Tag: four year high

  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج :  100 انڈیکس 4 سال 2 ماہ کی بلندترین سطح  پر آگیا

    پاکستان اسٹاک ایکسچینج : 100 انڈیکس 4 سال 2 ماہ کی بلندترین سطح پر آگیا

    کراچی : پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس 4 سال 2 ماہ کی بلندترین سطح 48125 پوائنٹس پر آگیا ، اب تک 9.67 ارب روپے مالیت کے 39کروڑشیئرز کا کاروبار ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں اتار چڑھاؤ کا رجحان جاری ہے، کاروباری ہفتے کے تیسرے روز 100انڈیکس میں70 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی ، جس کے بعد 100 انڈیکس 4 سال 2 ماہ کی بلندترین سطح 48125پوائنٹس پر آگیا

    کاروبار کے دوران اب تک 9.67 ارب روپے مالیت کے 39کروڑشیئرز کا کاروبار ہوچکا ہے۔

    گذشتہ روز ساڑھے چار سال بعد 100 انڈیکس 48 ہزار کی سطح عبور کر گیا تھا ، اس دوران اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس میں 258 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس کے بعد 100 انڈیکس 48191 پر بند ہوا۔

    حصص بازار میں 1 ارب 39 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے جن کی مالیت 30 ارب 48 کروڑ روپے رہی جبکہ مارکیٹ کیپٹلائزیشن 48 ارب روپے اضافے سے 8316 ارب روپے ہے۔

    یاد رہے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گذشتہ ہفتے میں شئیرز کی ٹریڈنگ کے نئے ریکارڈ بنے تھے ، ہفتے کے دوران اسٹاک مارکیٹ میں 137 ارب روپے کا کاروبار کیا گیا ، بدھ کو 1.56 ارب شئیرز اور جمعرات کو 2.20 ارب شئیرز کا ریکارڈ کاروبار ہوا جبکہ ایک ہفتے میں مارکیٹ کیپٹلائزیشن 169 ارب روپے اضافے سے 8 ہزار 131 ارب روپے ہوگئی۔

  • بڑی صنعتوں کی پیداوار چار سال کی بلند ترین سطح پر

    بڑی صنعتوں کی پیداوار چار سال کی بلند ترین سطح پر

    اسلام آباد : پاکستان میں گزشتہ مالی سال کے دوران بڑی صنعتوں کی شرح نمو پانچ اعشاریہ چھ فیصد رہی جو کہ چار سال کی بلند ترین سطح ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بڑی صنعتوں کی پیداوار چار سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ادارہ شماریات کے مطابق صرف جون میں ایل ایس ایم گروتھ تین اعشاریہ تین فیصد رہی، بڑی صنعتوں میں اسی فیصد مینو فیکچر نگ شامل ہے۔

    ایل ایس ایم گروتھ میں نمایاں کردار خوراک ومشروبات، فارماسیوٹیکلز، غیردھاتی معدنی مصنوعات، آٹو موبائلز، آئرن واسٹیل سیکٹر کا رہا جبکہ ٹیکسٹائل، کوک اینڈ پٹرولیم پروڈکٹس، فرٹیلائزر، الیکٹرونکس، پیپر اینڈ بورڈ، انجینئرنگ پروڈکٹس اور ربر پروڈکٹس کے شعبے بھی مثبت زون میں رہے۔

    ملکی جی ڈی پی میں بڑی صنعتوں کا حصہ دس اعشاریہ سات فیصد ہے، سب سے زیادہ گروتھ آئرن اور اسٹیل سیکٹر میں ہوئی ۔ جس کے بعد الیکٹرونکس، خوراک، مشروبات اور آٹو سیکٹر شامل ہیں۔

    فارماسوٹیکل سیکٹر میں نو فیصد کی بہتری ہوئی۔ جبکہ چمڑے، لکڑی اور کیمیکلز سیکٹر کی پیداوار میں کمی ریکارڈ کی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