Tag: Foreigner

  • کویت میں ملازمت کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے اہم فیصلہ

    کویت میں ملازمت کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے اہم فیصلہ

    کویت سٹی: کویت میں بلدیاتی محکموں میں کام کرنے والے تمام غیر ملکی افراد کو فارغ کرنے اور ان کی جگہ مقامی افراد کو ملازمت دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق کویتی وزیر مملکت برائے بلدیاتی امور و وزیر مملکت برائے مواصلات فہد الشعلہ کا کہنا ہے کہبلدیہ کے تمام اداروں اور شعبوں کی کویتائزیشن کے مشن پر تیزی سے عمل جاری ہے۔

    مقررہ نظام الاوقات کے مطابق بلدیہ کے تمام شعبوں سے غیر ملکیوں کو فارغ کیا جائے گا اور ان کی جگہ کویتی شہریوں کو روزگار دیا جائے گا۔

    وزیر مملکت نے مزید کہا ہے کہ ہر وہ کام جسے مقامی شہری کر سکتے ہوں اس کی جگہ کام کرنے والے غیر ملکی کو فارغ کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ غیر ملکی کارکن بلدیاتی کونسلوں کی شاخوں میں کثیر تعداد میں ہیں جبکہ حالیہ ایام کے دوران بلدیاتی کونسلوں کے اداروں اور شعبوں میں ان کی تعداد کم کردی گئی ہے۔

    الشعلہ نے کہا کہ انہوں نے کویتی انجینیئرز کی فہرست طلب کی ہے تاکہ انہیں پرائیوٹ سیکٹر کے تعاون سے سرکاری منصوبوں کی تکمیل میں کام پر لگایا جاسکے اور زیادہ مؤثر انداز میں ان سے خدمت لی جا سکے۔

    وزیر مملکت نے مزید کہا کہ بلدیاتی کونسلوں کے بعض اداروں میں انسپکٹرز کی قلت ہے اس مسئلے کو حل کیا جائے گا، خصوصاً صفائی کے شعبے میں انسپکٹرز کی تعداد بڑھائی جائے گی۔

  • سعودی عرب: مقامی شہری کے نام سے کاروبار کرنے والا غیر ملکی ڈی پورٹ

    سعودی عرب: مقامی شہری کے نام سے کاروبار کرنے والا غیر ملکی ڈی پورٹ

    ریاض: سعودی عرب میں سعودی شہری کے نام سے کاروبار کرنے والے غیر ملکی شخص کی بے دخلی کا حکم جاری کردیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے حائل ریجن میں سعودی شہری کے نام سے کاروبار کرنے والے ایک غیر ملکی کو بلیک لسٹ کر کے بے دخل کرنے کا حکم دے دیا گیا۔

    حائل کی عدالت نے تجارتی پردہ پوشی کا جرم ثابت ہوجانے پر یمنی شہری اور سعودی شہری کی تشہیر کے احکام جاری کیے تھے۔

    وزارت تجارت کا کہنا تھا کہ ایک تجارتی ادارے کے بارے میں شکوک و شبہات ظاہر کیے گئے تھے کہ وہ غیر قانونی کاروبار میں ملوث ہے۔

    سعودی شہری کے نام سے یمنی شہری حائل میں میوہ جات اور مٹھائیوں کا کاروبار کرنے والا ادارہ چلا رہا تھا، یہ اطلاع بھی ملی تھی کہ یمنی شہری لیبر ویزے پر ہے اور اس کی ماہانہ تنخواہ 15 ہزار ریال ہے۔

    وہ آمدنی غیر قانونی طریقے سے مملکت سے باہر بھجوا رہا تھا۔

    وزارت تجارت نے بتایا کہ عدالت نے ایک لاکھ ریال جرمانہ اور خود ان کے خرچ پر تشہیر کا فیصلہ دیا تھا۔

    عدالت نے میوہ جات اور مٹھائیوں کا ادارہ سیل کرنے، کاروبار ختم کرنے، سجل تجارتی منسوخ کرنے اور اپنے نام سے غیر ملکی کو کاروبار کروانے والے سعودی کو کاروبار سے روکنے اور زکوٰۃ فیس اور ٹیکس وصول کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • سعودی عرب: غیر ملکی کاروباری افراد کے لیے اہم ہدایات

