Tag: foreignoffice

  • پاکستان ایک بارپھرکیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی عالمی تنظیم کا رکن منتخب ہوگیا

    پاکستان ایک بارپھرکیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی عالمی تنظیم کا رکن منتخب ہوگیا

    ہیگ: کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے لئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی عالمی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) کی مجلسِ عاملہ نے 2016 سے 2018 تک لئے رکن منتخب کرلیا۔

    دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق کیمیائی ہتھیاروں کی عالمی تنظیم کے رکن ممالک کا اجلاس 30 نومبرسے چاردسمبر2015 تک جاری رہا۔

    اجلاس میں کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے لئے پاکستان کی خدمات کے اعتراف کے لئے پاکستان کو آئندہ دو سال کے لئے تنظٰیم کا رکن منتخب کرلیا گیا ہے۔

    دفترِخارجہ کی جانب سے او پی سی ڈبلیو میں تعینات پاکستان کےمستقل نمائندے معظم احمد خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے لئے پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات اور اس حوالے سے پاکستان کے عزم کے بارے میں گفتگو کی۔

    انہوں زور دیا کہ پاکستان عالمی دنیا کے شانہ بشانہ دنیا کو کیمیائی ہتھیاروں سے پاک کرنے کی مہم میں شریک ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے کنونشن کو قبول کرنے والے اولین ممالک میں شامل ہے اور کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کی تنظیم کا متحریک رکن ہونے کے ساتھ ایشیا میں تنظیم کا معاون بھی ہے۔

  • پاکستان کا بنگلہ دیشی ہائی کمشنر سے احتجاج

    پاکستان کا بنگلہ دیشی ہائی کمشنر سے احتجاج

    اسلام آباد: پاکستانی دفترِخارجہ نے بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے پاکستان پربے بنیاد الزامات عائد کرنے پر بنگلہ دیش کے قائم مقام ہائی کمشنر کو طلب کرلیا۔

    دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پاکستان نے بنگلہ دیش کی جانب سے عائد کردہ جنگی مظالم کے انتہائی ناگوار الزام کو بھی انتہائی سختی سے رد کیا ہے کہ ان میں کوئی صداقت نہیں۔

    ترجمان کے مطابق بنگلہ دیشی ہائی کمشنر کو یہ بھی باور کرایا گیا کہ پاکستان کی بنگلہ دیش کے ساتھ برادرانہ تعلقات کی دیرینہ خواہش کے باجود بنگلہ دیش کی جانب سے پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش افسوسناک ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دونوں جانب کے عوام اپنے ممالک کے درمیان دوستانہ اوربرادرانہ تعلقات چاہتے ہیں تاہم بنگلہ دیشی حکومت عوامی امنگوں کا احترام نہیں کررہی۔

    پاکستانی دفترِخارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی حکومت کو دونوں ممالک کے عوام کی 1947 میں علیحدہ مملکت کے لئے کی جانی والی مشترکہ جدوجہد کو یاد رکھتے ہوئے عوامی امنگوں کا احترام کرنا چاہیئے۔