Tag: foreign policy

  • صنعا پر فضائی حملہ، ایران نے امریکا کو خبردار کردیا

    صنعا پر فضائی حملہ، ایران نے امریکا کو خبردار کردیا

    ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی کہتے ہیں امریکا ایران کو خارجہ پالیسی کا سبق نہ دے بلکہ یمن میں حوثیوں پر حملے بند کرے۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے صنعا پر ہونے والے امریکی حملے پر ردعمل میںکہا کہ امریکی حکومت کے پاس ایران کی خارجہ پالیسی کو ڈکٹیشن دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے، یمنی عوام کا قتل عام بند کیا جائے۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے مزید کہا امریکا کو چاہیے کہ وہ دہشت گرد اسرائیل حمایت ترک کردے، اسرائیل نے فلسطین میں ساٹھ ہزار افراد کو شہید کیا، دنیا امریکا کو ذمے دار ٹھہراتی ہے۔

    دوسری جانب حماس کے ترجمان باسم نعیم کہتے ہیں یمن پر امریکی حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، حماس نے یمنی عوام سے یکجہتی کا بھی اظہار کیا۔

    واضح رہے کہ امریکا نے یمن کے دارالحکومت صنعا پر فضائی حملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں کم از کم 24 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا نے دارالحکومت صنعا میں حوثیوں میزائل سسٹم، فضائی و دفاعی میزائل تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا۔

    امریکا کے یمنی دارالحکومت صنعا پر فضائی حملے، 24 افراد جاں بحق

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی؟

    ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی کیا ہوگی؟

    واشنگٹن : امریکا میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے نامزد امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ متوقع کامیابی کی صورت میں نیٹو ممالک کے ساتھ تعلقات کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    انتخابی مہم کے دوران جلسوں اور ریلیوں سے خطاب میں انہوں نے بتایا کہ میکسیکو میں منشیات مافیا سے نمٹنے کے لئے مسلح افواج بھیجنے، دوست اور دیگر ممالک پر یکساں ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر نے اپنی تقاریر میں خارجہ پالیسی کی وہ تجاویز پیش کیں جس کا انہوں نے وعدہ کیا ہے کہ وہ جیتنے کی صورت میں نافذ کریں گے۔

    نیٹو، یوکرین اور یورپی اتحادی

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر وہ منتخب ہوئے تو امریکا نیٹو کے مقاصد اور اس کے مشن پر بنیادی طور پر نظر ثانی کرے گا۔ اس کے علاوہ وہ یورپ سے یوکرین کو بھیجے گئے تقریباً 200 بلین ڈالر مالیت کے جنگی سازو سامان کا معاوضہ ادا کرنے کے لیے کہیں گے، اس موقع پر انہوں نے مشرقی یورپی ملک کو مزید امداد بھیجنے کے لئے کسی عزم کا اظہار نہیں کیا۔

    یوکرین میں جنگ کے بارے میں ان کا کہنا ہے کہ وہ اس تنازعہ کو بھی حل کرلیں گے۔ گزشتہ سال رائٹرز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ یوکرین کو امن معاہدے تک پہنچنے کے لیے کچھ علاقہ چھوڑنا پڑسکتا ہے۔

    چین، تجارت اور ٹیرف

    ڈونلڈ ٹرمپ چین اور بعض یورپی اتحادیوں کے خلاف نئے ٹیرف یا تجارتی پابندیاں نافذ کرنے کی دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔

    ان کے مجوزہ ’ٹرمپ ریسیپروکل ٹریڈ ایکٹ‘سے انہیں صوابدیدی اختیار حاصل ہوگا کہ وہ ان ممالک پر ٹیرف کو بڑھا سکیں جن کے بارے میں یہ طے کیا جائے کہ انہوں نے تجارتی رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔ انہوں نے 10فیصد عالمی ٹیرف کی ایک تجویز بھی دی ہے جو بین الاقوامی منڈیوں کو متاثر کرسکتی ہے۔

    اس کے علاوہ ٹرمپ نے چین کی سب سے پسندیدہ قوم کی حیثیت کو ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے امریکہ میں کسی بھی بنیادی ڈھانچے کی چینی ملکیت پر "جارحانہ نئی پابندیاں” نافذ کرنے کا وعدہ کیا ہے۔

    میکسیکو اور منشیات مافیا

    سابق امریکی صدر نے کہا کہ وہ میکسیکو میں کام کرنے والی منشیات مافیاز کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیمیں قرار دیں گے اور پینٹاگون کو "خصوصی فورسز کے استعمال” کا حکم دیں گے تاکہ اس مافیا کے سربراہوں اور انفراسٹرکچر کو ختم کیا جاسکے۔

    اس کے ساتھ وہ اس مافیا کے خلاف امریکی بحریہ کو بھی تعینات کریں گے، انہوں نے کہا کہ امریکہ میں منشیات فروشوں اور گینگ کے ارکان کو ملک بدر کرنے کیلئے ’ایلین انیمیز ایکٹ‘ بھی استعمال کیا جائے گا۔

