Tag: France

  • فرانس: فائرنگ کے باعث بند ہونے والا کرسمس بازار دوبارہ کھول دیا گیا

    فرانس: فائرنگ کے باعث بند ہونے والا کرسمس بازار دوبارہ کھول دیا گیا

    پیرس: فرانس میں فائرنگ کے باعث بند ہونے والا کرسمس بازار حالات معمول پر آنے کےبعد دوبارہ عوام کے لیے کھول دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل فرانس کے شہر اسٹرسبرگ میں کرسمس بازار کو فائرنگ واقعے کے بعد بند کردیا گیا تھا، اس حملے میں 3 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شہر میں اب حالات معول پر ہیں اور عوام کی آمدورفت بھی پہلے کی طرح بحال ہوچکی ہے۔

    پولیس نے گذشتہ روز جائے وقوعہ سے فرار ہونے والے حمہ آور کو اہم کارروائی میں ہلاک کردیا تھا، دوسری جانب فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے حملے میں ہلاک افراد کے ورثا سے ملاقات بھی کی تھی۔

    فرانس: کرسمس بازار میں فائرنگ کرنے والا حملہ آور ہلاک، حکام کی تصدیق

    اس حملے کے بعد کرسمس بازار سمیت دیگر اہم اور تاریخی مقامات پر سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل فائرنگ کا واقعہ فرانسیسی شہر اسٹراسبرگ میں پیش آیا تھا جہاں کرسمس بازار میں نامعلوم شخص نے فائرنگ کرکے دو افراد کو ہلاک جبکہ 6 کو زخمی کردیا تھا۔

    بعد ازاں سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لیے پیچھا کیا اور اس دوران پولیس اور ملزم کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں فرانس کے دارالحکومت پیرس میں حملہ آور کی فائرنگ سے پولیس کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے تھے۔

  • فرانس: کرسمس بازار میں فائرنگ کرنے والا حملہ آور ہلاک، حکام کی تصدیق

    فرانس: کرسمس بازار میں فائرنگ کرنے والا حملہ آور ہلاک، حکام کی تصدیق

    پیرس: فرانس میں پولیس نے اہم کارروائی کرتے ہوئے کرسمس بازار میں فائرنگ کرنے والے حملہ آور کو ہلاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز فرانس کے شہر اسٹراسبرگ میں قائم کرسمس بازار میں فائرنگ ہوئی تھی جس کے باعث تین افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فائرنگ میں ملوث حملہ آور کو پولیس نے دوران کارروائی ہلاک کردیا، اور حکام نے بھی واقعے کی تصدیق کردی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کی تلاش کے لیے حملے کے بعد سے ہی چھاپے مارے جارہے تھے، فائرنگ کرنے والا شخص اسٹراسبرگ کے علاقے نودریف میں اہم آپریشن کے دوران ہلاک ہوا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز فائرنگ کا واقعہ فرانسیسی شہر اسٹراسبرگ میں پیش آیا تھا جہاں کرسمس بازار میں نامعلوم شخص نے فائرنگ کرکے دو افراد کو ہلاک جبکہ 6 کو زخمی کردیا تھا۔

    فرانس: کرسمس بازار میں فائرنگ، 3 افراد ہلاک، 12 زخمی

    بعد ازاں سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لیے پیچھا کیا اور اس دوران پولیس اور ملزم کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں فرانس کے دارالحکومت پیرس میں حملہ آور کی فائرنگ سے پولیس کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہےکہ 2015 کے آغاز سے فرانس میں دہشت گرد حملوں میں 230 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ سینکڑوں افراد ان حملوں میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔

  • فرانس: کرسمس بازار میں فائرنگ، 3 افراد ہلاک، 12 زخمی

    فرانس: کرسمس بازار میں فائرنگ، 3 افراد ہلاک، 12 زخمی

    پیرس: فرانس کے شہر اسٹراسبرگ میں واقع کرسمس بازار میں نامعلوم شخص نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں تین افراد ہلاک جبکہ 12 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فائرنگ کا واقعہ فرانسیسی شہر اسٹراسبرگ میں پیش آیا جہاں کرسمس بازار میں نامعلوم شخص نے فائرنگ  کرکے دو افراد کو ہلاک کردیا جبکہ 6 زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں متاثر ہونے والے افراد میں سے 6 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 6 کو معمولی زخم آئے ہیں۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے ملزم کو کرسمس مارکیٹ کے قریب سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کرکے زخمی کر دیا تاہم وہ زخمی حالت میں فرار ہو گیا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز اور پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لیے پیچھا کیا اور  اس دوران پولیس اور ملزم کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 29 سالہ ملزم کے حراست میں لیے جانے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں تاہم ابھی اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

