Tag: foreign office spokesman

  • پاکستانی شہری کی ہلاکت : بھارتی ناظم الامور کی دفترخارجہ طلبی

    پاکستانی شہری کی ہلاکت : بھارتی ناظم الامور کی دفترخارجہ طلبی

    اسلام آباد : لائن آف کنٹرول پر شہری کی ہلاکت پر پاکستان نے بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا ہے،

    تفصیلات کے مطابق ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی اور ایک بے گناہ شہری کے جاں بحق ہونے پر پاکستان نے بھارت سے بھرپور احتجاج کیا ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ اس موقع پر کوٹلی کے گاؤں اولی کے رہائشی کی بھارتی فوج کی فائرنگ سے ہلاکت پر احتجاج ریکارڈ کرایا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق واقعہ گزشتہ روز لائن آف کنٹرول کے نکیال سیکٹر میں پیش آیا، ایسی کارروائیاں2003کے سیزفائر مفاہمت کی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا انسانی وقار اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کے منافی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ بھارتی افواج کو انتہائی احتیاط برتنی چاہیے، معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا انسانی وقار،عالمی انسانی حقوق کے منافی ہے، بھارت پر زور دیا گیا ہے کہ وہ واقعے کی تحقیقات کرے اور سیز فائر مفاہمت کا احترام کرے۔

    مزید پڑھیں : بھارتی فوج کی ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ، شہری شہید

    واضح رہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق گزشتہ روز بھارتی فوج نے ایل او سی کے نکیال سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کرکے شہریوں کو نشانہ بنایا، فائرنگ کے نتیجے میں کوٹلی کا 60 سالہ شہری غیاث شہید ہوگیا۔

  • سوئیڈن میں مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی، پاکستان کی شدید مذمت

    سوئیڈن میں مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی، پاکستان کی شدید مذمت

    اسلام آباد: سوئیڈن میں مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کے مذموم واقعے کی پاکستان نے شدید مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان سوئیڈن میں مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کی مذمت کرتا ہے، آزادی اظہار اور احتجاج کے بہانے تشدد کے لیے اکسانے کو جائز قرار نہیں دیا جا سکتا۔

    ترجمان نے کہا ’’مذہبی منافرت کی کسی بھی وکالت پر پابندی عائد کی جائے جو تشدد کو بھڑکانے کا باعث بنے، مغرب میں اسلامو فوبیا کے واقعات کا اعادہ قانونی فریم ورک پر سنگین سوال اٹھاتا ہے۔ ‘‘ ترجمان نے کہا کہ واقعے پر پاکستان کے تحفظات سوئیڈن تک پہنچائے جا رہے ہیں، عالمی برادری اسلامو فوبیا اور مسلم مخالف جذبات کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے۔

    واضح رہے کہ سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں مسجد کے باہر قرآن مجید کی بے حرمتی کی کوشش کی گئی، جس کے خلاف مسلمانوں نے احتجاج کیا اور ’اللہ اکبر‘ کے نعرے لگائے، سعودی عرب، کویت، قطر اور ترک وزیر خارجہ نے واقعے کی شدید مذمت کی۔

    ترک وزیر خارجہ نے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس کو گھناؤنا اقدام قرار دیا، سعودی عرب نے بھی گھناؤنے اقدام کو ناقابل قبول قرار دیا، کویت اور قطر کی جانب سے واقعے کی سخت مذمت کی گئی۔

  • پاک ایران سرحد فائرنگ کے واقعے پر پاکستان  کا ردعمل

    پاک ایران سرحد فائرنگ کے واقعے پر پاکستان کا ردعمل

    پاک ایران سرحد پرہونے والے فائرنگ کے واقعے پر ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ ایرانی حکومت سے رابطے میں ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستان اورایران کی حکومتیں اس معاملے پر رابطے میں ہیں، فائرنگ کے واقعے پر ایرانی حکومت سے ہر سطح پر رابطہ کیا گیا ہے۔

