Tag: France

  • دنیا کی پہلی ایسی چیمپئن شپ جس میں آلو تلنے کا مقابلہ ہوگا

    دنیا کی پہلی ایسی چیمپئن شپ جس میں آلو تلنے کا مقابلہ ہوگا

    پیرس: فرانس میں دنیا کی پہلی فرنچ فرائز چیمپئن شپ منعقد ہو رہی ہے، جس میں لوگوں کے درمیان آلو تلنے کا مقابلہ ہوگا۔

    فرانسیسی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس دنیا کی پہلی فرنچ فرائز یعنی آلو تلنے کی چیمپئن شپ کی میزبانی کر رہا ہے، یہ چیمپئن شپ فرانس کے سرحدی شہر پاسڈے کیلس میں 7 اکتوبر کو منعقد ہوگی۔

    مقابلے تین کیٹیگریز میں ہوں گے، جن میں ’اننوویٹو پوٹیٹو‘ ’آتھنٹک پوٹیٹو‘ اور ’فرائیڈ پوٹیٹو‘ شامل ہیں، چیمپئن شپ میں شرکت کے لیے صرف ریستورانوں ہی کی نہیں شخصی درخواستیں بھی قبول کی جائیں گی۔

    شرکا کے لیے شرط ہے کہ ان کی عمر 18 سال سے زیادہ ہو، اور ایک خاندان سے صرف ایک فرد مقابلے میں حصہ لے سکتا ہے، چیمپئن شپ کی جیوری فرانچ فرائز کے ماہر شیفوں پر مشتمل ہوگی۔

    امید کی جا رہی ہے کہ یہ مقابلہ کامیاب شرکا کے لیے گاسٹرونومی کی دنیا میں مواقع پیدا کرے گا۔

  • صفائی عملے کی ہڑتال سے فرانسیسی شہر کا ریلوے اسٹیشن کوڑے کے ڈھیر میں‌ تبدیل

    صفائی عملے کی ہڑتال سے فرانسیسی شہر کا ریلوے اسٹیشن کوڑے کے ڈھیر میں‌ تبدیل

    مارسیلے: صفائی عملے کی ہڑتال کی وجہ سے فرانسیسی شہر مارسیلے کے ریلوے اسٹیشن میں تعفن سے شہریوں کے لیے سانس لینا محال ہو گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانس کے دوسرے بڑے شہر مارسیلے کے ریلوے اسٹیشن پر گندگی کے ڈھیر لگ گئے ہیں، سینٹری ورکرز کی ہڑتال کی وجہ سے اسٹیشن کچرا کنڈی بن گیا۔

    ماضی میں اسی طرح سینٹری ورکرز کی ہڑتال کی وجہ سے مارسیلے میں عوامی مقامات اور سڑکوں پر کوڑے کرکٹ کے ڈھیر لگ گئے تھے، ہر جگہ گندگی پھیلی نظر آتی تھی، کئی ٹن بدبو دار کچرا جمع ہونے سے ماحول تعفن زدہ ہو گیا تھا جس سے شہری شدید اذیت میں مبتلا ہو گئے تھے۔

    اب صفائی عملے کی ہڑتال کی وجہ سے شہر کے ٹرین اسٹیشن میں ہر طرف گندگی پھیلی نظر آ رہی ہے، واضح رہے کہ صفائی کے ذمہ دار عملے نے کمپنی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تنخواہوں کی ادائیگی وقت پر کریں، ٹریڈ یونین کے ترجمان نے پیر کو میڈیا سے گفتگو میں کہا ’’ہم تنخواہوں میں اضافے کی بات نہیں کر رہے ہیں بلکہ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہماری تنخواہیں تو ادا کرو۔‘‘

  • فرانس میں مظاہرین نے میئر کا گھر جلا دیا، پُر تشدد احتجاج چھٹے روز میں داخل

    فرانس میں مظاہرین نے میئر کا گھر جلا دیا، پُر تشدد احتجاج چھٹے روز میں داخل

    پیرس: فرانسیسی پولیس کے خلاف دارالحکومت پیرس میں 17 سالہ نوجوان کی ہلاکت کے خلاف فرانس کی سڑکیں چھٹے دن بھی میدان جنگ بنی رہیں، فرانس میں مظاہرین نے میئر کا گھر بھی جلا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کی سڑکیں چھٹے دن بھی میدان جنگ بنی رہیں، جلاؤ گھیراؤ اور لوٹ مار کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا، کئی علاقوں میں سوشل میڈیا سائیٹس بھی جزوی طور پر بند کر دی گئیں، پیرس کے میئر کا گھر بھی جلا دیا گیا۔

