Tag: Forest

  • جنگل میں میلوں دور تک پکا ہوا پاستہ کس نے پھینکا؟

    جنگل میں میلوں دور تک پکا ہوا پاستہ کس نے پھینکا؟

    امریکی ریاست نیو جرسی کے ایک جنگل میں اچانک میلوں تک پاستہ پھیلا ہوا پایا گیا، حکام یہ حرکت کرنے والے شخص کو ڈھونڈنے کی سر توڑ کوششیں کر رہے ہیں۔

    نیو جرسی کی اولڈ برج نامی کاؤنٹی کے شہری ایک صبح جاگے تو جنگل کے قریب میلوں دور تک پکا ہوا پاستہ اور اسپیگٹی وغیرہ پھیلا ہوا گیا جس اس کی تصاویر جلد ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

    تقریباً 500 پاؤنڈز پاستہ جنگل میں پھینک دیا گیا تھا جو میلوں تک پھیلا ہوا تھا۔

    انتظامیہ نے مقامی افراد کے ساتھ مل کر جلد ہی اس کی صفائی کردی تاہم یہ علم نہ ہوسکا کہ یہ حرکت کس کی تھی۔

    تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے اس پر مزاحیہ تبصرے بھی شروع کردیے، کسی نے کہا کہ یہ پاستہ ایکسپائر ہوگیا ہوگا تبھی اسے پھینک دیا گیا۔

    کسی نے کہا کہ کسی کی دعوت آخری لمحے میں منسوخ ہوگئی ہوگی تو اس نے مہمانوں کے لیے پکا ہوا کھانا پھینک دیا۔

  • کیا آپ جنگل میں چھپا انسان ڈھونڈ سکتے ہیں؟

    کیا آپ جنگل میں چھپا انسان ڈھونڈ سکتے ہیں؟

    تصاویر میں چھپی اشیا ڈھونڈنا، جو بہت مہارت سے چھپائی جاتی ہیں، دماغ کے لیے ایک اچھی خاصی مشق ہوتی ہے۔

    یہ ایک طرف تو تصویر بنانے والے کی مہارت کی عکاس ہوتی ہیں، تو دوسری طرف دیکھنے والے کی حاضر دماغی اور مشاہدے کی عادت کا بھی علم دیتی ہیں۔

    آج آپ کے لیے ایسی ہی ایک تصویر پیش کی جارہی ہے جس میں چھپی ہوئی ایک اور تصویر ڈھونڈنا آپ کی ذہانت کی نشاندہی کرے گا۔

    یہ تصویر ایک جنگل کی ہے جس میں آپ کو درختوں کے تنے، زمین پر گرے ہوئے ڈھیروں ڈھیر پتے اور پتھر دکھائی دے رہے ہیں۔

    لیکن اس تصویر میں ایک انسان بھی چھپا ہوا ہے، آپ نے اسی انسان کو ڈھونڈنا ہے اور اس کے لیے آپ کے پاس صرف 11 سیکنڈز کا وقت ہے۔

    کیا آپ نے اسے ڈھونڈ لیا؟

    صحیح جواب ہے۔

  • ریچھ کے بچے کا والہانہ رقص، وائرل ویڈیو نے شائقین کے دل جیت لئے

    ریچھ کے بچے کا والہانہ رقص، وائرل ویڈیو نے شائقین کے دل جیت لئے

    انٹرنیٹ صارفین کو تفریح کے بے پناہ موقع فراہم کرتی ہے جبکہ کچھ ویڈیوز تو دل کو چھو لینے والی ہوتی ہے اور تادیر تک اسے یاد رکھا جاتاہے۔

    ایسی ہی ایک ویڈیو نے سوشل میڈیا صارفین کے دل میں گھر کرلیا ہے، محض تیرہ سیکنڈز کے اس مختصر کلپ نے اب تک پچیس لاکھ سے زائد صارفین کو اپنا گرویدہ بنالیا ہے۔

