Tag: Foreign Office

  • نہیں چاہتے کہ آبی تنازعات کسی خطرناک نہج تک پہنچ جائیں: دفتر خارجہ

    نہیں چاہتے کہ آبی تنازعات کسی خطرناک نہج تک پہنچ جائیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ عالمی بینک کی چیف ایگزیکٹو نے پاکستان کو یقین دلایا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔ ہم نہیں چاہتے کہ آبی تنازعات کسی خطرناک نہج تک پہنچ جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا بریفنگ میں کہنا تھا کہ او آئی سی کا ساتواں اجلاس فلسطین سے متعلق منعقد کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ترکی میں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ 19 مئی کو فلسطینیوں کے ساتھ یوم اظہار یکجہتی منایا گیا۔ مقبوضہ کشمیر کپواڑہ میں 4 کشمیریوں کو بھارتی افواج نے شہید کیا۔ شوپیاں میں بھارتی فوج نے افطار کے بعد کشمیریوں پر فائر کھول دیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ایل او سی پر 3 شہریوں کی شہادت پر بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کتاب کی تقریب رونمائی کے لیے مصنفین کو ویزا نہ دینا افسوس ناک ہے۔ ہم نہیں چاہتے آبی تنازعات کسی خطرناک نہج تک پہنچ جائیں۔ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کا انحصار پانی پر ہے۔

    بریفنگ میں ترجمان نے کہا کہ پاکستان ایک پر امن ہمسائیگی چاہتا ہے۔ پاکستان اپنی سالمیت اور دفاعی ضروریات پر سمجھوتہ نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی بینک کی چیف ایگزیکٹو نے پاکستان کو یقین دلایا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر  کریں۔

  • شکیل آفریدی کے معاملے پر کوئی ڈیل نہیں ہو رہی: دفتر خارجہ

    شکیل آفریدی کے معاملے پر کوئی ڈیل نہیں ہو رہی: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ شکیل آفریدی کے معاملے پر کوئی ڈیل نہیں ہو رہی، حسین حقانی سے تبادلے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ مسئلہ کشمیر کا واحد حل مذاکرات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پر او آئی سی کے کانٹیکٹ گروپ کا ہنگامی اجلاس جدہ میں ہوا۔ سیکریٹری خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں بھارتی جارحانہ عزائم سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری خارجہ نے کشمیر کی حمایت پر او آئی سی کا شکریہ ادا کیا۔ سیکریٹری خارجہ نے واضح کیا کہ مسئلے کا واحد حل مذاکرات ہیں۔ اجلاس میں حریت کانفرنس کے غلام محمد صفی نے یادداشت پیش کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے۔ بھارت نے رواں ہفتےمزید 4 کشمیریوں کو شہید کیا۔ صرف اپریل میں 760 کشمیری گولیوں اور پیلٹ گن سے زخمی ہوئے، کشمیری قیادت کو بھی مسلسل نظر بند رکھا گیا ہے۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ پاکستان شمالی اور جنوبی کوریا میں تاریخی مذاکرات کا خیر مقدم کرتا ہے۔ پاکستان افغانستان میں دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ شکیل آفریدی کے معاملے پر کوئی ڈیل نہیں کی جارہی۔ ’ڈیل ہی نہیں تو حسین حقانی کے ساتھ تبادلے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا‘۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی سفارت کار کی گاڑی کی ٹکر ایک حادثہ ہے۔ امریکی سفارت کار کو تھانے لے جا کر تصدیق اور کارروائی کی گئی۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاک افغان سرحد پر نقل و حرکت دہشت گردوں کو مواقع فراہم کرتی ہے۔ افغان مہاجرین کی موجودگی سے دہشت گردوں کو چھپنے کا موقع ملتا ہے۔ افغان مہاجرین کی واپسی عالمی برادری کی بھی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ پاکستان اپنے حصے کا کام بارڈر مینجمنٹ نظام وضع کر کے کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغان سرحد پر پاکستان کی حدود میں دہشت گرد موجود نہیں۔ پاکستان اسی وجہ سے بہتر سرحدی انتظام پر زور دیتا ہے۔