    کشمیریوں کی حمایت جاری رکھیں گے، ترجمان دفترخارجہ
    علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی فوج کی بربریت پر ترجمان نے بتایا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں سول سوسائٹی کو انسانی حقوق کو مسائل کا سامنا ہے، مقبوضہ وادی میں نہتے کشمیریوں کی زندگی مشکلات کاشکار ہیں۔

    ترجمان دفترخارجہ نے مطالبہ کیا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سختی سے نوٹس لیا جائے، انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں کو بھارت سے جواب لیناچاہیے۔ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کشمیریوں کی ہر فورم پر حمایت جاری رکھیں گے۔

    یاد رہے کہ یکم اپریل 2023 کو پاک ایران سرحد پر موجود دہشت گردوں کے ایک گروپ نے ضلع کیچ کے جلگئی سیکٹر میں معمول کے گشت پر مامور پاکستانی سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا۔

    حملے میں نائیک شیر احمد، لانس نائیک محمد اصغر، سپاہی محمد عرفان اور سپاہی عبدالرشید سمیت 4 فوجی شدید زخمی ہوئے جنہوں نے بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

    واقعے کے بعد پاکستان نے متعلقہ ایرانی حکام سے رابطہ کرکے ایکشن لینے کا مطالبہ کر کے کہا ہے کہ ایران اپنے علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کرے۔

  • استنبول میں دھماکا : حکومت پاکستان کا ردعمل آگیا

    استنبول میں دھماکا : حکومت پاکستان کا ردعمل آگیا

    اسلام آباد : پاکستان کی جانب سے استنبول میں دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان ترکی کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکیہ کے شہر استنبول میں ہونے والے دھماکے پر دفتر خارجہ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان استنبول میں گھناؤنے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ دہشت گردی کے حملے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے، سوگوار خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ سانحہ میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں، پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ترکی کےعوام کےساتھ کھڑاہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں یقین ہے کہ ترک عوام اپنے وطن کی امن و سلامتی کو نقصان پہنچانے کی تمام کوششوں کو ناکام بنا دیں گے۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا اظہار مذمت 

    علاوہ ازیں امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے بھی ترکیہ کے شہر استنبول میں ہونے والے دھماکے میں جاں بحق اور زخمیوں کیلئے اظہار افسوس کیا ہے۔

    انہوں نے صدر طیب اردوان اور ترکیہ عوام سے ہمدردی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام برادر اسلامی ملک ترکیہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ترک بھائیوں کے ساتھ ہیں، دھماکے میں ملوث مجرمان کو کیفرکردار تک پہنچانا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی جاں بحق افراد کی مغفرت  اور زخمیوں کو جلد صحت یاب کرے، ترکیہ کی بہادر قیادت سے اظہار یکجہتی کرتا ہوں۔

  • پاکستان  بھارت سے بامعنی مذاکرات چاہتا ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    پاکستان بھارت سے بامعنی مذاکرات چاہتا ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اوربھارت کے مابین سب سے بڑا مسئلہ کشمیر ہے، لیکن پاکستان چاہتاہے بھارت سے بامعنی مذاکرات ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا روس کے وزیرخارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا ، جس میں شاہ محمود قریشی نے افغان امن عمل کیلئے پاکستان کے کردار سے آگاہ کیا، اس دوران وفود کی سطح پر مذاکرات میں روس اور پاکستان کے تعلقات پر تبادلہ خیال ہوا۔

    روسی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے حوالے سے زاہد حفیظ چوہدری نے بتایا کہ روسی وزیرخارجہ نے وزیراعظم اور وزیرخارجہ سے ملاقاتیں کیں، ملاقاتوں میں باہمی تعلقات، علاقائی سلامتی پر تبادلہ خیال ہوااور وزیراعظم نے روسی وزیرخارجہ سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر پر مؤقف واضح کیا جبکہ روسی وزیر‌ خارجہ نے افغانستان میں قیام امن کے لئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔

