Tag: FOUND

  • یمن کے صوبے ججہ میں سمندری بارودی سرنگیں برآمد

    یمن کے صوبے ججہ میں سمندری بارودی سرنگیں برآمد

    صنعاء : یمن میں بحریہ کی فورسز کو حجہ صوبے میں ساحل سمندر کے مقابل متعدد بارودی سرنگیں ملی ہیں، یہ سمندری بارودی سرنگیں حوثی ملیشیا کی جانب سے بچھائی گئی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق فوج نے عبس ضلع میں مرسی حبل کے علاقے کے ساحلوں پر حوثیوں کی جانب سے بچھائی جانے والی سمندری بارودی سرنگوں کی تلاش کے لیے ایک وسیع آپریشن کیا۔ مذکورہ ضلع کو کچھ عرصہ قبل باغیوں کے قبضے سے آزاد کرایا گیا تھا۔

    حوثی ملیشیا نے یمن کے علاقائی پانی میں سمندری بارودی سرنگیں بچھانے کی کارروائی کا آغاز اسی علاقے سے کیا تھا جو بحر احمر میں جہاز رانی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔

    دوسری جانب الضالع صوبے میں یمن کی فوج اور مزاحمت کاروں نے حوثیوں کی ایک پوری عسکری کمپنی کو حراست میں لے لیا۔ یہ کمپنی الفاخر کے علاقے میں دراندازی کی کوشش کر رہی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایک عسکری ذریعے نے بتایا ہے کہ کمپنی میں شامل 20 سے زیادہ حوثیوں نے العود کے محاذ پر خود کو فوج اور مزاحمت کاروں کے حوالے کر دیا۔

    ان افراد میں حوثیوں کا ایک میجر جنرل اور 9 دیگر افسران شامل ہیں جو میجر سے کیپٹن کے درمیان مختلف عہدوں کے حامل ہیں۔ادھر مریس کے محاذ پر شمالی علاقے یعیس میں یمنی فوج اور مزاحمت کاروں نے حوثی ملیشیا کو توپ خانوں کے ذریعے نشانہ بنایا۔ اس کے نتیجے میں 12 سے زیادہ باغی مارے گئے۔

  • جنگ شاہی ریلوے ٹریک پر بم برآمد، بی ڈی ایس نے ناکارہ بنادیا

    جنگ شاہی ریلوے ٹریک پر بم برآمد، بی ڈی ایس نے ناکارہ بنادیا

    ٹھٹھہ : جنگ شاہی اور رن پٹھانی ریلوے ٹریک پر نامعلوم افراد کی جانب نصب کیا گیا بم برآمد، مزید بم برآمد ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں حالیہ دنوں دہشت گردی کی ایک نئی لہر اٹھی ہے، جس نے شہریوں کو شدید خوف و ہراس میں مبتلا کررکھا ہے، ٹھٹھہ میں جنگ شاہی اور رن پٹھانی ریلوے ٹریک پر بم موجودگی کی اطلاع موصول ہوئی تھی جس کے بعد پولیس نے سرچنگ شروع کردی۔

    ایس ایس پی شبیر احمد کا کہنا ہے کہ بم ڈسپوزل اسکورڈ نے سرچنگ کے دوران ٹریک سے ایک بم برآمد کرلیا ہے جبکہ مزید بم برآمد ہونے کا خدشہ ہے۔

    باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹریک پر بم موجودگی کی اطلاع کے بعد اندورن ملک آنے جانے والی ٹرینوں کو مختلف اسٹیشنز پر روک دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق ریلوے، ضلعی پولیس اور بم ڈسپوزل اسکورڈ کی جانب سے ٹریک پر مزید سرچنگ جاری ہے جبکہ بی ڈی ایس نے برآمد ہونے والا بم ناکارہ بنا دیا۔

    لاہور و کراچی جانے والی ٹرینیں مختلف اسٹیشنز پر روکی ہوئی تھیں لیکن بم ناکارہ بنانے بعد ریلوے سروس بحال کردی گئی تھی۔

    کوئٹہ: ہزارگنجی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکا ، 20 افراد جاں بحق، 48 زخمی

    یاد رہے کہ 12 اپریل جمعے کے روز بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے علاقہ ہزارگنجی کی فروٹ مارکیٹ کے قریب دھماکہ ہوا تھا، دھماکے کے نتیجے میں بیس افراد جاں بحق جبکہ اڑتالیس سے زائد زخمی ہوگئے تھے، جائے وقوعہ پر ریسکیو کارروائیوں کے بعد زخمیوں کوبولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کردیاگیا تھا۔

