Tag: foreigners

  • سعودی عرب : پاسپورٹ سے متعلق تمام غیر ملکیوں کو ضروری ہدایات جاری

    سعودی عرب : پاسپورٹ سے متعلق تمام غیر ملکیوں کو ضروری ہدایات جاری

    ریاض : سعودی محکمہ پاسپورٹ نے مملت میں مقیم تمام غیر ملکیوں کو پاسپورٹ کی تجدید اور نئے پاسپورٹ کے اندراج کے حوالے سے نئی ہدایت جاری کی ہیں۔

    سعودی محکمہ پاسپورٹ "جوازات” کے قانون کے مطابق مملکت میں مقیم غیر ملکیوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ جب بھی اپنے پاسپورٹ تجدید کرائیں تو نئے پاسپورٹ کا اندراج فوری طور پر جوازات کے سسٹم میں کرایا جائے۔

    پاسپورٹ کے اندراج کو عربی میں "نقل معلومات” کہا جاتا ہے جس میں نئے پاسپورٹ کا نمبر اور مدت کے خاتمے کی تاریخ (ایکسپائری ڈیٹ ) کو جوازات کے سسٹم میں فیڈ کیا جاتا ہے

    ایک شخص نے جوازات کے ٹوئٹر پر پوچھا ہے کہ ابشر سسٹم کے ذریعے پاسپورٹ کی نقل معلومات میں دشواری کا سامنا ہے، کیا کروں؟

    جس کے جواب میں جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ ابشر پورٹل پر پاسپورٹ کی نقل معلومات کی سہولت فراہم کی گئی ہے تاہم اگر کسی وجہ سے اس بارے میں دشواری کا سامنا ہو تو ابشر پورٹل پر فراہم کی جانے والی "تواصل” سروس کے ذریعے پیش آنے والی مشکل کے بارے میں مطلع کیاجائے۔

    واضح رہے کہ "نقل معلومات” ہر نئے پاسپورٹ کے لیے انتہائی ضروری ہوتی ہے۔ اقامہ کی مدت ایک برس ہوتی ہے جبکہ پاسپورٹ کی میعاد پانچ سے 10 برس۔

    جوازات کے سسٹم میں غیر ملکی کے پاسپورٹ کی تمام تفصیلات درج ہوتی ہیں، پاسپورٹ کی مدت ختم ہونے پراقامہ کی تجدید ہوتی ہے اور نہ ہی خروج وعودہ یا فائنل ایگزٹ ویزا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

    خروج وعودہ کے لیے پاسپورٹ کی مدت چھ ماہ ہونی چاہیے تاکہ کسی قسم کی دشواری نہ ہو۔ نئے پاسپورٹ کی نقل معلومات کےلیے ماضی میں کافی دشوار مرحلہ ہوتا تھا جس کے لیے جوازات کے دفتر میں مخصوص فارم بھرنے کے بعد پرانے اور نئے پاسپورٹ کی فوٹ کاپیاں بھی جمع کرانا ہوتی تھی۔ ابشر پورٹل کی سہولت سے اب ہرشخص مطلوبہ سروس گھر بیٹھے حاصل کرسکتا ہے۔

    ابشر پورٹل پر لاگ ان کرنے کے بعد خدماتی (سروسز ) کے آپشن میں جائیں بعدازاں "خدمات” اس کے بعد "جوازات” کے براوز میں جاکر وہاں  "تواصل” کا آپشن موجود ہوتا ہے۔

    تواصل سروس میں اپنے پاسپورٹ کی نقل معلومات کے حوالے سے درپیش مشکل کا اندراج کیا جاسکتا ہے۔ تواصل سروس کا مقصد لوگوں کو درپیش مشکلات کی صورت میں ان کا حل پیش کرنا ہوتا ہے۔

    ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ سعودی عرب سے پانچ برس کے لیے ڈی پورٹ کیا گیا تھا، اب پانچ برس مکمل ہونے کے بعد کیا دوبارہ نئے ویزے پر مملکت آ سکتا ہوں؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق جو غیر ملکی کارکن ترحیل کے ذریعے ڈی پورٹ ہوتے ہیں انہیں قانون میں ہمیشہ کے لیے بلیک لسٹ کر دیا جاتا ہے وہ کسی نئے ورک ویزے پرمملکت نہیں آ سکتے صرف عمرہ یا حج ویزے پرہی مملکت آ سکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ مملکت میں 14 مارچ 2021 سے نئے قوانین جاری کیے گئے ہیں۔ نئے قوانین سے قبل ڈی پورٹ ہونے والے تارکین کے لیے مخصوص مدت ہوتی تھی جسے گزارانے کے بعد وہ دوبارہ مملکت آ سکتے تھے مگر نئے قوانین کے بعد اس حوالے سے جوازات کے ٹوئٹر پرواضح طورپر کہا گیا ہے کہ شعبہ ترحیل سے جانے والے مملکت میں دوبارہ دوسرے ورک ویزے پر نہیں آسکتے۔

