Tag: France

  • بشار الاسد کی گرفتاری کا وارنٹ جاری

    بشار الاسد کی گرفتاری کا وارنٹ جاری

    پیرس: دو فرانسیسی تحقیقاتی مجسٹریٹس نے شام کے معزول صدر بشار الاسد کے خلاف جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتاری کا وارنٹ جاری کردیا، فرانس کے عدالتی حکام کی جانب سے کیا جانے والا یہ دوسرا اقدام ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق شام کے معزول صدر بشار الاسد کو گزشتہ برس کے اواخر میں اپنے اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑ گیا تھا۔

    شام کے معزول صدر کی گرفتاری کا وارنٹ شامی شہری اور سابق فرانسیسی ٹیچرکے معاملے کی تحقیقات کے حصے کے طور پر جاری کیا گیا ہے، جو 7 جون 2017 کو شامی فوج کے ہیلی کاپٹروں کے ذریعے گھر پر بمباری کے نتیجے میں مارے گئے تھے۔

    فرانسیسی عدلیہ کا خیال ہے کہ اس حملے کے لیے شام کے معزول صدر نے حکم دیا تھا اور اس کے لیے ذرائع فراہم کیے تھے۔

    دوسری جانب شام میں کامیاب بغاوت کے تقریباً ایک ماہ بعد مفرور صدر کے محل سے سے جڑا ایک اور خوفناک راز ظاہر ہو گیا ہے۔

    شام کے دارالحکومت دمشق میں صدارتی محل سے منسلک سرنگوں کا پتہ چلا ہے۔ سرنگوں کا یہ جال کوہ قاسیون کی ڈھلوان پر بچھا ہے جو صدارتی محل کو ایک فوجی احاطے سے منسلک کرتا ہے اور بشار دور میں اس احاطے کو شامی دارالحکومت کا دفاع کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔

    رپورٹ میں ان سرنگوں کو سابق صدر بشار کی حکمرانی کے رازوں میں سے ایک راز قرار دیا ہے جو ان کے خاندان کے 50 سالہ دور حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد افشا ہو رہے ہیں۔

    شام پر اس وقت حاکم ھیءۃ تحریر الشام کو ان خفیہ سرنگوں کا اسوقت پتہ چلا جب اس کی فوج کے اہلکار ریپبلکن گارڈ کی ان بڑی بیرکوں میں داخل ہوئے تو وہاں سرنکوں کا ایک وسیع نیٹ ورک دیکھا جس کا آخری سرا صدارتی محل سے ملتا تھا۔

    جب فوجی ان سرنگوں کے ذریعے ایک کمرے میں داخل ہوئے تو اس کمرے میں ٹیلی کمیونیکیشن گیئر، بجلی، ایک ہواداری نظام اور ہتھیاروں کا ذخیرہ موجود تھا۔

    حماس کا اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے اگلے مرحلے سے متعلق اہم بیان

    واضح رہے کہ اسد خاندان کی ملک شام پر حکومت نصف صدی تک رہی۔ بشار الاسد گزشتہ ماہ دسمبر میں باغیوں کی پیش قدمی اور اہم شہروں سمیت دارالحکومت دمشق میں قبضے کے بعد روس فرار ہو گئے تھے۔

  • فرانس اپنی فوج افریقی ملک سے نکالنے پر مجبور ہو گیا، انخلا جاری

    فرانس اپنی فوج افریقی ملک سے نکالنے پر مجبور ہو گیا، انخلا جاری

    پیرس: فرانس نے افریقی ملک چاڈ سے اپنی فوج کے انخلا کا آغاز 2 جنگی طیاروں کی روانگی کے ساتھ شروع کر دیا ہے، جو کہ دارالحکومت انجامینا میں تعینات تھے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق افریقی ملک چاڈ کی جانب سے فرانس کو 31 جنوری 2025 تک اپنی فوجیں واپس بلوانے کے الٹی میٹم کے بعد فرانسیسی افواج نے انخلا شروع کر دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق 28 نومبر کو چاڈ نے ایک حیران کن اقدام کرتے ہوئے پیرس کے ساتھ دفاعی تعاون کا معاہدہ ختم کر دیا ہے، چاڈ کی حکومت خطے میں اسلام پسند عسکریت پسندوں کے خلاف جنگ میں مغرب کا اتحادی ہے۔

