Tag: France

  • چینی صدر فرانس پہنچ گئے، ہم منصب سے اہم ملاقات ہوگی

    چینی صدر فرانس پہنچ گئے، ہم منصب سے اہم ملاقات ہوگی

    پیرس: چینی صدر شی جن پنگ دورہ اٹلی مکمل کرنے کے بعد فرانس پہنچ گئے، جہاں وہ ہم منصب ایمانوئیل میکرون سے اہم ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی صدر نے تین روزہ اٹلی کا دورہ کیا، اس دوران دونوں ممالک کی جانب سے تجارتی معاملات زیرغور آئے اور معاہدے پر دستخط ہوئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ اور ہم منصب ایمانوئیل میکروں کے درمیان اہم ملاقات دارالحکومت پیرس میں ہوگی جہاں دوطرفہ تجارت کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    دونوں ممالک کے صدور کے درمیان ملاقات آج ہوگی۔خیال رہے کہ آج فرانس اور چین کے درمیان دوستی کو پورے 55ویں برس مکمل ہوگئے۔

    اگلے روز فرانسیسی اور چینی صدور کے ساتھ جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلاؤد ینکر بھی ایک میٹنگ میں شریک ہوں گے، اس دوران چین یورپ سمٹ کے اہم نکاتوں پر بھی گفتگو ممکن ہے۔

    یاد رہے کہ چینی صدر کے دورہ اٹلی کے موقع پر دوطرفہ تعلقات پر گہرے اور مثبت اثرات مرتب ہوئے، چین اور اٹلی نے تجارت اور ٹرانسپورٹ کے ’سلک روڈ‘ معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔

    چین کے ساتھ ’سلک روڈ‘ پروٹوکول پر دستخط کرنے سے اٹلی ترقی یافتہ اقوام کے گروپ جی سیون کا وہ پہلا ملک بن گیا ہے، جو چین کے ’ون بیلٹ اینڈ روڈٴ‘ سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

  • کرائسٹ چرچ شہدا سے اظہار یکجہتی، ایفل ٹاور اندھیرے میں ڈوب گیا

    کرائسٹ چرچ شہدا سے اظہار یکجہتی، ایفل ٹاور اندھیرے میں ڈوب گیا

    پیرس: نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے کے نتیجے میں شہید ہونے والوں سے اظہار یکجہتی کے لیے فرانس میں ایفل ٹاور کی بتیاں بجھا دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق دارالحکومت پیرس میں کرائسٹ چرچ شہدا کو خراج عقیدت پیش کرنے اور لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لیے ایفل ٹاور تاریکی میں ڈوبا رہا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کرائسٹ چرچ میں دہشتگردی کے خلاف دنیا بھر میں مذمتوں اور دعائیہ تقریبات کا سلسلہ جاری ہے۔

    دریں اثنا نیویارک میں ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ اور سڈنی اوپیراہاؤس کی روشنیاں مدھم کرکے دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔

    عالمی برادری متاثرین کے غم میں شریک ہورہے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف مذمتی بیانات کا سلسلہ بھی جاری ہے، کرائسٹ چرچ کے مقامی گرجا گھر میں دہشت گردی کے متاثرین کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔

    ڈین آف کرائسٹ چرچ لارنس کمبرلی نے واقعہ کو خوفناک قرار دیا، متاثرین سے اظہار یکجہتی کے لیے سڈنی اوپیراہاؤس کی روشنیاں مدھم کردی گئیں جبکہ ایمپائراسٹیٹ بلڈنگ کی روشنیاں بھی شہدا کے یاد میں بجھادی گئیں۔

    سانحہ نیوزی لینڈ: دنیا بھر میں سوگ، ترکی میں غائبانہ نمازِ جنازہ کی ادائیگی

    خیال رہے کہ گذشتہ روز نیوزی لینڈ میں ہونے والی دہشت گردی میں شہید ہونے والے 50 مسلمانوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی، ترک صدر کا کہنا تھا کہ حملہ آور کے ترکی آنے کی تحقیقات کریں گے۔

