Tag: FOUND

  • بھارت میں ڈائنو سار کا نایاب ترین انڈہ دریافت

    بھارت میں ڈائنو سار کا نایاب ترین انڈہ دریافت

    بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ڈائنو سار کا نہایت نایاب انڈہ دریافت کیا گیا جس کی خاص بات یہ ہے کہ انڈے کے اندر انڈہ موجود ہے۔

    بھارت کی دہلی یونیورسٹی کے سائنس دانوں کی جانب سے کی جانے والی یہ دریافت نہایت نایاب اور اہم ہے اور آج سے پہلے اس نوعیت کی دریافت نہیں کی گئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس انڈے کی مدد سے ڈائنو سارز کے تولیدی نظام کے بارے میں مزید جاننے میں مدد ملے گی، یہ بھی معلوم ہوسکے گا کہ آیا ان کا تولیدی نظام کچھوؤں اور چھپکلیوں جیسا ہے یا مگر مچھ اور پرندوں جیسا۔

    دوسری جانب چند روز قبل ڈائنو سارز کی انتہائی نایاب قسم اور ٹرائنو سارز ریکس سے بھی بڑے سپائنو سارز کے کچھ ڈھانچے برطانوی علاقے آئزل آف وائٹ سے دریافت ہوئے ہیں۔

    مگر مچھ سے ملتے جلتے ڈھانچے جیسے لیکن حجم میں انتہائی بڑے سپائنو سارز ڈائنو سارز سے کئی گنا بڑے اور طاقت ور ہوتے ہیں۔

    سائنسی جریدے پیئر جے لائف اینڈ انوائرمنٹ میں شائع ہونے والی مطالعاتی رپورٹ کے مطابق ملنے والے یہ نئے ڈھانچے 125 ملین برس پرانے ہیں۔

    برطانوی یونیورسٹی آف ساؤتھ ایمپٹن سے وابستہ اور اس مطالعاتی ٹیم کے قائد کرِس بیکر کا کہنا ہے کہ یہ بہت بڑا جانور تھا جس کی قامت 10 میٹر سے بھی زیادہ تھی، ہم نے اس کی جہتیں ناپی ہیں اور ممکن ہے کہ یورپ میں دریافت ہونے والے یہ آج تک کا سب سے بڑا شکاری جانور ہو۔

  • دل دہلا دینے والا واقعہ، معمر خاتون کی لاش فریج میں رکھ دی گئی

    دل دہلا دینے والا واقعہ، معمر خاتون کی لاش فریج میں رکھ دی گئی

    امریکی ریاست میں دل دہلا دینے والا واقعہ رونما ہوا ہے جہاں معمر خاتون کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش فریزر میں رکھ دی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعہ فلوریڈا میں پیش آیا، سیبسٹین پولیس کے مطابق تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے کہ تیرانوے سالہ خاتون کی لاش گھر کے فریزر میں کیسے شفٹ کی گئی؟۔

    پولیس کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری پوسٹ میں بتایا گیا کہ پڑوسی نے پولیس کو ہوسکنز کی طبی جانچ پڑتال کے لئے طلب کیا تھا گھر پہنچے تو گیراج میں موجود فریزر میں یہ دل خراش منظر دیکھنے کو ملا۔

    پولیس نے ہفتہ کو پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ ایک متعلقہ پڑوسی نے اس دن پولیس کو ہوسکنز کی فلاح و بہبود کی جانچ کے لیے بلایا کیونکہ معمر خاتون طویل عرصے سے منظر عام سے غائب تھیں اور کسی کے رابطے میں نہ تھی، تشویش ہونے پر پولیس حکام کی مدد لی گئی۔

