Tag: Foreign Minister

  • وزیر خارجہ سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات

    وزیر خارجہ سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات ہوئی، دونوں رہنماؤں نے مستقبل میں تعاون پر اتفاق کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزرات خارجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات ہوئی۔

    امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے شاہ محمود قریشی کو دورہ کابل سے متعلق آگاہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مستقبل میں تعاون پر بھی اتفاق کیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے کاوشوں کا خیر مقدم کرتا ہے، افغانستان تنازعہ کے سیاسی حل کے لیے پاکستان کردار ادا کرتا رہا ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان مسئلے کے حل کے لیے پاکستان بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔

    اس سے قبل زلمے خلیل زاد کی وزارت خارجہ آمد پر سیکریٹری خارجہ تسنیم اسلم نے ان کا استقبال کیا، بعد ازاں دونوں کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے۔

  • امریکا کی اقتصادی پابندیاں، ایران مذاکرات کے لیے راضی ہوگیا

    امریکا کی اقتصادی پابندیاں، ایران مذاکرات کے لیے راضی ہوگیا

    تہران: ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران امریکا سے مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران امریکا سے مذاکرات کے لیے تیار ہے، بشرط یہ کہ مذاکرات جامع اور مربوط ہوں جس پر امریکا خود بھی عمل کرے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری طرف سے مذاکرات کے دروازے ہمیشہ سے کھلے ہیں، لیکن مذاکرات ایسے ہوں جس پر عمل درآمد ہو، دونوں ممالک اس پر عمل کریں۔

    پوچھے گئے ایک سوال پر جواب ظریف کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے ایران جوہری ڈیل سے دست برداری کے بعد یورپی ممالک نے ایران کا بہت ساتھ دیا۔

    ایران کی سعودی عرب کو امریکا کے خلاف اتحاد کی پیش کش

    اس سے قبل رواں سال مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے سے دستبرداری کے بعد کہا تھا کہ ایران مذاکرات کرے یا پھر کسی بھی طرح کے حالات کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی حکومت کو ایران کے ساتھ مل کر امریکا کے خلاف مضبوط اتحاد بنانا چاہیے تاکہ مشرق وسطیٰ کو مضبوط کیا جاسکے۔

    واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب امریکا کا سب سے مضبوط اتحادی ہے دونلڈ ٹرمپ نے اپنے غیر ملکی دوروں کا آغاز بھی سعودی عرب سے کیا تھا۔

  • الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ، امریکا کو پاکستانی قوانین کا احترام کرنا ہوگا ، وزیرخارجہ

    الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ، امریکا کو پاکستانی قوانین کا احترام کرنا ہوگا ، وزیرخارجہ

    واشنگٹن : وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے امریکا کو دوٹوک بتا دیا کہ الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ، امریکا کو پاکستانی قوانین کا احترام کرنا ہوگا،افغانستان میں امن پاکستان کے بغیرممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی دس روزہ دورہ امریکا مکمل کرکے پاکستان روانہ ہوگئے، روانگی سے قبل پاکستانی سفارتخانے میں پریس بریفنگ میں وزیر خارجہ نے بتایاکہ امریکا سے پرامید ہوکر پاکستان جارہا ہوں، نیویارک اور واشنگٹن میں اہم ملاقاتیں ہوئیں، پاکستان اور امریکا کے درمیان اعتماد کی بحالی ضروری ہے۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان خطہ میں امن واستحکام چاہتا ہے،پاکستان نے دہشت گردی کیخلاف بہت زیادہ قربانیاں دیں،نیشنل ایکشن پلان پر تمام سیاسی جماعتیں متفق ہیں، دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں، قیام امن کیلئے پاکستان کی قربانیوں کو سراہا جانا چاہئے۔

