Tag: Former president pervez musharraf

  • سپریم کورٹ کا چک شہزاد میں مشرف کا فارم ہاؤس کھولنے کا حکم

    سپریم کورٹ کا چک شہزاد میں مشرف کا فارم ہاؤس کھولنے کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے چک شہزاد میں مشرف کا فارم ہاؤس کھولنے کا حکم دیتے ہوئے وطن واپسی کیلئے پرویزمشرف سے ایک ہفتے میں جواب طلب کرلیا جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے آصف زرداری اثاثوں کی تفصیل نہیں دینا چاہتےتو ان کی مرضی، ان کے مقدمات دوبارہ کھولنے کا حکم بھی دے سکتےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے این آر او کیس کی سماعت کی، سماعت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا گزشتہ سماعت پر آصف زرداری، پرویز مشرف سے جوابات مانگے گئے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہم نےدونوں سابق صدور سے دوبارہ بیان طلب کیے تھے.

    پرویز مشرف اور اہلیہ کے اثاثہ جات سےمتعلق تفصیلات سپریم کورٹ میں پیش کردی گئی، جس میں پاکستان کےاندراور باہر ممالک میں موجود اثاثہ جات کی تفصیلات شامل ہیں۔

    جس کے مطابق پرویز مشرف کی پاکستان میں کوئی جائیداد نہیں ، پرویز مشرف کا دبئی میں 54 لاکھ درہم کا فلیٹ ہے، چک شہزاد میں فارم اہلیہ کے نام پر ہے، وکیل

    چیف جسٹس نے پرویز مشرف کے وکیل سے استفسار کیا فارم ہاؤس کی کیا قیمت لکھی ہے، وکیل نے جواب میں بتایا فارم ہاؤس کی قیمت 4 کروڑ 36 لاکھ ہے ، جس پر چیف جسٹس نے کہا کیا 4 کروڑ میں یہ فارم فروخت کرنا ہے ؟ ٹھیک قیمت کیوں نہیں لکھی ؟

    مشرف صاحب یہاں سے ریڑھ کی ہڈیوں کے درد کا بہانہ کرکے نکل گئے اور بیرون ملک جا کرڈانس کرتے ہیں، چیف جسٹس

    چیف جسٹس سپریم کورٹ نے استفسار کیا بتائیں کہ جنرل صاحب پاکستان کیوں نہیں آرہے؟ یہاں سے ریڑھ کی ہڈیوں کے درد کا بہانہ کرکے نکل گئے اور بیرون ملک جا کرڈانس کرتے ہیں، پرویز مشرف کے خلاف آرٹیکل6 کامقدمہ چل رہا ہے۔

    جس پر وکیل اختر شاہ کا کہنا تھا کہ پرویزمشرف کوسیکیورٹی چاہیے تو جسٹس ثاقب نثار نے کہا جنرل صاحب کوفل سیکیورٹی دی جائےگی ، سیکیورٹی کا بریگیڈ چاہیے تو وہ ان کو دے دیتے ہیں۔

    سابق صدر کے وکیل نے کہا پرویزمشرف عدالت کااحترام کرتے ہیں،چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے احترام عمل سے ہوتا ہے باتوں سےنہیں، ہم نے ان کانام ای سی ایل سے نہیں ہٹایا،یہ تاثر غلط ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ مشرف صاحب کوطبی سہولتیں بھی چاہییں، جس پر چیف جسٹس نے کہا اے ایف آئی سی سب سے بہترین ادارہ ہے، وہاں سے علاج کرائیں گے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ مشرف صاحب چاہتےہیں جب انھوں نے واپس جانا ہو انہیں جانے دیا جائے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئے مشرف صاحب آئیں،عدالت سےبری کرائیں اور بےشک واپس جائیں، خصوصی عدالت سے اجازت لے کر بے شک واپس چلے جائیں۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کیاپرویز مشرف کے لیے علیحدہ قانون ہے؟ پرویز مشرف بری ہوجائیں تو دنیا کے کسی کونے میں چلے جائیں، ہم ان کی تمام منجمد جائیدادیں کو غیرمنجمد کر دیں گے،نہیں پوچھیں گے جائیدادیں کیسے اور کہاں سے بنائیں۔

