Tag: FPCCI

  • ’’نئے صوبے بنے تو ایف پی سی سی آئی حمایت کرے گی‘‘ (ویڈیو رپورٹ)

    ’’نئے صوبے بنے تو ایف پی سی سی آئی حمایت کرے گی‘‘ (ویڈیو رپورٹ)

    کراچی (17 اگست 2025): یونائیٹڈ بزنس گروپ نے اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کا مطالبہ کر دیا ہے، اور کہا کہ اگر نئے صوبے بنے تو ایف پی سی سی آئی حمایت کرے گی۔

    فیڈریشن ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیٹرن اِن چیف ایس ایم تنویر نے کہا کہ آزادی کے وقت 32 ملین آبادی تھی اور 4 صوبے تھے، آج 24 کروڑ آبادی ہے، اب بھی 4 ہی صوبے ہیں، حکومت نئے صوبے بنائے تو ایف پی سی سی آئی حمایت کرے گی۔

    پاکستان میں شوگر مافیا نے چینی برآمد کر کے 300 ارب کا منافع کمایا، ایک چشم کشا ویڈیو رپورٹ

    ایس ایم تنویر نے کہا کہ ملک میں اربوں ڈالر کی معدنیات ہیں، اور ہر ڈویژن میں معاشی پوٹینشل ہے، لیکن کوئی بھی ایڈمسنٹریٹو افسر معاشی ترقی نہیں دے سکتا، اس کے لیے مقامی طور پر اونر شپ دینی ہوگی۔ انھوں نے کہا حکومت اس پر فیصلہ کرے کہ وہ کیا طریقہ اختیار کر سکتی ہے، اگر حکومت سمجھتی ہے کہ نئے صوبے بنا کر معاشی ترقی ہو سکتی ہے، تو ایف پی سی سی اس کی حمایت کرے گی۔

    ایس ایم تنویر نے کہا کہ بھارت سے لڑنے کے لیے معیشت کو مضبوط بنانا ہوگا، اور اس کے لیے ایشین ٹائیگر بننا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ جلد اس سلسلے میں اسلام آباد اکنامک کانفرنس کر رہے ہیں جس میں عوامی نمائندوں کو بھی شرکت کی دعوت دی جائے گی۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • ویڈیو: 19 جولائی کی ہڑتال کی مخالفت، لیکن صدر ایف پی سی سی آئی کا حکومتی وعدہ خلافی کا اعتراف

    ویڈیو: 19 جولائی کی ہڑتال کی مخالفت، لیکن صدر ایف پی سی سی آئی کا حکومتی وعدہ خلافی کا اعتراف

    19 جولائی کی ہڑتال کی مخالفت کے باوجود صدر ایف پی سی سی آئی نے حکومتی وعدہ خلافی کا اعتراف کر لیا ہے۔

    کراچی فیڈریشن ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی 19 تاریخ کی ہڑتال کی حمایت نہیں کرے گی۔ وزیر خزانہ سے ملاقات کے بعد تمام چیمبرز نے ہڑتال نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔

    صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ حکومت نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ہمارے مطالبات مانے گی، جب حکومت سے مذاکرات جاری ہیں تو ایسے وقت میں ایف پی سی سی آئی ہڑتال میں چیمبرز کے ساتھ نہیں دے گی۔


    ویڈیو: 10 اساتذہ کا انتقال ہو گیا لیکن وفاقی اردو یونیورسٹی کے ریٹائر اساتذہ کو واجبات نہ مل سکے


    عاطف اکرام نے اس موقع پر اعتراف کیا کہ حکومت نے گزشتہ روز وعدے کے مطابق پریس ریلیز جاری نہیں کی، جس سے وہ بھی نالاں ہیں۔

    دوسری جانب کراچی چیمبر کا کہنا ہے کہ 19 تاریخ کی ہڑتال طے شدہ پروگرام کے تحت ہے ٹرانسپورٹرز نے بھی 19 جولائی کو پہیہ جام کا اعلان کیا ہے۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • کے الیکٹرک کو شہریوں سے اضافی بجلی بل نہیں لینے دیں گے، ایف پی سی سی آئی

