Tag: France

  • فرانس میں سمندری طوفان نے تباہی مچادی، 3 ریسکیو اہلکار ہلاک

    فرانس میں سمندری طوفان نے تباہی مچادی، 3 ریسکیو اہلکار ہلاک

    پیرس: فرانس میں سمندری طوفان نے تباہی مچادی، سمندر میں طغیانی کے نتیجے میں تین ریسکیو اہلکار ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے مغربی حصے میں سمندر میں کشتی طغیانی کے باعث ڈوب گئ، تین ریسکیو کے اہلکار ہلاک ہوگئے، جبکہ دوسری کشتی میں سوار سات لوگوں کو بچالیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق موسم سے متعلق فرانس کے دس شعبوں نے طوفان کا الرٹ جاری کررکھا تھا، فرانس کے مشرقی حصوں میں ہواؤں کی رفتار تقریباً 147 کلو میٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی ہے۔

    ملکی محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ یہ طوفان غیر معمولی ہے، جبکہ موسم گرما کے آغاز میں ہی سیاحوں کی بڑی تعداد فرانس کا رخ کرتی ہے، البتہ اس طوفانی سے شعبہ سیاحت کو مالی نقصان کا بھی سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    اس سے قبل جمعرات کو شمالی مغربی حصے میں تیز ہوائیں چلی تھیں جس کے باعث متعدد عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا تھا، شہر کے میئر کا کہنا ہے کہ تین ریسکیو عملے کی موت پر افسوس ہے۔

    فرانس: سیلاب نے تباہی مچادی، 10 افراد ہلاک، متعدد زخمی

    حکام نے علاقے میں ایمرجنسی نافذ کررکھی ہے، جبکہ ریسکیو اہلکاروں اور متعلقہ شعبوں کو ہرممکن اقدامات کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال جون میں فرانس میں سیلاب نے 13 لوگوں کو نگل لیا تھا، جبکہ کئی افرد سیلابی ریلے میں بہہ کر لاپتہ بھی ہوگئے تھے بعد ازاں انہیں ریسکیو کرلیا گیا تھا جبکہ کئی مردہ حالت میں پائے گئے۔

  • دفتری اوقات کے بعد باس اب ملازمین سے رابطہ نہیں کرسکیں گے

    دفتری اوقات کے بعد باس اب ملازمین سے رابطہ نہیں کرسکیں گے

    دنیا بھر میں دفتری اوقات کے بعد ملازمین سے رابطہ کیا جانا اور ان کا گھر کے لیے مختص وقت برباد کیا جانا معمول کی بات ہے، تاہم فرانس میں اب دفتری اوقات کے بعد انتظامیہ کی جانب سے ملازمین سے رابطہ کرنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    فرانس میں پیش کیے جانے والے اس نئے قانون کو ’رائٹ ٹو ڈس کنیکٹ‘ کا نام دیا گیا ہے، فرانس میں اس سے قبل بھی کمپنیوں کو پابند کیا جاچکا ہے کہ وہ ملازمین کو سالانہ 30 چھٹیاں اور 16 ہفتوں کی با معاوضہ تعطیلات بطور فیملی لیوز دیں۔

    اب اس نئے قانون کا بھی ملک بھر میں خیر مقدم کیا جارہا ہے جس کے تحت 50 یا اس سے زائد ملازمین رکھنے والی کمپنیاں دفتری اوقات کے بعد ملازمین سے رابطے کی مجاز نہیں ہوں گی۔

    فرانس کی رکن اسمبلی بینوئٹ ہیمن کا کہنا ہے کہ ملازمین جسمانی طور پر تو دفتر سے باہر موجود ہوتے ہیں تاہم ذہنی طور پر وہ دفتری امور سے ہی جڑے رہتے ہیں۔ وہ ہر وقت فون کے پیغامات، کالز اور ای میلز سے جڑے رہتے ہیں جن میں انہیں فوری طور پر کوئی ٹاسک مکمل کرنے کا کہا جاتا ہے۔

    انتظامیہ کے اس رویے کے باعث ملازمین شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    فی الحال اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والی کرنے والی کمپنیوں پر کوئی جرمانہ عائد نہیں ہوگا تاہم اداروں کو اپنی ساکھ بہتر بنائے رکھنے کے لیے اس قانون پر عمدر آمد کرنا ہوگا۔