    احتجاج کے دوران مزید 700 دکانیں اور بینک جلاؤ گھراؤ سے متاثر ہوئے، جھڑپوں میں 200 سے زائد پولیس اہل کار زخمی ہو گئے ہیں، جب کہ گرفتار مظاہرین کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی۔

    حملہ آوروں نے رات کو پیرس کے ایک مضافاتی میئر کے گھر کو آگ لگائی اور جان بچانے کے لیے وہاں‌ سے بھاگنے والی ان کی بیوی اور بچوں پر راکٹ فائر کر دیے، واقعے کے وقت میئر ونسنٹ جین برون گھر پر نہیں تھے، لیکن ان کی اہلیہ کی ٹانگ ٹوٹ گئی اور ایک بچہ بھی زخمی ہوا۔ وزیر اعظم ایلزبتھ بورن نے اس واقعے کو ناقابل برداشت قرار دے دیا ہے، اور اسے قتل کی کوشش قرار دیا۔

    فرانسیسی صدر نے موجودہ صورت حال کے پیشِ نظر دورہ جرمنی ملتوی کر دیا، عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پرتشدد مظاہرے روکنے کے لیے ملک بھر میں 45 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہیں۔ ہیلی کاپٹرز کے ذریعے شورش زدہ علاقوں کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے جب کہ متاثرہ علاقوں میں بکتر بند بھی تعینات کر دی گئی ہیں۔

    دوسری طرف ہلاک ہونے والے نوجوان نائل کی دادی نے فسادات کے خاتمے کا مطالبہ کر دیا ہے، فرانسیسی میڈیا کے مطابق نادیہ کے نام سے شناخت کی جانے والی خاتون کا مقامی میڈیا سے انٹرویو میں کہنا تھا گاڑیوں نے آپ کے خلاف کچھ نہیں کیا، اسکولوں نے آپ کے خلاف کچھ نہیں کیا، بسوں نے آپ کے خلاف کچھ نہیں کیا، انھیں کسی قسم کا نقصان مت پہنچائیں، مجھے عدلیہ پر بھروسہ ہے، جس پولیس اہلکار نے مہلک گولی چلائی اسے سزا ملنی چاہیے۔

  • عرب امارات کا فرانس کے ساتھ مل کر کلائمٹ چینج سے نمٹنے کا عزم

    عرب امارات کا فرانس کے ساتھ مل کر کلائمٹ چینج سے نمٹنے کا عزم

    ابو ظہبی / پیرس: متحدہ عرب امارات اور فرانس کے صدور نے کلائمٹ چینج سے نمٹنے کو اپنی ترجیح قرار دیتے ہوئے اس کے لیے اقدامات کرنے کا ارادہ کیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے فرانسیسی دارالحکومت پیرس کا دورہ کیا جہاں انہوں نے اپنے ہم منصب سے ایمانوئیل میکرون سے ملاقات کی۔

    دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ دونوں ممالک کی بڑی ترجیح ہے۔

    ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے فرانس اور امارات کے درمیان سٹریٹجک شراکت کے مختلف پہلوؤں اور تمام شعبوں میں سٹریٹجک شراکت کا دائرہ وسیع کرنے کے امکانات کا جائزہ لیا ہے۔

    علاوہ ازیں علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے حوالے سے مشاورت، تعاون جاری رکھنے اور خطے میں استحکام و خوشحالی کے لیے کی جانے والی کوششیں جاری رکھنے کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

