Tag: Foreign Minister

  • ترک وزیرخارجہ اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ اسلام آباد پہنچ گئے

    ترک وزیرخارجہ اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ اسلام آباد پہنچ گئے

    اسلام آباد: ترک وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ اسلام آباد پہنچ گئے، وہ پاکستانی ہم منصب سمیت دیگر عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے وزیر خارجہ میولوت چاوش اوغلو پاکستان کے اس اہم دورے میں اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کے علاوہ دیگر عہدیداروں سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

    دورہ پاکستان کے موقع پر دونوں وزرائے خارجہ میں وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوں گے، باہمی تعلقات، تجارتی اور اقتصادی تعاون پر بات چیت ہوگی۔

    ترک وزیرخارجہ پاکستانی قیادت سے بھی ملاقاتیں کریں گے، چاوش اوغلو نئی پاکستانی قیادت کو ترک صدر کا پیغام پہنچائیں گے۔

    وزیرخارجہ میولوت چاوش اوغلونئی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد چوتھے وزیرخارجہ ہیں جو پاکستان کے دورے پر اسلام آباد پہنچے ہیں۔

    خیال رہے کہ ترک وزیر خارجہ پاکستان کے نئے صدر مملکت عارف علوی کو اپنی اور ترک صدر کی جانب سے مبارک باد بھی پیش کریں گے۔

    واضح رہے کہ ترکی اور پاکستان دو ایسے دوست ممالک ہیں جو عالمی پلیٹ فارم پر ایک جیسا موقف رکھتے ہیں اور دونوں ممالک مسئلہ کشمیر اور مسئلہ قبرص کے حل پرایک دوسرے کا مکمل ساتھ دیتے چلے آرہے ہیں۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ امریکا طے پاگیا

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ امریکا طے پاگیا

    واشنگٹن: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ امریکا طے پاگیا، وہ 22 ستمبر کو امریکی دارالحکومت واشنگٹن پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی رواں ماہ بائیس ستمبر کو واشنگٹن پہنچیں گے، اس اہم دورے میں وہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کریں گے۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس اہم دورے میں پاکستانی وزیر خارجہ اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی واشنگٹن میں اہم ملاقاتوں کے بعد 24 ستمبر کو نیویارک پہنچیں گے۔

    سفارتی ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ بعد ازاں وزیر خارجہ 28 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سےخطاب کریں گے، نیو یارک میں شاہ محمود قریشی کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

    مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ: امریکا نے “ڈومور” کا روایتی مطالبہ دہرا دیا

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، اس دوران وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات ہوئی تھی۔

    بعد ازاں امریکی محکمہ خارجہ نے مائیک پومپیو کے دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے پاکستان سے پھر ڈومور کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ اعلامیے میں امریکا نے پاکستان سے ڈومور کا روایتی مطالبہ دہرا تھا، امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان پر افغانستان میں امن کے لیے کردار ادا کرنے اور دہشت گردوں، شدت پسندوں کے خلاف فیصلہ کن اقدامات کرنے پر زور دیا تھا۔

  • پاک چین تعلقات مزید مضبوط بنانے کا عزم

    پاک چین تعلقات مزید مضبوط بنانے کا عزم

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے چینی ہم منصب وانگ ژی کی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں ممالک کے باہمی روابط، مشترکہ مدد اور دوستانہ تعلقات میں اضافے پر اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وانگ ژی پاکستان کے دوست ہیں، ہمیشہ حمایت کی۔ چین کے وزیر خارجہ کا دفتر خارجہ آمد پر خیر مقدم کرتے ہیں۔ چینی وزیر خارجہ صدر، وزیر اعظم اور آرمی چیف سے بھی ملاقات کریں گے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان کی سماجی اور معاشی ترقی کے لیے اہم ہے، چینی قیادت کی جانب سے الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد کا شکریہ۔ پاک چین دوستی کو عوامی اور حکومتی سطح پر پذیرائی حاصل ہے، ’امید ہے پاکستان اور چین کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے‘۔

    انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات خارجہ پالیسی میں انتہائی اہم ہیں، چینی قیادت کی جانب سے وزیر اعظم کو تہنیتی پیغامات بھیجے گئے۔ چین پاکستان کا بہترین اور قابل اعتماد دوست ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چینی وزیر خارجہ نے نومبر میں وزیر اعظم کو دورے کی دعوت دی ہے، سی پیک کی تکمیل حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ سی پیک پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے گی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ سی پیک خطے میں گیم چینجر اور پاکستان کی معیشت کے لیے اہم ہے، معاشی ترقی کے لیے سی پیک کی اہمیت سے بخوبی واقف ہیں، یہ پاکستان اور خطے کے لیے وسیع تر تذویراتی منصوبہ ہے۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز سی پیک کی سیکیورٹی کے لیے پر عزم ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گا، چین نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو سراہا ہے۔ چین نے عالمی برادری پر زور دیا وہ پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے بھی چین کے صدر اور وزیر اعظم کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے، سی پیک سے وابستہ چینی شہریوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔ چین کے ساتھ تجارتی تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی، پاکستان چین کے ساتھ مل کر عالمی فورمز پر کام کرتا رہے گا۔

    بعد ازاں چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں۔ پاکستان آ کرخوشی ہوئی، پرتپاک استقبال کیا گیا۔ پاک چین دوستی کو مزید مضبوط کریں گے۔ پاک چین دوستی لازوال ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی سمیت پاکستان میں دیگر منصوبوں میں تعاون جاری رکھیں گے، پاکستان کو درپیش مسائل مل کر حل کریں گے۔ چین اپنی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔

    چینی وزیر خارجہ نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کو نومبر میں چین کے دورے کی دعوت دی ہے، پاکستان دورے کا مقصد تعلقات مزید مضبوط کرنا ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ملاقات مثبت اور مفید رہی، پاکستان چین کا بہترین اور قابل اعتماد دوست ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ غربت کے خاتمے اور پاکستان کی ترقی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے۔ دونوں ملکوں کے تعاون سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ دنیا سے دہشت گردی کا خاتمہ بھی اولین ترجیح ہے۔

    وانگ ژی نے کہا کہ ملاقات میں تجارتی تعلقات بڑھانے پر بات چیت ہوئی، دونوں ملکوں کے تعلقات باہمی تعاون اور باہمی اشتراک پر مبنی ہیں۔ سی پیک چینی صدر کے ون بیلٹ ون وژن کا عکاس ہے۔ آج کی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور عالمی ایشوز پر گفتگو ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ عوامی رابطوں اور دوروں سے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھے گا، معیشت کی بہتری اور غربت کے خاتمے کے لیے مشترکہ سیمینار کریں گے۔ پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

  • شہدا کی قربانیوں کی وجہ سے ہی ہم آج محفوظ ہیں، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

    شہدا کی قربانیوں کی وجہ سے ہی ہم آج محفوظ ہیں، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کیپٹن عمر زیب شہید کے گھر جاکر انکے والد سے ملاقات کی اور کہا شہدا کی قربانیوں کی وجہ سے ہی ہم آج محفوظ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوم دفاع و شہداء کے دن وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کیپٹن عمر زیب شہید کے گھر پہنچے اور شہید کے والد سے ملاقات کی ، ملاقات میں شاہ محمود کاکہنا تھا شہدا کی قربانیوں کی وجہ سے ہی ہم آج محفوظ ہیں۔

    کیپٹن عمر زیب شہید کے والد کا کہنا تھا عمر زیب بہادر تھے ، چاہتے ہیں شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہ جائیں۔

    یاد رہے کیپٹن عمر زیب نے دو ہزار نو میں لوئر دیر میں جام شہادت نوش کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : قوم آج یوم دفاع پاکستان ملی جوش وجذبے سے منارہی ہے