    انہوں نے کہا کہ مشرقی سرحد پر اشتعال انگیزی کے باوجود مغربی سرحدپر دو لاکھ فوج ہے، دہشت گردی کے سامنے کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ امریکامیں پاکستانی کمیونٹی بہت جاندارہے، مریکامیں پاکستانی کمیونٹی کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے، پاکستانی کمیونٹی کے کردار کو مؤثر بنانے کیلیے پرعزم ہیں۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ ہمیں تنقید کے بجائے مثبت پہلوؤں پر نظر رکھنی چاہیئے، کافی عرصےسے پاکستان پر تنقید کی جارہی تھی، امریکا سے تعلقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے بارے میں امریکا کا مسلسل مطالبہ رہاہے ،ڈاکٹرشکیل آفریدی کا ذکر آتا ہے تو پھر ڈاکٹرعافیہ کا بھی ذکر ہوتا ہے، پاکستانی عوام ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی باعزت واپسی چاہتے ہیں۔

    شاہ محمودقریشی نے کہا گزشتہ حکومت کی امریکی اعلیٰ قیادت تک رسائی نہ تھی، امریکا کو ہمارے قوانین کا احترام کرنا ہوگا، امریکی حکام کو باور کرادیا کہ پاکستان، افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور پاکستان کے بغیر افغان امن عمل میں پیشرفت ممکن نہیں، الزام تراشی مسائل کا حل نہیں ہے، ہمیں آگے بڑھنا ہے، غلط فہمیوں کو دور کرنا ہوگا۔

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے میری کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، ورلڈ بینک کے صدر سے ملاقات ہوئی تھی، پانی کا مسئلہ اہم ہے جو الجھتا چلا جارہا ہے، پانی کے مسئلے پر ورلڈ بینک کو پاکستانی تحفظات سے آگاہ کیا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پانی کے مسئلے پر ورلڈ بینک کو پاکستانی تحفظات سے آگاہ کیا، 2010 میں وزیراعظم فلڈ ریلیف فنڈ میں کوئی ایک پیسہ دینے کو تیار نہیں تھا، آج ڈیم فنڈ میں اورسیز پاکستانی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

  • وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے

    نیویارک : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اکہترویں اجلاس سے خطاب کریں گے، جس میں وہ مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ افغانستان میں قیام امن اور امریکی ترجیحات پر پاکستان کا موقف پیش کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں کئی روز سے مصروف وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، شاہ محمود قریشی اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر، دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی کامیابیوں، بھارت کی آبی جارحیت اور طالبان کے حوالے سے اہم امور پرپاکستان کا موقف پیش کریں گے۔

    افغانستان کے حوالے سے امریکی خواہشات بھی وزیر خارجہ کے اجلاس کے اہم نکات میں شامل ہوں گی۔

    تجزیہ کاروں کا کہنا ہے وزیرخاجہ کو ایل او سی پر بھارتی جارحیت ، کشمیر میں بھارتی مظالم اورمتنازع ڈیموں کی تعمیر کے معاملات بھر پور انداز میں اٹھانے چاہیئں۔

    خیال رہے بھارت کی جانب سے مذاکرات سے فرار اور پاکستان پر تازہ ترین الزمات کےبعد شاہ محمود قریشی کا خطاب زیادہ اہمیت اختیار کرگیا ہے۔

    دوسری جانب وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات کی، ملاقات میں جنوبی ایشیائی خطےکی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام پڑوسی ممالک سے دوستانہ تعلقات چاہتا ہے، پاکستان بھارت سے تمام معاملات پر بات چیت کیلئے تیار ہے، بھارت بامعنی مذاکرات سے آنکھیں چرا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کےحل کےلیےاپنا کردارادا کرے‘ شاہ محمود قریشی

    وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نےنیویارک میں وزرائےخارجہ کی طے شدہ ملاقات منسوخ کی،اقوام متحدہ کشمیر پر منظور کردہ قراردادوں پر عملدرآمد کرائے اور خصوصی نمائندہ مقرر کرے۔

    شاہ محمود قریشی کی روسی وزیرخارجہ سرگی لاوروو سے بھی ملاقات ہوئی ، جس میں وزیرخارجہ نےعلاقائی صورتحال پر روشنی ڈالی جبکہ روس کی جانب سے پاکستان کے توانائی شعبے میں تعاون کو سراہا۔

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کی نائجر کے وزیرخارجہ سے بھی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، شاہ محمود قریشی نے مسئلہ کشمیر پر نائجر کے اصولی موقف کو سراہا۔

