Tag: Foreign Office

  • کشمیریوں کی حالت زار پر اقدامات پر یورپی پارلیمنٹ کے شکر گزار ہیں: دفتر خارجہ

    کشمیریوں کی حالت زار پر اقدامات پر یورپی پارلیمنٹ کے شکر گزار ہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ یورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے مودی کو کشمیریوں پر مظالم کے حوالے سے خط لکھا، کشمیریوں کی حالت زار پر اقدامات پر یورپی پارلیمنٹ کے شکر گزار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ زلمے خلیل زاد کی وزیر خارجہ سے ملاقات ہوئی، زلمے خلیل زاد نے دوحہ مذاکرات کے حوالے سے آگاہ کیا، دفتر خارجہ میں وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی فوج نے 10 معصوم کشمیریوں کو شہید کر دیا۔ کشمیری شہریوں کو مختلف علاقوں میں شہید کیا گیا۔ عالمی برادری کے لیے ضروری ہے بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ پاکستان کو کرتار پور راہداری پر مذاکرات منسوخ ہونے پر افسوس ہے، بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور لائن آف کنٹرول پر سیز فائر کی خلاف ورزی پر احتجاج کیا، بھارتی فوج عام شہریوں کو نشانہ بنا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کے ارکان نے مودی کو کشمیریوں پر مظالم پر خط لکھا، کشمیریوں کی حالت زار پر اقدامات پر یورپی پارلیمنٹ کے شکر گزار ہیں۔ بھارت کی جانب سے خلا میں کیے جانے والے تجربے پر تشویش ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مائیک پومپیو اور شاہ محمود قریشی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا، بات چیت میں خطے میں کشیدگی ختم کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • ہم جنگ سے دور ہیں یا نہیں اس بارے میں پیشگوئی نہیں کی جاسکتی: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ ہم جنگ سے دور ہیں یا نہیں اس بارے میں پیشگوئی نہیں کی جاسکتی۔ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ سب سے پہلے ہے، پاکستان بات کے لیے تیار ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے معاملے سمیت ہر موضوع پر بات کو تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان نے مثالی ذمے داری کا مظاہرہ کیا، بھارتی طیاروں نے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔ پاک فضائیہ کی وجہ سے بھارتی طیارے واپس بھاگنے پر مجبور ہوئے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے 2 بھارتی طیاروں کو گرایا، ایک پائلٹ گرفتار ہوا جسے واپس کردیا گیا۔ وزیر اعظم نے بھارتی پائلٹ کو جذبہ خیر سگالی کے طور پر رہا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستانی وفد 14 مارچ کو بھارت کا دورہ کرے گا۔ پاکستان کی خواہش ہے کہ معاملات بات چیت سے حل ہوں، ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ ہمیں کمزور سمجھا جائے گا تو ایسا ہی جواب ملے گا جیسا 27 فروری کو دیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اقوام عالم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے۔ ڈوزیئر ملا ہے، اس پر جانچ جاری ہے جواب جلد دیا جائے گا۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کی مذمت کرتا ہے، مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں کئی افراد کو شہید اور کئی افراد کو گرفتار کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت میں پاکستانی قیدی شاکر اللہ کے قتل پر پاکستان میں ایف آئی آر درج کی گئی ہے، پاکستان نے پوسٹ مارٹم رپورٹ شیئر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ پاکستان بھارتی حکومت کے جارحانہ اقدامات کی مذمت کرتا ہے، عالمی برادری سے مطالبہ ہے بھارت کے اقدامات پر کردار ادا کرے۔ شاکر اللہ کے قتل کی ایف آئی آر میں بھارتی جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو نامزد کیا ہے۔ پاکستان شاکر اللہ کے معاملے کو آئی سی آر سی سمیت ہر اہم عالمی فورم پر اٹھائے گا۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کرتار پور راہداری مشاورتی عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا، کرتار پور سے متعلق عالمی سطح پر پاکستان کے فیصلے کو سراہا جا رہا ہے۔ پاکستان نے بھارت کی جانب سے فضائی حملے میں ہلاکتوں کی تردید کی۔ اب بھارت میں بھی بھارتی دعوے پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حالیہ کشیدگی میں کمی سے متعلق امریکا کی کوششیں بھی شامل ہیں، ہم جنگ سے دور ہیں یا نہیں اس بارے میں پیشگوئی نہیں کی جاسکتی۔ مقبوضہ کشمیر کا معاملہ سب سے پہلے ہے، پاکستان بات کے لیے تیار ہے۔ پاکستان دہشت گردی کے معاملے سمیت ہر موضوع پر بات کو تیار ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ مولانا مسعود اظہر سے متعلق فیصلہ پاکستان کے قومی مفاد میں کیا جائے گا۔ پارلیمنٹ کی مشترکہ قرارداد کی روشنی میں او آئی سی میں شرکت نہیں کی۔ پاکستان سشما سوراج کی موجودگی میں او آئی سی میں نہیں بیٹھ سکتا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ او آئی سی میں بھارت کی موجودگی کے باوجود قراردادیں منظور کی گئیں۔ تمام ممالک نے بھارت کی مذمت کی اور پاکستان کے اقدام کو سراہا۔ بھارت کو دعوت او آئی سی نے نہیں بلکہ عرب امارات نے بطور میزبان دی۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارتی آبدوز کو ٹریس کیا اور واپس جانے پر مجبور کیا، معاملے پر سفارتی سطح پر ایکشن کا فیصلہ نہیں ہوا۔ احساس ہونا چاہیئے اپنی حفاظت ہم نے خود کرنی ہے۔ پاکستان نے ملٹری، سیاسی اور سفارتی سطح پر بھارت کو شکست دی۔ پاکستانی میڈیا نے بھی ذمہ دار کردار ادا کیا جسے عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا۔