  • فرانس میں‌ مسلم خواتین کے حجاب پر ایک اور قدغن

    فرانس میں‌ مسلم خواتین کے حجاب پر ایک اور قدغن

    پیرس : کھیلوں کی مصنوعات تیار کرنے والی معروف کمپنی نے فرانسیسی سیاست دانوں نے کی جانب سے تنقید کے بعد حجاب بنانے پر پابندی عائد کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس سمیت یورپ کے کئی ممالک میں مسلمان خواتین کے چہرہ چھپانے پر پابندی عائد ہے لیکن اب فرانس میں مسلمان خواتین کے لیے حجاب تیار کرنے والی کمپنی ڈکاتھ لان نے حجاب کی تیاری پر پابندی لگا دی۔

    ڈکاتھ لان کا شمار دنیا کی بہترین کمپنیوں میں ہوتا ہے کہ جو کھیلوں کا سامان تیار کرتی ہے، مذکورہ کمپنی مسلمان خواتین کےلیے بھی ملبوسات کی تیاری کرتی ہے باالخصوص ڈیزائن حجاب کی لیکن کمپنی نے فرانس میں حجاب کی تیاری پر پابندی لگا دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ کھیلوں کی ملبوسات تیار کرنے والی کمپنی کی ملبوسات و حجاب مراکش سمیت کئی عرب ممالک میں فروخت ہوتے ہیں۔

    کمپنی ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ کچھ ماہ سے فرانسیسی حکمرانوں اور سیاست دانوں کی جانب سے مسلمان خواتین کے حجاب اور برقعے شدید تنقید کا نشانہ بنارہے تھے اس لیے صرف فرانس میں حجاب کی تیاری پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی سیاست دانوں کا کہنا ہے کہ مکمل طور پر برقعے میں ملبوس مسلمان خواتین یورپ کے لیے خطرہ ہیں حجاب والی خواتین شدت پسند بھی ہوسکتی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  فرانس میں مسلمانوں پر حلال ٹیکس نافذ کرنے پر غور

    یاد رہے کہ 2004 میں فرانسیسی پارلیمنٹ نے ریاست کے تمام اسکولوں میں چہرے کے نقاب سمیت تمام مذہبی شعائر پر پابندی لگا دی تھی، اور 2010 میں قانون کے ذریعے عوامی مقامات پر بھی چہرہ ڈھانپنے پر پابندی لگائی۔

  • یہودی مخالف اقدامات کے خلاف فرانس میں ہزاروں افراد کا احتجاج

    یہودی مخالف اقدامات کے خلاف فرانس میں ہزاروں افراد کا احتجاج

    پیرس : یہودیت مخالف نسل پرستانہ حملوں اور مقبروں کی توہین کے خلاف فرانسیسی دارالحکومت سمیت متعدد شہریوں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں یہودیت کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت اور پُرتشدد واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے کہ گزشتہ روز فرانس کے دارالحکومت پیرس سمیت ملک بھر میں یہودیت مخالف اقدامات اور یہودی مقبروں کی توہین کے خلاف احتجاج مظاہرے منعقد ہوئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فرانسیسی اراکین اسمبلی نے بھی یہودیت مخالف اقدامات کے خلاف نکالی جانے والی احتجاجی ریلیوں میں شرکت کی جس کے باعث پارلیمنٹ کا اجلاس بھی کئی گھنٹے تاخیر کا شکار ہوا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ احتجاج کرنے والے مظاہرین کا نعرہ تھا کہ ’بس اب بہت ہوا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مشرقی فرانس کے گاؤں کواٹزنہائم میں نامعلوم افراد کی جانب سے پیر اور منگل کی درمیانی شب میں تقریباً 100 یہودی قبروں کی توہین کی گئی۔