    نائجر وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیری عوام کی جائزجدوجہد کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے،  نئی پاکستانی حکومت کے ساتھ ملکر کام کرنے کے منتظرہیں۔

  • شاہ محمود سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان معاملے پر تبادلہ خیال

    شاہ محمود سے امریکی نمائندہ خصوصی کی ملاقات، افغان معاملے پر تبادلہ خیال

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل نے ملاقات کی اور افغان مسئلے پر تبادلہ خیال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق زلمے خلیل اور وزیر خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں امریکی نائب وزیر خارجہ برائے جنوبی ایشیا ایلس ویلز بھی موجود تھے۔

    امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان سے ملاقات کے دوران وزیر خارجہ نے افغانستان میں امن کے لیے پاکستان کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کو بہت اہمیت دیتا ہے، افغانستان میں امن پاکستان میں امن و استحکام کے لیے ضروری ہے۔

    اس موقع پر زلمے خلیل کا کہنا تھا کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، افغانستان میں امن کے لیے پاکستان سے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

    کابل: شاہ محمود قریشی کی اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات

    خیال رہے کہ رواں ماہ 15 ستمبر کو شاہ محمود قریشی نے کابل میں افغان ہم منصب سے ملاقات کے دوران کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کے چیلنجز مشترکہ ہیں، مل کر نمٹنا ہوگا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک روزہ دورہ افغانستان کے موقع پر افغان صدر اشرف غنی اور افغان ہم منصب سے ملاقات کی تھی، اس موقع پر دونوں ممالک کے وفود بھی موجود تھے۔

    واضح رہے کہ پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے کہا تھا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن خطے کا امن ہے، پاکستان اور افغانستان کو مل کر امن کے لیے کام کرنا ہوگا۔

  • وزیرخارجہ کا مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرتحقیقاتی کمیشن کا مطالبہ

    وزیرخارجہ کا مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرتحقیقاتی کمیشن کا مطالبہ

    نیویارک : وزریرخارجہ شاہ محمودقریشی نے مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پرتحقیقاتی کمیشن کامطالبہ کردیا اور کہا بھارت کچھ چھپا نہیں رہاتوانکوائری کمیشن بنانےکیلئےحمایت کرے۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے عالمی برادری سے رابطے رابطہ کیا اور او آئی سی جموں و کشمیر رابطہ گروپ سے خطاب میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی سے اراکین کو آگاہ کیا۔

    اجلاس میں شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تحقیقاتی کمیشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کچھ چھپا نہیں رہا تو انکوائری کمیشن بنانے کیلئے حمایت کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کشمیریوں کی جدوجہد کو تسلیم کرتی ہے اور اس کی رپورٹ حقائق پر مبنی ہے۔

    سلامتی کونسل کی اصلاحات کمیٹی کے اجلاس میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان سلامتی کونسل میں شفاف،جمہوری اصلاحات کےحق میں ہے،مخصوص ملکوں کےمفاد میں اصلاحات قبول نہیں۔

    بی کے خاتمے سے متعلق اجلاس میں وزیرخارجہ نے کہا کہ حکومت ملک سےٹی بی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے،پاکستان میں ٹی بی کے کامیاب علاج کی شرح پینسٹھ فیصد ہے۔

    دوسری جانب وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے سعودی ہم منصب عادل بن احمد الجبیر،برطانوی ہم منصب جیریمی ہنٹ، اومانی وزیرخارجہ یوسف بن الاوی بن عبداللہ ، یورپی یونین اور بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی کے نمائندوں نے الگ الگ ملاقاتیں کی، جس میں دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    مزید پڑھیں : مغربی رہنماؤں کو عمران خان سے ملنے کا اشتیاق ہے، شاہ محمود قریشی

    اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں اے آروائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا تھا کہ مغربی اور مسلم رہنماؤں کو وزیراعظم عمران خان سے ملنے کا اشتیاق ہے، عمران خان کی حکومت سےخارجی سطح پر بہت امیدیں ہیں، پاکستان کے حوالے سے صدر ٹرمپ کا رویہ تبدیل ہوا ہے۔