    بھارتی قیدی کو رہا کرنے کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ بھارتی قیدی جتندر کو خون کی بیماری اور ذہنی توازن خراب ہے۔ عموماً بھارت بھی ہمارے قیدیوں کو واپس بھیج دیتا ہے۔ ’بھارت میں قید 46 قیدیوں کی جلد رہائی کی امید ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سکھ یاتریوں سے ملاقات نہ کرانے کا بھارتی الزام بے بنیاد ہے، ترجمان دفترخارجہ

    سکھ یاتریوں سے ملاقات نہ کرانے کا بھارتی الزام بے بنیاد ہے، ترجمان دفترخارجہ

    اسلام آباد : دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل  نے بھارتی ہائی کمشنر کی جانب سے سکھ یاتریوں سے ملاقات نہ کرنے دینے کے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ حقائق کو توڑمروڑ کر پیش کرنے کی بھارتی کوشش قابل مذمت ہے۔

    یہ بات انہوں نے اپنے حالیہ بیان میں کہی، تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ نے سکھ یاتریوں سے بھارتی ہائی کمشنر کی ملاقات نہ کرنے دینے کے الزام کی سختی سے تردید کردی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ بھارتی دفترخارجہ کے الزامات سراسر جھوٹ اور بےبنیاد ہیں، بھارتی ہائی کمشنر کو سکھ یاتریوں سے ملاقات کرنے سے بالکل نہیں روکا گیا، حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی بھارتی کوشش قابل مذمت ہے۔

    ترجمان دفترخارجہ  ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارتی ہائی کمشنر کو سکھ برادری کے اجتماع میں شرکت کی باقاعدہ دعوت دی گئی تھی، سیکریٹری متروکہ وقف املاک بوڈر نے بھارتی ہائی کمشنر کو دعوت نامہ بھی بھیجا۔

    ترجمان نے بتایا کہ بھارت میں بابا گرو نانک سے متعلق متنازعہ فلمیں ریلیز ہوئی تھیں جس پرسکھ برادری سراپا احتجاج تھی، صورتحال کی سنگینی کو مد نظر رکھتے ہوئے سیکریٹری بورڈ نے سیکیورٹی خدشے کے پیش نظر بھارتی ہائی کمشنر کو آمد مؤخر کرنے کی درخواست کی تھی۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مذہبی مقامات سے متعلق معاہدے کی خلاف ورزی کا بھارتی الزام حیران کن ہے اس برعکس بھارت نے خود دو مرتبہ پاکستانی زائرین کو ویزے جاری نہیں کیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • پاکستان کی کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت

    پاکستان کی کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی مذمت

    اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوج نے کشمیر میں 20 سے زائد افراد کو شہید کیا، کشمیریوں کا حوصلہ توڑنے کے لیے نوجوانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ بھارتی فوج نے 20 سے زائد افراد کو ظلم کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔ 300 نہتے کشمیریوں کو پانچ دن میں زخمی کیا گیا۔ بھارتی فوج نے متعدد افراد کو نابینا کردیا۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ظالمانہ اور بلا امتیاز قتل کی سخت مذمت کرتا ہے۔ بھارت کشمیریوں کا حوصلہ توڑنے کے لیے کشمیری نوجوانوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔

    دفتر خارجہ نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے خلاف آواز بلند کی۔ وزیر اعظم نے آزاد جموں و کشمیر میں مشترکہ اجلاس کی صدارت کی۔ وزیر خارجہ اور سیکریٹری خارجہ نے غیر ملکی مشنز کو کشمیر پر بریفنگ دی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کبھی بھارت سے جامع مذاکرات سے انکار نہیں کیا۔ جامع مذاکرات سے انکار ہمیشہ بھارت نے کیا ہے۔ پاکستانی ہائی کمشنر کی بھارتی مشیر قومی سلامتی سے ملاقات ہوئی۔

    فلسطین کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کے طاقت کے استعمال کی مذمت کرتے ہیں۔ غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے شدید قابل مذمت ہیں۔ عالمی برادری اسرائیل کو فلسطینیوں پر طاقت کے استعمال سے روکے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں فلسطینیوں کی شہادتوں پر دلی دکھ ہے۔ اسرائیلی بربریت سے زخمی افراد کی صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔ فلسطین کی آزاد اور خود مختار ریاست کے حامی ہیں۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ چاہتے ہیں کہ فلسطینی ریاست1967 سے قبل کی سرحدوں پر مشتمل ہو۔ مسئلہ فلسطین کا یہی حل دیرپا اور مستقل امن کا ضامن ہوگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایل او سی پر امن قائم کرنا بھارت کی ذمے داری ہے: دفتر خارجہ