    کے الیکٹرک کو شہریوں سے اضافی بجلی بل نہیں لینے دیں گے، ایف پی سی سی آئی

    کراچی: مہنگی بجلی کے ستائے کراچی کے عوام کے لیے ایف پی سی سی آئی میدان میں آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف پی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کو شہریوں سے اضافی بل نہیں لینے دیا جائے گا، وفاقی چیمبر آف کامرس نے نیپرا اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کے الیکٹرک کو اضافی بجلی بل نہ وصول کرنے دیا جائے۔

    ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر امان پراچہ نے اپنے بیان میں کہا کہ چیمبر اضافی بل کے حوالے سے احتجاج کرے گی، کے الیکٹرک کو شہریوں سے اضافی بل کسی صورت نہیں لینے دیں گے۔

    امان پراچہ

    انھوں نے کہا قانونی طور یہ نہیں ہو سکتا کہ بل ادا کرنے والوں سے چوری کرنے والوں کا بل بھی لیا جائے، قانون کے مطابق ڈیفالٹر کو آپ نوٹس دیں یا عدالت کے ذریعے ان سے پیسے وصول کریں، اضافی چوری کا بوجھ اگر شہریوں پر ڈالا جائے گا تو ان کے لیے بجلی اور مہنگی ہو جائے گی۔

    نیپرا کا کے الیکٹرک کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

    امان پراچہ نے کہا نیپرا اور حکومت سماعت میں کے الیکٹرک کے اس مطالبے کو مسترد کرے، اور کے الیکٹرک کو کراچی کے صارفین سے 68 ارب روپے وصول کرنے کی ہرگز اجازت نہ دی جائے۔

  • صنعت تباہ، تاجر مر رہا ہے: تاجروں کی سینیٹ میں دہائی

    صنعت تباہ، تاجر مر رہا ہے: تاجروں کی سینیٹ میں دہائی

    اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابق صدر کا کہنا تھا کہ تاجر اور صنعت کار روز مر رہے ہیں، جب 33 روپے فی یونٹ بجلی خریدیں گے تو صنعت کا چلنا مشکل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں وفاق ہائے ایوان صنعت و تجارت (فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری) کے سابق صدر انجم نثار نے اظہار خیال کیا۔

    انجم نثار کا کہنا تھا کہ تاجر اور صنعت کار روز مر رہے ہیں، پاکستان کی صنعت نے 8 ماہ میں کوئی نوکری نہیں دی۔ گزشتہ 8 ماہ سے صنعتیں ہنر مندوں کو بے روزگار کرنے پر مجبور ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ صنعتوں تک بجلی 40 سے 42 روپے یونٹ پہنچ رہی ہے، مہنگی بجلی کی وجہ سے ٹیکسٹائل ایکسپورٹ (برآمد) بین الاقوامی مقابلے کے قابل نہیں رہی۔

    انجم نثار کا کہنا تھا کہ موجودہ بجٹ میں صنعتوں کے مسائل کے حل کے لیے اقدامات نہیں کیے گئے، ایل سیز کھل نہیں رہیں اور 25 فیصد شرح سود پر کاروبار مشکل ہے، بزنس کی لاگت میں اضافہ ہوگیا ہے، اس مارک اپ پر کاروبار نہیں چل سکتا۔

    سینیٹر محسن عزیز نے سوال کیا کہ حکومت نے زراعت کو مراعات دی ہیں، صنعتوں کو کیا دیا ہے؟

    فیڈریشن کی جانب سے انجم نثار نے مزید کہا کہ جب 33 روپے میں بجلی خریدیں گے تو صنعت کا چلنا مشکل ہے۔

