہے۔

    صرف اپریل میں حکومتی بانڈز میں 63 کروڑ دس لاکھ ڈالر کا انخلاء دیکھنے میں آیا، رواں مالی سال میں ٹی بلز میں 3 ارب 63 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری آئی اور انخلاء کا حجم دو ارب پچاسی کروڑ 3 لاکھ ڈالر رہا۔

    یاد رہے رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ میں غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری میں 137 فیصد کا اضافہ ہوا اور حجم 2 ارب 14 کروڑ 80 لاکھ ڈالررہا، گزشتہ مالی سال کےاسی عرصےمیں یہ حجم 90 کروڑ 5 لاکھ ڈالر تھا۔

    اعدادوشمار میں بتایا گیا تھا کہ مارچ میں غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 27 کروڑ 90 لاکھ ڈالررہا، سب سےزیادہ سرمایہ کاری چین نے کی، چین نے ستاسی کروڑ بیس لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی جبکہ دوسرےنمبرپرسرمایہ کاری ناروے سےآئی۔

    خیال رہے گذشتہ ماہ مرکزی بینک کا کہنا تھا سرمایہ کاروں نے 6 کروڑ ڈالر کے بانڈز فروخت کر دیے ہیں اور یکم مارچ سے 18 مارچ تک ایک ارب 30 کروڑ ڈالر کے بانڈز فروخت کیے گئے ہیں۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق جولائی سے 18 مارچ تک ایک ارب 86 کروڑ ڈالر کے بانڈز فروخت کیے گئے ہیں جس کے بعد حکومتی بانڈز میں کُل سرمایہ کاری ایک ارب 34 کروڑ ڈالر رہ گئی ہے۔

  • سعودی عرب میں غیر ملکی سرمایہ کاری لانے پر غور

    سعودی عرب میں غیر ملکی سرمایہ کاری لانے پر غور

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو لانے کے لیے غور کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں مختلف حکمت عملیوں اور نظام کی تشکیل پر مشورے کیے جارہے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی مجلس شوریٰ نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سعودی عرب لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    شوریٰ نے کہا کہ اس مقصد کے لیے ضروری قانونی ڈھانچہ تیار کیا جائے، شراکتی کمپنیوں کے ملازمین کے لیے بچت کے متبادل فارمولے پیش کیے جائیں۔

    مجلس شوریٰ نے مالیاتی منڈی کی اتھارٹی سے کہا ہے کہ وہ حصص کے لین دین کے حوالے سے ایسا نظام تیار کرے جو ممتاز غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے کشش کا باعث بنے۔

    اس سلسلے میں اس بات کا اہتمام بھی کیا جائے کہ جدید مالیاتی منڈیوں تک آن لائن رسائی کا مؤثر طریقہ کار بھی مملکت میں موجود ہو۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے بینکوں اور مالیاتی اداروں کے لیے بھی ہدایات جاری کی ہیں۔ مالیاتی اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ جن کھاتے داروں کے اے ٹی ایم کارڈ ختم ہوگئے ہوں یا ختم ہونے والے ہوں ان کی تاریخ میں توسیع کردی جائے۔

    ساما نے قومی شناختی کارڈ یا اقامے کی تاریخ ختم ہوجانے کی وجہ سے بینک اکاؤنٹ منجمد نہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے، اسی طرح اکاؤنٹ ایکٹو نہ ہونے کی صورت میں اسے منجمد کرنے کی پابندی بھی معطل کرنے کے لیے کہا ہے۔

  • گزشتہ سال کے مقابلےمیں غیرملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ

    گزشتہ سال کے مقابلےمیں غیرملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ

    کراچی : غیر ملکی براہ راست سرمایہ کاری میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، پہلےسات ماہ میں غیرملکی سرمایہ کاری میں66 فیصدکااضافہ ہوا اور سرمایہ کاری کا3 ارب 42کروڑ 48لاکھ ڈالر تک جا پہنچا۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سےجاری اعداد وشمار میں بتایا گیا ہے کہ جنوری میں غیرملکی براہ راست سرمایہ کاری میں باون فیصدکااضافہ ہوا اور غیرملکی براہ رست سرمایہ کاری کا حجم 22 کروڑتیسس لاکھ ڈالررہا۔

    اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال کےپہلےسات ماہ میں غیرملکی سرمایہ کاری میں 66 فیصدکااضافہ ریکارڈکیاگیا اور جولائی تاجنوری میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم ایک ارب چھپن کروڑچالیس لاکھ ڈالر تک جا پہنچا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ جنوری میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم ایک ارب اکسٹھ کروڑبتیس لاکھ ڈالررہا جبکہ جولائی تاجنوری مجموعی سرمایہ کاری کاحجم تین ارب بیالیس کروڑاڑتالیس لاکھ ڈالررہا۔

    سب سےزیادہ سرمایہ کاچین سےآئی ، ناروے دوسرےنمبرپر جبکہ اس کے بعد یو اے ای اور کویت ہیں ، سرمایہ کاری کےاہم شعبوں میں ٹیلی کام،پاوراورفنانشل سیکٹر شامل ہیں ہیں۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری 2.5 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی

    یاد رہے گذشتہ ماہ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کاحجم ڈھائی ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا تھا ، ٹی بلزمیں رواں مالی سال تیئس جنوری تک دوارب چھپن کروڑ اسی لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی اور پاکستان انوسٹمنٹ بانڈزمیں سرمایہ کاری کاحجم تین کروڑدس لاکھ ڈالررہا تھا ۔

    غیرملکی سرمایہ کاروں میں بڑی تعداد امریکی اوربرطانوی مالیاتی اداروں کی ہے جبکہ رواں مالی سال میں اسٹاک مارکیٹ سے 5کروڑ 20لاکھ ڈالر کا انخلا دیکھا گیا۔

    انڈسٹری تجزیہ کاروں کےمطابق شرح سودمیں اضافےاورروپے کی قدرمیں کمی کےباعث ٹی بلزغیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے انتہائی پرکشش ہوگئےہیں، ماہرین کوحکومتی بانڈزمیں مزیدسرمایہ کاری کی امید ہے۔

  • پاکستانی حکومتی بانڈز میں غیرملکی سرمایہ کاری 2 ارب ڈالر 80کروڑ ڈالر تک جا پہنچی

    پاکستانی حکومتی بانڈز میں غیرملکی سرمایہ کاری 2 ارب ڈالر 80کروڑ ڈالر تک جا پہنچی

    اسلام آباد : پاکستانی حکومتی بانڈز میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم 2 ارب ڈالر اسی کروڑ ڈالر تک جا پہنچا، غیرملکی سرمایہ کاروں میں بڑی تعداد امریکی اوربرطانوی مالیاتی اداروں کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی کپیٹل مارکیٹس میں غیرملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافےکارجحان ہے، پاکستانی حکومتی بانڈز میں غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم دوارب ڈالراسی کروڑڈالر سےتجاوزکرگیا تک جا پہنچا۔

    ٹی بلزم یں رواں مالی سال 30 جنوری تک دوارب 77 کروڑ90 لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ پاکستان انوسٹمنٹ بانڈزمیں سرمایہ کاری کاحجم 3 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہا۔

    زیرغورعرصےمیں ایکیوٹی سےتین کروڑساٹھ ڈالرکاانخلاء بھی دیکھاگیا، غیرملکی سرمایہ کاروں میں بڑی تعداد امریکی اوربرطانوی مالیاتی اداروں کی ہے۔

    مزید پڑھیں : اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ

    انڈسٹری تجزیہ کاروں کے مطابق شرح سودمیں اضافےاورروپے کی قدرمیں کمی کےباعث ٹی بلزغیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے انتہائی پرکشش ہوگئےہیں اور ماہرین کوامید ہےحکومتی بانڈزمیں مزیدسرمایہ کاری متوقع ہے۔اوراس سےڈیٹ مارکیٹ کومزید فروغ بھی ملےگا۔

    گذشتہ ہفتے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کاحجم ڈھائی ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا، ٹی بلزمیں رواں مالی سال 23 جنوری تک 2 ارب 56 کروڑ 80 لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی اور پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری کاحجم 3 کروڑ 10 لاکھ ڈالررہا۔

  • اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ

    اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ

    کراچی : اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ دیکھا گیا اور سرمایہ کاری کاحجم 1 کروڑ 8 لاکھ 52 ہزار ڈالر تک پہنچا، گزشتہ سال جنوری میں73 لاکھ 68 ہزار ڈالر کی سرمایہ کاری آئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق جنوری میں اسٹاک مارکیٹ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ کا رحجان رہا ، رواں سال پورٹ فولیوسرمایہ کاری34لاکھ83 ہزارڈالر زائد رہی، جس کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم1کروڑ8لاکھ52ہزارڈالر تک پہنچ گیا۔