    سعودی عرب: غیر ملکی کاروباری افراد کے لیے اہم ہدایات

    ریاض: سعودی عرب میں مقامی شہریوں کے نام سے شروع کیے گئے غیر ملکیوں کے کاروبار کو قواعد کے مطابق بنانے کے لیے ہدایات جاری کردی گئیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار تستر تجاری (تجارتی پردہ پوشی) کے انسداد پر معمور قومی ادارے نے کہا ہے کہ اصلاح حال کی مہلت بدھ 16 فروری 2022 کو ختم ہو رہی ہے۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی اور مقیم غیر ملکی جلد از جلد اس مہلت سے فائدہ اٹھائیں تاہم انہیں مارکیٹ کے ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی۔

    تستر تجاری کی جانب سے تجارتی اداروں کو کہا گیا ہے کہ انہیں سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار کے خلاف قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے ضوابط کی پابندی کرنا ہوگی۔

    کاروباری اداروں کے پاس مؤثر کمرشل رجسٹریشن اور تمام کوائف کا اپ ڈیٹ ہونا ضروری ہے، کاروبار کے لیے ضروری اجازت نامے موجود ہوں، بینک میں ادارے کے نام سے اکاؤنٹ ہو اور لین دین کے حوالے سے نجی اکاؤنٹ استعمال نہ کیے جا رہے ہوں۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ کاروباری اجازت ناموں کی تجدید کے ساتھ ادارے کے پتے بھی اپ ڈیٹ ہوں، ادارے کا اندراج تنخواہوں کی بر وقت ادائیگی پروگرام میں ہونا چاہیئے جبکہ کارکنان کی تنخواہوں کے ڈیٹا کا اندراج بھی کروایا جائے۔

    علاوہ ازیں یہ بھی کہا گیا کہ قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ملازمت کے معاہدے آن لائن درج کروائے جا چکے ہوں، غیر قانونی کارکن ملازمین کی فہرست میں شامل نہ ہوں۔

    ادارے کا کہنا ہے کہ غیر ملکی کے ہاتھ میں ادارے کو چلانے کے مکمل اختیارات نہ ہوں، آن لائن ادائیگی کی سہولت، بل جاری کرنے اور محفوظ کرنے کے آن لائن سسٹم کی موجودگی بھی ضروری ہے۔

    علاوہ ازیں ادارے اور اس کی سرگرمیوں کی فنڈنگ قانونی طریقے سے کی گئی ہو اور اس کا ریکارڈ تیار کیا جارہا ہو، اقتصادی سرگرمیوں سے متعلق ہدایات اور قوانین کی پابندی کی جائے۔

    ادارے نے اس بات پر زور دیا کہ مارکیٹ کے ضوابط کی پابندی ہی تجارتی اداروں کو کسی شبہے اور کارروائی سے بچائے گی۔

  • کویت میں غیرملکیوں کے داخلے کیلیے کیا شرائط ہیں؟

    کویت میں غیرملکیوں کے داخلے کیلیے کیا شرائط ہیں؟

    کویت سٹی : کویتی حکومت نے واضح کیا ہے کہ کوئی بھی تارکینِ وطن فضائی، بحری یا سمندری حدود پار کرکے وزٹ ویزا پر ملک میں داخل نہيں ہوسکتا کیونکہ غیر ملکیوں کو داخلے کی اجازت کے فیصلے میں وزٹ ویزے کا اجراء شامل نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی ذرائع نے واضح کیا کہ یکم اگست سے تارکینِ وطن کو ملک میں داخلے کی اجازت دینے کے فیصلے میں صرف ایسے افراد شامل ہیں جن کے رہائشی اقامے جائز ہیں اور اقاموں کی معیاد ابھی باقی ہے جبکہ غیر ملکیوں کے لئے وزٹ ویزا جاری کرنے کا کوئی فیصلہ اب تک نہیں لیا گیا ہے لہٰذا کوئی تارکینِ وطن فضائی، بحری یا سمندری حدود پار کرکے وزٹ ویزا پر ملک میں داخل نہيں ہوسکتا۔

    ذرائع نے اشارہ کیا کہ کورونا ایمرجنسی کمیٹی نے بندرگاہوں اور رہائشی امور کے شعبے کو یکم اگست سے رہائشیوں کو ملک میں داخلے ہونے کی اجازت دینے کا فیصلہ جاری ہونے کے بعد کویت آنے والے خواہش مند غیر ملکیوں کے لئے وزٹ ویزوں کے اجراء سے متعلق بندرگاہوں اور رہائشی امور کے شعبے کو آگاہ نہیں کیا ہے۔

    وزیر برائے کونسل کی جانب سے جاری کردہ فیصلے میں صرف ایسے رہائشیوں کے داخلے شامل ہیں جن کے پاس جائز اقامیں ہیں اور انہوں نے کویت میں منظور شدہ ویکسینوں میں سے کسی ایک ویکسین کی دو خوراکیں وصول کرلی ہوں۔