  • ’تاریخ میں اتنے بڑے معاشی خسارے کی مثال نہیں ملتی‘

    ’تاریخ میں اتنے بڑے معاشی خسارے کی مثال نہیں ملتی‘

    کراچی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عرفان اقبال کا کہنا ہے کہ سال کے اختتام تک خسارہ 50 بلین ڈالر تک جا سکتا ہے، تاریخ میں اس سے قبل اتنے بڑے خسارے کی مثال نہیں ملتی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کا کہنا ہے کہ 10 ماہ میں 39.3 بلین ڈالر خسارہ معاشی استحکام کے لیے نقصان دہ ہے، معیشت خسارے کے دباؤ کو برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتی۔

    ایف پی سی سی آئی کے صدر عرفان اقبال کا کہنا ہے کہ خسارہ 4 بلین ڈالر فی ماہ ہے، سال کے اختتام تک 50 بلین ڈالر تک جا سکتا ہے، تاریخ میں اس سے قبل اتنے بڑے خسارے کی کوئی مثال نہیں ملتی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کو کم لاگت درآمدات کے لیے نئی درآمدی منڈیوں کی تلاش کرنی ہے، آئی ٹی برآمدات، اسمال انٹر پرائزز میں ایکسپورٹ سبسڈی دینا چاہیئے۔ امپورٹ میں اضافے کی شرح برآمدات کی شرح سے دگنی رہی۔

    عرفان اقبال کا کہنا تھا کہ وقت آگیا ہے ایکسپورٹرز کی سپورٹ کے لیے بڑے فیصلے کیے جائیں، اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر 10.5 بلین ڈالر ہیں۔ یہ ذخائر 2 ماہ کی بھی امپورٹ کو پورا کرنے کے لیے کافی نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت صنعتوں کو مناسب قیمتوں پر بجلی و گیس کی فراہمی یقینی بنائے، ایکسپورٹ میں اضافہ اور تجارتی خسارہ کم کر کے معیشت کو مستحکم کیا جا سکتا ہے۔

    ایف پی سی سی آئی کا مزید کہنا تھا کہ روپے کی قدر میں کمی اور لاکھوں ملازمتیں پیدا کی جا سکتی ہیں، سینکڑوں ارب روپے کے مزید ٹیکس اکٹھے کیے جا سکتے ہیں۔

  • حکومت نے کے الیکٹرک کو متعدد کمپنیوں میں بدلنے پر غور شروع کر دیا

    حکومت نے کے الیکٹرک کو متعدد کمپنیوں میں بدلنے پر غور شروع کر دیا

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے کے الیکٹرک کو کسی ایک غیر ملکی کمپنی کو دینے کی بجائے مختلف تقسیم کار کمپنیوں میں بدلنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے مشیر تابش گوہر نے ایف پی سی سی ائی کے خط کا جواب دے دیا ہے، انھوں نے لکھا کہ مختلف انڈسٹریل ایسوی ایشنز کی تجاویز کے بعد کے الیکٹرک کے سلسلے میں کسی ایک کمپنی کی اجارہ داری ختم کرنے کے لیے غور شروع کر دیا گیا ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ کے الیکٹرک کو پیداوار اور ٹرانسمیشن سمیت مختلف ڈسٹری بیوشن کمپنیوں میں تبدیل کرنے کی تجاویز سے حکومت متفق ہے، 2 کروڑ افراد کو بجلی کی فراہمی کرنے والی کمپنی کی نج کاری غلط فیصلہ تھی۔

    خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ حکومت نے کے ای کو نیشنل گرڈ سے 650 میگا واٹ کی بجائے 2000 میگا واٹ اضافی بجلی کی فراہمی شروع کر دی ہے، جب کہ کے الیکٹرک نے تا حال پاور خریداری کا معاہدہ نہیں کیا ہے۔

    صدر ایف پی سی سی ائی ناصر حیات مگوں نے خط کے حوالے سے کہا ہے کہ ہمارا بھی یہی مطالبہ ہے کہ کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کی جائے، جس کے باعث انرجی کے مسائل پیدا ہوئے، شہر میں ایک کمپنی کی بجائے مختلف تقسیم کار کمپنیاں ہوں۔

