Tag: Foreign Office spokesperson

  • نریندر مودی کے بیان پر وزارت خارجہ کا شدید ردعمل

    نریندر مودی کے بیان پر وزارت خارجہ کا شدید ردعمل

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ بیان پر اپنا شدید ردعمل دیتے ہوئے اسے نفرت انگیز اور پرتشدد قرار دیا ہے۔

    اپنے جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم کے بیانات نفرت انگیز، پرتشدد اور اقوام متحدہ کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نریندر مودی کے بیان کو لاپرواہی اور اشتعال انگیزی سمجھتا ہے، پاکستان اپنی سالمیت، خود مختاری کیلئے کسی بھی خطرے کا مقابلہ کرے گا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو بھارت کی اس بیان بازی کا نوٹس لینا چاہیئے، بھارت کی اس قسم کی بیان بازی سے خطے کے امن واستحکام کو نقصان پہنچتا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق نریندر مودی کے اس بیان کا مقصد جغرافیائی تبدیلی اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے قیام امن میں سرکردہ شراکت دار ہے، پاکستان انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں مسلسل کردار ادا کررہا ہے۔

    اپنے بیان میں ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان خود مختار اور باہمی احترام کے تحت امن کیلئے پرعزم ہے، ہندوستان کو اپنے ملک کے اندر انتہا پسندی پر غور کرنا چاہیے۔

    مزید پڑھیں : مودی سرکار کی ووٹ کے لیے جھوٹ کی سیاست بے نقاب ہوگئی

    مودی سرکار کی ووٹ لینے کے لیے جھوٹ کی سیاست بےنقاب ہوگئی، دی ایشین ایج میں شائع مضمون میں بتایا گیا ہے کہ پہلگام حملے کو جواز بنا کر مودی سرکار نے بی جے پی صدر کے انتخاب کومؤخر کردیا۔

    تاخیرمودی سرکار کی سیاسی ناکامی اور اندرونی خلفشار کامنہ بولتا ثبوت ہے۔ دی ایشین ایج نے لکھا بی جے پی کو امید تھی پہلگام حملہ اورآپریشن سندور آرایس ایس کو رام کرلیں گے۔

  • بھارت میں تاریخی مسجد کی شہادت پر پاکستان کا شدید ردعمل

    بھارت میں تاریخی مسجد کی شہادت پر پاکستان کا شدید ردعمل

    اسلام آباد: پاکستان نے ہریانہ میں تاریخی مسجد کی شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کو کٹہرے میں لایاجائے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ ہریانہ میں بی جے پی حکومت کے دور حکومت میں ایک اور تاریخی مسجدکی شہادت کی مذمت کرتےہیں بی جے پی،آرایس ایس حکومت قابل مذمت اقدامات میں ملوث ہے، بھارتی حکام عدلیہ کی ملی بھگت سےقابل مذمت اقدامات کررہے ہیں،ہندتواکےزیراثر بھارتی حکومت مسلسل مسلمانوں کونشانہ بنارہی ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں اور ان کےمذہبی مقامات کو نشانہ بنایا جارہا ہے، جس کے نتیجے میں نام نہاد اور سب سے بڑی جمہوریت کے ماتھےپر نہ مٹنےوالا داغ لگ چکا ہے،مسلمانوں،عبادتگاہوں،ثقافتی یادگاروں کوکشمیرمیں بھی نشانہ بنایاجارہاہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا کہ بھارتی سپریم کورٹ نےنومبردو ہزار انیس میں متنازع فیصلہ دیا، انتہاپسندوں کوتاریخی بابری مسجد کی جگہ مندر بنانےکی اجازت دی گئی، انتہاپسندجنونیوں نےانیس سو بانوے میں تاریخی بابری مسجدکوشہیدکیاتھا، سرعام مسجدشہیدکرنیوالےمجرموں کوعدلیہ کی ملی بھگت سےبری کیاگیا۔