    مذکورہ ویڈیو ریچھ کے ننھے منے بچے کی ہے، پرجوش ریچھ کا یہ بچہ اپنی پچھلی ٹانگوں پر کھڑا ہونے کے بعد ادھر ادھر قلابازیاں کھاتے ہوئے ڈانس کررہا ہے، زمین پر لڑھک رہا ہے، جسے اسے کوئی بڑی خوشی مل گئی ہو۔

    بچہ اس طرح محو ڈانس ہیں جیسے اسے کوئی دیکھ نہ رہا ہوں، ،مگر کسی پروفیشنل فوٹو گرافر نے ڈانس کرتی ویڈیو کو اپنے کیمرے کی میموری میں محفوظ کرنے کے بعد سوشل میڈیا پر وائرل کیا۔

    شرارتی ریچھ کے بچے کی ویڈیو انٹرنیٹ پر تیزی سے وائرل ہوچکی ہے جس پر صارفین کی جانب سے دلچسپ تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔

    https://twitter.com/Yoda4ever/status/1532332451854536705?s=20&t=rShIkGMuyqffG_BOZVcNqA

  • جنگل کا بادشاہ ایک چھڑی سے ڈر گیا، لیکن کیوں ؟ ویڈیو دیکھیں

    جنگل کا بادشاہ ایک چھڑی سے ڈر گیا، لیکن کیوں ؟ ویڈیو دیکھیں

    ویسے تو ہم سوشل میڈیا پر بے شمار ویڈیوز دیکھتے ہیں ان میں کچھ ویڈیوز ایسی ہوتی ہیں جنہیں دیکھ کر اہم پر حیرتوں کے پہاڑ ٹوٹ جاتے ہیں۔

    ایک ایسی ہی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ شیر جسے جنگل کا بادشاہ بھی کہا جاتا ہے ایک ایسے شخص سے خوف زدہ نظر آتا ہے جو صرف ایک چھڑی لے کر بجنگل میں آگیا تھا، اس ویڈیو کو انسٹاگرام پر ایک پیج پر شیئر کیا گیا ۔

    ویڈیو میں ایک بالغ نر شیر کو جنگل میں دکھایا گیا ہے، اسی دوران ایک شخص بغیر کسی خوف کے شیر کے سامنے آجاتا ہے وہ شخص شیر کو لکڑی کی چھڑی دکھاتا ہے جس پر شیر اس سے ڈر جاتا ہے۔

    اس اکیلے انسان سے شیر کو ڈرتے ہوئے دیکھ کر سوشل میڈیا صارفین حیران رہ گئے، انسٹاگرام کی ویڈیو پر بہت سے صارفین نے اپنے تبصروں میں غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آدمی کو بلاوجہ شیر کو نہیں مارنا چاہیے تھا۔

    دیگر صارفین نے کہا کہ ان کے خیال میں اس آدمی کو خود مرنے کا شوق ہے اور شیر اسے ضرور کھا جائے گا۔ اس ویڈیوکو7لاکھ 79ہزار سے زیادہ صارفین نے دیکھا اور54ہزار لائکس اور کمننٹس ملے ہیں۔

  • چترال: سینگور کے جنگلات میں آگ لگ گئی

    چترال: سینگور کے جنگلات میں آگ لگ گئی

    چترال: صوبہ خیبر پختونخواہ کے شہر چترال میں سینگور کے جنگلات میں آگ لگ گئی، جنگل میں چلغوزے کے درخت بڑی تعداد میں ہیں جو آگ کی لپیٹ میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چترال کے علاقے سینگور کے جنگلات میں آگ لگ گئی، آگ نے چلغوزے کے درختوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    ڈویژنل فارسٹ آفیسر چترال کا کہنا ہے کہ فارسٹ ڈپارٹمنٹ، ریسکیو اور مقامی افراد آگ بجھانے میں مصروف ہیں، آگ پر جلد قابوں پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    ڈی ایف او کا کہنا ہے کہ پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے آگ بھجانے میں مشکلات پیش آرہی ہیں، آگ نے 5 ہیکٹر رقبے کو لپیٹ میں لے لیا ہے، سینگور کے جنگلات میں چلغوزے کے درخت بڑی تعداد میں ہیں۔