    خیال رہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کیلئے نیویارک میں موجود ہیں، جہاں استقبالیہ کے دوران انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی۔

    صدرٹرمپ نے عمران خان کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور پاک امریکا تعلقات کی بحالی کی ضرورت پر بات کی۔

    وزیرخارجہ شاہ محمود نے جاپانی ہم منصب سے ملاقات کی ، جاپانی وزیر خارجہ نے دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کیا۔

    چینی وزیر خارجہ اور شاہ محمود نے ملاقات کے دوران خطے میں ترقی اور امن واستحکام پر تبادلہ خیال کیا، چینی وزیر خارجہ نے کہا وزیراعظم عمران خان کے چین کے دورے کے منتظرہیں ۔

    نیویار ک میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قطری وزیر خارجہ سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے دوران قطر نےایک لاکھ پاکستانیوں کو ملازمت کی پیشکش کی۔

    وزیر خارجہ نے سوئٹزرلینڈ ،نیپال اورمالدیپ کے ہم منصب سے بھی ملاقات کی۔

  • چار سال تک وزیرخارجہ نہ لگانے والی ن لیگ کو آج خارجہ پالیسی یاد آگئی، شیریں مزاری

    چار سال تک وزیرخارجہ نہ لگانے والی ن لیگ کو آج خارجہ پالیسی یاد آگئی، شیریں مزاری

    اسلام آباد : تحریک انصاف کی ممبر رکن قومی اسمبلی شیریں مزاری نے کہا ہے کہ لیگی حکومت میں چار سال تک وزیرخارجہ ہی نہیں تھا، آج خواجہ آصف کو خارجہ پالیسی یاد آگئی۔

    یہ بات انہوں نے قومی اسمبلی میں خواجہ آصف کی تقریر کے جواب میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔ شیریں مزاری نے کہا کہ پارلیمنٹ میں خارجہ پالیسی سے متعلق بحث بہت ضروری ہے، خارجہ پالیسی سمیت تمام ایشوز پرپارلیمنٹ میں بحث کی جائے گی، ہم پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں ہر پالیسی کو پارلیمنٹ سے منظور کرائیں گے، امید ہے اپوزیشن کو احساس ہوگیا ہوگا کہ حکومت عملدرآمد کررہی ہے۔

    شیریں مزاری کا مزید کہنا تھا کہ خواجہ آصف کی حکومت میں خارجہ پالیسی پارلیمنٹ میں نہیں آتی تھی، گزشتہ حکومت نے چار سال تک کوئی وزیر خارجہ رکھا ہی نہیں اور آج اپوزیشن میں آتے ہی خواجہ آصف کو پالیسی پر بحث یاد آگئی؟

    خارجہ پالیسی سے متعلق وزیراعظم نے اپنے پہلے خطاب میں واضح طور پر کہا تھا کہ پڑوسیوں کے ساتھ بہترین تعلقات چاہتے ہیں،
    خارجہ پالیسی سمیت تمام ایشوز پر اپوزیشن کے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں، نئی حکومت کے آتے ہی ایرانی وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا، ایران سے پیغام آیا ہے پاکستانی قیدیوں سے متعلق اقدامات کرینگے۔

    انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کے معاملے پر اپوزیشن کو کچھ یاد دلانا چاہتی ہوں، اسی معاملے پر بھارت آئی سی جے میں گیا جبکہ گزشتہ حکومت کو آئی سی جے کی حدود کو تسلیم نہیں کرنا چاہیے تھا کیونکہ کلبھوشن ہمارا اندرونی کیس ہے، آئی سی جے میں جانے کی ضرورت ہی نہیں تھی، ماضی میں بھارت نے بھی آئی سی جے کی حدود کوتسلیم نہیں کیا تھا۔ پاکستان کو بلاوجہ ایک کیس میں پھنسا دیا گیا جس کو بھگت رہے ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر خواجہ آصف نے بہت باتیں کیں میں انہیں یاد دلانا چاہتی ہوں، نواز شریف بھارت دورے پر گئے اور حریت رہنماؤں سے ملاقات نہیں کی، بھارتی دورے میں نوازشریف کو حریت رہنماؤں سے ملنا چاہیے تھا، کشمیر کمیٹی بنائی گئی اربوں روپے خرچ کیے گئے، کمیٹی نے کیا کام کیا ہے؟