    ترجمان دفترخارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ مسلمانوں کوعبادتگاہوں میں شہیدکرنےکےواقعات بھی ہوچکے،دو ہزار دو میں گجرات، فروری دو ہزار بیس میں دہلی میں مسلمانوں کاقتل عام ہوا، ان جرائم کاارتکاب کرنیوالوں کیخلاف کوئی عدالتی کارروائی نہیں کی گئی۔

    عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری،اقوام متحدہ،اوآئی سی،انسانی حقوق کی تنظیموں سےمطالبہ کرتا ہے کہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پربھارت کوکٹہرےمیں لایاجائے، بھارت تمام اقلیتوں بشمول مسلمانوں کی حفاظت جویقینی بنائے، بھارت ان کےمذہبی وثقافتی مقامات کاتحفظ بھی یقینی بنائے۔

  • دفتر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان کے امریکی دورے کی تصدیق کردی

    دفتر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان کے امریکی دورے کی تصدیق کردی

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان امریکی صدر کی دعوت پر امریکا کا21 سے 23جولائی تک کا تین روزہ دورہ کریں گے، دورے سے باہمی مفاد پر مبنی شراکت داری مزید مضبوط ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس کی وضاحت کے بعد پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بھی وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کی تصدیق کر دی ہے۔

    جاری کردہ بیان کے مطابق ترجمان کا کہنا ہے کہ دونوں ملکوں میں نئی حکومتوں کے قیام کے بعد یہ پہلا اعلیٰ سطح کا دورہ ہے، وزیر اعظم 21سے23جولائی کو امریکا کا دورہ کریں گے۔

    عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میں 22جولائی کو وائٹ ہاؤس میں ملاقات ہوگی، ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات اور علاقائی صورتحال پربات چیت ہوگی۔

    اس کے علاوہ وزیر اعظم امریکی کانگریس کے ارکان، کارپوریٹ سربراہان اور پاکستانی کمیونٹی سے بھی ملاقاتیں کریں گے، وزیراعظم عمران خان مختلف تقریبات میں شرکاء کو نیا پاکستان وژن سے متعلق آگاہ کریں گے اور امریکا کے ساتھ کثیر الجہتی تعلقات کی اہمیت بھی بتائیں گے۔

    مزید پڑھیں: وائٹ ہاؤس نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کی تصدیق کردی

    رجمان کے مطابق وزیر اعظم عمران خان افغانستان میں امن واستحکام کیلئے پاکستان کے عزم سے آگاہ اور پاکستان کی پرامن ہمسائیگی کی پالیسی پر روشنی ڈالیں گے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا ہے کہ امریکہ کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان باہمی مفاد پر مبنی شراکت داری مزید مضبوط ہوگی۔

  • دفترخارجہ نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورۂ پاکستان کا باضابطہ اعلان کردیا

    دفترخارجہ نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورۂ پاکستان کا باضابطہ اعلان کردیا

    اسلام آباد : پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی دعوت پرسعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان دو روزہ دورے پر 16 فروری کو پاکستان آئیں گے، دورے میں متبادل توانائی، اندرونی سیکیورٹی، میڈیا، ثقافت اور کھیل کے شعبے میں معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر  محمد فیصل نے سعودی ولی عہدمحمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کا باضابطہ اعلان کر دیا۔

    ترجمان دفترخارجہ نے کہا سعودی ولی عہد محمدبن سلمان 16 فروری کوپاکستان کا دورہ کریں گے، سعودی ولی عہد کو دورے کی دعوت وزیراعظم عمران خان نے دی، سعودی ولی عہدحکومت میں اہم ذمہ داریوں پر براجمان ہیں، وہ سعودی عرب کے وزیردفاع اور کونسل آف منسٹر کے وائس پریذیڈنٹ بھی ہیں۔

    سعودی ولی عہد کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلا دورہ پاکستان

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہدکےوفدمیں اہم شخصیات شامل ہوں گے، وفدمیں سعودی رائل فیملی کےافراداہم وزرا اور تاجر شامل ہوں گے، یہ سعودی ولی عہد کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلا دورہ پاکستان ہے۔