  • غیر قانونی تارکین وطن کو روکنے کے لئے برطانیہ فرانس کو رقم دے گا

    غیر قانونی تارکین وطن کو روکنے کے لئے برطانیہ فرانس کو رقم دے گا

    کشتیوں کے ذریعے انگلش چینل عبور کرنے کی کوشش کرنے والے غیرقانونی تارکین وطن کی روک تھام کیلئے برطانیہ اور فرانس نئے معاہدے پر متفق ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کی روک تھام کیلیے برطانیہ فرانس کو 480 ملین پاؤنڈ ($ 577 ملین) ادا کرے گا، یہ رقم تین سال میں ادا کی جائے گی۔

    اس معاہدے کا مقصد تارکین وطن کو انگلش چینل کو پار کرنے کیلئے چھوٹی کشتیوں میں سفر کرنے سے روکنا ہے۔ اس رقم سے سمندری راستوں کی نگرانی کیلئے گشت میں اضافہ، ڈرون کیمروں کے استعمال اور ایک حراستی مرکز کے قیام کے لیے فنڈز فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

    اس حوالے سے بریگزٹ کے سربراہی اجلاس میں برطانوی وزیراعظم رشی سنک اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اس معاملے پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال برطانیہ کے جنوبی ساحل پر آنے والے تارکین وطن کی تعداد 45ہزار سے زیادہ ہونے کے بعد وزیراعظم رشی سنک نے چھوٹی کشتیوں کی روک تھام کو اپنی پانچ اولین ترجیحات میں شامل کرلیا تھا جو گزشتہ دو سالوں کی نسبت 500 فیصد زیادہ ہے۔

    سال 2016میں برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے تاہم یوکرین پر روس کے حملے کے بعد سے یوکرین کے لیے مختلف ممالک کی حمایت کی وجہ سے ان تعلقات کو اب مزید مضبوط کیا جارہا ہے۔

  • شامی جہادی کیمپ سے 47 فرانسیسی شہریوں کی اپنے ملک واپسی

    پیرس: فرانس نے شمال مشرقی شام کے جہادی کیمپوں سے 47 شہریوں کو وطن واپس بلا لیا۔

    الجزیرہ کے مطابق فرانسیسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ شام کے جہادی کیمپ سے شہری بلا لیے گئے، وطن واپسی میں 32 بچے اور 15 خواتین شامل ہیں جن کی طبی اور سماجی نگرانی کی جائے گی۔

    اقوام متحدہ کی کمیٹی نے جنگ زدہ ملک میں قید اپنے شہریوں کے تحفظ میں ناکامی پر پیرس کی مذمت کی تھی، جس کے بعد فرانس نے یہ قدم اٹھایا اور مزید شہریوں کو ملک واپس بلا لیا۔

    2019 میں داعش (ISIS) کے خاتمے کے بعد سے سینکڑوں خواتین اور بچے، جن میں سے اکثر غیر ملکی شہریت کے حامل ہیں، کو شامی کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔

    گزشتہ دہائی کے دوران یورپ سے ہزاروں شدت پسندوں نے داعش کے جنگجو بننے کے لیے شام کا رخ کیا تھا، یہ جنگ جو اپنے خاندانوں کے ہمراہ خود ساختہ ’خلافت‘ میں رہ رہے تھے، جو عراق اور شام میں زیر قبضہ علاقے میں قائم تھی۔

    فرانسیسی وزارت خارجہ نے شام میں کردوں کے زیر انتظام مقامی انتظامیہ کے تعاون پر شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ نابالغ بچوں کو متعلقہ ادارے کے حوالے کر دیا گیا ہے جہاں ان کی طبی اور سماجی نگرانی کی جائے گی، جب کہ بالغ افراد کو عدالتی حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

    یہ فرانس کی تیسرے بڑے پیمانے پر خواتین اور بچوں کی واپسی ہے، اس سے قبل گزشتہ سال اکتوبر میں 15 خواتین اور 40 بچے فرانس منتقل ہوئے تھے اور جولائی میں 16 مائیں اور 35 کم عمر بچوں کی واپسی ہوئی تھی۔

  • فرانس میں سولر پینلز، ایمرجنسی لائٹس کی فروخت میں 10 گنا اضافہ، فرانسیسی صدر کا سخت ردعمل

    فرانس میں سولر پینلز، ایمرجنسی لائٹس کی فروخت میں 10 گنا اضافہ، فرانسیسی صدر کا سخت ردعمل