    ایل او سی پر امن قائم کرنا بھارت کی ذمے داری ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر امن و استحکام قائم کرنا بھارت کی ذمے داری ہے۔ کسی بھی قسم کا عدم استحکام علاقائی امن کے لیے خطرہ ہوسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان افغان امن عمل کی ہمیشہ حمایت کرتا رہا ہے۔ جس کردار کی پاکستان سے امید کی جاتی ہے وہ ادا کرنے کو تیار ہیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ بہت جلد وزیر اعظم افغان صدر کی دعوت پر کابل کا دورہ کریں گے۔ لائن آف کنٹرول پر امن و استحکام قائم کرنا بھارت کی ذمے داری ہے۔ کسی بھی قسم کا عدم استحکام علاقائی امن کے لیے خطرہ ہو سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان میں داعش کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔ امریکی افواج داعش کی پناہ گاہوں کے خاتمے کے لیے کام کرے۔ ’افغانستان میں منشیات کی بڑھتی پیداوار دہشت گردی کے لیے ایندھن ہے‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بھارت نے 503 زائرین کو ویزے جاری نہیں کیے: ترجمان دفتر خارجہ

    بھارت نے 503 زائرین کو ویزے جاری نہیں کیے: ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ کے 805 ویں عرس کے لیے جانے والے زائرین کو ویزے دینے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی زائرین کو ویزا دینے کے معاملے میں بھارتی ہٹ دھرمی برقرار ہے۔ بھارت نے پاکستانی زائرین کو ویزے دینے سے انکار کردیا ہے جس کے باعث پاکستانی زائرین حضرت خواجہ معین الدین چشتی کے عرس میں شرکت سے محروم ہوگئے ہیں۔

    پاکستان نے زائرین کے معاملے پر بھارتی رویے پر سخت مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت نے 503 زائرین کو ویزے جاری نہیں کیے۔ بھارت کو 1974 کے مذہبی سیاحت کے فیصلے کے تحت ویزے دینے تھے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت نے 173 ہندو یاتریوں کو بھی پاکستان نہیں آنے دیا۔ ان کے مطابق بھارت نے این او سی نہیں دیا جس پر ہندو یاتریوں کو درخواستیں واپس لینا پڑیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔

    دوسری جانب ترجمان مذہبی امور کا کہنا ہے کہ ہر سال 500 پاکستانی زائرین اجمیر شریف عرس میں شرکت کے لیے بھارت روانہ ہوتے ہیں، دونوں ممالک کے زائرین 1974 کے معاہدے کے تحت اپنے اپنے مذہبی مقامات پر جاتے ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت ویزوں کے حصول کے لیے بھارتی حکام سے مسلسل رابطے میں ہے، پاکستانی زائرین حتمی اعلان تک لاہور کا سفر نہ کریں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سنجوان کیمپ پر حملے کے بھارتی الزامات مسترد کرتے ہیں: دفتر خارجہ

    سنجوان کیمپ پر حملے کے بھارتی الزامات مسترد کرتے ہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارتی حکام کی جانب سے سنجوان کیمپ پر حملے کے الزامات مسترد کرتا ہے۔ تحقیقات سے پہلے ہی پاکستان کو بدنام کرنے کی خاطر الزامات عائد کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارتی حکام کے سنجوان کیمپ پر حملے کے الزامات مسترد کرتا ہے۔ اوچھے ہتھکنڈوں سے بھارت دنیا کی توجہ مقبوضہ کشمیر سے ہٹانا چاہتا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ حال ہی میں بھارتی وزیر نے بھی پاکستان کو مورد الزام ٹہرانا وطیرہ قرار دیا۔ پاکستان کسی بھی جارحیت کے مقابلے کے لیے تیار ہے۔ عالمی برادری بھارتی اقدامات کا نوٹس لے، خطے کے امن کو خطرہ ہوسکتا ہے۔ بھارت نے خود ہی کٹاس راج یاتریوں کے دورہ پاکستان میں بھی رکاوٹ ڈالی۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ تیونسی ہم منصب کی دعوت پر تیونس کا دورہ کر رہے ہیں۔ دورے کا مقصد باہمی تعلقات کا فروغ، مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانا ہے۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ روس میں طیارہ حادثے پر دلی افسوس ہے۔ پاکستانی حکومت اور عوام روسی حکومت و عوام کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔

    دفتر خارجہ نے بتایا کہ افغانستان پاکستان ایکشن پلان برائے امن و استحکام پر مذاکرات ہوئے۔ 3 فروری کو سیکریٹری خارجہ کی قیادت میں پاکستانی وفد مذاکرات میں شریک ہوا۔ 5 شعبوں میں ورکنگ گروپس نے مذاکرات کیے۔

    ترجمان کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس عالمی ادارہ ہے جو جی سیون ممالک کی ایما پر بنایا گیا۔ اس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی امداد کی نگرانی شامل ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کا براہ راست رکن نہیں ہے۔ فروری 2012 میں پاکستان ایف اے ٹی ایف کے گرے ممالک کی فہرست میں تھا، بعد ازاں پاکستان کی قابل ستائش کاوشوں سے گرے ممالک سے نکالا گیا تھا۔ چند ممالک پاکستان کو گرے ممالک میں شامل کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایف اے ٹی ایف کے نئے طریقہ کار پر تحفظات ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا سے وزیرستان، کرم ایجنسی میں کارروائی کا کوئی معاہدہ نہیں: دفتر خارجہ

    امریکا سے وزیرستان، کرم ایجنسی میں کارروائی کا کوئی معاہدہ نہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خاجہ کا کہنا ہے کہ امریکا سے وزیرستان یا کرم ایجنسی میں کارروائی کا کوئی معاہدہ نہیں۔ امریکا انٹیلی جنس شیئرنگ کرے ہم کارروائی کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے گزشتہ روز اورکزئی ایجنسی میں ہونے والے امریکی ڈرون حملے کی ایک بار پھر مذمت کرتے ہوئے واضح کردیا ہے کہ امریکا سے وزیرستان یا کرم ایجنسی میں کارروائی کا کوئی معاہدہ نہیں۔ امریکا انٹیلی جنس شیئرنگ کرے ہم کارروائی کریں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کی اورکزئی ایجنسی کے علاقے ڈپہ ماموزئی میں امریکی ڈرون حملے کیا گیا تھا جس میں 2 مبینہ دہشت گرد مارے گئے تھے۔

    پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق ڈرون ایک گھر پر داغا گیا جس میں افغان مہاجرین رہائش پذیر تھے۔

    حملے کے بعد دفتر خارجہ نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈرون حملے میں افغان مہاجرین کیمپ کو نشانہ بنایا گیا، مزید حملے برداشت نہیں کریں گے۔ دہشت گردی روکنی ہے تو افغان مہاجرین کی پرامن واپسی یقینی بنانا ہوگی۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کا میزائل تجربہ اس کے امن کے بیانات میں تضاد کا عکاس ہے۔ میزائل تجربے سے جنوبی ایشیا میں ہتھیاروں کی دوڑ میں اضافہ ہوگا۔ ’پاکستان اپنی حفاظت کے لیے سلامتی کی ضروریات سے غافل نہیں‘،

    ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چین میں پاکستانیوں کی گرفتاری کا علم نہیں، معاملہ دیکھیں گے۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ڈیووس میں اہم سربراہان سے ملاقاتیں کر رہے ہیں۔

    ان کے مطابق انڈونیشیا کے صدر 26 جنوری کو پاکستان آرہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ڈرون حملے پاک امریکا تعلقات کےلیے خطرہ ہیں، دفتر خارجہ

    ڈرون حملے پاک امریکا تعلقات کےلیے خطرہ ہیں، دفتر خارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ پاکستان نے امریکی ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈرون حملے پاک امریکا تعلقات کےلیے خطرے کا باعث ہیں، دہشت گردی روکنی ہے تو افغان مہاجرین کی پرامن واپسی یقینی بنانا ہوگی۔