    شیریں مزاری نے بتایا کہ پہلی مرتبہ برطانوی حکومت نے پاکستان کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے سے متعلق معاہدہ کیا، برطانیہ منی لانڈرنگ کی روک تھام کیلئے پاکستان کے پاس آیا، افغان مہاجرین سے متعلق گزشتہ حکومت نے کیا اقدامات کیے؟ افغان مہاجرین کی واپسی سے متعلق کئی اعلانات ہوئے لیکن نتیجہ صفر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جو لوگ یوٹرن کی باتیں کرتے ہیں وہ پہلے اپنی حکومت کاریکارڈ چیک کریں، خواجہ آصف نے آج ڈیمز سے متعلق بھی باتیں کیں، نواب تالپور نے کئی مرتبہ اسمبلی میں خواجہ آصف سے پانی کی قلت کا پوچھا لیکن خواجہ آصف نے نواب تالپورکو جواب دینا تک گوارا نہ کیا۔

  • اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سے برادرانہ تعلقات ہیں: شاہ محمودقریشی

    اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سے برادرانہ تعلقات ہیں: شاہ محمودقریشی

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک سے برادرانہ تعلقات ہیں، کچھ رکن ممالک میں توانائی بحران اور کچھ کے پاس وافر ذخائر ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایکوممبر ممالک کے وزرائے خارجہ سے غیر رسمی ملاقات کے بعد کہی، شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ خطے میں جاری منصوبے مضبوط روابط کے لیے ضروری ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ خطے میں توانائی کے روابط پاکستان کی ترجیح ہے، سی پیک خطے کے ممالک کے درمیان رابطے کا بہترین منصوبہ ہے، ہمسائیوں سے تجارت کے لیے ریل کا بنیادی ڈھانچہ بہتر بنایا جارہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تہران استنبول راہداری کو فعال بنایا گیا اور پاکستان، ایران اور ترکمانستان ریلوے کو بھی فعال بنایا گیا۔

    شاہ محمودقریشی سے امریکی رکن کانگریس جوولسن کی ملاقات

    وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے امریکی رکن کانگریس جوولسن سے بھی ملاقات کی اس موقع پر شاہ محمود نے وزیراعظم عمران خان کے پُرامن ہمسائیگی کے وژن سےآگاہ کیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا سے باہمی اعتماد واحترام پر مبنی وسیع البنیاد تعلقات کے خواہاں ہیں، دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کا بھاری جانی ومالی نقصان ہوا، انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں پاکستان کو کامیابی حاصل ہوئی۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خطے میں مشترکہ مقاصد کےحصول کے لیے پاک امریکا مستقل تعاون ضروری ہے، خیال رہے کہ جوولسن کانگریس کی فارن اور آرمڈ سروسز کمیٹیوں کے رکن بھی ہیں۔

  • بھارت کے پیچھے ہٹنے پر افسوس ہوا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

    بھارت کے پیچھے ہٹنے پر افسوس ہوا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

    دوحا: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت کے پیچھے ہٹنے پر افسوس ہوا، دونوں ممالک کے تصفیہ طلب مسائل کا حل بات چیت میں ہے بات چیت سے پورے خطے کو فائدہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکا روانگی سے قبل قطر میں میڈیا سےغیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا بھارت کے پیچھے ہٹنے پر افسوس ہوا، سفارت آداب کی دھجیاں اڑائی گئیں، دونوں ممالک کے تصفیہ طلب مسائل کا حل بات چیت میں ہے ، بات چیت سے پورے خطے کو فائدہ ہوگا۔

    وزیرخارجہ شاہ کا کہنا تھا کہ جنرل اسمبلی اجلاس میں اقوام عالم کے سامنے مسئلہ کشمیر سمیت مختلف امور پر بھرپورطریقے سے موقف پیش کریں گے جبکہ دیگراجلاسوں اورملاقاتوں میں بھی پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا مائیک پومپیوسے ملاقات باہمی تعلقات میں اہم پیش رفت ثابت ہوگی۔

    اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان سے امریکا روانہ ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی امریکا روانہ

    وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نیوریارک روانگی کیلئے بغیر پروٹوکول اسلام آباد ائیرپورٹ پہنچے اور عام مسافروں کی طرح قطار میں لگ کربورڈنگ پاس لیا۔

    اس موقع پراسلام آبادائیر پورٹ پر موجود مسافروں نےوزیرخارجہ کےساتھ سیلفیاں بنوائیں۔

    ۔شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ سشما سوراج سے ملاقات بھارتی سیاست کی نذرہوگئی، پاکستان خطے میں امن واستحکام چاہتا ہے مگربھارت نہیں۔

    خیال رہے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس کی سائیڈ لائنز پرپاکستان اور بھارت کے وزرائے خارجہ کی ملاقات متوقع تھی لیکن بھارت نے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات کی حامی بھرنے کے بعد ملاقات منسوخ کردی تھی۔

    ترجمان دفترخارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی واشنگٹن میں پاکستانی کمیونٹی کے پروگرام میں شرکت کریں گے جبکہ وہ واشنگٹن میں 2 دن قیام کے بعد نیویارک جائیں گے، جہاں وہ 24 ستمبرسے نیویارک میں ہونے والے اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گے۔

    وزیرخارجہ 26 ستمبر کو سارک وزراء خارجہ کونسل کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے اور 29 ستمبرکو پاکستانی وزیرخارجہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کریں گے۔

    دفترخارجہ کے مطابق واشنگٹن میں پاکستانی وزیرخارجہ امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات کریں گے اور یہ ملاقات یکم اکتوبر کے بعد ہوگی۔

    امریکی وزیرخارجہ نے پاکستانی وزیرخارجہ کو امریکا کے دورے کی دعوت دی تھی جو انہوں نے قبول کی تھی۔

  • میزبانی پر سعودی عرب کاشکریہ ادا کرتا ہوں،شاہ محمود قریشی کا ٹوئٹ

    میزبانی پر سعودی عرب کاشکریہ ادا کرتا ہوں،شاہ محمود قریشی کا ٹوئٹ

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے میزبانی پرسعودی عرب کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کےتعلقات کی بنیاد بہت مضبوط ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا پاک سعودی عرب تعلقات کی بنیادبہت مضبوط ہے، تعلقات باہمی اعتماد،سپورٹ اورتعاون پرمبنی ہیں، میزبانی پرسعودی عرب کاشکریہ اداکرتاہوں۔

    یاد رہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیرسے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

    ملاقات میں پاکستان کے سفیر خان ہشام بن صدیق اور سعودی عرب کے سفیر نواف المالکی بھی موجود تھے۔

    اس موقع پروزیر خارجہ شاہ محمود نے کہنا تھا کہ پاک ،سعودی تعلقات کی بنیاد مضبوط ہے اس دورہ سے دوطرفہ تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔

    خیال رہے دورہ سعودی عرب میں وزیراعظم عمران خان نے سعودی فرمانروا اور ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی، ملاقات میں باہمی دل چسپی کے امور اور دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان کوسعودی شاہ محل میں گارڈ آف آنربھی پیش کیا گیا، وزیراعظم اور ان کے وفد کےاعزاز میں شاہی ضیافت کا اہتمام بھی کیا گیا، وزیراعظم عمران خان نے وفد کے ہمراہ عمرہ بھی ادا کیا، اس موقع پر عمران خان کے لیے بیت اللہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا۔

    وزیراعظم عمران خان وفد کے ساتھ بیت اللہ شریف میں داخل ہوئے اور وہاں نوافل ادا کیے جبکہ پاکستان اور عالم اسلام کی سلامتی کی دعا مانگی۔

    وزیراعظم عمران خان کے وفد میں مشیرِ تجارت عبد الرزاق داؤد، وفاقی وزراء شاہ محمود قریشی، اسدعمر اور چوہدری فواد شامل تھے۔