    پولیس نے بتایا کہ مذکورہ معمر خاتون کے شہر سے باہر رہائش پزیر شخص سے رابطے میں کامیاب رہے جس کی مدد سے ان کے گھر تک رسائی حاصل کی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق سرچنگ کے دوران گھر میں ایک اور دلخراش منظر دیکھنے کو ملا جہاں چونسٹھ سالہ خاتون کو ریسکیو کیا گیا، جس کی شناخت ہوسکنز کی بیٹی سے ہوئی فوری طور پر نام معلوم نہیں ہوسکا، خاتون نے پولیس کو دئیے گئے بیان میں بتایا کہ اس نے کچھ عرصے سے اپنی ماں کو نہیں دیکھا۔

    علاقہ مکینوں نے دلخراش واقعے پر انتہائی افسوس اور حیرانی کا اظہار کیا ہے۔

    واضح رہے کہ سیبسٹین فلوریڈا کے مشرقی ساحل پر ویرو بیچ کے شمال میں واقع ہے۔

  • کورونا کا آسان شکار کون؟ سائنسی تحقیق نے ہلچل مچا دی

    کورونا کا آسان شکار کون؟ سائنسی تحقیق نے ہلچل مچا دی

    پولینڈ میں سائنسدانوں نے ایک ایسے جین کا پتہ لگایا ہے جو کورونا وائرس سے شدید بیمار ہونےکا خطرہ دو گنا بڑھا دیتا ہے

    کورونا کے نمودار ہونے سے اب تک اس وائرس کے حوالے سے ہونے والی تحقیق میں روز نئے نئے انکشافات سامنے آرہے ہیں جس سے اس وائرس کے پھیلاؤ کو سمجھنے اور تدارک میں مدد بھی مل رہی ہے۔

    حال ہی میں پولینڈ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سائنسدانوں نے ایک ایسے جین کا پتہ لگایا ہے جو کورونا وائرس سے شدید بیمار ہونے کا خطرہ عام حالات سے2 گنا زیادہ بڑھا دیتا ہے، ماہرین کا خیال ہے کہ اس تحقیق کے نتیجے کورونا وائرس کا آسان شکار ہونے والے انسانوں کی شناخت ممکن ہوسکے گی۔

    اس حوالے سے پولینڈ کا سرکاری سطح پر ایک بیان سامنے آیا ہے۔

    پولینڈ کے وزیر صحت ایڈم نیڈزیلسکی نے اعلان کیا ہے کہ ڈیڑھ سال کی محنت کے بعد ان لوگوں کے جین کی شناخت ممکن ہوگئی ہے جو کورونا وائرس سے شدید بیمار ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔

    نیڈزیلسکی کے مطابق اس طرح ان لوگوں کی شناخت ہوسکے گی جو کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہوسکتے ہیں۔

    بیالسٹاک میڈیکل یونیورسٹی کے محققین نے اپنی تحقیق میں عمر، وزن، جنس کے بعد زیربحث جین کو چوتھا سب سے اہم عنصر قرار دیا ہے جو اس بات کا تعین کرتا ہے کہ کورونا سے کتنے لوگ متاثر ہوں گے۔

    محققین کے مطابق اس جین کی دریافت سب سے زیادہ خطرے کا شکار افراد کی ویکسینیشن اور انتہائی نگہداشت کے اختیارات کا جائزہ لینے کی جانب راغب کرسکتی ہے۔

    اس پروجیکٹ کے ذمے دار پروفیسر مارسن مونیئسکو نے بتایا کہ یہ جین پولینڈ کی 14 فیصد آبادی، یورپ کی 8 سے 9اور ہندوستان کی 27 فیصد آبادی میں پایا جاتا ہے۔

  • کرونا وائرس سے موت کا خطرہ بڑھانے والا جین دریافت

    کرونا وائرس سے موت کا خطرہ بڑھانے والا جین دریافت

    برطانوی ماہرین نے کووڈ 19 کے مریضوں میں موت کا خطرہ بڑھانے والا جین دریافت کیا ہے، یہ جین 60 سال سے کم عمر کووڈ مریضوں میں موت کا خطرہ دگنا بڑھا دیتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق طبی ماہرین نے انسانی جسم کے اندر ایک ایسے جین کو دریافت کیا ہے جو ممکنہ طور پر کووڈ 19 کے مریضوں کی موت اور پھیپھڑوں کے افعال فیل ہونے کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

