Tag: Foreign Minister

  • نہ کوئی ڈیل تھی اورنہ کوئی ڈیل کریں گے،  وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی

    نہ کوئی ڈیل تھی اورنہ کوئی ڈیل کریں گے، وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی

    ملتان : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے حکومت اوراپوزیشن کےدرمیان ڈیل سے متعلق واضح کردیا ہے کہ نہ کوئی ڈیل تھی اورنہ کوئی ڈیل کریں گے ، اس وقت ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں ڈیل ہورہی ہے، کل تک جودست وگریباں تھے آج شیروشکرہورہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پاکستان کےعوام نےپی ٹی آئی کومینڈیٹ دیاہے، کوئی ڈیل نہیں ہے اورنہ کوئی ڈیل کریں گے، اس وقت ن لیگ اور پیپلزپارٹی میں ڈیل ہورہی ہے، کل تک جودست وگریباں تھے آج شیرو شکر ہو رہے ہیں۔

    کل تک جودست وگریباں تھے آج شیروشکرہورہےہیں

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ لندن میں مقبوضہ کشمیرسےمتعلق انٹرنیشنل کانفرنس ہورہی ہے، بھارت کا میرواعظ عمرفاروق سے رابطےپراعتراض کی حیثیت نہیں، کل مقبوضہ کشمیرکانفرنس میں شرکت کیلئےروانہ ہورہاہوں، ہماری خواہش ہےزیادہ سےزیادہ پاکستانی حج کی سعادت حاصل کریں۔

    جمہوریت اور18ویں ترمیم کوکوئی خطرہ نہیں ہے

    18اٹھارہویں ترمیم کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا فیصلہ کن قوت پاکستان کے عوام ہیں اور عوام فیصلہ کرچکےہیں، 18 ویں ترمیم پر ایشو نہیں، سیاسی بقا کیلئے غیرضروری واویلا کیا جارہا ہے، جمہوریت اور18ویں ترمیم کوکوئی خطرہ نہیں ہے، آئین کوکوئی خطرہ نہیں چندشخصیت کوخطرہ ہوسکتاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اورپیپلزپارٹی نےایک دوسرے پر مقدمات بنائے تھے، ہم نے کسی پارٹی کیخلاف مقدمات نہیں بنائے، پاکستان کی عوام نے فیصلہ دیا ، ن لیگ پی پی کوتسلیم نہیں کی۔

    شاہ محمودقریشی نے مزید کہا جنوبی پنجاب کے لوگوں نے ہمیں ووٹ دیاہے، جنوبی پنجاب صوبہ ہمارا مؤقف تھا جس پر اب بھی قائم ہیں، سندھ حکومت کو اپنی ناقص حکمرانی اور لوٹ مار سے خطرہ ہے، سندھ میں ہم کوئی جوڑ توڑ نہیں کررہے۔

    سب ملکوں کاماننا ہے داعش کو بڑھنا نہیں چاہیے

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان اور شام میں داعش موجود ہے ، خطے کا امن تباہ کرسکتی ہے، سب ملکوں کاماننا ہے داعش کو بڑھنا نہیں چاہیے۔

    بھارت سے مذاکرات کے حوالے سے انھوں نے کہا بھارت میں جو بھی حکومت آئےگی پاکستان بات چیت کے لئے تیار ہے۔

  • نکولس ماڈورو قانونی طور پر صدر کی حیثیت کھوچکے ہیں، جرمن وزیر خارجہ

    نکولس ماڈورو قانونی طور پر صدر کی حیثیت کھوچکے ہیں، جرمن وزیر خارجہ

    کراکس : جرمنی کے وزیر خارجہ نے نکولس ماڈورو کے پاس صدارت کا کوئی جمہوری جواز نہیں ہے، وینزویلا میں فوری انتخابات کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں صدر نکولس مدورو کیخلاف احتجاج جاری ہے جبکہ حزب اختلاف کے حامیوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی ہیں اور نکولس میڈورو سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    جرمن پارلیمان میں خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے کہا تھا کہ وینزویلا کی عوام روزانہ اپنی بقاء کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

    ہائیکو ماس کا کہنا تھا کہ صدر نکولس ماڈورو نے جمہوریت، انسانی حقوق اور قانون بالادستی کو پامال کیا ہے، نکولس ماڈورو کی قانونی حیثیت ختم ہوچکی ہے کیوں وہ جمہوری طور پر صدر منتخب نہیں ہوئے۔

    جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ صحت کا نظام درہم برہم ہونے، غذائی قلت اور مظاہرین کی ہلاکت اور گرفتاریوں کے باعث وینزویلا جرمنی کی اس فہرست میں شامل ہوگیا ہے جن ممالک پر تشویش ہے۔

    وزیر خارجہ ہائیکو ماس کا کہنا تھا کہ نکولس ماڈورو فی الفور وینزویلا میں آزادنہ اور شفاف اتنخابات کا اعلان کریں۔

    واضح رہے کہ وینزویلا میں 23 جنوری کو اپوزیشن لیڈر اور پارلیمںٹ کے اسپیکر جون گائیڈو نے خود کو عبوری صدر قرار دیا تھا جس کے بعد امریکا اور بعض دوسرے علاقائی ممالک نے صدر نکولس مادورو کی جگہ گائیڈو کو ملک کا عبوری صدر تسلیم کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں : وینزویلا کی فوج اپوزیشن لیڈر کو ملک کا نیا صدر تسلیم کرے، امریکا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے کہا تھا کہ وینزویلا کی فوج ملک میں اقتدار کی پرامن تبدیلی کے عمل کو قبول کرتے ہوئے صدر نکولس مادورو کی جگہ اپوزیشن لیڈر جون گائیڈو کو نیا صدر تسلیم کرے۔

    جان بولٹن کا کہنا تھا کہ ہم وینزویلا کی مسلح افواج پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے ملک میں اقتدار کی پرامن تبدیلی کے اقدام کو قبول کرتے ہوئے عبوری صدر جون گائیڈو کا ساتھ دے۔

    وینزویلا کی عدالت نے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو پر پابندی لگادی

    خیال رہے کہ گزشتہ روز  وینزویلا کی سپریم کورٹ نے دستوری حکومت اور صدر نکولس ماڈورو کے خلاف بغاوتی تحریک چلانے والے اپوزیشن رہنما جون گائیڈو کے بینک اکاؤنٹ منجمد کرکے بیرون ملک سفر کی پابندی عائد کردی تھی۔

  • وزیر خارجہ کا دورہ قطر، دو طرفہ روابط پر تبادلہ خیال

    وزیر خارجہ کا دورہ قطر، دو طرفہ روابط پر تبادلہ خیال

    وحہ : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایک روزہ دورے پر قطر پہنچ گئے جہاں انہوں قطری وزیر خارجہ سے دو طرفہ تعلقات اور باہمی روابط بڑھناے پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دورہ قطر کے موقع پر قطری نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ شیخ محمد بن ثانی سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران قطری وزیر سے رابط میں فروغ سمیت خطے کی صورتحال پر گفتگو کی۔

    قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن ثانی نے کہا کہ جلد پاکستانیوں کو قطر میں ملازمت کے مواقع فراہم کریں گے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ قطری نائب وزیر اعظم نے علاقائی استحکام کےلیے پاکستان کے کردار کو سراہا اور دونوں وزراء خارجہ نے دو طرفہ تجارت کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان 2022 میں متوقع فیفا ورلڈ کپ کے موقع پر قطر سے معاونت کرے گا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور قطر کے درمیان دو طرفہ تجارت میں ایک سال کے دوران اضافہ ہوا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ قطری نائب وزیر اعظم نے شاہ محمود قریشی کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جبکہ ظہرانے کے بعد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ڈپٹی امیر قطر، وزیر اعظم قطر سے ملاقات کریں گے۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ قطر روانہ ہونے کے لیے بغیر پروٹوکول کے ائیرپورٹ پہنچے، شاہ محمود قریشی ائیرپورٹ پرعام شہریوں کے ساتھ قطار میں کھڑے رہے۔

    شاہ محمود قریشی بورڈنگ پاس لینے کے لیےعام مسافروں کی طرح مراحل سے گزرے، مسافروں نے وزیرخارجہ کو اپنے درمیان دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا اور سیلفیاں بھی بنوائیں۔

    وزیر خارجہ نے اپنے 4 ملکی دورے کو شٹل دپلومیسی کا نام دے دیا

    واضح رہے کہ دو روز قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے حالیہ 4 ملکی دورے کو شٹل ڈپلومیسی کا نام دیا تھا۔