    ابھی کچھ تفصیلات پر اتفاق ہونا باقی ہے کہ انخلا کی شرائط و ضوابط کیا ہوں گی اور کیا کوئی فرانسیسی فوجی وسطی افریقی ملک میں مکمل طور پر رہے گا یا نہیں، تاہم منگل کو پہلے میراج جنگی طیارے مشرقی فرانس میں اپنے اڈے پر واپس لوٹ گئے ہیں، فوج کے ترجمان کرنل گیلوم ورنیٹ نے کہا کہ یہ انجامینا میں تعینات فرانسیسی ساز و سامان کی واپسی کا آغاز ہے۔

    شامی رہنما احمد الشرع کی گرفتاری پر 10 ملین ڈالر کا انعام ختم

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق چاڈ خطے میں دہشت گردی کا گڑھ رہا ہے، جہاں فرانس نے اپنے فوجی تعینات کر رکھے تھے، چاڈ میں ایک ہزار فرانسیسی فوجی تعینات تھے۔

    فرانس پہلے ہی فوجی بغاوتوں اور فرانس مخالف جذبات پھیلنے کے بعد مالی، برکینا فاسو اور نائجر سے اپنے فوجیوں کو نکال چکا ہے، چاڈ سے نکلنے سے ساحل کے علاقے میں فرانسیسی فوج کی کئی دہائیوں کی موجودگی ختم ہو جائے گی اور وہاں عسکریت پسندوں کے خلاف براہ راست فرانسیسی فوجی کارروائیاں ختم ہو جائیں گی۔

  • فرانس میں سمندری طوفان سے تباہی، سیکڑوں ہلاکتوں کا خدشہ

    فرانس میں سمندری طوفان سے تباہی، سیکڑوں ہلاکتوں کا خدشہ

    فرانس کے جزیرے مایوٹے میں آنے والے خطرناک سمندری طوفان نے تباہی مچادی، جس کے نتیجے میں مختلف حادثات میں 11 سے زائد افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    بین الاقوامی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 220 کلومیٹر تیز چلنے والی ہواؤں سے گھروں کی چھتیں اُڑ گئیں، درخت جڑوں سے اُکھڑ گئے، سرکاری عمارتوں، اسپتال، سیکڑوں کچے مکانات اور درجنوں گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔

    فرانس کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے فی الوقت اموات کا تعین نہیں کیا جاسکتا جبکہ مقامی حکام نے طوفان سے ہزاروں اموات کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق طوفان سے موزمبیق کے ساحلی شہر میں سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا، جبکہ بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا، طوفان کا رخ زمبابویاور ملاوی کی طرف ہوگیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ فلپائن میں آنے والے سمندری طوفان نے بھی بڑے پیمانے پر تباہی مچائی تھی۔

    طوفان کے باعث سڑکیں دریا بن گئیں، تند و تیز ہوائیں درخت اور سولر پینلز اڑا لے گئیں، اور نظام زندگی اُلٹ پلٹ ہو گیا، اسکول بند ہو گئے اور اندورنِ ملک پروازیں منسوخ ہو گئیں، جب کہ ہزاروں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے۔

    شام کی نئی عبوری انتظامیہ کا فضائی حدود کھولنے سے متعلق اہم فیصلہ

    ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق آخری 3 طوفانوں — ٹائفون ینکسنگ، ٹائفون کانگ رے اور ٹراپیکل طوفان ٹرامی — کی وجہ سے فلپائن میں 160 سے زائد افراد ہلاک ہوئے اور 9 ملین سے زیادہ افراد سیلاب سے متاثر ہوئے۔

  • ایمانوئل میکرون کا خصوصی دورہ، سعودی حدود میں پہنچتے ہی طیارے کو فضائیہ نے حصار میں لے لیا

    ایمانوئل میکرون کا خصوصی دورہ، سعودی حدود میں پہنچتے ہی طیارے کو فضائیہ نے حصار میں لے لیا