    ذرائع نے تصدیق کی کہ یورپی پاسپورٹ رکھنے والوں اور کچھ دوسرے ممالک پر ملک میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ قائم ہے اور انہیں جائز ویزا رکھنے کے باوجود ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی چاہے وہ سیاح کی حیثيت سے داخل ہونا چاہیں یا فیملی ویزا کے حامل افراد ہوں۔

    ذرائع نے انکشاف کیا کہ بیرون ملک پھنسے رہائشیوں کی تعداد 400،000 سے تجاوز کر چکی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اعدادوشمار کے مطابق ان میں سے بیشتر اگست میں واپس نہیں آسکیں گے کیونکہ ان میں سے صرف چند افراد کو ویکسین کی دو خوراکیں موصول ہوئی ہیں اور کچھ ممالک میں کویت میں منظور شدہ چار ویکسینوں فائزر، آکسفورڈ، جانسن اور موڈرنا کی خوراکیں حاصل کرنا فی الوقت بہت مشکل ہے۔

  • سعودی عرب میں کام کرنے والے غیرملکیوں کے لیے خطرہ، ملازمت کے دروازے بند

    سعودی عرب میں کام کرنے والے غیرملکیوں کے لیے خطرہ، ملازمت کے دروازے بند

    ریاض: سعودی عرب میں کام کرنے والے غیرملکیوں کے لیے بری خبرسامنے آگئی، ملازمت کے مختلف شعبوں میں اب غیرملکی کی جگہ سعودی کام کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں ملازمت کے دو مختلف شعبوں کے دروازے اب غیرملکیوں کے لیے بند ہوں گے، وہاں مقامی سعودی کام کریں گے، غیرملکیوں کو مذکورہ شعبوں میں کام کرنے کے لیے ویزا فراہم نہیں کیا جائے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب میں ہوٹل اور فرنشڈ اپارٹمنٹس وہ دو شعبے ہوں گے جہاں غیرملکیوں کو نوکریاں نہیں ملیں گی، سعودائزیشن کا آغاز کردیا گیا ہے جس کے تحت اسپیشلسٹ اور کلیدی پیشوں کے عہدے سعودی شہریوں کو دیے جائیں گے۔

    سعودی ہوٹلوں اور فرنشڈ اپارٹمنٹس کے دفتری اسامیوں کی کلیدی عہدوں پر غیر ملکیوں کی جگہ اب سعودی تعینات ہوں گے، جس پر عمل درآمد کا آغاز گزشتہ روز سے کیا جاچکا ہے، مرحلہ وار غیرملکیوں کو فارغ کیا جائے گا، اور خالی ہونے والی اسامیوں پر مکمل طور پر سعودی کام کریں گے۔

    البتہ سامان اٹھانے والے، کار پارکنگ کرانے والے ڈرائیور اور گیٹ کیپر اس قانون سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    سعودی عرب میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے لیے خطرے کی گھنٹی

    سعودی وزیر محنت و سماجی بہبود انجینیئر احمد بن سلیمان الراجحی نے سعودائزیشن کی قرارداد کی منظوری دی ہے، جس کو مرحلہ وار نافذ کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں غیرکلیدی عہدوں پر سعودی تعینات کیے جائیں گے، بعد ازاں جزوی کلیدی اور پھر کلیدی عہدوں پر سعودی بٹھائے جائیں گے۔

    غیرملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اعلیٰ اسامیوں کے بڑے عہدوں کو چھوڑ کر غیرکلیدی شعبوں میں سعودی خواتین بھی تعینات کی جائیں گی۔ جبکہ مذکورہ پیشوں سے فارغ کیے گئے غیر ملکیوں کا نقل کفالہ بھی نہیں ہوگا۔ قرارداد کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔

  • قطر: غیرملکی مزدوروں کے لیے کفالہ کی جگہ نیا قانون متعارف

    قطر: غیرملکی مزدوروں کے لیے کفالہ کی جگہ نیا قانون متعارف

    دوحہ: قطر کے وزیر برائے محنت اور سماجی بہبود عیسیٰ بن سعد ال جفالی ال نعیمی نے کہا ہے کہ ملک میں غیر ملکیوں کے داخلے اور اخراج کے حوالے سے نیا قانون لاگو کیا جا رہا ہے‘ جس کے تحت غیرملکیوں کو کفالہ کی جگہ کنٹریکٹ دیا جائے گا۔