    یہ بات انہوں نے اپنے ایک جاری بیان میں کہی، ڈاکٹر فیصل نے امریکہ کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون حملے میں افغان مہاجرین کیمپ کو نشانہ بنایا گیا، مزید حملے برداشت نہیں کریں گے، ڈرون جیسے یکطرفہ ایکشن دونوں ملکوں میں تعاون کیلئے خطرہ ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا کے پاس انٹیلی جنس اطلاع ہو تو پاکستان سے شیئرکرے، اپنی سرزمین میں کارروائی پاکستان خود کرےگا، پاکستان افغان مہاجرین کی جلد واپسی کا بھی مطالبہ کرتا رہا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ مہاجرین کی موجودگی سےافغان دہشت گرد فائدہ اٹھاتے ہیں اور انہیں در آنے کا موقع ملتا ہے، دہشت گردوں کے سہولت کار بھی ان ہی لوگوں میں شامل ہوجاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گرد افغان مہاجرین کی آڑ میں کارروائیاں کرتے ہیں۔ امریکہ اگر دہشت گردی روکنا چاہتا ہے تو اسے افغان مہاجرین کی پرامن واپسی یقینی بنانا ہوگی۔

    واضح رہے کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کی اورکزئی ایجنسی میں ایک گھر پر امریکی ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں دو مبینہ دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

    اس سے قبل17جنوری کو بھی پاک افغان سرحدی پر کرم ایجنسی کے علاقے لوئر کرم پر ڈرون حملہ کیا گیا تھا جس میں دو مبینہ دہشت گرد ہلاک جبکہ1زخمی ہوا تھا۔


    مزید پڑھیں: اورکزئی ایجنسی میں ڈرون حملہ، 2 مبینہ دہشت گرد ہلاک


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

     

  • پاکستان میں دہشت گرد قیادت کی موجودگی کی اطلاعات کی تردید: دفتر خارجہ

    پاکستان میں دہشت گرد قیادت کی موجودگی کی اطلاعات کی تردید: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ نے پاکستان میں دہشت گرد قیادت کی موجودگی کی اطلاعات کی تردید کردی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ کوئی معلومات ہیں تو دی جائیں، را اور این ڈی ایس کے نیٹ ورک سے آگاہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ میں دہشت گردی کی پر زور مذمت کرتے ہیں۔ کوئٹہ دھماکے پر افغان سرزمین کے استعمال کا معاملہ افغاب حکومت سے اٹھائیں گے۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشت گرد قیادت کی موجودگی کی اطلاعات کی تردید کرتے ہیں۔ اگر ایسی کوئی معلومات ہیں تو فراہم کی جائیں، پاکستان کارروائی کرے گا۔ ’را اور این ڈی ایس کے نیٹ ورک سے آگاہ ہیں، افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف افغان فورس کارروائی کرے‘۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ جیسے حملے افغانستان سے ہو رہے ہیں، افغان حکومت اسے روکے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارتی ویب سائٹ نے کلبھوشن سے متعلق خبر ہٹا دی۔ خبر دینے والے صحافی کو ہی غائب کر دیا گیا۔ ’پاکستان میں میڈیا آزاد ہے‘۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ اقوام متحدہ میں بھارت کا ہندی زبان رائج کرنے کا معاملہ نیا نہیں۔ اقوام متحدہ میں 6 زبانیں سرکاری طور پر رائج ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا اور پاکستان باہمی دلچسپی کے معاملات پر رابطے میں ہیں۔ مختلف موضوعات پر دونوں ممالک کی بات چیت جاری ہے۔ ’ہم نے کامیابی سے القاعدہ کو اکھاڑ پھینکا اور امریکا بھی آگاہ ہے۔ ’امریکی قیادت نے اشتعال انگیز بیانات دیے۔ پاکستان بات چیت سے مسائل کے حل پر یقین رکھتا ہے‘۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مشیر قومی سلامتی نے سیکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے تہران کا دورہ کیا۔ ایرانی قیادت سے مشیر قومی سلامتی کی ملاقاتیں ہوئیں۔ ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا‘۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ بھارت سے مسئلہ کشمیر، سیاچن، سر کریک، عوامی رابطوں، تجارت اور دہشت گردی کی روک تھام پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ ’بھارت تیار نہیں، جب وہ تیار ہوں گے تو ہم بات کریں گے‘۔

    دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ افغان مہاجرین 4 دہائیوں سے ہمارے مہمان ہیں۔ پاکستان افغان مہاجرین کی باعزت اور مکمل واپسی چاہتا ہے۔ افغان مہاجرین کو تعلیم اور صحت کی سہولتیں فراہم کی گئیں۔ پاکستان میں داعش کی موجودگی کی تردید کرتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