Tag: former CJP saqib nisar

  • سابق چیف جسٹس  ثاقب نثار نے عمران خان اور قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتوں کا احوال بتا دیا

    سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے عمران خان اور قمر جاوید باجوہ سے ملاقاتوں کا احوال بتا دیا

    لاہور : سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید سے ملاقاتوں کا احوال بتا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا موجودہ ججزسے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں، میں نے تو اپنے داماد کو سفارش کرنے پر عدالت میں طلب کرلیاتھا، اپنے داماد سے سب کےسامنے معافی منگوائی تھی۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پاناما کیس کے بینچ نے مجھے بتایا نواز شریف کے وکیل نے بہت کچھ مان لیا تھا، نواز شریف کے وکیل نے بینچ کے سامنے اپنے موکل کی کئی غلط کاریوں کو تسلیم کیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کے حوالے سےسابق چیف جسٹس نے بتایا کہ عمران خان سے2ملاقاتیں ہوئیں،پہلی وزارت عظمیٰ کے دور میں اوردوسری بعدمیں، پہلی ملاقات میں عمران خان نے کہا نیب کیسز خراب ہو رہے ہیں آپ گائیڈکریں، شہزاد اکبر کی جگہ کوئی اور بندہ بتائیں جو کیسز کو انجام تک لےجائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں نےعمران خان کو انکار کردیا اور کہا خود فیصلہ کریں، دوسری ملاقات میں عمران خان کو کہا عدلیہ سے متعلق رات 12 بجے والی بات نہ کریں اور عدلیہ پر بلاوجہ تنقید کرکے ادارے کوخراب نہ کریں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے سابق آرمی چیف سے ملاقاتوں کے حوالے سے بتاتے ہوئے کہا کہ قمرجاوید باجوہ سے دو ملاقاتیں ہوئیں، پہلی ملاقات میں وہ چندہ دینے آئے تھے جبکہ دوسری ملاقات کچھ عرصہ پہلےلاہور میں ہوئی، باجوہ صاحب نےکہا میں لاہور آیا ہوں اوراپنے دوستوں سے ملنا چاہتا ہوں، میں نے عمران خان سے قمرجاوید باجوہ سےمتعلق بات نہیں کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ فیض حمید سے کئی ملاقاتیں ہوچکی ہیں، جب چیف جسٹس تھا تو لاپتہ افراد کیس پر فیض حمید سےملاقاتیں ہوئیں، بعد میں بھی فیض حمید سےملاقاتیں ہوئی ہیں۔

  • سابق چیف جسٹس ثاقب نثار  کی اپنے خلاف چلنے والی خبر کی سختی سے تردید

    سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی اپنے خلاف چلنے والی خبر کی سختی سے تردید

    اسلام آباد: سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنے خلاف چلنے والی خبر کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے متعلق رپورٹ ہونے والی خبر حقائق کے منافی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے حسن ایوب سے خصوصی گفتگو میں انصار عباسی کی خبر پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا میرے  متعلق رپورٹ خبرحقائق کے منافی ہے، سابق چیف جسٹس جی بی رانا شمیم کے سفید جھوٹ پر کیا جواب دوں۔

    سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا ک رانا شمیم بطور چیف جسٹس عہدے کی ایکسٹینشن مانگ رہے تھے ، میں نے توسیع منظور نہیں کی لیکن ایک باررانا شمیم نے مجھ سے ایکسٹینشن نہ دینے کا شکوہ بھی کیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کہ یہ میرے لیے ممکن نہیں کہ اپنے خلاف چلنے والی خبروں کی وضاحتیں پیش کرتا پھروں۔

