Tag: Foreign Minister

  • تجارتی جنگ، چین کا امریکا کو اہم مشورہ

    تجارتی جنگ، چین کا امریکا کو اہم مشورہ

    بیجنگ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی درآمدات پر اضافی محصولات کی دھمکی کی صورت میں چین نے امریکا کو اہم مشورہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور امریکا کے درمیان سخت تجارتی جنگ جاری ہے، دونوں ملکوں کی جانب سے ایک دوسرے کی مصنوعات پر مزید اضافی محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزیر خارجہ ’وانگ یی‘ نے کہا ہے کہ تجارتی جنگ کے دوران امریکا اپنے ’دماغ کو ٹھنڈا‘ رکھے اور سوچ سمجھ کر فیصلے کرے۔

    انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ امریکا اپنی تجارتی پالیسی مرتب کرتے ہوئے عقل مندی اور دانش مندی سے کام لے گا، اور معاملات کو بہتر سمت لے کر جائے گا۔


    چین اور امریکا کے درمیان تاریخ کی سب سے بڑی تجارتی جنگ


    چینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے چین کو دبانے کے لیے جو بھی اقدامات کیے جارہے ہیں وہ کسی کام کے نہیں ہیں، چین اپنی تجارت جاری رکھے گا۔

    خیال رہے کہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی کا یہ بیان ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے چینی امپورٹس پر مزید محصولات کے نفاذ کی دھمکی کے تناظر میں سامنے آیا ہے، جبکہ چین نے اپنی تجارتی پالیسی واضح رکھی ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی حکومت نے چینی امپورٹس پر مزید 200 بلین ڈالر کی اضافی امپورٹ ڈیوٹی لگانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے، علاوہ ازیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی وزارت تجارت کو چینی مصنوعات پر محصولات کے نفاذ کا دائرہ وسیع کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستانی سفیر کی امریکی وزیر دفاع سے ملاقات، افغان صورت حال پر گفتگو

    پاکستانی سفیر کی امریکی وزیر دفاع سے ملاقات، افغان صورت حال پر گفتگو

    واشنگٹن: پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی نے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس سے ملاقات کی، اس دوران افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق علی جہانگیر صدیقی کی پنٹاگون آمد پر جیمز میٹس نے استقبال کیا، ملاقات کے دوران افغان طالبان سے مذاکرات اور پاک امریکا تعلقات پر بھی گفتگو کی گئی۔

    سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پاک امریکا تعلقات سمیت خطے کی سیکیورٹی صورت حال پر بھی گفتگو ہوئی، افغان طالبان کو مذاکرات کی جانب لانے کی کوششوں پر تبادلہ خیال ہوا۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے پاکستانی سفیر علی جہانگیر صدیقی کو افغانستان پر امریکی حکمت عملی سےآگاہ کیا، ملاقات انتہائی خوشگوار رہی۔


    اعلیٰ امریکی اہلکار کی طالبان کے نمائندوں سے ملاقات، امریکی میڈیا کا دعویٰ


    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ شدید تنازعات کے حل کے لیے امریکا کے اعلیٰ عہدیدار نے طالبان کے نمائندوں سے ملاقات کی ہے۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جنوبی ایشیا کے لیے امریکی مندوب ایلس ویلز نے طالبان کے نمائندو سے ملاقات قطری دارالحکومت دوحہ میں کی۔

    قبل ازیں متعدد بار طالبان نے امریکا سے براہِ راست مذاکرات پر آمادگی کا اظہار کیا تھا لیکن امریکا کی ہمیشہ خواہش رہی ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات افغان حکام کرے، واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور دیگر سینیئر امریکی عہدے داروں نے کابل کا دورہ کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکی پابندیوں کے خلاف ایران عالمی عدالت پہنچ گیا