    گزشتہ سال جنوری میں73 لاکھ 68 ہزار ڈالر کی سرمایہ کاری آئی تھی ، مالی سال جولائی تا24 جنوری سرمایہ کاری کا حجم 1 کروڑ 88 لاکھ 71ہزارڈالررہا ، گزشتہ مالی سال کےاسی عرصے میں 39کروڑ 63 لاکھ ڈالر کا انخلا دیکھا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری 2.5 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی

    یاد رہے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کاحجم ڈھائی ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا، ٹی بلزمیں رواں مالی سال 23 جنوری تک 2 ارب چھپن کروڑ اسی لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی اور پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری کاحجم تین کروڑدس لاکھ ڈالررہا۔

    غیرملکی سرمایہ کاروں میں بڑی تعداد امریکی اوربرطانوی مالیاتی اداروں کی ہے جبکہ رواں مالی سال میں اسٹاک مارکیٹ سے 5کروڑ 20لاکھ ڈالر کا انخلا دیکھا گیا تھا۔

    انڈسٹری تجزیہ کاروں کےمطابق شرح سودمیں اضافےاورروپے کی قدرمیں کمی کےباعث ٹی بلزغیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے انتہائی پرکشش ہوگئےہیں، ماہرین کوحکومتی بانڈزمیں مزیدسرمایہ کاری کی امید ہے۔

  • پاکستان میں  غیر ملکی سرمایہ کاری 2.5 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی

    پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری 2.5 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی

    کراچی : پاکستانی کپیٹل مارکیٹس میں غیرملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافےکارجحان ہے، رواں مالی سال کےپہلےسات ماہ میں حکومتی بانڈز میں سرمایہ کاری کاحجم دوارب چوون کروڑ ستر لاکھ ڈالر ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کاحجم ڈھائی ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا، ٹی بلزمیں رواں مالی سال تیئس جنوری تک دوارب چھپن کروڑ اسی لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی اور پاکستان انوسٹمنٹ بانڈزمیں سرمایہ کاری کاحجم تین کروڑدس لاکھ ڈالررہا۔

    غیرملکی سرمایہ کاروں میں بڑی تعداد امریکی اوربرطانوی مالیاتی اداروں کی ہے جبکہ رواں مالی سال میں اسٹاک مارکیٹ سے 5کروڑ 20لاکھ ڈالر کا انخلا دیکھا گیا۔

    انڈسٹری تجزیہ کاروں کےمطابق شرح سودمیں اضافےاورروپے کی قدرمیں کمی کےباعث ٹی بلزغیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے انتہائی پرکشش ہوگئےہیں، ماہرین کوحکومتی بانڈزمیں مزیدسرمایہ کاری کی امید ہے۔

    مزید پڑھیں : حکومتی بانڈز میں غیر ملکی سرمایہ کاری 2 ارب 25کروڑ ڈالر تک جا پہنچی

    یاد رہے گذشتہ ہفتے ملکی تاریخ میں پہلی بارحکومتی بانڈزمیں ایک ہی روز میں ریکارڈ سرمایہ کاری ہوئی تھی، ٹی بلز میں 16 جنوری تک 2 ارب 23 کروڑ 40 لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری کا حجم 2 کروڑ 40 لاکھ ڈالررہا تھا۔

    خیال رہے اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ نومبر2019میں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم90 کروڑ41لاکھ ڈالراور براہ راست سرمایہ کاری کا حجم20کروڑ ڈالر رہا جبکہ نومبر میں حکومتی ٹی بلز، انویسمنٹ بانڈز میں70کروڑ ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی، رواں مالی جولائی سے نومبر کے دوران 2 ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ 5 ماہ میں 85کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی۔

  • حکومتی بانڈز میں غیر ملکی سرمایہ کاری 2 ارب 25کروڑ ڈالر تک جا پہنچی

    حکومتی بانڈز میں غیر ملکی سرمایہ کاری 2 ارب 25کروڑ ڈالر تک جا پہنچی

    کراچی : ملکی تاریخ میں پہلی بارحکومتی بانڈزمیں ایک ہی روز میں ریکارڈ سرمایہ کاری ہوئی ہے اور پہلےسات ماہ میں حکومتی بانڈز میں سرمایہ کاری کا حجم2 ارب 25 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی کپیٹل مارکیٹس میں غیرملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافے کا رجحان ہے، رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ میں حکومتی بانڈز میں سرمایہ کاری کاحجم دو ارب پچیس کروڑ اسی لاکھ ڈالررہا۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ٹی بلز میں رواں مالی سال 16 جنوری تک 2 ارب 23 کروڑ 40 لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز میں سرمایہ کاری کا حجم 2 کروڑ 40 لاکھ ڈالررہا۔