    حکام کے مطابق آگ لگنے کی وجوہات کی بھی انکوائری کی جارہی ہے۔

    یاد رہے کہ کل رات گول نیشنل پارک کے جنگل میں بھی آگ لگی تھی جس پر قابو پالیا گیا تھا، سینگور کے جنگلات بھی گول نیشنل پارک کے جنگلات سے منسلک ہیں۔

  • دیامیر کے پہاڑی جنگلات میں آتش زدگی

    دیامیر کے پہاڑی جنگلات میں آتش زدگی

    گلگلت بلتستان کے شہر چلاس میں دیامیر کے پہاڑی جنگلات میں لگی آگ کو تاحال نہ بھجایا جاسکا، آتش زدگی سے سینکڑوں درخت جل کر خاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق دیامیر کے پہاڑی جنگلات میں آتش زدگی سے سینکڑوں درخت جل گئے، گوہر آباد، ہڈور اور کھنبری کے گھنے جنگلات میں لگی آگ بے قابو ہوچکی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجوہات اب تک سامنے نہیں آسکیں، مقامی افراد کو مطالبہ ہے کہ حکومت فوری آگ بجھانے کا انتظام کرے۔

    اس سے قبل چترال میں 9 ہزار فٹ بلندی پر پہاڑوں میں جنگلات میں لگی آگ پر گزشتہ روز 5 دن بعد قابو پایا جاسکا۔ خوفناک آتش زدگی کے باعث لاتعداد قیمتی درخت جل کر راکھ ہو گئے۔

    وادی کیلاش کے علاقے بیریئر کے پہاڑوں پر جنگلات میں آگ 9 جون کو لگی تھی جس نے 85 ایکڑ (680) کنال رقبے پر محیط درختوں کو اپنی لپیٹ میں لیا۔

    ضلعی فاریسٹ افسر چترال فرہاد علی کے مطابق ریسکیو عملے کے ساتھ مقامی لوگوں نے بھی آگ بجھانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

  • پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا میرا مشن ہے: وزیر اعظم

    پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا میرا مشن ہے: وزیر اعظم

    میانوالی: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا میرا مشن ہے، پاکستان میں لوگوں کو روزگار دینا ریاست کی ذمے داری ہونی چاہیئے تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان میانوالی پہنچے جہاں انہوں نے جنگلات کی بحالی کے سب سے بڑے منصوبے کا آغاز کیا، وزیر اعظم نے کندیاں میں پودا لگا کر موسم بہار 2020 کی شجر کاری مہم کا آغاز کیا۔

    شجر کاری مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے لیے شجر کاری بہت اہمیت رکھتی ہے، افسوس ہے جو جنگل انگریز چھوڑ کر گئے وہ ہم نے تباہ کردیے۔ انگریز کندیاں میں 20 ہزار ایکڑ پر جنگل چھوڑ کر گئے، آج جنگل تباہ ہوچکا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اگر ایسے ہی جنگل تباہ کرتے رہے تو موسمی تبدیلی ہمارا مستقبل تباہ کردے گی۔ اللہ نے پاکستان میں 12 موسم دیے ہیں، اتنے وسائل کے ساتھ ہماری زرعی پیداوار مہنگی اور کمی ہونی ہی نہیں چاہیئے۔ درخت کاٹنے والوں کو جیل میں ڈالنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ میانوالی میں تعلیم پر توجہ دینی ہے، اسکول ٹھیک کرنے ہیں۔ میانوالی میں اسپتال ٹھیک کر رہے ہیں اور بنا بھی رہے ہیں۔ نمل اب عالمی یونیورسٹی بننے جارہی ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک ایک چھوٹے سے علاقے میں پیسہ خرچ کرنے سے آگے نہیں بڑھتا، پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا میرا مشن ہے۔ پاکستان میں لوگوں کو روزگار دینا ریاست کی ذمے داری ہونی چاہیئے تھی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کفالت پروگرام کے تحت انتہائی غریب افراد کی امداد کی جائے گی، 80 ہزار نوجوانوں کو کاروبار کے لیے بلا سود قرض دیں گے۔