    امریکی پابندیوں کے خلاف ایران عالمی عدالت پہنچ گیا

    تہران: امریکا کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیوں کے ردعمل میں ایرانی حکام نے عالمی عدالت سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں جس کے ردعمل میں ایران نے عالمی عدالت کا رخ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران نے امریکی پابندیوں کے خلاف باقاعدہ ایک شکایتی درخواست عالمی عدالت میں جمع کرائی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عدالت امریکی پابندیوں کے خاتمے کے لیے اقدامات کرے۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے امریکا ایران پر غیر قانونی پابندیاں عائد کررہا ہے، جو عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، شکایتی درخواست کا مقصد امریکا کا احتساب کرنا ہے۔


    امریکا ایران میں مظاہرین کی حمایت کرتا ہے، ٹرمپ


    ان کا مزید کہنا تھا امریکا کی جانب سے غیر قانونی پابندیوں کے باوجود ایران عالمی قوانین کی پاسداری کر رہا ہے، عالمی عدالت امریکی فیصلے پر قانونی کارروائی کرے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایرانی جوہری معاہدے کی علیحدگی کے بعد سے ایران میں احتجاج، ہنگامہ آرائی دیکھنے میں آرہی ہے اور امریکا مظاہرین کی حمایت کرتا ہے۔

    صدر ٹرمپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد سے ایران کے ہر شہر میں ہنگامہ آرائی ہورہی ہے اور مہنگائی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ایرانی نظام نہیں چاہتا کہ لوگوں کو اس بات کا معلوم ہو کہ ہم سو فیصد ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جیریمی ہنٹ برطانیہ کے نئے وزیر خارجہ منتخب

    جیریمی ہنٹ برطانیہ کے نئے وزیر خارجہ منتخب

    لندن: بورس جانسن کے اپنے منصب سے مستعفی ہونے کے بعد جیریمی ہنٹ برطانیہ کے نئے وزیر خارجہ منتخب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جیریمی ہنٹ کو برطانیہ کا نیا وزیر خارجہ بنایا گیا ہے، وزیر اعظم تھریسامے کی جانب سے جیریمی ہنٹ کی تعیناتی کی منظوری بھی دے دی گئی۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق بورس جانسن کے مستعفی ہونے پر جیریمی ہنٹ کا بطور وزیر خارجہ تقرر کیا گیا ہے، بورس جانسن بریگزٹ معاملے پر اختلافات کے باعث وزارت سے مستعفی ہوئے تھے وہ یورپی اتحاد سے برطانیہ کے اخراج کی تحریک کے پُرزور حامی تھے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز سابق وزیر خارجہ بورس جانسن اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے جس کے بعد سے برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے کی حکومت بحران کی زد میں ہے۔


    برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی حکومت گرنے کا خطرہ بڑھ گیا


    قبل ازیں بریگزٹ امور کے نگراں وزیر ڈیوڈ ڈیوس اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے، ڈیوس نے اپنے استعفے کا اعلان لندن میں ملکی کابینہ کے اس فیصلے کے دو روز بعد کیا کہ برطانیہ یورپی یونین سے اپنے اخراج کے بعد بھی اس بلاک کے ساتھ اپنے قریبی اقتصادی روابط قائم رکھے گا۔

    ڈیوڈ ڈیوس کو بریگزٹ کے حوالے سے ایک سخت گیر سوچ کا حامل سیاست دان تصور کیا جاتا ہے اور وہ اس بارے میں وزیر اعظم تھریسامے کے موقف کی مخالف کرتے ہوئے ماضی قریب میں کئی بار اپنی ذمے داریوں سے مستعی ہوجانے کی دھمکی دے چکے تھے۔

    واضح رہے کہ تھریسا مے اور ان کی کابینہ چاہتی ہے کہ برطانیہ اور یورپی یونین بریگزٹ کے بعد بھی آزاد تجارتی معاہدوں پر عمل پیرا رہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار تلف ہونے تک پابندیاں برقرار رہیں گی، امریکی وزیر خارجہ