    اس سے قبل ایک بریفنگ کے دوران بھی ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے، ہم پر جب جنگ مسلط کی گئی تو ہم نے جواب دیا، پاکستان دفاع کے لیے کسی کی طرف نہیں اپنے عوام اور فوج کی طرف دیکھ رہا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان ساری صورتحال پر عالمی برادری کے ساتھ مکمل رابطے میں ہے، پاکستان کبھی بھی بھارت سے مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹا۔ مقبوضہ کشمیر بنیادی مسئلہ ہے، کوئی بھی بات چیت اسی تناظر میں ہوتی ہے، ’پہلے بھی کہا کہ آپ تباہی کے راستے پر ہیں، نہ صرف اپنے لیے بلکہ خطے کے لیے بھی‘۔

  • پاکستان نے باقاعدہ وارننگ کےبعددن کی روشنی میں حملہ کیا، ترجمان دفترخارجہ

    پاکستان نے باقاعدہ وارننگ کےبعددن کی روشنی میں حملہ کیا، ترجمان دفترخارجہ

    اسلام آباد : پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے بھارت کو سرپرائز دینے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے باقاعدہ وارننگ کے بعددن کی روشنی میں حملہ کیا، پاکستان کشیدگی نہیں چاہتا، مجبور کیا گیا تو پوری طرح تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا پاکستان نے دن کی روشنی میں مکمل آگاہی کے ساتھ کارروائی کی، پاکستان ایئرفورس نے اپنی فضائی حدودسےکارروائی کی، 2بھارتی جنگی طیاروں کودن کی روشنی میں نشانہ بنایاگیا۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ یہ بھارتی جارحیت کاجواب نہیں، پاکستان نےمادروطن کےدفاع کی صلاحیت کااظہارکیا، پاکستان کشیدگی نہیں چاہتا، مجبور کیا گیا تو پوری طرح تیارہیں

    ڈاکٹر فیصل نے کہا پاکستان کسی بھی جارحیت کاجواب دینےکےلئےمکمل تیارہے، پاکستان نے باقاعدہ وارننگ کےبعددن کی روشنی میں حملہ کیا۔

