Tag: FOUND

  • اٹلی : ویٹی کن سٹی کے سفارت خانے سے انسانی باقیات برآمد

    اٹلی : ویٹی کن سٹی کے سفارت خانے سے انسانی باقیات برآمد

    روم : اطالوی حکام نے ویٹی کن سفارت خانے سے انسانی باقیات ملنے پر کئی برس قبل گمشدہ ہونے والی دوشیزہ کا معاملہ حل ہونے کی امید ظاہر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری کے مذہبی مرکز ویٹی کن سٹی کے اٹلی کے بوگیسی میوزیم کے قریب واقع سفارت خانے سے تعمیراتی کام کے دوران مزدوروں کو انسانی باقیات ملی ہیں جسے میڈیکل ٹیسٹ کے لیے پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ویٹی کن سٹی کے سفارت خانے سے انسانی ہڈیاں ملنے پر تفتیش کاروں نے 35 برس قبل مبینہ طور پر گمشدہ ہونے والے دوشیزہ کا کیس حل ہونے کی امید ظاہر کی ہے۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اٹلی میں واقع سفارت خانے میں تعمیراتی کام کے دوران مزدوروں کو انسانی باقیات ملی تھی، جسے تحقیقات ٹیم نے بریک تھرو قرار دیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی اداروں کی میڈیکل ٹیم کی جانب سے ہڈیوں کا معائنہ کیا جارہا ہے کہ مذکورہ شخص کے موت کی تاریخ، عمر اور جنس کا پتہ لگایا جاسکے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی حکام کی جانب سے سفارت خانے سے برآمد ہونے والی باقیات کا ڈی این اے ٹیسٹ کےلیے کوششوں میں تیزی کردی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ سنہ 1983 میں ایمانوئیلا اورلینڈی 22 جون کو اچانک لاپتہ ہوگئی تھی جس کا آج تک کچھ پتہ نہیں چلا، اورلینڈی ویٹی کن سٹی کے ایک پولیس افسر کی بیٹی تھی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اورلینڈی کے بھائی نے اپنی بہن کے لاپتہ ہونے پر ویٹی کن حکام کی جانب سے خاموشی اختیار کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ویٹی کن سٹی کے حکام کی جانب سے 15 سالہ لڑکی کے گمشدہ ہونے کے بعد دعویٰ کیا گیا تھا کہ شاید اغواء کاروں نے دوشیزہ کو ویٹی کن حکام نے تاوان وصول کرنے کے لیے اغواء کیا ہو۔

  • تھائی لینڈ کے غاروں میں لاپتہ جونیئر فٹبال ٹیم کا 9 دن بعد معجزاتی طور پر سراغ مل گیا

    تھائی لینڈ کے غاروں میں لاپتہ جونیئر فٹبال ٹیم کا 9 دن بعد معجزاتی طور پر سراغ مل گیا

    تھائی لینڈ : غاروں میں نو دن پہلے لاپتہ ہونے والے فٹبال کے بارہ کھلاڑیوں اورکوچ کا سراغ مل گیا، پھنسے افراد کو غار سے نکالنے کے آپریشن میں پانی اور گارے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تھائی لینڈ میں ایک غار میں پھنسے فتبال ٹیم کے 12 نوجوان لڑکوں اور ان کے کوچ کو معجزاتی طور پر نو دنوں بعد زندہ تلاش کر لیا گیا ہے، امدادی ادارے انہیں غار سے نکالنے کے انتظامات میں مصروف ہیں، یہ غار سیلابی پانی سے بھر گیا تھا۔

    حکام کے مطابق تاحال تمام لوگوں کو غار سے باہر نہیں نکالا جا سکا لیکن بچوں کو بحفاظت باہر نکالنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور اس کام میں کئی ہفتے بھی لگ سکتے ہیں۔

    والدین کو بچوں کے ملنے کی اطلاع ملنے کے بعد جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے اور جشن کا سا سماں رہا۔

    تھائی لینڈ کے صوبے چیانگ رائے کے گورنر کا کہنا ہے کہ پیر کی شام لاپتا لڑکوں کا سراغ ملا، جو سیلابی پانی اور گارے سے بھرے ایک غار کے اندر پھنسے ہوئے ہیں، ہم ان لوگوں کا اُس وقت تک خیال رکھیں گے جب تک وہ  غار سے نکلنے کے قابل نہیں ہو جاتے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ  غار کے اندر دہانے سے تمام لوگ  چار کلومیٹر ایک اونچی چٹان پر پناہ لیے ہوئے ہیں۔

    ایک امدادی کارکن کی جانب سے بنائی جانے والی ویڈیو میں بچوں کو لال اور نیلی جرسیاں اور نیکر پہنے سیلابی پانی سے گھری ایک چٹان پر بیٹھے اور کھڑے دیکھایا گیا ہے۔