    ریاض: فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے، فرانسیسی صدر کے طیارے کو سعودی فضائیہ کے طیاروں نے اپنے حصار میں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون تین روزہ سرکاری دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے ہیں، سعودی فضائی حدود میں داخل ہونے پر فرانسیسی صدر کے طیارے کو سعودی فضائیہ کے طیاروں نے اپنے حصار میں لے لیا۔

    رائل فضائیہ کے ایف فیفٹین طیاروں نے صدر میکرون کے طیارے کو ریاض کے کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچنے تک اپنے حصار میں رکھا، سعودی ولئ عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا، اور نیشنل گارڈ کے اہلکاروں نے انھیں سلامی پیش کی۔

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان دو طرفہ تعلقات سمیت علاقائی اور عالمی امور کے علاوہ اقتصادی، ثقافتی، ماحولیاتی پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اسرائیل نے لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی کتنی بار خلاف ورزی کی؟ فرانسیسی رپورٹ میں شرمناک انکشاف

    ولئ عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر فرانسیسی صدر کا دورہ مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے، سعودی وژن ٹوئنٹی تھرٹی اور فرانس ٹوئنٹی تھرٹی کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کے لیے مشترکہ عزم ہے۔ تین روزہ سرکاری دورے کا مقصد فرانس اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانا بھی ہے۔

    العربیہ کی خبر کے مطابق میکرون گزشتہ دنوں شروع ہونے والے ریاض میٹرو، مشہور ثقافتی اور تاریخی مقام الولا کا دورہ بھی شامل ہے جسے یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا ہے۔

  • گیزل پیلیکاٹ کا دردناک مقدمہ، فرانس بھر میں خواتین پر جنسی تشدد کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے

    گیزل پیلیکاٹ کا دردناک مقدمہ، فرانس بھر میں خواتین پر جنسی تشدد کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے

    پیرس: فرانس بھر میں خواتین پر جنسی تشدد کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، اور مطالبہ کرنے لگے کہ خواتین پرظلم بند کرو اور خواتین کو حقوق دو۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس بھر میں خواتین پر جنسی تشدد کے خلاف مظاہرے کیے گئے، ملک بھر میں 400 سے زیادہ تنظیموں نے ریلی نکالی، مردوں نے بھی بڑی تعداد میں مظاہروں میں حصہ لیا۔ ہفتے کے روز ہونے والا یہ احتجاج خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کے عالمی دن سے دو روز قبل ہوا۔

    مظاہرین نے حکومت سے خواتین کا تحفظ یقینی بنانے اور حقوق فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ تشدد کا شکار ہونے والی عورتیں تنہا نہیں ہیں، بلکہ ہم سب ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    فرانس کی عدالت میں ایک مقدمہ زیر سماعت ہے، جس میں سابق شوہر نے اپنی بیوی کا اجنبیوں سے زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، سماعت کے دوران ملزم کی بیٹی نے بھری عدالت میں چیخ کر کہا ’تم کتے کی طرح اکیلے مرو گے‘ تو اس پر عدالت میں مکمل خاموش چھا گئی تھی۔

    استغاثہ آنے والے ہفتے میں فرانس کے جنوبی شہر ایویگنون کی عدالت سے اُن 51 مردوں کو سزا سنانے کے لیے کہے گا، جن میں سے ایک نے گھر پر دس سال تک اپنی بیوی گیزل پیلیکاٹ کو نشہ دے دے کر باقی افراد کو ان کی عصمت دری کی دعوت دی تھی۔

    مذکورہ خاتون گیزل پیلیکاٹ نے دردناک تفصیلات کے باوجود اپنے کیس کی سماعت بند دروازوں کے پیچھے ہونے کی بجائے کھلی سماعت ہونے کو ترجیح دی تھی، جس پر ان کی بہت پذیرائی کی جا رہی ہے۔ جب کہ ان کے بیٹوں نے کہا ہے کہ ڈیڈ کو سزا ملنی چاہیے۔