    ڈی آئی جی کے مطابق دھماکے میں شیعہ ہزارہ کمیونٹی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی، دھماکا خیز مواد آلوؤ ں میں رکھاگیاتھا، جاں بحق افرادمیں سیکیورٹی اہلکاربھی شامل ہے۔

  • دبئی میں بچوں سے بدسلوکی اور گھریلو تشدد کی اصل وجہ والدین ہیں، رپورٹ

    دبئی میں بچوں سے بدسلوکی اور گھریلو تشدد کی اصل وجہ والدین ہیں، رپورٹ

    دبئی : خواتین و بچوں کے حقوق کےلیے کام کرنے والی تنظیم نے انکشاف کیا ہے کہ 98 فیصد بچوں کے ساتھ بدسلوکی کے ذمہ دار خود والدین ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں بچوں و خواتین کےلیے حقوق کےلیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم دبئی فاؤنڈیشن (ڈی ایف ڈبلیو اے سی) نے بچوں اور خواتین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ متاثرین کے ساتھ بدسلوکی میں اکثر ان کے والدین ملوث ہوتے ہیں۔

    دبئی فاؤنڈیشن نے سنہ 2018 میں موصول ہونے والے بدسلوکی کے کیسز کی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی ایف ڈبلیو اے سی کو گزشتہ برس 52 بچوں سمیت 1027 افراد کے ساتھبدسلوکی کے کیسز موصول ہوئے تھے۔

    ڈی ایف ڈبلیو اے سی کی ڈائریکٹر گنیما حسن البحری کا کہنا تھا کہ ’ہم 33 بچوں کو شیلٹر فراہم کررہے ہیں جس میں 54 فیصد کا تعلق امارات سے ہے اور بدسلوکی کا شکار بننے والے بچوں میں 83 فیصد متاثرین کے ساتھ ان کے والد اور 15 فیصد بچوں کے ساتھ والدہ نے بدسلوکی کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بچوں کے ساتھ بدسلوکی کی سب سے معمولی اقسام والدین کے ہاتھوں، جسمانی، زبانی اور احساساتی زیادتیاں بشمول مالیاتی اور جنسی بدسلوکی بھی شامل ہیں۔

    گنیما حسن البحری کا کہنا تھا کہ ہمیں والدین کی جانب سے بچوں کو بے عزتی، جسمانی تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کے ذریعے بدسلوکی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

    گنیما حسن البحری نے رپورٹ میں بتایا کہ گزشتہ برس فاؤنڈیشن کو آٹھ کیسز انسانی اسمگلنگ کے وصول ہوئے تھے جس میں پانچ لڑکیاں تھیں جن کی عمریں 13، 14، 15 برس تھی۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق فاؤندیشن نے بتایا کہ 2017 میں 1200 بدسلوکی کے کیشز وصول ہوئے تھے جبکہ گزشتہ برس 133 کیسز کی کمی آئی تھی۔

  • نانگا پربت سر کرنے کی کوشش میں‌غیر ملکی کوہ پیما ہلاک

    نانگا پربت سر کرنے کی کوشش میں‌غیر ملکی کوہ پیما ہلاک

    اسلام آباد : پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں موجود نانگا پربت پر لاپتہ ہونے والے غیر ملکی کوہ پیماؤں کی لاشیں مل گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی پاکستان میں موجود دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگا پربت دو ہفتے قبل برطانوی اور اطالوی کوہ پیماہ لاپتہ ہوگئے تھے جن کی ہلاکت کی تصدیق پاکستان میں تعینات اطالوی سفیر نے کردی۔

    اطالوی سفیر اسٹیفانو پونتیکوروو نے ٹوئٹر پر دونوں کوہ پیماؤں کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کلھا کہ ’فضا سے لی گئی تصاویر سے دونوں کوہ پیماؤں کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ہے‘۔

    اطالوی سفیر کا کہنا تھا کہ’میں افسوس کے ساتھ اعلان کررہا ہوں کہ دونوں کوہ پیما ’ڈینئیل اور ٹام‘ نانگا پربت کی 5 ہزار 900 میٹر کی بلندی پر مردہ حالت میں ملے‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کوہ پیما ٹام بیلارڈ اور ڈینیئل ناردی 24 فروری کو 8 ہزار 125 میٹر بلند نانگا پربت سر کرنے کے دوران لاپتہ ہوئے تھے۔