    خیال کیا جا رہا ہے کہ مسلسل  نو دنوں سے پھنسے رہنے کے باعث وہ لوگ کافی کمزور اور بیمار ہو چکے ہیں، جس سے  تمام لوگوں کو نکالنے کا آپریشن کافی پیچیدہ ثابت ہو سکتا ہے۔

    پھنسے تمام لڑکوں کی عمریں 11 سے 16 سال کے درمیان ہیں جو تمام انڈر 16 فٹ بال ٹیم کے رکن ہیں۔

    یاد رہے 23 جون کو فٹبال ٹیم کے 12 لڑکے اپنے کوچ کے ہمراہ بال میچ کی پریکٹس کے بعد تھام لوانگ نامی غاروں کے سلسلے کی سیر کو گئے تھے اور طوفانی بارش اور سیلاب کے باعث 30 جون کو لاپتہ ہو گئے تھے۔

    لاپتہ ہونے کے بعد تمام لوگوں سے کوئی رابطہ نہیں ہو رہا تھا، جس کے بعد ان کی تلاش کے لیے بڑے پیمانے پر کوششیں شروع کی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں

  • بھارت: بندر سولہ دن کے بچے کو اٹھا کر لے گیا، تلاش کے دوران لاش بر آمد

    بھارت: بندر سولہ دن کے بچے کو اٹھا کر لے گیا، تلاش کے دوران لاش بر آمد

    ممبئی: بھارت میں پیش ایک انتہائی افسوس ناک واقعہ جہاں ماں کے ساتھ سوئے ہوئے سولہ دن کے بچے کو بندر اٹھا کر لے گیا تاہم تلاش کے دوران لاش بر آمد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ گزشتہ روز بھارتی ریاست اوڑیسہ کے گاؤں تلبستہ میں پیش آیا جب سولہ دن کا بچہ ماں کے ہمراہ سو رہا تھا کہ ایک بند ر آیا اور بچے کو اٹھار کر لے گیا لیکن ماں دیکھتی رہ گئی اور کچھ نہ کر پائی۔

    واقعے کے بعد بچے کو ڈھونڈنے کیلئے پولیس نے تین ٹیمیں تشکیل دیں جنہوں نے ریاست کے مختلف علاقوں میں بچے کو ڈھنڈنے کا کام شروع کیا تاہم چوبیس گھنٹے کی تلا ش کے بعد بچے کی لاش کنویں سے آمد ہوئی۔

    انسانوں کو لوٹنے والے بندروں کے ساتھ تفریح کیجیئے

    پولیس حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ والدہ کے مطابق بچے کے گلے میں انفیکشن ہونے کے باعث اسے رونے میں تکلیف ہوتی تھی اس لئے بچے کے رونے کی آواز نہ سننے کی وجہ سے بندر اسے با آسانی اٹھا کر لے گیا اور اہل علاقہ کچھ نہ کر پائے۔

    بچے کی ہلاکت پر والدین گہرے صدمے کا شکار ہیں جبکہ تحقیقات کرنے والے پولیس افسر نے واقعے کو زندگی کا بدترین واقعہ قرار دیا ہے۔

    نشے میں‌ دھت بندر نے تباہی مچادی، ویڈیو وائرل

    دوسری جانب اہل علاقہ کا واقعے سے متعلق کہنا تھا کہ جنگلات کے تیزی سے خاتمے کے باعث بندروں نے رہائشی علاقوں کا رخ کرلیا ہے اور گزشتہ دنوں علاقے میں بندروں کے حملوں میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے، محکمہ جنگلات کو متعدد بار شکایات کی گئیں لیکن  تاحال کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اوہائیو میں سزائے موت کے قیدی کی سزا نس نہ ملنے پر ٹل گئی

    اوہائیو میں سزائے موت کے قیدی کی سزا نس نہ ملنے پر ٹل گئی

    اوہائیو : امریکی ریاست اوہائیومیں سزائے موت کے منتظرقیدی کی سزا پرعملدرآمد اس لئے نہ ہوسکا کہ زہریلا انجکشن لگانے کے لئے قیدی کی نس نہیں مل سکی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست اوہائیو میں سزائے موت کے قیدی کی سزاٹل گئی اور وجہ انہترسالہ قیدی کی نس نہ ملنا بنی۔

    قتل کے جرم میں موت کی سزا پانے والے ایلوا کیمبل کینسر،پھپڑوں اوردیگربیماریوں میں مبتلا ہیں، زہریلا انجکشن لگانے کے لئے ان کی نس نہ مل سکی تو سزاملتوی کردی گئی۔