    حماس اسرائیل تنازعہ کے حوالے سے پہلے تو ٹرمپ نے اسرائیلی قیادت پر تنقید کی تھی لیکن بعد میں کہا کہ حماس کو "کچلنا” ضروری ہے، انہوں نے چند پالیسی حل تجویز کیے ہیں، سوائے اس کے کہ وہ ایران پر سختی کریں گے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ تمام "ریزیڈنٹ ایلینز” کو ملک بدر کرنے کی کوشش کریں گے جو حماس کے حامی ہیں۔ "ریزیڈنٹ ایلین” ایک قانونی اصطلاح ہے جو امریکہ کے مستقل رہائشیوں، جنہیں گرین کارڈ ہولڈر بھی کہا جاتا ہے کو بیان کرتی ہے۔

    ماحولیات

    ٹرمپ نے ایک بار پھر وعدہ کیا ہے کہ وہ پیرس معاہدے سے نکل جائیں گے،یہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس کا مقصد گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو محدود کرنا ہے۔ انہوں نے اپنی گزشتہ مدت صدارت کے دوران اس معاہدے سے امریکہ کو نکال لیا تھا لیکن سال2021 میں امریکہ دوبارہ اس معاہدے میں شامل ہوگیا۔

    میزائل دفاع

    ٹرمپ نے امریکہ کے اطراف جدید ترین میزائل دفاعی "فورس فیلڈ” بنانے کا بھی وعدہ کیا ہے تاہم انہوں نے اس کی زیادہ تفصیلات نہیں بتائیں۔ ریپبلکن پارٹی کے پلیٹ فارم سے اس فورس فیلڈ کا "آئرن ڈوم” کے طور پر حوالہ دیا گیا ہے، جو اسرائیل کے میزائل دفاعی نظام کے مشابہ ہے۔

  • خواجہ آصف نے خارجہ پالیسی میں تبدیلی کا عندیہ دے دیا

    خواجہ آصف نے خارجہ پالیسی میں تبدیلی کا عندیہ دے دیا

    اسلام آباد: وزیرِ خارجہ خواجہ آصف چین کے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں ‘ روانگی سے قبل انہوں خارجہ پالیسی کے بنیادی خدو خال میں تبدیلی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا کو بتائیں کہ ہم نے کتنی قربانیاں دی ہیں‘ قربانیوں کا اعتراف کرنے والے ممالک کے ساتھ پاکستان آگے بڑھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ خواجہ آصف آج چین روانہ ہوگئے ہیں‘ مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ بھی ان کے ہمراہ ہیں‘ روانگی سے قبل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ پاکستان عالمی سطح پرتنہائی کاشکارنہیں ۔خارجہ پالیسی کے نئے خدوخال لائیں گے اور کشمیرکوہرفورم پراجاگرکریں گے۔

    وزیرخارجہ خواجہ آصف نے خارجہ پالیسی پر پریس بریفنگ میں دوٹوک موقف بیان کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بیانیہ تیارکرلیا ہے ،دنیا کو بتائیں گے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف کتنی لازوال قربانیاں دیں ۔

    تین روزہ سفراء کانفرنس کے اختتام پر خواجہ آصف نے کہا امریکہ کے ساتھ تعلقات ختم نہیں کررہےتاہم تعلقات کوباہمی احترام پرمبنی دیکھناچاہتےہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کے ساتھ بنیادی مسئلہ کشمیر ہے، کشمیرکوہرفورم پراجاگرکرنےکافیصلہ کرلیا ہے۔

    انہوں نےکہاکہ یہ کہنا غلط ہے کہ پاکستان عالمی طور پر تنہائی کا شکار ہے،گزشتہ چالیس سال کا ملبہ کچھ دنوں میں ٹھیک کردیا جائے یہ ممکن نہیں۔

    وزیر خارجہ خواجہ آصف کہتے ہیں امریکا سے تعلقات ختم نہیں کررہےملکی مفادترجیح ہے،خطےمیں تبدیلیوں کےتناظرمیں کچھ فیصلےجلدکرناہوں گے،آج چین جارہا ہوں، دو تین دن میں ایران جاؤں گا‘ایرانی صدراوروزیرخارجہ سےملاقات شیڈول ہے۔ایران کےساتھ طویل سرحدرکھتےہیں تعلقات تاریخی ہیں

    ان کا کہنا تھا کہ محتاط انداز میں کہوں گا کہ خارجہ پالیسی کا نیا خدو خال لے کر آئیں گے ‘ وزیر اعظم نے بھی نئے خدوخال پر زور دیا ہے ۔جنرل اسمبلی کےدورےسےپہلےدوست ممالک کادورہ کروں گا‘ کشمیرکوہرفورم پراجاگرکرنےکافیصلہ کیاہے۔

    خواجہ آصف نے برکس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’برکس میں نئی بات نہیں یہی ہارٹ آف ایشیامیں بھی تھا۔برکس میں جن تنظیموں کانام لیاگیا وہ پاکستان میں کالعدم ہیں‘ چین نےبرکس اعلامیہ میں بھارت کی بہت چیزیں شامل نہیں کیں‘۔