    خواتین مطالبہ کر رہی ہیں کہ رضامندی سے متعلق قانون جلد از جلد نافذ ہونا چاہیے، صرف اس وجہ سے کہ کوئی کچھ نہیں کہتا، اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ جنسی تعلق سے اتفاق کرتے ہیں، واضح رہے کہ فرانس میں عصمت دری کے قانون میں رضامندی کے بارے میں کوئی الفاظ شامل نہیں ہیں۔

  • اسامہ بن لادن کے بیٹے کو فرانس میں داخلے سے روک دیا گیا

    اسامہ بن لادن کے بیٹے کو فرانس میں داخلے سے روک دیا گیا

    فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے بیٹے عمر بن لادن کے فرانس میں داخل ہونے پر پابندی لگادی گئی ہے، عمر بن لادن اب کسی بھی وجہ سے فرانس میں داخل نہیں ہوسکتے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عمر بن لادن کئی برس سے اپنی برطانوی بیوی کے ہمراہ فرانس کے گاؤں نارمنڈی میں رہ رہے تھے، جہاں وہ بطور آرٹسٹ کام کرتے تھے۔

    اسامہ بن لادن کے بیٹے عمر بن لادن کو گزشتہ برس فرانس چھوڑنے کا حکم دیا گیا تھا اور دو سال کیلیے فرانس آنے پر پابندی لگائی گئی تھی۔ اس وقت عمر بن لادن قطر میں ہیں۔

    فرانس کے نئے وزیر داخلہ برونو ریٹیلیو کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انہوں نے عمر بن لادن کو فرانس واپس آنے سے روکنے کا حکم نامہ صادر کیا ہے۔

    برونو ریٹیلیو کا کہنا تھا کہ عمر بن لادن کو سوشل میڈیا پر دہشت گردی کی حمایت کے الزام میں ملک بدر کیا گیا تھا، جبکہ عمر بن لادن کی جانب سے اپنی بے گناہی کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

    برطانوی خاتون کا سمندر سے اسامہ بن لادن کی باقیات ملنے کا دعویٰ

    ایکس پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں فرانسیسی وزیر داخلہ برونو ریٹیلیو نے الزام لگایا کہ عمر لادن نے 2023 میں اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر قابل اعتراض مواد شیئر کیا تھا۔

  • پیرس اولمپکس 2024 : تمام تر مشکلات کے باوجود کھیلوں کامیاب انعقاد

    پیرس اولمپکس 2024 : تمام تر مشکلات کے باوجود کھیلوں کامیاب انعقاد

    فرانس میں ہونے والے پیرس اولمپکس 2024 نے ملک کے تمام تر سیاسی اور دیگر مشکلات کے باوجود شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔

    چند ہفتے قبل فرانس میں جاری سیاسی بحران کے پیش نظر پیرس میں کامیاب گیمز کی توقعات کم دکھائی دیتی تھیں، سیکورٹی حکام حملے کا خدشہ ظاہر کررہے تھے جبکہ بہت سے فرانسیسی بھی غیرمطمئن تھے۔

    یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے بیجنگ اور ٹوکیو میں تقریباً تماشائیوں کے بغیر منعقد کیے جانے والے گیمز کے بعد بین الاقوامی اولمپک کمیٹی جو کہ پہلے ہی اسپانسرز اور براڈ کاسٹرز کے دباؤ کا شکار تھی وہ ایک اور ناکامی کی متحمل نہیں ہو سکتی تھی۔

    لیکن اس میگا ایونٹ کے اختتامی ایام میں صورتحال تیزی سے بہتری کی جانب دکھائی دی، اولمپکس کا شاندار انعقاد کرکے پیرس نے اپنے اولمپک برانڈ کو پھر سے زندہ کر دیا ہے۔

    آئی او سی مارکیٹنگ کے سابقہ چیف مائیکل پین کا کہنا ہے کہ فرانس نے لوگوں کو حیران کر دیا، خاص طور پر جب کہ حالیہ ایونٹس جیسے کہ 2022آئیفا چیمپئنز لیگ کا فائنل مسائل سے متاثر ہوا تھا۔،

