Tag: Foreign Office

  • بنگلا دیش اور پاکستان کے درمیان اہم معاہدے طے پا گئے، دفتر خارجہ پاکستان

    بنگلا دیش اور پاکستان کے درمیان اہم معاہدے طے پا گئے، دفتر خارجہ پاکستان

    اسلام آباد : پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان 6 معاہدوں اور مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط ہوگئے، پاکستان نے بنگلہ دیشی طلبہ کے وظائف کی تعداد 5 سے بڑھا کر 25 کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے 13 برس بعد ڈھاکا کے پہلے سرکاری دورے کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

    اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ پاکستان کا کہنا ہے کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار 23 سے 24اگست بنگلا دیش کے دورے پر ڈھاکا پہنچے ہیں۔

    اس موقع پر نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ کی بنگلادیشی مشیر خارجہ محمد توحید حسین سے ملاقات ہوئی، چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس سے بھی اسحاق ڈار نے اہم ملاقات کی۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور اقتصادی امور پر کمرشل ایڈوائزر شیخ بشیر الدین سے گفتگو کی گئی۔

    اسحاق ڈار سے بنگلادیشی نیشنلسٹ پارٹی، جماعت اسلامی اور نیشنل سٹیزن پارٹی کے وفود نے بھی ملاقاتیں کی۔

    ترجمان دفترخارجہ کے مطابق پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان 6 معاہدوں اور مفاہمتی یاد داشتوں پردستخط کیے گئے۔

    معاہدوں اور مفاہمتی یاد داشتوں پر دستخط کی تقریب ڈھاکہ میں ہوئی جس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور بنگلا دیش کے مشیر برائے خارجہ امور محمد توحید حسین بھی شریک ہوئے۔

    تقریب میں سفارتی وسرکاری پاسپورٹ ہولڈرز کے لیے ویزا ختم کرنے کا معاہدہ طے پا گیا اور تجارت کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کرنے کی مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے گئے۔

    ترجمان کے مطابق پاکستان اوربنگلادیش کی اسٹریٹجک اسٹڈیزانسٹی ٹیوٹس کے درمیان تعاون کامعاہدہ کیا گیا، دونوں ممالک کی فارن سروس اکیڈمیوں کے درمیان تعاون کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

    اس کے علاوہ اے پی پی اور بنگلادیش سانگباد سنگستھا کے درمیان تعاون کی مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کیے گئے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان ثقافتی تبادلوں کا پروگرام طے پا گیا۔

    پاکستان بنگلادیش نالج کوریڈور منصوبے کا آغاز کیا گیا، 5سال میں 500 بنگلادیشی طلبہ کو پاکستان میں وظائف دیے جائیں گے۔

    100بنگلادیشی سول سرونٹس کے لیے پاکستان میں تربیتی کورسز کا اعلان کیا گیا، پاکستان نے وظائف کی تعداد 5 سے بڑھا کر 25 کرنے کا اعلان کیا۔

    غزہ اور روہنگیا مسئلے پر پاکستان اور بنگلادیش کی یکساں تشویش کا اظہار کیا گیا، سارک کو فعال بنانے اور علاقائی تعاون بڑھانے پر زور دیا گیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار نے بیگم خالدہ ضیا اور ڈاکٹر شفیق الرحمان کی عیادت کی، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے دونوں رہنماؤں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

    اس موقع پر پاکستان نے بنگلادیش کے ساتھ تعلقات کو عوامی فائدے کے لیے مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔

    https://urdu.arynews.tv/bangladesh-pakistan-strengthen-relations-bangladesh-foreign-ministry/

