Tag: forex reserves

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر 18ارب 12 کروڑ ڈالر تک جا پہنچے

    ملکی زرمبادلہ ذخائر 18ارب 12 کروڑ ڈالر تک جا پہنچے

    اسلام آباد : ملکی زرمبادلہ ذخائر 18ارب12 کروڑڈالر تک جا پہنچے جبکہ اسٹیٹ بینک کے ذخائر 8.23کروڑ ڈالر اضافے کے ساتھ 11.58ارب ڈالر ہیں

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ملکی زرمبادلہ ذخائرمیں 3کروڑ85لاکھ ڈالرکااضافہ ہوا اور 10 جنوری تک زرمبادلہ ذخائر18 ارب 12 کروڑ ڈالر ہوگئے۔

    اسٹیٹ بینک کے ذخائر 8.23کروڑڈالراضافے سے11.58 ارب ڈالر ہوگئے جبکہ شیڈول بینکوں کے  پاس موجود ذخائر 4.35کروڑ ڈالر سے کم ہوکر 6.53ارب ڈالر رہ گئے۔

    یاد رہے اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا تھا کہ غیرملکی سرمایہ کاری میں جولائی سے دسمبر کے دوران 68فیصد کا اضافہ ہوا، جس کے بعد جولائی سے دسمبر تک غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم ایک ارب 34کروڑ ڈالر رہا۔

    مزید پڑھیں : ملکی معیشت سے متعلق خوش خبری سامنے آگئی

    اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری جولائی تا دسمبر 45کروڑ 20لاکھ ڈالر رہی، جبکہ 6 ماہ میں مجموعی سرمایہ کاری کا حجم ایک ارب 80 کروڑ ڈالر رہا، تجزیہ کاروں نے 2020 کو بھی ملکی معیشت کے لیے بہترین سال قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ وفاقی حکومت ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے اہم اقدامات کررہی ہے، آئی ایم ایف سے قرضہ لینے سمیت کئی دوست ممالک بھی پاکستان کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔

    واضح رہے گذشتہ سال دسمبر میں ترجمان اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا  کہ  زر مبادلہ کے ذخائر 8 ماہ کی بلند ترین سطح پر ہیں، ذخائر میں 43 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اضافہ ہوا، جس کے بعد ملک میں زرمبادلہ ذخائر کا مجموعی حجم 15 ارب 99 کروڑ 32 لاکھ ڈالر ہوگیا۔

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر 17 ارب ڈالر سے بھی کم ہوگئے

    ملکی زرمبادلہ ذخائر 17 ارب ڈالر سے بھی کم ہوگئے

    کراچی : ملکی زرمبادلہ ذخائر میں مزید کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ذخائر سترہ ارب ڈالر سے بھی کم ہوگئے اور حجم سولہ ارب پیبسٹھ کروڑ بیس لاکھ ڈالر ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق زرمبادلہ ذخائر میں کمی کا سلسلہ نہ رک سکا، سترہ مئی کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے میں ملکی زرمبادلہ ذخائر میں سینتالیس کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی اور زر مبادلہ ذخائر کا حجم سولہ ارب پیبسٹھ کروڑ بیس لاکھ ڈالر ہوگیا۔

    مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ کمی صرف اسٹیٹ بینک کے زرخائر میں ہوئی ہے، مرکزی بینک کے پاس موجود ذخائر کا حجم دس ارب بتیس کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    مئی کے مہینے میں اسٹیٹ بینک نے ایک ارب انیس کروڑ ڈالر کی غیر ملکی ادائیگیاں کی ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ذخائر میں کمی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔


    مزید پڑھیں : دس ماہ سے پاکستان کے مسلسل گرتے ڈالر ذخائر میں  پہلا اضافہ


    یاد رہے کہ رواں ماہ کے  آغاز میں پاکستان نے دوست ملک چین سے ایک ارب ڈالر کا قرضہ لیا تھا، جو دس ماہ سے پاکستان کے مسلسل گرتے ڈالر ذخائر میں  پہلا اضافہ تھا ۔