    دوسری جانب اس حوالے سے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ انصارعباسی کی ایک حیرت انگیزاسٹوری نظر سےگزری ، گلگت کےجج کہتےہیں وہ ثاقب نثار صاحب کے پاس چائے پینے بیٹھے ، جج نے فون پر ہائیکورٹ جج سے کہا نوازشریف کی ضمانت الیکشن سے پہلے نہیں لینی۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کیسےکیسے لطیفے ملک میں نواز شریف کو مظلوم ثابت کرانےکی مہم چلا رہے ہیں، اندازہ لگائیں آپ کسی جج کے پاس چائے پینے جائیں اوروہ فون ملا کر بیٹھا ہے، سامنے ہی ایسی ہدایات جاری کرے کسی ملزم کی ضمانت لینی ہےیا نہیں ، ملزم بھی کوئی عام آدمی نہیں ملک کاوزیر اعظم۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ بیوقوفانہ کہانیاں اور سازشی تھیوریاں نہ گھڑیں ، یہ بتا دیں نواز شریف کہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کےپیسےکہاں سےآئے، بعد اپارٹمنٹ مریم نواز کی ملکیت میں دے دئیے گئے ، مریم نےکہا میری لندن میں تو کیا پاکستان میں بھی کوئ جائیداد نہیں ، اب مریم کی اربوں کی جائیداد سامنے آ چکی اس کا جواب دیں۔

  • ڈیمزفنڈمیں کسی قسم کی کرپشن نہیں ہوسکتی ، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

    ڈیمزفنڈمیں کسی قسم کی کرپشن نہیں ہوسکتی ، سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

    اسلام آباد :  سابق چیف جسٹس ثاقب نثار   کا کہنا ہے کہ ڈیم فنڈ سے متعلق بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر چلایاگیا ، ڈیمز  فنڈ میں کرپشن کے الزامات پر افسوس کا اظہار کرتاہوں، کبھی ایسا نہیں کہا ڈیمز کیلئے تمام رقم تن تنہا اکٹھا کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اسلام آبادمیں صحافیوں سےغیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا ڈیمزفنڈمیں کسی قسم کی کرپشن نہیں ہوسکتی، ڈیمز  فنڈ میں کرپشن کے الزامات پر افسوس کا اظہار کرتاہوں، ڈیم فنڈ سے متعلق بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر چلایاگیا۔

    سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کبھی ایسا نہیں کہا ڈیمز کیلئے تمام رقم تن تنہا اکٹھا کروں گا، ڈیم فنڈ کامقصد پانی قلت کااحساس،تحریک، آگاہی پیداکرناتھا، ہم نے ڈیم فنڈ متعارف کراکر اس تحریک کا آغاز کیا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا ڈیمزفنڈکیلئے میراہدف 16 ارب تھا، 16 ارب کاسن کراجلاس میں شامل واپڈاحکام اچھل پڑے، موجودہ چیف جسٹس کی نواسیوں نےبھی ڈیمز کیلئے رقم دی۔

    نوازشریف کی صحت کیلئےدعاہی کرسکتاہوں، اللہ انھیں صحت دے

    صحافی نے سابق چیف جسٹس سے سوال کیا نوازشریف کی میڈیکل گراؤنڈپرضمانت مستردہونےپرکیاکہیں گے، جس پر جسٹس میاں ثاقب نے پوچھا اچھاضمانت کی درخواست مستردہوگئی؟ میں تو نوازشریف کی صحت کیلئےدعاہی کرسکتاہوں، اللہ نوازشریف کوصحت دے۔

    گذشتہ روز سابق چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میری عزت، میرا سب کچھ پاکستان سےہے، جو کچھ ملا وہ اس ملک کی محبت کی وجہ سے ملا ہے،  ایماندار لیڈر شپ سے اللہ نے قوموں کو ترقی دی، کرپشن سے بچنا ہے تو احتساب کا عمل تیز کرنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں : میری عزت، میرا سب کچھ پاکستان سے ہے، ثاقب نثار

    اس سے قبل سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ پورے ملک میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے،پانی حیات ہے اس کےبغیرزندگی کاتصورنہیں، پانی قدرت کاتحفہ ہے، جس سے زندگی جڑی ہے، اللہ نہ کرے اگر ہم نے اس کمی کو پورا نہ کیا تو کوئٹہ کے لوگوں کو وہاں سے ہجرت کرنا پڑ سکتی ہے۔

  • پاکستان پانی کی کمی سےمتعلق خطرناک دہانےپرہے،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

    پاکستان پانی کی کمی سےمتعلق خطرناک دہانےپرہے،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار

    لاہور : سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ پاکستان پانی کی کمی سےمتعلق خطرناک دہانے پر ہے ،جنگی بنیادوں پر پانی کی بچت شروع کرنا ہو گی، پوری قوم سے عرض کروں گا کہ اپنے گھر سے یہ بچت شروع کریں، حکومت نے ڈیم کیلئے جو اقدامات کیے قوم کوآگاہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا پورے ملک میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے،پانی حیات ہے اس کےبغیرزندگی کاتصورنہیں، پانی قدرت کاتحفہ ہے، جس سے زندگی جڑی ہے۔

    سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پاکستان پانی کی کمی سےمتعلق خطرناک دہانے پر ہے، پانی کی کمی کوکراچی میں محسوس کیا، کوئٹہ میں سماعت کررہا تھا تو پتہ چلا پانی کی سطح دو ہزار میٹر سے نیچے جا چکی ہے، اللہ نہ کرے اگر ہم نے اس کمی کو پورا نہ کیا تو کوئٹہ کے لوگوں کو وہاں سے ہجرت کرنا پڑ سکتی ہے۔

    ہمیں پانی کےمسئلے پر جدوجہد کرنا پڑے گی

    جسٹس(ر) ثاقب نثار نے کہا اکستان اس وقت ایک ایسے دہانے پر بیٹھا ہے کہ ہمیں فوری اقدامات کرنا ہوں گے، یہ مسائل چالیس سال سے چل رہے ہیں لیکن کوئی حکومت حل نہ کر سکی۔ بڑے ڈیم تو چھوڑ دیں چھوٹے ڈیمز کے لئے بھی کام نہ ہو سکا۔

    ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے لیے 3 اور پنجاب کیلئے 2 بڑے ڈیم کے آرڈر دیئے، راول ڈیم سے راولپنڈی کو پانی جاتا ہے، اس ڈیم کے اردگرد کئی ہاؤسنگ سوسائیٹیز   بن چکی ہیں، جن کے فضلے سے ڈیم گندہ ہو چکا ہے اور یہ پانی راولپنڈی کے لوگوں کو پینے کیلئے دیا جارہا ہے۔

    دنیا چاند پر پہنچ گئی ہم اپنے لئے پینے کے صاف پانی کا بندوبست نہیں کر سکے

    سابق چیف جسٹس نے کہا کہ دنیا چاند پر پہنچ گئی ہم اپنے لئے پینے کے صاف پانی کا بندوبست نہیں کر سکے، اب یہ زندگی اور موت کا مسئلہ بن چکا ہے، پانی کے وسائل بہت محدود ہیں، جب تک اس مسئلہ کی جانب نظر نہیں ڈالیں گے ہم پانی کی قلت کا شکار رہیں گے، انڈس واٹر ٹریٹی کے بعد تو ہمارے پاس پانی کے وسائل بہت ہی کم رہ گئے ہیں، کیا ہم اپنے ملک کو اتھوپیا بنانا چاہتے ہیں۔

    جسٹس(ر) ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ ہمیں پانی کےمسئلے پر جدوجہد کرنا پڑے گی، پانی کو محفوظ کرنے اور استعمال پر ہمیں کام کرناہے، جنگی بنیادوں پر پانی کی بچت شروع کرنا ہو گی، پوری قوم سے عرض کروں گا کہ اپنے گھر سے یہ بچت شروع کریں۔

    انھوں نے مزید کہا  کہ واسا پانی کے لیے کم پیسے لے رہا ہے، واسا منرل واٹر کی کمپنیوں سےایک پیسہ نہیں لے رہا تھا، ایک حجت پوری کرنے کیلئے ایک پیسے کا چوتھائی قیمت لگائی، میں نے منرل واٹر اور بیوریجز پر ایک پیسہ قیمت لگائی، 8 بلین گیلن پانی منرل واٹر کمپنیاں زمین سے نکالتی ہیں۔

    حکومت نے ڈیم کیلئے جو اقدامات کیے قوم کوآگاہ کرے

    سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا  کہ ڈیم کے لئے 9 ارب روپے جمع کرچکے ہیں، مجھے پتہ تھا ڈیم کے لئے پیسے پورے نہیں ہوں گے، ڈیم کی مہم چلانا اور آگاہی اصل مقصد تھا، چھوٹے چھوٹے بچوں نے میرے دفتر میں آ کر اپنی پاکٹ منی تک دی، ڈیم کیلئے جمع کیےگئے فنڈز کا سپریم کورٹ ضامن ہے، حکومت نے ڈیم کیلئے جو اقدامات کیے قوم کوآگاہ کرے۔