    شٹل ڈپلومیسی ایک ثالث کی جانب سے دو یا زائد فریقین کے درمیان شروع کیے گئے مذاکرات ہوتے ہیں جو براہ راست بات چیت کے لیے ناگزیر ہیں۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ کابل پہنچ گئے

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ کابل پہنچ گئے

    کابل : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ سہ فریقی مذاکرات میں شرکت کےلیے کابل پہنچ گئے، کابل پہنچنے پر افغانستان کے نائب وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان، افغانستان اور چین کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کابل میں ہوں گے، پاکستانی وفد میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ سمیت سیاسی, سول اور عسکری حکام شامل ہیں، اس حوالے سے سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کابل میں کل ہونے والے مذاکرات میں3 ادوار ہوں گے۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین اور پاکستان افغانستان کی بہتری چاہتے ہیں، افغانستان میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم دوستی، امن اور خوشحالی کا پیغام اور تجاویز لے کر گئے جس پر تبادلہ خیال ہوگا، خواہش ہے ہمارا خطہ ترقی کے دوڑ میں آگے بڑھے، 21 ویں صدی اگر ایشیا کی ہے تو اس کے لئے امن ضروری ہے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا تھا کہ پہلے دور میں افغانستان کی سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوگی، افغان طالبان سے مفاہمتی عمل پر بھی بات چیت کی جائے گی، اس کے علاوہ مذاکرات کے دوسرے دور میں فریقین کے درمیان خطے میں تعاون پر بات چیت ہوگی جبکہ تیسرے دور میں سیکیورٹی تعاون پر گفتگو کی جائے گی۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کابل میں افغانستان اور چین کے وزرائے خارجہ و اعلیٰ حکام سے ملاقات کی۔

    سفارتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سہ فریقی مذاکرات میں افغان سر زمین دہشت گردی میں استعمال کئے جانےکامعاملہ بھی اٹھائےجانے کا امکان ہے۔

    اس کے علاوہ یہ بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ پاکستان اس موقع پر چین کے قونصل خانے پر حملے کا معاملہ بھی اٹھائے گا، چینی قونصلیٹ حملے میں این ڈی ایس اور را کے مبینہ طور پر ملوث ہونے پر غور کیا جائے گا۔

  • وزیر خارجہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات

    وزیر خارجہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات

    بیجنگ: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی چینی ہم منصب سے ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں مشترکہ دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی چینی ہم منصب وانگ ژی سے ملاقات ہوئی۔

    دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات بیجنگ کے گریٹ ہال آف پیپل میں ہوئی۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ چین کے دورے پر ہیں۔

    وزیر اعظم کے پہلے دورہ چین میں ان کے ساتھ دیگر وفاقی وزرا اسد عمر، خسرو بختیار، شیخ رشید، مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد اور وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال بھی موجود ہیں۔

    5 روزہ دورے کے دوران پاکستان اور چین کے درمیان مختلف معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔

  • کلبھوشن کیس آئی سی جے میں زیر سماعت ہے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

    کلبھوشن کیس آئی سی جے میں زیر سماعت ہے ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کلبھوشن کیس آئی سی جے میں زیر سماعت ہے، وزیراعظم نے برملا اظہار کیا بھارت ایک قدم بڑھے تو ہم 2 بڑھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پاک بھارت تعلقات اور کلبھوشن یادیو پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے تحریری بیان میں کہا پاکستان بھارت سمیت ہمسایہ ممالک سے اچھے تعلقات چاہتاہے، وزیراعظم نے برملا اظہار کیا بھارت ایک قدم بڑھے تو ہم 2 بڑھیں گے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کیس آئی سی جےمیں زیر سماعت ہے، اٹارنی جنرل نے قانونی حکمت عملی مرتب کی ہے، کلبھوشن یادیو عرف حسین مبارک پٹیل بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسرہے اور بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی راکے لیے کام کرتا ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کلبھوشن کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا اور جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دی گئی ہے، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی جانب سے سزاسنائی گئی۔

    پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم کے خط کے جواب میں مثبت پیشرفت پر زور دیا گیا، عمران خان نے بھارت سمیت تمام ممالک سے پرامن تعلقات پرزور دیا، نیویارک میں پاک بھارت وزرائے خارجہ کی ملاقات منسوخ ہوئی۔