    خیال رہے ملک بھر میں یوم دفاع و شہدا آج ملی جوش جزبے سے منایا جا رہا ہے، ہمیں پیار ہے پاکستان کے نام سے آئی ایس پی آر کی خصوصی مہم میں شہیدوں اور ان کے اہل خانہ کو ملک بھر میں خراج تحسین دینے کا سلسلہ جاری ہے۔

    شہدا کی یادگاروں پر  پھول رکھے جارہے ہیں  جبکہ غازیوں اور شہدا کے ساتھیوں کے گھر جاکر ان سے محبت کا اظہار کیا جارہاہے ۔

     یوم دفاع و شہدا کی مرکزی تقریب رات آٹھ بجے جی ایچ کیو میں ہوگی،  وزیر اعظم عمران خان مہمان خصوصی ہوں گے۔

  • شاہ محمود قریشی کا ہالینڈ کے وزیر خارجہ سے رابطہ

    شاہ محمود قریشی کا ہالینڈ کے وزیر خارجہ سے رابطہ

    اسلام آباد : ہالینڈ کے وزیر خارجہ نے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے رابطے کے دوران اسلام فوبیا اور تعصبات سے بچنے کے لئے ملکر کام کرنے کی ضرورت پر زور بھی دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزارت داخلہ کا حلف اٹھانے کے بعد سے دوسری مرتبہ ہالینڈ کے وزیر خارجہ سے رابطہ کرکے توہین آمیز خاکوں کے خلاف اقدامات کی تعریف کی ہے۔

    وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ہالینڈ کے وزیر خارجہ سے گفتگو کے دوران کہا کہ دونوں حکومتوں کی مشترکہ کاوشوں سے بر وقت نتائج حاصل ہوئے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہالینڈ کے وزیر خارجہ نے پاکستانی ہم منصب سے بات کرتے ہوئے کہا اپنی حکومت کو خاکوں کے معاملے سے الگ قرار دیا اور اسلام فوبیا اور تعصبات سے بچنے کے لئے ملکر کام کرنے کی ضرورت پر زور بھی دیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے ایک ہفتے کے دوران ڈچ وزیر خارجہ سے ایک ہفتے میں دوسری بار بات ہوئی۔

    خیال رہے کہ دفتر خارجہ نے دس روز قبل ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کے معاملے پر دفتر خارجہ نے نیدر لینڈز کے قائم مقام سفیر کو طلب کرکے اسلام مخالف مہم پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    دفتر خارجہ نے ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے اسلام کو بدنام کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا، اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ نیدر لینڈز کے سفیر کو وفاقی کابینہ کے احتجاج اور فیصلے سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 27 اگست کو ہالینڈ میں توہین آمیز خاکوں کے متنازع مقابلوں کے خلاف سینیٹ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز کی جانب سے قرار داد پیش کی گئی۔

    قرارداد میں موقف اختیار کیا گیاکہ مسلمان اپنے پیغمبر کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتے، توہین آمیز خاکوں کا مقابلہ ناقابل برداشت عمل ہے۔

  • جان مکین کے انتقال پروزیر خارجہ اور آصف زرداری کا اظہار افسوس

    جان مکین کے انتقال پروزیر خارجہ اور آصف زرداری کا اظہار افسوس

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور سابق صدر آصف زرداری نے جان مکین کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی سینیٹر نے پاکستان امریکا تعلقات میں بہتری کے لیے بیش بہا کوششیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی سینیٹرجان مکین کےانتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھ کی گھڑی میں پاکستانی عوام مرحوم سینیٹرکےخاندان کےساتھ ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ سینیٹر مکین نے پاکستان امریکا تعلقات میں بہتری کے لیے بیش بہا کوششیں کی اور خطے میں امن و استحکام کے لئے ہمیشہ باہمی تعاون پر زور دیا۔

    پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی سینیٹر جان مکین کے دنیا سے گزر جانے کے بعد امریکا کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی ان کی کمی محسوس کی جائے گی۔