    وکیل نے استدعا کی کہ پرویز مشرف کی والدہ کا پنشن اکاؤنٹ کھول دیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے پرویز مشرف کے پاس یہاں رہنے اور آنے کو خرچہ نہیں تو بتائیں، ہم ان کوٹریول الاؤنس اوریہاں رہنے کیلئے پاکٹ منی بھی دیں گے، اور بتائیں کیا چاہیے عدالت سے اس سے زیادہ کیا توقع کر سکتے ہیں؟

    سپریم کورٹ کاچک شہزاد میں مشرف کا فارم ہاؤس کھولنے کا حکم

    سپریم کورٹ نے چک شہزاد میں مشرف کا فارم ہاؤس کھولنے کا حکم دیتے ہوئے کہا مشرف پاکستان میں کہیں بھی اتریں سیکورٹی مہیا کی جائے، پرویز مشرف پاکستان میں مرضی کے ڈاکٹر سے علاج کراسکتے ہیں، چاہیں توسی ایم ایچ یااےایف آئی سی سےعلاج کرائیں، ان کے آنے سے پہلے گھر کی صفائی کی جائے گی۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے واضح کیا ہم نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نہیں ہٹایا، پرویز مشرف واپسی کیلئے جو انتظامات چاہتے ہیں وہ کر کے دیں گے اور سپریم کورٹ ان کی سیکورٹی یقینی بنائے گی، یہاں آ کر اپنا بیان قلمبند کرائیں پھر جہاں چاہے گھومیں پھریں، ان کے اثاثوں کا بھی نہیں پوچھیں گے۔

    چیف جسٹس نے وکیل اختر شاہ سےسوال مجھے پرویز مشرف کی واپسی کا شیڈول بتائیں؟ جس پر اختر شاہ نے جواب میں کہا سابق صدر پرویز مشرف بزدل نہیں ہیں،اگر پرویز مشرف کے آنے جانے پرپابندی نہ لگائی جاتے تو وہ واپس آسکتے ہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا پرویز مشرف جس ایئرپورٹ پر اتریں گے، رینجرز کا دستہ استقبال کرے گا۔

    بعد ازاں پرویزمشرف کی واپسی کی حد تک سماعت ایک ہفتے کیلئے ملتوی کردی۔

    ہم نے ابھی آصف علی زرداری کو کچھ نہیں کہا ، عدالت نےصرف اثاثوں کی تفصیلات مانگی تھیں, چیف جسٹس

    این آراو سے متعلق سماعت میں آصف زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے اپنے دلائل میں کہا آصف زرداری نےنظر ثانی درخواست دائر کی ہے، این آر او کیس اخباری رپورٹ پر بنایا گیا، الزام ہےاین آر او کے زریعے قوم کواربوں کا نقصان ہوا۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا این آر او کالعدم ہونے پر مقدمہ بحال ہو گئے، آصف علی زرداری میرٹ پرتمام مقدمات سے بری ہوے، نیب نےتمام مقدمات کی از سر نو تحقیقات کی تھیں، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہم نے ابھی آصف علی زرداری کو کچھ نہیں کہا ، عدالت نےصرف اثاثوں کی تفصیلات مانگی تھیں، عدالت مقدمات دوبارہ کھولنے کا حکم بھی دے سکتی ہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا تاثر ہےتمام شواہد زرداری نے خود ضائع کیے، نظر ثانی درخواست میں دستاویزات گم ہونے کا اقرار کیا گیا، جس پر وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا شواہدکس نے ضائع کیے معلوم نہیں تو جسٹس اعجاز کا مزید کہنا تھا کہ جودستاویزات طلب کیں ان کی تفصیلات کس نے ضائع کیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے زرداری اثاثوں کی تفصیل نہیں دینا چاہتے تو انکی مرضی ہے، عدالت نے مکمل انصاف کے لیے تفصیلات مانگی ہیں، یہ عوامی اہمیت کامعاملہ ہے، انصاف کے تقاضوں کے تحت بیرون ملک اثاثوں کی تفصیل مانگی ،عدالت