    دونوں کوہ پیماؤں نے نانگا پربت سر کرنے کےلیے ایسے روٹ کا انتخاب کیا تھا جس کے ذریعے چوٹی سر کرنا ناممکن ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کوہ پیماؤں کی تلاش میں تاخیر کا باعث پاک بھارت کشیدگی بنی کیوں دونوں ممالک میں کشیدگی کے باعث فضائی حدود بند کردی گئی تھی جس کے بعد کوہ پیماؤں کی تلاش کےلیے اجازت کی ضرورت تھی۔

    ٹام بیلارڈ، برطانوی کوہ پیما ایلیسَن ہارگریوز کے بیٹے ہیں، جو آکسیجن کے ذخیرے کے بغیر ‘ماونٹ ایورسٹ’ سَر کرنے والی دنیا کی پہلی خاتون ہیں۔

    ایلیسن ہارگریوز کی موت 1995 میں، پاکستان میں شمال میں واقع دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی ‘کے ٹو’ سے واپسی کے دوران ہوئی تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ جولائی براعظم امریکا کے ملک کینیڈا کا 53 سالہ کوہ پیما ’سرگ ڈیشرلوٹ‘ دنیا کی 8 ہزار 611 میٹر(28 ہزار 251 فٹ) اونچی دوسری بلند ترین چوٹی ’کے ٹو‘ کو سر کرنے کی کوشش کے دوران جان کی بازی ہار گیا تھا۔

  • آسٹریلیا میں لاپتہ ہونے والی جرمن خاتون سیاح کی لاش برآمد

    آسٹریلیا میں لاپتہ ہونے والی جرمن خاتون سیاح کی لاش برآمد

    سڈنی : آسٹریلیا میں لاپتہ ہونے والی جرمن سیاح خاتون مونیکا بیلین کی دو ہفتے بعد لاش برآمد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سیاحت کی غرض سے آسٹریلیا جانے والی جرمن خاتون 2 جنوری کو آسٹریلیا کے معروف سیاحتی مقام ایمیلی گیپ سے اچانک لاپتہ ہوگئی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ متاثرہ خاتون کی لاش بدھ کے روز ایمیلی گیپ سے 3 کلومیٹر دور ایک درخت کے نیچے سے برآمد ہوئی تھی تاہم پولیس کو تاحال مبینہ موت کا علم نہیں ہوسکا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ دو ہفتے قبل 62 سالہ مونیکا بیلین کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ درج کروائی گئی تھی، جرمن خاتون اپنے اہل خانہ پر

    میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے پانچ روز قبل مونیکا کی تلاش روکتے ہوئے شکایت خارج کردی تھی لیکن پولیس نے مذکورہ خاتون کے موبائل کی لوکیشن معلوم ہونے پر تحقیقات کا دوبارہ آغاز کیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمن خاتون تنہا آسٹریلیا آئی تھی اور  ایلیس اسپرنگ میں واقع ڈیزٹ پام نامی ہوٹل میں قیام پذیر تھیں جو ایمیلی گیپ سے 13 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

    جرمن خاتون سیاح کے اہل خانہ نے آسٹریلین پولیس کو بتایا کہ مونیکا بیلین ایک ماہر سیاح تھی اور انہوں نے ایمیلی گیپ میں پیدل سفر سے متعلق ہمیں آگاہ کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مونیکا کئی ممالک میں سیاحتی دورے کرچکی تھیں اور وہ اکثر دوروں میں پیدل سفر کرتی تھیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جس روز مونیکا بیلین لاپتہ ہوئی تھیں اس روز ایک موٹر سائیکل سوار نے آسٹریلیا کے سیاحتی مقام ایمیلی گیپ سے انہیں لفٹ دی تھی۔

    پولیس کا خیال ہے کہ سیاح خاتون نے گاڑی سے اترنے سے قبل پانی جسم کی مقدار کے حساب نہیں پیا ہوگا جس کی وجہ سے جسم میں پانی کی مقدار میں کمی واقع ہوئی اور خاتون کی موت کا باعث بنی۔