  • کیلی فورنیا کے جنگلات میں آتشزدگی، ہزاروں مکانات تباہ

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں آتشزدگی، ہزاروں مکانات تباہ

    واشنگٹن: امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں ایک بار پھر آگ لگ گئی، آگ نے مزید دس ہزار ایکڑرقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگی آگ پرتاحال قابو نہیں پایا جاسکا، خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ آگ مزید کئی ہزار ایکڑ تک پھیل سکتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ آگ مزید دس ہزار ایکڑ رقبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، آتشزدگی کے باعث ہزاروں درخت، مکانات اور گاڑیاں جل کرتباہ ہوگئیں۔

    فائربریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ بجھانے کی کوشش مسلسل جاری ہے لیکن تیز ہوا کے باعث آگ پر قابو پانا مشکل ہوگیا ہے۔

    2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 71 ہوگئی

    یاد رہے کہ گذشتہ سال نومبر میں کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ کے باعث 17 افراد کی اموات ہوئی تھیں، جبکہ 7 ہزار سے زائد مکانات جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے تھے۔

    مذکورہ سال جولائی میں بھی امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

  • درختوں کے زیر زمین نیٹ ورک کا نقشہ تیار

    درختوں کے زیر زمین نیٹ ورک کا نقشہ تیار

    آپ نے ڈبلیو ڈبلیو ڈبلیو یعنی ورلڈ وائیڈ ویب کے بارے میں تو ضرور سنا ہوگا، لیکن کیا آپ نے کبھی ووڈ وائیڈ ویب کا نام سنا ہے؟

    ووڈ وائیڈ ویب وہ نیٹ ورک ہے جو درختوں کو آپس میں جوڑے رکھتا ہے، یہ دراصل درختوں کی جڑوں کے درمیان اگی ہوئی فنجائی ہوتی ہے جو درختوں کے نیٹ ورک کی حیثیت رکھتی ہے۔

    یہ فنجائی مٹی سے نمکیات لے کر درختوں کو فراہم کرتی ہے جبکہ درخت غذا بنانے کے دوران جو شوگر بناتے ہیں انہیں یہ فنجائی مٹی میں جذب کردیتی ہے۔ اس نیٹ ورک کے ذریعے درخت ایک دوسرے سے نمکیات اور کیمیائی اجزا کا تبادلہ بھی کرتے ہیں۔

    اب ماہرین نے اس نیٹ ورک کا ایک مفصل نقشہ تیار کرلیا ہے۔ اسٹینڈ فورڈ یونیورسٹی کی جانب سے تیار کردہ اس نقشے کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی حیثیت ویسی ہی ہے جسے دماغ کے ایم آر آئی اسکین کی۔

    جس طرح دماغ کا ایم آر آئی اسکین یہ سمجھنے میں مدد دیتا ہے کہ دماغ کس طرح کام کرتا ہے، اسی طرح یہ نیٹ ورک بتاتا ہے کہ جنگلات کس طرح کام کرتے ہیں اور یہ موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج پر کس طرح ردعمل دیں گے۔

    یہ نقشہ تیار کرنے کے لیے 70 ممالک کے 10 لاکھ سے زائد جنگلات کا مطالعہ کیا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ دنیا کے 60 فیصد درخت ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق یہ نقشہ بتاتا ہے کہ کس طرح کے ایکو سسٹم میں کس طرح کے درخت نشونما پاسکیں گے جس کی وجہ سے دنیا بھر میں کی جانے والی شجر کاری مہمات کو مزید کامیاب بنایا جاسکے گا۔

