Tag: Founder Mqm

  • ایف آئی اے کا  بانی ایم کیو ایم  کی پاکستان اور بیرون ملک جائیدادیں ضبط کرنے کا فیصلہ

    ایف آئی اے کا بانی ایم کیو ایم کی پاکستان اور بیرون ملک جائیدادیں ضبط کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: ایف آئی اے نے بانی ایم کیو ایم کی پاکستان اور بیرون ملک جائیدادیں ضبط کرنے کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت سے رجوع کر لیا اور کہا عدالت عمران فاروق قتل کیس میں بانی متحدہ کو اشتہاری قرار دے چکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کا بانی ایم کیو ایم کی جائیدادیں ضبط کرنے کافیصلہ کرلیا ، ایف آئی اے پراسیکوٹر خواجہ امتیاز احمد نے جائیداد ضبطگی کے لیے انسداد دہشتگردی عدالت میں درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت بانی متحدہ، افتخار حسین، محمد انور اور کاشف خان کامران کی جائیدادیں بحق سرکار ضبط کرے۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بانی متحدہ، افتخار حسین، محمد انور اور کاشف خان کو عدالت عمران فاروق قتل کیس میں اشتہاری قرار دے چکی ہے۔ چاروں ملزمان جان بوجھ کر روپوش ہوئے لہذا چاروں ملزمان کی جائیدادیں بحق سرکار ضبط کی جائیں۔

    مزید پڑھیں : ثابت ہوا عمران فاروق کو قتل کرنے کا حکم بانی ایم کیوایم نے دیا، تفصیلی فیصلہ جاری

    یاد رہے ایم کیو ایم رہنما ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں انسدادی دہشت گردی کی عدالت نے تینوں ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ، عدالت نے قتل کی سازش، معاونت اورسہولت کاری کیس پر فیصلہ دیا تھا۔

    عدالت نے بانی متحدہ اور افتخار حسین ، اشتہاری ملزمان محمد انور اور کاشف کامران کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کئے تھے۔

    بعد ازاں عمران فاروق قتل کیس کے تفصیلی فیصلے میں کہا تھا کہ ثابت ہوا عمران فاروق کو قتل کرنے کا حکم بانی ایم کیوایم نے دیا اور معظم علی نے قتل کے لیے محسن علی اور کاشف کامران کو چنا۔

    تفصیلی فیصلے کے مطابق عمران فاروق کو قتل کرنے کا مقصد تھا کہ کوئی بانی ایم کیو ایم کیخلاف بات نہیں کرسکتا اور عوام میں خوف و ہراس پھیلانا بھی تھا۔

  • بانی ایم کیوایم کو55کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی، ایف آئی اے

    بانی ایم کیوایم کو55کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی، ایف آئی اے

    کراچی : ایم کیو ایم کے بانی کو منی لانڈرنگ کے ذریعے رقم بھجوانے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، اس حوالے سے ایف آئی اے کو منی لانڈرنگ میں استعمال کئے جانے والے اکاؤنٹس کی منی ٹریل موصول ہوگئی۔

    ایف آئی اے کے مطابق چار بینکوں کی فراہم کردہ ابتدائی ٹریل کے مطابق 55 کروڑ روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کی گئی، منی ٹریل کی روشنی میں بانی ایم کیو ایم کے دست راست طارق میر کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    طارق میر کے ساتھ محمد انوراوربابرغوری کو بھی نوٹس جاری کئے جانے کا امکان ہے، ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ بھی ریکارڈ کے ساتھ دوبارہ پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلی پیشی میں ارشد وہرہ سے صرف تفصیلات حاصل کی گئیں، طلبی کے نوٹس آئندہ چند روز میں جاری کردیئے جائیں گے۔

    ایف آئی اے ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ میں ملوث چار کمپنیوں کا ریکارڈ بھی ایس ای سی پی سے حاصل کر لیا گیا ہے، مذکورہ کمپنیوں میں شامل دو کمپنیوں کے مالکان کو بھی طلب کیا جائے گا۔


    مزید پڑھیں: بانی ایم کیوایم کیخلاف منی لانڈرنگ رپورٹ عدالت میں پیش


    واضح رہے کہ اس سے قبل بانی ایم کیوایم اور دیگرکیخلاف منی لانڈرنگ تحقیقات کی رپورٹ ایف آئی اے نے عدالت میں پیش کردی ہے، ایف آئی اے کی جانب سے پیش کیا گیا چالان عدالت نے منظور بھی کرلیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کیلئے خدمت خلق فاؤنڈیشن (کے کے ایف) کے اکاؤنٹس استعمال ہوئے، یہ رقم مختلف بینکوں سے ہوتی ہوئی برطانیہ پہنچی۔

  • بانی ایم کیوایم کو16 مارچ کو پیش کیا جائے‘ انسدادِ دہشت گردی عدالت

    بانی ایم کیوایم کو16 مارچ کو پیش کیا جائے‘ انسدادِ دہشت گردی عدالت

    اسلام آباد: انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے بانی متحدہ قومی موومنٹ کے 3 مقدمات میں نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ہیں، عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ بانی ایم کیوایم کو 16 مارچ تک گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے.

    تفصیلات کے مطابق ایک مرتبہ پھربانی متحدہ قومی موومنٹ کے 3 مقدمات میں نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے، اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ملزم کے وارنٹ جاری کئے ہیں.

    اس کے ساتھ ہی عدالت نے حکم دیتے ہوئے کہا کہ بانی ایم کیو ایم کو 16 مارچ تک گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جائے.