    آسٹریلین محکمہ موسمیات کے مطابق جنوری میں ایلیس اسپرنگ میں درجہ حرارت 36 اعشاریہ 4 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔

  • آسٹریلیا: پاکستان سمیت متعدد ممالک کے سفارت خانوں کو مشکوک پارسل موصول

    آسٹریلیا: پاکستان سمیت متعدد ممالک کے سفارت خانوں کو مشکوک پارسل موصول

    سڈنی : آسٹریلیا کے شہر کنبیرا اور میلبرن میں واقع پاکستان سمیت متعدد غیر ملکی سفارت خانوں کو مشکوک پارسل موصول ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی پولیس کی جانب سے میلبرن اور کنیبرا میں واقع پاکستان اور برطانیہ سمیت متعدد غیر ملکی سفارت خانوں میں مشکوک پارسل برآمد ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ برآمد ہونے والی مشکوک اشیاء کی تحقیقات جاری ہیں۔

    میلبرن میٹروپولیٹن فائر بریگیڈ کے ترجمان کی جانب سے بھی میلبرن میں متعدد حادثات رونما ہونے کی تصدیق کی گئی ہے، جس سے متعدد سفارت خانوں کے متاثر ہوئے ہیں۔

    میٹرپولیٹن فائر بریگیڈ سروس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فائر بریگیڈ عملہ مشکوک پارسل کی تفتیش میں وفاقی پولیس کی معاونت کررہا ہے، مشکوک پارسل کا معائنہ ایمرجنسی سروس کا عملہ کررہا ہے۔

    مقامی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ ہنگامی خدمات انجام دینے والے عملے کو فرانس، اٹلی، نیوزی لینڈ، یونان، بھارت اور جنوبی کوریا کے سفارت میں تحقیقات کررہا ہے جبکہ دیگر ملکوں کے سفارت خانوں میں بھی تحقیق جاری ہے۔

    میلبرن پولیس کو یقین ہے کہ مذکورہ حادثات ’ٹارگٹڈ ہیں لیکن عام کمیونٹی کو متاثر نہیں کررہے‘۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی پولیس حالات و واقعات کی تحقیقات جاری ہیں، برطانوی ہائی کمیشن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’ہم آسٹریلیا کے وفاقی اور مقامی حکام کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تاحال تمام سفارت خانوں کا عملہ محفوظ ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پیرو کے روز سڈنی میں واقع ارجنٹینا کے سفارت خانے میں سفید رنگ کا مشکوک محلول بھیجا گیا تھا، بعدازاں تحقیق سے پتہ چلا کہ محلول زہریلا نہیں تھا۔

  • گیٹ وک ایئرپورٹ: ڈرون سے ملنے والے فنگر پرنٹ کی مماثلت نہ ہوسکی

    گیٹ وک ایئرپورٹ: ڈرون سے ملنے والے فنگر پرنٹ کی مماثلت نہ ہوسکی

    لندن : برطانیہ کے مصروف ترین انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مشکوک پرواز کرنے والے ڈرونز سے ملنے والے فنگر پرنٹ کی پولیس ریکارڈ سے مماثلت نہ ہوسکی۔

    تفصیلات ک مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن کے گیٹ وک انٹر نیشنل ایئرپورٹ کے رن وے کے قریب دو ڈرونز کی پرواز کے باعث 36 گھنٹے مسلسل پروازوں کی آمد و رفت منسوخ رہی تھی، جس کی وجہ ڈیڑھ لاکھ کے قریب مسافروں کو پریشانی کا سامان کرنا پڑا تھا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گیٹ وک ایئرپورٹ کے قریب سے ٹوٹے ہوئے ڈرون سے ملنے والے انگلیوں کے نشانات اور پولیس ریکارڈ میں نشانات کی آپس میں مماثلت نہیں ہوسکی ہے۔

    سسیکس پولیس نے نشانات میں مماثلت نہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ سیکیورٹی ادارے ٹوٹا ہوا ڈرون برآمد ہونے کے بعد ایئرپورٹ پر مشکوک ڈرونز کی پرواز کے کیس کو مزید آگے بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    برطانوی خر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ انگلیوں کے نشانات کو مشین کے ذریعے نیشنل ڈیٹا بیس میں تلاش کیا گیا لیکن ڈیٹا بیس سے بھی کوئی مماثلت نہیں ملی۔