    خیال رہے کہ ایف پی سی سی آئی نے دھابیجی اور حب کی صنعتوں کو اربوں روپے کے نقصان کا اندیشہ ظاہر کیا تھا۔ ناصر حیات مگوں نے کہا کہ ناکارہ پاور پلانٹس کے ذریعے مہنگی بجلی پیدا کی جا رہی ہے جس کا بوجھ عوام اور صنعتیں اٹھا رہی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ شہر قائد میں اس وقت بھی بد ترین لوڈ شیڈنگ جاری ہے، اور مستثیٰ علاقوں میں بھی لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

  • کے الیکٹرک کی فروخت روکی جائے، وزیراعظم سے اپیل

    کے الیکٹرک کی فروخت روکی جائے، وزیراعظم سے اپیل

    کراچی : ایف پی سی سی آئی نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ موجودہ صورتحال میں کےالیکٹرک کی فروخت صنعتی شعبے کیلئے تباہ کن ہو گی ، کے الیکٹرک کی فروخت روکی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے مہنگےٹیرف اور شیئرزکی فروخت کیخلاف ایف پی سی سی آئی نے وزیراعظم کوخط لکھا ، جس میں اپیل کی ہے کہ کے الیکٹرک کی فروخت روکی جائے۔

    ایف پی سی سی آئی نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں کےالیکٹرک کی فروخت صنعتی شعبے کیلئے تباہ کن ہو گی، کےالیکٹرک کی فروخت سے کراچی ، حب ، دھابیجی کی صنعتوں کو بڑا دھچکا لگے گا، کےالیکٹرک جنریشن پلانٹس ناکارہ اور ڈسٹری بیوشن لاسززیادہ ہیں۔

    خط میں کہا گیا کہ کےالیکٹرک کوپہلے ہی اربوں روپے سرکاری خزانےسےدیے جا چکے ہیں، بنااصلاحات کےالیکٹرک کی فروخت سےقومی خزانےپر بوجھ کم نہیں ہوگا۔

    ایف پی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ بجلی کی پیداوار،ترسیل اور تقسیم میں کےالیکٹرک کی اجارہ داری ہے، کےالیکٹرک کےصارفین کیلئے بجلی ٹیرف پنجاب کی پانچوں ڈسکوز سے زیادہ ہے، نجکاری کے16سال بعد بھی کےالیکٹرک ترسیل تقسیم لاسز19.5فیصد ہیں۔

    خط میں کہا ہے کہ کےالیکٹرک2015تم ٹی اینڈ ڈی لاسز15فیصد تک کم کرنےکی پابند تھی، کےالیکٹرک کی2005میں نجکاری معاہدے میں لاسزمیں کمی کی شرط برقرارہے، حکومتی ڈسکوز کے لاسز کے الیکٹرک کے مقابلے میں کم ہیں جبکہ آئیسکو 8.8، گیپکو9.5، فیسکو 9.6، لیسکو12.4، میپکو 15.7 لاسزپرہیں۔

    ایف پی سی سی آئی کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک کےناکارہ پاور پلانٹس کی بجلی صارفین،صنعتوں کو مہنگے نرخ پر دی جاتی ہے، ملک بھر میں ناکارہ پلانٹس  ختم کیے جارہے ہیں،نیشنل گرڈ میں فاضل بجلی بھی ہے، کےالیکٹرک کومہنگی بجلی کی پیداوار پر 16سال سے اربوں روپے سبسڈی دی جارہی ہے ، واپڈا کی طرح کےالیکٹرک کو جنریشن،ٹرانسمیشن،ڈسٹری بیوشن میں تقسیم نہیں کیاگیا، واپڈا کو ختم کر کے این ٹی ڈی سی،10ڈسکوز،5جینکوز قائم کی گئیں۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ سستی بجلی کراچی کے صارفین اور صنعتوں کا حق ہے، کےالیکٹرک ختم کر کے علیحدہ ڈسٹری نیوشن کمپنی اور الگ آئی پی پی قائم کی جائے اور سی پی پی اے سےکے الیٹرک کی جگہ بننے والی ڈسکو،آئی پی پی میرٹ پر معاہدے کریں،ایف پی سی سی آئی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نیپرا تجویزکے مطابق بجلی کی پیداواراور تقسیم ایک کمپنی کو نہیں دی جاسکتی، کےالیکٹرک ٹرانسمیشن کواین ٹی ڈی سی کی طرح نیشنل گرڈ سے منسلک کیاجائے اور کے الیکٹرک کی جگہ بننےوالی ڈسکوکو دیگر ڈسکوز کے ریٹ پر بجلی دی جائے۔