    پولیس نے حالات معمول پر آنے تک شہریوں سے گھروں میں رہنے کی درخواست کی ہے۔

    فرانسیسی انسداد دہشت گردی پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ تاحال فائرنگ کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکیں ہیں۔

    فرانس کے وزیر داخلہ کیسٹینر نے کرسمس بازار میں حملے کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی لیول بڑھانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق ملزم کی شناخت چیرف کے نام سے ہوگئی ہے جس کا نام انسداد دہشت گردی سیل کو دے دیا گیا ہے، 29 سالہ ملزم اسٹراسبرگ کا رہائشی ہے جبکہ ملزم دیگر وارداتوں میں بھی پولیس کو مطلوب تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مشرقی شہر  اسٹراسبورک فرانس اور جرمنی کے سرحد پر واقع ہے، جبکہ مشہور کرسمس بازار کو حملے کے بعد بند کردیا گیا ہے اور علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔

    پیرس میں فائرنگ‘پولیس اہلکار ہلاک

    خیال رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں فرانس کے دارالحکومت پیرس میں حملہ آور کی فائرنگ سے پولیس کا ایک اہلکار ہلاک جبکہ دو زخمی ہوگئے تھے۔

    واضح رہےکہ 2015 کے آغاز سے فرانس میں دہشت گرد حملوں میں 230 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ سینکڑوں افراد ان حملوں میں زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سال فروری میں فرانس پولیس نے دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنایا تھا، کارروائی کے دوران چار ملزمان کو حراست میں لیا تھا۔

  • فرانسیسی صدر کا تنخواہوں میں 100 یورو بڑھانے کا اعلان

    فرانسیسی صدر کا تنخواہوں میں 100 یورو بڑھانے کا اعلان

    پیرس: فرانس میں جاری حکومت مخالف احتجاج کے پیش نظر فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے تنخواہوں میں 100 یورو بڑھانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں حکومت مخالف احتجاج بدستور جاری ہے، جس کے باعث ایفل ٹاور سمیت دیگر تاریخی مقامات آج بھی بند رہیں گے۔

    فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون کا کہنا ہے کہ فرانس کے عوام کا غصہ جائز ہے، پنشن لینے والوں کے لیے سی ایس جی نہیں بڑھایا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ احتجاجی مظاہرین کی طرف سے تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا، لوگوں کو تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے گا، ملک کی کشیدہ صورت حال سے منفی نتائج مرتب ہورہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بیلجئیم : مظاہرین کی وزیر اعظم ہاوس پیش قدمی، 100 سے زائد گرفتار

    بعد ازاں احتجاجی مظاہرین نے وزیرِ اعظم ایمانوئیل میکرون کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت جب تک مطالبات حتمی طور پر نہیں مانتی احتجاج جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں پیٹرول پر اضافی ٹیکس اور مہنگائی کے خلاف احتجاج جاری ہے، جس پر حکومت کو فیول پر عائد اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

    دوسری جانب فرانس میں پُر تشدد مظاہروں کے بعد یورپ کے دیگر ممالک میں بھی حکومت مخالف مظاہرے شروع ہوگئے ہیں، پولیس نے بیلجئیم میں حکومت مخالف احتجاج کرنے والے 100 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

  • فرانس میں حکومت کے خلاف احتجاج بدستور جاری، تاریخی مقامات بند

    فرانس میں حکومت کے خلاف احتجاج بدستور جاری، تاریخی مقامات بند

    پیرس: فرانس میں حکومت مخالف احتجاج بدستور جاری ہے، جس کے باعث ایفل ٹاور سمیت دیگر تاریخی مقامات آج بھی بند رہیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مظاہرین نے آج شاہراہ شانزے لیزے پر احتجاج کی کال دے رکھی ہے، جس کے باعث حکومت نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو متحرک کردیا ہے۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مظاہرین سے نمٹنے کے لیے پولیس متحرک ہے، حالات کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے ہزاروں اہلکار تعینات ہوں گے۔