    دسویں ڈی ایٹ کانفرنس سے متعلق ترجمان کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی طرف سے دسویں ڈی ایٹ کانفرنس ورچوئل منعقد کی گئی، وزیراعظم عمران خان نے ڈی ایٹ کانفرنس میں ورچوئل شرکت کی، کانفرنس میں وزیراعظم نے کورونا وبا، عالمی معاشی صورت حال اور بیروزگاری پر بات کی۔

    پاکستانی دفترخارجہ نے پاکستانی سفیر اسد مجید کو بدلنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا امریکا میں پاکستانی سفیراسد مجید بہتر کام کر رہے ہیں،ان کو بدلنے کی کوئی اطلاع نہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ پاکستان کی خبریں دیکھی ہیں ، ابھی یہ اطلاعات مکمل معلومات پر مبنی نہیں تاہم یواے ای کی طرف سے پاکستانی ویزوں پرپابندی سے متعلق رابطےمیں ہیں۔

    پاک بھارت تعلقات کے حوالے سے زاہد حفیظ چوہدری نے کہا پاکستان نے بھارت کے ساتھ مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا، ہم سمجھتے ہیں عالمی برادری موجودہ تنازع کو مدنظر رکھ کر بات کرے، بھارت کی طرف سے قیدیوں کی رہائی میں ہمیشہ تاخیر کی جاتی ہے ، پاکستان کا مؤقف ہے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہائی جلد ہونی چاہیے، بھارت سے پاکستانی قیدیوں کی رہائی پرتاخیرہوتی ہے توہم رابطے کرتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دنیابھرمیں ریاستوں کےآپس میں بات چیت کے مختلف طریقے ہوتے ہیں، پاکستان دیکھ رہا ہے آیا بھارت سے بات چیت ہونی چاہیے کہ نہیں ، دونوں ممالک میں امن اور مسائل کے حل کے لئے بات چیت ضروری ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم نے کہا بھارت ایک قدم بڑھائے پاکستان 2 قدم بڑھائے گا ، پاکستان اوربھارت کے مابین سب سے بڑا مسئلہ کشمیر ہے ، پاکستان چاہتاہے بھارت سے بامعنی مذاکرات ہوں ، موزوں حالات کے لئے بھارت کو 5اگست 2019 کے اقدامات واپس لینا ہوں گے۔

    سارک کانفرس سے متعلق زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ سارک سمٹ اورہہائی کمشنرز کی واپسی فی الحال خارج از امکان ہے ، پاکستان دوسال سے سارک کانفرس کے لئے کوشاں ہے، 2017سے سارک کانفرنس نہیں ہوسکی۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اوربھارت کے مابین جموں وکشمیر سب سے بڑا مسئلہ ہے ، دونوں ممالک کے مابین متعدد بار مذاکرات ہوچکے ہیں ، مسئلہ کشمیر کے حل کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں ہے۔

  • آسیہ بی بی کہیں نہیں گئیں، پاکستان میں ہی موجود ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    آسیہ بی بی کہیں نہیں گئیں، پاکستان میں ہی موجود ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ آسیہ بی بی کی بیرون ملک روانگی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، وہ کہیں نہیں گئیں، پاکستان میں ہی موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے آسیہ بی بی کی بیرون ملک روانگی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا آسیہ بی بی کی بیرون ملک روانگی کی خبروں میں صداقت نہیں،وہ کہیں نہیں گئیں، پاکستان میں ہی موجود ہے۔

    توہین رسالت کے الزام میں سپریم کورٹ سے بری کی گئی آسیہ بی بی کو گزشتہ رات ملتان جیل سے رہا کیا گیا ، اس موقع پر آسیہ کو لینے نیدر لینڈ کے خصوصی ایلچی بھی موجود تھے۔

    غیر ملکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا آسیہ بی بی ملتان جیل سے رہائی کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ بیرون ملک روانہ ہوگئی ہے۔