    مرکزی بینک کے مطابق زیر غور عرصے میں ایکیوٹی سے پانچ کروڑ ڈالرکا انخلاء بھی دیکھا گیا، غیرملکی سرمایہ کاروں میں بڑی تعداد امریکی اور برطانوی مالیاتی اداروں کی ہے، برطانیہ سےایک روزمیں 45کروڑ 65لاکھ ڈالر اور امریکا سے ایک روز میں7کروڑ97 لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری آئی۔

    مزید پڑھیں : ملکی زرمبادلہ ذخائر 18ارب 12 کروڑ ڈالر تک جا پہنچے

    انڈسٹری تجزیہ کاروں کےمطابق شرح سودمیں اضافےاورروپے کی قدرمیں کمی کے باعث ٹی بلز غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے انتہائی پرکشش ہوگئے ہیں، ماہرین کوامید ہےحکومتی بانڈزمیں مزیدسرمایہ کاری متوقع ہے۔

    یاد رہے اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ نومبر2019میں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم90 کروڑ41لاکھ ڈالراور براہ راست سرمایہ کاری کا حجم20کروڑ ڈالر رہا۔

    نومبر میں حکومتی ٹی بلز، انویسمنٹ بانڈز میں70کروڑ ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی، رواں مالی جولائی سے نومبر کے دوران 2 ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی جبکہ 5 ماہ میں 85کروڑ ڈالر کی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی۔

  • پی آئی اے میں بیرونی سرمایہ کاری، بغیرحکومتی گارنٹی کے اربوں روپے قرضہ

    پی آئی اے میں بیرونی سرمایہ کاری، بغیرحکومتی گارنٹی کے اربوں روپے قرضہ

    کراچی : غیر ملکی بینکوں نے پی آئی اے کی کارکردگی پر اپنے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اربوں روپے کی سرمایہ کاری کا فیصلہ کرلیا، پی آئی اے نے3غیرملکی بینکوں سے25کروڑ ڈالر فناسنگ حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانیوں کے لئے اچھی خبر آگئی، پی آئی اے میں بھی بیرونی سرمایہ کاری ک ا آغاز ہوگیا، پی آئی اے کی کارکردگی پر غیرملکی بینکوں کا اعتماد بحال ہوگیا ہے اس سلسلے میں غیر ملکی بینکوں نے ادارے میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کردی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے حکومتی فنڈنگ پر انحصار کے بجائے پرائیوٹ فنانسنگ کی راہ پر گامزن ہوگئی، اس سلسلے میں پی آئی اے نے3غیرملکی بینکوں سے25کروڑ ڈالر کی فناسنگ حاصل کرلی۔

    یہ فناسنگ حکومتی گارنٹی کے بغیر حاصل کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق پی آئی اے فاریکس ریونیو سے غیرملکی بینکوں کا قرضہ واپس کرے گا، پی آئی اے نے قرضے کے عوض کوئی اثاثہ بھی رہن نہیں رکھوایا جبکہ فناسنگ کا بڑا حصہ ائیرکرافٹ انجن اور پرزوں کی خریداری پر خرچ کیا جائےگا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پی آئی اے کو بغیر حکومتی گارنٹی کے قرضہ کی ادائیگی سے پی آئی اے اور ملکی معشیت مضبوط ہوگی، پی آئی اے کو بیڑے میں شامل کر نے کے لئے نئے طیاروں کی لیز کی مد میں بھی غیرملکی زرمبادلہ کی بچت ہوگی۔

    اس کے علاوہ غیرملکی بینکز طیاروں کی لیز کی اقساط کی ادائیگی میں بھی تعاون فراہم کریں گے، غیر ملکی بینکوں نے پی آئی اے کو طیاروں کی مرمت، انجن کی خریداری اور دیگر پرزہ جات کے لئے 250 ملین ڈالرز بھی ادا کر دیئے ہیں۔

    سرمایہ کاری کے لیے پی آئی اے اور غیر ملکی بینکوں کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط بھی کرد یے گئے، اس موقع پر پی آئی اے حکام نے انٹرنیشنل بینک کو ائیر لائن میں ہونے والی اصلاحات سے متعلق بھی آگاہ کیا۔