  • سعودی عرب : غیر ملکیوں کو جائیداد خریدنے کیلئے اجازت دینے کی تیاری

    سعودی عرب : غیر ملکیوں کو جائیداد خریدنے کیلئے اجازت دینے کی تیاری

    ریاض : سعودی مجلس شوریٰ کے ممبران نے کہا ہے کہ غیر مقیم غیرملکیوں کو سعودی عرب میں غیر منقولہ جائیدادیں خریدنے کی اجازت دینے کی تجویز پر غور کیا جائے۔

    مجلس شوریٰ کے ممبران نے غیرمنقولہ جائیدادوں کی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ غیر مقیم غیرملکیوں کو غیر منقولہ جائیدادیں خریدنے اور اس شعبے میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے واضح ضابطے تیار کیے جائیں۔ متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون سے اس تجویز پر کام کیا جائے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق مجلس شوریٰ کے ارکان نے یہ مطالبہ بدھ کے اجلاس میں کیا۔ انہوں نے غیر منقولہ جائیدادوں کی پبلک اتھارٹی کو ہدایت کی کہ وہ مملکت میں مقررہ ضوابط کے مطابق غیرمقیم غیرملکیوں کو جائیدادوں کا مالک بننے کی اجازت دینے کےلیے تجویز پر کام کریں۔

    شوریٰ نے غیر منقولہ جائیدادوں کے ادارے سے کہا کہ وہ اپنی تمام سرگرمیوں کی کڑی نگرانی کا نظام بھی بنائے تاکہ غیرمنقولہ جائیدادوں کے قواعد و ضوابط کی پابندی احسن طریقے سے کی جا سکے۔

    یہ بھی کہا گیا ہے ہک اس حوالے سے دیگر متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون بھی ضروری ہے تاکہ غیر منقولہ جائیدادوں کی مارکیٹ کو پیش آنے والے ممکنہ خطرات کا سدباب ہو سکے۔

  • کویت میں غیر ملکی افراد کے لیے ملازمتوں کا فیصلہ

    کویت میں غیر ملکی افراد کے لیے ملازمتوں کا فیصلہ

    کویت سٹی: کویت میں تین مخصوص شعبوں میں بیرون ممالک سے کارکنان کی بھرتیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے، ان میں سرکاری معاہدوں، میڈیکل سیکٹر اور تعلیم کے شعبے شامل ہیں۔

    کویتی میڈیا کے مطابق پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے 3 مخصوص شعبوں میں بیرون ملک سے کارکنان کی بھرتیوں کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ان تینوں مخصوص شعبوں میں سرکاری معاہدوں، میڈیکل سیکٹر اور تعلیم کے شعبے شامل ہیں۔

    ان تینوں شعبوں کو بیرون ملک سے مزدوروں کی خدمات حاصل کرنے کی اجازت دی جائے گی، اس کے علاوہ خصوصی کمیٹی لیبر مارکیٹ کی ضرورت کے لیے جو ضروری سمجھے اقدامات اٹھا سکتی ہے۔

  • کویت : غیرملکیوں کے ورک پرمٹ کی مدت کا تعین کردیا گیا

    کویت : غیرملکیوں کے ورک پرمٹ کی مدت کا تعین کردیا گیا

    کویت سٹی : کویتی حکام نے ملک میں روزگار کیلئے آنے والے غیرملکیوں کے ورک پرمٹ کو ایک معینہ مدت تک طے کردیا ہے جس کے پورا پونے کے بعد پرمٹ ازخود غیر فعال ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کی پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (پی ایم اے) نے ورک پرمٹ کیلیے ایک سال کے حکومتی معاہدے کا نیا ضابطہ مقرر کیاہے۔

    کویتی ذرائع ابلاغ میں بتایا گیا ہے کہ آبادیاتی امور میں ترمیم اور روزگار کی شرائط کو قانونی شکل دینے کیلئے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (پی ایم اے) نے سرکاری منصوبوں کیلئے ورک پرمٹ دینے کے قواعد کے نئے ضابطے کی منظوری دی ہے۔