    فرانسیسی منتظمین نے کفایت شعاری سے کام لیتے ہوئے پیرس کو ایک اوپن ایئر اولمپک کھیل کا میدان بنا دیا جہاں ہر کسی کو مدعو کیا گیا ہے چاہے اس کے پاس ٹکٹ ہو یا نہ ہو، صبح کے آغاز کے ساتھ ہی تماشائی تیراکوں کو پانی میں غوطہ لگاتے دیکھنے کے لیے دریائے سین کے کنارے جمع ہوجاتے ہیں جو صرف 1.5 بلین یورو ($1.64 بلین) کی لاگت سے تیراکی کے قابل بنایا گیا تھا۔

    دن کے اختتام پر سورج کے غروب ہوتے ہی ہزاروں سیاح ٹویلریز گارڈن میں آجاتے اور آسمان کی جانب اٹھتی اور چمکتی ہوئی اولمپک مشعل کے سامنے سیلفیاں بنواتے ہیں۔

    فرانس میں پیرس اولمپکس کے موقع پر روس یوکرین تنازعہ اور غزہ جنگ اثرات زیادہ مرتب نہیں ہوئے تاہم امریکی انتخابات اور برطانیہ میں فسادات کا میڈیا کی سرخیوں پر کافی چرچا رہا۔

    واضح رہے کہ پیرس اولمپکس کے مقابلے امریکا کی حکمرانی کے ساتھ ختم ہو گئے۔17روز تک جاری رہنے والے زبردست مقابلوں کا اختتام اتوار کو ایک سنسنی خیز فائنل کے ساتھ ہوا جس میں امریکا کی خواتین باسکٹ بال ٹیم نے فرانس کو 67-66 سے شکست دے کر گیمز کا آخری گولڈ میڈل جیتا۔

     

  • ویڈیو: پلانٹ میں آگ لگنے سے لیتھیئم کی 900 ٹن بیٹریاں جل گئیں

    ویڈیو: پلانٹ میں آگ لگنے سے لیتھیئم کی 900 ٹن بیٹریاں جل گئیں

    پیرس: فرانس میں ایک ری سائیکلنگ پلانٹ میں آتش زدگی کے باعث لیتھیئم کی 900 ٹن بیٹریاں جل گئیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کے روز جنوبی فرانس کے شہر ٹولوز کے شمال میں واقع علاقے ویویز میں ایک بیٹری ری سائیکلنگ پلانٹ میں تقریباً 900 ٹن لیتھیئم بیٹریوں میں آگ لگ گئی، جس سے علاقے میں آسمان پر گھنے سیاہ زہریلی دھوئیں کے بادل چھا گئے۔

    واضح رہے کہ لیتھیئم بیٹریاں فون سے لے کر الیکٹرک کاروں تک برقی آلات میں بہت اہم ہیں، ان میں آتش گیر مادہ موجود ہوتا ہے جو بہت زیادہ خطرناک ہوتا ہے، کیوں کہ ان میں توانائی بھی ذخیرہ ہوتی ہے، اور اگر یہ زیادہ درجہ حرارت کے قریب ہو جائے تو ان میں آگ بھڑک سکتی ہے، اور جلنے سے ان میں سے زہریلا مادہ خارج ہو سکتا ہے۔

  • فرانس میں‌ پہلی بار کم عمر ہم جنس پرست وزیر اعظم منتخب

    فرانس میں‌ پہلی بار کم عمر ہم جنس پرست وزیر اعظم منتخب

    پیرس: ایمانوئل میکرون کا نامزد کردہ ہم جنس پرست سیاست دان گیبریئل اتال فرانس کا وزیر اعظم بن گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس کے وزیر تعلیم گیبریئل اتال ملک کے نئے وزیر اعظم بن گئے، 34 سالہ گیبریئل فرانس کے اب تک کے سب سے کم عمر اور پہلے ہم جنس پرست وزیر اعظم ہیں اور اسے انھوں نے کبھی نہیں چھپایا۔

    سابق وزیر اعظم ایلزبتھ بورن کے استعفے کے بعد صدر ایمانوئل میکرون نے گیبریل اتال کو نیا وزیر اعظم نامزد کر دیا تھا، سابق وزیر اعظم الزبتھ بورن 20 ماہ عہدے پر رہنے کے بعد مستعفی ہوئیں، ان کے وزارت عظمیٰ کا دور دو سال سے بھی کم عرصے پر محیط رہا۔