    آکسفورڈ یونیورسٹی کی اس تحقیق کے نتائج سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ کیوں کچھ افراد میں دیگر کے مقابلے میں اس بیماری کی شدت زیادہ ہوتی ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ جین کا یہ ورژن کروموسوم کے خطے میں ہوتا ہے جو 60 سال سے کم عمر کووڈ مریضوں میں موت کا خطرہ دگنا بڑھا دیتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق یہ مخصوص جین ایل زی ٹی ایف ایل 1 دیگر جینز کی سرگرمیوں کو ریگولیٹ کرنے کا کام کرتا ہے اور وائرسز کے خلاف پھیپھڑوں کے خلیات کے ردعمل کے عمل کا بھی حصہ ہوتا ہے۔

    جین کی یہ قسم سانس کی نالی اور پھیپھڑوں کے خلیات میں وائرس کو جکڑنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ جین مدافعتی نظام پر اثرات مرتب نہیں کرتا جو بیماریوں سے لڑنے کے لیے اینٹی باڈیز بنانے کا کام کرتا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ جن افراد میں جین کی یہ قسم ہوتی ہے ان میں ویکسینز کا ردعمل معمول کا ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ بیماری کے خلاف پھیپھڑوں کا ردعمل انتہائی اہمیت رکھتا ہے، یہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ اس وقت زیادہ تر طریقہ علاج میں وائرس کے خلاف مدافعتی نظام کے ردعمل بدلنے میں توجہ مرکوز کی جاتی ہے۔

    کیمبرج یونیورسٹی کے ڈاکٹر راغب علی کا کہنا ہے کہ اگرچہ کووڈ 19 کا خطرہ بڑھانے والے متعدد عناصر ہیں مگر جن افراد میں جین کی یہ قسم ہوتی ہے ان میں بیماری سے موت کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

    ایک اور طبی ماہر ڈاکٹر سائمن بیڈی نے بتایا کہ اگرچہ تحقیق میں اس جین کے ممکنہ کردار کے حوالے سے مناسب شواہد دیے گئے ہیں مگر اس دریافت کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

  • برطانیہ: خاتون کی جسمانی باقیات برآمد، پولیس افسر حراست میں

    برطانیہ: خاتون کی جسمانی باقیات برآمد، پولیس افسر حراست میں

    لندن: برطانوی علاقے کینٹ سے انسانی جسم کی باقیات دریافت ہوئی ہیں، برطانوی پولیس کے مطابق مذکورہ خاتون کئی روز سے لاپتہ تھیں اور ان کی گمشدگی کے الزام میں ایک پولیس افسر زیر تفتیش ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانوی پولیس نے تصدیق کی ہے کہ کینٹ کے علاقے سے ملنے والی جسمانی باقیات سارہ ایورڈ کی ہیں جو چند روز قبل اپنے گھر جاتے ہوئے لاپتہ ہوئی تھیں۔

    پولیس کے مطابق 33 سالہ سارہ ایورڈ 3 مارچ کو جنوبی لندن سے اپنے گھر برکسٹن جاتے ہوئے لاپتہ ہوئی تھیں، پولیس نے سارہ کی تلاش کے لیے 750 گھر وں میں جا کر معلومات حاصل کیں جبکہ 120 افراد نے فون کر کے معلومات دیں۔

    سارہ کی گمشدگی کے الزام میں ایک پولیس افسر کو گرفتار کیا گیا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار پولیس افسر 3 مارچ کی شب اپنی ڈیوٹی پر نہیں تھا۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ملزم کی معاونت کے الزام میں ایک عورت کو بھی حراست میں لیا گیا تھا جو اب ضمانت پر ہے۔

    اب کینٹ کے علاقے میں ایک خاتون کی جسمانی باقیات دریافت ہوئی ہیں اور فرانزک کے بعد تصدیق ہوئی کہ یہ سارہ ہی ہیں۔