    ایلوا نے زہریلے انجکشن کے بجائے فائرنگ اسکواڈ کے ذریعے سزائے موت دینے کی درخواست دی تھی، جسے مسترد کردیا گیا۔


    مزید پڑھیں : بیٹے کے قتل کے جرم میں سزائے موت پانے والی ماں بری


    یاد رہے کہ اوہائیو میں اس سے قبل پانچ مختلف کیسزمیں سزائے موت پرعملدرآمد میں تاخیر ہوئی، جس پر ریاستی حکومت تنقید کی زد میں ہے۔

    خیال رہے کہ امریکا کی مختلف ریاستوں میں زہریلا انجکشن لگا کر سزائے موت دی جاتی ہے، جس میں مجرم کے ہاتھ اور پیر ایک شکنجے میں کس دیئے جاتے ہیں، جس کے بعد اسے زہریلا انجیکشن دیا جاتا ہے اور انجیکشن کی وجہ سے آہستہ آہستہ اس کے دل کی دھڑکن بند ہو جاتی ہے۔

    بعض ریاستوں میں سزائے موت کیلئے فائرنگ اسکواڈ کا طریقہ بھی استعمال کیا جاتا ہے، جس میں عام طور پر قیدی کی آنکھوں پر سیاہ پٹی اور ہاتھ پیر رسی سے باندھ کرکھڑا کردیا جاتا ہے اوراس کے بعد کئی افراد پر مشتمل اسکواڈ قیدی پر فائرنگ کرتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • تربت سے 15 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد

    تربت سے 15 افراد کی گولیاں لگی لاشیں برآمد

    کوئٹہ : تربت کےعلاقے گروک سے15لاشیں ملی ہیں، جنہیں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا۔

    لیویزذرائع کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے شہر تربت کےعلاقے گروک سے15لاشیں ملی ہیں، ملنے والی لاشوں کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، جہاں انکی شناخت کی جائے گی۔

    ڈپٹی کمشنر کیچ کا کہنا ہے کہ تمام افراد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا ہے ، لاشوں کی شناخت کا عمل جاری ہے جبکہ لاشیں ملنے کے واقعےکی تفتیش کی جارہی ہے۔

    تربت سےملنےوالی 15لاشوں سے متعلق ابتدائی تحقیقات کے مطابق سسٹنٹ کمشنر تربت کا کہنا ہے کہ مقتول افرادکاتعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے تھا، گوجرانوالہ،گجرات،سیالکوٹ ،وزیرآباد،منڈی بہاؤالدین کےرہائشی تھے، بظاہر مقتول غیر قانونی طو پر یورپ جانا چاہتے تھے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ  لاشوں کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی، ایک کالعدم تنظیم نے ویب سائٹ پرذمےداری قبول کی، لاشوں کی شناخت ہونے پرتفصیلات جاری کی جائیں گی۔


    مزید پڑھیں :  گوادر میں فائرنگ‘10 مزدور جاں بحق


    ترجمان نے مزید کہا کہ  بلوچستان کےوزیرداخلہ پوری صورتحال سےآگاہ ہیں۔

    یاد رہے رواں سال مئی میں بلوچستان کے علاقےپیشکان میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے 10 مزدوروں کو قتل کردیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سوئٹزرلینڈ میں 75 برسوں سے لاپتہ ایک جوڑے کی حنوط شدہ لاشیں مل گئیں

    سوئٹزرلینڈ میں 75 برسوں سے لاپتہ ایک جوڑے کی حنوط شدہ لاشیں مل گئیں

    جنیوا : سوئٹزرلینڈ میں 75 برسوں سے لاپتہ ایک جوڑے کی حنوط شدہ لاشیں مل گئیں۔

    ایلپس کے پہاڑی سلسلے میں سوئٹزرلینڈ کے ایک گلیشیئر سے ملنے والی دو حنوط شدہ لاشوں کی حتمی شناخت ہوگئی ، یہ لاشیں مقامی شادی شدہ جوڑے 40 سالہ مارسیلیں دُومُولیں اور اس کی 37 سالہ بیوی فرانسین کی ہیں، جو تین چوتھائی صدی قبل اچانک لاپتہ ہو گیا تھا۔

    ان دونوں افراد کی لاشیں قریب سانفلوئے رون نامی گلیشیئر کے علاقے میں سطح سمندر سے 8,580 فٹ کی بلندی سے ملی ہیں، اس جوڑے نے ایسے لباس پہن رکھے تھے، جو دوسری عالمی جنگ کے دور میں استعمال کیے جاتے تھے، اس کے علاوہ ان لاشوں کے قریب سے ایک بیک پیک، ایک گھڑی، ایک بوتل اور ایک کتاب بھی ملی۔‘‘