    فرانسیسی صدر نے مشرقی فرانس کے یہودی قبرستان کا دورہ کرکے ان قبروں کا جائزہ لیا جن پر نازیوں کی علامت سواسٹیکا بنا ہوا تھا اور بعض قبروں پر نازی نشان کے ساتھ ساتھ نازیبا کلمات بھی تحریر تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں دو روز قبل یلو ویسٹ تحریک کے تحت حکومت مخالف مظاہرہ کرنے والے افراد کی جانب سے معروف فلاسفر الائن فنکیل کروٹ کے خلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کیا گیا اور صورتحال اتنی بگڑی کے پولیس کو مداخلت کرنا پڑی اور بعد ازاں پولس نے فلافسر کو پروٹوکول فراہم کیا۔

    صدر میکرون نے یہودیت مخالف مہم چلانے والے افراد کی جانب سے معروف فلاسفر کی توہین کے بعد پروفیسر سے ٹیلی فونک رابطہ کرتے ہوئے یہودی مخالف حملوں کی شدید مذمت کی تھی۔

    وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ نامعلوم افراد کی جانب سے یہودی مخالف اقدامات فرانس میں ایک زہر کی مانند پھیل رہی ہے۔

    متعدد یہودی تنظیموں کا کہنا ہے کہ یورپ میں دائیں بازو کی قوتوں کے ابھرنے سے یہودی مخالف جرائم اور دیگر اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    جرمنی سے لیے گئے جرائم کے اعداد و شمار سے معلوم ہوا ہے کہ گذشتہ ایک سال میں یہودی مخالف جرائم میں 10 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    مزید پڑھیں : پیرس : یہودی مخالف افراد کا بیکری پر نسل پرستانہ حملہ

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے فرانس میں یہودی مخالف افراد نے بیکری پر نسل پرستانہ جملہ تحریر کردیا، بیکری کے مالک کا کہنا ہےکہ فرانس میں گزشتہ برس سے یہودی مخالف واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

    بیکری مالک کا کہنا تھا کہ گرافیتی (نقش کاری) میں بہت اہمیت کا حامل ہے صرف اس لیے نہیں کہ فرانس میں یلو ویسٹ مظاہرے ہورہے ہیں بلکہ ماضی میں نازی فورسز یہودیوں کو بازو پر ایک یلو رنگ کا بینڈ پہننے پر مجبور کرتی تھیں جس پر چھ کونوں کا ستارہ بنا ہوتا تھا۔

  • وہ ڈش جسے سر ڈھانپ کر کھایا جاتا ہے

    وہ ڈش جسے سر ڈھانپ کر کھایا جاتا ہے

    دنیا بھر کے مختلف ثقافتی کھانے اپنی علیحدہ تاریخ رکھتے ہیں، ان کھانوں کو پیش کرنے اور کھانے کا انداز بھی مختلف ہوتا ہے جو اس ثقافت کا مظہر ہوتا ہے، فرانس میں بھی ایسی ہی ایک ڈش کو سر ڈھانپ کر کھانا ضروری ہے۔

    اس فرانسیسی ڈش کو کھاتے ہوئے سر ڈھانپنے کے لیے عموماً نیپکن کا استعمال کیا جاتا ہے۔

    جتنا اس ڈش کو کھانے کا انداز انوکھا ہے اتنا ہی اسے پکانے کا طریقہ بھی عجیب اور کسی حد تک ظالمانہ ہے۔

    یہ ڈش ایک چھوٹے سے پرندے اورٹولن بنٹنگ سے بنائی جاتی ہے۔

    پکانے سے قبل اس پرندے کو ایک ماہ تک انجیر کھلائی جاتی ہے، اس کے بعد اس پرندے کو شراب کی ایک قسم برانڈی میں ڈبو کر ہلاک کیا جاتا ہے۔

    بعد ازاں پرندے کو اسی طرح سالم حالت میں تیز آگ پر فرائی کیا جاتا ہے۔

    اسے کھاتے ہوئے سر ڈھانپنے کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے تاکہ آپ اس ڈش کی خوشبو سے بھی لطف اندوز ہوسکیں۔

    تاہم بعض افراد کا یہ بھی ماننا ہے کہ سر ڈھانپنے کی وجہ دراصل اسے کھاتے ہوئے خدا سے چھپنا ہے جو اتنے خوبصورت پرندے کے قتل پر غصے میں بھی آسکتا ہے۔