    پولیس، گرفتار پولیس افسر کے علاوہ دیگر خطوط پر بھی معاملے کی تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے۔

  • مانچسٹر : سمندر میں ڈوبنے والے دو  پاکستانی نژاد بھائیوں کی لاشیں  مل گئیں

    مانچسٹر : سمندر میں ڈوبنے والے دو پاکستانی نژاد بھائیوں کی لاشیں مل گئیں

    مانچسٹر:سمندرمیں ڈوبنے والے دو پاکستانی نژاد بھائیوں کی لاشیں نکال لی گئیں ، 18سالہ محمداظہر اور 16سالہ علی سمندر میں نہاتے ہوئے ڈوب گئے تھے، دونوں بھائی ڈیوز بری کے رہائشی تھے۔

    تفصیلات کے مطابق مانچسٹر میں کوسٹ گارڈز کو دوران تلاش دو لاشیں ملیں، پولیس نے دونوں لاشوں کی باضابطہ شناخت کے بعد اس بات کی تصدیق کی ہے کہ لاشیں سمندر میں ڈوب کر لاپتہ ہونے والے دو پاکستانی نژاد بھائیوں کی ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ لاشوں کو تصدیق کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز ڈیوزبری کے دو پاکستانی نژاد نوجوان نہاتے ہوئے سمندر میں لاپتہ ہوگئے تھے، اٹھارہ سالہ محمد اظہر شبیر اور سولہ سالہ علی اطہر شبیر بلیک پول کے قریب سمندر میں نہا رہے تھے جبکہ دونوں بھائیوں کا ایک پندرہ سالہ کزن بھی ساتھ نہا رہا تھا۔

    تاہم ان کا پندرہ سالہ کزن تیر کر کنارے پہنچ گیا تھا جسے بچا کر اسپتال منتقل کر دیا گیا ، کزن کے اطلاع پر پولیس رات بھر نوجوانوں کو تلاش کرتی رہی مگر سراغ نہ مل سکا۔

    سمندری اور فضائی آپریشن رات بھر جاری رہا تاہم بعد ازاں پولیس نے آپریشن روک دیا اور لاپتہ نوجوانوں کے نام جاری کر دیئے تھے۔

  • امریکا میں خاتون کے کان سے زہریلی مکڑی برآمد

    امریکا میں خاتون کے کان سے زہریلی مکڑی برآمد

    واشنگٹن : ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ درحقیقت یہ ایک زہریلی مکڑی تھی, خاتون خوش قسمت ہے کہ اسے زیادہ نقصان نہیں ہوا یعنی اس نے کاٹا نہیں تھا نہ ہی انڈے دئیے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق خاتون کے کان میں زہریلی مکڑی دریافت کرلی گئی ،ایسا حیرت انگیز واقعہ امریکی ریاست کنساس میں پیش آیا جہاں ایک خاتون سوزی ٹورس کو کان میں شدید درد کی شکایت تھی اور اس کا خیال تھا کہ کسی دوا کے اثر کے باعث وہاں پانی بھر رہا ہے،اس خاتون نے ایک صبح اٹھنے پر بائیں کان میں تکلیف کے بعد ڈاکٹر سے رجوع کیا۔

    امریکی ٹی وی کو ایک انٹرویو میں سوزی نے بتایاکہ میں منگل کو اٹھی تو میں نے بائیں کان میں پانی اور عجیب سی آوازیں محسوس کیں، بالکل ایسے جب آپ پانی میں غوطہ لگائیں اور پانی آپ کے کان میں چلا جائے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ انہیں اس وقت کچھ گڑبڑ محسوس ہوئی جب ڈاکٹر ابتدائی معائنے کے بعد پریشان ہوگئی اور اسے مزید رکنے کا کہا،درحقیقت ڈاکٹر مکڑی کی دریافت پر دنگ رہ گئی تھی۔