  • یورپ ایران کے الٹی میٹم کو خاطر میں نہیں لائے گا: فرانس

    یورپ ایران کے الٹی میٹم کو خاطر میں نہیں لائے گا: فرانس

    پیرس: فرانس نے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ ایران کے الٹی میٹم کو خاطر میں نہیں لائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی وزیر خزانہ برونو لی میرے نے واضح کیا ہے کہ یورپ ایران کے الٹی میٹم کو خاطر میں نہیں لائے گا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانسیسی وزیرخزانہ کا منگل کے روز پیرس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرا نہیں خیال یورپ کسی الٹی میٹم کی تجویز کو خاطر میں لائے گا۔

    انھوں نے کہا کہ یورپیوں کو اس وقت امریکا کے ایران کے ساتھ تجارت کے معاملے میں سخت دباؤ کا سامنا ہے، اس صورت میں ایران کی جانب سے بڑی طاقتوں سے طے شدہ جوہری سمجھوتے سے انخلا مددگار ثابت نہیں ہوگا۔

    ایران جوہری ڈیل سے دست برداری کے بعد یورپ پر دباؤ ڈال رہا ہے کہ وہ معاہدے کی پاسداری کرے تو ایران بھی اسی نقش قدم پر چلے گا۔

    دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ اب امریکا سے بات چیت ممکن نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر ایران نے مشرق وسطٰی میں امریکی مفادات کے خلاف جارحانہ اقدام کیا، تو اس کا سامنا ایک بڑی فوج سے ہوگا ۔

    اب امریکا سے بات چیت ممکن نہیں: ایرانی صدر حسن روحانی

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ان کی خواہش تھی ایران کے ساتھ معاملات مذاکرات کے زریعے حل ہو، ایران رضامند ہوتواب بھی ایران سے مذاکرات کے لئے تیارہیں۔

  • سعودی عرب کے لیے فرانسیسی ہتھیاروں کی نئی کھیپ روانہ ہوگی

    سعودی عرب کے لیے فرانسیسی ہتھیاروں کی نئی کھیپ روانہ ہوگی

    پیرس: فرانسیسی حکومت نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سعودی عرب کے لیے فرانسیسی ہتھیاروں کی نئی کھیپ روانہ کی جائے گی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ اعلان ان اطلاعات کے باوجود سامنے آیا ہے کہ سعودی عرب ان ہتھیاروں کو یمن کی تباہ کن جنگ میں استعمال کر رہا ہے۔

    فرانسیسی وزیر دفاع فلورنس پارلی نے ایک مقامی ٹیلی وژن کو بتایا کہ ہتھیاروں کی یہ نئی کھیپ ایک سعودی کارگو جہاز کے ذریعے بھیجی جائے گی جو آج بدھ کے روز فرانسیسی بندرگاہ لے آورے پر لنگر انداز ہوگا۔

    خاتون وزیر دفاع نے تاہم یہ معلومات نہیں دیں کہ کس طرح کے ہتھیار سعودی عرب بھیجے جا رہے ہیں۔ اس سے قبل جرمنی نے سعودی عرب کے لیے اسلحے کی فروخت پر پابندی عائد کررکھی تھی۔

    سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل اور یمن میں جاری خانہ جنگی میں سعودی مداخلت کے پیش نظر جرمنی نے اپنے اسحلے کی فروخت سعودی عرب کو بند کردی تھی۔

    خیال رہے کہ جرمن حکام نے گذشتہ ماہ فیصلہ کیا تھا کہ سعودی عرب کو مزید چھ ماہ تک اسلحہ فروخت نہیں کیا جائے گا، مروجہ پابندی میں توسیع کردی گئی، البتہ ذرائع اب یہ دعویٰ کررہے ہیں کہ جرمنی سے سعودی عرب اسلحہ خرید رہا ہے۔

    مذکورہ پابندی گزشتہ برس دو اکتوبر کو ترکی کے شہر استنبول کے سعودی قونصل خانے میں ریاض حکومت کے ناقد سعودی صحافی اور امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار جمال خاشقجی کے قتل کے بعد عائد کی گئی تھی۔

    سعودی عرب کو جرمن اسلحہ خریدنے کی اجازت مل گئی

    یاد رہے کہ شروع میں جرمنی نے سعودی عرب کو جرمن ساختہ اسلحہ جات کی ترسیل پر یہ پابندی دو ماہ کے لیے لگائی تھی، جس کے بعد وفاقی جرمن حکومت نے مزید توسیع کر دی تھی۔