    مزید پڑھیں: بھارت کے دو طیارے تباہ، ملبہ پاکستانی حدود میں گرا، ایک پائلٹ گرفتار

    یاد رہے پاکستان نے2بھارتی جنگی طیارےمارگرائے، ایک بھارتی طیارےکاملبہ پاکستانی حدودمیں گرا، جس کے بعد ایک بھارتی پائلٹ کوپکڑلیاگیا جبکہ دوسرےکی تلاش جاری ہے۔

    ایک بھارتی طیارےکاملبہ مقبوضہ کشمیرکی حدودمیں گرا اور مقبوضہ کشمیر میں گرنے والے طیارے کے دونوں پائلٹ ہلاک ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دونوں طیاروں نے پاکستانی ایئر اسپیس کو عبور کرنے کی کوشش کی تھی، جس کے سبب پاکستان کی جانب سے انہیں نشانہ بنایا گیا ہے۔

    بعد ازاں ڈی جی آئی ایس پی آرنے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا  بھارتی فضائیہ نے  پاکستان کی سرحدی حدود عبور کی ، جس کے بعد  پاک فضائیہ نے انہیں مارگرایا ہے۔ ایک طیارہ  آزاد جموں کشمیر کی حدود میں گرا ہے اور دوسرا بھارتی مقبوضہ کشمیر میں گرا ہے، زمین پر موجود افواج نے ایک پائلٹ کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔

  • بھارتی جارحیت پورے خطے کے امن کے لئے خطرہ ہے: ترجمان دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی جارحانہ رویہ پورے خطے کے امن کے لئے خطرہ ہے.

    ان خیالات کا اظہار قائم مقام سیکریٹری خارجہ نے اپنی بریفنگ میں‌ کیا. دفتر خارجہ کے مطابق آج رات 2:54 پر 8 بھارتی جہازوں نے دراندازی کی کوشش کی، ایئرفورس کے جیٹ طیاروں نے فوری ایکشن کیا، بھارتی طیارے بھاگ نکلے، بھارتی طیاروں نے بھاگتے ہوئے اپناسامان دوردرازعلاقےمیں چھوڑ دیا.

    [bs-quote quote=”بھارتی دعویٰ صرف بھارتی عوام کو خوش کرنےکے لیے ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”دفتر خارجہ”][/bs-quote]

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بڑے پیمانے پردہشت گردوں کے کیمپ کو ٹارگٹ کرنے کا بھارتی دعویٰ بے بنیاد ہے، بھارتی دعویٰ صرف بھارتی عوام کو خوش کرنےکے لیے ہے، پاکستان بھارت کی طرف سے دراندازی کی شدید مذمت کرتا ہے.

    دفترخارجہ کے مطابق بھارتی جارحانہ رویہ پورےخطے کے امن کے لئے خطرہ ہے، پاکستان اپنے وقت اورجگہ پراس کاجواب دے گا، پاکستان پرپلوامہ حملےکا الزام لگانے کی بھارتی کوشش بے بنیاد ہے، پاکستان مسئلہ کشمیرکے پُرامن سیاسی حل کا حامی ہے.

    یاد رہے کہ آج بھارتی قائم مقام ہائی کمشنر گوراواہلووالیا کی وزارت خارجہ میں طلبی ہوئی تھی، طلبی قائم مقام سیکریٹری خارجہ شاہ جمال نے کی.

    یاد رہے کہ آج بھارتی ایئرفورس کی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرنے پر پاک فضائیہ نے بھرپور جوابی کارروائی کی اور بھارتی طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کردیا۔

    مزید پڑھیں: بھارت انتظار کرے، جواب ضرور دیا جائے گا: ڈی جی آئی ایس پی آر

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی ایئرفورس نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی، جب کہ جوابی کارروائی کے نتیجے میں بھارتی طیارے بھاگ نکلے۔

    بعد ازاں‌ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت قومی سلامتی کا اجلاس ہوا، جس کے اعلامیے کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پاک فضائیہ کے بروقت ایکشن کی تعریف کی اور پاک فوج اور عوام کو تیار رہنے کی ہدایت کردی۔

  • بھارت الیکشن اپنےملک میں لڑے،  پاکستان کوالیکشن میں نہ گھسیٹے، ترجمان دفترخارجہ