    کیا آپ اس ڈش کو کھانا چاہیں گے؟

  • پیرس : کیش منتقلی وین کا ڈرائیور دس لاکھ یورو لے کر فرار

    پیرس : کیش منتقلی وین کا ڈرائیور دس لاکھ یورو لے کر فرار

    پیرس : فرانس میں رقم منتقل کرنے والی بکتر بند گاڑی کا ڈرائیور لاکھوں یورو اور گاڑی کے ہمراہ فرار ہوگیا، پولیس نے ملزم کی تلاش شروع کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس شمال مشرق میں واقع ٹاؤن بوبگنی سے بینک اور منی ایکسینج کمپنیوں میں رقم پہنچانے والی کمپنی کا ڈرائیور بکتربند گاڑی اور بھاری رقم کے ہمراہ لاپتہ ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 28 سالہ وین ڈرائیور نے دو روز قبل ویسٹر یونین کے سامنے 6 بجے کے قریب گاڑی روکی اور پھر کچھ دیر بعد اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ وہاں سے چلا گیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مفرور ڈرائیور کے ساتھی کچھ وقت بعد واپس آگئے لیکن ڈرائیور کا تاحال کچھ پتہ نہیں چل سکا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بکتر بندگاڑی کچھ فاصلے پر ایک گلی سے برآمد ہوگئی تاہم ڈرائیور اور گاڑی میں موجود پیسوں کے تھیلے غائب ہیں جن میں 10 لاکھ یورو کی رقم موجود تھی، فرانس کے اینٹی گینگ اسکارڈ کی جانب سے ملزم کی تلاش شروع ہوگئی ہے ۔

    رقم کی منتقلی پر مامور کمپنی لومیس کی جانب سے تاحال واقعے کسی قسم کا کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

    غیر خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈکیتی کی ایسی ہی واردات سنہ 2009 میں پیش آئی تھی جب بکتر بندگاڑی کا ڈرائیور 11 اعشاریہ 5 ملین یورو کی رقم لے کر فرار ہوگیا تھا تاہم پولیس نے ملزم کو کچھ ہفتے بعد ہی گرفتار کرلیا تھا۔

  • ایران سے تجارت کیلئے برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے نیا میکانزم تیار کرلیا

    ایران سے تجارت کیلئے برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے نیا میکانزم تیار کرلیا

    برلن : جرمنی، فرانس اور برطانیہ جدید میکانزم تیار کررہے ہیں جس کے ذریعے یورپی ممالک امریکی پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ تجارت کرسکیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تینوں ممالک نے سنہ 2015 میں طے ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی پر امریکا کی مخالفت کی تھی، جس کے ذریعے ایران پر عائد عالمی پابندیاں ختم کی گئیں تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی پابندیوں کے باعث یورپی بینکوں کو برائے راست ایران کو ادائیگی کرنے میں دشواریوں کا سامنا ہے، امریکا کا کہنا ہے کہ پابندیوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کو خطرناک نتائج کا سامنا کرے پڑے گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے ادائیگی کرنے کا نیا میکانزم پیرس سے کام کرے گا جس کا نظام جرمن بینکر سنبھالیں گے، برطانیہ، فرانس اور جرمنی اس میکانزم کے ذریعے اپنی کمپنیوں کو ایران کے ساتھ تجارت جاری رکھنے کی سہولت دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ادائیگیوں کے دیگر اداروں کا تعلق امریکا سے ہے، جس کے باعث ایران کو ادائیگی کرنا انتہائی مشکل کام ہے۔

    برطانیہ وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ کا کہنا ہے کہ ادائیگی کا نئے میکانزم صرف خوراک، دوائیں اور طبی ساز و سامان کی ادائیگیوں پر لاگو ہوگا جبکہ ایران کی اہم تجارتی صعنت تیل کی ہے لیکن یہ میکانزم اس کی لاگو نہیں ہوگا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذکورہ میکانزم کا مقصد ایران کے ساتھ تجارتی لین ڈالر کے بجائے یورو وغیرہ میں ہوگا تا کہ امریکا کی جانب سے عائد پابندیوں سے بچا جا سکے۔

