Tag: forgive

  • سعودی عرب: قاتل کو مقتول کے ورثا سے معافی مل گئی

    سعودی عرب: قاتل کو مقتول کے ورثا سے معافی مل گئی

    ریاض: سعودی عرب میں ایک شخص نے اپنے بھتیجے کے قاتل کو معاف کردیا، قاتل جیل میں سزائے موت کا منتظر تھا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق شہر تبوک میں سعودی شہری نے اپنے بھائی کے بیٹے کے قاتل کو معاف کردیا، قتل کی واردات 3 برس قبل ہوئی تھی اور قاتل سزائے موت کا منتظر تھا۔

    قاتل نے 3 برس قبل اپنے قبیلے کے فرد کو باہمی تنازع پر قتل کردیا تھا۔

    پولیس نے قاتل کو گرفتار کر کے پراسیکیوشن کے ادارے کے حوالے کردیا تھا جہاں سے مقدمہ فوجداری عدالت میں بھیجا گیا، عدالت نے جرم ثابت ہونے پر قاتل کو سزائے موت کا حکم سنا دیا۔

    بعد ازاں قبیلہ کے سرکردہ لوگوں نے صلح اور قاتل کو معاف کروانے کے لیے مقتول کے ورثا سے رابطہ کیا جن کی کوششیں بار آورثابت ہوئیں۔

    مقتول کے شرعی وکیل مسلم سلمان المسعودی نے بتایا کہ خاندان کے افراد نے اللہ کی رضا کے لیے قاتل کو معاف کردیا اور قصاص کے حق سے دستبردار ہوگئے۔

    قبیلے کے سربراہ محمد سلمان الطرفاوی نے بتایا کہ سعودی عرب کے معاشرے میں معاف کرنے کی روایات عام ہے۔ یہاں عفو و درگزر سے کام لیا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ اگر مقتول کے ورثا اپنا حق معاف کردیں تو قصاص کی سزا روک دی جاتی ہے اور قاتل کو صرف بحق سرکار مختلف مدت تک قید کی سزا پوری کرنی ہوتی ہے۔

  • مقتول امریکی مبلغ کے اہل خانہ نے قاتل قبائلیوں کو معاف کردیا

    مقتول امریکی مبلغ کے اہل خانہ نے قاتل قبائلیوں کو معاف کردیا

    نئی دہلی : بھارتی جزیرے اندامان کے شمال میں آباد وحشیوں نے امریکی سیاحت کی غرض سے آنے والے امریکی شہری کو قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے ساحل سے کئی میل کے فاصلے پر واقع جزیرے  اندامان پر مسیحیت کی تبلیغ کے لیے جانے والا امریکی سیاح جنگلی قبائلیوں کے ہاتھوں قتل ہوگیا، مقتول کے اہل خانہ نے جنگلی قبائل کو معاف کردیا۔

    اندامان کے ڈائریکٹر جنرل پولیس نے بتایا کہ امریکی نوجوان جس کی شناخت ’جان ایلن چاؤ‘ کے نام سے ہوئی ہے سیاحتی ویزے پر بھارت آئے تھے لیکن انہوں نے ممنوعہ علاقے میں تبلیغ کی غرض سے جاکر ثابت کردیا کہ وہ سیاحت نہیں بلکہ مسیحیت تبلیغ کے لیے آئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جان ایلن شمالی جزیرے سینٹنل پر آباد جنگلی قبائل کو تبلیغ کرنے گئے تھے جس کے متعلق انہوں نے بھارتی حکام کو بھی آگاہ نہیں کیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اندامان کے شمالی حصّے میں واقع جزیرے سینٹنل پر ’وحشی‘ آباد ہیں جنہیں بھارتی حکومت کی جانب سے تحفظ حاصل ہے، سینٹنل کی آبادی محض 200 نفوس پر مشتمل ہے۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ جان ایلن 15 نومبر کو اپنے مقامی دوست کی مدد سے مذکورہ جزیرے تک جانے کے لیے ایک ماہی گیر سے رابطہ کیا تھا اور جان ایلن کے دوست نے غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ایک غوطہ خور بھی فراہم کیا تھا۔

    بھارتی پولیس کے مطابق 16نومبر کو وہ جزیرے کی جانب سے روانہ ہوئے اور سینٹنل سے کچھ فاصلے پر کشتی کو روک کر ڈونگی (چھوٹی کشتی) میں جزیرے پر پہنچے، لیکن جب وہاں زخمی حالت میں واپس لوٹے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جان ایلن اگلے روز دوبارہ جزیزے پر گئے تاہم اس بار وہ واپس نہیں آئے اور ان کو جزیرے تک لے جانے والے ماہی گیر نے جنگی قبائلیوں کو ان کی لاش گھسیٹے ہوئے دیکھا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سیاح کے اہل خانہ نے جان ایلن کو قتل کرنے والے جنگلی قبائل کو معاف یہ کہتے ہوئے معاف کردیا ہے کہ جان ایلن خدا سے محبت کرتے تھے اور وہ ضرورت مندوں کی مدد کے لیے ہر وقت تیار رہتے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2006 میں غیر قانونی طور پر شکار کے لیے جانے والے 2 ماہی گیروں کو وحشیوں نے بے دردی سے قتل کردیا تھا جس کے بعد بھارتی حکام نے مذکورہ جزیرے کا سفر اختیار کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارتی جزیرے اندامان کے شمال میں آباد وحشی گذشتہ 60 ہزار برس سے یہاں موجود ہے، جو باہر سے آنے والے افراد کو قتل کرتے دیتے ہیں۔