    وزیر  خارجہ نے کہا بی ایس ایف سپاہی کا مبینہ قتل، ملاقات کے بھارتی اعلان سے2 روز پہلے ہوا، پاکستان نے معاملے کی تفتیش کے لیے بھارت کو پیشکش کی لیکن بھارت نے پاکستان کی پیشکس کو ردکر دیا، ملاقات کی منسوخی نےخطے میں امن و ترقی کا ایک اور موقع ضائع کیا۔

    مزید پڑھیں : امید ہے کلبھوشن کے معاملے پر ہمیں عالمی عدالت میں کامیابی ملے گی، وزیرخارجہ

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کوقونصلر رسائی نہ دینے پربھارت نے آئی سی جے سے رجوع کیا اور کلبھوشن کیس میں آئی سی جےنے عبوری حکمنامہ جاری کیا، حکمنامے کی روشنی میں کلبھوشن کی پھانسی پر عملدرآمد روکا گیا۔

    انھوں نے مزید کہا آئی سی جے میں جواب پیش کیے گئے، یادیو کے معاملے پر رسمی سماعت کا شیڈول 18 فروری 2019 ہے۔

    یاد رہے اگست2018 میں  وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا  بدلتے حالات میں نئے راستے بھی نکلتے ہیں، کوشش کریں گے عالمی عدالت میں اپنا مؤثرمؤقف پیش کریں، کلبھوشن سے متعلق ہمارے پاس ٹھوس شواہد ہیں، امید ہے کلبھوشن کے معاملے پر ہمیں عالمی عدالت میں کامیابی ملے گی۔

  • وزیر خارجہ سے ازبک ہم منصب کی ملاقات

    وزیر خارجہ سے ازبک ہم منصب کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ازبکستان کے وزیر خارجہ کی ملاقات ہوئی۔ دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ازبکستان کے وزیر خارجہ عبد العزیز کاملوف دفتر خارجہ پہنچے جہاں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ان کا استقبال کیا۔

    بعد ازاں دونوں ممالک کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے۔ پاکستانی وفد کی سربراہی شاہ محمود قریشی جبکہ ازبک وفد کی سربراہی ازبک وزیر خارجہ نے کی۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ازبکستان میں گہرے تعلقات ہیں، تعلقات افہام و تفہیم، مذہبی اور ثقافتی رشتوں پر مبنی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ازبکستان کے وزیر خارجہ کے دورے سے باہمی تعلقات کو مزید فروغ ملے گا۔

    خیال رہے کہ ازبک وزیر خارجہ عبد العزیز کاملوف آج صبح ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچے۔ ازبک وزیر خارجہ کے ہمراہ 5 رکنی وفد بھی پاکستان آیا ہے۔

    ازبکستان اور پاکستان کے درمیان دفتر خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد ازبک وزیر خارجہ وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کریں گے۔

    یاد رہے کہ رواں سال ازبک وزیر خارجہ کا یہ دوسرا دورہ پاکستان ہے۔

  • ایرانی وزیر خارجہ آج سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے

    ایرانی وزیر خارجہ آج سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے

    اسلام آباد: ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف آج سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے، اس دوران اہم ملاقاتیں کی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف اپنے دورہ پاکستان کے موقع پر شاہ محمود قریشی کے علاوہ وزیر اعظم عمران خان سے بھی ملاقات کریں گے۔

    جواد ظریف کی پاکستانی ہم منصب شاہ محمود سے اہم ملاقات ہوگی، پی ٹی آئی حکومت میں آنے کے بعد ایرانی وزیرخارجہ کا دوسرا دورہ پاکستان ہوگا۔

    خیال رہے کہ رواں سال اگست میں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔

    وزیر خارجہ کی ایرانی ہم منصب سے ملاقات

    پاکستان اور ایران کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے دیرینہ تعلقات کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ نئی حکومت کے قیام کے بعد کسی بھی وزیر خارجہ کا یہ پہلا دورہ ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کی پاکستان آمد پر شکر گزار ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خطے میں امن و خوشحالی کے لیے مل کر کام کریں گے، پاکستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں، خاص ہمسایہ ملک ہے۔

  • وزیر خارجہ نے اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد کی خبر کو بے بنیاد قرار دے دیا

    وزیر خارجہ نے اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد کی خبر کو بے بنیاد قرار دے دیا