    جرمنی میں قائم امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے کہا ہے کہ جو ادارے اور ممالک ایران کے ساتھ پابندی کے زمرے میں آنے والی سرگرمیوں میں شریک ہوں گے انہیں خطرناک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ "ہم یہ توقع نہیں رکھتے کہ مذکورہ میکانزم کا ہماری اس مہم پر کوئی اثر پڑے گا جو ایران کے خلاف انتہائی دباؤ کے واسطے جاری رہے”۔

  • برطانیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجنا شروع کردیا

    برطانیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجنا شروع کردیا

    لندن : برطانیہ نے انگلیش چینل کراس کرکے غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو واپس روانہ کرنا شروع کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ برطانوی حکومت نے جمعرات کے روز برطانیہ میں سیاسی پناہ کے متلاشی مہاجرین کو واپس فرانس روانہ کیا ہے جو گزشتہ برس اکتوبر میں غیر قانونی طور پر فرانس سے برطانیہ پہنچے تھے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ حکومت اس خطرناک کراسنگ کے خلاف ایک مضبوط رکاوٹ بنانا چاہتی ہے، جو برطانیہ اور فرانس کے درمیان مشترکا طور پر منظور ہونے والے نئے منصوبے کا حصّہ ہے، جس کےلیے برطانیہ سیکیورٹی کی مد میں 30 لاکھ پاؤنڈ اضافی خرچ کرے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق جمعرات کی صبح 5 مہاجرین کو واپس فرانس بھیجا گیا تاہم دفتر خارجہ کو ملک بدر کیے گئے افراد سے متعلق کوئی علم نہیں تھا کہ وہ کہاں سے آئے تھے۔

    فرانسیسی سے ہم منصب سے گفتگو کرتے ہوئے برطانیہ وزیر داخلہ ساجد جاوید کا کہنا تھا کہ ’آج ہماری مشترکا کارروائی نے پہلے سے مضبوط تعلقات کو مزید بہتر کیا ہے اور دونوں ممالک اس خطرناک کراسنگ کوبند کرنے کےلیے سرحدوں کو مزید محفوظ بنائے گے۔

    اس سے قبل برطانیہ نے چینیل سرحد کی سیکیورٹی کو مزید سخت کرنے کےلیے 44 کروڑ 45 لاکھ پاؤنڈ اضافی خرچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس کل 539 افراد نے چھوٹی کشتیوں میں سوار ہوکر انگلش چینل کو کراس کیا تھا، دفتر داخلہ کے مطابق 434 تارکین وطن نے گزشتہ تین ماہ میں انگلش سرحد پار کرنے کی کوشش کی تھی۔

  • فرانس نے گوگل پر 5 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا

    فرانس نے گوگل پر 5 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا

    پیرس : فرانس کی جانب سے سرچ انجن گوگل پر معلومات کی فراہمی میں ناکامی پر 5 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن (جی ڈی پی آر) کے تحت امریکی سرچ انجن گوگل پر پہلی مرتبہ اتنا بڑا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فرانس کے مانیٹرنگ ادارے کی جانب سے 5 کروڑ ڈالر سے زائد رقم کا جرمانہ اس لیے عائد کیا گیا کیوں کہ گوگل اپنی پالیسی کے مطابق معلومات فراہم نہیں کرسکا۔

    فرانسیسی مانیٹرنگ ادارے ’سی این آئی ایل‘ کا کہنا ہے کہ گوگل کے صارفین کو معلومات تک رسائی حاصل کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جی ڈی پی آر  قانون کا اطلاق ہونے کے بعد صارفین کے حقوق کے لیے کام کرنے والے دو اداروں نے گوگل کے خلاف گزشتہ برس شکایت درج کی تھی۔

    ادارے کے مطابق صارفین کے لیے یہ سجھنا مشکل بنا دیا ہے کہ ان کی ذاتی معلومات کیسے استعمال ہوتی ہے اور خاص طور پر ٹاگٹیڈ اشتہار کیلئے صارفین کا ڈیٹا کیسے استعمال کیا جاتا ہے۔