    ان کے مطابق ڈاکٹر میرے پاس آئی اور بتایا کہ میرے کان میں ایک مکڑی ہے، طبی عملے کے پاس کچھ ٹول تھے اور انہوں نے مکڑی کو باہر نکال لیا۔

    ڈاکٹروں نے انہیں بتایا کہ درحقیقت یہ ایک زہریلی مکڑی تھی اور وہ خوش قسمت ہے کہ اسے زیادہ نقصان نہیں ہوا، یعنی اسے کاٹا نہیں تھا اور نہ ہی انڈے دیئے تھے۔

    خاتون کو کوئی اندازہ نہیں کہ یہ مکڑی کب اور کیسے کان میں چلی گئی مگر اب وہ بہت زیادہ احتیاط ضرور کرنے لگی ہیں۔

  • جیل میں دو گروہ کے درمیان خونی تصادم، 40 قیدی ہلاک

    جیل میں دو گروہ کے درمیان خونی تصادم، 40 قیدی ہلاک

    ساؤ پاؤلو : برازیلن جیل میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 40 افراد ہلاک ہوگئے، دونوں گروہ کے درمیان جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب مہمانوں کی ملاقات کا وقت تھا۔

    تفصیلات کے مطابق برازیل کی جیل میں قیدیوں اور ان کے مہمانوں کے دو گروہ کے درمیان خوں ریز تصادم میں ہلاکتوں کی تعداد 40 ہوگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق برازیل کی ایک خطرناک جیل میں قیدیوں کے درمیان جھڑپ سے جیل میدان جنگ بن گیا، قیدیوں نے چاقوﺅں، خار دار برشوں اور ڈنڈوں کا آزادانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قیدیوں کے دو گروہ کے درمیان جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب مہمانوں کی ملاقات کا وقت تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مہمانوں کے گروہ کے درمیان بھی جھڑپ شروع ہوگئی، پولیس نے فساد پر قابو پانے کے لیے مزید نفری طلب کی جس کے بعد ہلاک اور زخمی ہونے والوں کو اسپتال منتقل کیا گیا۔

    اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے اکثر تیز دھار آلہ کی ضرب کا نشانہ بنے جب کہ کچھ قیدیوں کو گلا گھونٹ کر بھی ہلاک کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ محکمہ جیل خانہ جات نے واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔

    واضح رہے کہ مذکورہ جیل شمالی برازیل کی ریاست ایمیزوناس میں واقع ہے اور دو برس قبل اسی جیل میں قیدیوں کی بغاوت کو کچلنے کے دوران 56 قیدی مارے گئے تھے۔

  • جرمنی میں تیروں سے ہلاکتوں کا معاملہ معمہ بن گیا، مزید دو لاشیں برآمد

    جرمنی میں تیروں سے ہلاکتوں کا معاملہ معمہ بن گیا، مزید دو لاشیں برآمد

    برلن : جرمنی کے ایک گیسٹ ہاؤس میں تین مہمانوں کی تیروں کی مدد سے پراسرار ہلاکت کا معمہ مزید پیچیدہ ہوتا جا رہا ہے اور اب پولیس کو مزید دو خواتین کی لاشیں ملی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن پولیس نے ایک بیان میں کہاکہ مزید دو لاشیں ان تین افراد میں سے ایک کے اپارٹمنٹ سے ملی ہیں، جو پساؤ شہر کے ایک گیسٹ ہاؤس میں مردہ حالت میں ملے تھے اور ان کی لاشوں میں تیر پیوست تھے۔