    پولیس ذرائع کے مطابق ’ڈرون سے ملنے والے انگلیوں کے نشانات ایسے شخص کے ہیں جس کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں ہے‘۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ فنگر پرنٹ میں مماثلت نہ ہونے کے باعث برطانوی پولیس کر پڑا دھچکا لگا کیوں پولیس کو نشانات کی مماثلت سے کیس میں اہم پیش رفت کی امید وابستہ تھی۔

    مزید پڑھیں : لندن: ڈرون اڑانے کے الزام میں گرفتار جوڑے کو عدم شواہد پر رہا کردیا گیا

    یاد رہے کہ سینتالیس سالہ پاؤل گئیت،57 سالہ ایلائنی کرک کو برطانوی پولیس نے شک کی بنیاد پر جمعے کی شب 10 بجے گرفتار کیا تھا جنہیں ثبوت کی عدم موجودگی کے باعث رہا کردیا گیا تھا۔

    برطانوی پولیس نے گیٹ وک ایئرپورٹ کے قریب سے ایک ناکارہ ڈرون برآمد کرلیا ہے۔

    مزید پڑھیں: گیٹ وک ایئرپورٹ پر مشکوک ڈرونز اڑانے والا جوڑا گرفتار

    واضح رہے کہ گیٹ وک ایئرپورٹ پر پروازیں مسلسل 36 گھنٹے تک منسوخ رہی تھیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کے مطابق مشکوک ڈرونز کو کنٹرول کرنے پولیس کی ناکامی کے بعد حکومت نے فوج کی خدمات حاصل کی تھیں۔

    خیال رہے کہ ایئرپورٹ انتظامیہ نے گیٹ وک آنے والی پروازوں کا رخ ملک کے دوسرے ہوائی اڈوں کی جانب موڑ دیا تھا، جن میں لندن ہیتھرو، لوٹن، برمنگھم، گلاس گلو اور مانچیسٹر بھی شامل ہیں۔

  • بھارت میں بیٹی سے جنسی زیادتی کرنے والا باپ گرفتار

    بھارت میں بیٹی سے جنسی زیادتی کرنے والا باپ گرفتار

    نئی دہلی : بھارتی پولیس نے 17 سالہ بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے باپ اور اس کے دوست کو گرفتار کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کے گاؤں روپ نگر کی رہائشی دوشیزہ 7 ماہ کی حاملہ ملی تھی، جسے مسلسل اس کے باپ اور درندہ صفت والد کے دوست نے اپنی حوس کا نشانہ بنایا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس نے جمعے کے روز دونوں ملزمان کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی اپنی گاؤں میں اپنے والد ہمراہ مقیم تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ خاتون اور بچوں کے لیے کام کرنے والی تنظیم نے پولیس کو متاثرہ لڑکی کے حمل کے متعلق سے مطلع کیا تھا۔

    پولیس نے دوشیزہ کو طبی معائنے کے بعد والد اور اس کے دوست کو دفعہ 376 (جنسی زیادتی) اور 34 کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے متعدد چھاپہ مار کارروائیاں کی تھی۔

    مزید پڑھیں : نئی دہلی: ایک ہفتے کے دوران لڑکی کو زیادتی، زندہ جلا دینے کا تیسرا واقعہ

    یاد رہے کہ بھارت میں ایک ہفتے کے دوران تیسری دوشیزہ کو جنسی زیادتی کے بعد زندہ جلا کر ہلاک کردیا گیا، پولیس نے واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں جنسی زیادتی کی شکار خواتین میں بچوں کی تعداد چالیس فیصد ہے۔ خواتین کے غیر محفوظ ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دو ہزار سولہ میں ریپ کے 40 ہزار کیسز درج کیے گئے اور مودی کے دور حکومت میں ریپ کے واقعات میں ساٹھ فیصد اضافہ ہوا۔

  • مراکش میں دو یورپی خاتون سیاح قتل، ملزم گرفتار

    مراکش میں دو یورپی خاتون سیاح قتل، ملزم گرفتار

    رباط : مراکش کے پہاڑی سلسلے پر دو یورپی خاتون سیاح مردہ حالت میں پائی گئی ہیں جنہیں چھری سے ذبح کرکے قتل کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی افریقہ کے بلند ترین چوٹی توببقال کے قریب مراکش کے پہاڑی سلسلے پر واقع سیاحتی علاقے املیل سے دو یورپی خواتین کی لاش برآمد ہوئی ہے۔