    بھارت الیکشن اپنےملک میں لڑے، پاکستان کوالیکشن میں نہ گھسیٹے، ترجمان دفترخارجہ

    اسلام آباد : پاکستانی دفترخارجہ نے واضح کہا کہ بھارت الیکشن اپنے ملک میں لڑے ، پاکستان کوالیکشن میں نہ گھسیٹے،  پاک افغان تعلقات سے متعلق ہمیں کسی کی تعریف کی ضرورت نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دفترخارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا پاکستانی ہائی کمشنرکوبھارت میں گزشتہ رات طلب کیاگیا، میرواعظ عمرفاروق سے وزیرخارجہ کی فون پرگفتگو پر اعتراض کیاگیا، پاکستان بھارت کی جانب سےاعتراضات کومسترد کرتا ہے۔

    ترجمان نے کہا پاکستانی ہائی کمشنر کو بلوانے پر آج بھارتی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کیا، بھارتی ہائی کمشنر کوُ طلب کرنے کا کرتار پور سے کوئی تعلق نہیں، کرتارپور پر ہم پہلے ہی فوکل پرسن مقرر کرچکے ہیں۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے، پانی کے معاملے پر بھارت خلاف ورزی کررہا ہے معاملہ اٹھایاہے، ظفروال میں سرحد پار کرکے جانے والے بچے کا معاملہ بھی اٹھایا ہے، بھارت کے ساتھ بچے سے متعلق بھی بات چیت جاری ہے۔

    ڈاکٹر فیصل نے کہا بھارت مانتاہے کشمیر متنازعہ علاقہ ہے اور کشمیر کے اٹوٹ انگ ہونے کا راگ بھی الاپتا ہے لیکن مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں باعث تشویش ہیں، بھارت الیکشن اپنے ملک میں لڑے، پاکستان کوالیکشن میں نہ گھسیٹے۔

     امریکا اور طالبان مذاکرات پر میڈیا کو محتاط رپورٹنگ کاکہوں گا

    افغانستان کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا افغانستان درآمد برآمد کے لئے سرحدی آمدورفت آسان بنا رہے ہیں، وزیراعظم کا طور خم کو 24 گھنٹے کھولنے کا فیصلہ تجارت میں اضافے کے لئے ہے، امریکا اور طالبان مذاکرات پر میڈیا کو محتاط رپورٹنگ کا کہوں گا، پاک افغان تعلقات سے متعلق ہمیں کسی کی تعریف کی ضرورت نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا طالبان اورافغان حکومت کے درمیان معاملات ان کا داخلی معاملہ ہے، امیدہے افغان فریقین مل کر اپنے مسائل حل کرلیں گے۔

    دفترخارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت سےکہتےہیں آئیں مقبوضہ کشمیرپربات چیت کریں، بھارت کی پالیسی میں تبدیلیاں آتی رہتی ہیں، مقبوضہ کشمیر  پرپاکستان بالکل واضح اور دوٹوک مؤقف رکھتا ہے، مقبوضہ کشمیرکا معاملہ اقوام متحدہ قرار داد کے مطابق ہوناچاہیے۔

    پاکستان نےامریکی انٹیلی جنس چیف کے الزامات مسترد کردیئے

    ڈاکٹرفیصل نے کہا امریکی انٹیلی جنس چیف کے پاکستان پر الزامات کومسترد کرتے ہیں، ایسے الزامات اوربیانات نقصان کا باعث بنتے ہیں، افغان بارڈر پر داعش کی بڑھتی سرگرمیوں پرتشویش ہے، خواہش ہے طالبان سے متعلق معاملات بیٹھ کرحل کریں۔

    آسیہ بی بی کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ آسیہ بی بی کے معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کیا جائے گا، آسیہ بی بی پاکستان میں ہی ہیں، وہ آزاد شہری ہیں بیرون ملک جانا چاہئیں تو ان پر کوئی پابندی نہیں۔