  • نومبر 2019 میں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 90 کروڑ41 لاکھ  ڈالر رہا

    نومبر 2019 میں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم 90 کروڑ41 لاکھ ڈالر رہا

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ نومبر2019میں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم90کروڑ41لاکھ ڈالر رہا، اسٹیٹ بینک نے فارن کرنسی قرضہ رجسٹریشن کی ذمہ داری بینکوں کوسونپ دی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ نومبر2019میں بیرونی سرمایہ کاری کا حجم90 کروڑ41لاکھ ڈالر رہا، نومبر میں براہ راست سرمایہ کاری کا حجم20کروڑ ڈالر رہا۔

    نومبر میں حکومتی ٹی بلز، انویسمنٹ بانڈز میں70کروڑ ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی، رواں مالی اسٹیٹ بینک کے مطابق سال میں جولائی سے نومبر کے دوران2ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری ہوئی۔

    جولائی سے نومبر کے دوران ایک ارب13کروڑ ڈالرکی سرمایہ کاری ریکارڈ ہوئی، رواں مالی سال5ماہ میں85کروڑڈالرکی براہ راست سرمایہ کاری ہوئی، اسٹاک مارکیٹ میں ایک کروڑ95لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری ہوئی۔

    علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک نے فارن کرنسی قرضہ رجسٹریشن کی ذمہ داری بینکوں کوسونپ دی، ذمہ داری کا مقصد فارن کرنسی قرضوں میں سہولت اور کاروباری ماحول میں بہتری ہے۔

    ایک ملین ڈالر سے زائد کے قرضوں کو اسٹیٹ بینک کے پاس رجسٹر کرانا ضروری ہوتا تھا، ایک اسٹیٹ بینک کے مطابق ملین ڈالر تک کے قرضوں سے متعلقہ بینک خود نمٹتے تھے،۔

    نئی ہدایات کے تحت مالیت سے قطع نظر متعلقہ بینک قرضوں کی رجسٹریشن کریں گے، بینکوں کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ فارن کرنسی قرضے متعلقہ قوانین کے مطابق ہیں۔

  • 4 ماہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ میں ریکارڈ اضافہ

    4 ماہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ میں ریکارڈ اضافہ

    اسلام آباد : غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر بڑھتا ہوا اعتماد بحال ہوگیا ، رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں گزشتہ برس کے مقابلے میں دوسو اڑتیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ جولائی تا اکتوبر براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم پینسٹھ کروڑ ڈالر رہا، جو گزشتہ سال اسی عرصے میں انیس کروڑانیس لاکھ ڈالرتھا، غیرملکی سرمایہ کاری میں نمایاں اضافے کے باعث پاور سیکٹرمیں خاطر خواہ سرمایہ کاری دیکھنے میں آئی۔

    اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے اکتوبرمیں غیرملکی سرمایہ کاری کاحجم دس کروڑاناسی لاکھ ڈالر رہا جبکہ اسٹاک مارکیٹ میں غیرملکی سرمایہ کاری میں ایک سوچھ فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔

    اعداد و شمار کے مطابق جولائی تااکتوبر پورٹ فولیو سرمایہ کاری کاحجم ایک کروڑ چھپن لاکھ ڈالر رہا، سب سے زیادہ سرمایہ کاری ناروے سے آئی جبکہ دوسرے نمبر پر چین ہے۔

    مرکزی بینک کا کہنا تھا کہ سب سےزیادہ سرمایہ کاری پاورسیکٹرمیں آئی، پاورسیکٹرمیں تین کروڑبارہ لاکھ ڈالرکی سرمایہ کاری آئی، گزشتہ مالی سال پاور سیکٹر سے سرمائے کا انخلا دیکھا گیا تھا۔

    یاد رہے گزشتہ ہفتے ملکی زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں1کروڑ55لاکھ ڈالرز کی کمی ہوئی تھی تاہم مرکزی بینک کے ذخائر4کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا تھا ۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق 8 نومبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائر15 ارب 50 کروڑ 24 لاکھ ڈالرز کی سطح پر رہے۔

    مرکزی بینک کے ذخائر چار کروڑ ڈالر اضافے سے8ارب39کروڑ73لاکھ ڈالرز جبکہ کمرشل بینکوں کے ذخائر 5 کروڑ 52 لاکھ ڈالرز کمی سے 7 ارب 10 کروڑ 51 لاکھ ڈالرز کی سطح پر رہے۔