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کرپشن کیس بنیادی حقوق سے منسلک ہے، فی الحال اسے کرپشن کیس قرار نہیں دے رہے ، کیوں نہ آصف زرداری کوطلب کر لیں، آپ ان کی مو جودگی میں دلائل دیں۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا آپ میرے دلائل ان کی عدم موجودگی میں بھی سن لیں۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں سماعت 2 ہفتے کے لیے ملتوی کردی گئی۔

  • کلبھوشن کیس پر عالمی عدالت جانے کا فیصلہ غلط ہے،مشرف

    کلبھوشن کیس پر عالمی عدالت جانے کا فیصلہ غلط ہے،مشرف

    دبئی: سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ کلبھوشن کے معاملے پر عالمی عدالت جانا کا فیصلہ غلط ہے، یہ ہمارا داخلی اور قومی سلامتی کا معاملہ ہے، آئی سی جے جیسی جگہوں پر بھارتی لابی چلتی ہے،ممکن ہے جندال کلبھوشن سے متعلق پیغام لایا ہو، 80ء کی دہائی میں جہادیوں پر سپورٹ کرنے کا فیصلہ درست تھا، اسامہ بن لادن 80ء کی دہائی کا ہیرو ہے، امریکا افغانستان سے نکل جائے تو طالبان دوبارہ چھا جائیں گے۔

    یہ باتیں انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’اعتراض یہ ہے ‘‘ میں میزبان عادل عباسی سے بات کرتے ہوئے کہیں۔

    کسی کو حق نہیں کہ ہماری قومی سلامتی پر ہمیں رائے دے

    انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کے معاملے پر آئی سی جے میں جانا ہی نہیں چاہیے تھا،کسی کو حق نہیں کہ ہماری قومی سلامتی پر ہمیں رائے دے، اگر یہی بات ہے تو اجمل قصاب کا کیس ہمیں بھی لے جانا چاہیے تھاجب کہ کلبھوشن تو دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو دیکھ رہا تھا۔

    جس کی مرضی ہوتی ہے عالمی عدالت کا فیصلہ مانتا ہے ورنہ نہیں 

    انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر جس کی مرضی ہوتی ہے آئی سی جے کا فیصلہ مان لیتا ہے،ماضی میں مثالیں ہیں کہ آئی سی جے کے فیصلوں سے انکار کیا گیا،پاکستانی طیارہ گرانے کے معاملہ پر بھارت آئی سی جے میں نہیں آیا تھا۔

    آئی سی جے جیسی جگہوں پر بھارتی لابی بھی چلتی ہے

    انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کامعاملہ قومی سلامتی کا ایشو ہے اس میں مداخلت برداشت نہیں کرنی چاہیے، آئی سی جے جیسی جگہوں پر بھارتی لابی وغیرہ بھی چلتی ہے،کلبھوشن کا کورٹ مارشل ہوا ہے یہ ہمارا داخلی معاملہ ہے۔

    بھارت کلبھوشن جیسوں کے ذریعے دہشت گردی کرارہا ہے 

    انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں کلبھوشن جیسے دہشت گردوں کے ذریعے بھارت دہشت گردی کرا رہا ہے، بلوچستان میں کچھ لوگ پٹاخے چلاتے ہیں اور بھارت ان کی مدد کرتا ہے،بھارت ان ہی ایشوز کا سہارا لے کر پاکستان مخالف پروپیگنڈا کرتا ہے۔