    حکام نے شاہراہ شانزے لیزے پر واقع دکانیں اور مارکیٹیں بند کرا دیں جبکہ ایفل ٹاور اور دیگر تاریخی مقامات پہلے سے ہی بند کیے جاچکے ہیں۔

    علاوہ ازیں فرانسیسی حکام نےحالیہ احتجاج سے متعلق کہا ہے کہ حکومت مخالف مظاہرے اب عفریت بن چکے ہیں، جس کے باعث نظام زندگی درہم برہم ہے۔

    عوامی احتجاج ’عفریت‘ بن گیا ہے، فرانسیسی حکومت

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں احتجاجی مظاہرین نے وزیرِ اعظم ایمانوئیل میکرون کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت جب تک مطالبات حتمی طور پر نہیں مانتی احتجاج جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں پیٹرول پر اضافی ٹیکس اور مہنگائی کے خلاف احتجاج جاری ہے، جس پر حکومت کو فیول پر عائد اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

  • فرانس: 8 دسمبر کے احتجاجی مظاہرے سے حکومت خوف زدہ، فوج طلب کرنے پر غور

    فرانس: 8 دسمبر کے احتجاجی مظاہرے سے حکومت خوف زدہ، فوج طلب کرنے پر غور

    پیرس: فرانس میں مہنگائی کے خلاف جاری احتجاجی تحریک کی طرف سے 8 دسمبر کو بڑے احتجاجی مظاہرے کے اعلان نے فرانسیسی حکومت کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں مہنگائی کے خلاف زرد جیکٹ تحریک نے ہفتے کو بڑے احتجاجی مظاہرے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے بعد حکومت پریشانی میں مبتلا ہوگئی ہے۔

    [bs-quote quote=”ہفتے کو مظاہرے کے اعلان پر 65 ہزار پولیس اہل کاروں کی تعیناتی کی تیاری کی جا رہی ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    فرانسیسی حکومت نے 8 دسمبر کے احتجاجی مظاہرے سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرنا شروع کر دیے۔

    فرنچ حکومت کی جانب سے پیرس میں ہفتے کو مظاہرے کے اعلان پر 65 ہزار پولیس اہل کاروں کی تعیناتی کی تیاری کی جا رہی ہے۔

    حکومت نے دار الحکومت پیرس کے تاریخی مقامات کی حفاظت کے لیے فوج بھی طلب کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ فرانسیسی حکومت اب خود اعتراف کر چکی ہے کہ پیٹرول نرخوں میں اضافے پر 2 ہفتے قبل شروع ہونے والی ’زرد جیکٹ‘ تحریک آسانی سے دھیمی ہونے والی نہیں ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  فرانس میں احتجاج، حکومت مستقبل کے حوالے سے اندیشوں کا شکار


    فرانس میں زرد جیکٹ احتجاجی تحریک پیٹرول کے نرخوں میں اضافے پر شروع ہوئی تھی تاہم اب اس نے حکومت کے سامنے ٹیکس نظام کی تبدیلی، ریٹائرمنٹ کی عمر میں تخفیف سمیت 40 مطالبات رکھ دیے ہیں۔

    جمعرات کے روز طلبہ نے بھی اسکولنگ سسٹم کی تبدیلی کے خلاف فرانس کی سڑکوں پر احتجاج کا راستہ اختیار کیا جو پُر تشدد رخ اختیار کر گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فرانسیسی حکومت آئندہ ہفتے دار الحکومت میں خوف ناک پُر تشدد مظاہروں سے خوف زدہ ہے۔

  • فرانس: مہنگائی کے خلاف احتجاج، وزیراعظم کا 3 ششماہی ٹیکس معطل کرنے کا اعلان

    فرانس: مہنگائی کے خلاف احتجاج، وزیراعظم کا 3 ششماہی ٹیکس معطل کرنے کا اعلان

    پیرس: فرانس میں مہنگائی کے خلاف احتجاج میں شدت آگئی، وزیر اعظم نے تین ششماہی ٹیکس معطل کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ کئی دنوں سے فرانسیسی دارالحکومت پیرس سمیت ملک کے مختلف شہروں میں جاری مہنگائی کے خلاف احتجاج میں شدت دیکھنے میں آئی ہے۔