    نئے قانون کے مطابق اس معاہدے کی مدت صرف ایک سال ہوگی اور تاریخ اجراء کے ٹھیک ایک سال بعد وہ خود بخود منسوخ ہو جائے گا۔

    کویتی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ورک پرمٹ دینے کے بارے میں نئے ضوابط میں سرکاری معاہدوں کے ساتھ معاہدے کے اندراج کے علاوہ کارکنوں کی تعداد اور معاہدے کی مدت کا وضاحتی خط کرنا منسلک ہوگا۔

    مزید پڑھیں : کویتی حکومت کا ورک ویزے جاری کرنے سے متعلق اہم فیصلہ

    علاوہ ازیں اس حوالے سے مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت (پی ایم اے) نے حال ہی میں مفرور مزدوروں کے ورک پرمٹ کو منسوخ کرنے کی شرائط کا بھی اعلان کیا ہے۔

  • کویت میں مقیم غیرملکیوں کے شناختی کارڈ سے متعلق بڑا فیصلہ

    کویت میں مقیم غیرملکیوں کے شناختی کارڈ سے متعلق بڑا فیصلہ

    کویت سٹی : حکومت نے  اس بات کا فیصلہ  کیا ہے کہ کویت میں مقیم غیر ملکیوں کیلئے مخصوص شناختی کارڈ "بطاقہ نظام "ختم کرکے اس کی جگہ صرف رہائشیوں کو  شناختی کارڈ جاری کیا جائے۔

    اس حوالے سے وزارت داخلہ نے ایک جامع منصوبہ تیار کیا ہے جس کا مقصد تارکین وطن کے سول شناختی کارڈ کو منسوخ کرکے اسے صرف کویتی شہریوں تک محدود رکھا جائے۔

    ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کے محکمہ برائے رہائشی امور کا مقصد کویت میں غیر ملکیوں کیلئے خصوصی مقناطیسی کارڈ کا اجراء کرنا ہے جس میں ان کی تمام تفصیل اور اعداوشمار شامل ہوں۔

    یہ کارڈ تمام ریاستی اداروں اور ایجنسیوں میں باضابطہ طور پر استعمال ہوسکے گا اس طرح سول شناکتی کارڈ کا استعمال ختم ہوجائے گا۔

    وزارت داخلہ کا محکمہ برائے رہائشی امور ملک میں رہنے والوں کو قانونی رہائش کی سہولت جاری کرتا ہےاور تارکین وطن کو ویزا جاری کیا جاتا ہے۔ دنیا کے بیشتر ممالک میں غیر ملکیوں کو ریذیڈنٹ کارڈ جاری کیے جاتے ہیں جس میں ان کا تمام ریکارڈ اور تفصیلات موجود ہوتی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق سول شناختی کارڈ اب صرف کویتی باشندوں تک ہی محدود کردیا جائے گا اس سے پبلک اتھارٹی کے دفاتر پر رش کم ہوگا، پی اے سی آئی کے قیام سے اب تک 30ملین کارڈ جاری کیے جاچکے ہیں۔

  • سعودی عرب : پولیس کی غیر ملکیوں کیخلاف بڑی کارروائی

    سعودی عرب : پولیس کی غیر ملکیوں کیخلاف بڑی کارروائی

    ریاض : سعودی عرب میں پولیس نے فراڈ کے الزام میں کئی غیر ملکیوں کو حراست میں لیا ہے، ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے مارکیٹ میں جعلی سینیٹائزر فروخت کیے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق جعلی سینیٹائزر تیار اور فروخت کرنے پر متعدد غیر ملکیوں کو ایک ایک سال قید اور ایک لاکھ ریال جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔

    وزارت تجارت کے ترجمان عبد الرحمن الحسین نے کہا ہے کہ مذکورہ غیر ملکی نے اپنی رہائش کو کارخانے میں بدل رکھا تھا جہاں وہ کورونا وائرس بحران سے فائدہ اٹھا کر جعلی سینیٹائزر تیار کررہے تھے۔

    ان کے ٹھکانے سے جعلی سینیٹائزر کی 39 ہزار بوتلیں ضبط کی گئی ہیں جبکہ سینیٹائزر تیار کرنے کے آلات اور اشیاء بھی برآمد ہوئیں۔

    معلوم ہوا کہ مذکورہ افراد وہاں مختلف قسم کے جعلی کاسمیٹکس بھی تیار کر کے مارکیٹ میں سپلائی کیا کرتے تھے، گرفتاری کے بعد انہیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جرم ثابت ہونے پر ان کے خلاف سزا ہوئی ہے۔