  • دفتر خارجہ کا مودی کی اشتعال انگیز تقریر پر سخت رد عمل سامنے آگیا

    دفتر خارجہ کا مودی کی اشتعال انگیز تقریر پر سخت رد عمل سامنے آگیا

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم مودی کی اشتعال انگیز تقریر قابل افسوس مگرغیرمتوقع نہیں، مودی نے اقلیتوں پر مظالم، تاریخ مسخ کرنے کی روش نظر انداز کرکے اشتعال انگیز تقریر کی۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق آبی وسائل کو ہتھیار بنانے کا حوالہ بین الاقوامی اصولوں سے انحراف ہے، جو قیادت عالمی احترام چاہتی ہے وہ دھمکانے سے پہلے اپنا احتساب کرے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت کاغیرملکی قتل وغارت، مداخلت سے تعلق جوڑا جا چکا ہے، بھارت غیر ملکی عوام اور علاقوں پر قابض ہے، جو ریاست خود جبر کر رہی ہے وہ مظلوم ہونے کا دعویٰ نہیں کر سکتی۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارت میں موجودہ حکومت کے نظریاتی حامی ہجوم کے تشدد کو معمول بناچکے، بھارت میں نفرت انگیز سوچ اور اقلیتوں کو نشانہ بنانا معمول بن چکا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات اندرونی سیاسی فائدے کیلئے ہو سکتے ہیں مگر عالمی سطح پر قابل قبول نہیں، بھارت معاہدوں کی پاسداری اور زبان و عمل میں ضبط کا مظاہرہ کرے۔

    گزشتہ روز پاکستان نے بھارت کے شاہین میزائل سے متعلق بے بنیاد دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا حقائق کے منافی ہے۔

    دفتر خارجہ نے بھارت کے شاہین میزائل سے متعلق بے بنیاد دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارتی میڈیا کا شاہین میزائل سے متعلق پروپیگنڈا حقائق کے منافی ہے۔ بھارتی فوج نے ویڈیو جاری کی اور پھر جھوٹا دعویٰ پکڑے جانے پر خود ہی ڈیلیٹ کر دی۔

    پاکستان کی روایتی دفاعی صلاحیتیں بھارت کو روکنے کے لیے کافی ہیں، ترجمان دفتر خارجہ

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی فوج کی خاموشی جعلی ویڈیو پر سوالات کو جنم دے رہی ہے۔ بھارتی ناکامیوں کو چھپانے کیلیے بے بنیاد دعوے کیے جا رہے ہیں۔

  • بھارت کی جانب سے ویزا منسوخی سے سنگین انسانی مسائل جنم لے رہے ہیں: ترجمان دفتر خارجہ

    بھارت کی جانب سے ویزا منسوخی سے سنگین انسانی مسائل جنم لے رہے ہیں: ترجمان دفتر خارجہ

    ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ بھارت کیجانب سے ویزہ منسوخی سے سنگین انسانی مسائل جنم لے رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت سے پاکستانی شہریوں کی واہگہ بارڈر کے ذریعے واپسی پر دفتر خارجہ نے بیان جاری کیا ہے جس میں کہا کہ کئی پاکستانی مریض علاج مکمل کیے بغیر واپس آنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ ویزے منسوخ کرنے کا بھارتی فیصلہ سنگین انسانی چیلنجز پیدا کر رہا ہے خاندانوں کے بچھڑنے اور بچوں کے والدین سے جدا ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    امریکا کا پاکستان اور بھارت سے کشیدگی کا ذمہ دارانہ حل نکالنے پر زور

    ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ واہگہ اٹاری بارڈر کراس کرنے کی آخری تاریخ 30 اپریل 2025 تھی، میڈیا رپورٹس کے ذریعے اٹاری میں پھنسے پاکستانی شہریوں کا علم ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت پھنسے پاکستانیوں کو جانے کی اجازت دے، ہم ان کے استقبال کے لیے تیار ہیں، واہگہ بارڈر آئندہ بھی پاکستانی شہریوں کے لیے کھلا رہے گا۔