    فرانس کے وزیراعظم ایڈورف فلیپس نے احتجاج کے پیش نظر تین ششماہی ٹیکس معطل کرنے کا اعلان کیا ہے تاہم مظاہرین نے وزیراعظم کی پیشکش کو مسترد کر دیا۔

    ممبران پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ ہمارا کام ملک کا تحفظ کرنا ہے، صدر کا نہیں، حالات کو کنٹرول میں لانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔

    فرانس میں مہنگائی اور ٹیکسوں میں اضافے کے خلاف احتجاج تاحال جاری ہے۔

    فرانس: پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل، مظاہرین کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    خیال رہے کہ گذشتہ روز فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں احتجاجی مظاہرین نے وزیرِ اعظم ایمانوئیل میکرون کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت جب تک مطالبات حتمی طور پر نہیں مانتی احتجاج جاری رہے گا۔

    واضح رہے کہ پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں پیٹرول پر اضافی ٹیکس اور مہنگائی کے خلاف احتجاج جاری ہے، جس پر حکومت کو فیول پر عائد اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

  • فرانس: پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل، مظاہرین کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    فرانس: پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل، مظاہرین کا احتجاج جاری رکھنے کا اعلان

    پیرس: فرانس میں لاکھوں مظاہرین کا احتجاج رنگ لے آیا، فرنچ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی حکومت نے مہنگائی پر شدید احتجاج کرنے والے مظاہرین کے سامنے گھٹنے ٹیکتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس 6 ماہ کے لیے معطل کر دیا ہے۔

    [bs-quote quote=”حکومت جب تک مطالبات حتمی طور پر نہیں مانتی احتجاج جاری رہے گا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”مظاہرین”][/bs-quote]

    تاہم احتجاجی مظاہرین نے وزیرِ اعظم ایمانوئیل میکرون کی پیشکش کو مسترد کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ حکومت جب تک مطالبات حتمی طور پر نہیں مانتی احتجاج جاری رہے گا۔

    خیال رہے کہ پیرس سمیت فرانس کے مختلف شہروں میں پیٹرول پر اضافی ٹیکس اور مہنگائی کے خلاف احتجاج جاری ہے، جس پر حکومت کو فیول پر عائد اضافی ٹیکس واپس لینے کا فیصلہ کرنا پڑا۔

    اس احتجاج کے دوران اب تک تین افراد ہلاک اور پولیس اہل کاروں سمیت چار سو سے زائد افراد زخمی ہوئے، ایمبولینس ڈرائیورز نے بھی مہنگائی کے خلاف احتجاج میں حصہ لیا اور ایمبولینسز کھڑی کر کے سڑکیں بند کر دیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  مظاہروں میں ناخوشگوارواقعات باعث شرمندگی ہیں‘ فرانسیسی وزیردفاع


    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پُر تشدد مظاہروں کی وجہ سے پیرس میدان جنگ میں تبدیل ہونے کے بعد حکام تشویش میں مبتلا ہو گئے ہیں، مظاہرین نے توڑ پھوڑ بھی کی اور درجنوں عمارتوں اور گاڑیوں کو نذرِ آتش کیا۔

    فرانسیسی وزیرِ دفاع فلورینس پارلے نے احتجاج اور پُر تشدد مظاہروں کو فرانس کے لیے باعثِ شرمندگی قرار دیا۔ حکومت ایمرجنسی کے نفاذ پر بھی غور کر چکی ہے، 2 دسمبر کو حکومتی ترجمان بنجامن گریویکس نے ایک ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس صورتِ حال میں ایمرجنسی کا اعلان ایک ممکنہ آپشن ہو سکتا ہے۔

  • فرانس میں مہنگائی کے خلاف احتجاج، حکومت کا ایمرجنسی نافذ کرنے پر غور

    فرانس میں مہنگائی کے خلاف احتجاج، حکومت کا ایمرجنسی نافذ کرنے پر غور

    پیرس: فرانس میں پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد شروع ہونے والے پُر تشدد احتجاج سے نمٹنے کے لیے فرنچ حکومت نے ایمرجنسی نافذ کرنے پر غور شروع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے ملک گیر احتجاج کے توڑ کے لیے فوری طور پر سلامتی اجلاس طلب کر لیا ہے۔

    [bs-quote quote=”ایمرجنسی کا اعلان ایک ممکنہ آپشن ہو سکتا ہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”حکومتی ترجمان”][/bs-quote]