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسرائیلی طیارے سے متعلق خبر بے بنیاد ہے جس کی تردید بھی آچکی ہے، سعودی عرب کے پیکج پر اعتراض نہیں کرنا چاہئے، اس سے معیشت کو استحکام ملے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیر خارجہ نے اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد کے حوالے سے خبر کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی جس چیز کی کوئی حقیقت نہیں اس پر جواب دینا مناسب نہیں۔

    نئے سفیروں کی تعیناتی سے متعلق ان کا کہنا تھا وزیراعظم کی خواہش تھی تجربہ کار سفارتکار تعینات کئے جائیں، پہلے جتنے بھی سفارتکار تعینات تھے وہ سفارت کار نہیں تھے بلکہ سیاسی لوگ تھے، امید ہے کہ تجربہ کار سفارت کار دنیا کے سامنے پاکستان کا مضبوط مؤقف پیش کریں گے۔

    سعودی پیکج سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے کوئی شرط عائد نہیں کی بلکہ پیکج کے ذریعے پاکستان کو ریلیف دینے کی کوشش کی ہے، سعودی عرب کے پیکج پر اعتراض نہیں کرنا چاہئے، اس سے معیشت کو استحکام ملے گا اور ملک میں خوشحالی آئے گی، نکتہ چینی کے بجائےمثبت رویہ اختیار کرنا چاہئے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین ہمارا دوست ہے، ہرمشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا، وزیراعظم عمران خان کادورہ چین بہت اہم ہوگا، دورہ چین میں سی پیک سے متعلق تبادلہ خیال ہوگا، معیشت بہترہوگی تو روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں استحکام کیلئے پاکستان پوری طرح مدد کررہا ہے، ہماری کی خواہش ہے افغانستان میں امن قائم ہو، محض بیان بازی سےمسائل حل نہیں ہوتے، قندھار دھماکوں کے بعد افغان حکام سے رابطہ کیا، پاکستان پر الزام لگانا بہت آسان ہے، مسئلے کا مل کرحل نکالنا مشکل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پورے پاکستان میں آواز بلند ہورہی ہے، اس کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہوناچاہئے، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ میں بھرپور طریقے سے اٹھایا،اس کے حل ہونے سے دونوں ممالک کے درمیان بہت سے مسائل حل ہوسکتے ہیں، اختلافات کے باوجود مسئلہ کشمیر پر تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں، یہ مسئلہ7دہائیوں سے چل رہا ہے اسے حل ہونا چاہئے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ اپوزیشن کا اتحاد جمہوریت کی بحالی کا نہیں اپنی بحالی کا ہے، ایک دوسرے کے دست وگریباں ہونے والی جماعتیں ایک کیسے ہوگئیں، یہ دونوں ذاتی مفادات کیلئے ایک ہوئی ہیں، عوام انہیں جانتی ہے۔

  • شاہ محمود قریشی کا اپنے عراقی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ، دورہ عراق کی دعوت

    شاہ محمود قریشی کا اپنے عراقی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ، دورہ عراق کی دعوت

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے عراقی ہم منصب ابراہیم الجعفری سے ٹیلی فونک رابطہ کیا، اس دوران ویزہ کے معاملات پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیلی فونک گفتگو کے دوران عراقی وزیر خارجہ ابراہیم الجعفری نے شاہ محمود کو دورہ عراق کی دعوت دی اور دونوں وزرائے خارجہ نے زائرین کو ویزہ مشکلات کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔

    عراقی وزیر خارجہ نے ویزہ کے عمل کو تیز کرنے کی یقین دہانی کرائی اور عراقی وزیرخارجہ نے شاہ محمود قریشی کو عراق کا دورہ کرنے کی دعوت دی۔

    وزیر خارجہ سے عراق کے سفیر کی ملاقات

    قبل ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے عراق کے سفیر کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں ویزے کے مکمل طریقہ کار کو مزید آسان بنانے پر زور دیا گیا۔

    خیال رہے کہ دفتر خارجہ کےمطابق وزیر خارجہ نے پاکستانی زائرین کے ویزہ معاملے پر بات چیت کی۔ وزیر خارجہ نے ویزے پر مختلف رپورٹس پر تشویش سے بھی آگاہ کیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ویزے کے مکمل طریقہ کار کو مزید آسان بنایا جائے، ضروری کوائف کی تفصیلات کو ویب سائٹ پر آویزاں کیا جائے۔