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں 26 بھارتی سیاحوں کے قتل کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ بڑھ گیا ہے، بھارت نے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے جبکہ پاکستان  نے اس کی تردید کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    حملے کے بعد نہ صرف بھارت نے پانی کی تقسیم سے متعلق معاہدہ معطل کر دیا اور دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کی ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود بند کر دیں بلکہ سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

  • غزہ کو امداد سے محروم کرنا اسرائیل کا ظالمانہ اقدام ہے، پاکستان

    غزہ کو امداد سے محروم کرنا اسرائیل کا ظالمانہ اقدام ہے، پاکستان

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان غزہ میں اسرائیل کی جانب سے غزہ میں امداد کی بندش کی شدید مذمت کرتا ہے۔

    اپنے حالیہ جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ماہ رمضان المبارک میں غزہ کے بے سہارا لوگوں کو انسانی امداد سے محروم کرنا اسرائیل کا ظالمانہ اقدام ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ اسرائیل کا امداد روکنا عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، عالمی برادری غزہ میں امداد کی بلاروک ٹوک فراہمی یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔

    ترجمان نے کہا کہ ہم 1967 سے قبل کی سرحدوں پر فلسطینی ریاست کے قیام کے حامی ہیں، اور سمجھتے ہیں کہ فلسطین کا حل دو ریاستی حل پر مشتمل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے غیرقانونی اقدامات حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدے کو خطرے میں ڈال سکتے ہیں۔

    پاکستان نے فلسطین میں فوری اور مستقل جنگ بندی کے مطالبے کا اعادہ کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کو ظالمانہ اقدامات سے روکے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل اور1967سے پہلے کی سرحدوں پر خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیتا آیا ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے فلسطینی تنظیم حماس کی جانب سے جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع کو قبول کرنے سے انکار کے بعد گزشتہ روز امداد لے جانے والے ٹرکوں اور گاڑیوں کو غزہ جانے سے روک دیا تھا۔

    حماس نے اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کے پہلے مرحلے میں توسیع کی اسرائیلی تجویز کو مسترد کر دیا تھا کیوں کہ اس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے تاکہ مستقل امن قائم ہوسکے، پہلے مرحلے میں توسیع کروا کر اسرائیل جنگ چھیڑنے کا امکان کھلا رکھنا چاہتا ہے۔

    اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ وہ غزہ میں امریکی حمایت یافتہ تجویز کے مطابق جنگ بندی کی مدت کو رمضان تک توسیع دے گا، اوراس کے بدلے میں غزہ میں موجود نصف یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/hamas-rejects-extending-first-phase-gaza-ceasefire/

  • امریکا میں پاکستانی شہری کی گرفتاری پر دفتر خارجہ کا رد عمل

    امریکا میں پاکستانی شہری کی گرفتاری پر دفتر خارجہ کا رد عمل

    اسلام آباد : نیو یارک میں پاکستان شہری آصف مرچنٹ کی گرفتاری کے معاملہ پر پاکستانی دفتر خارجہ کا ردعمل آگیا، ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بیان جاری کرنے سے قبل مزید تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں امریکی عدالت میں پاکستانی شہری آصف مرچنٹ پر فرد جرم عائد کرنے سے متعلق پاکستانی دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی حکام سے رابطے میں ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے آصف مرچنٹ کی گرفتاری پر کہا کہ ہم نے میڈیا رپورٹس دیکھی ہیں، اپنا باضابطہ ردعمل دینے سے پہلے مزید تفصیلات کا انتظار کر رہے ہیں، امریکی عہدیداروں نے کہا ہے کہ معاملے کی تحقیقات جاری ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹس میں کہا ہے کہ ملزم آصف مرچنٹ کو 12 جولائی کو امریکا چھوڑنے کی تیاری کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا، ملزم نے سیاستدانوں کو قتل کرنے کیلئے اجرتی قاتل سے رابطہ کیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اجرتی قاتل خفیہ طور پر امریکی انٹیلی جنس اداروں کیلئے کام کررہا تھا، آصف مرچنٹ نے امریکا مخالف مظاہروں اور بڑے سیاستدانوں کو قتل کرنے کی بھی بات کی۔