    گزشتہ روز افغان وزیرِ داخلہ سے رابطہ ہوا‘ ہم چاہتےہیں افغانستان سےبرادرانہ تعلقات ہوں‘ خطےمیں رہنےوالےخوداپنےمسائل کابہترحل ڈھونڈسکتےہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان واحدملک ہےجس نےدہشت گردی کے خلاف جنگ جیتی‘ ہم نےدہشت گردوں کااپنےملک سےصفایاکیا۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نےبہت کچھ کھویا ہے ‘ پایاکچھ نہیں،دنیابےشک انکارکرےلیکن پاکستان کی بہادرقوم ہے اور آج ملک میں امن کا سبب فوج کی لازوال قربانیاں ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • عرب ملکوں سے جاری کشیدگی پر اپنی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں کریں گے، قطری وزیر خارجہ

    عرب ملکوں سے جاری کشیدگی پر اپنی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں کریں گے، قطری وزیر خارجہ

    دوحہ : قطر نے عندیہ دیا ہے کہ متعدد عرب ممالک کے ساتھ جاری کشیدگی پر وہ اپنی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں کرے گا۔

    قطر اور خیلجی ممالک کے درمیان کشیدگی کم ہونے کا نام نہیں لے رہی، امریکا اور کویت کہ ثالثی کی پیشکش کے باجود کوئی نتیجہ نہ نکلا، قطر کے وزیر خارجہ شیض محمد بن عبدالرحمان الثانی کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے بحران کے حل کے لیے سفارتی کاری کو ترجیح دیں گے اور اس مسئلے کا کوئی عسکری حل موجود نہیں ہے۔

    قطر نے عندیہ دیا ہے کہ متعدد عرب ممالک کے ساتھ جاری کشیدگی پر وہ اپنی خارجہ پالیسی تبدیل نہیں کرے گا۔

    کویت کے امیر اس بحران کے حل کے لیے قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ سفارتی کوششیں کر رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ٹرمپ نے قطر اور خلیجی ممالک کو ثالثی کی پیشکش کرتے ہوئے دونوں ممالک کو مسئلے حل کرنے کیلئے وائٹ ہاوس آنے کی دعوت دی تھی۔

    مذہبی رہنماؤں کا کہنا ہے سفارتی بحران کا حل مذاکرات میں ہے۔


    سعودی عرب سمیت 7 عرب ممالک نےقطرسےسفارتی تعلقات منقطع کردیے


    واضح رہے کہ قطر کے ساتھ سعودی عرب سمیت 7 عرب ممالک نے سفارتی تعلقات ختم کردیئے تھے اور قطر پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے قطر پر اپنی زمینی، فضائی اور سمندری سرحدوں کو بند کردیا تھا۔

    جس کے بعد قطری وزارت خارجہ نے سعودی عرب سمیت 7ملکوں کی جانب سے تعلقات منقطع کرنے کے فیصلے کوغیرمنصفانہ قرار دیا تھا اور کہا کہ فیصلے کو عجلت میں بغیر تحقیق کے ساتھ کیا گیا، جس کا ان ممالک کے پاس کوئی آئینی اور قانونی جوازموجود نہیں ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • پاکستان نے اپنی خارجہ پالیسی تبدیل کی ہے، نواز شریف

    پاکستان نے اپنی خارجہ پالیسی تبدیل کی ہے، نواز شریف

    لندن: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ خارجہ پالیسی میں تبدیلی لائے ہیں جس کے اچھے نتائج نکلیں گے۔

    لندن میں ایک روزہ قیام کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کےساتھ مل کرخطےمیں امن کیلئےکوششیں کررہے ہیں۔

    وزیراعظم نواز شریف کا کہناتھا کہ پاکستان ایک ذمہ دارملک ہے اورخطے میں بدامنی نہیں چاہتا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اورافغانستان نےدہشت گردی کے خلاف مل کرلڑنے کاعہد کر رکھا ہے۔

    اس موقع پر وزیراعظم نے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے کہا کہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اوربھارت کے ساتھ بھی برابری کی سطح پراچھے تعلقات چاہتے ہیں۔

    وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے اس لیے پاکستان چاہتا ہے کہ بھارت سے مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کے حل پر ٹھوس بات چیت ہو جتنی تیزی سے مسئلہ کشمیر حل کریں گے اتنی تیزی سے ہی دونوں ممالک ترقی کی راہ پر گامزن ہوں گے لہذا مسئلہ کشمیر کو ہر فورم پر اٹھایا جائے گا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے جس کے نتائج دنیا کے سامنے ہیں

    انہوں نے پاکستان کی معاشی ترقی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دھرنوں نے پاکستان کی ترقی کا راستہ روکا۔

    وزیراعظم نوازشریف اقوام متحدہ کے 70 ویں اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک جارہے ہیں جہاں وہ دنیا بھر کے سربراہان سے خطاب کریں گے۔