  • فرانس پولیس نے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا

    فرانس پولیس نے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا

    پیرس: فرانس میں سیکیورٹی اہلکاروں نے اہم کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا، چار مشتبہ افراد گرفتار ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق حکام نے بتایا کہ ایسے شواہد اکھٹے ہوئے ہیں جس سے واضح ہوتا ہے ملزمان کسی بڑی دہشت گردی کا منصوبہ بنارہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداراے کا کہنا ہے ابتدائی تحقیقات کے مطابق گرفتار ملزمان نے اسحلہ خریدنے اور اسے دہشت گردی کے منصوبے میں استعمال کرنے کی کوشش کی۔

    فرانسیسی وزیرداخلہ کرسٹوف کاسٹانر اور پولیس افسران کے مطابق گرفتار ملزمان سے تفتیش جاری ہے، مزید حقائق منظر عام پر آئیں گے جبکہ ملزمان کو عدالت کے روبرو بھی پیش کیا جائے گا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان میں سے دو کی عمریں 19 سال سے کم ہیں، ملزمان نے شام کا سفر کرنے کی بھی کوشش کی، معاملے کی حل پہلو سے تحقیقات کررہے ہیں۔

    واضح رہے کہ تین سال قبل پیرس کے نواحی علاقے باٹا کلان میں ایک موسیقی پروگرام پر حملے میں 130 افراد ہلاک ہوگئے تھے، اس حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

    جس کے بعد سے ملکی دارالحکومت پیرس سمیت کئی شہروں میں سیکیوٹی آج بھی ہائی الرٹ رکھی جاتی ہے۔

    فرانس میں دہشت گردی کی 6 کارروائیاں ناکام بنائی گئیں، فرانسیسی وزیر داخلہ

    یاد رہے کہ جولائی 2017 کو بیسٹائل ڈے کی تقریب سے قبل صدر میکرون دہشت گردوں کی جانب سے قاتلانہ حملے کا نشانہ تھے جس کے جرم میں ایک شخص پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

  • چین کا فرانسیسی بحری جہاز آبنائے تائیوان میں روکنے کا دعویٰ

    چین کا فرانسیسی بحری جہاز آبنائے تائیوان میں روکنے کا دعویٰ

    بیجنگ : چین کی نیول فورس نے اپریل کے اوائل میں آبنائے تائیوان میں داخلے کی کوشش کے دوران فرانس کے ایک بحری جہاز کو روکنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی وزارت دفاع کے ترجمان رین گوکیانگ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فرانسیسی نیوی کا جہاز آبنائے تائیوان میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران روک لیا گیا تھا۔ اس کے بعد بیجنگ کی جانب سے پیرس سے اس واقعے پر باضابطہ احتجاج کیا گیا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ فرانسیسی نیوی کا بحری جہاز چین کی اجازت کے بغیر علاقائی پانی میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی حکام تائیوان کو اپنا حصہ سمجھتا ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ فرانسیسی جہاز کی آبنائے تائیوان میں داخلے کی کوشش کےدوران مروجہ قانون کے تحت ایک جہاز اسے روکنےلیے بھیجا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی جہاز کو واپس جانے کے احکامات دیے گئے جس کے بعد وہ واپس ہوگیا۔

    چینی وزارت دفاع کے ترجمان نے آبنائے تائیوان کی طرف آنے والے فرانسیسی جہاز کی شناخت نہیں بتائی، دوسری جانب فرانسیسی حکام کی جانب سے مذکورہ واقعے پر کوئی فوری تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی جہاز کے چینی پانی میں پکڑے جانے کے واقعے پر فرانسیسی حکام برائے راست چینی حکومت نے رابطے میں تھے۔

  • لیبیا میں خلیفہ حفتر کی فوج کی مدد کی خبریں بے بنیاد ہیں، فرانس

    لیبیا میں خلیفہ حفتر کی فوج کی مدد کی خبریں بے بنیاد ہیں، فرانس

    پیرس : فرانس نے لیبیا میں جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کی حمایت اور مدد کے تاثر کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس لیبیا میں متحارب فریقین کے درمیان جنگ کا حصہ نہیں، جنرل حفتر کی معاونت سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق لیبیا کے دارالحکومت پر قبضہ کرنے کے لیے جنرل خلیفہ حفتر کی فورسز اور نو منتخب جمہوری حکومت کے درمیان گمسان کی لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے ایک وضاحتی بیان میں کہا کہ طرابلس کی طرف سے جنرل خلیفہ خفتر اوران کی فوج کو سفارتی تحفظ دینے سے متعلق تمام خبریں بنیاد ہیں۔