    پیرس: فرانس میں سولر پینلز اور ایمرجنسی لائٹس کی فروخت میں 10 گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں توانائی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے، شہریوں نے گیس سیلنڈرز کی خریداری شروع کر دی ہے، ملک میں سولر پینلز اور ایمرجنسی لائیٹس کی فروخت میں بھی دس گنا اضافہ ہو گیا ہے۔

    تاہم دوسری طرف فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے توانائی بحران کا تاثر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ فرانس کا انرجی ماڈل شان دار ہے، انھوں نے کہا کہ اگر توانائی کی بچت کے لیے اجتماعی کوشش کی جائے تو موسم سرما میں کسی مسئلے کا سامنا نہیں ہوگا۔

    انھوں نے منگل کو البانیہ میں یورپی یونین، ویسٹرن بلقان سربراہی اجلاس کے موقع پر ملک میں توانائی کے حوالے سے ’خوف ناک صورت حال‘ دکھائے جانے پر سخت تنقید کی، اور کہا کہ توانائی بحران کی باتیں مضحکہ خیز ہیں، سرکاری حکام اور عوامی کمپنیوں کا کام خوف پھیلانا نہیں، نہ ہی خوف سے حکومت کرنا ہے۔

    ترک نیوز ایجنسی کے مطابق میکرون نے کہا کہ حکومت، وزرا اور آپریٹرز لوگوں کو توانائی فراہم کریں، مضحکہ خیز منظرناموں سے انھیں ڈرائیں نہیں، میکرون نے زور دیا کہ فرانس یوکرین میں جنگ کے باجود ایک عظیم توانائی ماڈل والا بڑا ملک ہے، جو اس موسم سرما سے نبردآزما ہو سکتا ہے۔

  • دنیا کی دوسری بڑی فوڈ مارکیٹ میں آگ، فٹبال گراؤنڈ جتنا بڑا اسٹوریج راکھ

    دنیا کی دوسری بڑی فوڈ مارکیٹ میں آگ، فٹبال گراؤنڈ جتنا بڑا اسٹوریج راکھ

    پیرس: فرانس میں دنیا کی دوسری بڑی فوڈ مارکیٹ میں آتش زدگی سے فٹبال گراؤنڈ جتنا بڑا فوڈ اسٹوریج جل کر راکھ ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اتوار کو فرانس کے دارالحکومت پیرس میں دنیا کی دوسری بڑی فوڈ مارکیٹ میں خوف ناک آگ لگ گئی، جس کے نتیجے میں فٹ بال گراؤنڈ جتنا بڑا فوڈ اسٹوریج سینٹرمکمل طور پر جل گیا۔

    سینکڑوں فائر فائٹرز نے کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پا لیا، آگ بجھانے کی کارروائی میں ہیلی کاپٹروں نے بھی حصہ لیا۔

    آگ اتنی خوف ناک تھی کہ اس کا دھواں پیرس شہر کی فضا پر چھا گیا تھا، اس حادثے میں کوئی بھی شخص زخمی نہیں ہوا، تاہم 7 ہزار مربع میٹر پر محیط گودام تباہ ہو گیا۔ حکام کا کہنا تھا کہ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی ہے، تاہم اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    حکام کے مطابق پیرس کی اس مارکیٹ سے بیش تر یورپی ممالک کو پھل، سبزیاں اور دیگر کھانے پینے کی اشیا سپلائی ہوتی ہیں۔

    یہ وسیع و عریض ہول سیل مارکیٹ خود اپنے آپ میں ایک شہر کی طرح ہے، جہاں 12 ہزار سے زیادہ لوگ کام کرتے ہیں اور جہاں فرانس اور دنیا بھر کے پھلوں اور سبزیوں، سمندری غذا، گوشت، دودھ کی مصنوعات اور پھولوں سے بھرے گودام ہیں۔

  • فرانس کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان پاکستان پہنچ گیا