    پولیس کو ان تین لاشوں کے قریب سے دو کمانیں بھی ملیں، جرمن شہر پساؤ میں ریاستی پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا اب دونوں خواتین کی لاشیں ویٹینگن شہر سے ملیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پساو میں مردہ حالت میں ملنے والی ایک تیس سالہ خاتون بھی اسی شہر میں رہتی تھی۔ پساؤ میں ملنے والی تین لاشوں میں سے ایک مرد کی تھی اور دو خواتین کی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مرد کی عمر 53 سال تھی اور دونوں خواتین کی عمریں 33 اور 30 برس، یہ تینوں مہمان گزشتہ جمعے کی شام ایک سفید پک اپ ٹرک میں سوار ہو کر اس گیسٹ ہاؤس میں شب گذاری کے لیے آئے تھے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کی صبح جب اس گیسٹ ہاوس کے ملازمین کو ان کی لاشیں ان کے کمرے سے ملیں تو ان میں تیر بھی چبھے ہوئے تھے اور ساتھ ہی دو کمانیں بھی ان کے نزدیک پڑی ہوئی تھیں۔

    پولیس کے مطابق بظاہر اس امر کے کوئی شواہد نہیں کہ ان پانچوں انسانی اموات میں کسی چھٹے فرد کا کوئی ہاتھ تھا، اس کے علاوہ یہ بھی غیر واضح ہے کہ دو مختلف وفاقی صوبوں سے تعلق رکھنے والے ان افراد کا آپس میں کیا تعلق تھا۔

    مزید یہ کہ اگر ان ہلاکتوں میں کوئی چھٹا فرد ملوث نہیں تھا تو مرنے والوں میں سے کس نے ممکنہ طور پر کس کو قتل کیا؟ جو ایک اور سوال پولیس کے لیے معمہ بنا ہوا ہے، وہ یہ ہے کہ ان لاشوں میں تیر کیوں چبھے ہوئے تھے اور آیا اس مرد اور دونوں خواتین کی موت تیر لگنے سے ہی ہوئی تھی؟

    پولیس نے اس گیسٹ ہاؤس کے ان متوفی مہمانوں کے کمرے سے ملنے والی دونوں کمانیں شہادتی مواد کے طور پر اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔

    جرمنی کی شوٹنگ اور تیر اندازی کے کھیل کی قومی تنظیم کے مطابق ملک میں تیر اندازی کے لیے استعمال ہونے والی کمانیں خریدنے پر کوئی پابندی نہیں ہے اور 18 سال سے زائد عمر کا کوئی بھی فرد ایسے تیر کمان خرید سکتا ہے۔

  • میکسیکو میں اجتماعی قبر سے 35 لاشیں برآمد

    میکسیکو میں اجتماعی قبر سے 35 لاشیں برآمد

    میکسیکو سٹی : میکسیکو میں اجتماعی قبر سے 35 افراد کی باقیات ملی ہیں، زیادہ تر لاشیں ڈھانچہ بن چکی ہیں اور ناقابل شناخت ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق میکسیکو کی ریاست جالیسکو میں اجتماعی قبر ملی ہے جس میں سے اب تک 35 افراد کی باقیات نکالی جا چکی ہیں، قدرے بہتر حالت میں موجود 27 لاشیں ہاتھ پاﺅں بندھی تھیں جن میں سے دو کی شناخت ہوگئی ہے۔

    اجتماعی قبر کے مقام پر تاحال کام جاری ہے اور اس دوران مزید لاشیں ملنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے اورہوسکتا ہے کہ اس علاقے میں مزید اجتماعی قبریں بھی ہوں۔

    میکسیکو کی یہ ریاست جرائم کا گڑھ ہے جہاں منشیات فروش گروہ اور گینگ کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ ملنے والی باقیات کا فرانزک لیب سے ٹیسٹ کیا جائے گا تاکہ شناخت، قتل کا وقت اور واردات قتل کا اندازہ لگایا جا سکے۔

    تحقیقاتی ٹیم اس علاقے میں مزید کچھ اور دن رکے گی اور اجتماعی قبر کی تلاش کا کام جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ میکسیکو میں 2006 کے آخر میں فوج کی جانب سے منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن کیا گیا تھا جس کے دوران 40 ہزار افراد لاپتہ ہوئے اور تب سے اب تک مختلف جھڑپوں اور واقعات میں ڈھائی لاکھ افراد مارے جاچکے ہیں۔