    عدالتی حکم کے مطابق سزا مکمل کرنے کے بعد انہیں ملک سے بیدخل کر دیا جائے گا اور انہیں بلیک لسٹ کردیا جائے گا۔

  • سعودی عرب میں پھنسے غیر ملکیوں کے لیے بڑی سہولت

    سعودی عرب میں پھنسے غیر ملکیوں کے لیے بڑی سہولت

    ریاض: سعودی عرب کے محکمہ پاسپورٹ نے اقامے اور ویزے کی مدت ختم ہوجانے کی مشکلات سے دو چار غیر ملکیوں کو جرمانے اور فیس سے استثنیٰ سے متعلق وضاحت کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل سلیمان الیحییٰ نے جرمانے اور فیس سے مستثنیٰ غیر ملکیوں کے زمروں کی تفصیلات جاری کی ہیں۔

    سعودی حکومت نے کرونا وائرس کی وبا کے دوران سفری پابندیوں کے باعث اقامے اور ویزے کی مدت ختم ہوجانے کی مشکلات سے دو چار غیر ملکیوں کو جرمانے اور فیس سے استثنیٰ دینے اعلان کیا تھا۔

    متاثرین میں بڑی تعداد میں پاکستانی شامل ہیں اور وہ دریافت کر رہے تھے کہ فیس اور جرمانوں سے مستثنیٰ زمروں کی تفصیلات کیا ہیں۔

    ان کے جوابات دیتے ہوئے میجر جنرل سلیمان الیحییٰ نے بتایا کہ جو لوگ خروج و عودۃ (ایگزٹ ری انٹری) ہولڈر ہیں اور ان کا اقامہ مؤثر ہے، وہ بین الاقوامی پروازوں پر پابندی کی وجہ سے مملکت واپس نہیں آسکے ان پر کوئی جرمانہ ہوگا اور نہ ہی ان سے کوئی فیس وصول کی جائے گی۔

    اسی طرح وہ غیر ملکی جن کا اقامہ ختم ہوگیا ہو یا بیرون مملکت رہتے ہوئے ان کے ویزے کی میعاد نکل گئی ہو وہ بھی جرمانوں اور فیس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    مملکت میں مقیم وہ غیر ملکی جو فائنل ایگزٹ (خروج نہائی) جاری کر چکے ہوں یا خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری ) لیے ہوئے ہوں اور سفر نہ کر سکے ہوں وہ بھی جرمانوں اور فیس سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    جنرل سلیمان کا کہنا ہے کہ وہ لوگ جو سعودی عرب وزٹ ویزے پر آئے ہوں اور سفری پابندیوں کی وجہ سے نہ جا سکے ہوں، وہ بھی جرمانوں اور فیس سے مستثنیٰ ہیں۔

    سعودی محکمہ پاسپورٹ کےڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ ان زمروں میں آنے والے غیر ملکی سب مجبور شمار کیے جا رہے ہیں۔

  • کورونا وائرس : سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کا مثالی اقدام

    کورونا وائرس : سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں کا مثالی اقدام

    ریاض : کورونا وائرس کی عالمی وبا سے بچنے کیلئے دنیا بھر میں احتیاطی تدابیر اپنائی جارہی ہیں، ماسک اور سینی ٹائزر کی کھپت میں اضافہ ہوگیا ہے، ایسے میں سعودی عرب میں غبیر ملکی درزی ماسک تیار کرکے شیریوں میں تقسیم کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں مقیم غیرملکی درزی کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے کپڑے کے ماسک تیارکرکے سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں میں مفت تقسیم کرنے لگے.

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق الافلاج کمشنری میں کام کرنے والے دو غیرملکی درزیوں کا وڈیو کلپ سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو غیرملکی درزی حفاظتی ماسک تیار کرکے تحفے کے طور پر سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں میں تقسیم کررہے ہیں۔

    غیرملکی درزیوں کا کہنا ہے کہ وہ ہزاروں کی تعداد میں حفاظتی ماسک الافلاج کمشنری کے ایک، ایک حصے میں تقسیم کریں گے اس کے بعد مملکت کے دیگر علاقوں کا رخ کیا جائے گا.