    آرمی چیف نے عالمی عدالت بھیجا تب بھی فیصلہ غلط ہے

    آرمی چیف قمر باجوہ کی جانب سے کل کے سیمینار میں کہا گیا کہ عالمی عدالت جانے کا ہم نے کہا تھا تو اس سوال پر پرویز مشرف نے کہا کہ اگر آرمی چیف کے کہنے پر عالمی عدالت گئے تب بھی یہی کہتا ہوں کہ عالمی عدالت جانا ہی نہیں چاہیے تھا یہ فیصلہ غلط تھا۔

    یہ کام حکومت یا دفتر خارجہ کو کرنا چاہیے فوج نے کیوں کیا؟ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ کوئی خاص بات نہیں قوانین تو یہی ہیں کہ حکومت یا دفتر خارجہ یہ بات کرے لیکن کلبھوشن کو چوں کہ فوجی عدالت نے سزا دی ہے اس لیے فوج نے ہی یہ فیصلہ کیا ہوگا کہ عالمی عدالت جایا جائے۔

    کلبھوشن کا معاملہ بہت اچھالنا چاہیے تھا

    ان کا کہنا تھا کہ بھارتی حاضر سروس نیوی کا کمانڈر را کے ساتھ مل کر پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کررہا ہے اس معاملے کو ہمیں بہت زیادہ اچھالنا چاہیے تھا۔

    جندال آیا تھا تو اسلام آباد میں ملاقات کرنی چاہیے تھی

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جندال پاکستان آیا تو اسلام آباد میں ہی ملاقات کرنی چاہیے تھی، جندال آپ کا ذاتی دوست ہے تو ذاتی سطح پر ملاقات کی جائے۔

    نواز شریف جندال سے ملاقات کی وضاحت کریں

    انہوں نے کہا کہ سجن جندال سے مری میں ملاقات کی وضاحت ہونی چاہیے، سجن جندال کی نواز شریف سے ملاقات پر کنفیوژن ہے،سجن جندال سے ٹیلی فون پر بھی بات ہوسکتی تھی۔

    ممکن ہے جندال کلبھوشن سے متعلق پیغام لایا ہو

    ملاقات میں کلبھوشن کا معاملہ زیر بحث آیا؟ اس سوال پر انہوں نے کہا کہ بھارتی چالاک بہت ہیں، مودی کے ویسے ہی نواز شریف سے تعلقات ہیں، وہ ان کا ہاتھ پکڑ کر بیٹھے رہتے ہیں، ممکن ہے کہ کبلھوشن کے معاملے پر جندال کوئی پیغام لائے ہوں۔

    پاکستان کوئی بھوٹان نہیں جو بھارت دھمکیاں دیتا ہے

    انہوں نے کہا کہ واجپائی سے ہاتھ سیاسی بریک تھرو کے لیے ملایا تھا، اب یہ ملاقاتیں کرتے ہیں اور دوسری طرف اشتعال انگیزی کرتے ہیں،پاکستان کوئی بھوٹان نہیں جو بھارت دھمکیاں دے رہا ہے،ہمیں سبق سکھانے کی بات کرنے والے خود سبق یاد کریں۔

    ن لیگ انتخابات میں حکومتی مشینری استعمال کرتی ہے

    پرویز مشرف نے کہا کہ یہ تو ثابت ہوگیا ہے کہ وزیراعظم صادق اور امین نہیں رہے، مجھ سمیت قوم کی نظر میں نواز شریف صادق اور امین نہیں، انتخابی اصلاحات نہ ہوئیں تو آئندہ الیکشن ن لیگ جیت جائے گی،ن لیگ انتخابات میں حکومتی مشینری استعمال کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ تیسری سیاسی قوت وقت کی اہم ضرورت ہے، پی ٹی آئی سندھ میں دوسری سیاسی قوت بھی نہیں ہے۔

    جہادیوں کو سپورٹ اور بعد میں ان کا مخالف بننا، پالیسی ایک نہیں رہتی

    سوشل میڈل کے ذریعے نوجوانوں کا ذہن تبدیل ہونے کے سوال پر پرویز مشرف نے کہا کہ 80ء میں جہادیوں کو سپورٹ اور نائن الیون کے بعد ان کے خلاف ہوجانا،پالیسی کبھی ایک نہیں رہتی، جو مرے ہوئے ملک ہیں وہ ایک ہی پالیسی پر چلتے ہیں جب کہ جاگے ہوئے ملک دنیا کے ماحول کو دیکھتے ہیں، تجزیہ کرتے ہیں اور اس کے مطابق رد عمل ظاہر کرتے ہیں اور پالیسی وضع کرتے ہیں۔