  • بھارت کرتار پور کوریڈور سے متعلق بچگانہ حرکتیں کر رہا ہے: دفتر خارجہ

    بھارت کرتار پور کوریڈور سے متعلق بچگانہ حرکتیں کر رہا ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ بھارت کرتار پور کوریڈور سے متعلق بچگانہ حرکتیں کر رہا ہے، ہمارا جواب بچگانہ نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے قطر کا دورہ کیا، وزیر اعظم نے امیر قطر کے ساتھ ون آن ون ملاقات کی، امیر قطر نے پاکستان کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔

    ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے کرتار پور راہداری معاہدے کا ڈرافٹ بھارت سے شیئر کیا، پاکستان نے فوکل پرسن مقرر کیا، بھارت کو بات چیت کے لیے دعوت دی۔ بھارت کرتار پورکوریڈور سے متعلق بچگانہ حرکتیں کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے ہمارے جواب پر 2 تاریخیں دے دیں، بھارت کو ہمارا جواب بچگانہ نہیں ہوگا۔ بھارتی مسافر پروازوں کو اجازت ہے لیکن کارگو جہازوں کو نہیں۔

    ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے، بھارت کی جانب سے پیلٹ گنز کے استعمال کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    ترجمان کے مطابق سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے بھی انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ پر بات کی جبکہ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی صدر سے بھی معاملہ اٹھایا۔

    انہوں نے کہا کہ سینیٹر لنزے گراہم نے ٹرمپ کے ساتھ وزیر اعظم کی ملاقات کی بات کی، وزیر اعظم کی امریکی صدر سے ملاقات فی الحال شیڈول نہیں۔ ایسی ملاقاتوں کے لیے بہت تیاری کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی اسرائیل سے متعلق پالیسی میں تبدیلی نہیں آئی۔ پاکستان اور قطر، امریکا طالبان مذاکرات میں سپورٹ دے رہے ہیں۔ افغان امن عمل ایک مشترکہ ذمہ داری ہے۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ افغانستان سے قیدیوں کے تبادلے کے لیے معاہدے کی پیشکش کی تھی۔ صرف جرمانہ کی وجہ سے جیلوں میں موجود افراد کی رہائی کے لیے بات کی۔

  • انٹرا افغان ڈائیلاگ افغان مسئلے کے حل کے لیے ضروری ہیں: دفتر خارجہ

    انٹرا افغان ڈائیلاگ افغان مسئلے کے حل کے لیے ضروری ہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان نے امریکا اور طالبان کی مذاکرات میں مدد کی، انٹرا افغان ڈائیلاگ مسئلے کے حل کے لیے ضروری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے، بھارتی اشتعال انگیزیاں لائن آف کنٹرول پر بھی جاری ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے قریب فائرنگ سے شہری کی شہادت بھی ہوئی، بھارتی افواج نہتے معصوم شہریوں کو نشانہ بناتی ہیں۔

    بریفنگ میں کہا گیا کہ پاکستان نے امریکا اور طالبان کی مذاکرات میں مدد کی، انٹرا افغان ڈائیلاگ مسئلے کے حل کے لیے ضروری ہیں۔ دفتر خارجہ اور دیگر حکام سے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی آج ملاقات ہوگی۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ بھارت کا افغانستان میں کوئی کردار نہیں ہے۔

    اس سے قبل ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا، پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل پر مذاکرات کا کہتا ہے، بھارت مذاکرات سے بھاگ رہا ہے۔

    بھارتی ڈرونز کی پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستانی فورسز متحرک اور ہوشیار ہیں، بھارت کے دونوں ڈرونز مار گرائے ہیں۔ سرجیکل اسٹرائیک ڈرامہ ہے، بھارتی میڈیا بھی نفی کر چکا ہے۔

  • کلبھوشن کا معاملہ عدالت میں ہے تبصرہ نہیں کر سکتے: دفتر خارجہ

    کلبھوشن کا معاملہ عدالت میں ہے تبصرہ نہیں کر سکتے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے، کلبھوشن کا معاملہ عدالت میں ہے تبصرہ نہیں کر سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی جاری ہے۔ لائن آف کنٹرول پر بھی نہتے اور معصوم کشمیریوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ بھارت اقوام متحدہ کے مبصرین کو کردار ادا کرنے دے۔