    فرانس کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان پاکستان پہنچ گیا

    اسلام آباد: فرانس کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان پاکستان پہنچ گیا، وفاقی وزیر صحت عبد القادر پٹیل کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کے لیے امداد کی فراہمی پر فرانس کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کی جانب سے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی سامان نور خان ایئر بیس پہنچ گیا، وفاقی وزیر صحت عبد القادر پٹیل نے فرانس کے سفیر سے امدادی سامان وصول کیا۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ وزیر صحت نے فرانسیسی عملے، انجینیئرنگ ٹیم اور فرانسیسی سفیر کا استقبال کیا اور فرانسیسی زبان میں ان کا شکریہ ادا کیا۔

    اس موقع پر وزیر صحت کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کے لیے امداد کی فراہمی پر فرانس کا شکریہ ادا کرتے ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان کے عوام کے ساتھ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ فرانس سے آنے والے امدادی سامان میں سیلابی پانی نکالنے والے بڑے پمپ بھی شامل ہیں، فرانس کی جانب سے ڈاکٹرز اور ٹریننگ دینے والے ماہرین بھی ساتھ ہیں۔

    وزیر صحت کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں سفارتی سطح پر دیرینہ تعلقات ہیں۔

  • امارات فرانس کو ایندھن فراہم کرے گا

    امارات فرانس کو ایندھن فراہم کرے گا

    پیرس: متحدہ عرب امارات نے فرانس کو ایندھن فراہم کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے کہا ہے کہ توانائی میں تعاون ہمارے لیے اہم ہے، امارات کے صدر اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے سرکاری دورے پر پیرس پہنچے ہیں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے فرانس کو ڈیزل تیل فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے، خدشہ ہے کہ یوکرین پر حملے کے باعث مغربی پابندیوں کے جواب میں روس یورپ کو گیس کی سپلائی روک سکتا ہے۔

    یہ نیا اقدام پیرس میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے درمیان ہونے والی بات چیت کے بعد اٹھایا گیا ہے۔

    اماراتی صدر شیخ محمد بن زید نے کہا کہ متحدہ عرب امارات تمام لوگوں خاص طور پر فرانس کے لیے توانائی کے تحفظ کی حمایت کے لیے پرعزم ہے اور توانائی میں تعاون ہمارے لیے اہم ہے۔

    یاد رہے کہ مئی میں اقتدار سنبھالنے کے بعد امارات کے صدر شیخ محمد بن زید خلیجی خطے سے باہر اپنے پہلے سرکاری دورے پر پیر کے روز پیرس پہنچے تھے۔

    اماراتی صدر شیخ محمد بن زید کا پیرس کے ایلیسی پیلس میں ایک سرکاری تقریب میں شاندار استقبال کیا گیا۔

    فرانسیسی صدر میکرون سے ملاقات کے دوران مستقبل میں توانائی کی ضروریات، موسمیاتی تبدیلی اور جدید ٹیکنالوجی کے علاوہ علاقائی سلامتی و استحکام کو تقویت دینے کی کوششوں کے شعبوں میں مشترکہ کارروائی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    دونوں ممالک کے حکام کی جانب سے توانائی کے شعبے میں تعاون کے لیے ایک وسیع تر اسٹریٹجک کے معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے ہیں۔

    فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ اس شراکت داری کا مقصد فرانس، متحدہ عرب امارات ہائیڈروجن اور جوہری توانائی کے قابل تجدید شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں کی نشاندہی کرنا ہے۔

    متحدہ عرب امارات کے صدارتی سفارتی مشیر انور قرقاش نے کہا کہ ہم نے 40 سال سے مشرق بعید کو تیل فروخت کیا ہے اور اب بحران کے اس وقت میں یورپ کی جانب لے جا رہے ہیں، ہمارا ملک ایک قابل اعتماد شراکت دار اور توانائی کا ذریعہ بنے رہنے کے لیے پرعزم ہے۔

    خیال رہے کہ فرانس، متحدہ عرب امارات میں اہم غیر ملکی سرمایہ کاروں میں سے ایک ہے۔ سنہ 2020 کے آخر تک متحدہ عرب امارات میں فرانسیسیوں کی براہ راست سرمایہ کاری 2.5 بلین یورو تھی جبکہ متحدہ عرب امارات فرانس میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی فہرست میں 35 ویں نمبر پر ہے۔