    سال 1980ء میں جہادیوں کو سپورٹ کرنے کا فیصلہ درست تھا

    انہوں نے کہا کہ 1980ء میں جہادیوں کو سپورٹ کرنے کا فیصلہ درست تھا، وہ فیصلہ امریکا کی وجہ سے نہیں تھا بلکہ پاکستان کا فیصلہ تھا کیوں روس اور افغان فورسز گرم پانیوں کی طرف جانا چاہتے تھے ہمیں دو طرفہ تھریٹ تھے۔

    پشاور اور کوئٹہ کے سوا لاکھ افراد افغان جہاد میں فنڈنگ کرکے بھیجے

    مشرف کا کہنا تھا کہ ہم نے الیون اور ٹویلو(12) کور یعنی پشاور اور کوئٹہ والے سوا لاکھ افراد کو اخراجات کے بعد افغان جہاد بھیجا یہ ہمارا اپنا مفاد تھا کہ روسیوں کو نکالیں جو ہمارے لیے خطرہ بن رہے تھے۔

    اسامہ بن لادن اور ایمن الظواہری 80ء کے ہیرو ہیں

    انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت کی بات تھی اور اب معاملہ دوسرا ہے، روسی جاچکے ہیں، 90ء کا دور آگیا، یہی لوگ جنہیں جہادی کہتے ہیں پلٹ گئے، اسامہ بن لادن اور ایمن الظواہری 80ء کی دہائی کے ہیرو ہیں جو روسیوں سے لڑنے آئے تھے لیکن اب انہوں نے اپنی توپیں انٹرنیشنل ٹیررازم کی جانب موڑ دیں، کیا اب بھی ہم انہیں سپورٹ کرتے رہے ہیں؟ بالکل نہیں۔

    سال 80ء میں ہونے والا جہاد بعد میں فساد میں تبدیل ہوگیا

    انہوں نے کہا کہ اب معاملہ بدل گیا، اب طالبان آگئے، ملا عمر آگئے اور ہم نے انہیں سپورٹ نہیں کیا، 80ء میں ہونے والا جہاد بعد میں فساد میں تبدیل ہوگیا، اس سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ امریکا کی غلطی ہے وہ سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر چلے گئے، میں امریکا میں بھی یہ کہتا ہوں۔

    افغانستان میں ہم فیل طالبان کامیاب کیوں ہوئے؟ تجزیہ کیا جائے

    افغانستان میں امریکا موجود ہے پھر بھی حالات تبدیل کیوں نہ ہوئے اس سوال پر پرویز مشرف نے کہا کہ سب فیل ہوئے اور طالبان وہاں کامیاب ہوئے، ایسا کیوں ہوا اس کا ہم سب کو تجزیہ کرنا چاہیے کہ حالات کیوں ٹھیک نہ ہوئے۔

    امریکا افغانستان سے نکل جائے تو طالبان دوبارہ چھا جائیں گے

    آج امریکا افغانستان سے نکل جائے تو طالبان دوبارہ وہاں چھا جائیں گے اور اس بات میں کوئی شک نہیں ہے۔

    امریکا نے حملہ کیا تو طالبان بھاگ کر پاکستان کے پہاڑوں میں آگئے

    انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد پوری دنیا نے مشترکہ طور پر کہا کہ انہیں سزا دی جائے جس پر امریکا نے وہاں کارروائی کی تو القاعدہ اور طالبان بھاگ کر پاکستان کے پہاڑوں میں آگئے، افغانستان میں دوبارہ خانہ جنگی شروع ہوگئی۔