    ترجمان نے کہا کہ کلبھوشن کا مقدمہ اس وقت عدالت میں ہے، عدلیہ کے احترام میں مقدمے پر تبصرہ نہیں کریں گے۔

    دفتر خارجہ نے بھارتی ڈرونز کی پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فورسز متحرک اور ہوشیار ہیں، بھارت کے دونوں ڈرونز مار گرائے ہیں۔ سرجیکل اسٹرائیک ڈرامہ ہے، بھارتی میڈیا بھی نفی کر چکا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا، پاکستان بھارت کے ساتھ تمام مسائل پر مذاکرات کا کہتا ہے، بھارت مذاکرات سے بھاگ رہا ہے۔

    بریفنگ میں ترجمان نے مزید کہا کہ وزیر اعظم ترک صدر کی دعوت پر ترکی روانہ ہو رہے ہیں، وزیر اعظم ترک صدر سے ملاقات اور دو طرفہ مذاکرات کریں گے، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی ترک ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کا حالیہ بیان ان کی ایک سال پہلے کی ٹویٹ سے دوری ہے، ہم مثبت پیشرفت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ موجودہ حکومت کی پرامن ہمسائیگی کی پالیسی کے تحت افغانستان کا دورہ کیا۔ وزیر خارجہ نے افغان مفاہمتی عمل پر پیشرفت پر ہمسایہ ممالک کو اعتماد میں لیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے پاکستان کی سہولت کاری سے متعلق دوروں میں آگاہ کیا، ہمسایہ ممالک نے پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔ ہمسایہ ممالک نے افغان فریقین کے روابط کی پاکستانی تجویز کی حمایت کی۔

    جرمن سفیر کے پاکستان کے مسائل پر ٹویٹس پر ترجمان دفتر خارجہ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں موجود تمام سفیروں کو نقل و حرکت کی مکمل آزادی ہے، پاکستان ویانا کنونشن کا مکمل احترام کرتا ہے۔ جرمن سفیر متعلقہ حکام کو بتا کر سفر کرتے ہیں۔

    دفتر خارجہ نے بنگلہ دیشی حکومت کا انتخابات میں دوبارہ کامیابی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ توقع ہے 1974 کے سہ فریقی معاہدے کے تحت مثبت انداز میں بڑھیں گے۔

  • بھارت کسی بھی قسم کی بات چیت کے لیے تیار ہی نہیں: دفتر خارجہ

    بھارت کسی بھی قسم کی بات چیت کے لیے تیار ہی نہیں: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ بھارت کسی بھی قسم کی بات چیت کے لیے تیار ہی نہیں، بات چیت نہیں ہو رہی تو اسکردو کیل روڈ کیسے کھول سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ دی۔ بریفنگ کے دوران انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب کے 2 کامیاب دورے کیے، وزیر اعظم نے چین کا بھی انتہائی کامیاب دورہ کیا۔

    ترجمان کے مطابق 3 ماہ میں وزیر خارجہ نے کئی دورے کیے اور کئی وزرائے خارجہ پاکستان آئے، بھارت کے ساتھ مذاکرات کے لیے بھی کوشش کی گئی۔ کشمیر سمیت تمام معاملات پر بات کرنے کی کوشش کی۔ اسی سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان نے خط لکھا۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت کسی بھی قسم کی بات چیت کے لیے تیار ہی نہیں، بات چیت نہیں ہو رہی تو اسکردو کیل روڈ کیسے کھول سکتے ہیں۔ 341 پاکستانی قیدی بھارتی جیلوں میں ہیں، سزا پوری کرنے والے قیدی 45 ہیں جن میں 12 سول اور 33 ماہی گیر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سزا پوری کرنے والے قیدیوں کی واپسی کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں، پاکستانی ہائی کمیشن نے بھارت میں قانونی ٹیم کی مدد کے لیے رابطہ کیا ہے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ 4 ملکی دورے کا مقصد ہمسایہ ممالک سے تعلقات بہتر بنانا ہے، وزیر خارجہ نے حالیہ دوروں میں خطے میں تعاون کی بات کی۔ روسی وزیر خارجہ نے افغان مفاہمتی عمل میں پاکستان کا کردار سراہا۔