    شمالی کوریا کے جوہری ہتھیار تلف ہونے تک پابندیاں برقرار رہیں گی، امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن : شمالی کوریائی حکام نے امریکا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے امریکا پر الزام عائد کیا ہے کہ امریکا یک طرفہ طور پر جوہری ہتھیار تلف کرنے پر مجبور کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے گذشتہ روز ٹوکیو میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’جب تک شمالی کوریا جوہری ہتھیار مکمل طور پر تلف نہیں کرتا تب تک شمالی کوریا پر عائد پابندیاں نہیں ہٹائی جائیں گی۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’امریکا شمالی کوریا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات سے بہت پر امید ہے لیکن صرف بات چیت کی بنیاد پر پابندیاں ختم نہیں کرسکتے، جب تک جوہری ہتھیاروں کے تلف ہونے کی تصدیق نہیں ہوجاتی اس وقت اقتصادی پابندیاں جاری رہیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کم جونگ ان اور صدر ٹرمپ کے درمیان یہ بات طے ہوئی تھی کہ شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں کی تلفی کی تصدیق کے لیے نظام وضع کیا جائے گا، جس کے بعد اقتصادی پابندیاں ختم کی جایئں گی۔

    دوسری جانب شمالی کوریا کے حکام کی جانب سے امریکی وزیر خارجہ کی پریس کانفرنس کے بعد بیان سامنے آیا تھا کہ ’امریکا بد معاشوں کی طرح ایٹمی ہتھیاروں کی تلفی کا مطالبہ کررہا ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خارجہ نے شمالی کوریا کے حکام کی جانب سے دیئے جانے والے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر امریکا غنڈوں کی مانند مطالبہ کررہا ہے تو اس اعتبار سے اقوام متحدہ بھی مد معاش ہوئی کیوں کہ سلامتی کونسل شمالی کوریا کو ایٹمی پروگرام فوری طور بند کرنے کا کہہ چکی ہے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ امریکا اور شمالی کوریا کے درمیان مذاکرات کامیابی کے ساتھ آگے بڑھیں گے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے حکام نے امریکا کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کو افسوس ناک قرار دیتے ہوئے امریکا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ ’امریکا شمالی کوریا کو ایٹمی پروگرام ختم کرنے پر مجبور کررہا ہے‘۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے رواں برس شمالی کوریا کا تیسرا دورہ کیا تھا، تاہم حالیہ دورے کے دوران مائیک پومپیو کی شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ملاقات نہیں ہوسکی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • بریگزٹ کے معاملے پر تھریسا مے اور وزیر خارجہ کے درمیان اختلافات پیدا ہوگئے

    بریگزٹ کے معاملے پر تھریسا مے اور وزیر خارجہ کے درمیان اختلافات پیدا ہوگئے

    لندن : برطانیہ کے یورپی یونین سے تعلقات کے معاملے پر برطانوی وزیر اعظم تھریسا مے اور وزیر خارجہ بورس جانسن کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے جمعے کے روز کابینہ کی میٹنگ کے دوران وزیر اعظم تھریسا مے کو مستقبل میں یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے بنائے گئے منصوبے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانیہ کی وزیر اعظم تھریسا مے نے جمعے کے روز بریگزٹ کے حوالے منعقد ہونے والی میٹنگ کے دوران یورپی یونین سے تعلقات کے معاملے پر کابینہ کی حمایت حاصل کرلی ہے۔

    برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن نے تھریسا مے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم کے منصوبے کے تحت برطانیہ دوسروں کے قواعد پر عمل کرنے والا ملک بن جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم تھریسا مے کی کابینہ کے ارکان برطانیہ اور یورپی یونین کے مابین آزاد تجارتی علاقے کے معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ تھریسا مے کی جانب سے بریگزٹ کی نرم شرائط کے باعث یورپی یونین سے علیحدگی کا مطالبہ کرنے والے برطانوی پارلیمنٹ کے ٹوری ارکان نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ جس کی وجہ سے وزیر اعظم کو ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ برطانیہ میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے یورپی یونین سے نکلنے کے معاملے پر دوبارہ ریفرنڈم کا مطالبہ کیا ہے، مظاہرین نے یورپی یونین کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے جس میں بریگزٹ ڈیل کے خلاف کلمات درج تھے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل برطانوی پارلیمنٹ نے بریگزٹ بل منظور کیا تھا، یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی سے متعلق بل پر کئی ماہ سے بحث جاری تھی، شاہی منظوری کے بعد بریگزٹ بل قانون کا درجہ حاصل کرلے گا۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کے عمل کا آغاز مارچ 2019 سے ہوگا اور دسمبر 2020 تک جاری رہے گا، اس دوران برطانیہ میں رہنے والے 45 لاکھ یورپی شہریوں کو برطانیہ جبکہ 12 لاکھ برطانوی شہریوں کو یورپی یونین میں آنے کی اجازت ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • جوہری ڈیل کی خاطر ایران کو مراعات دی جائیں گی: یورپی ممالک کا عزم