  • پاکستان پاک ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لیے پر عزم ہے: ترجمان دفتر خارجہ

    پاکستان پاک ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لیے پر عزم ہے: ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاک ایران گیس پائپ لائن کی تعمیر کے لیے پاکستان پرعزم ہے، یہ حکومت پاکستان کا اپنا فیصلہ ہے۔

    صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے، گزشتہ روز امریکی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستانی انتخابی قوانین کے حوالے سے متعدد غلط فہمیاں دکھائی دیں، پاکستان نے بارہا پاک ایران گیس پائپ لائن اور باہمی مفاہمت پر اپنے عزم کی تجدید کی، اس وقت پہلا نکتہ گیس پائپ لاین کی تعمیر کا ہے اور یہ فیصلہ حکومت پاکستان کا اپنا فیصلہ ہے۔

    انھوں نے کہا ڈاکٹر شکیل آفریدی ایک عدالتی فیصلے کے نتیجے میں جیل میں ہیں، انھیں سزا عدالت نے دی ہے تاہم عافیہ صدیقی ایک امریکی جیل میں ہیں، شکیل آفریدی پر پاکستان کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

    بے ضابطگیوں والے حلقوں میں دوبارہ پولنگ نہیں کرائی گئی تو پاک امریکا تعلقات متاثر ہوں گے

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ 18 مارچ کو پاکستان نے افغانستان کے اندرونی سرحدی علاقوں میں آپریشن کیا جس کا ہدف حافظ گل بہادر گروپ کے دہشت گرد تھے، سولہ مارچ کے دہشت گرد حملے کے بعد پاک افغان سفارتی رابطہ ہوا تھا، اپنے خدشات پر ڈیمارش جاری کیا گیا تھا۔

    انھوں ںے کہا افغانستان کے ساتھ ہماری سرحد پرامن اور معقدل ہے، افغان انتظامیہ میں کچھ ایسے عناصر ہو سکتے ہیں جن کی حمایت پاکستان میں دہشت گرد حملوں کا باعث ہو سکتی ہے، پاکستان نے کئی مرتبہ افغانستان کے ساتھ دہشت گرد فہرستوں کا تبادلہ کیا اور متعدد مرتبہ کارروائی کرنے کا بھی کہا، یہ حقیقت ہے کہ دہشت گردوں خصوصاً کالعدم ٹی ٹی پی کے ٹھکانے افغانستان کے اندر ہیں۔

  • مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر پابندی قابل مذمت ہے، پاکستان

    مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر پابندی قابل مذمت ہے، پاکستان

    اسلام آباد : پاکستان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں پر پابندیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے ایک نوٹیفکیشن سے مقبوضہ کشمیر کی14سیاسی جماعتوں کو غیرقانونی قرار دیاان جماعتوں کے رہنماؤں کو بھی ظلم و ستم کا سامنا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ یاسین ملک کے لیے سزائے موت کی درخواست کی گئی ہے، یاسین ملک کو2022 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

    اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کے حصول کی خواہشات کو دبا نہیں سکتے۔

    مقبوضہ کشمیر میں اختلاف رائے کو کچلنے کیلئے بھارت نے جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی کی، بھارتی حکومت پر زور دیا جاتا ہے کہ وہ کشمیری جماعتوں سے پابندیاں ہٹائے۔

    دفتر خارجہ نے مطالبہ کیا کہ یاسین ملک سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے، مقبوضہ جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کرایا جائے۔