    انہوں نے کہا کہ ملٹری وکٹری فائنل سلوشن نہیں ہوتی اس بات کو یاد رکھیں۔

  • سابق صدر پرویز مشرف کی کراچی میں جائیداد قرق کرلی گئی

    سابق صدر پرویز مشرف کی کراچی میں جائیداد قرق کرلی گئی

    کراچی : سابق صدر پرویز مشرف کی کراچی کے علاقوں کلفٹن اور ڈیفنس میں مو جود جائیداد قرق کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق غداری کیس میں خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی جائیداد ضبط اور بینک اکاونٹس منجمد کرنے کا حکم جاری کیا تھا، ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی نے سابق صدر پرویز مشرف کی جائیداد عدالتی حکم پر قرق کر لی اور اس کی رپورٹ سیشن جج سائوتھ کو بھیج دی۔

    عدالت کو ملنے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سابق صدر کی ایک جائیداد کلفٹن کے علاقے اور 3 ڈیفنس کے علاقے میں قرق کی گئی ہیں ۔ عدالتی حکم پر ڈی ایچ اے نے سابق صدر کی جائیدایں قرق کی تھی اور عدالت کو اس کی زبانی اطلاع دی تھی جس پر عدالت نے تحریری رپورٹ طلب کی تھی ۔

    مزید پڑھیں : سنگین غداری کیس میں غیر حاضری، پرویز مشرف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم

    سیشن جج سائوتھ نے رپورٹ نہ ملنے پر آج ڈی ایچ اے کو یاد دہانی کا خط بھیجا تھا، جس کے بعد ڈی ایچ اے کے ڈائریکٹر کرنل ریٹائرڈ رضوان شیخ نے عدالت مین جمع کرائی ۔ قرق کی جانے والی املاک میں پلاٹ نمبر 172 خیابان فیصل فیز 8 ، ایک ہزار 995 مربع گز پلاٹ نمبر 301/1 بیچ اسٹریٹ فیز 8، 997 مربع گز اور 301/2 بیچ اسٹریٹ ون فیز 8،997 مربع گز شامل ہیں۔

    سابق صدر پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس بار بار نوٹس جاری کیے گئے لیکن پرویز مشرف کی عدم حاضری پر عدالت نے جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا۔

    یاد رہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ امداد حسین کھوسو کی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کی جائیداد ضبط کرنے کے لئے ڈیفنس ہائوسنگ اتھارٹی کو تین دن کے اندر تفصیلات فراہم کرنے کے لئے نوٹسز جاری کیے تھے۔ عدالت نے حکم دیا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف کی ڈیفنس میں چار جائیداد سے متعلق رپورٹ پیش کریں ۔

  • غازی قتل کیس، پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    غازی قتل کیس، پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری

    اسلام آباد : عدالت نے عبدالرشید غازی قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کی حا ضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔

    سابق صدرمشرف کیخلاف عبدالرشید غازی کیس میں مزید پیشرفت سامنے آئی ، عبدالرشید غازی قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں ہوئی۔

    عدالت نےسابق صدر کی حا ضری سے استثنیٰ کی درخواست مستردکردی، عدالت نے سابق صدر پرویزمشرف کی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    سابق صدر کے وکیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے عدالت پر عدم اطمینان ظاہرکیا، وکیل استغاثہ نے عدالتی فیصلے کو درست قراردیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے انصاف کے تقاضے پورے کئے۔

    وکیل استغاثہ گذشتہ سماعت کے دوران ایڈیشنل سیشن جج نے فریقین کے دلائل کے بعد پرویزمشرف کی عدالت میں حاضری سے مستقل استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

  • رشید غازی قتل کیس، پرویزمشرف کے وارنٹ گرفتاری معطل

    رشید غازی قتل کیس، پرویزمشرف کے وارنٹ گرفتاری معطل

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے رشید غازی قتل کیس میں پرویز مشرف کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری معطل کردیئے۔

    عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کو رشید غازی قتل کیس میں مسلسل عدم حاضری پر گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا تھا، سابق صدر کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ آٹھ اپریل کو میڈیکل ٹیم نے پرویز مشرف کو سفر کرنے سے روکا تھا۔