    عرب ٹی وی کا کہنا تھا لیبیا کی وفاق حکومت نے فرانس کے ساتھ سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، قومی وفاق حکومت کی طرف سے فرانس پر لیبیا کی سرکاری فوج اور جنرل خلیفہ حفتر کی حمایت کا الزام عاید کیا گیا تھا۔

    قومی وفاق حکومت کے وزیرداخلہ فتحی باش اغا نے ایک بیان میں کہا کہ فرانس کے ساتھ طے پائے تمام معاہدوں پرعمل درآمدروک دیا گیا ہے، خاص طورپردو طرفہ سیکیورٹی تعاون ختم کردیا گیا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ فرانس بے جا طورپر جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کی مدد اور حمایت کررہا ہے۔

    فرانسیسی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ طرابلس کی لڑائی میں دہشت گرد گروپوں کا حصہ لینا تشویش کا باعث ہے۔

    مزید پڑھیں : لیبی کی متحدہ حکومت نے جنرل حفتر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے

    اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے لیبیا غسان سلامے کا کہنا تھا کہ اگر لیبیا کے تنازعے پر قابو نہ کیا گیا تو یہ جنگل کی آگ کی طرح پھیل جائے گا، خلیفہ حفتر کو عالمی سطح پر لیبیا کے تنازعے پر تقسیم کے باعث ہمت ملی کہ وہ طرابلس پر حملہ کردے۔

    اقوام متحدہ کے مندوب کا کہنا تھا کہ جنرل حفتر کی فوج لیبین نیشنل آرمی نے 4 اپریل کو لیبیا کی جانب پیش قدمی کی تھی تاہم انہیں روک دیا گیا تھا۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہٴ صحت کے مطابق طرابلس پر قبضے کی جنگ میں اب تک 19 عام شہریوں سمیت 205 افراد ہلاک ہوئے جبکہ زخمیوں کی تعداد 900 سے زائد ہے۔

  • فرانس کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا، دوطرفہ سرمایہ کاری کے فروغ پر زور

    فرانس کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا، دوطرفہ سرمایہ کاری کے فروغ پر زور

    اسلام آباد: فرانس کا تجارتی وفد آج پاکستان پہنچے گا، اس دوران دونوں ملکوں کے درمیان سرمایہ کاری کے شعبوں میں مزید تعاون کے فروغ پر زور دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کی بین الاقوامی سطح کی نمائندہ تنظیم میڈیف (ایم ای ڈی ای ایف) کی قیادت میں 20 فرانسیسی کمپنیوں کا نمائندہ وفد چار روزہ دورے پر (آج)پیر کو پاکستان پہنچے گا۔

    وفد کی قیادت فرانس پاکستان بزنس کونسل کے چیئرمین تھیری فلمین کریں گے جس تھیری فلمین ٹوٹل گلوبل سروس کے صدر بھی ہیں۔ وفد میں فرانس کی تعمیرات، زراعت، ایگری بزنس، تیل وگیس، شہری ترقی ٹرانسپورٹ، پانی کی صفائی، توانائی اورآئی ٹی کمپنیوں کے نمائندے شامل ہیں۔

    اس دورے کا اہتمام میڈیف (ایم ای ڈی ای ایف)، پاک فرنچ بزنس کونسل، پاکستان میں فرانسیسی سفارت خانہ ، فرانس میں پاکستانی سفارت خانہ اورسرمایہ کاری بورڈ نے مل کرکیا ہے۔

    دورے کے دوران وفد کے اراکین اسلام آباد، لاہوراورکراچی کادورہ کریں گے، وہ پاکستانی حکام اورنجی شعبے کے نمائندوں سے ملاقاتوں میں پاکستانی مارکیٹ کا اچھی طرح سے جائزہ لیں گے۔

    وفد کے اراکین پاکستانی بزنس کمیونٹی کے نمائندوں سے بھی ملیں گے،دورے سے پاکستان اورفرانس کے درمیان تجارت اورسرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون میں مزید اضافہ ہوگا۔