    یہ نیٹ ورک کیا کام کرتا ہے؟

    زیر زمین درختوں کا نیٹ ورک خاصا اہمیت رکھتا ہے جو درختوں کے درمیان نمکیات اور خوراک کے تبادلے کا کام کرتا ہے۔ درخت کسی بھی مشکل صورتحال میں اسی نیٹ ورک کے ذریعے ایک دوسرے کو ہنگامی پیغامات بھی بھیجتے ہیں۔

    ان پیغامات میں درخت اپنے دیگر ساتھیوں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ قریب آنے والے کسی خطرے جیسے بیماری، حشرات الارض یا قحط کے خلاف اپنا دفاع مضبوط کرلیں۔

    اس نیٹ ورک کے ذریعے پھل دار اور جاندار درخت، ٹند منڈ اور سوکھے ہوئے درختوں کو نمکیات اور کاربن بھی فراہم کرتے ہیں۔

    اسی طرح اگر کبھی کوئی چھوٹا درخت، قد آور ہرے بھرے درختوں کے درمیان اس طرح چھپ جائے کہ سورج کی روشنی اس تک نہ پہنچ پائے اور وہ اپنی غذا نہ بنا سکے تو دوسرے درخت اسے غذا بھی پہنچاتے ہیں۔

    بڑے درخت اس نیٹ ورک کے ذریعے ان نو آموز درختوں کی نشونما میں بھی مدد کرتے ہیں جو ابھی پھلنا پھولنا شروع ہوئے ہوتے ہیں۔

    لیکن کیا ہوگا جب درختوں کو کاٹ دیا جائے گا؟

    اگر جنگل میں بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹائی کردی جائے، یا موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج یا کسی قدرتی آفت کے باعث کسی مقام کا ایکو سسٹم متاثر ہوجائے تو زیر زمین قائم درختوں کا یہ پورا نیٹ ورک بھی متاثر ہوتا ہے۔

    یہ ایسا ہی ہے جیسے کسی ایک تار کے کٹ جانے سے پورا مواصلاتی نظام منقطع ہوجائے۔ اس صورت میں بچ جانے والے درخت بھی زیادہ عرصے تک قائم نہیں رہ سکتے اور تھوڑے عرصے بعد خشک ہو کر گر جاتے ہیں۔

  • میکسیکو کے جنگل میں لگنے والی آگ نے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

    میکسیکو کے جنگل میں لگنے والی آگ نے بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا

    میکسیکوسٹی: شمالی امریکا میں واقع ملک میکسیکو کے جنگل میں لگنے والی آگ نے ایک بڑے حصے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ آگ جنوبی میکسیکو کے جنگل میں لگی جو دیکھتے ہی دیکھتے بڑے رقبے تک پھیل گئی، آگ بجھانے کے لیے ہیلی کاپٹر سے بھی مدد لی جارہی ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ جنوبی میکسیکو کے علاقے لاس چملپاس کے جنگل میں لگنے والی آگ سترہ ہزار ہیکٹر تک پھیل گئی ہے۔

    مقامی ریسکیو نے ہیلی کوپٹر سے آگ بجھانے کا عمل جاری رکھا ہوا ہے، مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے جبکہ مقامی انتظامیہ نے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جارہا ہے۔

    جنگل کے اطراف آبادیوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، حکام کی ہدایت پر شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جارہا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے آگ بجھانے کے لیے ہیلی کاپٹر کی خصوصی مدد لی گئی ہے، جبکہ فائرفائٹرز کی تعداد میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں سال 29 جولائی کو امریکی ریاست کیلی فورنیا کے جنگلات میں لگنے والی آگ سے دو فائر فائٹرز سمیت 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    جنگلات میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے تین ہزار چار سو فائر فائٹرز اور 17 ہیلی کاپٹر نے آپریشن میں حصہ لیا تھا۔

    کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے سے ہلاکتوں کی تعداد 71 ہوگئی

    واضح رہے کہ 2012 سے کیلی فورنیا کے جنگلات میں آگ لگنے کا مسئلہ درپیش ہے، موسم گرما اور خشک سالی کی وجہ سے جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