    واضح رہے کہ پاک فوج کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کرنے پر 3تھانوں میں مقدمات درج ہیں، بانی ایم کیو ایم پر تھانہ کوہسار، سیکریٹریٹ اور بھارہ کہو میں دہشت گردی کے مقدمات درج ہیں.

    مزید پڑھیں : بانی ایم کیو ایم کے وارنٹ گرفتاری جاری‘ عدالت میں پیش کرنے کا حکم

    یاد رہے کہ بانی ایم کیو ایم کے معتدد مرتبہ مختلف مقدمات میں نا قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہو چکے ہیں‌، حالیہ طورپررواں ماہ کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی ایم کیو ایم اور ایم پی اے عدنان احمد سمیت 200 افراد کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جبکہ اے ٹی سی نے پولیس کو ہدایت کی تھی کہ ملزمان کو 6 مارچ کو عدالت کے روبرو پیش کیا جائے.

    مزید پڑھیں:بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری

    رواں ماہ ہی وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کی درخواست پر بانی متحدہ قومی موومنٹ الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دی تھی.

  • بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری

    بانی ایم کیو ایم کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کی درخواست پر بانی متحدہ قومی موومنٹ الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اشتعال انگیز تقاریر سمیت دیگر مقدمات میں ایم بانی کیو ایم کی مسلسل غیر حاضری کے بعد انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بانی ایم کیو ایم کی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی اور حکم دیا تھا کہ آئندہ سماعت پر الطاف حسین کو کسی بھی صورت میں پیش کیا جائے۔

    عدالتی احکامات کی روشنی میں ایف آئی اے نے وزارتِ داخلہ کو بانی ایم کیو ایم کے وارنٹ جاری کرنے کے لیے درخواست ارسال کی تھی جس کے بعد وزارتِ داخلہ نے الطاف حسین کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندہ اسلام آباد ذوالقرنین حیدر نے بتایا کہ الطاف حسین پاکستان میں دہشت گردی سمیت متعدد مقدمات میں انسداد دہشت عدالت (اے ٹی سی) کو مطلوب ہیں، ان مقدمات میں پیش نہ ہونے پر ریڈ وارنٹ کی منظوری دی گئی۔

    ایف آئی اے ذرائع نے ریڈ وارنٹ کے منظور ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ آج رات یا کل تک قائد متحدہ کے ریڈ وارنٹ جاری ہوجائیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے بیورو چیف صابر شاکر نے بتایا کہ ریڈ وارنٹ جاری کرنے کا مقصد یہ ہے کہ مجرم اگر ملک میں نہیں ہے اور دنیا کے کسی بھی حصے میں ہے تو اسے انٹرپول کے ذریعے ملک لایا جائے تاہم اس عمل میں ناگزیر ہے کہ ملزم جس ملک میں ہے وہاں کی حکومت بھی اس شخص کو دینے پر راضی ہو، اگر متعلقہ ملک شہری کو دینے کے لیے تعاون نہیں کرتا تو الگ بات ہے تاہم ریڈ وارنٹ کی حیثیت اپنی جگہ ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ الطاف حسین کی شہریت کے حوالے سے کئی سوال ہیں، اگر وہ دہری شہریت کے مالک ہیں تو پہلے دیکھنا ہوگا کہ  انہوں نے پاکستانی شہریت منسوخ کری یا نہیں؟ اگر وہ پاکستانی شہری ہیں تو الگ قوانین ہیں اور اگر برطانوی شہری ہیں تو معاملات الگ ہیں، وہ برطانوی حکومت کے ہائی پروفائل مہمان ہیں لیکن حکومت پاکستان برطانیہ سے ان کی حوالگی کا مطالبہ بھی کرسکتی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ان پر سب سے بڑا مقدمہ عمران فاروق قتل کیس کا ہے جو کہ اسلام آباد میں چل رہا ہے، ملزمان نے بیان دیا ہے کہ انہوں نے الطاف حسین کے کہنے پر عمران فاروق کو قتل کیا کہ پاکستان مخالف اشتعال انگیز تقاریر کے مقدمات علیحدہ ہیں،ریڈ وارنٹ انٹرپول تک جانے کا ایک سے دو ہفتے کا عمل ہے، یہ عمل سفارتی سطح پر مکمل ہوتا ہے، ابھی وارنٹ صرف منظور ہوئے ہیں جاری نہیں ہے، وارنٹ جاری ہونے کے بعد سے دن گنے جائیں۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز اسلام آباد ذوالقرنین حیدر نے بتایا کہ الطاف حسین کے خلاف کراچی میں انسداد دہشت گردی عدالت میں مقدمات چل رہے ہیں جس میں فاروق ستار سمیت دیگر متحدہ رہنماؤں کے بھی وارنٹ جاری ہوئے ہیں بعدازاں الطاف حسین کو عدم پیشی پر اشتہاری قرار دیا گیا تھا اور الطاف حسین کو پیش کرنے کے لیے ایف آئی اے کو حکم دیا گیا۔

    رپورٹر کے مطابق ایف آئی اے میں ایک انٹر پول سیکشن ہے جو انٹرپول ہیڈ آفس سے رابطہ کرکے تمام تر تفصیلات ریڈ وارنٹ سے منسلک کرکے اسے ارسال کرتا ہے، انٹرپول وہ تفصیلات دنیا بھر میں ارسال کرتا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ برطانیہ اور پاکستان کے درمیان ملزم کی حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں،عدالت ملزم کی غیر موجودگی میں اسے سنادے تو  ایسی صورت میں ملک کے ساتھ معاہدہ نہ بھی ہو تو ایک حکومت دوسرے حکومت سے مجرم کو مانگ سکتی ہے پہلے کی بھی ایسی مثالیں موجود ہیں۔