    ترجمان نے کہا سعودی ولی عہد صدر مملکت ، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتیں کریں گے جبکہ سینیٹ کا ایک وفد بھی سعودی ولی عہد سے ملاقات کرےگا۔

    دفترخارجہ کا کہا تھا کہ وفدشامل سعودی وزرا اپنے پاکستانی ہم منصب وزراسےملاقاتیں کریں گے اور دونوں ممالک کےتاجرمختلف شعبوں میں باہمی تعاون پر بات چیت کریں گے، ملاقاتوں میں سرمایہ کاری کوفروغ دینےسےمتعلق اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیاجائے گا۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ دورے میں متبادل توانائی، اندرونی سیکیورٹی، میڈیا، ثقافت اورکھیل کے شعبے میں معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط ہوں گے اور دونوں ممالک باہمی تعاون میں تیزی اور کیے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کے حوالے سے موثر میکنزم بھی تیار کریں گے۔

    ترجمان نے کہا سعودی ولی عہدکےدورےسےباہمی تعاون کومزیدوسعت اورفروغ ملےگا۔

    مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے تاریخی استقبال کی تیاریاں

    یاد رہے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پاکستان آمد پر تاریخی استقبال کی تیاریاں آخری مراحل میں ہیں ، وزیر اعظم ہاؤس آمد پر ولی عہد کو گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا ، جہاں عمران خان اور شہزادہ محمد بن سلمان کی ون آن ون ملاقات بھی ہوگی جبکہ مہمانوں کو ظہرانہ بھی دیا جائےگا۔

    صدر مملکت عارف علوی بھی سعودی ولی عہد کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے جبکہ ایوان صدر میں ثقافتی پروگرام بھی سجے گا۔

    سعودی ولی عہد کے قیام و طعام کا مکمل بندوبست وزیر اعظم ہاؤس میں کیا جا رہا ہے ، کھانے پینے کی اشیاء بھی سعودی عرب سے لائی جا رہی ہیں۔

    دوسری جانب سعودی آرمی اور اسلامی فوجی اتحاد کے 235اراکین پر مشتمل دستہ پاکستان پہنچ گیا ہے، سعودی ولی عہد کے ساتھ ایک سو تیس شاہی گارڈز بھی آئیں گے جبکہ اسلامی فوجی اتحاد کے کمانڈز ان چیف جنرل (ر) راحیل شریف پہلے ہی پاکستان میں ہیں۔

    سعودی ولی عہد کے ہمراہ 40 سعودی کاروباری شخصیات بھی پاکستان آئیں گی، یہ وفد مقامی کاروباری شخصیات سے بالمشافہ ملاقات کرے گا، جس سے دورے کے دوران نجی سطح پر بھی کچھ معاہدے متوقع ہیں۔

    خیال رہے شہزادہ محمد بن سلمان دورہ جہاں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے دورکا آغاز ہے ، وہیں پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے بھی اہم سمجھا جارہا ہے۔

  • امریکی نمائندہ خصوصی کے دورے میں کوئی شرط نہیں رکھی گئی، ترجمان دفتر خارجہ

    امریکی نمائندہ خصوصی کے دورے میں کوئی شرط نہیں رکھی گئی، ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد : دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ چینی سرکاری ٹی وی پر مقبوضہ کشمیر بھارت کا حصہ بنانے کی خبر غلط ہے، گلگت بلتستان وفاقی کابینہ کے ایجنڈے پر سر فہرست ہے، زلمے خلیل زاد کے دورے میں کوئی شرط نہیں رکھی گئی۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہی، ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ کرتار پور راہداری ابھی پوری طرح نہیں کھلی، اسے بابا گرونانک کے آئندہ جنم دن سے قبل کھولنا چاہتے ہیں،  پاکستان تو بھارت سے بات چیت چاہتا ہے۔