    مملکت خداداد پاکستان کے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے بھی جان مکین کے انتقال پر امریکی حکومت اور اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ جان مکین نے امریکا پاکستان کے باہمی تعلقات کے لیے بہت کام کیا۔

    سینیٹر شیری رحمان نے جان مکین کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جان مکین کی وجہ سے واشنگٹن ایک بہتر جگہ تھی اور انہوں نے متعدد اختلافات کے باوجود پاکستان اور امریکا کے درمیان باہمی تعلقات استوار رکھنے کی کوششیں کی۔

    امریکی ریاست ایریزونا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر جان مکین 81 سال کی عمر میں آج صبح دنیا سے رخصت ہوئے تھے، وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے اور ان کا علاج جاری تھا۔

    سینیٹرجان مکین کے انتقال کی خبرکا اعلان ان کے اہل خانہ کی جانب سے کیا گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سینیٹرجان مکین 2017 سے دماغ کے کینسر میں مبتلا تھے تاہم جمعہ سے انہوں نے اپنا علاج ترک کردیا تھا۔

    امریکہ کے سینئرسیاست دان سینیٹرجان مکین کا گزشتہ سال جولائی میں آنکھ کا آپریشن کیا گیا تھا اس دوران انکشاف ہوا تھا کہ انہیں برین کینسر ہے۔

    سینیٹرجان مکین کو اس سے پہلے جلد کا کینسر ہوا تھا اور طویل علاج کے بعد وہ صحت یاب ہوگئے تھے۔

  • محبت اور دوستی کا پیغام لے کر افغانستان جانا چاہتا ہوں: شاہ محمود قریشی

    محبت اور دوستی کا پیغام لے کر افغانستان جانا چاہتا ہوں: شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد: نو منتخب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اپنا پہلا غیر ملکی دورہ افغانستان کا کرنا چاہتا ہوں۔ محبت، دوستی اور ایک نئے آغاز کا پیغام لے کر افغانستان جانا چاہتا ہوں۔ افغان عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نو منتخب وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پہلی پریس کانفنرس کرتے ہوئے کہا کہ خارجہ پالیسی پاکستان سے شروع ہو کر پاکستان پر ہی ختم ہوگی۔ پاکستان کا مفاد سب سے مقدم ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کو از سر نو دیکھا جائے گا۔ خارجہ پالیسی کی سمت درست کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ طاقتیں پاکستان کو تنہائی کی طرف دھکیلنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ 4 سال پاکستان کا وزیر خارجہ ہی نہیں رہا۔ وزیر خارجہ نہ رہتے ہوئے ایسی طاقتوں کو موقع ملا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ خارجہ پالیسی کمزور ہو تو دشمن فائدہ اٹھاتا ہے۔ ہمیں خارجہ پالیسی میں اصلاحی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دیتا ہوں، سابق وزیر خارجہ حنا ربانی کھر، خواجہ آصف کو دعوت دوں گا۔ ’ایم ایم اے کے رہنما کو بھی مدعو کروں گا، چاہوں گا ان سابق وزرائے خارجہ سے مشاورت کروں‘۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ خارجہ امور پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کریں گے۔ کابینہ میٹنگ کے بعد تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات کروں گا، تہمینہ جنجوعہ سے ملاقات میں ان کے تجربہ سے سیکھوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں پاکستان کی نمائندگی کی بات کی ہے، آج افغان ہم منصب کو ٹیلی فون کروں گا۔ ’اپنا پہلا غیر ملکی دورہ افغانستان کا کرنا چاہتا ہوں، افغانستان میں امن کے بغیر پاکستان آگے نہیں بڑھ سکتا‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ محبت، دوستی اور ایک نئے آغاز کا پیغام لے کر افغانستان جانا چاہتا ہوں۔ افغان عوام کو پیغام دینا چاہتا ہوں ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ میرا دوسرا پیغام بھارت کی وزیر خارجہ کے لیے ہے۔ ہم صرف ہمسائے ہی نہیں ایٹمی قوتیں بھی ہیں۔ ہم دونوں ممالک کے مسائل سے سب واقف ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے مسائل کا حل گفت و شنید کے بغیر ممکن نہیں۔ ہم ایک دوسرے سے منہ نہیں موڑ سکتے، ہمیں حقائق تسلیم کرنا ہوں گے، کشمیر ایک مسئلہ ہے، ایڈونچر کا کوئی فائدہ نہیں، دونوں ملکوں کا نقصان ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اٹل بہاری واجپائی نے آج نہیں ماضی میں مسائل کو تسلیم کیا۔ واجپائی صاحب کے اسلام آباد مذاکرات تاریخ کا حصہ ہیں۔ آج پھر کہتا ہوں ہمیں بامعنی مذاکرات کی ضرورت ہے۔