    مراکشی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ دونوں خواتین سیاح کو نامعلوم افراد نے تیز دھار آلے سے گردن کاٹ کر قتل کیا، تاحال قتل کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نامعلوم وجوہات ک بناء پر قتل ہونے والی ایک خاتون کا تعلق ڈنمارک اور دوسری مقتولہ کا تعلق ناروے سے ہے۔

    مراکشی حکام کا کہنا ہے کہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے یورپی خواتین کے قتل کے شبے میں ملزم کو مراکش شہر سے گرفتار کرلیا ہے۔

    مراکشی حکام کا کہنا ہے کہ ملزم سیکیورٹی اداروں کی حراست میں اور اس واقعے کی تفتیش جاری ہے جبکہ پولیس قتل میں ملوث دیگر ملزمان کی گرفتاری کےلیے چھاپے مار رہی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مقتول خاتون نے مراکش کے سیاحتی مقام املیل سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر خیمہ لگایا تھا اور دونوں خواتین کی لاش خیمے کے اندر سے برآمد ہوئی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ممالک کے حکام نے قتل کی تصدیق کردی ہے۔

    ایک خاتون کی شناخت 28 سالہ میرن یولینڈ کے نام ہوئی ہے جس کا تعلق ناروے سے ہے جبکہ ڈچ حکام نے دوسری خاتون کے نام کی تصدیق نہیں کی ہے۔

    میرن یولینڈ

    میرن یولینڈ کی والدہ کا کہنا ہے کہ دونوں لڑکیاں ناروے کی یونیورسٹی آف ساؤتھ ایسٹرن میں ایک ساتھ تعلیم حاصل کررہی تھیں اور 9 دسمبر کو کرسمس کی چھٹیاں گزرنے سیاحت پر گئی تھیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ نے قتل اور مقدمے سے متعلق مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔

    خیال رہے کہ شمالی افریقہ میں واقع ملک مراکش کی معیشت میں زراعت کے دوسرا بڑا کرادر سیاحت ہے۔

  • اسرائیل کے آثارِ قدیمہ سے سونے کے قیمتی سکے دریافت

    اسرائیل کے آثارِ قدیمہ سے سونے کے قیمتی سکے دریافت

    یروشلم:اسرائیل کے قدیمی شہرقیصریہ میں محکمہ آثار قدیمہ کے ماہرین نے ایک کنویں کے پاس سے 900 برس پرانے قیمتی سونے کے متعدد سکے دریافت کیے ہیں جوعباسی اور فاطمی میں لین دین کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے محکمہ آثار قدیمہ کے ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں ساحلی شہر قیصریہ سے کھدائی کے دوران کئی سو برس پرانے خالص سونے کے بننے ہوئے سکے دریافت ہوئے ہیں۔

    آثار قدیمہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سونے کے 24سکے چاندی کے گہرے برتن میں رکھے ہوئے تھے اور اس برتن کنویں کے برابر میں دو پتھروں کے درمیان چھپایا گیا تھا۔

    ماہرین آثار قدیمہ کاخیال ہے کہ سونے کے ان سکوں کو کسی شخص نے کنویں کے برابر میں چھپایا ہوگا جو دوبارہ واپس نہیں آیا، ممکن ان سکوں کا مالک قتل ہوگیا ہو کیوں کہ 1101 میں مذکورہ شہر کے لوگوں کو صلیبی فوجوں نے قتل کردیا تھا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ دریافت ہونے والے سونے کے سکے 11 صدی کے ہیں جنہیں قیصریہ عالمی ثقافتی ورثے کو محفوظ بنانے کےلیے کی جانے والی کھدائی کے دوران نکالا گیا ہے۔

    اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ سونے کے سکوں جس جگہ سے دریافت ہوئے ہیں اسی کے قریب سے سنہ 1960 اور 1990 میں سونے کا برتن اور چاندی کے زیورات دریافت ہوئے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق کھدائی کے دوران دریافت ہونے والا خزانہ تاحال یروشلم میں واقع اسرائیلی میوزیم میں نمائش کے لیے رکھا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ سنہ 2015 میں بحیرہ روم کے اسرائیلی ساحل سے تیراکوں کو 1 ہزار سےزائد برس قبل استعمال ہونے والے سونے کے 2 ہزار سکے دریافت ہوئے تھے۔