    سیاسی ماہرین میکرون کی اتال کے انتخاب کو یورپی پارلیمانی الیکشن سے قبل اپنی مقبولیت بڑھانے کی ایک کوشش قرار دے رہے ہیں۔

    گیبریئل اتال فرانسیسی حکومت کے ترجمان کے طور پر سامنے آئے تھے اور پھر تیزی سے مقبول ہو کر وزیر تعلیم بنے، ایک سروے میں وہ ایمانوئل میکرون کی انتظامیہ کے سب سے زیادہ مقبول وزیر قرار پائے تھے۔

    الزبتھ بورن نے پیر کو امیگریشن قانون پر سیاسی ہنگامہ آرائی کے بعد استعفیٰ دیا، حکومت نے اس قانون کے ذریعے غیر ملکیوں کو ملک بدر کرنے کے اختیار میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔

  • انسانی اسمگلنگ کے شبہے میں فرانس میں بھارتی طیارہ روک لیا گیا، 300 شہریوں سے تفتیش

    انسانی اسمگلنگ کے شبہے میں فرانس میں بھارتی طیارہ روک لیا گیا، 300 شہریوں سے تفتیش

    پیرس: بین الاقوامی طور پر دہشت گردی کے بعد بھارت کا انسانی اسمگلنگ میں بھی نام سامنے آنے لگا ہے، دبئی سے فرانس میں اترنے والے ایک بھارتی طیارے کو باقاعدہ طور پر حراست میں لیے جانے کی خبر آ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی حکام نے کہا ہے کہ ایک طیارہ جس میں 300 سے زیادہ ہندوستانی مسافر سوار تھے، جسے جمعرات سے فرانس کے ایک ہوائی اڈے پر حراست میں لیا گیا تھا، انسانی اسمگلنگ کی اطلاعات کی تحقیقات کے بعد جانے کے لیے کلیئر کر دیا گیا ہے۔

    دبئی سے آنے والا طیارہ ایندھن بھروانے کے لیے فرانس کے ہوائی اڈے پر اترا تو حکام نے انسانی اسمگلنگ کے متاثرین کی موجودگی کی اطلاع پر بھارتی طیارے کو روک لیا۔

    فرانسیسی حکام کو ایک گمنام اطلاع ملی تھی کہ طیارے میں انسانی اسمگلنگ کے متاثرین کو لے جایا جا رہا ہے، فرانس کے چار ججوں نے طیارے میں سوار تین سو بھارتی مسافروں سے دو دن تک پوچھ گچھ کی، اور جمعہ کو دو بھارتی مسافروں کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے جن سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔

    تفتیش سے وابستہ ذرائع نے اے ایف پی کو بتایا کہ کچھ انڈین مسافر جو متحدہ عرب امارات میں کام کرتے ہیں، انھوں نے امریکا یا کینیڈا پہنچنے کے لیے نکاراگوا جانے کی کوشش کی تھی۔

    فرانسیسی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایئر بس اے 340 کو روانہ ہونے کے لیے اجازت دے دی ہے، جس کے بعد یہ طیارہ آج پیر کو روانہ ہونے کی توقع ہے، لیجنڈ ایئرلائنز کے وکیل نے بتایا کہ طیارے کے زیادہ تر مسافر بھارت واپس چلے جائیں گے۔ جب کہ مقامی حکومت کے حوالے سے میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ کئی ایسے مسافر بھی ہیں جنھوں نے فرانس میں سیاسی پناہ کی درخواست کر دی ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق پولیس نے طیارے کو گراؤنڈ کرنے کے بعد حکام نے ہوائی اڈے کو ایک عارضی کمرہ عدالت میں تبدیل کر دیا تھا، ججوں، وکلا اور مترجمین کی ایک تعداد ہنگامی سماعت کے لیے ٹرمینل پر موجود تھے، تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ آیا مسافروں کو مزید روکا جا سکتا ہے یا نہیں۔