  • فرانسیسی شاہکار ’ایفل ٹاور‘ 130برس کا ہوگیا

    فرانسیسی شاہکار ’ایفل ٹاور‘ 130برس کا ہوگیا

    پیرس: فرانسیسی شاہکار ’ایفل ٹاور‘ ایک سو تیس برس کا ہوگیا، ایک ہزار تریسٹھ فٹ بلند ٹاور کو دیکھنے ہر سال ستر لاکھ افراد پیرس کا رخ کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے مشہور شہر پیرس میں ایفل ٹاور کو 130 سال گذشتہ روز مکمل ہوئے، اس طویل مدت میں اسے دنیا بھر سے دیکھنے والوں کی تعداد 30کروڑ سے زائد ہوگئی، یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    سن 1889ء میں بننے والا ایفل ٹاور پوری دنیا کے سیاحوں کے لیے آج بھی سب سے زیادہ دلکشی کا باعث ہے۔

    ایفل ٹاور کی تعمیر سے اب تک اسے دیکھنے والے سیاحوں کی تعداد 30 کروڑ سے بھی زائد ہوچکی ہے، ہرسال لاکھوں کی تعداد میں سیاح دنیا بھر سے فرانس کا رخ کرتے ہیں۔

    پیرس میں بہتے دریائے سین کے کنارے لوہے کا یہ مینار انقلاب فرانس کی سوویں سالگرہ کے لیے بنایا گیا لیکن ماحول کی دلکشی نے اسے تفریح گاہ بنا دیا۔

    ایفل ٹاور دن بھر اپنی شان دکھاتا ہے تو رات کو روشنیوں کا مرکز بن جاتا ہے، اس لیے پیرس آنے والے ایفل ٹاور دیکھے بغیر لوٹ کر نہیں جاتے۔

    اس مینار کے سب سے بالائی حصے تک پہنچنے کے لیے 1665 سیڑھیاں چڑھنی پڑتی ہیں، ایفل ٹاور کی تین منزلیں یا پلیٹ فارم ہیں، ان میں سے پہلے پلیٹ فارم کی اونچائی 57 میٹر، دوسرے کی 115 میٹر اور تیسرے پلیٹ فارم کی بلندی 276 میٹر ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس قریب سات ملین ملکی اور غیر ملکی سیاح اس ٹاور کا مشاہدہ کرچکے ہیں۔

  • چینی صدر کا دورہ فرانس، کئی معاہدے طے پاگئے

    چینی صدر کا دورہ فرانس، کئی معاہدے طے پاگئے

    بیجنگ: چینی صدر شی جن پنگ کا دورہ چین معاون ثابت ہوا، دونوں ملکوں کے درمیان کئی معاہدے طے پاگئے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی صدر شی جِن پِنگ کے دورہ فرانس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اربوں یورو مالیت کے متعدد معاہدوں پر دستخط ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے معاہدے میں ایئربس کمپنی کی چینی ایوی ایشن کو 300 جہاز کی فروخت بھی شامل ہے، علاوہ ازیں توانائی، ٹرانسپورٹ اور خوراک کے شعبوں میں بھی معاہدے طے پائے ہیں۔

    چینی صدر شی جن پنگ نے 26 مارچ کو پیرس میں فرانسیسی وزیر اعظم ایڈورڈ فیلیپ سے بھی ملاقات کی تھی، اس موقع پر چینی صدر نے نشاندہی کی کہ چین-فرانس دوستی گہری ہے۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے بھی چین فرانس گہری دوستی پر خوشی کا اظہار کیا۔ دونوں ممالک نے جامع اسٹریٹجک شراکت دار ی قائم کرنے پر اتفاق کیا۔

    چینی صدر نے دورہ فرانس سے قبل اٹلی کا بھی دورہ کیا، اس دوران بھی دوطرفہ تجارت سمیت کئی اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا اور کئی معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

    یاد رہے کہ چینی صدر کے دورہ اٹلی کے موقع پر دوطرفہ تعلقات پر گہرے اور مثبت اثرات مرتب ہوئے، چین اور اٹلی نے تجارت اور ٹرانسپورٹ کے ’سلک روڈ‘ معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔

    امریکی مخالفت کے باوجود ، یورپی ممالک کی چین کے تجویز کردہ بینک میں شمولیت

    چین کے ساتھ ’سلک روڈ‘ پروٹوکول پر دستخط کرنے سے اٹلی ترقی یافتہ اقوام کے گروپ جی سیون کا وہ پہلا ملک بن گیا ہے، جو چین کے ’ون بیلٹ اینڈ روڈٴ‘ سلسلے کی ایک کڑی ہے۔