    مزید پڑھیں : آسیہ بی بی کو ملتان جیل سے رہا کردیا گیا: جیل ذرائع

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نظرثانی اپیل کےفیصلےتک آسیہ بیرون ملک نہیں جا سکتی، معاملے کی حساسیت کے پیش نظرآسیہ کوسخت سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔

    واضح رہے 31 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں توہین رسالت کے الزام میں سزائے موت کے خلاف آسیہ مسیح کی اپیل پر فیصلہ سناتے چیف جسٹس نے کلمہ شہادت سے آغاز کیا اور لاہورہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے آسیہ مسیح کوبری کردیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے کہا جب تک کوئی شخص گناہ گار ثابت نہ ہو بے گناہ تصور ہوتا ہے، ریاست کسی فرد کوقانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دے سکتی، توہین مذہب کا جرم ثابت کرنا یا سزا دینا گروہ یا افراد کا نہیں ریاست کااختیارہے۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے آسیہ بی بی کیس کے فیصلے کے بعد ملک بھر میں مظاہروں اور دھرنا کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا، جس کے بعد وزیراعظم نے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی تھی۔

    احتجاج کے دوران کئی مختلف شہروں میں ہونے والے دھرنوں اور مظاہروں میں مشتعل افراد نے جلاؤ گھیراؤ اور ہنگامہ آرائی کی تھی، جس کے باعث شہریوں کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا، ان ہنگاموں میں درجنوں گاڑیاں اور دکانیں جلا کر خوف و ہراس پھیلایا گیا۔

    بعد ازاں 2 نومبر کی شب حکومت اور مظاہرین میں 5 نکاتی معاہدہ طے پایا، جس کے بعد ملک بھر میں دھرنے ختم کردیےگئے تھے۔

  • پاکستان ہتھیاروں کی دوڑ کے لیے بھی تیار ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    پاکستان ہتھیاروں کی دوڑ کے لیے بھی تیار ہے، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارت خطے کو ہتھیاروں کی دوڑ میں جھونک رہا ہے، پاکستان کو بھی اس دوڑ کے لیے تیار رہنا پڑے گا۔

    ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صدر ممنون حسین 9 جون کو چین کا دورہ کریں گے، جہاں وہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اٹھارویں اجلاس میں شریک ہوں گے۔

    ترجمان کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے دو روزہ اجلاس میں دیگر رکن ممالک بھی شرکت کریں گے، خیال رہے یہ اجلاس چین کے ساحلی شہر چنگ ڈاؤ میں ایک دن بعد شروع ہورہا ہے۔

    یہ 2017 میں قازقستان کے شنگھائی اجلاس میں پاکستان اور بھارت کو مستقل رکن کے طور پر قبول کرکے ایس سی او کی توسیع کے بعد پہلا اجلاس ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی فوج کی کنڑول لائن پر بلا اشتعال فائرنگ بدستور جاری ہے، ہم بھارتی فائرنگ اور گولہ باری کی مذمت کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سری نگر میں بھارت نے انٹرنیٹ سروسز بھی بند کردی ہیں، کشمیر میں بھارتی فوج کے مظالم بھی جاری ہیں، انھوں نے حریت رہنماؤں کی گرفتاری اور نظر بندی کی بھی مذمت کی۔

    جوہری ہتھیاروں کی دوڑسےتخفیف اسلحہ کی کوششوں کونقصان پہنچےگا‘ ملیحہ لودھی


    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کابل میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج ہر طرح سے خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار ہے، پاکستان معاملات پُر امن طور پر حل کرنے کا خواہاں ہے۔

    ڈاکٹر فیصل نے چینی انجینیر کے بارے میں کہا کہ ان کی ہلاکت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی تھی، خیال رہے کہ تین دن قبل اسلام آباد میں چینی سفارت خانے سے ایک لاش برآمد ہوئی تھی، ابتدائی تحقیقات کے مطابق لاش 12 روزپرانی تھی، پولیس کا کہنا تھا کہ لاش چینی انجینیر کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