  • کراچی کو رواں سال 1 ہزار میگا واٹ بجلی دیں گے: اسد عمر

    کراچی کو رواں سال 1 ہزار میگا واٹ بجلی دیں گے: اسد عمر

    کراچی: وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ کراچی کو رواں سال 900 میگا واٹ کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا، انشا اللہ 900 نہیں کراچی کو ایک ہزار میگا واٹ دیں گے۔ وزیر اعظم نے بھارت سے تجارت کے متبادل کے حوالے سے ہدایت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک نہ صرف چل رہا ہے بلکہ اس میں وسعت آرہی ہے، مغربی روٹ کے حوالے سے کافی باتیں ہوتی رہیں۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے کہ اگست میں گرین لائن شروع ہوجائے، محمود آباد، اورنگی اور گجر نالے سے متعلق مسئلہ تھا، محمود آباد سے تجاوزات کو ہٹایا جا چکا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی پورٹ سے پپری تک پائپ لائن بچھائی جائے گی، منصوبے کے لیے بڈنگ دی جا چکی ہے، بی او ٹی کی بنیاد پر ہوگا۔ سی پیک کے پہلے صنعتی زون میں چین نے سرمایہ کاری کردی ہے۔ کے 4 منصوبے سے متعلق واپڈا کو ذمے داری دی گئی ہے۔ امید ہے سال کے آخر تک وفاقی حکومت کے سارے منصوبے مکمل ہوجائیں گے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ سی پیک کے پہلے صنعتی زون میں چین نے سرمایہ کاری شروع کر رکھی ہے، 11 سال کے بعد 6 ماہ تک 2 ارب ڈالر سے زیادہ کی ترسیلات لگاتار موصول ہوئیں، ایشیا میں ترقی کرتے ممالک نے اپنی برآمدات پر توجہ دی۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کو رواں سال 900 میگا واٹ کی فراہمی کا وعدہ کیا تھا، انشا اللہ 900 نہیں کراچی کو ایک ہزار میگا واٹ دیں گے۔ بڑی صنعتوں میں ترقی کی شرح دو اعداد سے زیادہ ہے، جو بھی ترقی ہونی ہے اس کے لیے حکومت صرف سہولت کار ہو سکتی ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں جتنا بڑا ظلم ہو رہا تھا اسے صرف نظر نہیں کر سکتے، وزیر اعظم نے بھارت سے تجارت کے متبادل کے حوالے سے ہدایت کی ہے۔

  • کراچی میں سڑکوں کی صورتحال بہت خراب ہے: علی زیدی

    کراچی میں سڑکوں کی صورتحال بہت خراب ہے: علی زیدی

    کراچی: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ کراچی میں سڑکوں کی صورتحال بہت خراب ہے، بڑے صنعتکاروں نے کراچی میں سائٹ ایریا جانا چھوڑ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میری ٹائم کا معیشت سے گہرا تعلق ہے، دنیا کہاں پہنچ گئی اور ہم وہیں کھڑے ہیں۔