    شاہ محمود نے کہا کہ ہم حاکم نہیں خادم ہیں، ہمیں اپنے رویے تبدیل کرنے ہیں، خدمت کے جذبے سے ہی اقتدار میں آئے ہیں۔ اخلاق سے کبھی نقصان نہیں ہوتا۔ بیرون ملک پاکستانیوں کے ساتھ خوش دلی سے پیش آنا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چیلنجز کا احساس ہے، قوم پر مشکل وقت آتے ہیں، خارجی اور داخلی چیلنجز سے بخوبی آگاہ ہیں۔ عمران خان کے 100 روزہ پروگرام میں میرا چھوٹا سا حصہ ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ احساس ہے وزارت خارجہ میں سلجھے ہوئے بہترین افسران ہیں۔ وزارت خارجہ کے افسران سے ہر قدم پر مشاورت کروں گا۔ ہمارے بہت سے سفارت کار ہیں جو بہترین تجربہ رکھتے ہیں، سابق سفارت کاروں سے بھی مشاورت کا ارادہ رکھتا ہوں۔

    شاہ محمود نے بتایا کہ بھارتی وزیر اعظم نے کل خط کے ذریعے عمران خان کو مبارک باد دی، بھارتی وزیر اعظم نے گفت و شنید کے راستے کا پیغام دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کی ترجیحات اور تشویش سے اچھی طرح آگاہ ہوں۔ تعلقات دو طرفہ اور عزت و احترام کے ساتھ ہوتے ہیں، کس نے کیا کیا اور کیا کردار رہا سب معلوم ہے۔ پاک امریکا تعلقات میں اعتماد کا فقدان ہے۔

  • سعودی کینیڈا تنازعے کے باوجود عرب کا تیل کی فراہمی جاری رکھنے کا فیصلہ

    سعودی کینیڈا تنازعے کے باوجود عرب کا تیل کی فراہمی جاری رکھنے کا فیصلہ

    ریاض: سعودی عرب اور کینیڈا کے درمیان سخت سفارتی تنازعہ پایا جاتا ہے تاہم اس کے باوجود عرب نے کینیڈا کو تیل کی فراہمی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں انسانی حقوق کے کارکنوں کی گرفتاری پر کینیڈا نے تشویش کا اظہار کیا تھا جس کے بعد سے دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات انتہائی خراب ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کے وزیر توانائی خالد الفالِح نے کہا ہے کہ ریاض اور اوٹاوا حکومتوں کے درمیان سفارتی تنازعے کے باوجود کینیڈا کے لیے سعودی خام تیل کی فراہمی جاری رہے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی جانب سے کینیڈا کو پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی بھی برقرار رہے گی، سفارتی تنازعے کے باوجود عرب نے مذکورہ فیصلہ کیا ہے، تیل کی سپلائی سیاسی کشیدگی سے متاثر نہیں ہوگی۔


    کینیڈا کا سعودی عرب سے معافی مانگنے سے انکار


    خیال رہے کہ سعودی عرب نے کینیڈا سے درآمد کیے جانے والے اجناس پر پابندی عائد کر رکھی ہے، یہ امر اہم ہے کہ سعودی عرب اور کینیڈا کے درمیان دو طرفہ تجارت کا سالانہ حجم چار ارب ڈالر کے مساوی ہے۔