  • سارک سے متعلق بھارتی وزیر خارجہ کے بیان پر ترجمان دفتر خارجہ کا رد عمل

    سارک سے متعلق بھارتی وزیر خارجہ کے بیان پر ترجمان دفتر خارجہ کا رد عمل

    اسلام آباد: سارک سے متعلق بھارتی وزیر خارجہ کے بیان پر ترجمان دفتر خارجہ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سارک میں ایک ہی رکن ملک ہے جو تنظیم کو آگے نہیں بڑھنے دے رہا، بھارتی ہٹ دھرمی سارک تنظیم کی کامیابی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ بھارت نے 2016 میں پاکستان میں سارک کا اجلاس رکوانے کی ہر ممکن کوشش کی تھی، بھارت واحد ملک ہے جو علاقائی تعاون کی راہ میں رکاوٹ ہے، اور وہ سارک اور علاقائی رابطوں کو مفلوج کر رہا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ 16 ویں سارک سربراہی کانفرنس کی راہ میں بھارت رکاوٹ ہے، 2016 کے بعد سے سارک سربراہ کانفرنس منعقد نہیں ہو سکی، بھارت سارک اجلاس میں رکاوٹوں کو ختم کرے، جب وزیر خارجہ تعینات ہوں گے تو مستقبل کے منصوبے پر بہتر انداز میں بات کر سکیں گے۔

    انھوں نے کہا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی مقبوضہ کشمیر کا دورہ کر رہے ہیں، وادی میں سیاحت کا پروان چڑھنا کشمیریوں کے حق خود ارادیت سے منسلک ہے، پاک بھارت تنازع یا مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے کسی دوست ملک کی ثالثی کا خیر مقدم کریں گے، اگر بھارت انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کا تدارک کر کے مسئلہ کشمیر حل کرے تو بات شروع کی جا سکتی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا غزہ میں شہریوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہیں، غزہ میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں، ماہ صیام میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں، غزہ کے لوگوں کو امدادی سامان نہ پہنچنا بھی ایک مسئلہ ہے، ہم نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس مسئلے کو حل کریں۔

  • ایران کی پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دفتر خارجہ کی شدید مذمت

    ایران کی پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر دفتر خارجہ کی شدید مذمت

    اسلام آباد : ایران کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر پاکستانی دفتر خارجہ نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان دفترخارجہ نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران نے پاکستانی فضائی حدود کی بلااشتعال خلاف ورزی کی ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایرانی حملے میں 2 بچے جاں بحق اور 3 بچیاں زخمی ہوئیں، پاکستان کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔

    ترجمان کے مطابق ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے احتجاج کیا گیا ہے، فضائی حدود کی خلاف ورزی کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان روابط کے متعدد چینلز کے باوجود یہ واقعہ ہونا تشویشناک ہے، پاکستان پہلے ہی تہران میں ایرانی وزارت خارجہ کے پاس اپنا احتجاج ریکارڈ کرا چکا ہے۔

  • پاکستان کا فلسطینی بھائیوں کیلئے امدادی سامان بھیجنے کا فیصلہ

    پاکستان کا فلسطینی بھائیوں کیلئے امدادی سامان بھیجنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : پاکستان نے مظلوم فلسطینی بھائیوں کو درپیش مشکلات کو کم کرنے کی غرض سے فوری طور پر امدادی سامان غزہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بربریت کے باعث ہزاروں افراد شہید اور لاکھوں امداد کے منتظر ہیں۔

    غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی کھلی جارحیت اور محاصرے نے صورتحال مزید گھمبیر بنا دی ہے، اسرائیلی محاصرے کے باعث غزہ کے مظلوم عوام کو امداد کی اشد ضرورت ہے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق غزہ میں انسانی المیے کے پیش نظر حکومت پاکستان  نے امدادی سامان روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ فلسطینی بھائی بہنوں کے مصائب کم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    امداد کی ترسیل کیلئے فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی اور اقوام متحدہ ایجنسیوں کے ساتھ بھی رابطے میں ہیں، اس کے علاوہ مصری حکومت، بیرون ملک پاکستانی مشنز سے امور طےکیے جارہے ہیں۔