    علی زیدی نے کہا کہ اپنی وزارت کو ڈیجیٹل کرنے کی طرف لے جا رہے ہیں، اگلے ہفتے سے فائلز کو ای فائل پر منتقل کرنے جا رہے ہیں۔ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ اور جگہ جگہ کچرا پڑا ہے۔ کراچی کے انفرا اسٹرکچر میں تمام انتظامی امور آتے ہیں۔ پاکستان کو آگے لے جانے کے لیے نئی چیزوں کے بارے میں سوچنا ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ شہر پورٹ نہیں چلاتے بلکہ پورٹ شہر چلاتے ہیں، معیشت تب تک درست نہیں ہوسکتی جب تک مسائل حل نہ ہوں۔ انرجی، فیول، درآمد اور برآمدات کا تعلق پورٹ سے ہوتا ہے۔ کنٹینر کی اسکینر پر 5 ڈالر کی وصولی روک دی ہے۔

    علی زیدی نے کہا کہ ایف ڈبلیو او کے تعاون سے نالوں کی صفائی کا کام سنبھالا، اگلے دن ڈی ایم سی کھڑی ہوجاتی ہے کہ ہم کچرا اٹھائیں گے۔ کچرا کنڈیوں کو ٹھیکے پر فروخت کیا جاتا ہے۔ کچرےمیں لوہے کا سامان، تاریں وغیرہ ہوتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں سڑکوں کی صورتحال بہت خراب ہے، صنعتکاروں نے گھروں سے فیکٹریاں چلانا شروع کردیں۔ بڑے صنعتکاروں نے کراچی میں سائٹ ایریا جانا چھوڑ دیا ہے۔ معاشی حالات بہتر کرنے سے روزگار کے مواقع ملیں گے۔

    وزیر اعظم کی اقوام متحدہ میں تقریر کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے تقریر میں پاکستان اور اسلام کا دفاع کیا، مغرب نہیں سمجھتا ہمارے ناموس رسالت پر کیا جذبات ہیں۔ ہم ہولو کاسٹ پر بات کرتے تھے تو وہ بہت مشکل میں آتے تھے۔ وزیر اعظم نے تقریر میں کشمیر پر ہونے والے مظالم پر بات کی۔

  • نریندر مودی کی سیاست خطے کے امن کے لئے خطرہ ہے ،ایف پی سی سی آئی

    نریندر مودی کی سیاست خطے کے امن کے لئے خطرہ ہے ،ایف پی سی سی آئی

    اسلام آباد : وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت ( ایف پی سی سی آئی ) اور درجنوں تجارتی تنظیموں نے افواج پاکستان کی غیر مشروط حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی کی سیاست خطے کے امن کے لئے خطرہ ہے ۔

     ایف پی سی سی آئی کے نائب صدور شیخ عبدالوحید، اعجاز عباسی، قربان عالی خان اور چیف کوآرڈی نیٹر ملک سہیل کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کاروبای برادری کے قائدین نے واضح کیا کہ کاروباری برادری کو اپنی افواج پر ناز ہے اوران کے لئے ہر قسم کی جانی و مالی قربانی دینے کو تیار ہیں۔

    قائدین نے کہا کہ بھارت کی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں ، سستی شہرت کے لئے ان کی کوششیں بھارت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچائیں گی ۔

    مودی سرکار سستی شہرت کے ذریعے الیکشن جیتنے کے لئے جنگی جنون کو ہوا دے رہی ہے مگر اسے علم نہیں کہ اس سے خطے کا امن تہہ و بالا ہو جائے گا جس سے کروڑوں افرد ہلاک ہو جائیں گے اور  ساری دنیا بری طرح متاثر ہوگی۔

    مزید پڑھیں: حکومت ملک کا امیج اور ترسیلات بہتر بنا رہی ہے، ایف پی سی سی آئی

    یف پی سی سی آئی عہدیداران کا کہنا ہے کہ بھارتی افواج مودی کے سیاسی جنون میں ان کا ساتھ نہ دیں ورنہ وہ دو جو ہڑی قوتوں کے خوفناک تصادم کے ذمہ دار ہوں گے اور انہیں اس کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