      اکبربگٹی قتل کیس میں کوئٹہ کی عدالت کے حکم پر میڈیکل بورڈ بنایا گیا، تازہ میڈیکل کے مطابق پرویز مشرف دل کے عارضے میں مبتلا ہیں اور پاکستان سے باہرآپریشن کرانا چاہتے ہیں۔

    عدالت نے دلائل کا جائزہ لینے کے بعد وارنٹ معطل کردیئے، کیس کی مزید کارروائی پیر کو ہوگی۔

  • بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی جائے، پرویز مشرف

    بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی جائے، پرویز مشرف

    کراچی : سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ فوج اور رینجرز کو حکومت کا مکمل تعاون حاصل نہیں، بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی جائے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے کہا کہ فوج دہشت گردوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کر رہی ہے، فوج اور رینجرز کو حکومت کا مکمل تعاون حاصل نہیں۔

    پرویز مشرف نے کہا کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف اچھا کام کر رہے ہیں انہیں ملازمت میں توسیع ملنی چاہیئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارت اپنی بڑائی دکھاتا ہے، ہمیں دبنا نہیں ہے، بھارت ممبئی کا معاملہ اٹھائے تو ہمیں سمجھوتہ ایکسپریس کا معاملہ اٹھانا چاہیئے، پرویزمشرف نے کہا کہ بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی جائے ۔

    پرویز مشرف نے داعش کو بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ داعش کے خلاف مشترکہ آپریشن ہونا چاہیئے، پرویز مشرف نے کہا کہ افغان حکومت کو افغانستان کے لوگوں کی نمائندگی کرنی چاہیے۔


    Sawal Yeh Hai 12 July 2015 by arynews

  • بگٹی قتل کیس:پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش

    بگٹی قتل کیس:پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش

    کوئٹہ : نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں جنرل (ر) پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹ انسدادِ دہشتگردی کی عدالت میں پیش کردی گئی، ڈاکٹرز نے سابق صدر کی صحت کو سفر کے ناقابل قرار دے دیا۔

    نواب اکبر بگٹی قتل کے مقدمے کی سماعت انسدادِ دہشتگردی کی عدالت ون کے جج آفتاب احمد لون نے کی، سندھ حکومت کی جانب سے بلوچستان حکومت کو موصول ہونے والی میڈیکل رپورٹ ڈی جی ہیلتھ بلوچستان فاروق اعظم جان نے عدالت میں پیش کی۔

    رپورٹ کے مطابق سابق صدر کی ریڑھ کی ہڈی کی مہروں میں تکلیف ہے، جس کے باعث وہ چند گز بھی نہیں چل سکتے جبکہ دل کی تین شریانیں بھی بند ہیں، جس سے ان کے ایک پاؤں میں بھی تکلیف ہے۔

    پیش کی جانے والی میڈیکل رپورٹ پر آئندہ سماعت میں بحث ہوگی جبکہ عدالت نے سابق صدر کی پیشی سے ایک دن کی حاضری کی استثنیٰ منظور جبکہ سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب شیر پاؤ اور سابق صوبائی وزیر داخلہ شعیب احمد نوشیروانی کی جانب سے مقدمے سے بریت کی حوالے سے دائر درخواست مسترد کردی ۔

    مقدمے کی آئندہ سماعت اب 22اپریل کو ہوگی۔

  • پرویز مشرف نے وارنٹ گرفتاری اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردی

    پرویز مشرف نے وارنٹ گرفتاری اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردی

    اسلام آباد: سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے اپنی وارنٹ گرفتاری اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردی۔

    سابق صدر پرویز مشرف نے عبدالرشید غازی قتل کیس میں جاری وارنٹ گرفتاری کے خلاف نظر ثانی کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کر دی ہے۔