    سرکریک اور کشمیر سمیت تصفیہ طلب معاملات پر مذاکرات چاہتے ہیں، چین کو پاک بھارت بات چیت پر کوئی اعتراض نہیں، ہم بھارت سے مثبت ردعمل کی امید رکھتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان وفاقی کابینہ کے ایجنڈے پر سر فہرست ہے، جتنے اقدامات ہوں گے گلگت بلتستان کو بااختیار بنانے کے لیے ہوں گے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ چینی سرکاری ٹی وی پر مقبوضہ کشمیر بھارت کا حصہ بنانے کی خبر غلط ہے، چین نے معاملے پر پاکستان کو تفصیلات سے آگاہ کردیا ہے، چین نے مقبوضہ کشمیر کو سفید رنگ میں ظاہر کیا، چینی سرکاری ٹی وی نے تسلیم شدہ نقشہ استعمال کیا۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی ملاقات

    امریکی نمائندہ خصوصی کے دورہ پاکستان سے متعلق بتاتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ زلمے خلیل زاد کے دورے میں کوئی شرط نہیں رکھی گئی تھی، بات چیت کچھ لینے اور کچھ دینے کی پر انحصار کرتی ہے، زلمے خلیل زاد نے شاہ محمود قریشی سے بھی ملاقات کی، وزیر خارجہ نے انہیں بھرپور تعاون کا یقین دلایا ہے،  امریکہ سے بات چیت کا آغاز اچھی شروعات ہے۔

  • شام پرکیمیائی حملے قابل مذمت ہیں، دفترخارجہ کا اظہارتشویش

    شام پرکیمیائی حملے قابل مذمت ہیں، دفترخارجہ کا اظہارتشویش

    اسلام آباد : پاکستان نے شام کی موجودہ صورتحال اور حالیہ امریکی حملے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ دنیا کے کسی بھی حصے میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی شدید مذمت کرتے ہیں، تمام قوتیں اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق کارروائی کریں۔

    یہ بات ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے اپنے بیان میں کہی،  شام پر امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے کیمیائی میزائل حملے کے بعد باقاعدہ بیان جاری کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان شام کی سنگین صورتحال پر گہری نظررکھے ہوئے ہے اور تمام فریقین سے پورزور مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کے منشور کے خلاف کسی قسم کے اقدامات سے اجتناب کریں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مشکل گھڑی میں شامی عوام کےدکھ میں برابر کے شریک ہیں، امید ہے تمام فریقین شام کے مسئلےکا جلد حل نکال لیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ  کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں حقائق کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کیلئے کام کر نے والے ادارے کے ذریعے تحقیقات سے سامنے لانا انتہائی ضروری ہے،  دفترخارجہ کا مزید کہنا ہے کہ تمام قوتیں اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق کارروائی اور او پی سی ڈبلیو کے تحت معاہدہ طے کریں۔

    مزید پڑھیں:  سعودی عرب نے امریکی اتحادیوں کے شام پر حملوں کی حمایت کردی

    خیال رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون سے شام میں کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • امریکی صدر کا اعلان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، دفترخارجہ

    امریکی صدر کا اعلان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، دفترخارجہ

    اسلام آباد : پاکستان نے امریکی صدر کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ ماننے کے اعلان پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر کا اعلان عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے فیصلے میں عالمی قوانین اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی کی گئی۔

    امریکی اقدام کئی دہائیوں کےاتفاق رائے کے بھی خلاف ہے، پاکستان اس معاملے پراو آئی سی کے حالیہ اعلامیے کی توثیق کرتا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی عوام، حکومت امریکہ کے اس اقدام کی دوٹوک مخالفت کرتے ہیں، پاکستان خودمختار،آزاد، مستحکم فلسطینی ریاست کے قیام کا خواہاں ہے، فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، پاکستان معاملے پر او آئی سی کے حالیہ اعلامیے کی مکمل توثیق کرتا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔


    مزید پڑھیں: امریکا نے یروشلم کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرلیا


    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کئی امریکی صدور نے اس اقدام کا سوچا تھا لیکن وہ ایسا نہیں کرسکے اس لیے یہ معاملہ کافی برسوں سے التواء کا شکار تھا جس پر میں آج سخت فیصلہ کرتے ہوئے یروشلم کو اسرائیل کا دارالخلافہ تسلیم کرنے کا اعلان کرتا ہوں اور اس مشکل کام کو انجام تک پہنچانے پر خوشی محسوس کر رہا ہوں۔

  • برکس اعلامیہ کو یکسرمسترد کرتے ہیں، ترجمان دفترخارجہ

    برکس اعلامیہ کو یکسرمسترد کرتے ہیں، ترجمان دفترخارجہ

    اسلام آباد : دفتر خارجہ کے ترجمان نے برکس اعلامیہ پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ افغانستان سمیت خطے میں کئی دہشت گرد گروپ موجود ہیں، ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار نامی تنظیمیں پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہیں، وزیر دفاع خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ پاکستان کا دفاع محفوظ ہاتھوں ہے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے جاری بیان میں کہی، ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا برکس اعلامیہ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کو جنوبی ایشیا اور خطے کو درپیش دہشت گردی کے خطرے پرتشویش ہے۔

    ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار جیسی دہشت گرد تنظیمیں افغانستان میں کام کررہی ہیں، ان تنظیموں کی افغانستان میں موجودگی امن کیلئے خطرہ ہے، خطےمیں بڑھتے انتہا پسندانہ نظریات اور عدم برداشت پر باعث تشویش ہے۔

    پاکستان میں دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں نہیں، خرم دستگیر

    علاوہ ازیں وفاقی وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی محفوظ پناہ گاہیں نہیں، چالیس فیصد افغانستان دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا دفاع محفوظ ہاتھوں ہے، ٹرمپ کے بیان کے بعد پاکستان میں غیرضروری خطرے کی گھنٹیاں بجائی جا رہی ہیں۔

    ہماری خارجہ پالیسی ناکام ہوگئی ہے، سید خورشید شاہ

    دریں اثناء قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے برکس اعلامیہ پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ قربانیوں کے باوجود پاکستان کو دہشت گرد قرار دینا افسوس ناک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خارجہ پالیسی کی ناکامی کا یہ عالم ہے کہ ہم اپنے دوست ممالک کو بھی قائل کرنے میں ناکام ہو رہے ہیں جبکہ بھارت اپنی خارجہ پالیسی کی وجہ سے آگے بڑھ رہا ہے۔

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا کا ہماری قربانیوں کو نظر انداز کرنا مایوس کن ہے، دفتر خارجہ

    امریکا کا ہماری قربانیوں کو نظر انداز کرنا مایوس کن ہے، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکا کا پاکستانی قوم کی قربانیوں کو نظراندازکرنا مایوس کن ہے، پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے بیان میں کہی، ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا کا کہنا ہے کہ پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسی کا بغور جائزہ لیا ہے۔

    پاکستان اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف استعمال ہونے کی اجازت نہیں دیتا، امن وسلامتی کو علاقائی اور جغرافیائی سیاست سے علیحدہ نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی سےسب سےزیادہ متاثرہونے والاملک ہے، کسی ملک نے دہشت گردی کیخلاف پاکستان سے زیادہ کردار ادا نہیں کیا۔

    ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی سرحد پارسے کی جاتی ہے،امریکا کی جانب سے پاکستانی قوم کی قربانیوں کو نظراندازکرنا انتہائی مایوس کن ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان اورامریکا مل کرکام کرتے رہے ہیں۔

    پاکستان ہمیشہ سےدہشت گردی کوختم کرنےکی عالمی کوششوں کاحصہ رہا، نفیس زکریا نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیرکاحل نہ ہوناخطےکی امن وسلامتی میں بڑی رکاوٹ ہے، تنازعات کو ہوا دینے والی پالیسیوں کے ہوتے ہوئےامن قائم نہیں ہوسکتا۔