    الافلاج میں درزیوں کی نگراں کمیٹی نے حفاظتی ماسک تیار کرکے تحفے کے طور پر پیش کرنے والے یمنی اور بھارتی درزیوں کی خدمات کا اعتراف کیا ہے. کمیٹی کا کہناہے کہ یہ دونوں درزی اب تک تین ہزار ماسک تقسیم کرچکے ہیں۔

    جازان میں ایک یمنی درزی حفاظتی ماسک تیار کرکے پورے علاقے میں مفت تقسیم کررہا ہے. یمنی درزی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی وبا کو روکنے میں اس کا یہ معمولی سا حصہ ہے.

    یمنی درزی کا کہنا ہے کہ وہ سعودی عرب میں36 برس سے مقیم ہے.اس نے یہاں قیام کے دوران کبھی محسوس نہیں کیا کہ وہ پردیس میں ہے۔

    یمنی کا کہنا ہے کہ یمن کے لیے سعودی عرب بھی مسلسل مدد کر رہا ہے، یمن کے لیے عالمی امدادی کانفرنس کی میزبانی بھی اسی کا تسلسل ہے۔

  • سعودی حکومت کا غیرملکیوں کیلئے اہم اعلان

    سعودی حکومت کا غیرملکیوں کیلئے اہم اعلان

    ریاض : سعودی عرب میں مقیم غیر ملکیوں نے گزشتہ سال کی نسبت اس سال اپنے اہل خانہ کو نو فیصد کم رقوم ارسال کیں، جو گزشتہ 13 سالوں مین سب سے کم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) نے اپریل کے دوران سعودی عرب میں مقیم غیرملکیوں کی ترسیل زر سے متعلق اعداد وشمار جاری کیے ہیں۔

    تارکین وطن نے اپریل 2019 کے مقابلے میں اپریل 2020 کے دوران 9 فیصد کم رقوم ارسال کیں۔ 9.79 ارب ریال کم بھیجے ہیں۔
    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق تارکین وطن نے مارچ2020 کے دوران 12.22 ارب ریال ارسال کیے جبکہ مارچ 2019 میں 11.26ارب ریال بھیجے تھے۔

    اس سال تارکین نے مارچ کے مقابلے میں اپریل میں2.43 ارب ریال یعنی20 فیصد کم رقوم ارسال کیں۔دوسری جانب سعودی شہریوں کی جانب سے اپریل میں گزشتہ 13 برس کے مقابلے میں ترسیل زر کے حوالے سے ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

    سعودی شہریوں نے اپریل2019 کے مقابلے میں اپریل2020 میں 42 فیصد(2.95 ارب ریال) کم بھیجے۔جنوری 2007 سے لے کر اپریل2020 تک کے ریکارڈ کے مطابق سعودیوں کی جانب سے باہر بھیجی جانے والی رقم میں ریکارڈ کمی ہے۔

  • برطانوی حکومت کا غیرملکیوں کیلئے نئے قوانین کا اعلان

    برطانوی حکومت کا غیرملکیوں کیلئے نئے قوانین کا اعلان

    لندن : غیرقانونی مہاجرین کی روک تھام کیلئے برطانیہ نے ہنگامی اقدامات کا آغاز کردیا ہے اس سلسے میں برطانوی حکومت نے غیرملکیوں کیلئے نئے قوانین لاگو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    برطانیہ میں داخل ہونیوالے غیر قانونی مہاجرین کی روک تھام یقینی بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کا سلسلہ تیز کرتے ہوئے حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ 8جون سے برطانیہ آنے والوں کو 14روز تک قرنطینہ کیا جائے گا، اس حوالے سے برطانوی ہوم آفس اعلان کیا ہے کہ قرنطینہ میں نہ جانے والے غیرملکیوں کو واپس روانہ کردیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ قرنطینہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر ایک ہزار پاؤنڈ تک جرمانہ بھی ہوسکتا ہے
    برطانوی وزیرداخلہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ قوانین کا مقصد کورونا وائرس سے عوام کو محفوظ رکھنا ہے۔

    واضح رہے کہ فرانس سے آنے والے مہاجرین کی کشتیوں کو واپس بھجوانے کے بارے میں بھی نئے قوانین کی منصوبہ بندی شروع کر دی گئی ہے۔

    انسانی حقوق کے مختلف قوانین کے تحت عدالتوں میں ملک بدری میں تاخیری حربے روکنے کیلئے سنجیدگی سے قوانین کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق بریگزٹ کے بعد برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان کئی معاملات پر نئی قانون سازی زیر غور ہے، جس میں مہاجرین کی واپسی سرفہرست ہے، برطانوی حکام بعض اسکیموں میں رضا کارانہ طور پر سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو قبول کرنے کے قانون پر بھی غور کر رہے ہیں۔