    سابق صدر پرویز مشرف کے وکیل ملک طاہر محمود نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی، جس میں میں سابق صدر پرویز مشرف نے ایڈیشنل سیشن جج واجد علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری حکم کو کالعدم قرار دینے کے حوالے سے درخواست کی ۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ماتحت عدالت نے بیماری سے متعلق میڈیکل رپورٹ کو مدِ نظر نہیں رکھا،لہذا ہائی کورٹ ماتحت عدالت کی جانب سے ناقابلِ ضمانت وانٹ گرفتاری کو کالعدم قرار دے ،  درخواست میں حاضری سے استثنی کیلئے بھی اپیل کی گئی۔

    اس کے علاوہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ماتحت عدالت نے ضمانت کے مچلکے ضبط کئے ہیں، ان کو بحال کرے۔

    درخواست کو آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے منظور کرلیا ہے، جسے اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس انور خان کاسی مارکنگ کے بعد سماعت آج  کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج واجد علی خان نے عبدالرشید غازی قتل کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کے ناقابلِ ضمانت  وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم دیا تھا اور فیصلہ سناتے ہوئے استثنی کی دراخوست مسترد کردی تھی جبکہ اور سابق صدر پرویز مشرف کے دو ضامن کی گارنٹیاں بھی منسوخ کردی تھی۔

  • غازی عبدالرشید قتل کیس، مشرف کے وارنٹ گرفتاری کراچی بھجو ادیئےگئے

    غازی عبدالرشید قتل کیس، مشرف کے وارنٹ گرفتاری کراچی بھجو ادیئےگئے

    اسلام آباد: انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے عبد الرشیدغازی قتل کسی میں سابق صدر پرویز مشرف کے وارنٹ گرفتاری کراچی بھجوا دیئے گئے ہیں۔

    اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں عبد الرشیدغازی قتل کیس کی سماعت کے بعد پرویز مشرف کے وارنٹ کر اچی اور چک شہزاد بھجوادیئے ہیں۔

    دوسری جانب پرویز مشرف کے ایک لاکھ کے ضمانتی مچلکے آبپاہ  پولیس کو موصول ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کوعدلت نے دو اپریل کو طلب کررکھا ہے،عدم حاضری کی صورت میں مشرف کے گرفتاری کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے جولائی دوہزار تیرہ میں اسلام آباد پولیس کو ہدایت کی تھی کہ دوہزار سات میں لال مسجد میں فوجی آپریشن سےمتعلق سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف اگر کوئی جُرم بنتا ہے تو اُن کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

  • بگٹی قتل کیس: مشرف کی1دن حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    بگٹی قتل کیس: مشرف کی1دن حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور

    کوئٹہ: نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں عدالت نے حکومت سندھ کو سابق صدر پرویز مشرف کو پیشی پر سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت دیدی۔

    سابق گورنر بلوچستان نواب اکبربگٹی قتل کیس کی سماعت کوئٹہ کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں ہوئی، سماعت کے دوران پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت کو درخواست دی کہ پرویز مشرف کو سیکیورٹی فراہم نہیں کی جارہی ہے، لہذا عدالت چھ اپریل کو پرویز مشرف کی میڈیکل بورڈ کے سامنے پیشی کے موقع پر سیکیورٹی فراہم کرنےکا حکم دے۔

    جس پر عدالت نے حکومت سندھ کو ہدایت کی کہ وہ سابق صدر کو سیکیورٹی فراہم کرے۔

    سابق صدر کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ ہم عدالتوں کی قدر کرتے ہیں، پرویز مشرف عدالتوں میں ضرور پیش ہونگے۔

    وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ اگر میڈیکل بورڈ سابق صدر پرویز مشرف کو فٹ قرار دے تو وہ عدالتوں میں پیش ہو جائینگے۔

    عدالت نے آفتاب شیرپاؤ، شعیب نوشیروانی اور پرویز مشرف کی ایک ایک دن حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کر کے مقدمے کی سماعت آٹھ اپریل تک ملتوی کر دی۔