    بی بی سی کے مطابق قطر کے وزیر برائے محنت اور سماجی بہبود عیسیٰ بن سعد ال جفالی ال نعیمی نے اعلان کیا کہ 2015 کا قانون 21 منگل سے نئی اصلاحات کے ساتھ فعال کر دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اس نئے قانون کے تحت غیرملکیوں کو کفالہ کی جگہ کنٹریکٹ دیا جائے گا جس میں ملازمین کے لیے نرمی اور اُن کےتحفظ کو یقینی بنایا جائے گا‘ سعد ال جفانی نے کہا کہ یہ قانون امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی کی منظوری کے بعد نافذ کیا جارہا ہے۔


    پڑھیں: ’’ قطرمیں پاکستانی کمیونٹی کے لیے سرگرم راحت منظور ‘‘


    حکومت کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’نئی قانونی تبدیلیوں کے تحت نہ صرف قطر نہیں بلکہ اس جیسے دیگر ممالک میں بھی مزدوروں کے حقوق کے احترام کو یقینی بنانے میں مددگار ہوں گی‘۔

    دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں نے کفالہ کی جگہ کنٹریکٹ کے قانون کو متعارف کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کفالہ نظام جدید دور کی غلامی ہے‘ تبدیلی کے باوجود یہ نظام اپنی جگہ پر برقرار رہے گا۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کے مطابق غیر ملکی مزدوروں کے لیے پھر بھی ملک چھوڑنے کے لیے اپنے مالکان سے اجازت لینا ضروری ہوگی۔


    مزید پڑھیں: ’’ قطر کی عمارت بین الاقوامی اعزاز کے لیے نامزد ‘‘


    خیال رہے قطر نے سنہ 2022 کے فٹبال عالمی مقابلوں کے لیے تعمیراتی کاموں کی غرض سے سینکڑوں ہزاروں غیر ملکی مزدور بلوائے ہیں‘ انسانی حقوق کی تنظیمیوں نے قانون منظور ہونے پر تشیویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی مزدوروں سے سخت کام اور مشقت لینے کے لیے ایسے اقدامات کیے جارہے ہیں گزشتہ دنوں انہی وجوہات کی بنا پر ایک محنت کش جاں بحق ہوگیا تھا۔


    یہ بھی پڑھیں:غریب کسانوں کا قطری شہزادوں کے خلاف احتجاج


    علاوہ ازیں ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس ضمن میں کہا ہے کہ قطری حکومت کے اس اقدام سے کوئی بڑی تبدیلی نہیں آئے گی تاہم اس میں سے صرف کفالت کا لفظ ہی ختم ہوگا باقی یہ قانون اسی طرح برقرار رہے گا۔

  • سعودی عرب: ایڈز سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ

    سعودی عرب: ایڈز سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں وزارت صحت نے انکشاف کیا ہے کہ 2015 میں ایڈز کے 1191 نئے کیس سامنے آئے جن میں 436 سعودی اور 755 غیر سعودی شہری تھے۔

    عرب میڈیا کے مطابق وزارتِ صحت نے ایڈز کی بیماری اور اس سے متاثرہ افراد کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ 1984 کے آغاز سے 2015 کے اختتام پر ملک میں ایڈز سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 22952 سامنے آئی۔

    وزارتِ صحت نے متاثرہ افراد کی تعداد کے حوالے سے کہا ہے کہ ایڈز کے مرض میں 6770 سعودی جبکہ 16182 غیر ملکی ہیں۔ سعودی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں تیزی سے پھیلتے ہوئے ایڈز کے مرض سے آگاہی ، حفاظی تدابیر اور علاج بھرپور اقدامات کیے جارہے ہیں۔


    پڑھیں: ’’ ایڈز کا علاج قابل رسائی لیکن مریضوں میں خطرناک اضافہ ‘‘


    وزیر صحت کا کہنا ہے کہ شہریوں کو ایڈز کے حوالے سے اعلیٰ درجے کی خدمات فراہم کی جارہی ہیں جس میں نمایاں کامیابیاں بھی حاصل ہوئیں ہیں جبکہ ایڈز  سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے خصوصی طبی مراکز بھی قائم کیے گیے ہیں۔

    سعودی حکومت کی جانب سے ایڈز سے متاثرہ افراد کے علاج کے لیے 11 جدید اسپتال قائم کیے گیے ہیں جو ریاض، جدہ، مکہ، طائف، عسیر، جازان، دمام اور مدینہ منورہ کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی واقع ہے۔

    مزید پڑھیں: ’’ ایڈز کی جانچ کیلئے آلہ تیار ‘‘

    وزارتِ صحت کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس ایڈز سے متاثرہ افراد کے ریکارڈ کی نسبت امسال سعودی شہریوں کی تعداد میں کمی آئی جبکہ غیر ملکیوں کی تعداد میں اضافہ بھی دیکھنے میں آیا ہے۔