    سوئس پولیس کے مطابق آج سے 75 برس قبل 15 اگست 1942ء کے روز یہ سوئس جوڑا اس وقت اچانک لاپتہ ہو گیا تھا، جب وہ اپنے گھر سے پہاڑی علاقے میں قائم ایک باڑے میں رکھے گئے اپنے جانوروں کو چارہ ڈالنے کے لیے نکلا تھا جبکہ اسی علاقے میں ایک اسکیئنگ ایریا کی انتظامیہ کے ملازمین بھی تھے۔

    والیس کی پولیس کے مطابق شاید یہ جوڑا ساڑھے سات عشرے قبل کسی پہاڑی حادثے کا شکار ہو کر ہلاک ہوگیا تھا، یہ لاشیں اس وقت ملی تھیں، جب اسکیئنگ گراؤنڈ کے ملازمین علاقے کے اسکیئنگ کے لیے محفوظ ہونے کا جائزہ لے رہے تھے۔

    علاقائی پولیس کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس 1925ء سے لے کر اب تک لاپتہ ہو جانے والے ایسے کئی مقامی اور غیر مقامی افراد کے ناموں کی فہرست موجود ہے، جو اچانک غائب ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ ایلپس کے پہاڑی علاقے میں اچانک کسی بڑے برفانی تودے کے گرنے یا گلیشیئر کے ٹوٹ جانے سے تحفظ کے لیے ایسے معائنے اسکیئنگ کے ہر سیزن میں کیے جاتے ہیں  اور اور جب موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث گلیشیئر پگھلنے لگتے ہیں تو لاپتہ افراد کی لاشیں بھی ملنا شروع ہو جاتی ہیں، جو اکثر کئی دہائیاں گزر جانے کے باوجود انتہائی کم درجہ حرارت کی وجہ سے گلی سڑی ہوئی بھی نہیں ہوتیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاکستانی ڈرائیور کی دیانت داری، 17 لاکھ درہم واپس لوٹا دیے

    پاکستانی ڈرائیور کی دیانت داری، 17 لاکھ درہم واپس لوٹا دیے

    شارجہ: پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور نے دیانت داری کی مثال کرتے ہوئے اپنی گاڑی سے برآمد ہونے والے 17 لاکھ درہم کی رقم مقامی پولیس کی مدد سے اُس کے مالک تک پہنچادی۔

    تفصیلات کے مطابق شارجہ میں مقیم پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور نصیر اللہ شیر دولا نے دیانت داری کی نئی مثال قائم کی اور اپنی گاڑی سے ملنے والی رقم کو پولیس کے ہمراہ اس کے اصل مالک تک پہنچایا۔

    پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کی گاڑی سے ایک بریف کیس برآمد ہوا جس میں 17 لاکھ درہم کی رقم موجود تھی، گاڑی سے رقم برآمد ہونے پر نصیر اللہ نے قریبی پولیس اسٹیشن اطلاع دی جس کے بعد پولیس نے ٹیکسی ڈرائیور کے ہمراہ اصل مالک کی  تلاش شروع کی۔

    پولیس کے مطابق برآمد ہونے والی رقم ایک تاجر کی تھی جو مشرقی ایشیائی ملک سے شارجہ ائیرپورٹ آیا اور وہاں سے گاڑی میں بیٹھ کر اپنی منزل کی جانب روانہ ہوا تاہم مسافر کو چھوڑ کر واپس آتے ہوئے ٹیکسی ڈرائیور کی نظر بریف کیس پر پڑی جس اُس نے فوری طور پر اپنے دفتر (ٹیکسی آفس) اطلاع کی ۔آفس اسٹاف نے مقامی پولیس کو تمام تر صورتحال سے آگاہ کیا اور اُن کے ہمراہ بریف کیس کے مالک کو تلاش کیا۔

    ڈائریکٹر برائے ٹرانسپورٹ شارجہ عبدالعزیز الجرواں نے واقعے پر پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کی نیک نیتی پر اُن کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ’’دولا کی طرح کے لوگوں کا ٹیکسی ڈرائیور ہونا ہم سب کے لیے مسرت کا باعث ہے‘‘۔

    بعد ازاں محکمہ ٹرانسپورٹ نے پاکستانی ڈرائیور نصیر اللہ کو اُن کی ایمان داری پر اسناد کو کیش انعام سے نوازا۔ اس ضمن میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں الجرواں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ہمیشہ ایمان دار اور مخلص لوگوں کی قدر کرتے ہیں، ہمارے درمیاں اتنے مخلص لوگ موجود ہیں یہ ہماری خوش نصیبی ہے تاہم ڈرائیورز کی تربیت اور ایما نداری کی مثالیں قائم کرنے کے لیے یہ واقعہ بہت اہم ہے جسے اجاگر کیا جائے۔