    گوگل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہمارے صارفین ہم سے بہتر معیار کی توقع رکھتے ہیں اور ہم ان توقعات کو پورا کرنے کیلئے پُر عزم ہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ گوگل جی ڈی پی آر کی ضروریات ضرور پوری کرے گا، ہم حکومتی فیصلے کا جائزہ لینے کے بعد اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کیلئے فیصلے کا جائزہ لےرہے ہیں۔

    خیال رہے کہ جی ڈی پی آر کو ویب کی تاریخ میں سخت ترین قانون قرار دیا جارہا ہے، جی ڈی پی آر پر عمل درآمد ان کمپنیوں پر بھی لازمی ہے جو یورپی یونین کی حدود میں سرگرم ہیں چاہے وہ ای یو کی رکنیت نہ رکھتی ہوں۔

    اسی قانون کے تحت فرانس کے ادارے ‘سی این آئی ایل’ نے گوگل کو ایک سال میں نئے قوانین پر عمل کرتے ہوئے نہیں پایا اور نہ ہی کوئی تبدیلی دیکھی گئی۔

    یاد رہے کہ گوگل پر سنہ 2016 میں 1 لاکھ ڈالر سے زائد جبکہ 2014 بھی معلومات فراہم نہ کرنے کے الزام میں 2 لاکھ ڈالر کے قریب جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔

  • سابق انٹرپول چیف کی اہلیہ کو قتل کی دھمکیاں، فرانس میں پناہ کی درخواست

    سابق انٹرپول چیف کی اہلیہ کو قتل کی دھمکیاں، فرانس میں پناہ کی درخواست

    پیرس/بیجینگ : چین میں گرفتار انٹر پول کے سابق چیف کی اہلیہ نے دھمکیوں کے باعث فرانس میں سیاسی پناہ کی درخواست دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دورہ چین کے دوران مینگ ہونگوی کی گمشدگی کے بعد سے گریس مینگ اپنی سات سالہ بیٹی کے ہمراہ فرانسیسی شہر لیون میں واقع انٹرپول کے ہیڈکوارٹر میں مقیم ہیں۔

    چینی حکام نے گزشتہ برس اکتوبر میں کہا تھا کہ سابق چیف انٹرپول مینگ ہونگوی کو کرپشن کے الزام میں تفتیش کے لیے گرفتار کیا ہے۔

    سابق چیف کی اہلیہ اور بیٹی دھمکی آمیز پیغامات موصول ہونے کے بعد سے پولیس کی حفاظتی تحویل میں ہیں، جمعے کے روز گریس نے فرانس ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’مجھے اغواء کیے جانے کا ڈر ہے‘۔

    گریس مینگ کا کہنا تھا کہ مجھے فون آرہے ہیں، حتیٰ کہ ایک چینی جوڑے میرا تعقب کیا اور  میری گاڑی کو بھی نشانہ بنایا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دھمکیوں کے باعث گریس مینگ حفاظتی اقدامات کے تحت نشریاتی اداروں کو انٹرویو دیتے ہوئے اپنا چہرہ چھپانا شروع کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں : انٹرپول چیف ’مینگ ہوننگ‘ کی جان کو خطرہ ہے، اہلیہ کا انکشاف

    یاد رہے کہ انٹرنیشنل پولیس کے پہلے چینی سربراہ مینگ ہونگوی گزشتہ برس 25 ستمبر کو دورہ چین کے دوران لاپتہ ہوئے تھے۔

    انٹرپول چیف کی گمشدگی کے بعد اہلیہ نے انکشاف کیا تھا کہ مینگ ہونگوی نے لاپتہ ہونے سے قبل مجھے پیغام بھیجا تھا کہ ’میری جان کو خطرہ ہے‘ جبکہ چینی حکام نے مینگ ہونگ کو رشوت خوری کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

    چینی حکام نے اکتوبر میں انٹرپول کے سابق سربراہ کو گرفتار کیے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجرمانہ سرگرمیوں، کرپشن اور رشوت خوری میں ملوث ہونے کے شبے میں زیر تفتیش ہیں۔