    دوسری جانب کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے مونٹریال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم سعودب عرب سے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتے۔

    واضح رہے کہ کینیڈین وزیراعظم نے تسلیم کیا ہے کہ سعودی عرب نے انسانی حقوق کے معاملے پر کافی کام کیا ہے تاہم انہوں نے سعودی عرب سے معافی مانگنے سے انکار کردیا۔

  • کینیڈا کو اپنی غلطیاں درست کرنے کی ضرورت ہے: سعودی عرب

    کینیڈا کو اپنی غلطیاں درست کرنے کی ضرورت ہے: سعودی عرب

    ریاض: سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ کینیڈا کو اپنی غلطیاں درست کرنے کی ضرورت ہے، ان سے مذاکرات کے لیے کچھ بھی نہیں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، خیال رہے کہ کینیڈا اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات میں شدید تناؤ پایا جاتا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ کینیڈا کے ساتھ پیدا شدہ تنازعے کے حوالے سے بات چیت کرنے کے لیے کچھ بھی دستیاب نہیں ہے۔

    عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ کینیڈا اپنا احتساب خود کرے، سعودی حکومت کینیڈا پر اضافی پابندیاں عائد کرنے پر بھی غور کر رہی ہے، جلد اس سے متعلق حتمی اعلان کیا جائے گا۔


    کینیڈا سعودیہ تنازعہ، جسٹن ٹروڈو نے معاملہ حل کرنے کے لیے کوششیں تیز کردی


    ان کا کہنا تھا کہ بہت سے ممالک کینیڈیا کے خلاف جبکہ ہمارے حق میں کھڑے ہیں، کینیڈا کو کوئی حق نہیں کہ وہ ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت کرے۔

    دوسری جانب کینیڈا نے سعودی عرب کے ساتھ سفارت تنازعے کو ختم کرنے کے لیے اتحادی ممالک کے ساتھ رابطے شروع کر دیئے ہیں، تاہم سعودی عرب نےکینیڈا کے ساتھ اسکالر شپ پرواگرامز سمیت تمام معاہدوں کو منسوخ کردیا ہے۔

    خیال رہے کہ کینیڈین حکومت کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تعلقات میں تنازعے کے حل کے لیے متحدہ عرب امارت اور برطانوی حکومت سے رابطہ بھی کیا ہے تاکہ وہ سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تنازعہ کو دوستی میں بدلنے کے لیے کردار ادا کرے۔

  • امریکا کا شمالی کوریا پر دباؤ برقرار رکھنے کا فیصلہ

    امریکا کا شمالی کوریا پر دباؤ برقرار رکھنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: شمالی کوریا کی جانب سے جوہری سرگرمیاں جاری رکھنے پر امریکا نے اپنا دباؤ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شمالی کوریا اپنی جوہری سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے جس کے بعد امریکا نے اپنا دباؤ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل پروگراموں کو روکنے کی خاطر امریکا سمیت عالمی برادری اس کمیونسٹ ریاست پر دباؤ برقرار رکھے گا۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے عہد کیا تھا کہ وہ جوہری پروگرام ترک کردیں گے، تاہم ہم پر امید ہیں کہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔


    شمالی کوریا نے 65 سال بعد امریکی فوجیوں کی لاشیں واپس کردیں


    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان کی تاریخی سمٹ کے باوجود پیونگ یانگ نے اپنا جوہری پروگرام ترک نہیں کیا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ نے سنگاپور میں تاریخی ملاقات کی تھی جس کے بعد صدر ٹرمپ کا یہ موقف تھا کہ کم جونگ ان جوہری ہتھیاروں کی سرگرمیاں ترک کردیں گے۔

    بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ شمالی کوریا اپنی جوہری سرگرمیاں ترک کرنے کے لیے اقدامات کررہا ہے اور ہمیں اس سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