    جوہری ڈیل کی خاطر ایران کو مراعات دی جائیں گی: یورپی ممالک کا عزم

    ویانا: یورپی ممالک نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ ایرانی عالمی جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے ہر حد تک جائیں گے، جوہری ڈیل کی خاطر ایران کو مراعات دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کے تناظر میں یورپی ممالک کا یہ مشترکہ موقف سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی ملک آسٹریا کے دار الحکومت ویانا میں جوہری معاہدے پر دوبارہ دست خط کرنے سے متعلق ایک تقریب ہوئی جہاں ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف سمیت یورپی رہنماؤں نے شرکت کی۔

    امریکا کی طرف سے ایرانی عالمی جوہری معاہدہ ختم کرنے کے باوجود اس ڈیل کے فریق دیگر ممالک نے عہد کیا ہے کہ وہ اس تاریخی ڈیل کو بچانے کی خاطر ہر ممکن کوشش کریں گے۔


    امریکی پابندیاں جرم اور جارحیت ہیں‘ ایرانی صدر


    اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا کہ امریکی دباؤ کے باوجود دیگر ممالک کی کوششیں قابل ستائش ہیں، ہم یورپی ممالک کے ساتھ مل کر جوہری ڈیل کو قائم رکھنا چاہتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک کو چاہیے کہ وہ ایران پر عائد کردہ امریکی پابندیوں کے خلاف بھی اقدامات کریں، اب ہم اقدامات کو عملی شکل دینے کے مراحل میں داخل ہوچکے ہیں۔


    جوہری معاہدے کا احترم ملکی مفادات کے تحفظ تک جاری رکھیں گے: ایرانی صدر


    خیال رہے کہ گذشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے ویانا میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیاں جرم اور جاحیت ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ایران پر ماضی میں بھی امریکا نے پابندیاں لگائی تھیں جس کا ہم نے مقابلہ کیا اور اب بھی کریں گے، ایران ہر مشکل حالات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام کی سنگین صورت حال، اردن روس سے مذاکرات کرے گا

    شام کی سنگین صورت حال، اردن روس سے مذاکرات کرے گا

    دمشق: شام میں جاری حکومتی اتحاد اور باغیوں کی جنگ سے جنم لینے والی سنگین صورت حال پر اب اردن روس سے مذاکرات کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اردن حکام اسی ہفتے شام کے موضوع پر روسی حکام سے مذاکرات کریں گے، اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفادی کا کہنا ہے کہ وہ ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف سے ملاقات کریں گے۔

    وزیر خارجہ اردن کا کہنا تھا کہ اس ملاقات کے دوران جنوب مغربی شام کی انسانی بحران کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے فائر بندی کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، اس مسئلے کا یہی واحد حل ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملاقات کو حتمی شکل دینے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، امید ہے روسی وزیر خارجہ سے ملاقات سے بہتر نتائج نکلیں گے۔


    شام: روسی حکومت سے مذاکرات ناکام، باغیوں کا ہتھیار نہ ڈالنے کا اعلان


    خیال رہے کہ اب تک اس ملاقات سے متعلق حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے مطابق جنوب مغربی شام میں باغیوں کے خلاف جاری کارروائی کی وجہ سے ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل شام میں روسی حکومت اور شامی باغیوں کے درمیان مذاکرات جاری تھے، مذاکرات میں روس کی جانب سے باغیوں کو ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جسے باغیوں نے مسترد کردیا تھا۔


    شام میں کسی بھی نئی کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا، امریکا