    ترجمان نے بتایا کہ وزارت تجارت کی شراکت سے آج 2 روزہ سفرا کانفرنس ہو رہی ہے، کانفرنس کا مقصد پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔ 5 فروری کو پاکستان برطانیہ میں کشمیر کانفرنس اور ریلی کا انعقاد کر رہا ہے، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایونٹ میں خصوصی شرکت کریں گے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی سفارتی عملے کو ہراساں کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں، پاکستان ویانا کنونشن کا احترام کرتا ہے، پاکستان میں بھارتی سفارت کار پوری آزادی سے کام کر رہے ہیں۔

  • جناح ہاؤس کا بھارت کی تحویل میں جانا قبول نہیں کریں گے: دفتر خارجہ

    جناح ہاؤس کا بھارت کی تحویل میں جانا قبول نہیں کریں گے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت میں جناح ہاؤس پر پاکستان کا دعویٰ بہت پرانا ہے، جناح ہاؤس کی بھارت میں تحویل قبول نہیں کریں گے۔ بھارت نے پاکستان کا دعویٰ تسلیم کیا ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، کشمیری عوام کی نسل کشی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ بھارت طاقت سے مظلوم کشمیریوں کی آواز دبا نہیں سکتا۔

    ترجمان نے کہا کہ پچھلے ماہ مقبوضہ کشمیر میں 24 کشمیریوں کو شہید کیا گیا، انسداد دہشت گردی کے نام پربھارتی فوج کی بربریت جاری ہے۔ بھارتی فوج شہریوں کے چہروں اور گردنوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت حق خود ارادی کی آواز دبانے کی کوشش کر رہا ہے، کشمیریوں کے خلاف پیلٹ گنز اور طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے۔ سرحد پر بے گناہ شہریوں پر بمباری کی جارہی ہے۔ بھارت مسئلہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لیے لائن آف کنٹرول پر فائرنگ کرتا ہے۔

    دفتر خارجہ نے کہا کہ چین، افغانستان اور پاکستان کے وزارت خارجہ کے سطح پر مذاکرات ہوئے۔ تینوں فریقین نے باہمی تعاون پر اتفاق کیا، وزیر خارجہ نے افغان صدر اور چیف ایگزیکٹو سے ملاقاتیں کیں اور افغان قیادت کے مذاکرات کی حمایت کی۔ پاکستان نے افغان مفاہمتی عمل کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ کہ پاکستان کے کردار کی ہر جگہ پر تعریف کی گئی۔ پاکستان، چین اور افغانستان کے درمیان مشاورتی اجلاس بھی ہوا۔ تینوں ممالک نے دہشت گردی کے خلاف مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ تینوں فریقین نے ون بیلٹ ون روڈ سے فوائد حاصل کرنے پر اتفاق کیا۔

    انہوں نے کہا کہ کولمبو میں پاکستانی قیدیوں کی بھوک ہڑتال کی خبر پر دورہ کیا، قیدیوں سے ملاقات اور مذاکرات کیے۔ 36 پاکستانی سری لنکا کی ایک جیل میں قید ہیں۔ مشن قانونی معاونت اور خوراک فراہم کر رہی ہے۔

    دفتر خٓرجہ کا کہنا تھا کہ ابو ظہبی میں ہونے والے طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پاکستان نے تعاون کیا، افغان مسئلے کا حل افغان قیادت کے ساتھ مل کر چاہتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے افغان قیادت کو پاکستان کے تعاون کا یقین دلایا۔

    ترجمان نے کہا کہ امریکا اور افغان قیادت کے طالبان سے مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں، امید ہے کہ مذاکرات افغان مسئلے کے پرامن حل پر منتج ہوں گے، پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرے گا۔

    بھارت میں جناح ہاؤس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بھارت میں جناح ہاؤس پر پاکستان کا دعویٰ بہت پرانا ہے، جناح ہاؤس کی بھارت میں تحویل قبول نہیں کریں گے۔ بھارت نے پاکستان کا دعویٰ تسلیم کیا ہوا ہے۔