Tag: former PM yosuf raza gilani son

  • والد کے دور میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت اغوا کی وجہ بنی، علی حیدرگیلانی

    والد کے دور میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت اغوا کی وجہ بنی، علی حیدرگیلانی

    کراچی : یوسف رضاگیلانی کے بیٹے علی حیدرگیلانی کا کہنا ہے کہ والد کے دور میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت اغوا کی وجہ بنی، پاکستان اورافغانستان میں رکھا گیا تشدد نہیں ہوا۔

    یوسف رضاگیلانی کے بیٹے علی حیدرگیلانی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ القاعدہ میرے بدلے ایمن الظواہری کے رشتہ داروں کی رہائی اور رقم چاہتی تھی، اغوا کے بعد ڈھائی مہینے تک فیصل آباد میں رکھا اور پھر وزیرستان منتقل کیا گیا۔

    علی حیدر گیلانی نے بازیابی کے بعد پہلے انٹرویو میں اپنی داستان سنادی، انکا کہنا ہے کہ اغواکاروں نے اپنا تعارف القاعدہ کے طور پر کروایا اور کہا کہ آپ ہمارے دشمن ہیں۔

    انکا کہنا تھا کہ وہ 3 سال تک القاعدہ کے قبضے میں رہے تھے اور کراچی سے تعلق رکھنے والا القاعدہ کا ایک اہم رکن ضیاء ان کے ساتھ 3 سال تک رہا۔

    انھوں نے بتایا کہ اغوا کے بعد پہلے انہیں فیصل آباد میں رکھا اور پھر بنوں کے راستے وزیرستان منتقل کیا، وزیرستان سے اسی سال افغانستان لے جایا گیا تھا، انہوں نے بتایا کہ قید کے دوران القاعدہ نے تشدد نہیں کیا لیکن دباؤ میں ضرور رکھا۔

    بازیابی کے آپریشن کا ذکر کرتے ہوئے علی حیدر گیلانی نے کہا کہ نو مئی کا دن تھا القاعدہ کا آدمی آیا اور کہا کہ آج چھاپہ پڑے گا۔ میرے اغوا کار نے پہلے کہا "لیٹ جاؤ ” میں لیٹ گیا پھر کہا "بھاگو” میں اغوا کاروں کے ساتھ بھاگنے کی بجائے دوسری سمت میں دوڑا دوسری سمت بھاگنے کا فیصلہ درست ثابت ہوا اور میں بازیاب ہوگیا۔

    پکڑے جانے کے بعد امریکی فوجی سے اپنا تعارف کروایا اور کہا میں پاکستان کے سابق وزیر اعظم کا بیٹا ہوں ۔ تو وہ حیران ہوا۔ پھر اس نے اپنے ہیڈکوارٹر سے رابطہ کیا اور منٹوں میں تصدیق ہونے کے بعد اس نے مجھ سے کہا۔ مسٹر گیلانی یو آر گوئنگ ہوم.

    یاد رہے کہ علی حیدر گیلانی کو 9 مئی 2013 کو عام انتخابات سے 2 روز قبل ملتان سے اغواء کیا گیا تھا، جنھیں گذشتہ ماہ 10 مئی کو افغان اور امریکی فورسز نے مشترکہ آپریشن کے ذریعے افغان صوبے پکتیکا سے بازیاب کروایا تھا۔

  • یوسف رضا گیلانی کا بیٹے سے ٹیلیفونک رابطہ

    یوسف رضا گیلانی کا بیٹے سے ٹیلیفونک رابطہ

    ملتان: سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کا اپنے مغوی بیٹے سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، کال افغانستان کے نمبر سے آئی تھی۔

    سابق وزیراعظم کے بیٹے علی حیدرگیلانی کو دوسال قبل 9 مئی 2013 کو اغوا کیا گیا تھا جب وہ 2 دن بعد ہونے والے عام انتخابات کی آخری کمپئین کے سلسلے میں حامیوں کےہمراہ ملتان کے مضافاتی علاقے میں موجود تھے۔

    سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی اس وقت پیر فتح محمد کی رسمِ قل میں شرکت کے لئے جلال پور میں موجود ہیں اور پاکستان تحریک انصاف کے نائب صدر شاہ محمود قریشی بھی ان کے ہمراہ موجود ہیں۔

    علی حیدر گیلانی نے تقریباً 6 سے 8 منٹ تک اپنے والد سے گفتگو کی اور انہیں اپنی خیریت سے آگاہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ علی حیدر گیلانی نے شاہ محمود قریشی سے بھی گفتگو کی۔

    سابق وزیر اعظم کے موبائل فون پرآنے والی یہ کال افغانستان کے نمبر سے آئی تھی۔

    پنجاب کے مقتول گورنر سلمان تاثیر کےبیٹے شہباز تاثیر کو بھی اسی انداز میں اغوا کیا گیا تھا اور دونوں کے بارے میں خیال کیا جارہا تھا کہ اغوا کارانہیں افغانستان منتقل کرچکے ہیں۔

  • یوسف رضا گیلانی اور سلمان تاثیرکے بیٹوں کی افغانستان میں موجودگی کا انکشاف

    یوسف رضا گیلانی اور سلمان تاثیرکے بیٹوں کی افغانستان میں موجودگی کا انکشاف

    لاہور: کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ نے سابق وزیرِاعظم گیلانی اور سابق گورنر سلمان تاثیر کے مغوی بیٹوں کی افغانستان میں موجودگی کا انکشاف کر دیا۔

    کرنل ریٹائرڈ شجاع خانزادہ کے مطابق سابق وزیرِاعظم گیلانی اور سابق گورنر سلمان تاثیر کے اغواء شدہ بیٹے علی حیدر گیلانی اور شہباز تاثیر اس وقت افغانستان میں ہیں، پنجاب اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران انہوں نے کہا کہ سلمان تاثیر اور یوسف رضا گیلانی کے بیٹوں کی بازیابی کےلیے افغانستان کی حکومت سے رابطے میں ہیں۔

    شجاع خانزادہ کا کہنا تھا کہ گذشہ دو سال کے دوران اغواء برائے تاوان کی تین سو چوبیس وارداتیں ہوئیں جبکہ اغواء کاروں کا تعلق خیبرپختونخواہ سے ہے ۔

    وزیرِداخلہ پنجاب شجاع خانزادہ نے بتایا کہ لاہور میں جلد دس ہزار سے زائد سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جائیں گے۔

     انکا کہنا تھاکہ پنجاب میں ساڑھے بارہ سو افراد کے تحفظ کےلیے ایک کانسٹیبل ہے۔