    معاشی ماہرین کے مطابق زرمبادلہ ذخائر اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی ملکی معیشت کی بیرونی کمزوریوں کی عکاس ہے، غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کےباعث زرمبادلہ ذخائر پر مزید دباؤ بڑھے گا اور روپے کی قدر میں بھی مزید گراوٹ متوقع ہے۔

    گذشتہ ماہ کے آخر میں غیر ملکی جریدے کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور یہ کمبوڈیا سے بھی کم ہو جائیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ ذخائر میں یہ کمی ایشیا کے تمام ممالک سے زیادہ تیز ہے، پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر ایک سال میں 20 فیصد کم ہوئے، فروری میں پاکستان کے زر مبادلہ ذخائر کا حجم 13 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں جون 2018 تک 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کی مزید کمی متوقع ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملکی زرمبادلہ ذخائر17 ارب60 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہ گئے

    ملکی زرمبادلہ ذخائر17 ارب60 کروڑ 70 لاکھ ڈالر رہ گئے

    کراچی : زرمبادلہ ذخائر میں کمی کا سلسلہ نہ رک سکا، گیارہ مئی کو ختم ہونے والی کاروباری ہفتے میں زرمبادلہ ذخائر میں تین اعشاریہ دو چھ فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد ملکی زرمبادلہ ذخائر 17 ارب60 کروڑ ڈالر رہ گئے۔

    اسٹیٹ بینک کے مطابق زرمبادلہ ذخائر میں چھتیس کروڑ اکتالیس لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی، کمی کے بعد ملکی زرمبادلہ ذخائرکا حجم سترہ ارب چھ کروڑستر لاکھ ڈالر ہوگیا۔

    اسٹیٹ بینک کے ذخائر کا حجم دس ارب اناسی کروڑ نواسی لاکھ ڈالر اور کمرشل بینکوں کے پاس6 ارب 26 کروڑ اکیاسی لاکھ ڈالر ہیں جبکہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ذخائر میں کمی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔


    مزید پڑھیں : دس ماہ سے پاکستان کے مسلسل گرتے ڈالر ذخائر میں  پہلا اضافہ


    یاد رہے کہ رواں ماہ کے  آغاز میں پاکستان نے دوست ملک چین سے ایک ارب ڈالر کا قرضہ لیا تھا، جو دس ماہ سے پاکستان کے مسلسل گرتے ڈالر ذخائر میں  پہلا اضافہ تھا ۔

    معاشی ماہرین کے مطابق زرمبادلہ ذخائر اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی ملکی معیشت کی بیرونی کمزوریوں کی عکاس ہے، غیرملکی قرضوں کی ادائیگی کےباعث زرمبادلہ ذخائر پر مزید دباؤ بڑھے گا اور روپے کی قدر میں بھی مزید گراوٹ متوقع ہے۔

    گذشتہ ماہ کے آخر میں غیر ملکی جریدے کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر تیزی سے کم ہو رہے ہیں اور یہ کمبوڈیا سے بھی کم ہو جائیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ ذخائر میں یہ کمی ایشیا کے تمام ممالک سے زیادہ تیز ہے، پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر ایک سال میں 20 فیصد کم ہوئے، فروری میں پاکستان کے زر مبادلہ ذخائر کا حجم 13 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگیا۔

    دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں جون 2018 تک 2 ارب 20 کروڑ ڈالر کی مزید کمی متوقع ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں ساڑھے 3کروڑ ڈالر کا اضافہ

    ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں ساڑھے 3کروڑ ڈالر کا اضافہ

    اسلام آباد: ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں ساڑھے تین کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا، مجموعی مالیت تیرہ ارب تینتالیس کروڑ ڈالر ہوگئی ہے۔

    مرکزی بینک کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق دس اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے تک ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی مجموعی مالیت تیرہ ارب تینتالیس کروڑ اُنسٹھ لاکھ ڈالرریکارڈ کی گئی، جو اس سے پچھلے ہفتے تیرہ ارب چالیس کروڑ آٹھ لاکھ ڈالر تھی۔

    زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر میں مرکزی بینک کے پاس آٹھ ارب اٹھاسی کروڑ اکیس لاکھ ڈالر ہیں جبکہ بینکوں کے پاس کھاتے داروں کے چار ارب پچپن کروڑ اڑتیس لاکھ ڈالر ہیں۔