    فوری سلامتی اجلاس گزشتہ روز دارالحکومت پیرس میں ہزاروں حکومت مخالف مظاہرین کے پُر تشدد احتجاج کے بعد بلایا گیا ہے، صدر میکرون اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    پیرس میں مہنگائی کے خلاف ہزاروں مظاہرین نے گزشتہ روز ایوانِ صدر کی طرف مارچ کیا تھا، جنھیں پولیس نے مشہور شاہراہ شانزے لیزے پر واٹرکینن کے استعمال کے ذریعے روک دیا تھا۔

    ملک کی موجودہ صورتِ حال کے پیشِ نظر حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ احتجاج سے نمٹنے کے لیے ایمرجنسی نافذ کی جا سکتی ہے۔

    حکومتی ترجمان بنجامن گریویکس نے ایک ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی کا اعلان ایک ممکنہ آپشن ہو سکتا ہے، ہمیں کچھ اہم اقدامات اٹھانے کے بارے میں سوچنا ہوگا تاکہ ایسے واقعات دوبارہ رونما نہ ہوں۔


    یہ بھی پڑھیں:  پیرس: مہنگائی کے خلاف سینکڑوں افراد کا احتجاج، ایوانِ صدر کی طرف مارچ


    خیال رہے کہ فرانس میں فیول ٹیکس پر شروع ہونے والا احتجاج بڑھنے والی مہنگائی کے باعث عوامی غصے کا رُخ اختیار کر چکا ہے۔

    گزشتہ روز پیرس میں ہونے والے احتجاج کے دوران بعض مظاہرین اور پولیس کے درمیان بھرپور جھڑپ ہوئی، جس میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں 23 سیکورٹی اہل کار بھی تھے، پولیس 400 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کر چکی ہے۔

    یاد رہے کہ صدر میکرون ارجنٹینا میں جی 20 اجلاس میں شرکت کے لیے گئے ہوئے تھے اور ان کی واپسی آج ہی ہوئی ہے، واپسی پر انھوں نے ایوانِ صدر جا کر نقصانات کا جائزہ لیا۔

  • پیرس: مہنگائی کے خلاف سینکڑوں افراد کا احتجاج، ایوانِ صدر کی طرف مارچ

    پیرس: مہنگائی کے خلاف سینکڑوں افراد کا احتجاج، ایوانِ صدر کی طرف مارچ

    پیرس: فرانس میں مہنگائی کے خلاف احتجاج بدستور جاری ہے، فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں سینکڑوں شہریوں نے ایوانِ صدر کی طرف مارچ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف احتجاج میں سینکڑوں افراد نے پیرس میں ایوانِ صدر کی طرف مارچ کیا، پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر دیں۔

    [bs-quote quote=”مظاہرین سخت سردی میں بھی واٹر کینن کے آگے ڈٹے رہے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    مظاہرین نے شانزے لیزے شاہراہ پر ایک گاڑی کو آگ لگائی، پولیس نے مشہور شاہراہ پر مظاہرین کو واٹر کینن کا استعمال کرتے ہوئے  روک دیا۔

    مظاہرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث پولیس کو انھیں روکنے میں دشواری کا سامنا ہے، مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی۔

    شانزے لیزے شاہراہ پر پولیس اور مظاہرین میں زبردست جھڑپ ہوئی، مظاہرین سخت سردی میں بھی واٹر کینن کے آگے ڈٹے رہے۔

    خیال رہے کہ فرانس میں پیٹرول کی قیمت میں اضافے کے خلاف اس ملک گیر احتجاج کو سوشل میڈیا سے بڑی مدد ملی اور اس میں شدت بھی سوشل میڈیا پر تشہیر سے آئی۔


    یہ بھی پڑھیں:  فرانس : مہنگائی کے خلاف مظاہرے شدت اختیار کرگئے، صدر سے استعفے کا مطالبہ


    یلو ویسٹ نامی اس احتجاج میں اب مظاہرین صدر ایمانوئیل میکرون سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ان کا نعرہ ہے کہ ’صدر ایمانوئیل ہمیں بے وقوفوں کی طرح ٹریٹ مت کرو۔‘

    دوسری طرف فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ ان کی پالیسیاں گلوبل وارمنگ کے خلاف ترتیب دی گئی ہیں، اور پیٹرول کی قیمتوں اضافہ عالمی منڈی کے مطابق کیا گیا ہے۔