    بعد ازاں شامی باغیوں کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ مذاکرات میں روس اپنی مرضی کے فیصلے چاہتا تھا، ان کا مطالبہ تھا کہ ہم ہتھیار ڈال دیں جسے ہم نے مسترد کردیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا بہت ضروری ہے: امریکی وزیر خارجہ

    شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا بہت ضروری ہے: امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ مائیک پامپیو نے کہا ہے کہ جزیرہ نما شمالی کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنا بہت ضروری ہے، کم جونگ ان کو ایٹمی پروگرام سے مکمل طور پر دست برداری کی ضمانت دینا ہوگی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کی آج ہونے والی ملاقات سے متعلق جاری کردہ اپنے بیان میں کیا، مائیک پامپیو کا کہنا تھا کہ امریکا کو شمالی کوریا کی طرف سے جوہری ہتھیاروں سے پاک بنانے کی مکمل، قابل تصدیق اور ناقابل تنسیخ ضمانت درکار ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کے حوالے سے اب ہم حتمی مراحل میں داخل ہوچکے ہیں، امید ہے ڈونلڈ ٹرمپ اور کم جونگ ان کی آج کی ملاقات کامیاب رہے گی جس کے بعد دونوں ممالک کی جانب سے آگے کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔


    ٹرمپ سے ملاقات، کم جونگ ان سنگاپور پہنچ گئے


    امریکی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ اگر ملاقات کسی صورت ناکام رہی تو جواباً شمالی کوریا پر امریکا کی جانب سے پابندیاں برقرار رہے گی، ہوسکتا ہے اقتصادی پابندیوں میں مزید اضافہ کردیا جائے۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی ملاقات 12 جون کو طے ہے، جس کے لیے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں جبکہ سنگاپور کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس ملاقات پر 15 ملین ڈالرز لاگت آئے گی۔


    کم جونگ ان سے ملاقات امن کا واحد موقع ہے‘ ڈونڈٹرمپ


    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے ہونے والی ملاقات کو امن کا مشن قرار دیا ہے، جبکہ دونوں رہنما ملاقات کے لیے سنگار پور پہنچ گئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکا کے نومنتخب وزیر خارجہ سعودی عرب پہنچ گئے

    امریکا کے نومنتخب وزیر خارجہ سعودی عرب پہنچ گئے

    ریاض: امریکا کے نومنتخب وزیر خارجہ مائیک پومپیو سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے جہاں انہوں نے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں دو روز قبل منتخب ہونے والے نئے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچے ہیں جہاں انہوں نے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر سے ملاقات کی اور خطے سے متعلق دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔

    ترجمان امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان دوطرفہ امور اور باہمی تعلقات پر تفصیلی بات چیت کی گئی، سعودی عرب کا خطے میں امن کے لیے اہم کردار ہے اور امریکا سعودی شراکت داری امن کے حصول کے لیے ناگزیر ہے۔

    نومنتخب امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو برسلز پہنچ گئے

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکا کے نئے وزیر خارجہ مائیک پومپیو حلف اٹھانے کے تقریباً بارہ گھنٹے بعد ہی مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی ایک اہم میٹنگ میں شرکت کے لیے برسلز پہنچے تھے جبکہ میٹنگ کے دوران ملکی صورت حال سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی سینیٹ نے سی آئی اے کے سابق سربراہ مائیک پومپیو کو امریکا کے وزیر خارجہ کے طور پر منتخب کرلیا ہے جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پومپیو کو گذشتہ ماہ وزیر خارجہ کا قلمدان سوپنا تھا۔

    امریکا:سینیٹ نے سابق سربراہ سی آئی اے مائیک پومپیو کو وزیر خارجہ منتخب کرلیا

    واضح رہے کہ امریکی سینیٹ میں وزیر خارجہ کے لیے ووٹنگ کروائی گئی تھی انتخابی عمل میں 57 سینیٹرز نے شرکت کی تھی جس میں 42 ارکان سینیٹ نے مائیک پومیو کے حق میں فیصلہ دے کے بطور وزیر خارجہ منتخب کرلیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